Tag: نیب میں طلبی

  • نیب میں طلبی ، قائم علی شاہ  گرفتاری سے بچنے کیلئے عدالت پہنچ گئے

    نیب میں طلبی ، قائم علی شاہ گرفتاری سے بچنے کیلئے عدالت پہنچ گئے

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی اور نیب کی تحقیقات میں تعاون کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو ایک اور انکوائری میں طلب کرلیا، جس کے بعد گرفتاری سے بچنے کیلئے قائم علی شاہ نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائر کردی۔

    سندھ ہائی کورٹ میں قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی ، سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ وکیل ضمیر گھمرو کےہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل ضمیر گھمرو ایڈووکیٹ نے بتایا کہ نیب نےقائم علی شاہ کو کال اپ نوٹس جاری کیا ہے، جس میں انھیں 25 ستمبر کو بلایا ہے ،

    سندھ ہائیکورٹ نے قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے 5لاکھ روپے ہائیکورٹ کے پاس جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    عدالت نے قائم علی شاہ کو نیب کی تحقیقات میں تعاون کرنے کا حکم دیتے ہوئے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرنیب کو 15 اکتوبر کے لئے نوٹس جاری کردئیے۔

    خیال رہے نیب قائم علی شاہ کیخلاف کالجز کو جاری فنڈزمیں کرپشن کی تحقیقات کررہا ہے، قائم علی شاہ پر کندھ کوٹ میں کالج کی زمین پرائیوٹ پارٹی کودینے کا الزام ہے۔

  • رانا ثناءاللہ کی 10 ستمبر کو نیب میں طلبی کی وجوہات سامنے آگئیں

    رانا ثناءاللہ کی 10 ستمبر کو نیب میں طلبی کی وجوہات سامنے آگئیں

    لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کی 10 ستمبر کو نیب میں طلبی کی وجوہات سامنے آگئیں ، نیب کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم ان سے اہلیہ، داماد اور بیٹی کی جائیدادوں سے متعلق تفتیش کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کو طلب کئے جانے کی وجوہات سامنے آگئیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم راناثناسےاہلیہ،داماد،بیٹی کی جائیدادپرتفتیش اور بسم اللہ سوسائٹی میں خریدےگئے پلاٹس کی تفتیش کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق نیب راناثناسےپیراڈائزویلی فیصل آبادمیں2کروڑکی انویسٹمنٹ پربھی پوچھ گچھ کرے جبکہ فیصل آبادمیں3کروڑ50 لاکھ کی دکان سےمتعلق بھی پوچھ گچھ ہوگی۔

    راناثنا سے پوچھا جائے گا کہ انھوں نے 8 کروڑکامنافع ظاہرکیایہ منافع کیسے،کب حاصل کیا جبکہ 40کروڑ کی دیگرپراپرٹیز کے شواہد کے حوالے سے بھی تفتیش ہوگی اور فیصل آبادمیں دکانوں اورآرایس کےلمیٹڈمیں انویسٹمنٹ سے متعلق پوچھا جائےگا۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ راناثنااللہ اورن یب کا حاصل کیا گیاریکارڈمطابقت نہیں رکھتا، راناثنااللہ نےاپنےاثاثوں کی مالیت کم بتائی، ان کی فیملی کے ممبران کو بھی طلب کیاجائےگا۔

    شہریاراحمد سےسورس آف انکم سمیت دیگرتفصیلات سےمتعلق پوچھ گچھ ہوگی جبکہ اقراثناسےبسم اللہ سوسائٹی میں پلاٹس،فیصل آبادمیں دکانوں ، آرایس کےپرائیویٹ لمیٹڈمیں انویسٹمنٹ،سورس آف انکم کی پوچھ گچھ ہوگی۔

