Tag: نیب

  • سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحقیقات میں تیزی

    سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحقیقات میں تیزی

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل اور کڈنی ہلز میں غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں مبینہ فرنٹ مین کے بیان پر سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحقیقات میں تیزی آ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ مبینہ فرنٹ مین طارق نے اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ کڈنی ہلز میں جائیداد ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی ہیں۔

    سلیم مانڈوی والا نے میڈیا پر بھی بے نامی جائیدادوں کو فیملی کی ملکیت قرار دیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ ان جائیدادوں کو الیکشن کمیشن اور ایف بی آر میں بھی ظاہر نہیں کیاگیا، سرکاری زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کیے جانے سے 14 کروڑ روپے حاصل کیے گئے تھے۔

    مبینہ فرنٹ مین طارق کو بھی جعلی اکاؤنٹس سے رقم منتقل کی گئی، ملازم کے نام پر منگلا ویو کمپنی کے 31 لاکھ شیئرز خریدے گئے، عبدالقادر شہوانی کے نام پر بھی بنگلہ نمبر 30/55 اے کراچی میں خریدا گیا۔

    نیب ذرایع نے بتایا کہ سلیم مانڈوی والا کے پارٹنر اعجاز ہارون نے عبدالغنی سے پیسے لینے کا اعتراف کر لیا ہے، اس سارے معاملے میں اومنی گروپ نے کردار ادا کیا۔

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الزامات پر چیئرمین نیب نے نوٹس لے لیا

    نیب کا کہنا ہے کہ بزنس ڈیل کی آڑ میں اومنی گروپ جعلی اکاؤنٹس سے رقم وصول کی گئی، شواہد ہیں سلیم مانڈوی والا سیکشن 9 کے تحت جرم کے مرتکب ہوئے۔

    احتساب عدالت نے مبینہ بے نامی شیئرز منجمد کیے جانے کا تحریری حکم دے دیا ہے، تحریری حکم نامے کے ساتھ نیب کی عدالت میں پیش رپورٹ بھی شامل کی گئی ہے۔

    احتساب عدالت کا کہنا ہے کہ نیب کو خدشہ تھا کہ شیئرز فروخت نہ کر دیے جائیں اس لیے منجمد کیے گئے، عدالت نے ایس ای سی پی، سلیم مانڈوی والا اور مبینہ بے نامی دار کو بھی آگاہ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

  • میو اسپتال میں کرونا سے متعلق خریداری کی تحقیقات کا آغاز

    میو اسپتال میں کرونا سے متعلق خریداری کی تحقیقات کا آغاز

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے میو اسپتال میں کرونا سے متعلق خریداری کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے لاہور کے میو اسپتال میں کرونا وبا کے سلسلے میں کی جانے والی خریداری کی جانچ پڑتال شروع کر دی، نیب نے تمام ریکارڈ طلب کر لیا۔

    نیب نے سیکریٹری ہیلتھ نبیل اعوان کو ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ ماسک، گلوز، حفاظتی کٹس کی خریداری کا تمام ریکارڈ دیا جائے نیب کو فراہم کیا جائے۔

    نیب نے سیکریٹری ہیلتھ سے میو اسپتال میں کرونا کے لیے مختص فنڈ اور اس کے استعمال کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے، نیب کا کہنا تھا کہ جتنی خریداری ہوئی ہے اس کے لیے دیے جانے والے اشتہار اور ٹینڈرز کا بھی ریکارڈ دیا جائے۔

    میواسپتال لاہور کے 12 ہیلتھ پروفیشنلز کورونا میں مبتلا

    نیب نے ٹھیکے داروں اور کنٹریکٹ دینے والے افسران کی فہرست بھی طلب کر لی ہے۔

    یاد رہے کہ اکتوبر میں ملتان کے نشتر میڈیکل یونی ورسٹی و اسپتال میں بھی کروڑوں کی کرپشن کا انکشاف ہوا تھا، جس پر ڈی جی اینٹی کرپشن کی ہدایت پر ڈائریکٹر ملتان نے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی تھی، کمیٹی کو 15 دن میں رپورٹ مرتب کر کے جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    اس سے ایک ہفتہ قبل لاہور کے سروسز اسپتال میں بھی مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا تھا، آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شوکورز کی خریداری کی مد میں 25 لاکھ 56 ہزار روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

