Tag: نیب

  • شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز، چیئرمین نیب کا بلاامتیاز کارروائی کا حکم

    شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز، چیئرمین نیب کا بلاامتیاز کارروائی کا حکم

    اسلام آباد : چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری نے شریف خاندان کے خلاف ریفنرنسز کے لیے بلا امتیاز کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے ساتھ ہی نیب نے صدر نیشنل بینک سعید احمد کی جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب قمر زمان کی زیر صدارت ہونے والے اہم اجلاس میں شریف خاندان کے خلاف مقدمات کی تفتیش پر بریفنگ لی اور انکوائریز، ریفرنس کے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا اور بلا امتیاز کارروائی سے متعلق اہم فیصلے کیے۔

    ذرائع کے مطابق ڈی جی نیب لاہور اور ڈی جی نیب راولپنڈی نے چیئرمین نیب قمر زمان سے ملاقات کی اور جے آئی ٹی کے والیم 10 پر تبادلہ خیال کیا جس پر چیئرمین نیب نے شفاف تحقیقات اور بلاامتیاز کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کی۔


     مزید پڑھیں: جے آئی ٹی رپورٹ کی جلد 10 کھل گئی 


    دوسری جانب نیب کی جانب سے مختلف بینکوں کو خط لکھ گئے ہیں جس میں صدر نیشنل بینک سعید احمد کی جائیداد کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ سعید احمد کے تمام اکاؤنٹس، لاکرز اور قرضے کی تفصیلات سے 25 اگست تک نیب کو فراہم کی جائیں۔

    خیال رہے کہ عزیزیہ اسٹیل مل کی تحقیقات کے لیے نیب نے نواز شریف، حسن نواز، حسین نواز، اسحاق ڈار اور طارق شفیع کو آج شام 4 بجے طلب کیا تھا تاہم مقررہ وقت تک کوئی بھی پیش نہیں ہوسکا جس کے بعد نیب کی جانب سے ان حضرات کو پیشی کے لیے نئے نوٹسز جاری کیے جائیں گے۔

  • شریف خاندان اور وزرا نے نیب میں طلبی کا نوٹس ہوا میں اڑا دیا

    شریف خاندان اور وزرا نے نیب میں طلبی کا نوٹس ہوا میں اڑا دیا

    لاہور: نواز شریف پاناما کیس کی مزید تفتیش میں رکاوٹ بن گئے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود نیب تفتیشی عمل آگے نہ بڑھا سکا۔ نواز شریف پہلی ہی پیشی پر نیب حکام کے سامنے پیش نہ ہوئے۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے دونوں صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کو آج نیب آفس لاہور میں طلب کیا گیا تھا۔

    نیب نے ریفرنسوں کے معاملے پر آج شریف فیملی سے جواب طلب کیا جبکہ طارق شفیع اور وفاقی وزیر اسحٰق ڈار کو بھی ذاتی طور پر پیش ہونے کے لیے کہا تھا۔

    تاہم شریف خاندان اور ان کے وزرا نے نیب کا حکم ہوا میں اڑا دیا۔ طلب کیے جانے والے افراد میں سے کوئی بھی نیب میں پیش نہ ہوا۔

    اے آر وائی نیوز نے روایت برقرار رکھتے ہوئے 2 روز قبل ہی شریف خاندان کی حکمت عملی سے آگاہ کر دیا تھا کہ وہ نیب میں پیش نہیں ہوں گے۔

    خیال رہے کہ عدالت نے پاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے شریف خاندان کے خلاف 4 علیحدہ علیحدہ نیب ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: جے آئی ٹی رپورٹ کی جلد 10 کھل گئی

    سپریم کورٹ نے نیب کو جے آئی ٹی رپورٹ کی خفیہ جلد نمبر 10 بھی فراہم کردی تھی تاکہ نیب ریفرنسز کی تیاری میں انہیں استعمال کیا جاسکے۔

    نیب راولپنڈی نے 11 اگست کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے دونوں صاحبزادوں کو 18 اگست کو نیب لاہور آفس میں طلب ہونے کا حکم دیا تھا۔

    تاہم مسلم لیگ ن کے ترجمان سینیٹر آصف کرمانی نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ سابق وزیر اعظم 18 اگست کو نیب میں پیش نہیں ہوں گے۔


