Tag: نیب ٹیم

  • چادر اور چار دیواری کو صرف بزدل پامال کرتے ہیں، آصف علی زرداری

    چادر اور چار دیواری کو صرف بزدل پامال کرتے ہیں، آصف علی زرداری

    کراچی : پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مائیں، بہنیں، اور بیٹیاں سانجھی ہوتی ہیں، چادر اور چار دیواری کو صرف بزدل پامال کرتے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے نیب ٹیم کی جانب سے شہبازشریف کی صاحبزادی کو نوٹس دینے کیلئے ان کے گھر جانے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہی۔

    آصف زرداری نے کہا کہ کٹھ پتلی وزیر اعظم میں حوصلہ نہیں کہ سیاسی میدان میں ہمارا مقابلہ کریں، بہادر لوگ اداروں کے پیچھے چھپ کر وار نہیں کرتے، عمران خان نے سیاست کو تنگ نظری سے آلودہ کردیا ہے۔

    یاد رہے کہ آج نیب کی ٹیم نوٹس کی وصولی کے لیے شبہاز شریف کی بیٹی کے گھر پہنچی تھی، البتہ ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب کے بیان کے بعد صورت حال گمبھیر ہوگئی۔

    مزید پڑھیں: شہباز شریف کی بیٹی کے گھر نیب ٹیم کی آمد، اہلیہ اور بیٹیوں کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  الزام عائد کیا کہ نیب کی ٹیم نے پولیس کے ہمراہ ماڈل ٹاؤن میں شہباز شریف کی صاحب زادی کے گھر کا محاصرہ کر لیا ہے۔

    جواب میں نیب حکام نے موقف اختیار کیا کہ سابق وزیراطلاعات نے میڈیا سے غلط بیانی کی، شہباز شریف کی بیٹی کے گھرچھاپہ نہیں مارا گیا نیب ٹیم نوٹس وصول کرانے گئی تھی۔

  • حمزہ شہباز کی گرفتاری روکنے کا عدالتی حکم، نیب ٹیم واپس روانہ

    حمزہ شہباز کی گرفتاری روکنے کا عدالتی حکم، نیب ٹیم واپس روانہ

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے حمزہ شہباز کی گرفتاری روکنے پر نیب ٹیم 96 ایچ ماڈل ٹاؤن سے واپس روانہ ہوگئی ، عدالت نے کہا حمزہ شہباز کو 8 اپریل تک گرفتار نہ کیا جائے، حفاظتی ضمانت کی درخواست پر پیر کو سماعت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی ٹیم آج دوسرے روز قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے شہبازشریف کی رہائش گاہ 96ایچ پہنچی تھی ، نیب ٹیم نے رہائش گاہ کامحاصرہ کر لیا اور اندر جانے کی کوشش کی ، ٹیم کے ہمراہ پولیس کے اہلکار بھی موجود تھے۔

    نیب حکام کا کہنا تھا کہ حمزہ شہبازاورشہبازشریف گھرمیں موجودہیں، گھر کےگارڈز کی جانب سے نیب ٹیم کو مزاحمت کا سامنا ہے اور اندرجانے سے روکا جارہا ہے۔ نیب حکام کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کو آج ہر صورت گرفتار کیا جائے گا۔

    نیب ٹیم کے شہباز شریف کے سیکرٹری عطاتارڑ سےمذاکرات


    نیب ٹیم کے شہباز شریف کے سیکرٹری عطاتارڑ سےمذاکرات جاری ہے، عطاتارڑ کا کہنا ہے اندر سے جو حکم ملے گا اس پر عمل کروں گا، نیب ریاستی دہشت گردی کررہی ہے۔

    ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے ہائی کورٹ کے آرڈر موجودہیں حمزہ شہبازگرفتاری نہیں دیں گے۔