  • اثاثہ جات کیس: اسپیکر سندھ اسمبلی پر فرد جرم عائد

    اثاثہ جات کیس: اسپیکر سندھ اسمبلی پر فرد جرم عائد

    کراچی: اثاثہ جات کیس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور دیگر پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی و دیگر پر اثاثہ جات کیس میں عدالت نے فرد جرم عائد کر دی۔ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا، جس پر احتساب عدالت نے نیب کے گواہوں کو طلب کر لیا ہے۔

    ملزمان میں آغا سراج کی اہلیہ ناہید درانی، صاحب زادے آغا شہباز بھی شامل ہیں، آغا سراج کے بھائی آغا مسیح الدین خان درانی پر بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

    آغا سراج کی بیٹیوں صنم درانی، شہانہ درانی، اور سارہ درانی سمیت طفیل احمد، ذوالفقار، آغا منور علی، غلام مرتضیٰ، اور گلبہار پر بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

    ملزمان پر ایک ارب 60 کروڑ سے زائد کے غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے، صحت جرم سے انکار پر احتساب عدالت نے نیب گواہان کو 22 دسمبر کو طلب کر لیا۔

    پی ڈی ایم کا آج اسٹیڈیم میں ہر صورت جلسے کا اعلان، حکومت بھی ایکشن کے لیے تیار

    یاد رہے کہ مذکورہ کیس میں آغا سراج کو گزشتہ برس دسمبر میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا تاہم ان کا نام ای سی ایل میں بھی ڈال گیا تھا۔

    عدالت میں پیشی کے موقع پر اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ان پر کافی عرصے بعد فرد جرم عائد کر دی گئی ہے، اس کیس کی صورت حال ہمارے وکلا دیکھیں گے، نیب نے مجھ سمیت کسی سے کوئی انکوائری نہیں کی۔

    آغا سراج کا کہنا تھا کہ نیب کا کوئی افسر ان کے علاقے میں انکوائری کے لیے نہیں آیا، انھوں نے اور ان کے ساتھیوں نے خود نیب افسران کو ریکارڈ فراہم کیا۔

    انھوں نے کہا آج پیپلز پارٹی کا یوم تاسیس ہے، جیالے آج بہت خوش ہیں، جیالے ملک بھر میں یوم تاسیس جوش و جذبے سے منائیں گے۔

  • ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الزامات پر چیئرمین نیب نے نوٹس لے لیا

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الزامات پر چیئرمین نیب نے نوٹس لے لیا

    اسلام آباد: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے الزامات پر چیئرمین نیب جاوید اقبال نے نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے پریس کانفرنس میں نیب پر متعدد الزامات لگائے، جس پر قومی احتساب بیورو کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔

    نیب اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب نے متعلقہ کیس کا ریکارڈ طلب کر لیا، اور کیس پر مزید کارروائی روکنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ہم تمام پارلیمنٹیرنز کا قانون کے مطابق احترام کرتے ہیں، مکمل جانچ پڑتال کے بعد مذکورہ کیس پر مزید کارروائی کا فیصلہ ہوگا۔

    نیب اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا سے بھی کیس کے سلسلے میں مؤقف لیا جائےگا، نیز، کرونا کے دوران نیب کسی اسپتال سے ریکارڈ طلب نہیں کرے گا، اگر کسی اسپتال کا ریکارڈ منگوانا ضروری ہوگا تو حکومت سے رابطہ کیا جائے گا۔

