Tag: نیب پیشی

  • 190 ملین پاؤنڈ منتقلی کیس، عمران خان، بشریٰ بی بی کی آج نیب میں پیشی

    190 ملین پاؤنڈ منتقلی کیس، عمران خان، بشریٰ بی بی کی آج نیب میں پیشی

    راولپنڈی: 190 ملین پاؤنڈ منتقلی کیس میں آج عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی نیب میں پیشی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو آج نیب راولپنڈی میں طلب کیا گیا ہے، نیب نے این سی اے 190 ملین پاؤنڈ منتقلی کیس میں انھیں طلب کیا ہے۔

    نیب ٹیم طلبی کے لیے نوٹس زمان پارک لاہور پر وصول کرا چکی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کیس سے متعلق تمام دستاویزات اپنے ساتھ لائیں، عمران خان کے خلاف انکوائری تفتیش میں بدل دی گئی ہے۔

    نیب نوٹس کے مطابق رقم منتقلی کا معاملہ گٹھ جوڑ کر کے کابینہ سے خفیہ رکھا گیا تھا، اور یہ معاملہ خفیہ قرار دے کر بند لفافے کی کابینہ سے منظوری لی گئی تھی۔

    190ملین پاؤنڈ منتقلی کیس میں سابق وزرأ طلب

    نیب نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شہزاد اکبر نے ذاتی فوائد کے لیے برطانوی پاؤنڈ غیر قانونی منتقل کیے۔

  • نیب پیشی پر مریم نواز کی دھمکیاں، رینجرز سے مدد لینے کا فیصلہ

    نیب پیشی پر مریم نواز کی دھمکیاں، رینجرز سے مدد لینے کا فیصلہ

    لاہور: قومی احتساب بیورو نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مریم نواز کی پیشی کے موقع پر رینجرز سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی نیب پیشی کے حوالے سے دھمکیوں پر نیب نے سیکیورٹی سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے نیب نے رینجرز تعینات کرنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ نیب آفس کے باہر ممکنہ اجتماع کے باعث صورت حال خراب ہو سکتی ہے، وزارت داخلہ نیب آفس لاہور کے باہر رینجرز تعیناتی کے احکامات جاری کرے۔

    مریم نواز 26 مارچ کو ایک بار پھر ریلی کی شکل میں نیب آفس جائیں گی

    نیب کی جانب سے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ نیب لاہور نے فول پروف سیکیورٹی کے لیے پولیس اور رینجرز کی معاونت لینے کا فیصلہ کیا ہے، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نیب کی عمارت کی فول پروف سیکیورٹی کی درخواست دے دی ہے۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام سے نیب لاہور کو ریڈ زون ڈکلیئر کرنے کی درخواست کی جا رہی ہے، کسی دھمکی یا دباؤ کی پرواہ کیے بغیر ہمیشہ آئین، قانون کے مطابق کردار ادا کریں گے۔

    ادارے نے کہا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، بدعنوان عناصر سے عوام کے اربوں روپوں کی واپسی کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیب انسداد بدعنوانی کا ادارہ ہے، اس کا کسی سیاسی جماعت، گروہ یا فرد سے تعلق نہیں، نیب کا تعلق صرف ریاست پاکستان سے ہے۔

    یاد رہے کہ نیب لاہور نے مریم نواز کو 26 مارچ کو 1500 کنال کی مبینہ غیر قانونی منتقلی کیس، اور چوہدری شوگر ملز کیس میں طلب کر رکھا ہے۔

  • مریم نواز 26 مارچ کو ایک بار پھر ریلی کی شکل میں نیب آفس جائیں گی

    مریم نواز 26 مارچ کو ایک بار پھر ریلی کی شکل میں نیب آفس جائیں گی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز 26 مارچ کو ایک بار پھر ریلی کی شکل میں نیب آفس جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کو نیب نے مریم نواز کو 26 مارچ کو 1500 کنال کی مبینہ غیر قانونی منتقلی کیس میں طلب کیا تھا، جب کہ نیب لاہور نے انھیں اسی دن ہی چوہدری شوگر ملز کیس میں بھی طلب کر رکھا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے پیشی کے سلسلے میں اراکین پارلیمنٹ اور کارکنوں کی تیاری کی ہدایت کر دی ہے، مریم نواز ریلی لے کر نیب آفس جائیں گی، مریم نواز کی نیب میں پیشی کی حکمت عملی کے لیے ن لیگ کا اجلاس بھی آج طلب کیا گیا ہے۔