  • نیب نے شریف خاندان سے تفتیش کے لیے افسران مقرر کردیے

    نیب نے شریف خاندان سے تفتیش کے لیے افسران مقرر کردیے

    اسلام آباد: نیب کی جانب سے شریف خاندان سے تفتیش کے لیے افسران مقرر کر دیے گئے۔ نواز شریف، حسن اور حسین نواز کی پہلی پیشی کل متوقع ہے جس کے لیے نوٹسز جاری کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل ہونے والے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بیٹوں کی طلبی کے لیے احتساب ادارے نے تفتیشی افسر مقرر کر دیے۔

    فلیگ شپ انوسٹمنٹ کی تفتیش کے لیے ایڈیشنل ڈائریکٹر ناصر جنجوعہ کو مقرر کیا گیا ہے۔ انویسٹی گیشن ٹیم میں ڈپٹی ڈائریکٹر کامرن عزیز اور عرفان بھولا کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    عزیزیہ ہل میٹل کے معاملات کی تحقیقات ڈپٹی ڈائریکٹر عامر اور محبوب عالم کریں گے۔ وقار اور واثق بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ٹیم کی معاونت کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب راولپنڈی نے نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔ شریف فیملی سے پوچھ گچھ 18 اگست کو ہوگی۔

    نواز شریف کا کیس نیب راولپنڈی میں ہے لیکن وہ حاضری لاہور نیب میں دیں گے۔ نواز شریف کے راولپنڈی جانے کے بجائے نیب کی ٹیم تحقیقات کے لیے لاہور آئے گی۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے شریف خاندان کو تمام دستاویزات بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔


  • تحریک انصاف نے سندھ میں نیب کے خاتمے کا بل چیلنج کردیا

    تحریک انصاف نے سندھ میں نیب کے خاتمے کا بل چیلنج کردیا

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف نے سندھ میں نیب قوانین ختم کرنے کا بل سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔ تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے کرپشن چھپانے کے لیے نیب قوانین کو منسوخ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے سرکاری اداروں پر نیب کا اختیار ختم کرنے کے خلاف اپوزیشن کی قانونی مزاحمت جاری ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے بعد تحریک انصاف نے بھی ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

    تحریک انصاف کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی نے کرپشن چھپانے کے لیے نیب قوانین کو منسوخ کیا۔ سندھ اسمبلی کا بل کالعدم قرار دے کر نیب قوانین بحال کیے جائیں۔

    مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور

    سندھ ہائیکورٹ میں ہی نیب سے متعلق نئے قانون کے خلاف مزید 5 درخواستیں بھی دائر کی گئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کو نیب قوانین کے خاتمے کا اختیار نہیں۔

    یاد رہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے احتساب آرڈیننس 1999 کا اطلاق ختم کرنے کے بعد نیب کو صوبے میں کسی کارروائی کا اختیار نہیں رہا ہے۔


  • سندھ سے نیب کا اختیار ختم، نوٹیفکیشن جاری

    سندھ سے نیب کا اختیار ختم، نوٹیفکیشن جاری

    کراچی: حکومت سندھ نے احتساب آرڈیننس 1999 کا اطلاق ختم کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے بعد نیب کو صوبے میں کسی کارروائی کا اختیار نہیں رہا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے محکموں میں احتساب آرڈیننس 1999 کا اطلاق ختم ہوگیا۔ محکمہ قانون نے آرڈیننس کی منسوخی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

    نئے قانون کے تحت سندھ کے محکموں میں نیب کرپشن کی تحقیقات نہیں کر سکے گا۔ وزیر قانون سندھ ضیا الحسن لنجار نے بتایا کہ نیب کے کیسز اینٹی کرپشن عدالتوں کو منتقل ہوجائیں گے۔ کیسز کا فیصلہ وزیر اعلیٰ سندھ بھی نہیں کر سکتے۔

    مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور

    انہوں نے کہا کہ شرجیل میمن کے کیس قانون کے مطابق چلیں گے۔ گورنر نے نجی پاور کمپنیوں کو سبسڈی دینے کے بل پر دستخط نہیں کیے۔ پاور کمپنیوں کا بل بھی ایکٹ بن چکا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے نیب کی کارروائیاں روکنے کے لیے نیب کو خط لکھنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ خط میں نیب کو سندھ میں نئے احتساب کے قانون سے آگاہ کیا جائے گا۔

