Tag: نیب

  • نیب نے سندھ حکومت کو 224 ملین سے زائد کی رقم حوالے کر دی

    نیب نے سندھ حکومت کو 224 ملین سے زائد کی رقم حوالے کر دی

    اسلام آباد: نیب نے ریکوری کی مد میں سندھ حکومت کو 224 ملین سے زائد کی رقم حوالے کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج چئیرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں 22 کروڑ روپے سے زائد کی رقم چیف سیکرٹری سندھ کے حوالے کی گئی۔

    یہ رقم روشن سندھ پروگرام کیس میں ریکوری کی مد میں حاصل کی گئی تھی، دوران اجلاس ڈی جی نیب راولپنڈی نے جعلی اکاؤنٹس کیس پر بریفنگ میں کہا سندھ روشن پروگرام کے حوالے سے 19 کنٹریکٹرز نے رقم جعلی اکاؤنٹس میں جمع کرائی تھی۔

    بریفنگ کے مطابق ودود انجئینرنگ، ایم جے بی کنسٹرکشن اور ظفر انٹرپرائزز کو غیر قانونی ٹھیکے دیے گئے تھے، 22.3 ملین پراجیکٹ میں سرکاری افسران کو کک بیکس کی مد میں دیےگئے تھے، شرجیل میمن نے مبینہ طور پر 77 ملین وصول کیے جو جعلی اکاؤنٹس میں جمع کرائے گئے۔

    مزید بتایا گیا کہ ملزمان سے پلی بارگین کی مد میں 305 ملین روپے کی رقم ریکور کی گئی، اس کے علاوہ نیب اراضی کی مد میں بھی اب تک 11.6 ارب روپے ریکور کر چکا ہے۔

    چیئرمین نیب نے اجلاس میں کہا کہ سندھ میں شوگر اسکینڈل کی مد میں 10 ارب کی رقم برآمد کی گئی ہے، جعلی اکاؤنٹس کیس میں اب تک 23 بلین کی رقم ریکور کی جا چکی ہے، 50 کروڑ مالیت کے 2 پلاٹ بھی سندھ حکومت کے حوالے کیے جا چکے ہیں۔

    انھوں نے اجلاس میں بتایا کہ ایک ارب کی 300 ایکڑ اراضی بھی سندھ حکومت کو دی جا چکی ہے، پی ایس او اسکینڈل میں بھی کامران افتخار کی جانب سے 1.27 ارب کی پلی بارگین کی درخواست کی گئی جسے عدالت نے منظور کر لیا ہے۔

  • غیر ملکی اقامہ کیس: نیب نے  خواجہ آصف کو کل دوبارہ طلب کرلیا

    غیر ملکی اقامہ کیس: نیب نے خواجہ آصف کو کل دوبارہ طلب کرلیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کو غیر ملکی اقامہ کیس میں  کل دوبارہ طلب کرتے ہوئے اقامہ کی کاپیاں اور ملازمت کی درخواست ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو لاہور نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف کو غیر ملکی اقامہ کیس میں دوبارہ طلب کرلیا ، خواجہ آصف کودستاویزات سمیت 22 اکتوبر دن 2 بجے طلب کیا گیا ہے۔

    نیب ذرائع کے مطابق 2004ء سے 2017ء کے دوران اقامہ کی کاپیاں، ملازمت کے لئے دی گئی درخواست کی کاپی جبکہ ملازمت کی نوعیت، تنخواہ کے چیکس، ایمپلائیز فائل کی تصدیق شدہ کاپی اور اختتامی تفصیلات بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی ہے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ بطور کنسلٹنٹ کتنی تنخواہ وصول کی اور رقم کس بنک اکاونٹ میں جمع ہوئی بتایا جائے، رقوم کی منتقلی اور کمپنی کی طرف سے سہولیات کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں ۔

    نیب کی جانب سے نوکری کی درخواست اور اقامہ ایگریمنٹ ہمراہ لانے کاکہاگیاہے جبکہ نوٹس میں یہ بھی پوچھا گیاہےکہ اقامہ کی مدت میعاد کب ختم ہوئی،

    خیال رہے خواجہ آصف متحدہ عرب امارات میں 2004ء سے 2018ء تک ایک الیکٹرک کمپنی کےکنسلٹنٹ رہے ہیں۔

    یاد رہے 8 اکتوبر کو اقامہ کیس میں نیب کی جانب سے طلبی پر مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی جگہ ان کے وکیل نجم الحسن پیش ہوئے تھے، وکیل نجم الحسن نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ خواجہ آصف نااہلی کیس میں اقامے سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کرچکی ہے، سپریم کورٹ رولنگ 2018 کے بعد نیب خواجہ آصف کو طلب نہیں کر سکتی۔

  • نیب کا  ایک بار پھر شہباز شریف پر تحقیقات میں عدم تعاون کا الزام

    نیب کا ایک بار پھر شہباز شریف پر تحقیقات میں عدم تعاون کا الزام

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں قومی احتساب بیورو ( نیب) نے ایک بار پھر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پر تحقیقات میں عدم تعاون کا الزام لگا دیا اور کہا شہبازشریف نےبیرون ملک پراپرٹیز سےمتعلق جواب نہیں دئیے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ہونے والی تحقیقات سے متعلق رپورٹ منظر عام پر آ گئی، تحقیقاتی رپورٹ میں شہباز شریف پر تحقیقات میں عدم تعاون کا الزام عائد کیا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف سے بیرون ملک خریدی گئی چار پراپرٹیز سے متعلق سوالات کئے گئے، جن کا انہوں نے جواب نہیں دیا اور 2005 سے 2020 تک ماہانہ اقساط پرنیب کو جواب نہ دیا۔