    قبل ازیں، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سینیٹ آف پاکستان نیب کی دھمکیوں کی زد میں ہے، تاجروں کو آرمی چیف، وزیر اعظم پاکستان، اور خود چیئرمین نیب کی جانب سے بھی زیادتی نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی لیکن کوئی بھی نیب کے خلاف بولتا ہے تو اسے نوٹس بھیج دیا جاتا ہے۔

    انھوں نے نیب پر بلیک میلنگ آرگنائزیشن کا الزام لگاتے ہوئے کہا نیب نے مجھ پر الزام لگایا ہے کہ میں نے بے نامی ٹرانزکشن کی ہے، جب کہ میں نے اپنی فیملی کی مدد کے لیے منگلا کور کی زمین کے لیے ٹرانزیکشن کی تھی، ہم سینیٹ کی کمیٹی میں ان الزامات کی تحقیقات کریں گے۔

    سلیم مانڈوی والا نے نیب افسر انجینئر عرفان منگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میں اس کیس کو سینیٹ کے ذریعے پورے ملک کو دکھاؤں گا، نیب کے ہر افسر کے اثاثے پارلیمنٹ اور میڈیا کے سامنے لاؤں گا۔

  • دبئی سے نیب کے نام پر سرکاری افسران کو بلیک کرنے والے جعل ساز سے متعلق انکشاف

    دبئی سے نیب کے نام پر سرکاری افسران کو بلیک کرنے والے جعل ساز سے متعلق انکشاف

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) کے اعلیٰ ترین افسران کے نام پر سندھ کے سرکاری افسران کو بلیک میل کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، اس سلسلے میں دبئی سے نیب کے نام پر سرکاری افسران کو بلیک کرنے والے جعل ساز کے بارے میں تفصیلات سامنے آ گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب حکام نے جعل ساز خالد حسین سولنگی سے متعلق چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھ کر بتایا ہے کہ چیئرمین اور ڈی جی نیب کے نام پر افسران کو دبئی سے بلیک میل کر کے پیسے وصول کیے جا رہے ہیں، اس لیے جعل ساز خالد سولنگی کے متعلق تمام سرکاری افسران کو ہدایت جاری کی جائے۔

    خط کے متن کے مطابق مذکورہ جعل ساز کے زیر استعمال درجنوں ٹیلی فون نمبرز سے بھی چیف سیکریٹری کو آگاہ کر دیا گیا، خط میں ہدایت کی گئی ہے کہ چیئرمین اور ڈی جی کے نام پر کال کرنے والے کی فوری نیب آفس میں اطلاع دی جائے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب نے جعل ساز خالد سولنگی کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے مدد لینے کا فیصلہ کر لیا ہے، جعل ساز نے سرکاری افسران سمیت اہم تاجروں کو بھی بلیک میل کر کے ان سے کروڑوں روپے دبئی میں وصول کیے۔

    ذرایع کے مطابق ملزم نے تازہ واردات میں گزشتہ ماہ ایک سرکاری افسر اور ایک تاجر سے 5 کروڑ اور ایک مہنگی گھڑی نیب افسر بن کر لی تھی۔

    خط کے مطابق مذکورہ شخص اپنے آپ کو نیب کا نمائندہ بتاتا ہے، وہ اس وقت دبئی میں مقیم ہے اور خود کو چیئرمین نیب کا پرسنل اسسٹنٹ ظاہر کر رہا ہے، اس کی جانب سے نیب کیسز میں گرفتار یا نیب کیسز کے حوالے سے افسران کو اور ان کے اہل خانہ سے کیس سیٹل کروانے پر پیسے طلب کیے جا رہے ہیں۔

    نیب کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ نیب کا کوئ بھی نمائندہ شہریوں یا کسی اور کو کال کرنے کا اختیار نہیں رکھتا، نیب نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی ہے کہ مذکورہ شخص کے شکار افسران کو ہدایت کی جائے کہ وہ اس جعل ساز شخص سے ہوشیار رہیں۔