  • مریم نواز کی نیب میں طلبی، سوال نامہ تیار

    مریم نواز کی نیب میں طلبی، سوال نامہ تیار

    لاہور : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی پیشی سےمتعلق سوال نامہ تیار کرلیا ہے، جس میں زمین کی خرید و فروخت کی تمام تفصیلات طلب کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی 200 ایکڑ اراضی الاٹمنٹ کے معاملے پر نیب نے پیشی سےمتعلق سوال نامہ تیار کرلیا ہے، نیب نے سوالنامے میں کہا ہے کہ زمین کی خریدوفروخت کی تمام تفصیلات فراہم کی جائیں۔

    نیب نے سوال کیا ہے کہ زمین کی خریداری کیلئےفنڈز کب اور کہاں سےمینج ہوئے اور مذکورہ اراضی کی خریداری کیلئےڈیوٹی،ٹیکس کی تفصیلات دیں۔

    سوالنامے کے مطابق اراضی میں سے کوئی حصہ فروخت کیا گیا تو تفصیلات فراہم کریں، اراضی ایگریکلچر یاکمرشل استعمال میں آئی توتفصیلات دی جائیں۔

    یاد رہے قومی احتساب بیورو( نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو 11 اگست کو پیش ہونے کی ہدایت کی ہے، نیب نے مریم نوازکورائے ونڈ جاتی عمرہ کے علاقے میں 200 کینال اراضی غیر قانونی طور پر اپنے نام منتقل کرنے کا الزام میں طلب کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق 2014 میں رائے ونڈ میں مریم نواز کے نام 2 سو ایکٹر زمین منتقل کی گئی ،100 کنال زمین شہباز شریف اور 100 کنال زمین نواز شریف کے نام منتقل کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ زمین منتقلی میں ایل ڈی اے کے قواعد و ضوابط کو نظر انداز کیا گیا، شریف فیملی کی اراضی کے ارد گرد تعمیرات کو روکنے کے لئے اراضی کو گرین لینڈ قرار دیا گیا ہے۔

    نیب کی جانب سے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احمد چیمہ اور سابق ڈی سی او لاہور نور امین مینگل سے بھی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • کینٹ ویوہاؤسنگ سوسائٹی سیالکوٹ کیس، خواجہ آصف کی کل نیب میں طلبی

    کینٹ ویوہاؤسنگ سوسائٹی سیالکوٹ کیس، خواجہ آصف کی کل نیب میں طلبی

    لاہور : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے کینٹ ویوہاؤسنگ سوسائٹی سیالکوٹ کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کوکل طلب کرلیا، خواجہ آصف 26 جون کو طلبی پر پیش نہیں ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے مسلم لیگ ن کے سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف کو کل طلب کرلیا، انھیں گیارہ بجے مطلوبہ دستاویزات سمیت پیش ہونےکی ہدایت کی گئی ہے، خواجہ آصف کوکینٹ ویوہاؤسنگ سوسائٹی سیالکوٹ کیس میں طلب کیاگیاہے۔

    نیب نوٹس کے مطابق خواجہ آصف سے کینٹ ویوسوسائٹی میں ان کی اوران کے اہلخانہ کی سرمایہ کاری کے ذرائع کا پوچھا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں :کینٹ ہاوسنگ سو سائٹی سیالکوٹ کیس ،خواجہ آصف کی نیب میں پیش ہونے سے معذرت

    یاد رہے خواجہ آصف کو چھبیس جون کوبھی طلب کیاگیاتھالیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے اور ان کے وکیل نے نیب میں پیش ہو کر جواب جمع کرایا تھا، جس میں خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں شرکت کے باعث نیب لاہور میں پیش ہونے سے معذرت کی تھی۔

    نیب ذرائع کے مطابق خواجہ آصف پر الزام ہے کہ انہوں نے موجودہ زمین سے زیادہ فروخت کر دی،خواجہ آصف پر اختیارات سے تجاوز کرنے کا بھی الزام ہے۔خواجہ آصف نے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ہاؤسنگ سوسائٹی کےلیے ایک سو سینتیس کنال راضی پر مبینہ طور قبضہ کر کہ غیرقانونی فروخت کاالزام ہے۔ خواجہ آصف کی اہلیہ، بیٹے اور سابق میئرسیالکوٹ توحید اختر چودھری کو بھی شامل تفتیش کیا جا چکا ہے۔

