Tag: نیب بلوچستان

  • نیب افسران اور کرپشن کیسز کے ملزمان کو جعلی فون کالز کا انکشاف

    نیب افسران اور کرپشن کیسز کے ملزمان کو جعلی فون کالز کا انکشاف

    کوئٹہ: نیب بلوچستان کے ڈائریکٹر جنرل کے نام پر افسران اور کرپشن کیسز کے ملزمان کو جعلی فون کالز کا انکشاف ہوا ہے، نیب کا کہنا ہے کہ متعلقہ اداروں کے ساتھ جعلی کالز کا ڈیٹا شیئرکردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) بلوچستان کے ڈائریکٹر جنرل کے نام پر افسران اور کرپشن کیسز کے ملزمان کو جعلی فون کالز کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد نیب بلوچستان نے کارروائی کا آغاز کردیا۔

    ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ نیب انٹیلی جنس ونگ نے گروہ کی سرکوبی کے لیے لائحہ عمل پر کام شروع کر دیا ہے، متعلقہ اداروں کے ساتھ جعلی کالز کا ڈیٹا شیئرکردیا گیا ہے۔

    نیب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جعلی کالز کرنے والے کو کسی بھی قسم کی معلومات نہ دی جائیں، کیسز میں کوئی بھی افسر ذاتی طور پر ملزمان یا افراد سے رابطے کا مجاز نہیں۔

    نیب کا مزید کہنا ہے کہ عوام جعلساز عناصر کی کالز سے متعلق نیب آفس کو فوری مطلع کریں، قانونی طریقہ کار کے تحت ملزمان کو فون نہیں مراسلہ بھیجا جاتا ہے۔

  • نیب بلوچستان : چھ ماہ میں پچاس سے زائد کرپشن کیسز کی تحقیقات کا آغاز

    نیب بلوچستان : چھ ماہ میں پچاس سے زائد کرپشن کیسز کی تحقیقات کا آغاز

    کوئٹہ : قومی احتساب بیورو بلوچستان نے 2019کے پہلے چھ ماہ میں مختلف عوامی شکایات پر کاروائی کرتے ہوئے 50 سے زائد کرپشن کیسز کی تحقیقات کا آغاز کیا۔ مجموعی طور پر 175 کیسزکی تحقیقات پر کام جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مختلف سرکاری و پرائیوٹ محکموں اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کے کرپٹ افراد کے خلاف کرپشن کی تحقیقات مکمل کر کے 10ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے گئے۔

    کرپشن کیسز میں مطلوب ملک کے مختلف علاقوں سے 20افراد کو گرفتار کیاگیا جبکہ اسی عرصے کے دوران احتساب عدالت سے متعدد ملزمان کو سزائیں بھی سنائی گئیں ڈی جی نیب بلوچستان فرمان اللہ نے کرپشن کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدعنوان عناصر کو سرکاری وسائل کی لوٹ مار نہیں کرنے دی جائے گی۔

    نیب بدعنوانی کے ناسور کے خلاف چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی احتساب سب کے لئے کی پالیسی کے تحت کارروائیاں جاری رکھے گانیب بلوچستان کو سال 2019 میں جنوری سے جون کے دوران کرپشن سے متعلق437 شکایات موصو ل ہوئیں جن میں ابتدائی جانچ پڑتال اور شواہد کی روشنی میں 50 سے زائد اہم کیسز کی تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔

    نئی شروع کی جانے والی تحقیقات اراکین پارلیمنٹ ،بیوروکریٹس،سرکاری افسران اور اہلکاروں اور ہاوسنگ سوسائٹیز کے ذمہ داران کی مبینہ کرپشن سے متعلق ہیں۔

    فروری تا جون نیب کی مختلف ٹیموں نے بدعنوانی کے متعدد کیسز کی تحقیقات مکمل کر کے 10ریفرنسز احتساب عدالت میں جمع کروائے۔

    اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان عرفان اللہ نے کہا ہے کہ قوی احتساب بیورو کرپشن کی روک تھام کے لئے تندہی سے کام کر رہا ہے۔ قانون کی حکمرانی ،میرٹ اور شفافیت کے اصولوں پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

    کرپشن کا خاتمہ صرف نیب کی کوششوں سے ممکن نہیں اس کے مکمل خاتمے کے لئے معاشرے کے تمام طبقات کو اپنی آئینی اور اخلاقی ذمہ داریوں کا ادراک کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی۔

    چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے ڈی جی نیب بلوچستان فرمان اللہ کی سربراہی میں قومی احتساب بیورو بلوچستان کی کارکردگی کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ مزید بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

  • کوئٹہ: نیب بلوچستان کی سہ ماہی کارکردگی رپورٹ، 12 افراد گرفتار

    کوئٹہ: نیب بلوچستان کی سہ ماہی کارکردگی رپورٹ، 12 افراد گرفتار

    کوئٹہ:نیب بلوچستان نےپہلی سہ ماہی کارکردگی کی تفصیلات جاری کردیں جس کے مطابق مختلف مقدمات میں 12 افراد کو حراست میں لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب بلوچستان کی جانب سے رواں سال کے ابتدائی تین ماہ کی کارکردگی رپورٹ جاری کی گئی جس میں بتایا گیا کہ قومی احتساب بیورو کو موصول ہونے والی شکایات میں سے 20 پر تحقیقات شروع کردی گئیں۔

    سہ ماہی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 13 مقدمات متعلقہ محکموں کو بھیجے گئے جبکہ مختلف محکموں کے کرپٹ افراد کے خلاف 6 ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیے گئے۔

    مزید پڑھیں: پلی بارگین کی رقم غبن شدہ رقم سے کہیں زیادہ ہے، نیب بلوچستان

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ احتساب عدالت سے متعدد ملزمان کو سزائیں ہوئیں جبکہ کرپشن کے مختلف مقدمات میں نامزد 12 افراد کو حراست میں بھی لیا گیا جن سے تفتیش جاری ہے۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 13 فروری 2019 کو کارروائی کرتے ہوئے سابق ایکسین پی ایچ ای غلام سرور بگٹی کو حراست میں لیا تھا، ترجمان نیب کے مطابق ملزم پر 2017 میں گورنمنٹ فنڈز میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا الزام ہے، غلام سرور بگٹی نے 4 کروڑ 46 لاکھ کا غبن کر کے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔

    یاد رہے کہ چار ماہ قبل قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جاوید اقبال نے اعلان کیا تھا کہ ہم بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، لوٹی رقم برآمد اور بدعنوانوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کی عوام کا لوٹا ہوا پیسہ واپس لائیں گے۔ ڈی جی نیب بلوچستان

    نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جسٹس (ر)جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو نے ملک سے بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے لیے انسداد بدعنوانی کی موثر حکمت عملی وضع کردی ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ نیب پر عوام کا اعتماد بڑھتا جارہا ہے کیونکہ گزشتہ 13 ماہ میں بدعنوانی کی 54 ہزار درخواستیں وصول ہوئیں جس کے بعد 900 ارب روپے کرپشن ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے گئے۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھاکہ گزشتہ 13 ماہ میں 561 ملزمان کو گرفتار کر کے اُن سے تین ارب سے زائد رقم قومی خزانے میں جمع کرائی گئی۔

  • سابق مشیر خزابہ بلوچستان ’’ خالد لانگو‘‘ کی حفاظتی ضمانت منظور

    سابق مشیر خزابہ بلوچستان ’’ خالد لانگو‘‘ کی حفاظتی ضمانت منظور

    اسلام آباد: ہائیکورٹ نے سابق مشیر خزانہ خالد لانگو کی بارہ روزہ حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشتاق رئیسانی کی گرفتاری کے بعد استعفی دے کر اچانک غائب ہوجانے والے سابق مشیر خزانہ خالد لانگو منظر عام پر آتے ہی اسلام آباد ہائی کورٹ سے ’’بارہ روزہ‘‘ حفاظتی ضمانت منظور کروانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

    سابق مشیر خزانہ نے حفاظتی ضمانت کے لئے درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی تھی، جس کی سماعت جسٹس نورالحق قریشی اور جسٹس الطہرمن اللہ پر مشتمل بینچ نے کی، عدالت نے دورانِ سماعت فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزم کو دو لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

    قبل ازیں نیب کی جانب سے سابق  مشیر خزانہ  دو سمن جاری کیے جاچکے ہیں، سابق مشیرخزانہ پہلےسمن پرنہ تحقیقات کے لئے حاضر نہیں ہوئے تو نیب نے دوسرا سمن جاری کردیاتھا اور ملزم پر واضح کیا گیا تھا اس سمن کے بعد وارنٹ گرفتاری جاری ہونگے۔

