Tag: نیب اعلامیہ جاری

  • وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی پیشی سے متعلق نیب اعلامیہ  جاری

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی پیشی سے متعلق نیب اعلامیہ جاری

    اسلام آباد: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی پیشی سے متعلق نیب اعلامیہ میں کہا گیا وزیراعلیٰ سندھ سے نیب راولپنڈی میں ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش  کی گئی، جوابات کی روشنی میں وزیراعلیٰ سندھ کودوبارہ بلانے کا فیصلہ کیاجائےگا، نیب کسی دباؤ کوخاطرمیں لائے بغیر بدعنوانی کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی پیشی سے متعلق نیب کا اعلامیہ جاری کردیا ہے، اعلامیہ میں کہا گیا وزیراعلیٰ سندھ سے نیب راولپنڈی میں ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش کی گئی، ڈی جی کی سربراہی میں نیب کی سی آئی ٹی نےمقدمے سے متعلق سوال پوچھے، نیب کی سی آئی ٹی نے مقدمے سے متعلق تحریری سوالنامہ بھی دیا۔

    [bs-quote quote=”نیب کا مقصد کسی کی دل آزاری نہیں ہے، شکایات ،جانچ پڑتال ،انکوائریوں اورتفتیش سےمتعلق قیاس آرائیوں سےگریزکیاجائے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”نیب اعلامیہ”][/bs-quote]

    نیب اعلامیہ میں کہا گیا سوالنامے کے جوابات 2ہفتے میں نیب پنڈی میں فراہم کرنےکی ہدایت کی گئی ہے ، سوالنامے اور آج دیےگئے جوابات کا قانون کے مطابق جائزہ لیا جائے گا اور جوابات کی روشنی میں وزیراعلیٰ سندھ کودوبارہ بلانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    اعلامیے کے مطابق کیس کی انکوائری براہ راست چیئرمین نیب کی نگرانی میں جاری ہے ، نیب کسی دباؤ کوخاطرمیں لائے بغیر بدعنوانی کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے، نیب  قانون کےمطابق ہر شخص کا احترام کیاجاتاہے۔

    نیب اعلامیہ میں کہا گیا نیب کا مقصد کسی کی دل آزاری نہیں ہے، شکایات ،جانچ پڑتال  ،انکوائریوں اورتفتیش سےمتعلق قیاس آرائیوں سےگریزکیاجائے، بے بنیاد او رمن گھڑت خبروں پر قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بیان ریکارڈ کرادیا

    اس سے قبل جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ ایک گھنٹےکی تاخیرسے نیب ہیڈکوارٹرز پہنچے تو نیب کی 6رکنی ٹیم وزیراعلیٰ سندھ سے ٹھٹھہ، دادو شوگرملز کیس میں پوچھ گچھ کی ، تحقیقاتی ٹیم کےسربراہ ڈی جی نیب عرفان منگی خود بیان ریکارڈ کیا جبکہ مراد علی شاہ کو تحریری سوال نامہ بھی دیا گیا۔

    خیال رہے نیب نے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کو 26 مارچ کو طلب کیا تھا لیکن مراد علی شاہ نے 26 کی بجائے 25 مارچ کو پیش ہونےکافیصلہ کیا تھا،وزیراعلیٰ سندھ کو ٹھٹھہ، دادوشوگرملز کیس میں ریکارڈ سمیت طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہے نیب راولپنڈی نے 20 مارچ کو وزیراعلیٰ سندھ کی طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو سکرنڈ،کھوسکی،دادو، ٹھٹھہ، پنگریو شوگرملز کو سبسڈی دیے جانے کے معاملے پر طلب کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نےاومنی گروپ کی شوگر ملز کو اربوں روپے کی سبسڈی دی جس کے باعث قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا، قومی احتساب بیورو شوگر ملز کو دی جانے والی سبسڈی کےمعاملے پر بھی تحقیقات کررہا ہے، جس کے دوران بہت سی اہم باتیں سامنے آئیں۔

  • آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی پیشی پر نیب اعلامیہ جاری

    آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی پیشی پر نیب اعلامیہ جاری

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کی پیشی سے متعلق نیب اعلامیہ میں کہا گیا مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سوالات پوچھے جبکہ کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحریری سوالنامہ بھی دیا، جوابات کی روشنی میں آئندہ بلانے یا نہ بلانے کا فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کی پیشی پر اعلامیہ جاری کردیا ہے، اعلامیہ میں کہا گیا آصف زرداری اور بلاول بھٹو آج نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے، نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے 2 گھنٹے سوالات کیے، فی الحال 3 مقدمات میں سوالات کیے گئے۔

    نیب اعلامیہ میں کہا گیا ڈی جی نیب کی سربراہی میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نےسوالات پوچھے ، کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحریری سوالنامہ بھی دیا، جوابات کی روشنی میں آئندہ بلانے یا نہ بلانے کا فیصلہ ہوگا، انکوائری براہ راست چیئرمین نیب کی نگرانی میں ہورہی ہے۔

    یاد رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے نیب نے ابتدائی تفتیش مکمل کر لی ہے ، دونوں باپ بیٹا تحقیقات کے لئے اسلام آباد میں نیب کے دفتر میں پیش ہوئے۔ یہ بلاول بھٹو کی کسی بھی تفتیشی ادارے کے روبرو اپنی زندگی کی پہلی پیشی تھی۔

    مزید پڑھیں : پارک لین کمپنی کیس : آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    تفتیشی حکام نے دونوں سے الگ الگ کمرے میں پوچھ گچھ کی اور تحریری سوالنامہ بھی دیا۔

    نیب ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو پارک لین کمپنی کیس میں طلب کیا گیا ہے، پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئر ہولڈر بنے، دونوں 25 ،25 فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنے کا اختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کے بطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔

    ذرائع کے مطابق تفتیش کے دوران آڈیوو یڈیو ریکارڈنگ بھی کی گئی، بلاول بھٹو نے سوالوں کا جواب دینے کے بعد کہا امیدکرتاہوں آئندہ مجھےنیب نہیں بلائےگا، اس دوران آصفہ بھٹو سمیت مرکزی قیادت کو نیب آفس کے ہال میں بٹھایا گیا تھا۔