    ہم آج حمزہ شہبازکوگرفتارکیےبغیر نہیں جائیں گے، ڈپٹی ڈائریکٹرنیب چوہدری اصغر

    ڈپٹی ڈائریکٹرنیب چوہدری اصغر نے کہا ہمارے پاس گرفتاری کےوارنٹ ہیں، ہم آج حمزہ شہباز کوگرفتار کیے بغیر نہیں جائیں گے، گھر میں داخل نہیں ہوں گے، حمزہ شہباز ہمارے ساتھ تعاون کریں اور باہر آئیں ،دیواروں کے پیچھے نہ چھپیں۔

    چوہدری اصغر  کا کہنا تھا سپریم کورٹ نےحالیہ فیصلےمیں گرفتاری کااختیاردیاہے، آپ گھرکی بیسمنٹ میں نہ چھپیں،لیڈرہیں باہرآجائیں، حمزہ شہباز کے وارنٹ ہیں گرفتاری کےبغیرنہیں جاسکتے۔ْ

    حمزہ شہبازباہرنہ آئےتوگرفتاری کےلیےقدم اٹھائیں گے،نیب حکام


    ذرائع کا کہنا ہے نیب حکام نے سیڑھی منگوالی ہے،حمزہ شہبازباہر نہ آئےتوگرفتاری کے لیے قدم اٹھائیں گے، قانون پر عمل کرنا ہوگا قانون سب کے لیے برابر ہے۔

    حمزہ شہبازکی گرفتاری کیلئےرینجرزطلب


    نیب حکام نےحمزہ شہبازکی گرفتاری کے لئے رینجرز کو طلب کیا تھا ، جس کے بعد  نیب کی مدد کیلئے رینجرز ماڈل ٹاؤن پہنچ گئی ہیں۔

    حمزہ شہبازکی رہائش گاہ کےباہرن لیگی کارکنان کےنعرے


    حمزہ شہبازکی رہائش گاہ کےباہرن لیگی کارکنان کی بڑی تعداد پہنچ گئی ہے ، کارکنان نے رہائش گاہ کےسامنےکھڑے ہوکر دیوار بنادی ہے اور  پولیس کوہٹانےکی کوشش کررہے ہیں جبکہ  شدید نعرے کا سلسلہ جاری ہے، کارکنان کا کہناہےکسی صورت حمزہ شہبازکوگرفتار نہیں کرنےدیں گے۔

    پولیس کی مزیدنفری کو 96ایچ ماڈل ٹاؤن طلب کرلیا گیا ہے جبکہ  فائربریگیڈاورایمبولینس بھی منگوالی گئی۔

    ن لیگ کےکارکنوں اورپولیس کےدرمیان جھڑپ کا سلسلہ بھی جار ی ہے، پولیس نے96ایچ کی جانب آنےوالےکارکنوں کوروکا تو روکےجانےپرن لیگی کارکنان کی پولیس اہلکاروں سےہاتھاپائی کی، پولیس اہلکاروں کودھکے اور رکاوٹیں ہٹادیں۔

    ملزم حمزہ شہباز کو آگاہ کیا جاتاہےکہ قانون کو ہاتھ میں نہ لیں، نیب لاہور


    نیب لاہور نے حمزہ شہباز کی گرفتاری سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا ، جس میں کہا حمزہ شہباز کی گرفتاری قانونی اقدام ہے سیاست کی نذرنہ کیا جائے، قانون کی نظر میں تمام ملزمان برابر ہیں۔

    نیب کا کہنا ہے گرفتاری کےوارنٹ قانون کےمطابق اورہرلحاظ سےقابل عمل ہیں ، کارکن اورگارڈ سیاسی رہنماؤں کی آشیربادپرماحول خراب کررہےہیں، ن لیگی کارکن اورگارڈ کارسرکار میں مداخلت کے مرتکب ہورہے ہیں، وارنٹ پر عمل اور سیکیورٹی کے پیش نظر رینجرز کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اعلامیہ میں کہا ملزم حمزہ شہباز کو آگاہ کیا جاتاہےکہ قانون کو ہاتھ میں نہ لیں اور قومی ادارے سے تعاون کرتے ہوئےگرفتاری دے دیں۔

    احتساب عدالت کا نیب کو حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے کاحکم


    احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کے وارنٹ پرمن وعن عمل کاحکم دیتے ہوئے کہا ملزم کی گرفتاری پولیس کی مددسےگھرمیں داخل ہوکرکی جائے اور غیرضروری طاقت کے استعمال سے اجتناب کیاجائے۔

    لاہورہائی کورٹ نےپیرتک حمزہ شہبازکی گرفتاری روک دی


    لاہورہائی کورٹ نےنیب کو پیرتک حمزہ شہبازکی گرفتاری روک دیا اور کہا حمزہ شہبازکو8اپریل تک گرفتارنہ کیاجائے، حفاظتی ضمانت کی درخواست پر پیر کو سماعت ہوگی۔

    بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ کے احکامات کے بعد نیب حکام 96 ایچ ماڈل ٹاؤن سے واپس روانہ ہوگئی، کارکنان نےڈپٹی ڈائریکٹرنیب کی گاڑی کوگھیرلیاتھا، تاہم پولیس کی جانب سےکارکنان کو پیچھے ہٹایا گیا۔

    یاد رہےگذشتہ روز لاہور میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور سوا گھنٹے کے قریب ن لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کی مزاحمت کے بعد ٹیم انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی، حمزہ شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں چھاپہ مارا گیا۔

    مزید پڑھیں : گرفتاری میں مزاحمت، نیب کی ٹیم حمزہ شہباز کو گرفتار کیے بغیر واپس روانہ

    نیب حکام حمزہ شہباز کی گرفتاری کا وارنٹ بھی ساتھ لیکر آئے، تاہم انھیں شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، اس دوران ایک اہلکار کے کپڑے بھی پھاڑے دیئے گئے اور ٹیم کو روکنے کیلئےحمزہ شہبازکی رہائش گاہ کے مرکزی دروازے کے باہر لیگی رہنماؤں اورکارکنوں نے دھرنابھی دیا۔

    ڈی جی نیب لاہورنےصورتحال سےچیئرمین نیب کوآگاہ کیا، صورتحال کے پیش نظر مشاورت کےبعدگرفتاری کافیصلہ ملتوی کردیاگیا تھا۔

    نیب نے اعلامیے میں کہا تھا کہ نیب لاہور کی ٹیم حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتاری کے لیے گئی تھی تاہم حمزہ شہباز کے گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا جبکہ حمزہ شہباز کےمحافظوں نےنیب اہلکاروں  کو دھمکیاں دی۔

  • آغاسراج کے50 کڑور سے زائد خفیہ اثاثوں کا سراغ مل گیا، انکوائری کوریفرنس میں تبدیل کرنے کا فیصلہ

    آغاسراج کے50 کڑور سے زائد خفیہ اثاثوں کا سراغ مل گیا، انکوائری کوریفرنس میں تبدیل کرنے کا فیصلہ

    کراچی : نیب ٹیم نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی  کیس کی انکوائری کوریفرنس میں تبدیل کرنےکا فیصلہ کرلیا ہے  جبکہ  آغاسراج کے ظاہراثاثوں کےعلاوہ بھی 50 کروڑ سے زائد خفیہ اثاثوں کاسراغ مل گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ، نیب ٹیم نے کیس کی انکوائری کوریفرنس میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتاری کےبعد سے نیب ٹیم نے 9 مرتبہ آغاسراج سے سوالات پوچھے، آغاسراج درانی سے 150 سے زائد سوالات کیےگئے، گھر سے ملنے والی دستاویزات بھی انھیں دکھائی گئیں۔

    نیب ذرائع کے مطابق اثاثوں میں ظاہرنہ کی جانے والی 19جائیداد سے متعلق پوچھاگیا، اہلیہ، بیٹی اور بہو کے نام 11کروڑ کی جائیداد سے متعلق بھی سوالات کئے جبکہ شکار پور، کراچی، سکھر میں جائیداد پر ٹیکس نہ دینے کا بھی سوال کیاگیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کے تفتیشی حکام نے اسپیکر سندھ اسمبلی کے ظاہر اثاثوں کے علاوہ بھی پچاس کروڑ سے زائد خفیہ اثاثوں کا سراغ بھی لگا لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق آغا سراج درانی نے پوچھے جانیوالے سوالات کا جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے ضد کی کہ یہ تفصیلات انکے وکیل کو فراہم کی جائیں اور ان سے ان کی ملاقات کرائی جائے۔