    سندھ کے اداروں کے 5 سو مقدمات میں سے 3 سو زیر تفتیش ہیں۔ گورنر سندھ نے نیب قانون میں تبدیلی کے بل کو اعتراض لگا کر واپس کردیا تھا لیکن سندھ اسمبلی نے بل کو دوبارہ منظور کرلیا تھا۔


  • نیب قوانین کے خاتمے کے بل پر گورنر سندھ کے اعتراضات

    نیب قوانین کے خاتمے کے بل پر گورنر سندھ کے اعتراضات

    کراچی: گورنر سندھ محمد زبیر نے سندھ اسمبلی سے منظور نیب قوانین کے خاتمے اور کیپٹو پاور پلانٹ سبسڈی کے 2 بل واپس بھجوا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ محمد زبیر نے اعتراضات لگا کر دونوں بلوں کے مسودے واپس بھجوا دیے۔

    گورنر کی جانب سے اعتراض میں کہا گیا ہے کہ نیب کے خاتمے کا بل آئین اور قومی احتساب بل 1999 سے متصادم ہے۔

    گورنرسندھ نے خیبر پختونخواہ اسمبلی سے پیش احتساب ایکٹ کا بھی حوالہ دیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ صوبائی اسمبلی وفاق سے متصادم قانون بناتی ہے تو وفاقی قانون لاگو ہوتا ہے۔ سندھ اسمبلی بل کا از سر نو جائزہ لے اور اسے مسترد کرے۔

    گورنر کا کہنا تھا کہ کرپشن معمولی معاملہ نہیں ہے، اس کا خاتمہ ریاست کی اولین ترجیحات میں سے ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس منسوخی کا بل اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود منظور کرلیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور

    بل کی منظوری کے موقع پر صوبائی وزیر قانون ضیا لنجار کا کہنا تھا کہ ہم نیب آرڈیننس کو وفاق کی طرف سے سندھ کے معاملات میں مداخلت سمجھتے ہیں۔ نیب عزت دار افراد کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں ایسا کوئی قانون نہیں جہاں مقدمہ، سزا اور ضمانت ایک ہی ادارہ کرے۔

    واضح رہے کہ نیب آرڈیننس منسوخی بل کی منظوری سے نیب کا سندھ میں صوبائی حکومت کے ماتحت اداروں اور افسران کے خلاف کارروائی کا اختیار ختم ہوجائے گا اور نیب سندھ صرف وفاقی اداروں میں کرپشن کے خلاف کارروائی کر سکے گا۔

    بل کے منظوری کے بعد نیب سندھ حکومت یا اس کے ذیلی اداروں میں کرپشن سے متعلق کسی معاملے میں تحقیقات نہیں کر سکتی بلکہ یہ کام صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن کرے گا۔

    محکمہ قانون سندھ کی جانب سے تیار کیے گئے مجوزہ بل کے مسودے کے مطابق اس کا اطلاق پورے سندھ پر فوری طور پر کردیا گیا تھا۔


  • پاناما جے آئی ٹی اجلاس: نیب افسر مسلسل غیر حاضر

    پاناما جے آئی ٹی اجلاس: نیب افسر مسلسل غیر حاضر

    اسلام آباد: پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی جے آئی ٹی کے اجلاس جاری ہیں تاہم نیب کی نمائندگی کرنے والے افسر عرفان نعیم منگی مسلسل غیر حاضر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس پر بنائی جانے والی جے آئی ٹی کی 60 روزہ تفتیشی مدت کا آغاز ہوچکا ہے۔ اب تک جے آئی ٹی کی 6 رکنی ٹیم کے 3 اجلاس منعقد ہوچکے ہیں۔

    ان 3 اجلاسوں میں تحقیقات کا طریقہ کار بھی طے ہوگیا جبکہ کیس میں آگے بڑھنے پر بھی مشاورت ہوگئی۔

    تاہم نیب کی نمائندگی کرنے والے افسر عرفان منگی ایک بھی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ نیب کے افسر عرفان نعیم منگی بیرون ملک دورے پر ہیں۔

