Tag: نیب پر تنقید

  • چیئرمین نیب کو بلیک میل کرنے کے واقعے پر خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے: خواجہ آصف

    چیئرمین نیب کو بلیک میل کرنے کے واقعے پر خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے: خواجہ آصف

    اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف میں کچھ لوگ عمران خان کی جگہ لینے کے لیے تیار بیٹھے ہیں، خواہش کے باوجود ہم نیب قانون میں تبدیلی نہیں کر سکے، چیئرمین نیب کو بلیک میل کرنے کے واقعے پر خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے۔

    ان خیالات کا اظہار وہ قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے دوران کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں جو آج دیوالیہ پن ہے ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا، لوگ تیار ہیں قومی حکومت بنے اور کسی طرح وزیر اعظم بن جائیں۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان مختلف معاشی بحرانوں سے گزر رہا ہے، غیر اعلانیہ طور پر ایسے اقدامات ہو رہے ہیں جو معاشی بحران کو بڑھا رہے ہیں، اس وقت جو لوگ معاشی معاملات دیکھ رہے ہیں ان کا کسی پارٹی سے تعلق نہیں ہے، ایسا کبھی نہیں ہوا کہ معاشی معاملات کو آئی ایم ایف کے لوگ دیکھیں۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ گزشتہ 10 سال میں نیب کے قوانین میں تبدیلی نہیں کی جا سکی جو بد قسمتی ہے، خواہش کے با وجود ہم اس قانون میں تبدیلی نہیں کر سکے، نیب قوانین میں تبدیلی کے لیے موجودہ حکومت کی تجاویز اپنے لوگوں کو بچانے کے لیے تھی۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ چیئرمین نیب کو بلیک میل کرنے کے واقعے میں حکومت کا کردار شرم ناک ہے، معاملے پر پارلیمنٹری یا اسپیشل کمیٹی تشکیل دی جائے۔

    ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب نے ایک انٹرویو میں کہا کچھ حکومتی لوگوں کے اسکینڈل ہیں، انٹرویو کے بعد پی ٹی آئی متحرک ہو گئی، اس وقت نیب میں اپوزیشن کے کیسز ہیں لیکن حکومت کا کوئی کیس نہیں، حکومت نے فیصلہ کیا کہ چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا جائے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جس چینل نے نیوز بریک کی اس میں جہانگیر ترین بھی حصہ دار ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے چیئرمین نیب کو کس لیے ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، حکومت نے ٹارگٹ کر کے ادارے کی کارکردگی کو ملیا میٹ کرنے کی کوشش کی، چیئرمین نیب بلیک میلنگ مسئلہ گھمبیر ہو چکا ہے۔

    فاٹا سے متعلق انھوں نے کہا کہ ایک بل قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر پاس کیا تھا، لیکن کچھ عناصر سازش کے تحت اس بل کو سینیٹ سے پاس نہیں کرانا چاہتے، کسی خطے میں ایسی دہشت گردی نہیں ہوئی جیسے فاٹا میں ہوئی، ہماری ذمے داری ہے کہ قبائلی لوگوں کو مرکزی دھارے میں لائیں۔

    وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری سے متعلق انھوں نے کہا کہ فواد چوہدری کو لہریں گننے پر بھی لگا دیا جائے تو وہ اپنے لیے کام نکال لیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ میرانشاہ میں کل کے واقعے پر کسی نے کچھ نہیں کہا، کل کے واقعے پر کچھ نہ کہنا پارلیمنٹ کی توہین ہے، غلطیاں کرنے والے کہیں بھی ہوں ان کو سیاسی طور پر ٹھیک کریں، لوگ ایوان میں مسئلے حل کرنے کے لیے بیٹھے ہیں۔

  • نیب کے نوٹسز نے لوگوں کو خود کشی کرنے پر مجبور کیا: ملک احمد خان

    نیب کے نوٹسز نے لوگوں کو خود کشی کرنے پر مجبور کیا: ملک احمد خان

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان نے کہا ہے کہ بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر شہباز شریف کو گرفتار کیا گیا، نیب کے نوٹسز نے لوگوں کو خود کشی کرنے پر مجبور کیا۔

