Tag: نیب کے چھاپے

  • بحریہ ٹاؤن کے مرکزی دفتر پر نیب کا چھاپہ ، ملک ریاض کا ردعمل سامنے آگیا

    بحریہ ٹاؤن کے مرکزی دفتر پر نیب کا چھاپہ ، ملک ریاض کا ردعمل سامنے آگیا

    اسلام آباد : بحریہ ٹاؤن  کے مرکزی دفتر پر نیب کے چھاپے کے خلاف ملک ریاض کا ردعمل سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق بحریہ ٹاؤن اسلام آباد کے مرکزی دفتر پر نیب کے چھاپے کے خلاف ملک ریاض نے ردعمل دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا ہے ملک ریاض وعدہ معاف گواہ نہیں بنے گا جو چاہے مجھ پرظلم کرو، کچھ بھی ہوجائے ظلم کے آگے نہیں جھکوں گا۔

    نیب نے بحریہ ٹاؤن کے خلاف مختلف بےضابطگیوں سے متعلق تحقیقات شروع کردی، ذرائع نےبتایا ہے کہ نیب بحریہ انکلیواسلام آباد کی زمین سےمتعلق بھی تفتیش کر رہی ہے، سی ڈی اے نے یہ زمین چڑیا گھر کیلئے مختص کی تھی۔

    مزید پڑھیں: نیب کا بحریہ ٹاؤن کے مرکزی دفتر پر چھاپہ، ذرائع

    گذشتہ روز نیب پنڈی کی ٹیم نے بحریہ ٹاؤن کے مرکزی دفترپرچھاپہ مارا تھا، نیب کی ٹیم کئی گھنٹے بحریہ ٹاؤن کے کارپوریٹ آفس میں موجود رہی، ٹیم کے ساتھ پولیس اورایلیٹ فورس کی نفری بھی موجود تھی۔

    نیب کے اہلکاروں نے  مرکزی دفتر کے مختلف حصوں کی تلاشی لی جبکہ مالک ملک ریاض کےدفترمیں بھی داخل ہونے کی کوشش کی۔

    ہیڈ آفس میں موجود ریکارڈ نیب ٹیم نے اپنے قبضے میں لے لیا، مختلف کمپیوٹر لیپ ٹاپ اور دیگرسامان اورکمروں کو چیک کیا گیا، ذرائع نے بتایا القادریونیورسٹی کی زمین کےکاغذات حاصل کرنے کے لیے چھاپہ مارا گیا تھا۔۔

  • حمزہ شہباز نیب پر برس پڑے، میری بہنوں اور بیمار والدہ کو بھی نوٹس بھیج دیا

    حمزہ شہباز نیب پر برس پڑے، میری بہنوں اور بیمار والدہ کو بھی نوٹس بھیج دیا

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز شریف نیب پر برس پڑے، کہا کل تین گھنٹے نیب دفتر میں بیٹھ کر آیا ہوں، اب پھر بلایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’کل تین گھنٹے نیب میں بیٹھ کر آیا ہوں، اب پھر بلایا جا رہا ہے، میری بہنوں اور بیمار والدہ کو بھی نوٹس بھیج دیا گیا، کیا مہذب معاشرے میں ماں بیٹیوں کو نوٹس بھیجے جاتے ہیں۔‘

    حمزہ شہباز نے کہا ’نیب نے عدالت میں کہا کہ حمزہ شہباز کی گرفتاری اتنی ضروری نہیں، وہ تعاون کر رہے ہیں۔‘

    لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ایک کال اپ نوٹس کی سیاہی خشک نہیں ہوئی اور اب ان کی بہنوں رابعہ اور جویریہ کو بھی نوٹس بھیج دیا گیا ہے، شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں بلایا گیا اور گرفتار آشیانہ اسکینڈل میں کیا گیا، کہتے تھے شہباز شریف کرپٹ ہیں، کہاں گئیں وہ 56 کمپنیاں، ان کے خلاف کچھ بھی ثابت نہیں ہوا، اثاثوں سے زائد آمدن کا کیس پرانا ہے، اچانک اتنی تیزی کیوں آئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  اثاثہ جات کیس : نیب نے شہباز شریف کے پورے خاندان کو بیان کیلئے طلب کر لیا

    حمزہ شہباز نے کہا ’ڈی جی نیب لاہور نے کہا آپ نے ضمانت کی درخواست کیوں دی، ہم تو آپ کو گرفتار نہیں کرنا چاہتے، آپ حکومت سیٹلمنٹ کرلیں، آپ کو بار بار بلانا اچھا نہیں لگتا، حکومت سے ڈیل کیوں نہیں کر لیتے۔‘

    انھوں نے کہا کہ مجھ پر85 ارب کی کرپشن کا الزام لگایا گیا، میں نےایک ایک پائی کا حساب دیا، سب کچھ ڈکلیئر کیا، نواز شریف کی بیماری کا مذاق اڑایا جاتا ہے، عدالتوں سے گزارش ہے کہ مجھے اور نیب کو ایک ساتھ بلائیں، ہمارے ساتھ بد سلوکی ہو رہی ہے۔

    واضح رہے کہ نیب اہل کار نوٹس وصولی کے لیے شہباز شریف کی بیٹی کے گھر گئے، جس پر نون لیگ کی رہنما مریم اورنگزیب نے غلط بیانی کرتے ہوئے میڈیا کو گمراہ کیا، انھوں نے کہا کہ شہباز شریف کی بیٹی کے گھر پر چھاپا مارا گیا اور پولیس نے محاصرہ کر لیا ہے، جب کہ حقیقت اس کے برعکس نکلی۔