Tag: نیب ریفرنس

  • شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 22 مارچ تک ملتوی

    شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 22 مارچ تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 22 مارچ تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔ سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدراحتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    احتساب عدالت میں فلیگ شپ انویسمنٹ کے تحت کمپنیوں کی فنانشل دستاویز اور آف شورکمپنیوں سے متعلق فلو چارٹ عدالت میں پیش کیا گیا۔

    سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے چارٹ کی کاپی نہ دینے پر اعتراض کیا جس پر عدالت نے انہیں کاپی فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

    پاناما جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء جےآئی ٹی کے والیم 3 کی روشنی میں اپنا بیان قلمبند کرا رہے ہیں جبکہ متحدہ عرب امارات سفارت خانے کا جوابی خط عدالت میں پیش کیا گیا جس پرامجد پرویز نے سوال کیا کہ وہ لیٹرکہاں ہے جس کے جواب میں یہ خط آیا؟۔

    جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے جواب دیا کہ وہ لیٹرجس کا یہ جواب ہے وہ والیم 10 میں موجود ہے، مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ وہ لیٹرجس کا یہ جواب ہے وہ والیم 10میں موجود ہے، والیم3 دیا گیا اس میں بھی جوابی خط کی کاپی نہیں ہے۔

    واجد ضیاء کی جانب سے لندن فلیٹ ریفرنس سے متعلق دستاویزات پیش کی گئیں جس پر امجد پرویز نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کچھ دستاویزات توعربی میں ہیں، ہمیں توسمجھ نہیں آرہی شاید واجدضیا کوعربی سمجھ آئے۔

    مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ شاید واجدضیاء نےعربی میں ڈگری حاصل کی ہوگی، جےآئی ٹی کے خطوط کے جواب میں برطانوی ایم ایل اے کاجوابی خط بھی پیش کیا گیا جس پرامجد پرویز نے کہا کہ ہمیں وہ خط نہیں دیے گئے جن کے جواب میں یہ خط آئے ہیں، کیسے پتہ لگے گا یہ کون سے خط کا جواب ہے۔

    عدالت میں کیپٹل ایف زیڈای میں نوازشریف کی ملازمت سے متعلق اقاما اورجبل علی فری زون اتھارٹی کی جانب سے تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ کے ساتھ نوازشریف کا کیپٹل ایف زیڈ ای میں ملازمت کا کنٹریکٹ بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    مریم نواز کے وکیل نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ قانونی شہادت کے تحت دستاویزکو ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا اور دستاویزات نوٹری پبلک، پاکستان قونصل، ڈپلومیٹک تصدیق شدہ نہیں ہیں۔

    واجد ضیاء نے عدالت کو بتایا کہ جفزا اتھارٹی کے لیٹرمیں ملازمت کی تصدیق کی گئی، خط کے مطابق نوازشریف کمپنی کے بورڈچیئرمین تھے اور ماہانہ 10 ہزاردرہم تنخواہ وصول کررہے تھے۔

    مریم نواز کے وکیل نے جفزا اتھارٹی کے خط پراعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کیسےثابت ہوگا کہ یہ پبلک دستاویز ہے، اس خط کوکہیں سے لیگلائزبھی نہیں کرایا گیا، اس سے یہ بھی پتہ نہیں چلتا یہ خط کسے لکھا گیا ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جفزا ویسے ہی اتھارٹی ہے جیسے پاکستان میں ایس ای سی پی ہے جس پر امجد پرویز نے کہا کہ یہ کیسے ثابت ہوگا جےآئی ٹی ممبران نے جفزااتھارٹی سے یہ خط لیا، عدالت نے امجدپرویزکے اعتراض کو دستاویزکے ریکارڈ کاحصہ بنا دیا۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے احتساب عدالت میں متفرق درخواست دائر کردی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ طے کرلیا جائے واجدضیاء کون سی چیزیں ریکارڈ پرلاسکتے ہیں۔

    مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ پہلےبھی2 باراس بات پربحث ہوچکی ہے، ہماری طرف سے زبانی استدعا کی گئی تھی جبکہ نوازشریف کے وکیل کی جانب سے تحریری درخواست جمع کرائی گئی۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ پہلے اس درخواست پربحث کرلیں، عدالت نے نوازشریف کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا، عدالت کی جانب سے فیصلہ کل سنائے جانے کا امکان ہے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے شریف خاندان کے ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 22 مارچ تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کا بیان گزشتہ 3 سماعتوں سے جاری ہے، بیان مکمل ہونے پر مریم نواز کے وکیل امجد پرویز جرح کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کی جانب سے اصل قطری خط عدالت میں پیش کیا گیا تھا جبکہ لفافے پرقطری خط اصل ہونے کی سپریم کورٹ کے رجسٹرارکی تصدیق تھی۔

    احتساب عدالت نے پاناما جے آئی ٹی سربراہ سے استفسار کیا تھا کہ یہ وہ خط نہیں ہے جس کی نقل کل عدالت میں پیش کی گئی تھی جس پر واجد ضیاء نے جواب دیا تھا کہ اصل خط سربمہرلفافے میں تھا، میراخیال تھا یہ کل والے خط کا اصل ہے۔

    مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کی جانب سے واجد ضیاء کے پیش کیے گئے خط پراعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے کہا گیا تھا یہ کل والے خط کی اصل ہے اور اب کہا جا رہا ہے یہ کل والے خط کی اصل نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے احتساب عدالت نے جے آئی ٹی کی مکمل رپورٹ کو بطور شواہد عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے کی مریم نواز کی درخواست جزوی طور پرمنظورکرلی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی ٹی آئی نے خواجہ آصف کیخلاف نیب جانے کی تیاری کرلی

    پی ٹی آئی نے خواجہ آصف کیخلاف نیب جانے کی تیاری کرلی

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے خواجہ آصف کی کرپشن کیخلاف قومی احتساب بیورو میں جانے کا فیصلہ کرلیا، چیئرمین پی ٹی آئی نے اجلاس میں نیب ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کی مبینہ کرپشن پر تحریک انصاف نے ان کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا، اس حوالے سے پی ٹی آئی نے نیب سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔

    چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت کور گروپ کے اجلاس میں خواجہ آصف کیخلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

    بنی گالہ اسلام آباد میں ہونے والے پارٹی کور گروپ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ سے متعلق ٹھوس شواہد موجود ہیں، وزیر خارجہ قوم کے لیےسیکیورٹی رسک ہیں،  یہ تمام شواہد نیب کو فراہم کئے جائیں، ملک کا پیسہ لوٹنے والوں کا احتساب ضروری ہے۔

    انہوں نےعثمان ڈارکو خواجہ آصف کےخلاف نیب کو خط لکھنے کی ذمےداری سونپ دی، پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق خواجہ آصف کے فارن اکاؤنٹس سمیت اہم معلومات حاصل کرلی گئی ہیں۔

    پی ٹی آئی کور گروپ کےاجلاس کا اعلامیہ جاری

    علاوہ ازیں پی ٹی آئی کور گروپ کےاجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے، اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں خواجہ آصف اور وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کی کرپشن پر کارروائی کااصولی فیصلہ کیا گیا۔

    اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت اقامے، اشتہاریوں اور کرپشن سے داغدار لوگوں پر مشتمل ہے، اجلاس میں شہباز شریف کی کرپشن کو بےنقاب کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    اس حوالے سے علیم خان کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم کر دی گئی ہے، یہ ٹاسک فورس شہبازشریف کی آشیانہ اسکیم سمیت دیگر کرپشن کو منظرعام پر لائےگی۔