    خیال رہے خواجہ آصف پراختیارات سےتجاوزکرنےکا الزام ہے جبکہ کیس میں خواجہ آصف کے اہلخانہ بھی نامزدہیں، ان کے اہلخانہ پہلےہی بیان ریکارڈ کرا چکے ہیں۔

  • نارووال اسپورٹس سٹی منصوبےمیں مبینہ کرپشن، احسن اقبال کی کل نیب میں طلبی

    نارووال اسپورٹس سٹی منصوبےمیں مبینہ کرپشن، احسن اقبال کی کل نیب میں طلبی

    اسلام آباد: نیب راولپنڈی نے نارووال اسپورٹس سٹی منصوبے میں مبینہ کرپشن کیس میں مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال کو کل طلب کرلیا، نیب نے کہا اربوں روپے کےاسپورٹس سٹی تعمیر کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) کی جانب سے نارووال اسپورٹس سٹی منصوبے میں مبینہ کرپشن پر تحقیقات جاری ہے ، نیب راولپنڈی نے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال کو طلب کرلیا، نیب نوٹس میں کہا گیا سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کل نیب راولپنڈی کے دفتر میں پیش ہوں۔

    ذرائع نیب کا کہنا ہے کہ اربوں روپے کے اسپورٹس سٹی تعمیر کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا، احسن اقبال نے خلاف قانون 3 ارب روپے کا منصوبہ نارووال میں شروع کیا جبکہ اسپورٹس سٹی کی تعمیر میں پاکستان اسپورٹس بورڈ نے بھی اختیارات سے تجاوز کیا۔

    یاد رہے مارچ میں یاد رہے وزیرمواصلات مراد سعید نے سابق وزیرمواصلات احسن اقبال کے خلاف این ایچ اے کے منصوبہ میں70 ارب روپے کی مبینہ کرپشن کے دستاویزی ثبوت سامنے لے آئے تھے۔

    مزید پڑھیں : مراد سعید نے احسن اقبال کی اربوں کی کرپشن بے نقاب کردی

    مراد سعید نے احسن اقبال اور مبینہ فرنٹ مین جاویدصادق سے متعلق اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا تھا احسن اقبال بتائیں ملتان سکھرموٹروے کی ڈیل کرانے والا کون تھا۔ کیاجاوید صادق غیرملکی کمپنی کاایجنٹ اور آپ کافرنٹ مین نہیں تھا؟ کیا جاوید صادق احسن اقبال کو غیرملکی کمپنی میں نہیں لے کر گئے۔

    خیال رہے این ایچ اے کے منصوبہ میں غیرملکی کمپنی کی مدد سے ستر ارب روپے کی مبینہ کرپشن کی گئی ، معاہدے پر سابق وزیرمواصلات نے دستخط بھی کیے ، حالانکہ اس سے قبل وہ اس کو منظور کرنے سے انکار کرچکے تھے۔

  • کروڑوں کاگھپلا ، خواجہ آصف کی اہلیہ اور صاحبزادے کی آج  نیب میں طلبی

    کروڑوں کاگھپلا ، خواجہ آصف کی اہلیہ اور صاحبزادے کی آج نیب میں طلبی

    لاہور : نیب لاہور نے سیالکوٹ ہاؤسنگ اسکیم کرپشن اسکینڈل میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی اہلیہ اور صاحبزادے اسد آصف کو آج طلب کرلیا ، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان نے کینٹ ہاؤسنگ اسکیم سیالکوٹ کے نام پر کروڑوں روپےوصول کیے۔

    تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ ہاؤسنگ اسکیم کرپشن اسکینڈل میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی اہلیہ اور صاحبزادےاسد آصف کو آج نیب لاہورطلب کرلیا گیا۔

