Tag: نیب لاہور

  • نیب لاہور نے والٹن ایئرپورٹ سے متعلق تحقیقات شروع کر دی

    نیب لاہور نے والٹن ایئرپورٹ سے متعلق تحقیقات شروع کر دی

    کراچی: سابق ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی خاقان مرتضٰی والٹن ایئرپورٹ لاہور کو بند کر کے کمرشل بنیاد پر زمین دینے کے معاملے میں نیب کے ریڈار پر آ گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب لاہور نے والٹن ایئرپورٹ سے متعلق تحقیقات شروع کر دی ہے، نیب نے تحقیقات میں سابق ڈی جی خاقان مرتضٰی سمیت دیگر سول ایوی ایشن افسران کو شامل کیا ہے۔

    نیب نے خاقان مرتضٰی سے تحقیقات کے لیے 13 سوالات تیار کر لیے، جن میں والٹن ایئرپورٹ لاہور کو بند کر کے کمرشل بنیاد پر دینے کے حوالے سے پوچھا گیا ہے، نیب نے پوچھا ہے کہ والٹن ایئرپورٹ کو بند کرنے کی کیا وجہ تھی؟

    نیب لاہور نے تحقیقات کے لیے ایئر کرافٹ اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن سے مدد کے لیے بھی رابطہ کر لیا، نیب حکام نے کہا کہ والٹن ایئرپورٹ لاہور کے حوالے سے نیب تحقیقات کر رہا ہے، اس تحقیقات میں مدد کی جائے۔

    نیب لاہور نے 13 سوالات پر مشتمل سوال نامہ ایئر کرافٹس اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن کو بھی بھیج دیا ہے۔

  • اسحاق ڈار کے گلبرگ بنگلے کی فروخت کے لیے نیب کا اہم قدم

    اسحاق ڈار کے گلبرگ بنگلے کی فروخت کے لیے نیب کا اہم قدم

    لاہور: اسحاق ڈار کے گلبرگ بنگلے کی فروخت کے لیے نیب لاہور نے اہم قدم اٹھا لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب لاہور نے اسحاق ڈار کے گلبرگ بنگلے کی فوری فروخت کے لیے کمشنر کو مراسلہ لکھ دیا ہے، جس میں بنگلے کی فروخت کے لیے ڈی سی لاہور کو سرکاری سطح پر ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    بنگلے کی کل مالیت 250 ملین تک شمار کی جا رہی ہے، اثاثہ جات کیس میں نیب لاہور کی جانب سے اسحاق ڈار کے خلاف یہ دوسری بڑی ریکوری ہوگی۔

    نیب لاہور اس سے قبل اسحاق ڈار کے اکاؤنٹ سے 50 کروڑ ریکور کرا کر قومی خزانےمیں جمع کرا چکا ہے۔

    اسحاق ڈار کی سینیٹ کی نشست، حکومت کا بڑا قدم

    خیال رہے کہ اسحاق ڈار کو کرپشن ریفرنس میں عدم پیروی پر دسمبر 2017 میں مفرور قرار دیا جا چکا ہے، ریفرنس میں ظاہر جائیدادیں بحق سرکار ضبط کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔

    ملزم کی اہلیہ نے 2020 میں بنگلے کی فروخت پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دی تھی، لیکن رِٹ کی تنسیخ کے بعد اب نیب کی جانب سے یہ اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

  • نیب لاہورانٹیلی جنس ونگ  کی کارروائی، جعلی ڈی جی نیب سکھر گرفتار

    نیب لاہورانٹیلی جنس ونگ کی کارروائی، جعلی ڈی جی نیب سکھر گرفتار

    ‌لاہور : نیب لاہورانٹیلی جنس ونگ نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی ڈی جی نیب سکھر کو گرفتار کرکے ملزم کے قبضے سے 44 لاکھ کیش اور اسلحہ برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہورانٹیلی جنس ونگ نے کارروائی کی ، کارروائی کے دوران جعلی ڈی جی نیب سکھر کو گرفتار کرلیا ، ترجمان نیب نے بتایا کہ افسران کو بلیک کرنے والےملزم محمد فیاض کوجوہرٹاؤن سےگرفتارکیاگیا، ملزم کے قبضےسے44لاکھ کیش اوراسلحہ برآمد کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزم کبھی ڈی جی نیب ، کبھی چیئرمین نیب کااسٹاف بن کرکالزکرتا تھا ، میاں فیاض کام نکلوانےکیلئےمتعددمرتبہ سیاسی رہنماؤں کا نام بھی استعمال کرتا رہا ہے۔

