Tag: نیب قوانین

  • نیب قوانین میں تبدیلی کے بعد مقدمات کی حیثیت کا تعین کرنے کیلیے 7رکنی کمیٹی   تشکیل

    نیب قوانین میں تبدیلی کے بعد مقدمات کی حیثیت کا تعین کرنے کیلیے 7رکنی کمیٹی تشکیل

    کراچی : نیب قوانین میں تبدیلی کے بعد مقدمات کی حیثیت کا تعین کرنے کیلیے 7رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں نیب قوانین میں تبدیلی کے بعد مقدمات کی حیثیت کا تعین کرنے کیلیے 7 رکنی کمیٹی کی تشکیل کردی گئی۔

    عدالت نے 80 سالہ ملزم کی ایک سی ایل سے نام خارج کرنے کا معاملہ کمیٹی کو بھیج دیا ، وکیل درخواست گزار عامر رضا نقوی ایڈووکیٹ نے بتایا کہ مسعود جعفری دل کے مریض ہیں، پیس میکر لگا ہوا ہے، انہیں علاج کیلیے بیرون ملک جانا پڑتا ہے، نام آی سی ایل سے خارج کیا جائے ۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ کمیٹی کی تشکیل کے بعد اسے موقع دیا جا چاہیے کہ وہ کیسز کی حیثیت کا فیصلہ کرسکے۔

    جسٹس عمر سیال نے ریمارکس دیئے ممکن ہے یہ کیس اینٹی کرپشن کورٹ چلا جائے، بہتر ہوگا کہ وہی عدالت کوئی فیصلہ کرے، جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ طبیعت کی خرابی کے باعث درخواست گزار کی زندگی کو مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

    عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے کہا کسی بھی ہنگامی صورتحال میں دوبارہ ہائیکورٹ سے رجوع کرسکتے ہیں۔

  • حکومت کو صدر کی جانب سے نیب قوانین اور الیکشن ایکٹ منظور نہ ہونے کا خدشہ

    حکومت کو صدر کی جانب سے نیب قوانین اور الیکشن ایکٹ منظور نہ ہونے کا خدشہ

    اسلام آباد: شہباز حکومت کو صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے نیب قوانین اور الیکشن ایکٹ منظور نہ ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب قوانین اور الیکشن ایکٹ منظوری کا بل صدر مملکت کو ارسال کیا جا چکا ہے، تاہم حکومت کو صدر کی جانب سے دونوں بل کی منظوری نہ ہونے کا خدشہ لاحق ہے۔

    اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے حکومت نے دونوں بل مشترکہ اجلاس میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مشترکہ اجلاس میں بلوں کی منظوری سے صدر کی منظوری کی ضرورت نہیں رہے گی۔

    واضح رہے کہ حکومت نے معاشی صورت حال پر بحث کے لیے مشترکہ اجلاس کی سمری صدر کو بھیجی تھی، تاہم یہ اجلاس بلوں کی منظوری کے لیے 7 جون تک ملتوی کیا گیا تھا۔

    اگر مشترکہ اجلاس کی جانب سے بلوں کو منظوری ملتی ہے تو اس کے بعد صدر مملکت کی منظوری کی ضرورت نہیں رہے گی۔

  • نیب ترمیمی آرڈیننس کے مسودے کو قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ لایا جائے گا: شاہ محمود

    نیب ترمیمی آرڈیننس کے مسودے کو قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ لایا جائے گا: شاہ محمود

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے مسودے کو قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ میں لایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ترمیمی آرڈیننس سے متعلق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ اپوزیشن نے ماضی میں نیب قوانین میں اصلاح کے لیے ادھورا کام کیا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ یہ تاثر کہ نیب کو انتقامی کارروائی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے درست نہیں، آرڈیننس کی معینہ مدت ہے، اس کے بعد اسے پارلیمنٹ جانا ہوتا ہے، پارلیمنٹ میں حکومت کے ساتھ اپوزیشن کا مؤقف بھی سامنے آئے گا، اپوزیشن کی قابل عمل اور مثبت تجاویز پر کھلے دل سے غور کیا جائے گا اور انھیں قبول بھی کیا جائے گا۔

    وزارت قانون نے نیب ترمیمی آرڈیننس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا

    وزیر خارجہ نے کہا کہ نیب قوانین میں اصلاحات لانے کا مطالبہ بہت پرانا ہے، ن لیگ دور میں انھی قوانین کی اصلاح کے لیے خصوصی کمیٹی بنی تھی، اُس کمیٹی میں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتیں شامل تھیں، کمیٹی نے اصلاحات پر بہت کام کیا مگر بد قسمتی سے مکمل نہ ہو سکا، عمومی تاثر یہی تھا کہ نیب قوانین میں اصلاح کی ضرورت ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت نے اب آرڈیننس کے ذریعے ایک پروپوزل سامنے رکھ دیا ہے، اس مسودے کو قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ میں لایا جائے گا، معزز ممبران اس میں بہتری کے لیے تجاویز دینا چاہیں تو ضرور دیں، حکومت نیب ترمیمی آرڈیننس پر پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی مثبت تجاویز قبول کرے گی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بہت سے مقدمات میں نیب کی طرف سے جمع شہادتیں نامکمل نظر آئیں، بعض مقدمات میں استغاثہ کے دلائل کم زور دکھائی دیے، قومی خزانے کو لوٹنے والے بہت سے لوگوں کو نقایص سے فائدہ پہنچا، نیب میں بہتری لائی جا سکتی ہے، نقایص کو دور کیا جا سکتا ہے، تاہم نیب اپنی کارروائی اور تفتیش میں مکمل آزاد ہے۔