    ان خیالات کا اظہار وہ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے، ملک احمد خان نے کہا کہ شہباز شریف کو بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر گرفتار کیا گیا، کیا رمضان شوگر ملز کے پیسے شہباز شریف نے بیرون ملک بھیجے؟

    انھوں نے کہا کہ اگر پیسے بھیجے بھی گئے تو بتایا جائے کہ کس کے پیسے بھیجے گئے، کیا صاف پانی کمپنی کے پیسے باہر بھیجے گئے؟

    ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ کالم نگار اور چیئرمین نیب کے خلاف کیس فائل کریں گے، نیب کے نوٹسز نے لوگوں کو خود کشی کرنے پر مجبور کیا، نیب کیا کوئی ماورائے قانون ادارہ ہے، کیا نیب والے یہ سمجھتے ہیں کہ ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔

    رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ نیب سے گرفتاری کی وجوہ پر جواب نہیں دیا جاتا، کہا جاتا ہے کہ یہ خفیہ دستاویزات ہیں نہیں بتا سکتے، کس قانون میں اس طرح کسی کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چیئرمین نیب کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، وہ اچھا کام کررہے ہیں، فروغ نسیم

    ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ میں ویسی ہرزہ سرائی نہیں کر سکتے جس طرح چیئرمین نیب نے کی، چیئرمین نیب اپنے عہدے سے مستعفی ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ قانون میں کہاں لکھا ہے کہ چیئرمین نیب خود سوال نامہ ترتیب دیں، وہ کہہ رہے ہیں کہ میں خود سوال نامہ ترتیب دیتا ہوں، نیب قانون کا غلط استعمال کر رہا ہے۔

    ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ نیب کا کہنا ہے کہ جن پر الزام لگیں وہ مناصب جلیلہ پر فائز نہ ہوں، قانون پر کس کی تشریح مانی جائے، عدالت کی یا نیب کی، ایف بی آر کے چھاپوں سے لوگوں نے بینکوں سے پیسے نکال لیے، کاروباری کمیونٹی نے کاروبار ختم کر دیے۔

  • نیب کی وجہ سے کوئی سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں ہے: حمزہ شہباز

    نیب کی وجہ سے کوئی سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں ہے: حمزہ شہباز

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ پلی بار گین بھتہ خوری کا نظام ہے، نیب کی وجہ سے کوئی ملک میں سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نے قومی احتساب بیورو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیب اور وزیر اعظم گٹھ جوڑ نے معیشت کو تباہ حال کر دیا ہے۔

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ نیب اور منشا بم میں کوئی فرق نہیں ہے، اساتذہ کو ہتھکڑیاں لگا کر قوم کو شرمندہ کیا گیا، ہمارے خلاف تحقیقات کی گئیں لیکن ایک پائی کی کرپشن کا الزام ثابت نہیں ہوا۔

    انھوں نے وزیرِ اعظم عمران خان کی وانا میں کی گئی تقریر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، کہا تقریر کے دوران جو زبان استعمال کی گئی وہ پوری قوم کے لیے باعث شرم ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  حمزہ شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 8 مئی تک توسیع

    بڑھتی ہوئی مہنگائی کے حوالے سے حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ دوائیوں کی قیمتیں اور بڑھ رہی ہیں، مہنگائی اور بڑھے گی، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہونے جا رہا ہے لیکن معلوم نہیں آئی ایم ایف کس قسم کی شرائط رکھے گا، اس معاہدے کے بعد مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے وانا میں ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ ہر سال 100 ارب روپے قبائلی علاقوں پر خرچ ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ وہ قبائلی علاقوں میں فوج بھیجنے کے مخالف تھے، عمران خان نے جنوبی وزیرستان میں دو ڈگری کالجز اور اسپورٹس کمپلیکس بنانے کا بھی اعلان کیا۔