    نیب حکام نے ملزم کا گرفتاری کے بعد 8 جون تک کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا، چیئرمین کی واضح ہدایات ہیں نیب کاکوئی آفیسرتفتیشی معاملات میں کسی کو فون نہیں کرےگا، نیب تاحال اٹیلی جنس کارروائیوں میں 10جعلی نیب افسران کوگرفتارکر چکا ہے۔

  • نیب پیشی پر مریم نواز کی دھمکیاں، رینجرز سے مدد لینے کا فیصلہ

    نیب پیشی پر مریم نواز کی دھمکیاں، رینجرز سے مدد لینے کا فیصلہ

    لاہور: قومی احتساب بیورو نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مریم نواز کی پیشی کے موقع پر رینجرز سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی نیب پیشی کے حوالے سے دھمکیوں پر نیب نے سیکیورٹی سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے نیب نے رینجرز تعینات کرنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ نیب آفس کے باہر ممکنہ اجتماع کے باعث صورت حال خراب ہو سکتی ہے، وزارت داخلہ نیب آفس لاہور کے باہر رینجرز تعیناتی کے احکامات جاری کرے۔

    مریم نواز 26 مارچ کو ایک بار پھر ریلی کی شکل میں نیب آفس جائیں گی

    نیب کی جانب سے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ نیب لاہور نے فول پروف سیکیورٹی کے لیے پولیس اور رینجرز کی معاونت لینے کا فیصلہ کیا ہے، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نیب کی عمارت کی فول پروف سیکیورٹی کی درخواست دے دی ہے۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام سے نیب لاہور کو ریڈ زون ڈکلیئر کرنے کی درخواست کی جا رہی ہے، کسی دھمکی یا دباؤ کی پرواہ کیے بغیر ہمیشہ آئین، قانون کے مطابق کردار ادا کریں گے۔

    ادارے نے کہا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، بدعنوان عناصر سے عوام کے اربوں روپوں کی واپسی کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیب انسداد بدعنوانی کا ادارہ ہے، اس کا کسی سیاسی جماعت، گروہ یا فرد سے تعلق نہیں، نیب کا تعلق صرف ریاست پاکستان سے ہے۔

    یاد رہے کہ نیب لاہور نے مریم نواز کو 26 مارچ کو 1500 کنال کی مبینہ غیر قانونی منتقلی کیس، اور چوہدری شوگر ملز کیس میں طلب کر رکھا ہے۔

  • مریم نواز 26 مارچ کو ایک بار پھر ریلی کی شکل میں نیب آفس جائیں گی

    مریم نواز 26 مارچ کو ایک بار پھر ریلی کی شکل میں نیب آفس جائیں گی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز 26 مارچ کو ایک بار پھر ریلی کی شکل میں نیب آفس جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کو نیب نے مریم نواز کو 26 مارچ کو 1500 کنال کی مبینہ غیر قانونی منتقلی کیس میں طلب کیا تھا، جب کہ نیب لاہور نے انھیں اسی دن ہی چوہدری شوگر ملز کیس میں بھی طلب کر رکھا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے پیشی کے سلسلے میں اراکین پارلیمنٹ اور کارکنوں کی تیاری کی ہدایت کر دی ہے، مریم نواز ریلی لے کر نیب آفس جائیں گی، مریم نواز کی نیب میں پیشی کی حکمت عملی کے لیے ن لیگ کا اجلاس بھی آج طلب کیا گیا ہے۔

    2015 میں پندرہ سو کنال کی مبینہ غیر قانونی منتقلی کیس میں ڈی سی او اور ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ نے ماسٹر پلان ہی تبدیل کر دیا تھا، ملی بھگت سے ہزاروں کنال اراضی کو گرین لینڈ ایریا قرار دے دیاگیا تھا۔

    نیب لاہور کے جاری نوٹس میں مریم نواز کو مطلوبہ ریکارڈ ساتھ لانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    مریم نواز کی دھمکیاں، کارکنوں‌ کو ریاستی ادارے کے خلاف اکسانے کی کوشش