    سابق میئر سیالکوٹ توحید اختر اور بھائی نوید اختر کو بھی نیب طلب کیا گیا ہے جبکہ کینٹ ہاؤسنگ اسکیم کےڈیولپرزاہد مقبول اورشاہد مقبول بھی نیب میں طلب کیا ہے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان نے کینٹ ہاؤسنگ اسکیم سیالکوٹ کےنام پرکروڑوں روپےوصول کیے، متاثرین کی شکایت پر تحقیقات شروع کیں گئیں ہیں۔

    یاد رہے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی مبینہ کرپشن اور منی لانڈرنگ کیس وزیراعظم انکوائری کمیشن میں پیش کرنے فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : خواجہ آصف کی مبینہ کرپشن کا کیس وزیراعظم انکوائری کمیشن بھیجنےکا فیصلہ

    خواجہ آصف کی مبینہ کرپشن اور منی لانڈرنگ کی تفصیلات انکوائری کمیشن میں پیش کی جائیں گی اور غیر ملکی کمپنیوں سے رابطے اور کروڑوں روپے کی مشکوک بینک ٹرانزیکشنز کی چھان بین ہو گی۔

    واضح رہے گزشتہ برس عثمان ڈارنے خواجہ آصف کے خلاف تحقیقات کے لیے نیب سے رجوع کیا تھا، عثمان ڈار نے خواجہ آصف پرمنی لانڈرنگ، فارن فنڈنگ کےالزامات لگائے تھے اور خواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ کے ثبوت نیب کو فراہم بھی کیے تھے۔

    قومی احتساب بیورو نے گزشتہ برس اکتوبر میں خواجہ آصف کیخلاف منی لانڈرنگ کے الزام میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا، نیب نے خواجہ آصف اور ان کی فیملی سے تمام بینک اکاونٹس، قرض اور رقوم کی اندرون و بیرون ملک منتقلی کا ریکارڈ بھی طلب کیا تھا۔

  • ہارش کمپنی کیس میں گرفتاری کا ڈر: آصف زرداری نے عبوری ضمانت حاصل کرلی

    ہارش کمپنی کیس میں گرفتاری کا ڈر: آصف زرداری نے عبوری ضمانت حاصل کرلی

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے ہارش کمپنی کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ سےعبوری ضمانت حاصل کرلی ، نیب نے آصف زرداری کو کل طلب کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہارش کمپنی کیس میں گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر آصف زرداری عبوری ضمانت کےلئے اسلام آبادہائی کورٹ پہنچے، سابق صدر کی بیٹی آصفہ بھٹو بھی ان کے ہمراہ تھی۔

    آصف علی زرداری کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت سلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر اور جسٹس محسن اختر کیانی  نے کی،  آصف علی زرداری اپنے وکیل فاروق ایچ نائیک کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔

    آصف زرداری کے وکیل نے کہا نیب سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے، آصف علی زرداری کو نیب نےایک اورکال اپ نوٹس جاری کیا ہے،  ٹرائل مکمل ہونے تک ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کی جائے اور نیب کو آصف زرداری کیخلاف تمام مقدمات کی فہرست فراہم کرنے کی ہدایت کی جائے۔

    عدالت نے دلائل کے بعد سابق صدر کی پندرہ مئی تک عبوری ضمانت منظورکرلی اور  پانچ لاکھ کےمچلکے جمع کرانے کا حکم دیا جبکہ  آئندہ سماعت تک نیب کو آصف زرداری کی گرفتاری سے روک دیا۔

    عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔

    ہارش کمپنی کیس میں کل نیب کی جانب سے طلب کئے جانے پرسابق صدرآصف زرداری نے آج ضمانت قبل از گرفتار ی کی ایک اور درخواست دائر کی تھی، جس میں کہا گیا تھا نیب سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے، ٹرائل مکمل ہونے تک ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کی جائے۔

