Tag: نیب

  • نیب راولپنڈی کو جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل کے بڑے مبینہ فرنٹ مین کی تلاش

    نیب راولپنڈی کو جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل کے بڑے مبینہ فرنٹ مین کی تلاش

    راولپنڈی : نیب راولپنڈی نے جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل کے بڑے مبینہ فرنٹ مین یونس قدوائی کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل استعمال کرنے کا فیصلہ کرلیا، انٹرپول سمیت تمام ذرائع سے یونس قدوائی کی گرفتاری کی کوشش ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی کو جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل کے بڑے مبینہ فرنٹ مین کی تلاش ہیں ، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کینیڈا فرار ہونے والا مرکزی کرداریونس قدوائی ہی یونس میمن کے نام سے جانا جاتا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 5ریفرنسزمیں اشتہاری یونس قدوائی کے اسکینڈل میں مکمل کردار سے متعلق رپورٹ سامنے آگئی ہے، سندھ بینک کو ہزارملین کا ٹیکہ لگانے اور فلاحی پلاٹوں کے غبن سب میں یونس قدوائی کا ہاتھ ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ یونس قدوائی آصف زرداری کا اثرورسوخ استعمال کرکے زمینیں ایکوائر اور کک بیکس لیتاتھا جبکہ آصف زرداری کی جگہ رشوت اور رقوم کنسٹرکشن کام میں سرمایہ کاری کے نام پرلانڈرکرتا تھا۔

    رپورٹ کےمطابق منی لانڈرنگ میں استعمال2جعلی اکاؤنٹس کی مہریں یونس قدوائی کےدفترسےملیں ، یونس قدوائی نے فرنٹ مین ندیم احمدکواستعمال کر کے 2فلاحی پلاٹس نام کرائے، فرنٹ میں ندیم احمد وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ پارک لین فراڈمیں زرداری کانام نہ آئےاسلئےاکاؤنٹس یونس قدوائی سنبھالتےرہے ، 5ریفرنسزمیں اشتہاری یونس قدوائی کیخلاف ایک انویسٹی گیشن اور 3انکوائری بھی جاری ہے۔

    یونس قدوائی کی گرفتاری کیلئے نیب راولپنڈی نے تمام وسائل استعمال کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹرپول سمیت تمام ذرائع سےیونس قدوائی کی گرفتاری کی کوشش ہوگی۔

    خیال رہے گزشتہ دنوں چیف جسٹس نےبھی یونس میمن کےکردارپرسوالات اٹھائےتھے ، نیب اب تک جعلی اکاؤنٹس میں 33ارب کی ریکوری کرچکا ہے۔

  • نیب کا وزیر تعلیم سندھ کو قانونی نوٹس بھجوانے کا فیصلہ

    نیب کا وزیر تعلیم سندھ کو قانونی نوٹس بھجوانے کا فیصلہ

    کراچی: قومی احتساب بیورو نے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کو قانونی نوٹس بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب نے سعید غنی کے ادارے کے حوالے سے بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے مقدمات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی ہے، سعید غنی کو قانونی نوٹس بھیجا جائے گا۔

    نیب نے وزیر تعلیم سندھ کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی وزیر کے خلاف کراچی میں تحقیقات جاری ہیں، سعید غنی کے بیان کے جواب میں حلیم عادل شیخ سے متعلق بھی نیب نے کہا کہ ان کے خلاف بھی نیب کراچی میں انکوائری جاری ہے۔

    قبل ازیں، آج سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو میں نیب اور چیئرمین کے خلاف دھواں دار بیان دیا، انھوں نے نیب کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز سے متعلق تمسخر کا انداز اختیار کرتے ہوئے ’میں ڈر گیا ہوں‘، انھوں نے کہا ’مجھے رات بھر نیند نہیں آئی۔‘

    سعید غنی نے کہا کہ اس پریس ریلیز میں لکھا ہے کہ میں توہین نیب کا مرتکب ہوا ہوں، میرے بیان کا 31 اے کے تحت جائزہ لیا جا رہا ہے، نیب اسی طرح اس ملک کے معزز لوگوں کے ساتھ زیادتی کر رہی ہے، ظلم کرو، لوگوں کا مستقبل برباد کرو، اور اس پر ہم بات نہ کریں، ایسا نہیں ہو سکتا۔