  • نواز شریف کی مشکلات میں مزید اضافہ ، نیب ایک اور ریفرنس دائر کرنے کیلئے تیار

    نواز شریف کی مشکلات میں مزید اضافہ ، نیب ایک اور ریفرنس دائر کرنے کیلئے تیار

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے نواز شریف کیخلاف ایک اور ریفرنس دائر کرنے کی تیاری کرلی، آئندہ ہفتے نواز شریف سمیت اہم شخصیات کیخلاف ریفرنس دائر کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ، قومی احتساب بیورو (نیب) نے نواز شریف کیخلاف ایک اورریفرنس دائر کرنے کی تیاری کرلی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب آئندہ ہفتےنوازشریف سمیت اہم شخصیات کیخلاف ریفرنس دائرکرے گا ، ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق غیرملکیوں کی سیکیورٹی کیلئےغیرقانونی طریقےسے73سیکیورٹی گاڑیاں خریدی گئیں، نوازشریف نےسارک کانفرنس کےشرکاکیلئےبلٹ پروف گاڑیاں امپورٹ کرائی تھیں، جس کے بعد بلٹ پروف گاڑیاں نوازشریف اور مریم نوازکے زیر استعمال رہیں۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کےغیرقانونی اقدام سے1ارب95کروڑ کانقصان پہنچا ، ریفرنس میں سابق ڈی جی انٹیلی جنس بیوروآفتاب سلطان بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے جبکہ سابق سیکرٹری خارجہ اعزاز،فوادحسن فواد ودیگربھی ملزمان کی فہرست میں شامل ہیں۔

    یاد رہے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال پہلے ہی نواز شریف کے خلاف بلٹ پروف گاڑیوں کےغیرقانونی استعمال پر ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے چکے ہیں۔

  • سندھ کے اہم ادارے میں بھرتیوں سے متعلق بڑا انکشاف

    سندھ کے اہم ادارے میں بھرتیوں سے متعلق بڑا انکشاف

    کراچی: قومی ادارہ برائے امراض قلب کراچی میں غیر قانونی بھرتیوں اور ٹھیکوں سے متعلق نیب کی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب نے این آئی سی وی ڈی کے ڈائریکٹر ایچ آر داور حسین، چیف آپریٹنگ افسر عذرا مقصود اور کنسلٹنٹ حیدر اعوان سے ابتدائی تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔

    ذرایع کے مطابق نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے گزشتہ روز چیف آپریٹنگ افسر کے عہدے پر تعینات عذرا مقصود اور کنسلٹنٹ حیدر اعوان کو تحقیقات کے لیے طلب کیا تھا۔

    چیف آپریٹنگ افسر عذرا مقصود اور کنسلٹنٹ حیدر اعوان سے نیب حکام نے تین تین گھنٹے تحقیقات کیں، ذرایع نے بتایا کہ کنسلٹنٹ حیدر اعوان کو بغیر درخواست کے تنخواہ اور الاؤنس کی مد میں 15 لاکھ روپے ماہانہ پر بھرتی کیا گیا تھا۔

    اربوں کے اثاثے، ریٹائرڈ آئی جی کے خلاف نیب نے تحقیقات شروع کر دیں

    حیدر اعوان نے تحقیقاتی ٹیم کے سامنے بیان دیا کہ 2015 میں ڈاکٹر ندیم قمر نے فون کر کے جوائننگ کا کہا، جب کہ اپریل 2020 میں کنٹریکٹ ختم ہونے کے باوجود تنخواہ جاری ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ حیدر اعوان کو بی اے آرٹس کے باوجود این آئی سی وی ڈی کے اہم عہدے کنسلٹنٹ پر بھرتی کیا گیا، حیدر اعوان نے تحقیقات میں انکشاف کیا کہ اسے تنخواہیں خیراتی فنڈز سے دی جا رہی ہیں۔