    26 مارچ کو نیب میں طلبی کے سلسلے میں اتوار کو مریم نواز ایک جلسے میں ریاستی ادارے کو دھمکیاں بھی دیتی رہیں، اور کارکنوں کو نیب دفتر پہنچنے کے لیے اکساتی رہیں، انھوں نے کہا یہ اتنی بری طرح ڈرے ہوئے ہیں کہ نیب کا 26 مارچ کا نوٹس دے دیا ہے، سب میرے ساتھ 26 مارچ کو نیب چل کر بتا دو کہ ظلم برداشت نہیں کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 11 اگست کو مریم نواز کو نیب لاہور نے رائیونڈ اراضی کیس سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا تاہم ان کے وہاں پہنچنے سے قبل ن لیگ کے کارکنوں اور پولیس اہل کاروں کے درمیان تصادم ہوا۔ کارکنان کی جانب سے پتھر برسائے گئے، جب کہ پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا تھا۔

    ہنگامہ آرائی کے سلسلے میں حکومت اور نواز لیگ نے ایک دوسرے پر الزام تراشی کی، پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت کا کہنا تھا نیب کے دفتر اور پولیس پر نواز لیگ کے کارکنوں کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا اور جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑیوں میں پتھر لائے گئے۔ مریم نواز نے الزام لگایا کہ ان کی گاڑی پر پتھراؤ کرنے والے پولیس کی وردی میں تھے اور اگر وہ بلٹ پروف گاڑی میں نہ ہوتیں تو نہ جانے کتنا نقصان پہنچتا۔

    نیب نے ہنگامہ آرائی کے بعد مریم نواز کی پیشی مؤخر کر دی تھی البتہ وہ تصادم کے بعد بھی کافی دیر نیب کے دفتر کے باہر موجود رہیں، ان کا مؤقف تھا کہ اگر انھیں بلایا گیا ہے تو سنا بھی جائے۔

  • گاڑیوں کا فراڈ، عوام سے اربوں لوٹنے والے ملزم کی پلی بارگین

    گاڑیوں کا فراڈ، عوام سے اربوں لوٹنے والے ملزم کی پلی بارگین

    لاہور: احتساب عدالت نے عوام کو جمع پونجی سے محروم کرنے والے ملزم جاوید مظفر کی پلی بارگین کی درخواست منظور کر لی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب کورٹ نے سادہ لوح عوام کے ساتھ 3 ارب روپے کے فراڈ کیس میں ملوث ملزم جاوید مظفر بٹ کی 1 ارب 20 کروڑ کی پلی بارگین کی درخواست منظور کر لی۔

    اس کیس میں ایک اور ملزم ملک عثمان ریاض سے نیب لاہور نے 72 کروڑ کی پہلی پلی بارگین مارچ 2020 میں کی تھی، پلی بارگین کے بعد اپریل میں عثمان ریاض کی رہائی کا حکم دیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ عثمان ریاض اور جاوید مظفر نے گوجرانوالہ اور دیگر شہروں میں سادہ لوح شہریوں کو گاڑیاں دینے کا جھانسا دے کر اربوں روپے لوٹے تھے، سیکڑوں لوگوں نے گاڑیوں کی بکنگ کروائی، اور ڈیلرز پیسے لے کر بیرون ملک بھاگ گئے۔ ٹیوٹا موٹرز اسیکنڈل میں مرکزی ملزم عثمان ریاض کے خلاف دھوکا دہی کی شکایت پر نیب لاہور نے مئی 2019 میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ ستمبر 2019 میں تحقیقاتی ٹیم کی درخواست پر ملزم جاوید مظفر کو بھی گرفتار کیا گیا۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف مجموعی طور پر 647 مستند شکایات ملی تھیں، جو ریکارڈ کا حصہ ہیں، اکتوبر 2019 میں 14 کروڑ کی 8 نئی گاڑیاں، اور 42 گاڑیوں کے کاغذات متاثرین کو دیے گئے تھے۔

    نیب لاہور کے ترجمان نے کہا کہ چیئرمین نیب کی ہدایت ہے کہ عوام کی لوٹی رقم کی برآمدگی ہماری ترجیح ہے، ڈیڑھ سال میں اس کیس میں نیب لاہور نے 1 ارب 92 کروڑ کی پلی بارگین کی ہے، پلی بارگین ایک مکمل سزا ہے، اس میں ملزم سے مکمل رقوم کی وصولی ہوتی ہے، اور وہ سزا یافتہ تصور کیا جاتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا نیب لاہور کا 2020 کے دوران ملزمان کو سزائیں دلوانے کا تناسب 78 فی صد رہا، یہ نیب لاہور کی شان دار کامیابی کا مظہر ہے۔

