Tag: نیب

  • نیب نے پیپلز پارٹی کے ایم این اے کو خاندان کے 19 افراد سمیت طلب کر لیا

    نیب نے پیپلز پارٹی کے ایم این اے کو خاندان کے 19 افراد سمیت طلب کر لیا

    سکھر: قومی احتساب بیورو سکھر نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم این اے رمیش لال کو کل طلب کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم این اے رمیش لال پر نیب کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے، جس پر انھیں اہل خانہ سمیت طلب کر لیا گیا ہے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ رمیش لال کی والدہ، 2 بھائی، اور دیگر رشتہ داروں کو بھی آمدن سے زائد اثاثوں کی تفتیش میں شامل کیا گیا ہے، رمیش لال سمیت مجموعی طور پر خاندان کے 19 افراد کو طلب کیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ نیب نے جواب مانگا ہے کہ انھوں نے ایک ارب روپے سے زائد کے اثاثے کیسے بنائے؟ پی پی ایم این اے سے 50 کروڑ سے زائد کی میڈیسن کمپنی، ریزیڈنسی اور اپارٹمنٹس کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

    مشتعل ایم این اے نے موٹر وے کے درمیان کار کھڑی کر کے ٹریفک روک دی

    نیب نے رمیش لال کو نوٹس جاری کر دیا ہے، جس میں مدن لعل رائس ملز اور دیگر اثاثوں کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نیب کو شواہد نہ مل سکے، اہم فیصلہ

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نیب کو شواہد نہ مل سکے، اہم فیصلہ

    اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کو شواہد نہ مل سکے، نیب نے ضمنی ریفرنس دائر نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بینک منی لانڈرنگ ریفرنس میں نیب کو شواہد نہ ملنے کے سبب ضمنی ریفرنس دائر نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں احتساب عدالت کے جج نے 5 مارچ کو ضمنی ریفرنس پر رپورٹ طلب کی تھی۔

    نیب نے احتساب عدالت میں رپورٹ جمع کرا دی، جس میں کہا گیا ہے کہ ایک سال انتظار کے بعد نیب نے ضمنی ریفرنس کا فیصلہ منسوخ کر دیا ہے۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک کیس میں وعدہ معاف گواہ بننے والے ناصر لوتھا کا جواب بھی نہیں ملا۔

    رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ کے ذریعے متعلقہ ملک کی منسٹری آف جسٹس کو 18 مارچ 2020 کو باہمی قانونی معاونت کا ایم ایل اے بھیجا گیا تھا، 17 ستمبر 2020 کو یاد دہانی کا خط بھی ارسال کیا گیا، جواب نہ ملنے پر 21 جنوری 2021 کو دوسرا ایم ایل اے بھیجا گیا۔

    نیب نے رپورٹ میں استدعا کی کہ بلال شیخ و دیگر کے خلاف عبوری ریفرنس کو ہی حتمی تصور کر کے ٹرائل چلایا جائے۔

    نیب کے اس ریفرنس میں ملزمان پر یہ الزام ہے کہ سندھ بینک کو انھوں نے منی لانڈرنگ سے 25 ارب کا نقصان پہنچایا، قرض کے نام پر اربوں روپے اومنی کی بے نامی کمپنیوں کو جاری ہوئے، فراڈ قرض کے نام پر سرکاری بینک کو نقصان پہنچایا گیا۔

  • مریم نواز نے شریف خاندان کی ضبط جائیداد سے حصہ مانگ لیا، نیب کا ردِ عمل

    مریم نواز نے شریف خاندان کی ضبط جائیداد سے حصہ مانگ لیا، نیب کا ردِ عمل

    اسلام آباد: مریم نواز نے شریف خاندان کی ضبط جائیداد سے حصہ مانگ لیا، قومی احتساب بیورو نے مریم نواز کو حصہ دینے کی مخالفت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز کے شریف خاندان کی ضبط جائیداد سے حصہ مانگنے کے معاملے پر نیب نے مریم نواز کو حصہ دینے کی مخالفت کی ہے، اس سلسلے میں نیب نے مریم نواز کی درخواست پر اپنا جواب احتساب عدالت میں جمع کرا دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے اپنے جواب میں یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ مری، ایبٹ آباد میں جائیدادیں ریکارڈ کے مطابق کلثوم نواز کے نام ہیں، نواز شریف نے ان جائیدادوں کو اپنے ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں ظاہر کیا، اور ایف بی آر ڈیکلیریشن میں کلثوم نواز کو زیر کفالت ظاہر کیا۔