    مزید پڑھیں: جے آئی ٹی کی پہلی پیشی میں نواز شریف نا اہل ہوسکتے ہیں

    یاد رہے کہ پاناما کیس میں نامزد افراد سے پوچھ گچھ اور منی ٹریل کی کھوج لگانے کے لیے نیب اہم ترین ادارہ ہے۔

    یاد رہے کہ پاناما کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے نیب کی کارکردگی پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

    وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے منی لانڈرنگ سے متعلق اعترافی بیان پر کارروائی نہ کرنے پر بھی نیب کی سرزنش کی جا چکی ہے اور اب پاناما کیس کی تفتیش کے اہم مراحل میں بھی نیب افسر غیر حاضر ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چیئرمین نیب کی نااہلی: تحریک انصاف کا ریفرنس سماعت کے لیے منظور

    چیئرمین نیب کی نااہلی: تحریک انصاف کا ریفرنس سماعت کے لیے منظور

    اسلام آباد: چیئرمین نیب کی نا اہلی کے لیے پاکستان تحریک انصاف کا ریفرنس سماعت کے لیے منظور ہوگیا۔ سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین نے کونسل کا اجلاس طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے بھیجے گئے ریفرنس پر سماعت کے لیے سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین نے کونسل کا اجلاس 16 مئی کو طلب کرلیا۔

    اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے ریفرنس کی سماعت ہوگی جو چیئرمین قومی احتساب بیورو قمر الزماں چوہدری کی نا اہلی کے لیے دائر کیا گیا ہے۔

    ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب مؤثر طریقے سے اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام ہوگئے ہیں جس کا ثبوت عدالت عظمیٰ کا جے آئی ٹی کی تشکیل کا حکم ہے جو پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں: پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا حکم

    دائر کردہ ریفرنس میں یہ بھی کہا گیا کہ قمر الزماں چوہدری انسداد کرپشن جیسا ادارہ چلانے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔

    اجلاس سے متعلق سپریم جوڈیشل کونسل کا خط ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری کو موصول ہوگیا ہے۔

    میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے خط کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف بدعنوان عناصر کو بے نقاب کرنے اور معاشرے سے کرپشن کے خاتمے کی مہم کو جاری رکھے گی۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ نےشرجیل میمن کی حفاظتی ضمانت منظورکرلی

    اسلام آباد ہائی کورٹ نےشرجیل میمن کی حفاظتی ضمانت منظورکرلی

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کی حفاظتی ضمانت اسلام آباد ہائی کورٹ نے منظور کرلی۔

    تفصیلات کےمطابق پیپلزپارٹی کے رہنمااور سابق صوبائی وزیرشرجیل میمن آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے جہاں عدالت نے20لاکھ روپےکےضمانتی مچلکوں کےعوض ان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست منظورکی۔

    عدالت کا شرجیل میمن کو20لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کاحکم جبکہ ان کی حفاظتی ضمانت 2ہفتے کےلیے منظور کی گئی ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کےباہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہناتھاکہ عدالت کا شکر گزار ہوں جس نے مجھے انصاف فراہم کیا۔

    پیپلزپارٹی کےرہنما نےکہاکہ میرے لیے بہت آسان تھا کہ میں بیرون ملک بیٹھا رہتا۔انہوں نےکہاکہ ان مقدمات کے پیچھے چوہدری نثار اینڈ کمپنی کام کررہی ہے۔

    شرجیل میمن کا کہناتھاکہ ریفرنس دو سال پہلے نہیں بنا ،اکتوبر2016میں دائر کیاگیا۔ان کاکہناتھاکہ جب میں بیرون ملک گیاتومیرےخلاف کوئی ریفرنس نہیں تھا۔

    مزید پڑھیں:سادہ لباس اہلکاروں‌ نے مجھے گرفتار نہیں اغواء کیا، شرجیل میمن

    یاد رہےکہ گزشتہ روز پیپلزپارٹی کے رہنماشرجیل میمن نےاسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتےہوئے کہاتھاکہ طبیعت کی ناسازی کے باعث سابق وزیراعلیٰ سندھ کی اجازت کے بعد بیرونِ ملک روانہ ہواتھا،عدالتوں کاسامنا کرنے کے لیے ملک واپس آیا تومجھےائیرپورٹ سےاغوا کیاگیا۔