    اعلامیہ میں بیرون ملک پاکستانیوں کےانتخابی حقوق پرسپریم کورٹ کے فیصلےکا خیر مقدم کیا گیا، پارٹی اوور سیز پاکستانیوں کے انتخابی حقوق کےلیے2012سے لڑرہی ہے، امید ہے جلد بیرون ملک پاکستانیوں کو ان کے انتخابی حقوق مل جائیں گے، اس کے علاوہ اجلاس میں عمران خان کی جانب سے کابل میں بم دھماکے کی شدید مذمت کی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد

    اسلام آباد :احتساب عدالت نےآمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈارپرفرد جرم عائد کردی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بیشر نے فرد جرم کے نکات پڑھ کرسنائے جس پراسحاق ڈار نے آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کے الزام کو غلط قرار دے دیا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میرے تمام اثاثے آمدن سے مطابقت رکھتے ہیں جبکہ مجھ پرعائد الزامات بے بنیاد ہیں جنہیں عدالت میں ثبوتوں کے ذریعے ثابت کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کروں گا اورالزامات کا دفاع کروں گا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد ان کے وکلا نے عدالت سے درخواست کی کہ ان کے موکل پرفرد جرم عائد ہوچکی ہے اس لیے انہیں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔


    اسحاق ڈارکوحاضری سےاستثنیٰ نہیں دیا گیا‘ طارق فضل چوہدری


    نیب کے وکلا نے اسحاق ڈار کے وکلا کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کی،عدالت نے اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہ سناتے ہوئےسماعت 4 اکتوبرتک ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کے گواہان کو طلب کرلیا جبکہ اسحاق ڈارکو بھی آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا۔

    خیال رہے کہ ناجائزاثاثہ جات کیس میں پیشی کے لیے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارآج احتساب عدالت پہنچے توطارق فضل چوہدری، انوشہ رحمان، اور بیرسٹرظفراللہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    اسحاق ڈار کو دروازہ بند ہونے کے باعث انہیں باہرانتظار کرنا پڑا جس کے باعث وہ واپسی اپنی گاڑی میں بیٹھ گئے تاہم کچھ دیر بعد وہ عقبی دروازے سے عدالت میں داخل ہوئے۔

    اس موقع پرعدالت کے باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور احاطہ عدالت کو مکمل طور پرسیل کردیاگیا ہے جبکہ میڈیا کے نمائندوں کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں تھی۔

    عدالت نے ملزم پر فرد جرم عائد کرنے کے بعد ضابطے کی کارروائی شروع کرتے ہوئے نیب کو الزامات ثابت کرنے کا حکم دیا جس پر نیب حکام نے 28 گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرادی تاہم ان گواہان کے نام سامنے نہیں آسکے جو عدالتی ریکارڈ کا حصہ ہیں۔


    وزیرخزانہ اسحاق ڈاراحتساب عدالت میں پیش


    یاد رہے کہ دو روز قبل احتساب عدالت نے سماعت پرملزم اسحاق ڈار کو 23 والیم پرمشتمل ریفرنس کی نقول فراہم کی گئی تھی۔

    اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے اسحاق ڈار اور اور ان کے اہل خانہ کے831 ملین روپے کے اثاثے ہیں جو مختصرمدت میں 91 گناہ بڑھے اور ان سب کا ٹرائل کرپشن الزامات کے تحت کیا جائے گا۔


    نوازشریف پرفرد جرم 2 اکتوبرکوعائد کی جائے گی


    واضح رہے کہ گزشتہ روزسابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف پر فرد جرم عائد کرنے کے لیےاحتساب عدالت نے 2 اکتوبر کی تاریخ دی تھی جبکہ حسن، حسین اور مریم نواز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں گرفتار کرکے 2 اکتوبرکو پیش کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • والیم 10 کھل گیا، مریم نواز کے بینیفشل آنر ہونے کی تصدیق، مزید انکشافات جلد متوقع

    والیم 10 کھل گیا، مریم نواز کے بینیفشل آنر ہونے کی تصدیق، مزید انکشافات جلد متوقع