    نیب نے کہا ہے کہ ضبط شدہ جائیدادوں کو تقسیم نہیں کیا جا سکتا، اس لیے احتساب عدالت مریم نواز کی درخواست مسترد کرے۔

    واضح رہے کہ مریم نواز نے توشہ خانہ ریفرنس میں ضبط جائیداد سے حصہ لینے کے لیے درخواست دی تھی، یہ پراپرٹی مری ایبٹ آباد میں ہے، جسے احتساب عدالت ضبط کر چکی ہے۔

  • مریم نواز پیشی پر اکیلی آئیں، لاہور ہائی کورٹ  نے نیب کی درخواست مسترد کردی

    مریم نواز پیشی پر اکیلی آئیں، لاہور ہائی کورٹ نے نیب کی درخواست مسترد کردی

    لاہور: ہائی کورٹ نے مریم نواز کی نیب پیشی کے موقع پر کارکنوں کو ساتھ لانے کے خلاف نیب کی درخواست نمٹا دی ، عدالت نے ریمارکس دئیے کہ کوٸی قوانین کی خلاف ورزی کرے گا تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس سردار سرفرازڈوگر کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے نیب کی مریم نواز کیخلاف درخواست پر سماعت کی ۔

    نیب پراسیکیوٹر نے دلاٸل دیے کہ مریم نواز کو نیب نے 26 مارچ کو دو کیسز میں طلب کر رکھا ہے ۔ مریم نے اعلان کیا کہ وہ سیاسی کارکنوں کا ہجوم ساتھ لے کر آٸیں گی ان کے بیانات بھی دھمکی آمیز ہیں، جس سے امن و امان خراب ہونے کا خدشہ ہے ۔ لہذا عدالت انھیں ایسا کرنے سے روکے ۔

    جسٹس سرفراز ڈوگر نے استفسار کیا کہ اس معاملے کو عدالت میں لانے کی کیا ضرورت ہے یہ تو ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ امن و امان کو یقینی بنائے ۔

    فاضل جج نے کہا یہ سیاسی معاملہ ہے اس میں عدالت کو کیوں گھسیٹا جا رہا ہے ۔ ریاست کہأں ہے اگر کوئی قانون کی پاسداری نہیں کرے گا تو قانون اپنا راستہ بنائے گا۔

    عدالت نے قرار دیا کہ آپ چاہے رینجرز بلو لیں ۔ کیا ریاست کو نہیں پتہ کہ کوٸی قانون توڑے تو کیا کرنا ہے ۔ امن و امان ریاست کی ذمہ داری ہے وہ اسے پورا کرے ۔ ع

    دالت نے نیب کی درخواست نمٹاتے ہوٸے قرار دیا کہ ہر شخص کو قانون کی پاسداری کرنی چاہیے اگر کوٸی ایسا نہیں کرتا تو قانون اپنا رستہ اختیار کرے گی۔

    خیال رہے نیب نے عدالت میں درخواست کی تھی کہ مریم نواز پیشی پر اکیلی آئیں۔

  • نیب کا شوگر اسیکنڈل کیس سے منسلک تمام شخصیات کو طلب کرنے کا فیصلہ

    نیب کا شوگر اسیکنڈل کیس سے منسلک تمام شخصیات کو طلب کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: نیب راولپنڈی نے شوگر اسیکنڈل سے منسلک تمام شخصیات کی طلبی کا فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان شوگر ملزایسوسی ایشن کے چیئرمین سکندر محمد خان کو طلبی کا نوٹس جاری کردیا۔