  • ہم صرف ٹویٹ نہیں کرتے کام بھی کرتے ہیں: بلاول بھٹو زرداری

    ہم صرف ٹویٹ نہیں کرتے کام بھی کرتے ہیں: بلاول بھٹو زرداری

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ میں اسپیشل بچوں کے لیے جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا آٹزم سینٹر ہے، ہم صرف ٹویٹ نہیں کرتے، کام بھی کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ اس قسم کی سہولتیں مہنگی ہوتی ہیں جو آٹزم سینٹر میں مفت دی جا رہی ہیں، ہم ایسے سینٹرز سندھ کے باقی شہروں میں بھی کھولیں گے، پاکستان پیپلز پارٹی کاعزم ہے غریبوں کو مفت علاج دینا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا ’حکومت کو مشورہ دیتا ہوں ہوش کے ناخن لے، ہم صرف ٹویٹ نہیں کرتے کام بھی کرتے ہیں، غیر جمہوری اقدام اٹھائیں گے تو آپ کا حال بھی مشرف جیسا ہوگا۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ قانون پر عمل درآمد کیا جاتا ہے تو نظام میں بہتری آتی ہے، نیب کو غیر سیاسی ادارہ ہونا چاہیے، احتساب کے نام پر انتقام ہوگا تو اس کے خلاف ہوں گے، نیب مشرف کا ادارہ ہے جو سیاسی انجینئرنگ کے لیے بنایا گیا ہے، اس میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ قومی احتساب بیورو خود منی لانڈرنگ کا ادارہ ہے، نیب کی حراست میں لوگ مر رہے ہیں، یہ ایک قاتل ادارہ ہے، اس کے خلاف ایکشن لینا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  حمزہ شہباز کس طرح منی لانڈرنگ کرتے رہے، نیب نے ثبوت حاصل کر لیا

    انھوں نے کہا کہ حکومت جو الیکشن میں حاصل نہ کر سکی اب نیب سے حاصل کر رہی ہے، عوام کے حقوق چھینے جائیں گے تو پیپلز پارٹی اجازت نہیں دے گی، اٹھارویں ترمیم کو چھینا گیا تو ہم حکومت گرا دیں گے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ ایسے نہیں چلے گا کہ نیب کو کچھ پیسے دے کر کالا پیسا سفید کر لو، جب تک ریفارمز نہیں لاتے کرپشن کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی میں دم نہ ہوتا تو میرے اعلان پر وزیر اعظم ہاؤس نہ چیختا، جب پیپلز پارٹی نکلتی ہے تو بڑے بڑے تخت گر جاتے ہیں۔

  • نیب میں اصلاحات نہ لانا ہماری ناکامی تھی، بے نامی اکاؤنٹس کیس سیاسی انجینئرنگ ہے: بلاول بھٹو

    نیب میں اصلاحات نہ لانا ہماری ناکامی تھی، بے نامی اکاؤنٹس کیس سیاسی انجینئرنگ ہے: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی احتساب بیورو پر کڑی تنقید کرتے ہوئے چیئرمین نیب سے مطالبہ کر دیا ہے کہ وہ نیب کے لوگوں کا احتساب کریں ورنہ ان کا احتساب ہم کریں گے۔

    بلاول بھٹو نے آج سندھ اسمبلی میں شرکت اور پی پی پارلیمانی پارٹی اجلاس کی صدارت کے بعد کراچی میں پریس کانفرنس کی، انھوں نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری پر شدید تنقید کرتے ہوئے اس عمل کی مذمت کی۔

    [bs-quote quote=”ہماری ناکامی ہے کہ نیب میں اصلاحات نہیں لا سکے، بی بی نے چارٹرڈ آف ڈیموکریسی میں کہا تھا نیب کو ختم کرنا ہے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    بلاول بھٹو نے کہا کہ آغا سراج درانی کو مشرف کے بنائے ادارے نے گرفتار کیا ہے، وہ پاکستان کے بڑے سیاست دان ہیں، اسلام آباد سے ان کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں، وسائل سے زائد اثاثہ جات کا نیب کا الزام تو کسی پر بھی لگ سکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آغا سراج کی گرفتاری کے بعد ثبوت تلاش کیے جا رہے ہیں، کیا نیب خود ثبوت پلانٹ کر رہا ہے، چیئرمین نیب عورتوں اور بچوں پر تشدد اور یرغمال بنانے کا نوٹس لیں، اور اپنے ادارے اور اپنے افسران کی تحقیقات کرائیں۔