  • نیب لاہور کی کارروائی، اہم ملزم گرفتار

    نیب لاہور کی کارروائی، اہم ملزم گرفتار

    لاہور: گرین ویو کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے سابق صدر میاں رفاقت علی کو نیب نے گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کے ہاتھوں گرفتار رفاقت علی پر سوسائٹی کے رقبے میں مبینہ خورد برد اور سرمایہ حاصل کرنے کا الزام ہے۔

    قومی احتساب بیورو کا کہنا ہے کہ ملزم اور ان کے اہل خانہ نے مجموعی طور پر 40 کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثے بنائے ہیں، ملزم اور اہل خانہ کے 100 سے زائد بینک اکاؤنٹس کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

    نیب لاہور کے مطابق ملزم سوسائٹی کی ترقی کے نام پر 5 کروڑ کی خورد برد کا مرتکب ٹھہرا، نیب کو گرین ویو کوآپریٹو سوسائٹی کے خلاف 70 سے زائد شکایات ملی تھیں جس پر کارروائی کی گئی۔

    نیب نے بتایا کہ دوران تحقیقات ملزم رفاقت علی اثاثہ جات کے ذرائع ثابت کرنے میں ناکام رہے، ملزم کو ضمانت قبل از گرفتاری کی منسوخی کے بعد گرفتار کیا گیا۔

    نیب کے بیان کے مطابق ملزم رفاقت علی کو جسمانی ریمانڈ کے لیے کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل نیب لاہور نے پنجاب کے ایک اہم بیوروکریٹ گریڈ 19 کے چیف انجینئر ٹیپا مظہر حسین کو گرفتار کیا تھا، ملزم پر 70 کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثے اور بینک اکاؤنٹس بنانے کا الزام تھا۔

    ملزم مظہر حسین ایل ڈی اے میں بطورچ یف انجینئر بھی تعینات رہے اور مبینہ طور پر 50 کروڑ کے اثاثے اپنے اور اہل خانہ کے نام بنائے، ملزم نے ملازم بھانجے کے نام 20 کروڑ روپے بھی منتقل کیے۔

  • محکمہ ایکسائز کے سابق ملازم کےگھر سے33 کروڑ روپے برآمد

    محکمہ ایکسائز کے سابق ملازم کےگھر سے33 کروڑ روپے برآمد

    لاہور: نیب لاہور نے گریڈ سولہ کے سابق ملازم خواجہ وسیم کےگھر سے 33 کروڑ کی نقدی اور پرائز بانڈ برآمد کر لیے۔

    نیب لاہور کے مطابق ملزم خواجہ وسیم کے خلاف زائد اثاثہ جات کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، ملزم کے گھر سے 33 کروڑ کی نقدی اور پرائز بانڈ برآمد ہوئے ہیں۔

    نیب حکام کا کہنا ہے کہ ملزم خواجہ وسیم محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن لاہور میں گریڈ 16 کا ملازم تھا۔سابق انکم ٹیکس انسپکٹر خواجہ وسیم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ملزم کروڑوں روپے کے ذرائع تاحال ثابت نہیں کر سکا۔

    نیب حکام کے مطابق ملزم کی اہلیہ کے نام پر بھی 19 کروڑ سے زائد نقدی و پرائز بانڈ ہونے کے شواہد ملے ہیں۔ملزم خواجہ وسیم نے 2018 میں ایمنسٹی اسکیم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کروڑوں روپے وائٹ کیے، ملزم اسکیم سے فائدہ حاصل کرنے کا اہل ہی نہ تھا۔

    نیب لاہور کا کہنا ہے کہ ملزم کے بینک اکاؤنٹس میں 2013 سے 2017 تک 22 کروڑ سے زائد بیرون ملک سے منتقل ہوئے، ملزم بیرون ملک سے منتقل سرمائے کے ذرائع تاحال ثابت نہ کرسکا۔

    نیب حکام کے مطابق ملزم خواجہ وسیم گرفتاری کے بعد احتساب عدالت کے روبرو پیش کر دیا گیا۔