    ‌تفصیلات کے مطابق شوگر اسیکنڈل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ، نیب راولپنڈی کو تمام متعلقہ اداروں سےریکارڈ موصول ہوگیا ہے۔

    نیب نے شوگر اسیکنڈل سے منسلک تمام شخصیات کی طلبی کا فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان شوگر ملزایسوسی ایشن کے چیئرمین سکندر محمدخان کوطلبی کا نوٹس جاری کردیا۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پسما کو25مارچ کونیب اسلام آبادمیں طلب کیا گیا ہے اور ریکارڈ ساتھ میں لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق چیئرمین پسما سے 2017 سے 2019 کے درمیان دی جانیوالی شوگرسبسڈی ، 3سالوں میں شوگر کی پیداوار اورپیداواری لاگت کی تفصیل طلب کی گئی ہے۔

    ذرائع نیب نے کہا شوگر مالکان کوان ہاؤس میٹنگ کامتعلقہ ریکارڈبھی مانگا ہے اور 3 سالوں میں سبسڈی کیلئے حکومت کو دی جانیوالی تجاویز کی رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کے حکم پر ایف بی آر نے شوگر ملز کے خلاف تحقیقات کیں اور 400ارب سےزائد ٹیکس وصولی کی تفصیلات پر مبنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی تھی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ چھوٹی کمپنیوں کے خلاف کاروائی مکمل کرلی گئی ہے تاہم ، ایف بی آربڑی مچھلیوں سےکچھ نہ نکلواسکا اور حکومتی شخصیات کی شوگر ملوں کے خلاف ٹیکس وصولی کی کوئی رپورٹ نہیں دی گئی۔

    جس پر وزیراعظم عمران خان نے شوگر ملز تحقیقات میں حکومتی شخصیات کی کمپنیوں کیخلاف کارروائی نہ کیے جانے پر ایف بی آر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بلاامتیاز کارروائیوں پر مبنی رپورٹ پیش کا حکم دیا تھا۔

  • اختیارات کا ناجائزاستعمال اور کرپشن کے الزامات ، چیئرمین ایچ ای سی  کیخلاف کارروائی کا آغاز

    اختیارات کا ناجائزاستعمال اور کرپشن کے الزامات ، چیئرمین ایچ ای سی کیخلاف کارروائی کا آغاز

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو‌( نیب ) نے چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری کے خلاف اختیارات کے ناجائزاستعمال اور کرپشن کے الزامات پر کارروائی شروع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو‌( نیب ) نے چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری کے خلاف کارروائی شروع کردی ، چیئرمین ایچ ای سی پراختیارات کےناجائزاستعمال اور کرپشن کےالزامات ہیں۔

    نیب کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس میں یونیورسٹی اخراجات اور نیشنل اکیڈمی آف ہائرایجوکیشن کی تفصیلات مانگی گئی ہے جبکہ غیر قانونی اور اقربا پروری سےکنسلٹنٹس کی تعیناتی پر بھی جواب طلب کیا گیا ہے۔

    لیگل افسر ایڈووکیٹ طارق منصور ،نادیہ طاہر،اظہرلطیف اور نور آمنہ ملک کی تعیناتی پر بھی جواب طلب کیا گیا ہے، نیب کانوٹس گزشتہ ہفتےایچ ای سی حکام کو موصول ہوا تھا۔

    ایچ ای سی کی ترجمان عائشہ اکرم نے نیب کی جانب سے نوٹس موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کچھ سوالات کے جواب مانگے گئے ہیں تاہم چیرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری کو طلب نہیں کیا گیا، ان کا جواب نیب کو بھیج دیا گیا ہے۔

  • نیب  کی اسٹیٹ بینک سے  سندھ پولیس افسران کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب

    نیب کی اسٹیٹ بینک سے سندھ پولیس افسران کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب

    کراچی : قومی احتساب بیورر ( نیب ) نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے سندھ پولیس افسران کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کرلی ، جس میں 150 ایس ایچ اوزاور دیگر افسران شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورر ( نیب ) کراچی نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو خط لکھا ، جس میں سندھ پولیس افسران کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کی ہے، نیب نے150 ایس ایچ اوزاوردیگرپولیس افسران کی تفصیلات مانگی۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام بینکوں میں مذکورہ افسران کے شناختی کارڈنمبربھیجےجائیں، شناختی کارڈکےذریعےتمام بینکوں سے ڈیٹا حاصل کیا جائے۔

    نیب نے کہا ہے کہ اکاؤنٹ کب سے چلایا جارہا ہے، لاکر، ڈپازٹ کی تفصیلات دی جائیں اور 1985سے لے کر موجودہ تاریخ تک کا ریکارڈ فراہم کیا جائے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ بینک کےذریعےایکس چینج کمپنیوں سےغیرملکی کرنسی کی ترسیلات کی تفصیل دی جائے اور تمام ترتفصیلات باقاعدہ طریقہ کارکےتحت فراہم کی جائیں جبکہ اگر کسی تیسرے شخص کے ذریعے بھی اکاؤنٹ کھولا گیا ہو تو تفصیل فراہم کریں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لسٹ کے مطابق پولیس افسران میں دھنی بخش مری ، راؤ ذاکر، ولایت شاہ، رانا لطیف کا ارشد لغاری، سجاد حیدر، جاوید سکندر ، جعفر بلوچ ، مٹھل شر،پیرناصر، فتح محمد شیخ، فاروق ستی اور امجد کیانی ، فیصل خان ، میر محمد لاشاری، نواز گوندل ، اقبال تنیو،معراج انور ، خالد محمود، صائمہ سعید، گلزار تنیو، احسان اللہ مروت، راؤد لشاد ، فراست شاہ، اے ڈی چوہدری اور ملک فیصل لطیف کا نام شامل ہیں۔

  • ڈیزل، مرغیوں کی خریداری کا اربوں روپے کا فراڈ کیس، نیب کا اہم قدم

    ڈیزل، مرغیوں کی خریداری کا اربوں روپے کا فراڈ کیس، نیب کا اہم قدم

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے نجی چکن کمپنی کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے ایک نجی چکس اینڈ آئل ٹریڈرز کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس ای سی پی، مالیاتی ادارے اور بینکوں سے مذکورہ کمپنی کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔

    نیب ذرائع کے مطابق مذکورہ کمپنی کی جانب سے کسانوں کو مرغی اور ڈیزل کی خریداری کا لالچ دیا گیا، خریداری کے بعد تمام انویسٹرز کو ادائیگی کے معاہدے کے چیک بھی دیےگئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں سے مبینہ طور پر 10 ارب روپے سے زائد رقوم لینے کے بعد مذکورہ کمپنی کی انتظامیہ روپوش ہو گئی اور تاحال روپوش ہے۔

    واقعے کے بعد رواں ماہ اربوں روپے سے محروم ہونے والے متاثرین نے نیب لاہور آفس کے باہر جمع ہو کر احتجاج کیا، جس کے بعد نیب نے تحقیقات کا آغاز کیا۔

    معلوم ہوا کہ نجی چکن کمپنی نے سرمایہ کاروں کو مرغیوں اور ڈیزل کی خریداری میں غیر معمولی منافع  کا لالچ دیا تھا، اور اس طرح اربوں روپے بٹور کر انتظامیہ بھاگ گئی، احتجاج کے بعد چیئرمین نیب نے 17 فروری کو متاثرین سے ملاقات بھی کی تھی۔

  • 21ارب کی ریکوری:  نیب نے  جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں سب سے بڑی کامیابی حاصل کرلی

    21ارب کی ریکوری: نیب نے جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں سب سے بڑی کامیابی حاصل کرلی

    راولپنڈی : قومی احتساب بیورو ( نیب) راولپنڈی نے جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں سب سے بڑی کامیابی حاصل کرلی، 21ارب کی پلی بارگین کی درخواست احتساب عدالت نے منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب) راولپنڈی کو جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں سرکاری زمینوں کے غبن کا ڈراپ سین ہوگیا اور نیب راولپنڈی کی 21 ارب روپے مالیت کی پلی بارگین منظور کرلی گئی۔