    ذرائع نے بتایا آغاسراج کو نیب حکام نےگھر سے آنے والا کھانا فراہم کیا، 2 دن میں 3 بار آغاسراج کا نیب حکام ڈاکٹر سے معائنہ کراچکے ہیں۔

    یاد رہے 20 فروری کو نیب کراچی نےآمدن سےزائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو اسلام آباد سے گرفتارکرلیا تھا اور رہداری ریمانڈ حاصل کرکے کراچی منتقل کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: نیب نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کو گرفتار کرلیا

    بعد ازاں نیب نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے گھر پر چھاپہ مار کر اہم فائلیں‌ قبضے میں‌ لے لیں تھیں۔

  • نوازشریف اور مریم نوازکو ابوظہبی ایئرپورٹ سے تحویل میں لینے کا امکان

    نوازشریف اور مریم نوازکو ابوظہبی ایئرپورٹ سے تحویل میں لینے کا امکان

    اسلام آباد : نیب ٹیم کی جانب سے نوازشریف اور مریم نواز کو ابوظہبی ایئرپورٹ سے تحویل میں لئے جانے کا امکان ہے، دونوں کو وارنٹ گرفتاری دکھانے کے بعد تحویل میں لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی 3 رکنی خصوصی ٹیم ابوظہبی پہنچ گئی، نیب کی ٹیم نوازشریف اور مریم نواز کو ابوظہبی ایئرپورٹ سے تحویل میں لے گی، دونوں کو وارنٹ گرفتاری دکھانے کے بعد تحویل میں لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ٹین ابوظہبی میں پاکستانی سفیرسےمعاونت کی درخواست کرے گی اور نواز شریف اور مریم نواز کو تحویل میں لے کر پاکستان اسی پرواز سے لائے گی۔

    طیارے کے لاہور پہنچتے ہی نیب کی سولہ رکنی ٹیم نواز اور مریم نواز کا امیگریشن خود کرائے گی اور ہوائی اڈے پر ہی گرفتاری کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے اڈیالہ جیل پہنچایا جائے گا، تاہم نواز شریف اور مریم نواز کو بلوچستان کی مچھ جیل سمیت کسی اور جیل میں بھی منتقل کیا جاسکتا ہے۔

    نیب ٹیم کی سربراہی ڈائریکٹرامجد علی اولکھ کریں گے جبکہ مریم نوازکو نیب ٹیم میں شامل خواتین افسران حفضہ شیخ اور حاجرہ فرخ سعید گرفتار کریں گی، ٹیم میں شامل دیگرافسران میں چوہدری اصغر، اللہ رکھا سلطان ، نذیر احمد رضا اور کیس کے تفتیشی افسر عمران ڈوگر بھی نیب ٹیم میں شامل ہیں۔


    مزید پڑھیں :  نوازشریف اور مریم نواز لندن سے ابوظہبی پہنچ گئے


    لاہورایئرپورٹ پر نیب کی ٹیم کے ہمراہ پولیس، انٹیلی جنس اداروں کے افسران بھی ائیرپورٹ پر موجود ہوں گے۔

    نیب حکام کے مطابق لاہورایئرپورٹ پر دو ہیلی کاپٹر پہنچا دیے گئے ہیں، نیب کی دوٹیمیں لاہور ایئرپورٹ اور دو ٹیمیں اسلام آباد ایئرپورٹ پر تعینات ہوں گی۔

    ذرائع کے کا کہنا ہے اڈیالہ جیل کا سرچ آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے، ہیلی پیڈ بھی مرمت کے بعد فعال کردیا گیا ہے اور جیل کے باہر بھی پولیس الرٹ ہے۔