    وزیر تعلیم نے واضح دھمکی آمیز لہجہ اختیار کرتے ہوئے للکارا ’جو مجھے بولنا ہے میں بولوں گا، آپ غلط آدمی سے پنگا لے رہے ہیں، میں کہتا ہوں پہلی پیشی پر پورے سال کا ریمانڈ لے لو میرا، مجھے نوٹس بھیجیں اور بلائیں، میں ضمانت بھی نہیں کراؤں گا۔‘

    انھوں نے حلیم عادل شیخ سے متعلق کہا انھوں نے غلط طریقے سے لوگوں کو زمینیں بیچی ہیں، نیب کو حلیم عادل کا نام ای سی ایل میں ڈالنا چاہیے، خود نیب نے کہا حلیم عادل پر زمین پر قبضے کے الزامات درست ہیں، لیکن توقع نہیں تھی کہ میرے حلیم عادل کی گرفتاری کے مطالبے پر نیب کے پیٹ میں درد ہوگا، میرا یہ کہنا گناہ ہے کہ پی ٹی آئی کے لوگوں کو گرفتار کرو۔

    سعید غنی نے چیئرمین نیب کی عمر کا بھی حوالہ دیا، اور کہا کہ نیب کا قانون ظالمانہ ہے، چیئرمین نیب 80 سال کے ہوں گے، وہ اگر بلیک میل ہو رہے ہیں تو عہدہ چھوڑ دیں، میں ان کو جانتا ہوں جن کے گھر نیب کارروائیوں کی وجہ سے تباہ ہوگئے ہیں۔

  • خورشید شاہ کا بیٹا عدالتی حکم پر گرفتار

    خورشید شاہ کا بیٹا عدالتی حکم پر گرفتار

    سکھر: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے بیٹے کو عدالتی حکم پر گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سکھر کی سیشن کورٹ نے خورشید شاہ کے بیٹے فرخ شاہ کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس پر نیب نے انھیں گرفتار کر لیا۔

    صوبائی اسمبلی کے رکن فرخ شاہ نے سپریم کورٹ کے حکم پر نیب کو سرنڈر کیا، نیب نے فرخ شاہ کو گرفتار کرنے کے بعد ہیڈکوارٹر منتقل کر دیا، عدالت نے حکم دیا ہے کہ 14 جون کو فرخ شاہ کو عدالت میں پیش کیا جائے۔

    نیب نے اس سلسلے میں ایک اعلامیہ بھی جاری کر دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب نے 2 اپریل کو ایم پی اے فرخ شاہ کی گرفتاری کا حکم جاری کیا تھا، ریفرنس میں نامزد فرخ شاہ عبوری ضمانت پر آزاد تھے، ان کے اکاؤنٹس سے کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشن ملی ہے، نیز فرخ شاہ کے نام پر کئی پراپرٹیز بھی سامنے آئی ہیں، خورشید شاہ پر دائر آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں فرخ شاہ مرکزی ملزم ہیں۔

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے اثاثہ جات کیس میں سپریم کورٹ میں ضمانت پر رہائی کے لیے درخواست دائر کی تھی، تاہم 4 جون کو انھوں نے مزید کچھ عرصہ جیل میں رہنے کا فیصلہ کرتے ہوئے درخواست ضمانت واپس لے لی۔

    خورشید شاہ کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ خورشید شاہ ہارڈ شپ اور ٹرائل میں تاخیر پر ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے، اس لیے درخواست واپس لی جا رہی ہے، جس پر عدالت نے حکم دیا کہ سندھ ہائی کورٹ خورشید شاہ کی درخواست ضمانت پر ایک ماہ میں فیصلہ کرے۔

    خورشید شاہ کا یوٹرن ، مزید کچھ عرصہ جیل میں رہنے کا فیصلہ

    اس کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب کے مطابق تحقیقات جاری ہیں، اور ضمنی ریفرنس آئے گا، کیا تفتیشی افسر کو معلوم ہے کہ ضمنی ریفرنس کا نتیجہ کیا ہوگا؟ تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ نیب کی تفتیش مکمل ہو چکی ہے ضمنی ریفرنس جلد دائر ہو جائے گا۔

    جسٹس سردار طارق نے مزید کہا کہ ضمنی ریفرنس کا مطلب ہے کہ فرد جرم دوبارہ عائد ہوگی، اور ازسرنو ٹرائل ہوگا، 2 سال بعد ازسرنو ٹرائل کا مطلب ہے کہ ہارڈ شپ نقطے پر ضمانت پکی ہو جائے گی، اس سب کو دیکھ کر لگتا ہے کہ نیب ملزمان کی ملی بھگت سے سب کچھ کرتا ہے، نیب کے ان اقدامات کا مقصد ملزمان کو فائدہ پہنچانا ہے۔