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم 10 کھول دیا، اس جلد کی کاپیاں نیب کے حوالے کردی گئیں جس میں انکشاف ہوا ہے کہ برٹش ورجن آئی لینڈ نے مریم نواز کے بینیفشل آنر ہونے کی تصدیق کی جبکہ 4 ممالک نے پاکستانی اداروں کی مدد کی یقین دہانی کرائی ہے، بقیہ رابطے میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے والیم ٹین نیب کو دے دیا جس کے بعد کچھ تفصیلات منظر عام پر آگئیں۔

    نیب اسلام آباد اور نیب لاہور کی سی آئی ٹی تشکیل

    اے آر وائی نیوز اسلام آباد کے نمائندے ذوالقرنین حیدر نے اینکر پرسن ارشد شریف کے پروگرام پاور پلے میں بتایا کہ نواز شریف کے خلاف تحقیقات کے لیے نیب نے دو سی آئی ٹی (کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم) بنائی ہیں ایک کا تعلق اسلام آباد نیب اور دوسری ٹیم کا تعلق لاہور نیب سے ہے۔

    دیکھیں ویڈیو:

    رپورٹر کے مطابق سی آئی ٹی اسلام آباد کی سربراہی ڈائریکٹر رضوان احمد جب کہ سی آئی ٹی لاہور کی سربراہی ڈائریکٹر امجد مجید کررہے ہیں، نیب کی 14 رکنی ٹیم پوچھ گچھ کرے گی، اس میں 11 ارکان کا تعلق راولپنڈی نیب اور 3 ارکان کا تعلق نیب لاہور سے ہے، نواز شریف جے آئی ٹی کے بعد اب سی آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔

    نواز شریف 11 بجے، اسحق ڈار اور طارق شفیع کی 3 بجے طلبی

    رپورٹر کے مطابق نواز شریف کو لاہور میں کل 11 بجے نیب آفس طلب کیا گیا ہے، اسی طرح اسحاق ڈار اور طارق شفیع کو ناجائز اثاثہ کیس سہ پہر 3 بجے طلب کیا گیا ہے، ان کے خلاف سپریم کورٹ نے ایک علیحدہ سے ریفرنس دائر کرنے کا کہا ہے۔

    والیم ٹین میں 4 ممالک کے خطوط موجود

    سپریم کورٹ کے حکم پر والیم ٹین کی ایک کاپی اسلام آباد نیب اور دوسری کاپی لاہور نیب کے حوالے کی گئی ہے، والیم ٹین میں 4 ممالک برطانیہ، سعودی عرب، برٹش ورجن آئر لینڈ اور متحدہ عرب امارات کے خطوط بھی شامل ہیں۔

    برٹش ورجن آئر لینڈ کی مریم نواز کے بینیفشل آنر ہونے کی تصدیق

    والیم ٹین میں اہم بات یہ ہے کہ برٹش ورجن آئر لینڈ نے خط میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وزیر اعظم کی صاحب زادی مریم نواز آف شور کمپنی کی بینیفشل آنر ہیں۔

    والیم ٹین سامنے رکھ کر شریف خاندان سے تفتیش ہوگی

    ذرائع کا کہنا ہے کہ والیم ٹین کو سامنے رکھ شریف خاندان سے تفتیش کی جائے گی، جب مریم نواز کو طلب کیا جائے اور پوچھا جائے گا کہ کیا وہ آف شور کمپنی کی بینیفشل آنر ہیں؟ ان کے انکار  کی صورت میں انہیں یہ خط دکھادیا جائےگا، والیم ٹین میں شامل مواد کی مناسبت سے ان سے سوالات بھی کیے جائیں گے۔

    ن لیگ نے حدیبیہ پیپر ملز کیس میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ روک لیا