    خیال رہے کہ نوازشریف اور مریم نواز غیرملکی ایئرلائن کی پروازای وائی 18 کے زریعے لندن سےابوظہبی پہنچ گئے ہیں ، وہاں 7 گھنٹے قیام کے بعد پاکستان روانہ ہوں گے جبکہ نوازشریف اور مریم نواز کا طیارہ آج شام سوا چھے بجے لاہور ائیرپورٹ پر اترے گا۔


    مزید پڑھیں :  جیل کو سامنے دیکھتے ہوئے بیٹی کے ساتھ وطن واپس جارہا ہوں، نواز شریف


     یاد رہے کہ دو روز قبل ایون فیلڈ ریفرنس کے سزا یافتہ مجرم سابق نااہل وزیر اعظم نواز شریف نے وطن واپسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا  تھا کہ جیل کی کوٹھری سامنے دیکھتے ہوئے پاکستان واپس جارہا ہوں۔

    واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، حسن اور حسین نواز، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا تھا۔

    فیصلے میں نواز شریف کو دس سال قید اور جرمانے، مریم نواز کو سات سال قید مع جرمانہ جبکہ کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    جس کے بعد میاں نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے 13 جولائی کو وطن واپسی کا اعلان کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نیب ٹیم شریف خاندان کیخلاف مزیدثبوت اکھٹے کرنے کیلئے لندن پہنچ گئی

    نیب ٹیم شریف خاندان کیخلاف مزیدثبوت اکھٹے کرنے کیلئے لندن پہنچ گئی

    اسلام آباد : شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کے معاملہ پر نیب لاہور کی دو رکنی ٹیم لندن پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کا معاملہ نیب لاہور کی دو رکنی ٹیم لندن پہنچ گئی، تحقیقاتی ٹیم ایک ہفتہ لندن میں قیام کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ٹیم کی جانب سے کرپشن ریفرنسز سے متعلق مزیدثبوت جمع کیے جائیں گے، نیب افسر لندن فلیٹس اور فلیگ شپ کمپنیز کے حوالے سے دستاویزات تلاش کریں گے۔

    جس کے بعد نئے ثبوت ثبوتوں کی بنیاد پر احتساب عدالت میں ضمنی ریفرنس بھی دائر کیا جا سکتا ہے۔

    نیب کی ٹیم شریف فیملی کے خلاف شواہد اکٹھے کرنے کیلئے لندن میں گورنمنٹ اور پرائیویٹ اداروں کے علاوہ مختلف افراد سے ملاقات کرے گی۔

    اس سے قبل نیب کی ٹیم نے دبئی، سعودی عرب اور لندن سے شریف خاندان کے خلاف مزید تصدیق شدہ دستاویزات حاصل کرلیں جن میں یو اے ای حکومت نے گلف اسٹیل فروخت کرنے کے دعویٰ کو جھوٹا قرار دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : نیب کو شریف خاندان کے غیر قانونی اثاثوں کی تصدیق شدہ دستاویزات حاصل


    یاد رہے کہ احتساب عدالت شریف خاندان کیخلاف ریفرنسز میں سابق وزیراعظم کے بیٹوں حسن اورحسین نواز کو اشتہاری قرار دے چکی ہے اور ناقابل ضمانت وارنٹ جاتی کئے ہوئے ہیں ۔

    خیال رہے پاناما کیس میں نیب کو بھیجے گئے ریفرنسسز کی سماعت جاری ہے جہاں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر پیش ہو چکے ہیں جب کہ حسین و حسن نواز تاحال لندن میں مقیم ہیں۔

    یاد رہے کہ 19 اکتوبر کو احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر فرد جرم عائد کی تھی جبکہ اسی روز عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی نواز شریف پر فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔

    بعد ازاں عدالت کا وقت ختم ہونے کے باعث اس سے اگلے روز 20 اکتوبر کو  فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بھی نامزد ملزم نواز شریف پر فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ کہ لندن فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز، مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کوملزم نامزد کیا گیا دیگر دو ریفرنسز العزیزیہ اسٹیل ملزجدہ اور آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنسز میں نوازشریف سمیت ان کے دونوں صاحبزادوں کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