    درخواست میں وفاق، چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال اور ڈپٹی ڈائریکٹر محمد کامران کو فریق بنایا گیا ہے

    دوسری جانب آصف زرداری نے درخواست ضمانت پرجلد سماعت کی متفرق درخواست بھی دائرکی تھی، جس میں استدعا کی گئی کہ ہائی کورٹ سےآج ہی درخواست ضمانت پرسماعت کرے۔

    مزید پڑھیں : پانی کی فراہمی کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے پر آصف زرداری نیب طلب

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ میں آصف علی زرداری کی ضمانت سے متعلق 4 درخواستیں زیر سماعت ہیں۔

    یاد رہے نیب راولپنڈی نےآصف زرداری کوغیرقانونی ٹھیکوں سےمتعلق ہارش کمپنی کیس میں کل طلب کررکھاہے،  نیب کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہےکہ ہارش اینڈ کمپنی نے ‘سندھ اسپیشل انیشی ایٹو’ سے واٹر سپلائی کا ٹھیکہ لیا تھا لیکن اس منصوبے پر کوئی کام نہیںہوا اور ہارش کمپنی کو ٹھیکے پر ملنے والی رقم بھٹو ہاؤس میں استعمال ہوئی۔

  • حمزہ شہباز کی بیوی ہونے کی دعویدار عائشہ احد کی 3مئی کونیب میں طلبی، نوٹس موصول

    حمزہ شہباز کی بیوی ہونے کی دعویدار عائشہ احد کی 3مئی کونیب میں طلبی، نوٹس موصول

    لاہور : حمزہ شہباز کی منکوحہ ہونے کی دعویدار عائشہ احد کو نیب طلبی کا نوٹس موصول ہوگیا، عائشہ احد کو 3مئی کو حمزہ شہباز کے خلاف اثاثہ جات کیس میں معاونت کے لئے طلب کیاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عائشہ احد کو نیب کی طلبی کا نوٹس موصول ہوگیا ، گلبرگ میں عائشہ احدکی رہائشگاہ پر ان کے ملازمین نے نوٹس وصول کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے عائشہ احد کو پہلے 30 اپریل کو دوپہر 12 بجے پیش ہونے کا کہاگیا تھا تاہم 30اپریل کوحمزہ شہبازکی پیشی کےباعث عائشہ احد کو 3 مئی کو12 بجے طلب کیا گیا ہے۔

    عائشہ احد کو حمزہ شہبازکےخلاف اثاثہ جات کیس میں معاونت کےلئے طلب کیاگیاہے، عائشہ احد حمزہ شہباز کی بیوی ہونے کی دعویدار رہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : اثاثوں میں اضافہ، نیب نے حمزہ شہباز سے جواب مانگ لیا

    یاد رہے نیب نےحمزہ شہبازکوتیس اپریل کوطلب کرتے ہوئے سوالنامہ بھجوادیا تھا، نیب نے آئندہ پیشی کے لیے سوالنامےمیں حمزہ شہباز سے دو ہزار پانچ سے اب تک تمام کمپنیوں میں سرمایہ کاری کا ریکارڈ طلب کیا جبکہ کمپنیوں پرقرض،سلمان اورنصرت شہبازکیساتھ شراکت داری کی تفصیلات بھی پوچھی ہیں۔

    خیال رہےمنی لانڈرنگ اور آمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف تحقیقات مختلف زاویوں سےجاری ہیں ، شریف خاندان پر الزام ہے کہ 1999 میں اُن کے اثاثہ جات کی مالیت پانچ کروڑ چھتیس لاکھ تھی جبکہ 2019 تک اُن میں سوا تین ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

