Tag: نیب طلبی

  • ایل این جی اسکینڈل ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے نیب طلبی کا پروانہ ہوا میں اڑادیا

    ایل این جی اسکینڈل ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے نیب طلبی کا پروانہ ہوا میں اڑادیا

    راولپنڈی : سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نےایل این جی اسکینڈل میں نیب طلبی کا پروانہ ہوا میں اڑادیا اور کہا وطن واپسی پرانیس فروری کو پیش ہوجاؤں گا، جس کے بعد نیب نے شاہد خاقان عباسی کو19 فروری کو دوبارہ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے آج نیب میں پیش ہونے سے معذرت کرلی اور کہا 18 فروری کووطن واپسی پر نیب میں پیش ہوجاؤں گا۔

    جس کے بعد نیب راولپنڈی نے شاہدخاقان کو 19 فروری کو پھر طلب کرلیا اور ایل این جی معاہدے کا ریکارڈ لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا شاہد خاقان عباسی 19 فروری صبح 10 بجے پیش ہوں۔

    دو روز قبل نیب راولپنڈی نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی اسکینڈل میں آج طلب کیا تھا، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    مزید پڑھیں : ایل این جی اسکینڈل، نیب نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو 8 فروری کو طلب کرلیا

    خیال رہے گذشتہ ماہ چیئرمین نیب کی زیرِصدارت ہونے والے اجلاس میں ایگزیکٹو بورڈ نے شاہد خاقان عباسی، سہیل انور سیال، سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم سمیت 20 افراد کے خلاف انکوائریوں کی منظوری دی تھی۔

    اس سے قبل 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی، ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • پنجاب کمپنیز اسکینڈل: نیب نے شہباز شریف کو پھر طلب کرلیا

    پنجاب کمپنیز اسکینڈل: نیب نے شہباز شریف کو پھر طلب کرلیا

    لاہور: پنجاب کمپنیز اسکینڈل سے متعلق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو قومی احتساب بیورو نے ایک بار پھر طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کمپنیز اسکینڈل میں شہباز شریف کی پھر طلبی سامنے آگئی، قومی احتساب بیورو کی جانب سے لیگی صدر شہباز شریف کو بیس اگست کو پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    قبل ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو رواں ماہ 17 جولائی کو نیب لاہور میں پیش ہونا تھا جہاں ان سے پنجاب پاور کمپنی اسکینڈل سے متعلق سوالات ہونے تھے تاہم وہ پیش نہیں ہوئے تھے، سابق وزیر اعلیٰ پر بے ضابطگیوں اور میرٹ کے بغیر بھرتیوں کا الزام ہے۔


    پنجاب پاور کمپنی اسکینڈل: شہبازشریف نے نیب میں طلبی کا نوٹس ہوا میں اڑا دیا


    یاد رہے کہ کمپنی کے سی ای او احد چیمہ پہلے ہی نیب کی تحویل میں ہیں، قبل ازیں پنجاب کمپنیز اسکینڈل میں چار جولائی کو بھی شہبازشریف نیب لاہور آفس میں پیشی بھگت چکے ہیں، دو گھنٹے کے سوال جواب کے باوجود نیب کو مطمئن نہیں کر سکے تھے۔

    نیب عدالت میں پیشی کے موقع پر داماد سے متعلق سوال پر برہم ہوگئے تھے، ان کا کہنا تھا کہ کسی افسر نے میرے رشتے دار کو خود شامل کیا تو میں نہیں جانتا۔

    شہبازشریف کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں کرپشن کے الزامات پر بھی طلب کیا گیا تھا، 22 جنوری کو چھوٹے میاں صاحب نیب لاہور میں ڈیڑھ گھنٹہ پیش ہوئے تھے۔

    دوسری جانب چوہدری برادران کے خلاف بھی آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری جاری ہے، نیب نے پرویز الٰہی اور چوہدری شجاعت کو سولہ اگست کو طلب کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نیب نے ملزم نہیں‌ بطور گواہ طلب کیا، مصطفیٰ کمال

    نیب نے ملزم نہیں‌ بطور گواہ طلب کیا، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ہم نے شہریوں کے لیے حقوق مانگے اور 16 نکات پیش کیے تو نیب کے لیٹر موصول ہوئے، قومی احتساب بیورو نے ملزم نہیں گواہ کے طور پر طلب کیا۔

    نیب دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کم علمی اور نادانستہ طور پر را ایجنٹ کے ساتھ کام کررہا ہے، جس وقت میں سینیٹر تھا تو میرے ساتھ تین موبائلیں چلتی تھیں مگر میں نے صحیح راستے کا انتخاب کرتے ہوئے مراعات کو ٹھکرا دیا۔

    پی ایس پی سربراہ نے کہا کہ اللہ نے دماغ میں ڈالا تو ملک واپس آنے کا فیصلہ کیا، ہماری واپسی پر را ایجنٹ(بانی ایم کیو ایم) کی سیاسی موت ہوگئی، جب تک را ایجنٹ کے ساتھ تھا نیب کا کوئی مقدمہ نہیں بنا مگر اب گیارہ سال پرانے مقدمے میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم نے شہریوں کے لیے حقوق مانگے، 24 اپریل کو دھرنا ختم کیا تو دو روز بعد ہی نیب کا خط موصول ہوا اور 14 مئی کو 16 نکاتی مطالبات لے کر سڑک پر نکلے تو 15 مئی کو دوسرا خط موصول ہوا۔

    پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ عوام کے لیے پانی ، بجلی اور صحت کا مطالبہ کرنا فساد کی جڑ ہے، ڈی جی نیب اور ڈائریکٹر کو 16 نکاتی پرچہ تھما کر بتا دیا کہ اس وجہ سے طلب کیا گیا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کبھی غلطی سے بھی کوئی غلط کام نہیں کیا اس لیے نیب نے گواہ کے طور پر معلومات حاصل کرنے کے لیے طلب کیا۔

    سربراہ پی ایس پی نے  ایم کیو ایم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ 30 سال سے کراچی کی چوکیدار تھی، شہر کو لوٹنے والا کوئی اور نہیں بلکہ اس کے اپنے چوکیدار ہی ہیں، سینیٹرز، قومی اور صوبائی اسمبلی کے ممبران ہونے کے باوجود حقوق ریلی نکالی جارہی ہے۔