    2015 میں پندرہ سو کنال کی مبینہ غیر قانونی منتقلی کیس میں ڈی سی او اور ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ نے ماسٹر پلان ہی تبدیل کر دیا تھا، ملی بھگت سے ہزاروں کنال اراضی کو گرین لینڈ ایریا قرار دے دیاگیا تھا۔

    نیب لاہور کے جاری نوٹس میں مریم نواز کو مطلوبہ ریکارڈ ساتھ لانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    مریم نواز کی دھمکیاں، کارکنوں‌ کو ریاستی ادارے کے خلاف اکسانے کی کوشش

    26 مارچ کو نیب میں طلبی کے سلسلے میں اتوار کو مریم نواز ایک جلسے میں ریاستی ادارے کو دھمکیاں بھی دیتی رہیں، اور کارکنوں کو نیب دفتر پہنچنے کے لیے اکساتی رہیں، انھوں نے کہا یہ اتنی بری طرح ڈرے ہوئے ہیں کہ نیب کا 26 مارچ کا نوٹس دے دیا ہے، سب میرے ساتھ 26 مارچ کو نیب چل کر بتا دو کہ ظلم برداشت نہیں کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 11 اگست کو مریم نواز کو نیب لاہور نے رائیونڈ اراضی کیس سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا تاہم ان کے وہاں پہنچنے سے قبل ن لیگ کے کارکنوں اور پولیس اہل کاروں کے درمیان تصادم ہوا۔ کارکنان کی جانب سے پتھر برسائے گئے، جب کہ پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا تھا۔

    ہنگامہ آرائی کے سلسلے میں حکومت اور نواز لیگ نے ایک دوسرے پر الزام تراشی کی، پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت کا کہنا تھا نیب کے دفتر اور پولیس پر نواز لیگ کے کارکنوں کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا اور جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑیوں میں پتھر لائے گئے۔ مریم نواز نے الزام لگایا کہ ان کی گاڑی پر پتھراؤ کرنے والے پولیس کی وردی میں تھے اور اگر وہ بلٹ پروف گاڑی میں نہ ہوتیں تو نہ جانے کتنا نقصان پہنچتا۔

    نیب نے ہنگامہ آرائی کے بعد مریم نواز کی پیشی مؤخر کر دی تھی البتہ وہ تصادم کے بعد بھی کافی دیر نیب کے دفتر کے باہر موجود رہیں، ان کا مؤقف تھا کہ اگر انھیں بلایا گیا ہے تو سنا بھی جائے۔

  • نیب پیشی پر مریم نواز سے تحقیقات اورسوالات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    نیب پیشی پر مریم نواز سے تحقیقات اورسوالات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    لاہور : چوہدری شوگرملز کیس میں نیب پیشی پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سے شیئرزہولڈرز ہونے پر معلومات، غیر ملکیوں سے مالی رابطوں اور بیرون ملک سےملنے والی ٹیلی گرافک ٹرانسفرکی معلومات مانگی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری شوگرملز کیس میں نیب کی مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز سے تحقیقات اور سوالات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع نے کہا مریم نواز سے چوہدری شوگرملز کے شیئرزہولڈرز ہونے پر معلومات مانگی گئیں اور 1985 سے لے کر اب تک حصص کی خریداری اور 1985 سے اب تک ملزکےحصص کی منتقلی کی تفصیلات مانگیں۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے ملز کے 4 غیر ملکیوں سے مالی رابطوں پربھی سوالات کئے، غیرملکیوں میں یو اے ای کے شہری سعیدسیف بن جبارالسعودی ، یوکےکےشیخ ذکاالدین،سعودی ہانی احمد اور یواے ای کے نصیر عبداللہ شامل ہیں۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز سے شمیم شوگرملزکوسرمایہ کاری سےمتعلق بھی سوالات کئےگئے اور بیرون ملک سےملنےوالی ٹیلی گرافک ٹرانسفرکی معلومات مانگی گئیں جبکہ مختلف افرادسےخریدی گئی زمین سےمتعلق معلومات لی گئیں۔

    مزید پڑھیں : چوہدری شوگرملزکیس : نیب کی مریم نواز سے پوچھ گچھ ، 8 اگست کو دوبارہ طلب

    منی لانڈرنگ سےمتعلق چوہدری شوگرملزکی تحقیقات کی جارہی ہیں، چوہدری شوگرملزمیں زیادہ سرمایہ کاری2001سے 2007میں ہوئی۔

    یاد رہے چوہدری شوگرملزکیس میں طلبی پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نیب دفتر میں پیش ہوئیں ، نیب کی مشترکہ ٹیم نے 45 منٹ تک مریم نواز سے تحقیقات کیں اور سوالنامہ بھی دیا، سوالنامہ میں چوہدری شوگرملزسےمتعلق جواب مانگےگئے ۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے مریم نوازکو8 اگست کودوبارہ طلب کرلیا اور ریکارڈبھی ساتھ لانےکی ہدایت کردی ہے جبکہ حسن اورحسین نواز کو دوبارہ طلبی کے لیے نوٹس جاری کیا جائےگا۔

