Tag: نیب کراچی

  • 78 ارب سے زائد واجبات کی وصولی میں ناکامی، پی ٹی اے  کیخلاف تحقیقات کا آغاز

    78 ارب سے زائد واجبات کی وصولی میں ناکامی، پی ٹی اے کیخلاف تحقیقات کا آغاز

    کراچی : نیب کراچی نے 78 ارب سے زائد واجبات کی وصولی میں ناکامی پر پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے ) کیخلاف تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیلی کام کمپنیوں سے 78 ارب سے زائد واجبات کی وصولی میں ناکامی پرنیب کراچی نے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کیخلاف تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    ذرائع نیب نے کہا کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے نیب سے جواب جمع کرانے کیلئے مہلت مانگ لی، جس پر نیب نے پیر 29 جولائی تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کی واجبات کی عدم وصولی سےقومی خزانے کونقصان پہنچا، ڈبلیو ایل ایل اور ایل ڈی آئی کمپنیوں سے واجبات کی وصولی میں تاخیر کی گئی۔

    ذرائع نے کہا کہ حکام تمام ریکارڈ سمیت نیب کراچی کے دفتر میں پیش ہوں جبکہ پی ٹی اے سے کل بقایا جات، کورٹ کیسز کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہے۔

    پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی ذرائع نے بتایا کہ عدالتوں سے حکم امتناع کے باعث واجبات کی وصولی نہ ہوسکی، ایل ڈی آئی کمپنیاں بنیادی رقم کا 100 فیصد ادا کرنے کیلئے راضی ہیں۔

    ذرائع نے کہا کہ وزارت آئی ٹی نے واجبات معاملے پر اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی رکھی ہے۔

  • پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سمیت اہم کیسز کی پیروی کرنے والے 2 نیب پراسیکیوٹر عہدوں سے مستعفیٰ

    پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سمیت اہم کیسز کی پیروی کرنے والے 2 نیب پراسیکیوٹر عہدوں سے مستعفیٰ

    کراچی : پیپلز پارٹی کے رہنماؤں ڈاکٹرعاصم، شرجیل میمن، سراج درانی سمیت اہم ترین کیسز کی پیروی کرنے والے 2 سینئر پراسیکیوٹرز نے عہدوں سےاستعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کراچی کے 2 سینئر پراسیکیوٹرز نےعہدوں سےاستعفیٰ دےدیا، نیب پراسیکیوٹرریاض عالم اور شہبازسہوترا نے استعفے نیب ہیڈکوارٹر ارسال کردیے ہیں۔

    دونوں پراسیکیوٹرز نے استعفوں کی تصدیق کردی ہے جبکہ پراسیکیوٹر ریاض عالم کااستعفیٰ منظورکرلیا گیا ہے۔

    دونوں پراسیکیوٹرز احتساب عدالت اور سندھ ہائیکورٹ میں اہم کیسز کی پیروی کررہے تھے۔

    پراسیکیوٹرز ڈاکٹرعاصم، شرجیل میمن، سراج درانی سمیت اہم ترین کیسزکی پیروی کررہے تھے ، دونوں 4سال سےنیب میں فرائض انجام دے رہے تھے۔

  • نیب: منی لانڈرنگ کی تفتیش کرنے والا کنسلٹنٹ منور گوپانگ گرفتار

    نیب: منی لانڈرنگ کی تفتیش کرنے والا کنسلٹنٹ منور گوپانگ گرفتار

    کراچی: قومی احتساب بیورو کراچی میں تعینات رہنے والے کنسلٹنٹ منور گوپانگ کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کراچی نے ایک بڑی کارروائی میں منی لانڈرنگ کی تفتیش کرنے والے کنسلٹنٹ منور گوپانگ کو گرفتار کر لیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کراچی میں منور گوپانگ منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش کے لیے بہ طور کنسلٹنٹ تعینات تھے، انھیں اہم نوعیت کے کیسز میں ملزمان سے مبینہ طورپر رقم لینے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق منور گوپانگ نیشنل بینک کا افسر ہے، اور اسٹیٹ بینک کی سفارش پر نیب میں دو سال کے لیے تعینات ہوئے تھے، وہ 2015 سے 2017 تک نیب میں تعینات رہے۔