    انھوں نے یاد دلایا کہ آغا سراج درانی اسی سندھ اسمبلی کے اسپیکر ہیں جس نے پاکستان کی قرارداد پیش کی تھی، آغا سراج کے چچا اور والد بھی سندھ اسمبلی کے اسپیکر رہے، انھیں گرفتار کرنے کے بعد نیب نے ثبوت کی تلاش شروع کی اور گھر پر چھاپا مارا۔

    بلاول بھٹو نے نیب کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے کہا ’ہماری ناکامی ہے کہ نیب میں اصلاحات نہیں لا سکے، نیب کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے، نیب کالا قانون ہے، بی بی نے چارٹرڈ آف ڈیموکریسی میں کہا تھا نیب کو ختم کرنا ہے۔‘

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے بے نامی اکاؤنٹس کیس کو سیاسی انجینئرنگ قرار دیا، کہا جعلی اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی بنائی گئی جس میں اہم ادارے کو شامل کیا گیا، کیا ایسے اہم ادارے کو شامل کر کے اس کی ساکھ کو نقصان نہیں پہنچایا گیا۔

    [bs-quote quote=”کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 3 وزرا کو فوری کابینہ سے ہٹایا جائے، کالعدم تنظیم حمایت یافتہ وزرا کابینہ میں ہوں گے تو نیشنل ایکشن پلان پر عمل ممکن نہیں۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”بلاول بھٹو زرداری”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ کیس اور ایف آئی آر سندھ کا ہے، اکاؤنٹ سندھ کا ہے مگر کیس پنڈی کا، ان کوکیا شوق ہے کہ ہر بار راولپنڈی میں ٹرائل ہو، انجینئرنگ کے ذریعے مجھے بھی کیس میں گھسیٹا گیا۔

    بلاول بھٹو نے عدلیہ پر بھی تنقید کی، کہا عدالت ابھی تک سیاسی انجینئرنگ کو سپورٹ کرتی ہے، جب بھی ڈکٹیٹر آیا ان کو عدلیہ کی طرف کلین چٹ ملی، سپریم کورٹ سے درخواست کرتا ہوں اپنے ریکارڈ کو پھر سے دیکھیں، چیف جسٹس نے کہا سچ کا سفر شروع ہے، امید ہے اس بات سے سچ کا سفر شروع ہوگا، پولیس پر دیا گیا فیصلہ 18 ویں ترمیم کی خلاف ورزی ہے، نظرثانی درخواست دائر کریں گے۔

    انھوں نے پریس کانفرنس میں کہا ’جب سے سیاست میں ہوں دہشت گردوں، کالعدم تنظیموں کے خلاف آواز اٹھاتا آ رہا ہوں، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کی بات بھی کرتا رہا ہوں، کیا کالعدم تنظیم کو زائد اثاثوں پر گرفتار نہیں کیا جا سکتا، کالعدم تنظیموں کے اثاثے کہاں سے آتے ہیں ان پر جے آئی ٹی بنائی جانی چاہیے، ہمارا مطالبہ یہی ہے نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرو اور پاکستان کو بچاؤ۔‘

    انھوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم کالعدم تنظمیوں کے خلاف نہیں بلکہ صرف اپوزیشن کے خلاف ایکشن لیتے ہیں، یو این اور پاکستان میں کالعدم قرار تنظیم کا لیڈر اسد عمر کے ساتھ میڈیا پر آتا ہے، ہم کسی فون کال یا امریکا کی کال پر جدوجہد نہیں کر رہے، پی ٹی آئی کے 3 وزرا کے کالعدم تنظیموں سے براہ راست تعلقات ہیں۔

    [bs-quote quote=”نواز شریف کو این آئی سی وی ڈی اسپتال میں علاج کی آفر کی ہے، ان کی صحت انتہائی خراب ہے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا کہ کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 3 وزرا کو فوری کابینہ سے ہٹایا جائے، کالعدم تنظیم حمایت یافتہ وزرا کابینہ میں ہوں گے تو نیشنل ایکشن پلان پر عمل ممکن نہیں، ان وزرا کو ہٹایا جائے گا تو اپوزیشن مانے گی کہ حکومت سنجیدہ ہے۔