    بلڈراحسان الہٰی نے اعتراف جرم کرلیا ، جس کے بعد اسٹیل مل اورسندھ حکومت کی زمینیں وگزار کرالی گئی، احسان الہٰی نے ڈی جی ایس بی سی اے منظور قادرکو35 ملین کی رشوت دی تھی۔

    نیب نے بتایا کہ احسان الہٰی نے سرکاری زمین پر سوسائٹی کا منصوبہ بنایا ، جس کی منظور قادر نے منظوری دی ، ہاوسنگ سوسائٹی کے356 متاثرین میں بھی 300 ملین واپس تقسیم کر دیے گئے ہیں۔

    احسان الہٰی کےفرنٹ مین آفتاب پٹھان کے ذریعے 262 ایکڑ کی الاٹمنٹ ہوئی ، 29ایکڑ نجی زمین کےبدلے ملزمان نے562 ایکڑسرکاری زمین ملیربن قاسم میں الاٹ کرائی ، قانون کےمطابق سرکاری زمین کاپرائیویٹ زمین کیساتھ تبادلہ ہو ہی نہیں سکتا۔

    کُل 562 ایکڑ سرکاری زمین کا غبن ہوا، 362 ایکڑ پاکستان اسٹیل کی تھی، پلی بارگین کی درخواست کی چیئرمین نیب جاوید اقبال نے منظوری دی ، ڈی جی نیب راولپنڈی نےپلی بارگین کی توثیق کے لیےعدالت سے رجوع کرلیا ہے۔

    ڈی جی نیب عرفان منگی کا کہنا ہے کہ تمام زمینیں اور رقوم برآمد ہو چکیں، پلی بارگین منظور کی جائے۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل سردار مظفر نے اپنے بیان میں کہا کہ آج نیب راولپنڈی کو بڑی کامیابی ملی ہے ، نیب راولپنڈی نے 21ارب کی ریکوری کی اور 21ارب کی پلی بارگین کی درخواست احتساب عدالت نے منظور کرلی۔

  • سندھ میں نیب کو رضا کارانہ رقم واپس کرنے والے اساتذہ پھنس گئے

    سندھ میں نیب کو رضا کارانہ رقم واپس کرنے والے اساتذہ پھنس گئے

    کراچی: قومی ادارہ احتساب (نیب) کو رضا کارانہ طور پر رقم کی واپسی کے معاملے پر محکمہ تعلیم سندھ نے بڑا قدم اٹھا لیا، رضا کارانہ طور پر رقم واپس کرنے والے اساتذہ کا تمام ریکارڈ طلب کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بھر سے رضا کارانہ طور پر رقم واپس کرنے والے اساتذہ کا تمام ریکارڈ طلب کر لیا گیا۔

    محکمہ تعلیم سندھ نے تمام اضلاع کے ایجوکیشن افسران کو ہنگامی مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں تحریر ہے کہ ان تمام ٹیچرز کی مکمل معلومات فراہم کی جائیں جنہوں نے رضا کارانہ رقم کی واپسی کی اسکیم سے فائدہ اٹھایا۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران اپنے اپنے اضلاع کے ٹیچرز کا معلوماتی پرفارمہ 2 دن میں فراہم کریں، کن ٹیچرز نے رضا کارانہ طور پر رقم کی ادائیگی کی اور اس کی کیا تفصیلات ہیں تمام معلومات فراہم کی جائیں۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت کی جانب سے ایسے افراد کے خلاف کارروائی کی ہدایت ہے، ایسے ٹیچرز کے خلاف ہائیکورٹ میں 30 روز میں رپورٹ جمع کروانی ضروری ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایسے ٹیچرز کے خلاف ڈسپلنری ڈپارٹمنٹل کارروائی بھی کی جائے، کارروائی ترجیحی بنیادوں پر عمل میں لائی جائے۔

    محکمہ تعلیم کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ 2 روز میں رپورٹ مکمل کر کے فوری فراہم کی جائے۔