    کاغذات چرانے والے نیب سے فارغ افسر کو صدر مملکت سے اپیل مہنگی پڑ گئی

    منور گوپانگ پر ایف آئی اے بینکنگ سرکل میں بھی تحقیقات کا کیس درج ہے، ایف آئی اے منور گوپانگ کے خلاف نیشنل بینک بنگلا دیش برانچ میں مبینہ طور پر کروڑوں کی کرپشن کی تحقیقات کر رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب کراچی نے منور گوپانگ کی گرفتاری کے بعد تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔

  • راؤ انوار نے اربوں روپوں کے اثاثے کیسے بنائے؟ نیب کا بڑا قدم

    راؤ انوار نے اربوں روپوں کے اثاثے کیسے بنائے؟ نیب کا بڑا قدم

    کراچی: سابق ایس ایس پی راؤ انوار نے اربوں روپوں کے اثاثے کیسے بنائے؟ نیب نے ان کے خلاف جاری انکوائری کو تحقیقات میں بدلنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج نیب کراچی ریجنل بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں 3 انکوائریز کو تفتیش میں تبدیل کرنے کی سفارش منظور کی گئی، جب کہ ایک انکوائری کو تحقیقات میں بدلنے کی منظوری دی گئی۔

    نیب نے سابق ایس ایس پی راؤ انوار کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی، 9 بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرنے کی بھی منظوری دی گئی، ان تمام کیسز میں اربوں روپے کی رقم خورد برد کی گئی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے جمع کرنے کا الزام ہے، نیب نے اس الزام کو تحقیقات میں تبدیل کرنے کی منظوری دی، ریکارڈ کے مطابق ملزم نے اربوں روپے سے زائد کے اثاثے جمع کیے۔

    دوسری طرف اجلاس میں این آئی سی وی ڈی افسران اور دیگر کے خلاف انکوائری تحقیقات میں تبدیلی کی سفارش سامنے آئی، جس میں کہا گیا کہ اس کیس میں غیر قانونی تقرریوں اور کروڑوں کے غیر قانونی الاؤنس دیے گئے ہیں، افسران، عہدے داروں نے طبی آلات کی خریداری میں بے ضابطگیاں کیں۔

    نیب کے مطابق ڈاکٹر احسان اور شاہد یوسف کے خلاف انکوائری تحقیقات میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے، ان ملزمان نے کرپشن کے ذریعے خزانے کو 325 کروڑ کا نقصان پہنچایا۔

  • چیئرمین اور ڈی جی نیب کے نام پر لوٹ مار، 50 سے زائد سرکاری افسران و تاجروں شامل تفتیش

    چیئرمین اور ڈی جی نیب کے نام پر لوٹ مار، 50 سے زائد سرکاری افسران و تاجروں شامل تفتیش

    کراچی : نیب کراچی نے چیئرمین،ڈی جی نیب کے نام پر لوٹ مار کے معاملے کی تحقیقات میں سرکاری افسران و تاجروں کو شامل تفتیش کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چئیر مین اور ڈی جی نیب کے نام پر لوٹ مار کے معاملے پر نیب کراچی نے تحقیقات میں پچاس سے زائد سرکاری افسران اور تاجروں کو شامل تفتیش کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی نیب کے نام پر جعلساز خالد سولنگی کو رقم دینے والوں میں ایڈیشنل ہوم سیکرٹری عامر خورشید بھی شامل ہیں ، نیب کی طلبی پر عامر خورشید جواب دینے کے بجائے رخصت پر امریکہ چلے گئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ جعلساز خالد سولنگی اور اس کے بیٹے عامر حسین کو ڈسٹرکٹ فوڈ آفیسر بدین منور میرانی نے بھی رقم دی، اسپیشل ہوم سیکرٹری نے مقدمات سے بچنے کے لئے اسی لاکھ روپے جعلساز کو ادا کئے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ عامر خورشید پر لیاری ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حوالے سے نیب میں تحقیقات جاری ہیں جبکہ فوڈ آفیسر منور میرانی نے پچاس لاکھ ادا کیے مزید تیس لاکھ ادا کرنے تھے۔