    شرجیل میمن نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئےکہا تھاکہ وزیراعظم نوازشریف اور چوہدری نثار کی کل کی مہمان نوازی پر اُن کا مشکور ہوں۔

    مزید پڑھیں:پیپلزپارٹی کےرہنماشرجیل میمن کی گرفتاری کےبعدرہائی

    واضح رہےکہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب پیپلز پارٹی کےرہنما شرجیل میمن کو وطن واپس پہنچنے پر نیب نےاسلام آباد ایئرپورٹ پر حراست میں لےلیاتھاتاہم ضمانتی دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد انہیں رہاکردیاگیاتھا۔

  • پیپلزپارٹی کےرہنماشرجیل میمن کی گرفتاری کےبعدرہائی

    پیپلزپارٹی کےرہنماشرجیل میمن کی گرفتاری کےبعدرہائی

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کو وطن واپس پہنچنے پر نیب نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر حراست میں لیا تاہم ضمانتی دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد انہیں رہاکردیاگیا۔

    تفصیلات کےمطابق پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن رات گئے دبئی سے اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچے تو نیب کی ٹیم نے انہیں حراست میں لے لیا۔

    شرجیل میمن کے ساتھ اس موقع پران کے ہمراہ سندھ حکومت کے تین وزراامداد پتافی، مکیش چاؤلہ، فیاض بٹ بھی موجودتھے۔سابق صوبائی وزیرکواحتساب بیوروہیڈکوارٹرراولپنڈی میں رکھاگیا۔

    نیب نےڈیڑھ گھنٹے سے زائد سابق صوبائی وزیر سے پوچھ گچھ کی۔اس دوران شرجیل میمن نےاپنی ضمانتی دستاویزات پیش کیں جن کی جانچ پڑتال اور دستاویزات کی تصدیق ہونے کےبعد نیب نے انہیں رہا کردیا۔

    خیال رہےکہ شرجیل میمن کے وکلا نےاسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کرا رکھی تھی اور انہیں 20 مارچ کو عدالت میں پیش ہونا تھا جس کی وجہ سے وہ کراچی کے بجائے اسلام آباد پہنچے۔

    دوسری جانب شرجیل میمن کےساتھ اسلام آبادایئرپورٹ آنےوالےفیاض بٹ کی اےآروائی نیوزسےخصوصی گفتگوکرتے ہوئےکہاکہ شرجیل میمن کوقانون نافذ کرنےوالے اداروں نے گرفتارکیا۔

    فیاض بٹ کاکہناتھاکہ جہازسےاترتےہی ہمارےساتھ بدتمیزی کی گئی جبکہ سادہ لباس اہلکار شرجیل میمن کو اپنے ساتھ لےگئے۔انہوں نےکہاکہ شرجیل میمن پرصرف ایک مقدمہ ہےجس کی ضمانت کرارکھی ہے۔

    ادھرپیپلز پارٹی کےصوبائی وزیر امداد پتافی نے شرجیل میمن کی گرفتاری سے متعلق کہا کہ وہ سندھ اسمبلی کے رکن ہیں اور ان کے پاس ضمانت کے کاغذات تھے لیکن انہیں حراست میں لیے جانے کے دوران اس بات کا بھی خیال نہیں رکھاگیا۔

    شرجیل میمن نے رہائی کےبعد اےآروائی نیوزسےخصوصی گفتگوکرتے ہوئےکہاکہ آج میڈیاکوتمام صورت حال سےآگاہ کروں گا جبکہ پیرکو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوں گا۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما کا کہناتھاکہ عدالت میں پیش ہونےکےبعدکراچی آنےکاپلان دوں گا۔انہوں نےکہاکہ مقدمات کاسامناکرنےپاکستان آیاہوں۔

    شرجیل میمن نیب ہیڈکوارٹرراولپنڈی سےرہائی کےبعد امدادپتافی،فیاض بٹ اورمکیش چاؤلہ کے ہمراہ سند ھ ہاؤس روانہ ہوگئے۔

    واضح رہےکہ شرجیل میمن سندھ حکومت کے وزیراطلاعات رہے ہیں اور ان پر اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں جبکہ نیب نے شرجیل میمن کے خلاف کرپشن کا ریفرنس دائر کررکھا ہے اور ان کا نام بھی ای سی ایل میں شامل ہے۔