  • نیب غیر مطمئن، عثمان بزدار کی شراب لائسنس کیس میں دوبارہ طلبی کا امکان

    نیب غیر مطمئن، عثمان بزدار کی شراب لائسنس کیس میں دوبارہ طلبی کا امکان

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے شراب لائسنس کیس میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شراب لائسنس کیس میں نیب وزیر اعلیٰ پنجاب کے جواب سے مطمئن نہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کو نیب آفس دوبارہ طلب کرنے کا امکان ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار 12 اگست کو نیب میں پیش ہوئے تھے، ذرایع کے مطابق وزیر اعلیٰ نے نیب سے جواب جمع کرانے کے لیے 4 ہفتے مانگے تھے، تاہم نیب نے انھیں صرف ایک ہفتے کی مہلت دی تھی۔

    عثمان بزدار کی جانب سے 18 اگست کو 4 صفحات پر مشتمل جواب جمع کرایا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ شراب لائسنس کے اجرا میں وزیر اعلیٰ نے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

    شراب لائسنس اجرا کیس : وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے نیب میں جواب جمع کرا دیا

    وزیر اعلیٰ کی جانب سے نیب کے پوچھے گئے 17 سوالوں کے جواب میں کہا گیا تھا کہ عثمان بزدار نے شراب لائسنس کے معاملے پر کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا، شراب لائسنس کے اجرا میں وزیر اعلیٰ کا کوئی کردار نہیں تھا۔

    جواب میں کہا گیا کہ شراب کا لائسنس دینے کا اختیار ڈی جی ایکسائز کے پاس ہے، شراب کے کل 11 لائسنس جاری ہوئے تھے، 9 ڈی جی ایکسائز نے خود جاری کیے، جب کہ 2000 اور 2001 میں گورنر نے لائسنس جاری کیے تھے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے جواب میں کہا کہ نجی ہوٹل کے لائسنس پر آج تک ایک بھی شراب کی بوتل فروخت نہیں ہوئی، نجی ہوٹل نے لائسنس کو رینیو کرانے کے لیے بھی اپلائی کر رکھا ہے ، نیب انکوائری میں لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔

  • نیب لاہور میں رواں ہفتے اہم پیشیاں

    نیب لاہور میں رواں ہفتے اہم پیشیاں

    لاہور: نیب لاہور میں رواں ہفتے اہم پیشیاں ہوں گی، کل نیب نے لیگی رہنما حنیف عباسی کو طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے حنیف عباسی کو اسپورٹس بورڈ کرپشن کیس میں کل طلب کر لیا ہے، نیب کی جانب سے لیگی رہنما کو 20 سوالوں پر مشتمل سوال نامہ بھی ارسال جا چکا ہے۔

    حنیف عباسی کو سوالات کے جوابات کے ہمراہ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    غضنفر عباس چھینہ اور ملک کرامت کے خلاف بھی تحقیقات کا آغاز ہو چکا ہے، غضنفر عباس چھینہ کو 17 اگست کو نیب لاہور میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    سال 2019 میں 261 ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے، نیب کی سالانہ رپورٹ میں انکشاف

    مسلم لیگ ن اور شریف خاندان کے ایک اور رہنما کی بھی نیب میں طلبی ہو گئی ہے، مریم نواز کے ماموں زاد بھائی محسن لطیف کو 17 اگست کو طلب کیا گیا ہے، محسن لطیف کو اوقاف کی زمین دینے کے کیس پر طلبی کے نوٹس موصول ہو گئے، اس سلسلے میں شہباز شریف، ایل ڈی اے، اوقاف کے افسران بھی انکوائری میں شامل ہیں۔

    شراب لائسنس کیس، وزیر اعلیٰ پنجاب سے نیب سوالات منظر عام پر

    سابق پرنسپل سیکریٹری وزیر اعلیٰ پنجاب راحیل احمد صدیقی کو بھی طلب کیا گیا ہے، راحیل احمد کو نیب کے سوال نامے کے جوابات 17 اگست کو جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    نیب عثمان بزدار کے خلاف شراب لائسنس کے اجرا کے حوالے سے بھی تحقیقات کر رہا ہے، تحریک انصاف کے صوبائی وزیر لیبر انصر مجید نیازی کو بھی نیب نے طلب کر لیا ہے، ان کو 19 اگست کو نیب میں پیش ہونے کی ہدایت ہے، انصر مجید نیازی کے خلاف غیر قانونی ٹرانسفر پوسٹنگ اور تقرریوں کا الزام ہے۔