    بلاول بھٹو نے وفاقی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ سندھ کی ترقی روکنا چاہتا ہے، گیس اور پانی کا حق نہیں دیتا، 18 ویں ترمیم ریڈ لائن ہے اس کے خلاف حکومت کو قدم نہیں اٹھانے دیں گے، سڑکوں پر نکلنے اور لانگ مارچ کے لیے تیار ہیں، جیل جانے سے بھی نہیں ڈرتے۔

    پی پی چیئرمین نے سابق وزیر اعظم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو این آئی سی وی ڈی اسپتال میں علاج کی آفر کی ہے، ان کی صحت انتہائی خراب ہے، این آئی سی وی ڈی دنیا کا بہترین دل کے امراض کا عالمی معیار کا اسپتال ہے، نواز شریف سے کہتا ہوں کہ ان کی میزبانی کرنا ہمارے لیے اعزاز کی بات ہوگی۔

  • آصف زرداری کی نیب پر تنقید، حکومت سے عدم تحفظ کی فضا ختم کرنے کا مطالبہ

    آصف زرداری کی نیب پر تنقید، حکومت سے عدم تحفظ کی فضا ختم کرنے کا مطالبہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ چیئرمین نیب کے پاس کیوں جائیں، انھیں پارلیمنٹ کے سامنے حاضر ہونا چاہیے۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا ’ارکان پارلیمنٹ نے چیئرمین نیب سے ملاقات کے لیے خط کیوں لکھا، اس دن کا سوچیں جب آپ کو بلایا جائے گا تو کیا ہوگا، مجھے آپ کا غم زیادہ ہے اپنا نہیں، ہم نے ہی پارلیمنٹ کو عزت دینی ہے اور مضبوط کرنا ہے۔‘

    [bs-quote quote=”نواز شریف کو آج ریلیف ملا ہے تو ہم اس پر خوش ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”آصف علی زرداری” author_job=”شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی”][/bs-quote]

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ان سے جتنا ہو سکا سیاسی اور استعداد کی بنیاد پر پارلیمنٹ کو مضبوط کیا، وقت آ گیا ہے کہ چیئرمین نیب کو پارلیمنٹ میں طلب کیا جائے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ ایسے اقدامات کیے گئے جن سے عدم تحفظ پیدا ہوا، عدم تحفظ کی صورتِ حال ختم کریں تاکہ ملک آگے بڑھ سکے۔

    پی پی رہنما نے کہا ’ہم جو حلف اٹھاتے ہیں تو اس پر لکھا ہوتا ہے کہ شفافیت سے کام کریں گے، مہمند ڈیم ٹھیکے پر پارلیمانی کمیٹی کے مطالبے پر شہباز شریف کے ساتھ ہیں، فیصل واوڈا پانی کے معاملے پر تھوڑی تیاری کرلیں تو مسئلہ سمجھ جائیں گے۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  ایون فیلڈریفرنس: نوازشریف ،مریم نواز کی سزا معطلی کیخلاف نیب کی اپیل مسترد

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ وہ 15 بار چین گئے اور ان کے اندر سرمایہ کاری کی خواہش پیدا کی، چین کو بلایا گیا اور گوادر پورٹ معاہدے پر دستخط کیے گئے، میاں صاحب کو بھی بلایا تھا، لیکن آج کل مجھے اور میرے خاندان کو جے آئی ٹی کا سامنا ہے، بلاول بھٹو کا نام نکلوانے پر چیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    انھوں نے کہا ’نواز شریف کو آج ریلیف ملا ہے تو ہم اس پر خوش ہیں، مریم نواز کو جیل میں نہیں دیکھنا چاہتے، کسی بھی بہن بیٹی کو نہیں دیکھنا چاہتے۔‘

    انھوں نے جعلی اکاؤنٹس کیس کو ڈراما قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈیڑھ ہزار آدمیوں کے 2 اور 50 روپے کے جعلی اکاؤنٹس سامنے آ رہے ہیں، پہلے بھی یہ ڈراما ہوا اور پھر بینکوں کو پیسے بھرنا پڑے، اب بھی یہی ہوگا اداروں کو پیسے دینا پڑیں گے۔