  • آصف زرداری کے خلاف ریفرنس میں 2 اہم کردار گرفتار

    آصف زرداری کے خلاف ریفرنس میں 2 اہم کردار گرفتار

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس کے 2 سابق اعلیٰ افسران گرفتار کر لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب کی ہدایت پر جعلی اکاؤنٹس کیسز میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، 118 کنال زمین غیر قانونی طور پر آصف زرداری کی کمپنی کے نام منتقل کرنے کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

    گرفتار افراد میں سابق ممبر سی ڈی اے اسلام آباد میاں وحیدالدین اور تحصیل دار اقبال شامل ہیں، ان ملزمان کو نیب نے احتساب عدالت میں پیش کیا، جس پر عدالت نے ملزمان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔

    نیب کے مطابق ان ملزمان نے ایک سو اٹھارہ کنال کی اراضی غیر قانونی طور پر پارک لین کو الاٹ کی تھی، پارک لین کیس آصف زرداری اور بلاول سے منسلک ہے.

    دوسری طرف آج نیب راولپنڈی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خلاف نوری آباد پاور اور منی لانڈرنگ کیس میں سابق سیکریٹری توانائی سندھ آغا واصف کے اکاؤنٹس، اور جائیداد منجمد کر دیے، آغا واصف اور ان کے خاندان کے 13 بینک اکاؤنٹس اور پلاٹ بھی منجمد کیے گئے ہیں۔

    نیب نے اس فیصلے کی توثیق کے لیے احتساب عدالت میں درخواست دائر کر دی، جس میں کہا گیا ہے کہ آغا واصف نے نوری آباد منصوبے کو ٹرانسمیشن لائن بچھانے کی سمری بھیجی، جس کا مقصد منصوبے کو قانونی کور دے کر شریک ملزمان کو فائدہ پہنچانا تھا۔

    نیب کے مطابق آغا واصف کی اہلیہ کے نام رجسٹرڈ کمپنی میں سرکاری چیک سمیت مشتبہ ٹرانزیکشنز سامنے آئیں، دونوں کو شامل تفتیش کر کے وضاحت کا موقع دیا گیا مگر وہ نہ آئے، لہٰذا عدالت ملزم کے اکاؤنٹس، پلاٹ منجمد کرنے کے فیصلے کی توثیق کرے۔

  • موجودہ حکومت مجرموں کی پشت پناہی نہیں کرتی: وزیر اعظم

    موجودہ حکومت مجرموں کی پشت پناہی نہیں کرتی: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت مجرموں کی پشت پناہی نہیں کرتی، مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے ادوار میں محکمہ اینٹی کرپشن اور نیب کی کارکردگی میں واضح فرق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے ادوار میں محکمہ اینٹی کرپشن کی کارکردگی میں فرق ہے۔

    وزیر اعظم نے ٹویٹ میں کہا کہ 31 ماہ میں پنجاب میں محکمہ اینٹی کرپشن نے 220 بلین کی ریکوری کی، مسلم لیگ ن کے 10 سال کی نسبت ہم نے 192 بلین کی اراضی واگزار کروائی۔ واگزار کروائی گئی اراضی کی مالیت 2.6 بلین روپے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت میں نیب کی کارکردگی میں بھی واضح فرق ہے، سنہ 2018 سے 2020 کے دوران نیب نے 484 بلین روپے کی ریکوری کی، 1999 سے 2017 کے دوران نیب صرف 290 بلین روپے کی ریکوری کر سکا تھا۔

    وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ جب حکومت بغیر رکاوٹ کے احتساب کرتی ہے تو نتائج اچھے آتے ہیں، موجودہ حکومت مجرموں کی پشت پناہی نہیں کرتی۔

  • نیب نے پی ٹی آئی کے 3سالہ دورمیں 484ارب روپے ریکورکئے، وزیراعظم

    نیب نے پی ٹی آئی کے 3سالہ دورمیں 484ارب روپے ریکورکئے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ نیب نے پی ٹی آئی کے 3سالہ دورمیں 484ارب روپے ریکورکئے ، حقائق سے واضح ہے حکومت ملزمان کی پشت پناہی کےبجائےتحقیقات ہونے دے تو احتساب کے مثبت نتائج ملتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ‌ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا نیب نے پی ٹی آئی کے 3سالہ دورمیں 484ارب روپے ریکورکئے، 1999سے2017تک مجموعی طورپر صرف290ارب روپےریکورہوئےتھے، حقائق سے واضح ہے کہ جب حکومت ملزمان کی پشت پناہی کے بجائے تحقیقات ہونے دے اور اداروں میں مداخلت نہ کرے تو احتساب کے مثبت نتائج ملتے ہیں۔