    واضح رہے چھ مئی کو بلوچستان کے علاقے جی اوآر کالونی میں نیب نے چھاپہ مارتے ہوئے سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کے گھر سے 63 کروڑ روپے کی مالیت کی ملکی و غیر ملکی کرنسی کے علاوہ 4 کروڑ روپے  کے  سونے کے زیورات برآمد کیے گئے تھے ، جب کہ سیکریٹری خزانہ کی گاڑی سے بھی ڈیڑھ کروڑ روپے برآمد کئے گئے تھے ۔

    بلوچستان کی عوام کا لوٹا ہوا پیسہ واپس لائیں گے۔ ڈی جی نیب بلوچستان

    یار رہے سیکریٹری خزانہ اس وقت نیب کے زیر حراست جسمانی ریمانڈ پر موجود ہیں، دوران تفتیش ملزم نے گیارہ اہم افراد کے ناموں پر سے پردہ ہٹایا تھا، جس کی نشاندہی پر قومی احتساب بیورو نے کراچی سے سیہل مجید نامی شخص کو سہولت کاری کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

  • سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کی نشاندہی پر کراچی سے سہیل مجید گرفتار

    سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کی نشاندہی پر کراچی سے سہیل مجید گرفتار

    کراچی: کرپشن کیس میں گرفتار بلوچستان کے سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی  کے سہولت کار سہیل مجید کو نیب کراچی ڈیفنس سے گرفتارکرلیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کراچی نے ڈیفنس میں کاروائی کرتے ہوئے،سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمد رئیسانی کے سہولت مجید کو گرفتار کر لیا ہے،ملزم سے ابتدائی تفتیش جاری ہے جس کے بعد ملزم کو نیب بلوچستان کے حوالے کر دیا جائے گا۔


    گرفتار سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی نے 11 افراد کے نام بتا دیئے


    یادرہے گزشتہ روز گرفتار سیکرٹری خزانہ بلوچستان نے کرپشن کیس میں اپنے 11 سہولت کاروں کے نام بتا دیئے تھے، جس کے بعد نیب بلوچستان نے جن کے بینک ٹرانزیکشن کی تحقیقات کر رہی ہیں۔


    نیب نے سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمد رئیسانی کو گرفتارکرلیا


    واضع رہے سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمد رئیسانی کے 14 روزہ ریمانڈ پر زیرِ حراست ہیں،اُن گھر سے مشتاق رئیسانی کے گھرسے کروڑوں مالیت کی کرنسی و زیورات برآمد ہوئے تھے.

  • بلوچستان کی عوام کا لوٹا ہوا پیسہ واپس لائیں گے۔ ڈی جی نیب بلوچستان

    بلوچستان کی عوام کا لوٹا ہوا پیسہ واپس لائیں گے۔ ڈی جی نیب بلوچستان

    کوئٹہ : ڈی جی نیب میجرریٹائرڈ طارق محمود نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اتنی بڑی چوری کسی ایک شخص کا کام نہیں، جو بھی ملوث پایا گیا کاروائی کی جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب نے کہا کہ سابق سیکریٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی سے تحقیقات جاری ہیں، مزید تفتیش کے لئے ریمانڈ طلب کیا گیا ہے۔

    لوکل گورمنٹ کے زریعے فنڈ جاری کئے جاتے ہیں، اتنی بڑی چوری ایک فرد کا کام نہیں اس میں اور لوگ بھی ملوث ہوسکتے ہیں۔

    ڈی جی نیب بتایا کہ کاروائی کےدوران 65 کروڑ 18 لاکھ روپے برآمد کئے گئے تھے جو سرکاری خزانے میں جمع کروادئیے گئے ہیں۔

    ریٹائرڈ میجر طارق محمود نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ کرپشن میں بیورو کریسی یا سیاستدان ملوث ہوئے تو بلا امتیاز کاروائی کی جائے گی۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مشتاق رئیسانی کی گرفتاری ثبوت ملنے پر کی گئی ہے، ان کے خلاف لوکل گورنمنٹ فنڈز، پی ایس ڈی پی میں غبن کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔

    سکیرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی کی مجسڑیٹ اول کے روبرو پیشی

    واضح رہے سابق سیکریٹری خزانہ سے مزید تفتیش کے لئے نیب کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی منظوری کے حوالے سے درخواست دائر کی تھی، عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے ملزم کو چودہ روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ہے۔