    رپورٹر نے بتایا کہ حدیبیہ پیپر ملز کے حوالے سے سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ شریف فیملی اپیل دائر کرے لیکن تازہ اطلاع موصول ہوئی ہے کہ اپیل دائر نہیں کی جارہی، لکھی گئی اپیل بھی روک لی گئی ہے کیوں کہ دو روز قبل ن لیگ ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں اٹارنی جنرل نے خصوصی شرکت کی اور فیصلہ ہوا کہ 24 اگست کو ہونے والی سپریم کورٹ کی سماعت میں جواب داخل کرایا جائے گا کہ مزید جج نے کچھ کہا تو اپیل دائر کی جائے گی۔

    سعودی عرب کا جواب

    ذرائع کا کہنا ہے کہ والیم ٹین کی دستاویزات کے مطابق پاکستانی اداروں نے عزیزیہ اسٹیل اور ہل میٹل کیسز کے حوالے سے سعودی عرب سے رابطہ کیا تھا جواب میں انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ جلد اس خط کا جواب دیں گے۔

    متحدہ عرب امارات کا جواب

    اسی طرح متحدہ عرب امارات سے جواب پہلے ہی آچکا ہے کہ وہ گلف اسٹیل کے حوالے سے کلیئر کرچکے ہیں کہ یہاں پر ان کا کوئی ریکارڈ نہیں۔

    نواز شریف پیش نہ ہوئے تو مشکلات میں اضافہ ہوگا

    رپورٹر کے مطابق کل اگر نواز شریف پیش ہوئے تو تحقیقات آگے بڑھیں گی اگر پیش نہیں ہوئے تو ان کے لیے مشکلات آگے بڑھ سکتی ہیں۔

    نیب کی ٹیم ملزم کو گرفتار کرنے کا اختیار رکھتی ہے

    ارشد شریف کے ایک سوال پر رپورٹر ذوالقرنین حیدر نے بتایا کہ نیب قوانین کے تحت ملزم بیان دینے آئے، نیب کا انویسٹی گیشن آفیسر  اس سے مطمئن نہ ہو اور  ملزم چالاکی سے کام لے تو انویسٹی گیشن آفیسر کو اختیار ہے کہ وہ فوری طور پر چیئرمین نیب سے منظوری لے کر ملز م کو وہیں گرفتار کرلےمضاربہ اسکینڈل سمیت دیگر نیب کیسز اس کی مثال ہیں۔

    نیب وارنٹ حاصل کرکے بعد میں گھر پر بھی چھاپہ مار سکتی ہے

    دوسری صورت میں یہ بھی ممکن ہے کہ نیب کے پاس اختیار ہے کہ وہ چیئرمین سے وارنٹ گرفتاری حاصل کرکے ملزم کے گھر چھاپہ مار کر اسے گرفتار کرلے۔

    والیم ٹین جیسے جیسے کھلے گا مزید انکشافات سامنے آئیں گے

    رپورٹر کے مطابق جیسے جیسے والیم ٹین کھلے گا اسی طرح مزید ممالک کے خطوط سامنے آئیں گے، ایک جج نے دوران سماعت کہا تھا کہ یہ والیم 10 بہت خطرناک ہے، اس سے مراد یہ ہے کہ والیم ٹین میں بہت سے ایسے ممالک کے نام خطوط شامل ہیں جن کے جوابات ابھی آنے باقی ہیں۔

    یہ پڑھیں: ضرورت پڑی تو والیم 10 سامنے لے آئیں گے، سپریم کورٹ

    خیال رہے کہ عدالت نے پاناما کیس میں شریف خاندان کے خلاف چار علیحدہ علیحدہ نیب ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیا تھا اور اب سپریم کورٹ نے نیب کو یہ خفیہ جلد نمبر 10 فراہم کردی ہے تاکہ نیب ریفرنسز کی تیاری میں استعمال کیا جاسکے۔

    اطلاعات ہیں کہ نیب کی درخواست پر سپریم کورٹ نے نیب کو والیم 10 کی چار مصدقہ کاپیاں فراہم کی ہیں، والیم ٹین 415 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے، یہ والیم جب عدالت میں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے دیکھا تھا تو اسے دیکھ کر ہی واپس کردیا تھا۔