    یاد رہے چیئرمین نیب نے ادارے کو ہدف بنانے والے عناصر کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا تھا کہ بلاجواز تنقید کرنے والےشاندار کارکردگی اور نیب آرڈیننس ضرور پڑھیں تاکہ اصل حقائق سے آگاہی حاصل ہو سکے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب نے اپنے قیام سے اب تک 790 ارب روپے قومی خزانےمیں جمع کرائے جبکہ گذشتہ تین سالوں میں 87ارب قومی خزانے میں جمع کرائے، 1269ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کر رکھےہیں۔

    چیئرمین نیب نے ایک بار پھر واضح کیا کہ نیب انسداد بدعنوانی کا قومی ادارہ ہے،تعلق کسی سیاسی جماعت گروہ سےنہیں ہے، نیب کا تعلق صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے، نیب ملزمان کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے کو شاں ہے، نیب اور پاکستان ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں مگرنیب اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔

  • نیب کا شہبازشریف کی ضمانت کیخلاف سپریم کوٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

    نیب کا شہبازشریف کی ضمانت کیخلاف سپریم کوٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

    لاہور:نیب نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی ضمانت کیخلاف سپریم کوٹ میں اپیل دائر کرنے کافیصلہ کرلیا ، ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی ضمانت کیخلاف سپریم کوٹ میں اپیل دائر کرنے کافیصلہ کرلیا، اس سلسلے میں پراسکیوشن ٹیم نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف تیاری شروع کردی ہے۔

    گذشتہ روز منی لانڈرنگ ریفرنس میں نیب نے شہبازشریف و دیگر تمام ملزمان کے نام ای سی ایل میں ‏ڈالنےکیلئےخط لکھا تھا ،خط میں لاہورہائی کورٹ کا ‏فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنےکی درخواست کی گئی تھی۔

    خط میں کہا گیا کہ شہبازشریف ‏اور دیگرشریک ملزمان کےنام ای سی ایل میں ڈالےجائیں، ٹھوس شواہدپرمبنی منی لانڈرنگ کیس پرعدالتی کارروائی جاری ہے، ‏شہبازشریف کی احتساب عدالت میں زیرسماعت ٹرائل میں موجودگی ضروری ہے، جب کہ 5 ملزمان ‏کو پہلےہی اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔

    خیال رہے لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور کی تھی جبکہ صدر مسلم لیگ (ن) کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست پر عدالت نے محفوظ فیصلہ ‏سناتے ہوئے طبی بنیادوں پر شہباز شریف کو دو ماہ کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی۔

  • رکن قومی اسمبلی عامر مگسی،  رکن صوبائی اسمبلی میر نادر مگسی نیب ریڈار پر

    رکن قومی اسمبلی عامر مگسی، رکن صوبائی اسمبلی میر نادر مگسی نیب ریڈار پر

    سکھر: قومی احتساب بیورو (نیب) نے رکن قومی اسمبلی نواب زادہ میر عامر خان مگسی اور رکن صوبائی اسمبلی میر نادر مگسی کو ریڈار پر لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک رکن قومی اسمبلی اور ایک رکن صوبائی اسمبلی کے خلاف کرپشن کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، اور 2008 سے 2013 تک قمبر شہداد کوٹ کی ترقیاتی اسکیموں کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ میر نادر مگسی نے قمبر شہداد کوٹ کے منصوبوں کے 2 ارب روپے جھل مگسی منتقل کرائے، اور 2 ارب کے ترقیاتی منصوبے من پسند ٹھیکے داروں کو دیےگئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ 2010 میں سیلاب سے تباہ سڑکوں کے ٹھیکے بلاول شیخ و دیگر کو دیے گئے، نیب نے ڈی سی قمبر شہداد کوٹ سے 2008 سے 2013 تک کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے، نیب نے استفسار کیا ہے کہ 2008 سے 2013 تک مزید 850 ملین روپے شہر کے لیے آئے وہ کہاں گئے؟