    ذرائع کے مطابق تاجر رفیق قریشی نے بھی جعلساز گروہ کے سرغنہ خالد سولنگی کے گرفتار بیٹے عامر کو کروڑوں کی ادائیگی کی، خالد سولنگی اور اسکے بیٹے کے زیر استعمال چار سو سے زائد سم بھی نیب حکام نے برآمد کرلی ہیں۔

    جعلساز خالد سولنگی کے بیٹے عامر کو گزشتہ ماہ لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا ، خالد سولنگی اور اسکا گروپ نیب افسران بن کر سرکاری افسران اور بزنس مینوں کو بلیک میل کرکے رقم لیتے تھے۔

  • اربوں کے اثاثے، ریٹائرڈ آئی جی کے خلاف نیب نے تحقیقات شروع کر دیں

    اربوں کے اثاثے، ریٹائرڈ آئی جی کے خلاف نیب نے تحقیقات شروع کر دیں

    کراچی: سندھ پولیس کے ریٹائرڈ آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن بھی نیب کے ریڈار پر آ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن کے خلاف نیب نے تحقیقات شروع کر دیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب کراچی نے نصرت حسین منگن کے 7 ارب سے زائد اثاثوں کا سراغ لگا لیا ہے۔

    نصرت منگن کے اثاثہ جات کی تصدیق کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، اس سلسلے میں نیب حکام کی جانب سے ضلع ٹھٹھہ میں نصرت منگن کی اراضی کی تصدیق کے لیے ڈپٹی کمشنر سے بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ نصرت منگن اور ان کی فیملی کے ارکان کے نام ضلع ٹھٹھہ کے مختلف علاقوں میں 96 ایکڑ ارضی ہے۔

    نصرت منگن کے سرکاری اور 4 نجی بینکوں کے اکاؤنٹس کی بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، نصرت منگن نجی بینک میں پیر سرمد کے نام سے کھلنے والے اکاؤنٹ کو بھی آپریٹ کرتے رہے، اس اکاؤنٹ سے سابق آئی جی جیل کے اکاؤنٹ میں کروڑوں کی ٹرانزیکشنز کی گئیں۔

    سابق آئی جی جیل خانہ جات نصرت حسین منگن

    ذرایع کے مطابق نجی بینک میں چند دیگر اکاؤنٹس بھی مشتبہ ہیں، نیب نے عائشہ خاتون اور میرا نامی خاتون کے اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں۔ نصرت منگن کی ملکیت میں رانی پور میں سی این جی اسٹیشن بھی ہے۔

    نیب زدہ اور نااہل قرار دیے گئے افسر کی کراچی میں بطور ایڈمنسٹریٹر تعیناتی

    واضح رہے کہ نصرت منگن رواں سال ریٹائرڈ ہوئے ہیں، تحقیقات کا سامنا کرنے والے پولیس افسر کی زیادہ پوسٹنگ سینٹرل جیل کراچی میں رہی، دوران سروس بھی نصرت منگن مخلتف الزامات کا سامنا کرتے رہے ہیں۔

  • سرکاری زمینوں پر قبضہ، پی آئی اے افسر نیب کے شکنجے میں آ گیا

    سرکاری زمینوں پر قبضہ، پی آئی اے افسر نیب کے شکنجے میں آ گیا

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سرکاری زمینوں کے قبضے میں ملوث پی آئی اے افسر کو حراست میں لے کر احتساب عدالت میں پیش کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج ذرایع نے بتایا تھا کہ نیب کراچی نے گزشتہ شب ایک کارروائی میں پی آئی اے کے منیجر ریمپ سروسز علی میر ملاح کو حراست میں لے لیا ہے۔

    پی آئی اے کے شعبہ ٹریفک کے افسر علی میر ملاح کو نیب نے سرکاری زمینوں کے قبضے میں ملوث ہونے پر حراست میں لیا تھا، ذرایع کا کہنا ہے کہ علی ملاح کو ایئر پورٹ پارکنگ سے گرفتار کیا گیا۔