    یہ ضرور پڑھیں: جے آئی ٹی رپورٹ: خفیہ کی گئی جلد میں کیا ہوسکتا ہے؟؟

  • شریف خاندان کیخلاف نیب ریفرنس دائرکرنے کی منظوری

    شریف خاندان کیخلاف نیب ریفرنس دائرکرنے کی منظوری

    اسلام آباد : نیب نے نواز شریف، مریم نواز، حسن نواز، حسین نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دے دی، تمام ریفرنسز کیلئےجےآئی ٹی رپورٹ میں موجود مواد سےمدد لی جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد شروع ہوگیا، اسلام آباد میں نیب کا اجلاس چیئرمین قمر زمان چوہدری کی زیرصدارت ہوا، اجلاس میں سابق نوازشریف اور ان بچوں کےخلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    نیب اعلامیہ کے مطابق تمام ریفرنسز کیلئے جےآئی ٹی رپورٹ میں موجود مواد سے مدد لی جائےگی، سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈاراور کیپٹن صفدر کےخلاف ریفرنس دائرکرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے پہلاریفرنس پارک لین، ایون فیلڈ کے فلیٹس سے متعلق دائرکیا جائے گا، دوسرا ریفرنس عزیزیہ اسٹیل اورہل میٹل کمپنیوں سے متعلق ہوگا، تیسراریفرنس سپریم کورٹ کے فیصلےکے پیراگراف نمبر نو سے متعلق ہوگا جبکہ اسحاق ڈار کے خلاف وسائل سے زیادہ اثاثے رکھنے پر ریفرنس دائرہوگا۔

    ذرائع کے مطابق دو ریفرنس راولپنڈی اور دو لاہورمیں دائر کیے جائیں گے جس کے لیے تمام افسران کو سارے عمل کو مستعد اور پیشہ ورانہ انداز میں دیکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔


    مزید پڑھیں: نوازشریف کی نااہلی، کمرہ عدالت کا آنکھوں دیکھا احوال


    اعلامیے کے مطابق ایف آئی اے اورنیب کےپاس دستیاب شواہد سےبھی مدد لی جائےگی، اس کے علاوہ حدیبیہ پیپرملز سے متعلق اپیل دائرکرنے کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔


    مزید پڑھیں: پاناما کیس: وزیراعظم نوازشریف نا اہل قرار


    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناکیس میں نواز شریف کو نااہل قراردیتے ہوئے سابق وزیر اعظم اور دیگر کیخلاف نیب کو ریفرینس بھیجنے کی ہدایت کی تھی۔

  • نیب ریفرنس: زرداری کے وکیل کی دوبارہ دلائل کی درخواست منظور

    نیب ریفرنس: زرداری کے وکیل کی دوبارہ دلائل کی درخواست منظور

    اسلام آباد:  سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف نیب ریفرنس میں ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک کی طرف سے دوبارہ دلائل دینے کی اپیل عدالت نے منظور کرلی ۔

    فاروق ایچ نائیک نے دوران سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت کو بتایا کہ وہ عدالت کو لاہور ہائی کورٹ کا وہ فیصلہ فراہم کرنا چاہتے ہيں، جس میں آصف زرداری کے خلاف کسی کرپشن کا ذکر نہیں ،جس پر عدالت نے آئندہ سماعت میں دستاویزات پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    فاروق ایچ نائيک نے دو ریفرنس ميں دوبارہ دلائل دینے کی استدعا کی اور کہا کہ وہ فرد جرم پر تکنیکی نکات سامنے لانا چاہتے ہیں، فاروق نائیک کی اس درخواست پر کہا کہ یہ توبہ کا عشرہ ہےکم از کم اس میں توکیس نہ چلائیں ،عدالت نے سماعت بائیس جولائی تک ملتوی کردی۔