    میر عامر مگسی اور میر نادر مگسی

    نیب نے نوٹس جاری کیا ہے کہ 29 اپریل کو ڈی سی قمبر شہداد کوٹ یا ان کا کوئی نمائندہ ریکارڈ سمیت حاضر ہو، اور ٹھیکے داروں کو دیے گئے ٹھیکوں کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔

    نیب نے پوچھا ہے کہ قمبر شہداد کوٹ کا 2 ارب روپے کا ترقیاتی فنڈ جھل مگسی کیسے منتقل ہوا، اربوں روپے کا ترقیاتی فنڈ کہاں استعمال ہوا، اس سب کی تفصیل فراہم کی جائے، نیب سکھر نے عامر مگسی اور نادر مگسی کی اسکیموں کی فہرست بھی طلب کی ہے۔

  • وفاق کی سندھ کے فلاحی کاموں کیلئے دی گئی رقم کرپشن کی نذر ہونے کا انکشاف

    وفاق کی سندھ کے فلاحی کاموں کیلئے دی گئی رقم کرپشن کی نذر ہونے کا انکشاف

    کراچی : نیب نے وفاق کی جانب سے سندھ کے فلاحی کاموں کیلئے دیے گئے ساڑھے 3سوارب کی کرپشن کے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق کی سندھ کےفلاحی کاموں کیلئےدی گئی رقم کرپشن کی نذرہونے کا انکشاف سامنے آیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ساڑھے 3سوارب کی کرپشن معاملے پر نیب نے تحقیقات شروع کردی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پیٹرول اور گیس کی پیداوار میں سے ساڑھے 11فیصد وفاق کوملتا ہے ، وفاق اپنے حصے کا ساڑھے 11فیصدکٹوتی کے بغیر سندھ کو واپس کرتاہے۔

    ذرائع کے مطابق وفاق پبلک ہیلتھ،تعلیم،دیگرفلاحی کاموں کےلیےرقم واپس کرتاہے اور سندھ کےعوام کوبنیادی سہولت فراہمی کے لیے رقم واپس دی جاتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رقم سندھ کےڈی سیزکےذریعے عوامی بنیادی حقوق پرخرچ ہوناتھی، ساڑھے 3سوارب روپےخرچ تو کردیےگئے مگرایک منصوبہ موجودنہیں۔

    ذرائع نے مزید کہا کاغذوں میں اداروں کا اپناسالانہ بجٹ اور وفاقی رقم بھی منصوبوں پرلگادی گئی اور ان منصوبوں پرایک باربھی ترقیاتی کام نہیں کیا گیا۔

  • شوگراسیکنڈل : نیب نے نوازشریف کے دست راست کو طلب کرلیا

    شوگراسیکنڈل : نیب نے نوازشریف کے دست راست کو طلب کرلیا

    راولپنڈی : قومی احتساب بیورو (نیب) نے شوگراسیکنڈل کیس میں نوازشریف کےدست راست کوطلب کرلیا ، جاوید کیانی پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شوگراسیکنڈل کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے نوازشریف کےدست راست کوطلب کرلیا ، جاوید کیانی پاکستان شوگر  ملز  ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین ہیں اور حدیبیہ پیپر ملز کیس میں بھی شریک ملزم رہ چکے ہیں۔

    نیب نے وزارت صنعت و پیداوار کے سابق افسرخضر حیات کو بھی طلب کیا ہے، خضر حیات کو 14اپریل کو نیب راولپنڈی میں طلب کیا گیا ہے۔

    نیب کی جانب سے نوٹس میں کہا ہے کہ صنعت وپیداوار کے اکاؤنٹنٹ مزمل پاشا 13اپریل کو پیش ہوں جبکہ نیب راولپنڈی نے چیئرمین پسما سکندر پاشا کو بھی دوبارہ اگلے ہفتے طلب کر لیا ہے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ قومی تمام شخصیات جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گی، اس حوالے سے سوالنامہ بھجوا دیا گیا ہے، سوالنامے میں پوچھا گیا ہے کہ 2017میں شوگر کی قیمتوں کا تعین کن بنیادوں پر کیا گیا، بین الاقوامی ریٹ اورقیمتوں کے تعین کااختیار کیسےاورکس نے دیا۔

    قومی احتساب بیورو نے تمام شخصیات کو 17-2019 تک چینی کی سبسڈی کیلئے پروپوزل ریکارڈ فراہم کرنےکی ہدایت کی ہے جبکہ نیب محکمہ خوراک پنجاب کاریکارڈ بھی حاصل کر چکا ہے۔