    آج علی میر ملاح کو احتساب عدالت حیدرآباد میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے ان کو 10 روزہ ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ علی میر ملاح پر حیدر آباد میں 44 ایکڑ ایگری کلچرل لینڈ کو غیر قانونی طریقے سے اپنے بیٹے اور رشتہ داروں کے نام الاٹ کرانے کا الزام ہے۔

    نیب ذرایع نے بتایا کہ پی آئی افسر نے 44 ایکڑ سرکاری اراضی پر قبضہ ریونیو حکام کی ملی بھگت سے کیا تھا۔ملزم نے سرکاری زمین پر جعلی ہاؤسنگ اسکیم کا منصوبہ بھی شروع کر رکھا ہے۔

    علی میر ملاح پر سجاول میں 80 ایکڑ اراضی جعلی سوسائٹی کے نام پر حاصل کرنے کا بھی الزام ہے، اس سلسلے میں ملزم سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

  • نیب کراچی نے سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کے خاندان کے 7افراد کو طلب کرلیا

    نیب کراچی نے سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کے خاندان کے 7افراد کو طلب کرلیا

    کراچی : قومی احتساب بیورو (نیب ) نے قیمتی اشیا برآمدگی کیس سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کے خاندان کے 7افراد کو طلب کرلیا،قیمتی اشیا میں نوادرات گاڑیاں اورجائیدادیں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) نے سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی سے قیمتی اشیا برآمدگی کیس کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے لیاقت قائم خانی کے بھائیوں اور بھتیجوں کو بطور بے نامی دارشامل تفتیش کرلیا۔

    نیب کراچی نے لیاقت قائم خانی کے خاندان کے 7افراد کو طلب کرلیا ، قیمتی اشیا میں نوادرات گاڑیاں اورجائیدادیں شامل ہیں۔

    دوسری جانب نیب طلبی پر لیاقت قائم خانی کے بھائیوں اور بھتیجوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ، جس کے بعد عدالت نے نیب کو 11 نومبر تک ملزمان کی گرفتاری سے روک دیا ، ملزمان کی 50،50ہزار کے مچلکوں کے عوض 11نومبر تک عبوری ضمانت منظور کی گئی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے 11نومبر تک نیب سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 11 نومبر تک ملتوی کردی۔

    واضح رہے سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کو نیب راولپنڈی نے کراچی سے گرفتار کیا تھا، ملزم پر کراچی میں باغ ابن قاسم کی زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور کروڑوں کے غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

    ملزم کے گھر اورتجوریوں سےزیورات،زمینوں کےکاغذات اور قیمتی سامان برآمدہوا جبکہ نیب ملزم کی پُرتعیش گاڑیاں اور قیمتی اسلحہ بھی تحویل میں لے چکا ہے جبکہ لیاقت قائم خانی کے اثاثوں کی مالیت کا تخمیہ دس ارب روپے تک پہنچ گیا تھا۔

    خیال رہے لیاقت قائم خانہ بلدیہ عظمٰی کراچی کے طاقت ور ترین افسر سمجھے جاتے تھے، سیاسی اثرو رسوخ کے باعث وہ اٹھارہ سال سے تحقیقاتی اداروں سے بچتے رہے۔

    لیاقت قائم خانی کے خلاف نیب تحقیقات شروع ہوئیں، پھربند کر دی گئی، 2013 میں بھی اینٹی کرپشن نے شہید بے نظیرپارک میں کرپشن کی تحقیقات کی، اینٹی کرپشن نے بھی لیاقت قائم خانی کے خلاف تحقیقات روک دی گئی تھی۔

  • واٹر بورڈ میں اربوں روپے کی بدعنوانی کا انکشاف، نیب تحقیقات شروع

    واٹر بورڈ میں اربوں روپے کی بدعنوانی کا انکشاف، نیب تحقیقات شروع

    کراچی: واٹر بورڈ میں اربوں روپے کی بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے کرپشن کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی لائف لائن قرار دیے جانے والے منصوبے کے فور میں مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، نیب نے ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان سے منصوبے کی تفصیلات طلب کر لیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ منصوبے سے متعلق نیب نے نیسپاک کنسلٹنٹ کی تفصیلات، منصوبے کا پی سی ون، روٹ کی تبدیلی، منصوبے میں تعینات پروجیکٹ ڈائریکٹرز کی تفصیلات طلب کی ہیں، تحقیقات کے لیے نیب نے کمبائن انویسٹی گیشن ٹیم بھی تشکیل دے دی۔