    دوسری طرف چیف آپریٹنگ افسر این آئی سی وی ڈی عذرا مقصود کا ہاسپٹل منیجمنٹ کا کوئی تجربہ نہیں ہے، یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ انھیں چیف آپریٹنگ افسر کی گریڈ 20 کی اسامی پر 2015 میں ایڈہاک بیسز پر بھرتی کر کے 6 ماہ میں مستقل کر دیا گیا تھا۔

    حیدر اعوان نیب کی تحریری ہدایات کے باوجود اپنی بی اے کی اسناد اور کنسلٹنسی کی رپورٹس پیش کرنے میں ناکام رہے، حیدر اعوان اور عذرا مقصود نے مزید ریکارڈ دینے سے متعلق 2 ہفتوں کا وقت نیب سے دینے کی درخواست کی ہے، جب کہ نیب نے این آئی سی وی ڈی میں مزید اعلیٰ عہدوں پر بیٹھے حکام کو طلب کر کے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔

  • نیب نے آمدن سے زائد اثاثوں پر ایف بی آر سے ٹیکس تفصیلات طلب کرلیں

    نیب نے آمدن سے زائد اثاثوں پر ایف بی آر سے ٹیکس تفصیلات طلب کرلیں

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثوں پر ایف بی آر سے ٹیکس تفصیلات طلب کرلیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق نیب نے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کے تحت تفصیلات طلب کی ہیں، آصف زرداری، فریال تالپور، بلاول بھٹو، بختاور اور آصفہ کی ٹیکس تفصیلات طلب کی ہیں۔

    ذرائع ایف بی آر کے مطابق نیب نے میر منور علی تالپور کی ٹیکس تفصیلات بھی طلب کی ہیں، میسر زرداری گروپ پرائیویٹ لمیٹڈ کی بھی ٹیکس تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس گوشوارے اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ کی کاپی مانگی گئی ہے، کاروباری لین دین کی بھی تمام تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

    ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کمپنی سمیت تمام ٹیکس تفصیلات نیب کو جمع کروادی ہیں، آمدن، ٹیکس اور اثاثے بنانے سے متعلق تمام تفصیلات بھیج دی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب نے بدعنوان عناصر کو کٹہرے میں لانے کا پختہ عزم کر رکھا ہے، احتساب عدالتوں میں سزاؤں کی شرح 68.8فیصد رہی ہے۔

  • اربوں کے اثاثے، ریٹائرڈ آئی جی کے خلاف نیب نے تحقیقات شروع کر دیں

    اربوں کے اثاثے، ریٹائرڈ آئی جی کے خلاف نیب نے تحقیقات شروع کر دیں

    کراچی: سندھ پولیس کے ریٹائرڈ آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن بھی نیب کے ریڈار پر آ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن کے خلاف نیب نے تحقیقات شروع کر دیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب کراچی نے نصرت حسین منگن کے 7 ارب سے زائد اثاثوں کا سراغ لگا لیا ہے۔

    نصرت منگن کے اثاثہ جات کی تصدیق کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، اس سلسلے میں نیب حکام کی جانب سے ضلع ٹھٹھہ میں نصرت منگن کی اراضی کی تصدیق کے لیے ڈپٹی کمشنر سے بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ نصرت منگن اور ان کی فیملی کے ارکان کے نام ضلع ٹھٹھہ کے مختلف علاقوں میں 96 ایکڑ ارضی ہے۔

    نصرت منگن کے سرکاری اور 4 نجی بینکوں کے اکاؤنٹس کی بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، نصرت منگن نجی بینک میں پیر سرمد کے نام سے کھلنے والے اکاؤنٹ کو بھی آپریٹ کرتے رہے، اس اکاؤنٹ سے سابق آئی جی جیل کے اکاؤنٹ میں کروڑوں کی ٹرانزیکشنز کی گئیں۔

