Tag: نیب آفس ہنگامہ آرائی کیس

  • نیب آفس ہنگامہ آرائی کیس :ن لیگی ایم پی اے  ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    نیب آفس ہنگامہ آرائی کیس :ن لیگی ایم پی اے ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    لاہور : انسداد دہشت گردی عدالت نے نیب آفس کے باہر ہنگامہ آرائی کیس میں ن لیگی ایم پی اے خواجہ عمران نذیر کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے خواجہ عمران نذیرکیخلاف ہنگامہ آرائی کیس کی سماعت کی، ن لیگی ایم پی اے خواجہ عمران نذیر کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔

    خواجہ عمران نزیر  پر مریم نواز کی پیشی کے موقع پر ہنگامہ آرائی اور پولیس پر پتھراؤ کا الزام ہیں اور ان کے خلاف چوہنگ تھانہ کی جانب سے 7 اے ٹی اے کے تحت مقدمہ درج ہیں۔

    سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ خواجہ عمران نذیر کا فوٹو گرامٹیک ٹیسٹ کرنا ہے اور ملزم سے موبائل فون بھی برآمد کرنا ہے۔

    جس پر عدالت نے خواجہ عمران نذیر کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا اور اسے دوبارہ 11 نومبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

    خواجہ عمران نذیر کی جانب سے استدعا کی گئی کہ جسمانی ریمانڈ کم کیا جائے، ملزم نے موقف اختیار کیا کہ ہفتے والے دن سے گرفتار ہوں، دوران حراست تنگ کیا جا رہا ہے، دوران حراست تنگ کرنے کیلئے بار بار تصاویر بنا کر کہیں بھیجی جاتی ہیں۔

    عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے جسمانی ریمانڈ دو دن کی بجائے ایک روز کر دیا اور کل دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

  • نیب آفس ہنگامہ آرائی کیس:   کیپٹن صفدر اور رانا ثناء اللہ  کی  عبوری  ضمانت میں 15  اکتوبر تک توسیع

    نیب آفس ہنگامہ آرائی کیس: کیپٹن صفدر اور رانا ثناء اللہ کی عبوری ضمانت میں 15 اکتوبر تک توسیع

    لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے نیب آفس میں مریم نواز کی پیشی کے موقع پر ہنگامہ آرائی کیس میں کیپٹن صفدر اور رانا ثناء اللہ سمیت دیگر لیگی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 15 اکتوبر تک توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے نیب آفس میں مریم نواز کی پیشی کے موقع پر ہنگامہ آرائی کیس کیپٹن صفدر اور رانا ثناء اللہ سمیت دیگر لیگی رہنماؤں کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

    رانا ثناءاللہ عدالت میں حاضری کے لیے پیش ہوئے جبکہ کیپٹن صفدر کی جانب سے حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی گئی، عدالت کو بتایا گیا کہ کیپٹن صفدر پشاور میں ہیں لہذا حاضری معافی کی درخواست منظور کی جائے۔

    تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں رپورٹ پیش کی گئی، جس میں کہا گیا کہ کیپٹن صفدر اور رانا ثنااللہ سمیت دیگر رہنماؤں نے کارکنوں کو حملے اور تشدد پر اکسایا ۔

    رانا ثنااللہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا مقدمہ بے بنیاد اور ہنگامہ آراٸی اور تشدد کا الزام جھوٹ ہے، لہذا عدالت عبوری ضمانت منظورکرے ، جس پر عدالت نے ن لیگی رہنماؤں کی 15 اکتوبر تک عبوری ضمانت میں توسیع کردی ۔

    یاد رہے مریم نواز کی نیب میں پیشی کے موقع پر صورتحال کشیدہ ہوگئی تھی، نیب دفتر کے باہر لیگی کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا جبکہ لیگی کارکنوں نے نیب دفتر کے باہر رکاوٹیں ہٹادیں تھیں۔

    پولیس کی جانب سے لیگی کارکنوں کومنتشر کرنے کیلئے نیب آفس کے باہر واٹر کینن بھی طلب کی تھی، لیگی کارکنان گاڑی ایل ای 3378میں پتھر سےبھرے شاپرلیکرآئے تھے ، لیگی کارکنوں نے گاڑی کےاندر سے پتھر نکال کر پولیس پر برسائے تھے۔

    لیگی کارکنوں کے پتھراؤ کے باعث نیب دفتر پرکھڑیوں کے شیشےٹوٹ گئے جبکہ لیگی کارکنان نے نیب دفتر کے باہر بیریئر بھی توڑنےکی کوشش کی تھی

  • نیب آفس ہنگامہ آرائی کیس، کیپٹن صفدر اور رانا ثناءاللہ کی عبوری  ضمانت میں 6 اکتوبر تک توسیع

    نیب آفس ہنگامہ آرائی کیس، کیپٹن صفدر اور رانا ثناءاللہ کی عبوری ضمانت میں 6 اکتوبر تک توسیع

    لاہور : نیب آفس میں مریم نواز کی پیشی کے موقع لیگی کارکنان کی ہنگامہ آرائی کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت نے کیپٹن صفدر اور رانا ثناءاللہ کی عبوری ضمانت میں 6 اکتوبر تک توسیع کر دی ۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے نیب آفس ہنگامہ آرائی کیس میں کیپٹن صفدراور رانا ثناءاللہ کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

    تھانہ چوہنگ کے تفتیشی افسر کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی، تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان پر ہنگامہ آرائی اور اشتعال انگیزی کرانے کا الزام عائد ہے۔ جبکہ درخواست گزاروں کا موقف ہے کہ ان پر بے بنیاد انسداد دہشت گردی کا پرچہ درج کر دیا گیا، عدالت درخواست ضمانت منظور کرنے کا حکم دے۔

    دلائل کے بعد عدالت نے کیپٹن ر صفدر اور رانا ثناءاللہ سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں 6 اکتوبر تک توسیع کر دی۔

    کیپٹن صفدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوٸے کہا کہ نیب اب انتقامی کاررواٸی کرنا چاہتا ہے مجھے نیب لاہور میں نہیں پشاور میں بلانا چاہتے ہیں ، میں سیاست سے پڑھ کر احتساب چاہتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی بحالی کے لیے تحریک چل چکی ہے ، میں ڈرنے والی ہڈی نہیں ہوں، پانامہ دیکھا، اڈیالہ اور کوٹ لکھپت جیل کاٹی۔