  • وزیر اعظم عمران خان کا نیب قوانین میں ریفارمز کا فیصلہ

    وزیر اعظم عمران خان کا نیب قوانین میں ریفارمز کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے نیب قوانین میں اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں قانونی ٹیم کے ساتھ مشاورت مکمل کر لی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے احتساب کےعمل میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے، نیب قوانین میں اصلاحات سے متعلق مشاورت بھی مکمل کر لی گئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب قوانین میں اہم تبدیلیاں لا کر انھیں مزید بہتر بنایا جائے گا۔

    ذرایع کے مطابق یہ فیصلہ گورننس کی بہتری اور کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے لیے کیا گیا ہے، وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر قانونی ٹیم نے اس پر کام بھی شروع کر دیا ہے۔

    سابق وزیر قانون بابر اعوان نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملک کے احتسابی نظام کے قانون میں ریفارمز لائی جا رہی ہیں، وزیر اعظم عمران خان سے اس سلسلے میں اہم ملاقات ہوئی، نیب قوانین میں قابل ذکر تبدیلیاں لاکر مزید بہتر بنایا جا رہا ہے، ان اصلاحات سے نظام حکومت میں بہتری آئے گی اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔

    خیال رہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے پہلے ہی نیب قوانین میں ترامیم کا عندیہ دیا تھا، اکتوبر میں وفاقی کابینہ بھی نیب ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دے چکی ہے۔ اس کا تعلق 5 کروڑ سے زائد کی کرپشن کرنے والے ملزم کو انکوائری، انویسٹی گیشن یا ٹرائل کے دوران بھی سی کلاس میں رکھے جانے سے تھا، سی کلاس جیل سے متعلق ترمیمی بل کے سب سیکشن 10 میں نئی شق بھی شامل کی گئی۔

  • نیب قوانین میں ترمیم ادارے کو مضبوط بنانے کے لیے ہوگی، فواد چوہدری

    نیب قوانین میں ترمیم ادارے کو مضبوط بنانے کے لیے ہوگی، فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فوادی چوہدری نے کہا ہے کہ نیب قوانین میں ترمیم قومی احتساب بیورو کو مضبوط بنانے کے لیے ہوگی۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نیب قوانین میں ترمیم چوروں کو کلین چٹ دینے کے لیے نہیں بلکہ نیب کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ہوگی۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’بڑے اور طاقتور لوگوں پر ہاتھ ڈالنے کے عمل کو عوامی حمایت حاصل ہے، ماضی میں نیشنل بینک کےصدر اور چیئرمین نیب و دیگر کا گٹھ جوڑ تھا جو کھل کر سامنے آیا‘۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’پورے ملک میں بلا تفریق احتساب ہورہا ہے، تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں اور اراکین اسمبلی کے خلاف بھی نیب نے کارروائی کی‘۔

    مزید پڑھیں: نیب میں بہتری لانے کے لیے مخالف جماعتوں سے تعاون کو تیار ہیں، نعیم الحق

    اُن کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی ضمانت سے متعلق قانونی طور پر فیصلہ دیا، اگر کسی ملزم کو باہر جانے کی اجازت دی گئی تو دیگر ملزمان بھی یہی مطالبہ کریں گے اس طرح جیلیں خالی ہوجائیں گی۔

    قبل ازیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا جس میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی وی ایک طرف اور ایم ڈی ایک طرف ہیں‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ایم ڈی کو خوداستعفیٰ دےدینا چاہیے کیونکہ پی ٹی وی ملازمین انتظامیہ کے خلاف پیمرا دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’ایم ڈی کو خوداستعفیٰ دےدینا چاہیے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز پر تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم کے ترجمان نے احتساب قوانین میں ترمیم کا اشارہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’کاروباری شخصیات نیب (قومی احتساب بیورو) سے متعلق شکایات ہے، نیب میں کئی سال سے کیسز چلنے کا مطلب انصاف کی فراہمی نہیں ہورہی، احتساب بیورو کی کارکردگی میں بہتری کے لیے مخالف (اپوزیشن) جماعتوں سے تعاون کو تیار ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب نے قوانین میں متوقع تبدیلی کی مخالفت کر دی

    نعیم الحق کا کہنا تھا کہ ’نیب چھوٹی چھوٹی شکایات پر بزنس کمیونٹی کو طلب کر تی ہے، تاجر برادری کو اس حوالے سے شکایات ہیں‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’نیب کےہرمقدمےکافیصلہ30کے اندرہوناچاہیے، کیسزکےکئی سال چلنےکامطلب ہےانصاف فراہم نہیں کیا جارہا‘۔

    نعیم الحق کا کہنا تھا کہ ’نیب کاکام  قوم کی لوٹی رقم واپس لانا ہے، پاکستان کےتمام قوانین کی ترمیم پر حکومت دوبارہ غور کررہی ہے، حکومت تشدد کے خلاف  منظم قانون لائے گی تاکہ پرتشدد کارروائیوں کو فوری طور پر روک کر عوام کو تحفظ فراہم کیا جائے‘۔