    سابق آئی جی جیل خانہ جات نصرت حسین منگن

    ذرایع کے مطابق نجی بینک میں چند دیگر اکاؤنٹس بھی مشتبہ ہیں، نیب نے عائشہ خاتون اور میرا نامی خاتون کے اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں۔ نصرت منگن کی ملکیت میں رانی پور میں سی این جی اسٹیشن بھی ہے۔

    نیب زدہ اور نااہل قرار دیے گئے افسر کی کراچی میں بطور ایڈمنسٹریٹر تعیناتی

    واضح رہے کہ نصرت منگن رواں سال ریٹائرڈ ہوئے ہیں، تحقیقات کا سامنا کرنے والے پولیس افسر کی زیادہ پوسٹنگ سینٹرل جیل کراچی میں رہی، دوران سروس بھی نصرت منگن مخلتف الزامات کا سامنا کرتے رہے ہیں۔

  • نیب نے روز ویلٹ ہوٹل کو بند کرنے کے معاملے پر تحقیقات کا آغاز کر دیا

    نیب نے روز ویلٹ ہوٹل کو بند کرنے کے معاملے پر تحقیقات کا آغاز کر دیا

    راولپنڈی : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے ہوٹل روز ویلٹ بند کرنے سے متعلق کیس پر کام شروع کردیا، نیب نیویارک کے ہوٹل کو 2018 میں اچانک بیچنے کےعمل کی تفتیش کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چئیرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال کے حکم پر نیب راولپنڈی نے روز ویلٹ ہوٹل کو بند کرنے کے معاملے پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    روزویلٹ ہوٹل کے معاملے پر نیب نے اہم دستاویزات حاصل کر لیں ہیں جبکہ مزید ریکارڈ حاصل کا عمل جاری ہے، پہلے مرحلے میں نیب راولپنڈی نے ریکارڑ حاصل کرنے کیلئے مختلف اداروں کو خط لکھ دیے جبکہ پی آئی اے ذرائع کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ کو نیب راولپنڈی کا خط موصول ہو گیا ہے۔

    نیب نیویارک کے ہوٹل کو دو ہزار اٹھارہ میں اچانک بیچنے کےعمل کی تفتیش کرے گا جبکہ پچیس سال سے منافع بخش ہوٹل ہرسال ملین ڈالرز حکومتی خزانے میں جمع کراتا رہا ہے۔ نیب نے حکومتی روزویلٹ ٹاسک فورس کے رول کو بھی دیکھنےکا فیصلہ کیا ہے۔

    خیال رہے ماضی میں بھی پاکستان میں منافع بخش اداروں کو نقصان پہنچا کر اونے پونے داموں بیچا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : چئیرمین نیب کا روز ویلٹ ہوٹل بند کرنے کی خبروں کا نوٹس ، تحقیقات کا حکم

    یاد رہے چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے روز ویلٹ ہوٹل کو اکتیس اکتوبر دو ہزار بیس سے بند کرنے کی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب راولپنڈی کو تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

    نیب ذرائع کے مطابق تحقیقات میں اس با ت کا جائزہ لیا جائے گا کہ نیو یارک میں انتہائی مرکزی جگہ پر قائم پاکستان کے قومی اثاثے روز ویلٹ ہوٹل کو بند کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں ان وجوہات کا جائزہ بھی لیا جائے گا جن کی وجہ سے حکومت پاکستان کو مبینہ طور پر لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوا جبکہ تحقیقات میں ان تمام ذمہ داران کا بھی تعین کیا جائے گا جنہوں نے قومی فرائض کی انجام دہی میں مبینہ طور پر کوتاہی برتی۔

    واضح رہے امریکا میں واقع قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی زیر ملکیت روز ویلٹ ہوٹل کو مستقل طور پر بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا ، ہوٹل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ روز ویلٹ ہوٹل 31 اکتوبر سے مکمل طور پر بند کردیا جائے گا، ’کرونا وبا کی وجہ سے ہوٹل معاشی مشکلات سے دوچار ہیں، گزشتہ سال 15 لاکھ ڈالر کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا‘۔