Tag: نیب ترمیمی ایکٹ

  • نیب ترمیمی ایکٹ کے بعد نیب ریفرنس کا مستقبل کیا ہوگا ؟ فیصلہ آنا شروع

    نیب ترمیمی ایکٹ کے بعد نیب ریفرنس کا مستقبل کیا ہوگا ؟ فیصلہ آنا شروع

    اسلام آباد : احتساب عدالت اسلام آباد نے پنک ریزیڈنسی ریفرنس اینٹی کرپشن عدالت کراچی منتقل کردیا اور کہا نیب قانون کے تحت ریفرنس احتساب عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس سے منسلک پنک ریزیڈنسی ریفرنس اینٹی کرپشن عدالت کراچی کو منتقل کردیا گیا۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا، جس میں کہا ہے کہ ریفرنس میں نامزد 6 ملزمان پبلک آفس ہولڈرز تھے، پبلک آفس ہولڈرز ملزمان کیخلاف مالی فوائد حاصل کرنے کے الزامات نہیں لگائے گئے۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نیب قانون کے تحت ریفرنس احتساب عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا اور نامزد پرائیویٹ ملزمان کیخلاف الگ سے عدالتی کارروائی آگے نہیں بڑھائی جاسکتی۔

    احتساب عدالت کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق احتساب عدالت کیس کو متعلقہ فورم کو منتقل کرنے کا اختیار رکھتی ہے، ریفرنس مزید کارروائی کیلئے اینٹی کرپشن عدالت سندھ کراچی ملیر کو منتقل کیا جاتا ہے۔

    عدالتی حکم میں کہا ہے کہ تفتیشی افسر ریفرنس کا تمام مواد مزید کارروائی کیلئے اینٹی کرپشن عدالت جمع کرائیں۔

    خیال رہے جعلی بینک اکاؤنٹس سے منسلک پنک ریزیڈنسی ریفرنس میں خواجہ عبد الغنی مجید, یونس قدوائی سمیت دیگر ملزمان نامزد تھے۔

  • نیب ترمیمی ایکٹ 2023 نافذ العمل ہوگیا

    نیب ترمیمی ایکٹ 2023 نافذ العمل ہوگیا

    اسلام آباد : نیب ترمیمی ایکٹ 2023 نافذالعمل ہوگیا، حکومت نے نیب ترمیمی بل کےتحت چیئرمین نیب کو مزیداختیارات دے دیئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ترمیمی ایکٹ 2023 کا نوٹیفکیشن جاری ہوتے ہی نیا قانون نافذ العمل ہوگیا، نیب ترمیمی ایکٹ2023 میں حکومت نے نیب ایکٹ کے 17سیکشنز میں ترامیم پیش کی تھیں ، مجوزہ نیب ترمیمی بل 1999 سے نافذ العمل ہوگا۔

    حکومت نے مجوزہ نیب ترمیمی بل کے تحت چیئرمین نیب کو مزید اختیارات دیئے، نیب قانون کے تحت زیر التوا انکوائریز جنہیں سب سیکشن 3 کے تحت ٹرانسفر کرنامقصود ہو چیئرمین نیب غورکریں گے اور چیئرمین نیب کو کسی اور قانون کے تحت شروع انکوائریز بند کرنے کا اختیارہوگا۔

    نئے قانون میں بتایا گیا ہے کہ چیئرمین ایسی تمام انکوائریز متعلقہ ایجنسی ،ادارے یااتھارٹی کوبھجوانے کا مجاز ہوگا اور انکوائری میں مطمئن نہ ہونےپرچیئرمین نیب کیس ختم ،ملزم کی رہائی کیلئےمنظوری بھیجنےکا مجاز ہو گا۔

    چیئر مین نیب سے انکوائری موصول ہونے پر متعلقہ اتھارٹی یا محکمہ انکوائری کا مجاز ہوگا اور عدالت مطمئن نہ ہونے پر کوئی بھی مقدمہ متعلقہ اداروں،ایجنسی یا اتھارٹی کوواپس بھجواسکے گی۔

    قانون کے مطابق نیب عدالت سے مقدمے کی واپسی پرمتعلقہ محکمہ یااتھارٹی قوانین کےتحت مقدمہ چلاسکےگی، احتساب ترمیمی ایکٹ 2022،2023 سے پہلے جن مقدمات کا فیصلہ ہوچکا وہ نافذ العمل رہیں گے اور یہ فیصلے انہیں واپس لئے جانے تک نافذ العمل رہیں گے۔

    نئے قانون میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی عدالت یا ایجنسی واپس ملنے والے مقدمے پرمزید کاروائی کی مجازہوگی اور نیب ایکٹ سیکشن 5 کےتحت زیر التواانکوائریز ، تحقیقات اور ٹرائل قوانین کے تحت ہوسکے گی۔

    چیئرمین نیب کی غیرموجودگی پر ڈپٹی چیئر مین نیب کی ذمہ داریاں سنبھالنے کا مجاز ہوگا اور ڈپٹی چیئرمین کی عدم دستیابی پر وفاقی حکومت سینئر افسران کو قائم مقام چیئرمین بنانے کی مجازہوگی۔

  • زرداری نے پارک لین ریفرنس کو بھی نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت چیلنج کر دیا

    اسلام آباد: سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے پارک لین ریفرنس کو بھی نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت چیلنج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت مزید ریلیف کے لیے سرگرم ہو گئے ہیں۔

    آصف زرداری کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب ترمیمی ایکٹ کے بعد پارک لین ریفرنس پر احتساب عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا، اس لیے عدالت پارک لین ریفرنس نیب کو واپس کرے یا بری کر دے۔

    واضح رہے کہ آصف زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے دو ریفرنس پہلے ہی واپس ہو چکے ہیں، اور انھیں ٹھٹھہ واٹر سپلائی ریفرنس اور 8 ارب کی ٹرانزیکشن کیس میں ریلیف مل چکا ہے۔

    میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری کی ریلیف کی درخواست پر بھی عدالت میں فیصلہ محفوظ کیا جا چکا ہے۔