  • نیب وزیر اعظم کے خلاف کیس واپس لے: وزیر اطلاعات کا مطالبہ

    نیب وزیر اعظم کے خلاف کیس واپس لے: وزیر اطلاعات کا مطالبہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کو وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف ہیلی کاپٹر کیس واپس لینا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا ’نیب نے سب سے بڑی پارٹی کے سربراہ اور منتخب وزیرِ اعظم کو چوروں اور ڈاکوؤں کے ساتھ کھڑا کر دیا ہے، ہیلی کاپٹر کیس میں 27 لاکھ کا معاملہ ہے اور نیب اس کو لے کر بیٹھ گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”نیب ترامیم کا مسودہ زیرِ غور ہے، عدالتی نظام میں بہتری کی بہت ضرورت ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”فواد چوہدری”][/bs-quote]

    وفاقی وزیرِ اطلاعات نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ نیب وزیرِ اعظم سے معافی مانگے، وزیرِ اعظم کے خلاف کیس توازن کے لیے بنایا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا ’ایک نجی چینل کی علیمہ خان پر اسٹوری صحافتی بد دیانتی ہے، علیمہ خان اور فیصل واوڈا نے اپنی جائیدادیں ڈکلیئر کی ہوئی تھیں۔‘

    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ احتساب کڑا ہونا چاہیے، سب کا ہونا چاہیے، اور سب کے لیے ہونا چاہیے، ہم کرپشن سے پاک پاکستان چاہتے ہیں، احتساب ہمارے منشور کا حصہ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ نیب نے کرپشن کے مقدمات پر ہاتھ ڈالا تو حکومت نے انھیں سراہا، پی ٹی آئی حکومت پر اب تک ایک کرپشن کا اسکینڈل نہیں آیا، وزیر اعظم عمران خان کرپشن کریں گے نہ کرنے دیں گے، عمران خان ایک مشن لے کر سیاست اور حکومت میں آئے ہیں۔

    فواد چوہدری نے مزید کہا ’وزیر اعظم مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں، 3 بار پیش ہو چکے ہیں، ان کے خلاف مستند کیس بنا ہو تو بات بنتی ہے، موجودہ کیس میں جان نہیں ہے، منصوبوں کے افتتاح کے لیے ہیلی کاپٹر استعمال کیا گیا۔‘

    [bs-quote quote=”آصف زرداری کے بعد اگلی باری خورشید شاہ کی ہے، اب سکھر پیکج کی باتیں آئیں گی، چوہدری نثار نے سکھر میں اربوں روپے خرچ کرنے کی بات کی تھی۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”وفاقی وزیرِ اطلاعات”][/bs-quote]

    وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ نیب ترامیم کا مسودہ زیرِ غور ہے، اپوزیشن کے ساتھ فروغ نسیم کی 7 میٹنگز ہوئی ہیں، اپوزیشن کے ساتھ ہماری کوئی لڑائی نہیں، وہ زرداری اور نواز شریف کے لیے ریلیف مانگ رہی ہے، تحریک انصاف کی حکومت ان کو ریلیف نہیں دے سکتی، اگر ان کو ریلیف دیں گے تو ہم اپنے ووٹرز سے غداری کریں گے، دونوں کرپشن میں گھرے ہوئے ہیں۔

    انھوں نے کہا ’پی اے سی چیئرمین شپ پر میری اور شیخ رشید کی رائے ایک تھی، وزیرِ اعظم بھی ہمارے مؤقف کے حامی تھے، لیکن دیگر رہنماؤ ں نے کہا کہ چیئرمین شپ نہ دی تو پارلیمنٹ نہیں چلے گی، سیاسی ایشوز کو عدالتوں میں نہیں جانا چاہیے، عدالتی نظام میں بہتری کی بہت ضرورت ہے، جس دن وزیر اعظم بات کرنے سے روکیں گے تو رک جاؤں گا۔‘