    ذرایع کے مطابق واٹر بورڈ افسران کی نا اہلی سے 25 ارب کا منصوبہ 100 ارب تک پہنچ گیا ہے، سندھ حکومت حکام منصوبے پر درست معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہے، منصوبے کے لیے فنڈز کی بندر بانٹ بھی سامنے آئی ہے، بھاری پراجیکٹ الاؤنس بھی وصول کیا گیا۔

    کراچی: کے فور کی فزیبلٹی رپورٹ میں سنگین غلطیوں کا انکشاف

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے فور منصوبے کا روٹ بھی تبدیل کیا گیا، جس کا مقصد با اثر افراد کے زیر قبضہ زمینوں کو بچانا تھا۔

    چند ماہ قبل فراہمی آب کے سب سے بڑے منصوبے کے فور کی فزیبلٹی رپورٹ کے معاملے پر سندھ حکومت نے بھی تحقیقات کے لیے 3 رکنی کمیٹی بنائی تھی، انکشاف ہوا تھا کہ منصوبے کی فزیبلٹی رپورٹ میں سنگین غلطیاں کی گئی ہیں، کینجھر جھیل سے کراچی 121 کلو میٹر روٹ میں 2 اہم نہری ذخائر کو شامل نہیں کیا گیا تھا، سابقہ کنسلٹنٹ کمپنی نے 2 اہم نہری ذخائر ہالیجی اور ہاڈیروہر کو فزیبلٹی رپورٹ میں شامل نہیں کیا۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: مراد علی شاہ کی نیب میں آج طلبی

    جعلی اکاؤنٹس کیس: مراد علی شاہ کی نیب میں آج طلبی

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں پوچھ گچھ کے لیے آج 11 بجے طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں پوچھ گچھ کے لیے نیب نے آج وزیر اعلیٰ سندھ کو طلب کر لیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب کی جے آئی ٹی بھی مراد علی شاہ سے پوچھ گچھ کرے گی۔

    ذرایع نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کو جعلی اکاؤنٹس کی جے آئی ٹی رپورٹ پر بلایا گیا ہے۔

    ادھر جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب طلبی کے بعد وزیر اعلی سندھ نے قانونی ٹیم کے ساتھ مشاورت کی، انھوں نے اس بات پر بھی مشاورت کی کہ نیب میں پیش ہوا جائے یا نہیں۔

    دوسری طرف ذرایع کا کہنا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہیں، نیب کی 15 رکنی ٹیم کراچی پہنچ چکی ہے، یہ ٹیم مزید شواہد اور تحقیقات کو فائنل کرے گی، اس ٹیم میں 11 تحقیقاتی افسر اور 4 اسسٹنٹ شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ جون میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب راولپنڈی نے دادو اور ٹھٹھہ شوگر ملز کی فروخت کے معاملے پر وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ اور قائم علی شاہ کے خلاف انکوائری انویسٹی گیشن میں تبدیل کر دی تھی۔

    تازہ خبریں پڑھیں:  سندھ اسمبلی کا اجلاس: وزیر اعلیٰ مرادعلی شاہ کی وفاقی حکومت پرکڑی تنقید

    چئیرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال نے انویسٹی گیشن کی منظوری دی تھی، کہا گیا کہ دونوں شوگر ملز کو کوڑیوں کے بھاؤ اومنی گروپ کو فروخت کیا گیا، جس کے باعث قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔

    مراد علی شاہ اور قائم علی شاہ اپنے بیانات بھی نیب کو ریکارڈ کرا چکے ہیں، اومنی گروپ کے تمام عہدے داروں سے نیب کی تفتیش مکمل کی جا چکی ہے جب کہ سابق وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

    یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