  • حمزہ شہباز کی 30 اپریل  کو نیب میں طلبی ،  سوال نامہ بھجوادیا گیا

    حمزہ شہباز کی 30 اپریل کو نیب میں طلبی ، سوال نامہ بھجوادیا گیا

    لاہور : نیب نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو 30 اپریل کو طلب کرلیا ہے اور اسی سلسلے میں سوال نامہ بھجوا دیا ہے ، جس میں حمزہ  شہباز سے نوٹسسز میں درج مختلف سوالات کے جوابات مانگے گئے ہیں۔

    تٍفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو تیس اپریل کو دوپہر 3 بجے طلب کرلیا ہے اور سوال نامہ بھجوا دیا ہے، انہیں آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈنگ کیس میں بلایا گیا ہے۔

    سوال نامے میں میں حمزہ شہباز کو جاری گزشتہ برس اور رواں برس جاری ہونے والے تمام طلبی کے نوٹسسز میں درج مختلف سوالات کے جوابات مانگے گئے ہیں۔

    حمزہ شہاز کو 2005 سے لے کر اب تک کی تمام کمپنیوں کی سرمایہ کاری، کمپنیوں پر قرض، سلمان شہباز اور نصرت شہباز کے ساتھ شراکت داری کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ حمزہ شہباز کو 2006 سے 2008 کی ٹیکس ریٹنرز اورویلتھ سٹیٹمنٹ جمع کرانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    نوٹس کے متن کے مطابق حمزہ شہباز نے تین برسوں کی ٹیکس ریٹرنز انکم ٹیکس میں جمع نہیں کرائیں، 2005 سے 2017 کے دوران بڑھنے والے اثاثوں کے تفصیلی جوابات دیئے جائیں، شریف فیملی پر لگائے گئے الزامات کے مطابق 1999 میں انکے اثاثہ جات 5 کروڑ 36 تھے، دس سالوں میں انکی دولت 68 کروڑ 33 لاکھ ہوگئی جو اب سوا 3 ارب کے قریب ہے اس پر وضاحت دی جائے۔

    مزید پڑھیں:  حمزہ شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 8 مئی تک توسیع

    نیب کے حاصل کردہ شواہد کے مطابق حمزہ شہباز فضل داد عباسی ،قاسم قیوم اور مشتاق چینی سے ملنے والے پیسوں کے مستند جوابات بھی فراہم کریں، حمزہ شہباز کو اب تک موصول ہونے والے تحائف اور وصول کی جانے والی تنخواہوں کی بھی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یاد رہے حمزہ شہباز 12اور 16 اپریل کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈنگ میں نیب لاہور میں پیش ہو چکے ہیں تاہم 10 اپریل کو انہوں نے پیش ہونے سے معذرت کی تھی، حمزہ شہباز نے تفتیشی ٹیم کو نامکمل ریکارڈ اور سوالات کے تسلی بخش جوابات بھی نہیں دیئے تھے۔

    خیال رہے منی لانڈرنگ اورآمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف مختلف زاویوں سےتحقیقات جاری ہے ، الزامات کےمطابق شریف فیملی کے انیس  سو ننانوےمیں اثاثہ جات پانچ کروڑچھتیس لاکھ تھے،اب ان کی دولت سواتین ارب کیسےہوگئی؟

    یاد رہے کہ  لاہور ہائی کورٹ نے اثاثہ جات، صاف پانی انکوائری اور رمضان شوگر ملز ریفرنس میں حمزہ شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 8 مئی تک توسیع کر دی تھی۔

    واضح رہے کہ  6 اپریل کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب انھیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔

  • آمدن سےزائداثاثہ جات کیس : حمزہ شہباز   نیب میں پیش

    آمدن سےزائداثاثہ جات کیس : حمزہ شہباز نیب میں پیش

    لاہور : حمزہ شہباز کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب میں پیش ہوگئے ،حمزہ شہباز 12اپریل کوآمدن سےزائداثاثہ،مبینہ منی لانڈنگ میں پیش ہوچکےہیں، انھوں نے نامکمل ریکارڈ اور سوالات کےجوابات تسلی بخش نہیں دیئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب کے سامنے پیش ہوگئے، حمزہ شہباز سے مجموعی طور پر 8 سوالات پوچھے گئے ہیں۔