    فواد چوہدری نے کہا کہ فرخ سلیم کے معاملے میں مجھ سے غلطی ہوئی، معیشت اور توانائی امور پر بہ طور حکومتی ترجمان ان کا نوٹیفکیشن جاری کرنے لگے تو پتا چلا پابندی عائد ہے، فرخ سلیم میٹنگز میں ہوتے تھے، انھیں میڈیا پر تنقید نہیں کرنی چاہیے تھی، حکومت میں ہوتے ہوئے حکومت پر تنقید نہیں کی جا سکتی۔

    وزیرِ اطلاعات نے کہا ’ آصف زرداری کے بعد اگلی باری خورشید شاہ کی ہے، اب سکھر پیکج کی باتیں آئیں گی، چوہدری نثار نے سکھر میں اربوں روپے خرچ کرنے کی بات کی تھی، مجھے لگتا ہے خورشید شاہ گھبرائے ہوئے ہیں، وہ اداروں کو تباہ کرنے والے ولن ہیں، انھوں نے ریڈیو پاکستان، پی ٹی وی پر ہزاروں ایسے لوگ بھرتی کیے جو کبھی کام پر نہیں گئے اور تنخواہ لیتے رہے۔‘

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت مہنگائی کا کوئی طوفان نہیں ہے، مہنگائی میں صرف 0.4 فی صد اضافہ ہوا ہے، تحریک انصاف کی حکومت منی بجٹ لے کر آ رہی ہے، کم ترین تنخواہ والے کے لیے بھی مہنگائی میں 0.4 فی صد اضافہ ہوا ہے، دوا کی قیمت ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سے بڑھی۔

  • فواد چوہدری کی وزیرِ اعظم کے خلاف نیب کیس پر تنقید، گیس بحران کا ذمہ دار ن لیگ قرار

    فواد چوہدری کی وزیرِ اعظم کے خلاف نیب کیس پر تنقید، گیس بحران کا ذمہ دار ن لیگ قرار

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف ہیلی کاپٹر استعمال کیس پر نیب پر تنقید کی ہے، دوسری طرف انھوں نے ملک میں گیس بحران کا ذمہ دار ن لیگی حکومت کو قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے وزیرِ اعظم کے خلاف ڈیڑھ سال سے کیس لٹکانا نیب کی توہین ہے۔

    [bs-quote quote=”پچاس ارب کی گیس چوری نہ ہو رہی ہوتی اور معاملات ٹھیک ہوتے تو گیس بحران نہ ہوتا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”فواد چوہدری” author_job=”وفاقی وزیرِ اطلاعات”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ نیب نے وزیرِ اعظم پر 27 لاکھ روپے کا ہیلی کاپٹر استعمال کرنے پر کیس بنا رکھا ہے، عمران خان منصوبوں کے افتتاح کے لیے گئے تو نیب نے ریفرنس بنا دیا۔ 

    فواد چوہدری کا مؤقف تھا کہ نیب ڈیڑھ سال تک کیس رکھ کر بیٹھے گا تو اس سے پاکستان کی بےعزتی ہوگی، نیب کی ترجیح درست ہونی چاہیے۔‘

    گیس بحران پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 2013 میں گیس پر کوئی بھی قرضہ نہیں تھا، شاہد خاقان آئے تو گیس پر قرضہ چڑھ گیا، اب حال یہ ہے کہ سالانہ 57 ارب گیس چوری کا سامنا ہے، محمد زبیر شاہد خاقان عباسی سے پوچھیں کہ گیس کیوں نہیں آرہی؟


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کو پھر گیس بحران نے جکڑ لیا، چولھے ٹھنڈے پڑ گئے


    انھوں نے کہا ’سوئی گیس میں لگائے گئے دونوں ایم ڈیز انھی کے لگائے ہوئے تھے، ن لیگ 5 سال میں نظام خراب کر کے 157 ارب کا قرضہ چھوڑ کر گئی، اربوں کی گیس چوری نہ ہو رہی ہوتی اور معاملات ٹھیک ہوتے تو گیس بحران نہ ہوتا۔‘

    فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ہمیں ن لیگ کی حکومت سے جان چھوٹنے کا شکر ادا کرنا چاہیے، موجودہ دورِ حکومت میں ہر ماہ حالات بہتر ہوں گے۔