  • حکومت اپوزیشن کی آواز برداشت نہیں کرسکتی، بلاول بھٹو

    حکومت اپوزیشن کی آواز برداشت نہیں کرسکتی، بلاول بھٹو

    راولپنڈی : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے حکومت اپوزیشن کی آواز برداشت نہیں کرسکتی، حکومت مسلسل سیاسی مخالفین سے نامناسب برتاؤکررہی ہے، خوش قسمتی سے مجھے نامناسب برتاؤکا بہت تجربہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے نیب پیشی کے موقع پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا حمایت کے پیغامات بھیجنے پرشکریہ، کچھ دیرمیں نیب راولپنڈی کے لیےروانہ ہورہا ہوں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا سابق چیف جسٹس نے کہا تھا میں بے قصور ہوں ، ان کےاعلان کے باوجود حکومت کوتنقید برداشت نہیں، حکومت اپوزیشن کی آواز برداشت نہیں کرسکتی۔

    چیئرمین پی پی نے کہا حکومت مسلسل سیاسی مخالفین سےنامناسب برتاؤکررہی ہے، خوش قسمتی سے مجھے نامناسب برتاؤکا بہت تجربہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا احتجاج کی کال نہ دینے کےباوجود پارٹی ورکراسلام آبادپہنچناشروع ہوگئے، اجتماع کی آزادی ہرپاکستانی کا جمہوری حق ہے ، گھبرائی حکومت نےآدھی رات کونوٹی فکیشن جاری کیا، نوٹی فکیشن مخالفین کوہراساں کرنے کے لیےجاری کیا گیا۔

    خیال رہے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوپارک لین کیس میں آج نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوکربیان ریکارڈ کرائیں گے۔

    بلاول بھٹو کی آج نیب میں پیشی کے پیشن نظر انتظامیہ نے جیالوں کے اسلام آباد میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے ، انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ دیگر شہروں سے آنے والے جیالوں کو اسلام آباد میں داخلے سے روکا جائے۔

    نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ پی پی کارکنوں کے اسلام آباد آنے سے حالات خراب ہوسکتے ہیں۔

  • نیب پیشی پر ہنگامہ آرائی، پیپلزپارٹی کے کارکنان کو رہا کرنے کا حکم

    نیب پیشی پر ہنگامہ آرائی، پیپلزپارٹی کے کارکنان کو رہا کرنے کا حکم

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات نے پیپلزپارٹی کے کارکنان کی رہائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس پر حملہ میں ملوث افراد کے علاوہ دیگر کو فوری رہا کردیا جائے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹویٹ کے ذریعے انہوں نے آگاہ کیا کہ وزارتِ داخلہ کو نیب دفتر کے باہر سے گرفتار ہونے والے پیپلزپارٹی کے کارکنان کو رہا کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پولیس پر حملہ کرنے والوں کے علاوہ دیگر کو رہا کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، پیپلزپارٹی کے رہنما تفتیش سے بچنے کے لیے ایسے اقدامات کررہے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔

    مزید پڑھیں: بلاول کی نواز شریف سےملاقات کے حقیقی رنگ سامنے آگئے ، مراد سعید

    خیال رہے جعلی اکاؤنٹس کیس کی تفتیش میں سابق صدرآصف زرداری اور پیپلزپارٹی کےچیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو نیب راولپنڈی نے طلب کیا تھا، رہنماؤں کی پیشی کے موقع پر  پی پی کے کارکنان کی ہنگامہ آرائی اورکارکنان کے پتھراو سے پانچ اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنے والے کارکنان کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کیا تھا۔

    پی پی کے کارکنان کی ہنگامہ آرائی پر فواد چوہدری نے بیان جاری کیا تھا کہ اگر کسی نے حد عبور کرنے کی کوشش کی تو ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: کارکنوں کو رہا نہ کیا گیا تو پیپلز پارٹی انتہائی قدم اٹھائے گی: بلاول

    دوسری جانب پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کارکنان کو رہا نہ کرنے پر انتہائی قدم اٹھانے کا عندیہ دیا تھا۔ بلاول بھٹو زرداری نے پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نیب پر تنقید کی اور کہا تھا کہ ہم نے اپنے دورِ حکومت میں احتساب قانون میں تبدیلی نہیں کی جو ہماری بہت بڑی غلطی ہے۔