    حمزہ شہبازسے 2006 سے 2008 کے ٹیکس ریٹرنز اور ذرائع آمدن کی تفصیلات مانگی گئیں ، نیب نوٹس میں کہا گیا حمزہ شہبازنے3سال کی ٹیکس ریٹرنزانکم ٹیکس میں جمع نہیں کرائیں، 2005 سے2017میں بڑھنےوالےاثاثوں کی تفصیلی وضاحت پیش کی جائے۔

    نیب کا کہنا ہے حمزہ شہباز کو موصول تحائف، وصول تنخواہوں کی تفصیلات کی ہدایت کی گئی ہے، تفصیلات کی عدم فراہمی،عدم پیشی پرقانون کےمطابق کارروائی ہوگی۔

    دوسری جانب ترجمان حمزہ شہباز عطاتارڑ کا کہنا تھا آمدن سےزائداثاثےکیس میں حمزہ شہبازکوطلب کیاگیا، اس معاملےپرہمیشہ تسلی بخش جوابات جمع کرائےہیں، حمزہ شہبازکی بہن جویریہ کی طلبی کاکل نوٹس ملا، نیب کی جانب سے کہا گیا تھاسوالنامہ بھجوایاجائیگا، نیب کاشریف فیملی کی خواتین کیلئےسوالنامہ موصول نہیں ہوا۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین نیب نے شریف خاندان کی خواتین کوجاری طلبی کے نوٹسز منسوخ کردیئے

    گذشتہ روز رمضان شوگر مل نالہ تعیمر کیس میں حمزہ شہباز نیب میں پیش ہوئے تھے، حمزہ شہباز سے نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ایک گھنٹہ پندرہ منٹ تک تفتیش کی، نیب ٹیم نے حمزہ شہباز سے رمضان شوگر مل نالہ تعمیر کے حوالے سے سوالات کئے تھے۔

    نیب ٹیم نے کہا تھا یہ 21 کروڑ روپے سے نالے کی تعمیر صرف رمضان شوگر مل کے لیے کی گئی اور نالے کی تعیمر سرکاری فنڈر سے کی گئی، جس پر حمزہ شہباز شریف کا کہنا تھا یہ نالہ رمضان شوگر مل کے لیے نہیں بلکہ عوام کی بہتری کے لیے تعمیر کیا گیا اور اسکا ابتدائی ریفرنس عدالت میں دائر ہو چکا ہے ، آج طلبی کا کوئی جواز نہیں تھا۔

    حمزہ شہباز شریف نے نالہ کی تعیمر سے متعلق کچھ دستاویزات بھی نیب ٹیم کے حوالے کیں ، نیب حکام حمزہ شہباز کے جواب کا جائزہ لیں گے اور اس کے بعد آئندہ کی کارروائی کا جائزہ لیا جائے گا ۔ نیب ٹیم اگر مطمیئن نہ ہوئی تو دوبارہ پھر حمزہ شہباز کو طلب کیا جا سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : حمزہ شہباز نیب دفتر میں پیش ، منی لانڈرنگ اوراثاثہ جات سے متعلق پوچھ گچھ

    اس سے قبل 12 اپریل کو زائداثاثے اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نیب کے سامنے پیش ہوئے تھے تاہم انھوں نے نامکمل ریکارڈ اور سوالات کےجوابات تسلی بخش نہیں دیئے تھے۔

    حمزہ شہباز نے کہا تھا مالی معاملات سلمان شہباز دیکھتےہیں، میں صرف سیاسی معاملات دیکھتاہوں۔

    خیال رہے چیئرمین نیب نے شریف خاندان کی خواتین کو جاری طلبی کے نوٹسز منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا نیب خواتین کی حرمت، چادر و چار دیواری کے تقدس پریقین رکھتاہے، خواتین کوطلبی کی بجائے سوالنامے ارسال کئے جائیں۔