    شہباز شریف کے مطابق بزنس معاملات کو دیکھنے والا ملازم 2017 میں وفات پا چکا ہے۔ جب ان سے کاروباری معاملات چلانے والے دیگر ملازمین کے بارے پوچھا گیا تو انہوں نے تعاون نہیں کیا۔

    نیب رپورٹ کے مطابق شہباز شریف سے فیملی ممبران کے اکاؤنٹس میں آنے والی رقم بارے بھی پوچھ گچھ کی گئی لیکن انہوں نے کچھ نہیں بتایا۔ شہباز شریف نے افضال بھٹی نامی شخص سے قرض لینے کے متعلق بھی کچھ نہیں بتایا، افضال بھٹی کے اکاونٹ سے سلمان شہباز کو رقوم کی منتقلی کی تفتیش کرنا باقی ہے۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، عدالت نے جیل بھیج دیا

    اس سے قبل بھی نیب رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ شہباز شریف نے جسمانی ریمانڈ کے دوران تفتیشی افسروں سے کوئی تعاون نہیں کیا، لندن فلیٹس کی خریداری کیلئے حاصل غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی سے متعلق شہباز شریف کے ڈکلیئرڈ اثاثوں میں کوئی ذکر نہیں ہے۔

    نیب کا کہنا تھا کہ 2019ء میں شہباز شریف نے الیکشن کمیشن دستاویزات میں 2 لاکھ 63 ہزار 130 پاﺅنڈ قرضہ پرائیویٹ افراد سے لینے کا ذکر کیا اور دعوی کیا کہ چاروں فلیٹس کے قرضے انیل مسرت نے ادا کئے جبکہ شہباز شریف نے 2009 سے 2018 ء تک 14 کروڑ 46 لاکھ 76 ہزار روپے کی کاروباری آمدن بھی ظاہر کی ہے لیکن اس آمدنی والے کاروبار اور اخراجات کی تفصیلات بھی نہیں دیں۔

    خیال رہے احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب کی جانب سے شہباز شریف کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انھیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا، شہباز شریف کو 27اکتوبر تک کوٹ لکھپت جیل میں رکھا جائے گا۔

  • نیب  نے بینظیر انکم سپورٹ انکوائری ایف آئی اے کو بھیجنے کی سفارش کردی

    نیب نے بینظیر انکم سپورٹ انکوائری ایف آئی اے کو بھیجنے کی سفارش کردی

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے بینظیر انکم سپورٹ انکوائری ایف آئی اےکوبھیجنےکی سفارش کردی اور کہا ایف آئی اے اور پی ٹی اے کو جعل سازوں کیخلاف آگاہی مہم چلانے کی ہدایت کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے بے نظیر انکم سپورٹ جعلی کالز پر انکوائری ایف آئی اے کو بھیجنے کی سفارش کردی، پراسکیوشن ونگ زرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے اس طرز پر مختلف انکوائریاں کر رہا ہے، ایف آئی اے اور پی ٹی اے کو جعل سازوں کیخلاف آگاہی مہم چلانے کی ہدایت کی جائے۔

    پراسیکیوشن ونگ نے کہا ہے کہ نیب کو موصول شکایات ایف آئی اے کو بھیج دیں جائیں اور بینظر انکم سپورٹ پروگرام کے جھوٹے میسج اور کال کرنے والوں کا ڈیٹا بھی ایف آئی اے کو دیا جائے۔

    نیب ذرائع کے مطابق سادہ لوح افراد کو بزریعہ ایس ایم ایس 25 ہزار مامانہ انکم کا لالچ دیا جاتا ہے، ملزمان بزریعہ موبی کیش سادہ لوح افراد سے ماہانہ رقم دینے کے عوض فراڈ کرکہ رقم ہتیاتے ہیں، نیب نے مختلف لوگوں کی شکایات پر 2018 میں انوسٹی گیشن کا آغاز کیا تھا۔

    یاد رہے قومی احتساب بیورو (نیب ) نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مبینہ کرپشن کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا ، ریفرنس میں انیس ملزمان کو فریق بنایا گیا تھا۔

    بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والے تمام افسران کو ایف آئی اے نے طلبی کے نوٹس جاری کر تے ہوئے  افسران کو ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل طلب کیا گیا تھا اور تمام افسران کوبی آئی ایس پی کی سلپ،دیگر دستاویز لانے کی ہدایت کر دی گئی تھی۔

  • سرکاری زمینوں پر قبضہ، پی آئی اے افسر نیب کے شکنجے میں آ گیا

    سرکاری زمینوں پر قبضہ، پی آئی اے افسر نیب کے شکنجے میں آ گیا

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سرکاری زمینوں کے قبضے میں ملوث پی آئی اے افسر کو حراست میں لے کر احتساب عدالت میں پیش کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج ذرایع نے بتایا تھا کہ نیب کراچی نے گزشتہ شب ایک کارروائی میں پی آئی اے کے منیجر ریمپ سروسز علی میر ملاح کو حراست میں لے لیا ہے۔

    پی آئی اے کے شعبہ ٹریفک کے افسر علی میر ملاح کو نیب نے سرکاری زمینوں کے قبضے میں ملوث ہونے پر حراست میں لیا تھا، ذرایع کا کہنا ہے کہ علی ملاح کو ایئر پورٹ پارکنگ سے گرفتار کیا گیا۔

    آج علی میر ملاح کو احتساب عدالت حیدرآباد میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے ان کو 10 روزہ ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ علی میر ملاح پر حیدر آباد میں 44 ایکڑ ایگری کلچرل لینڈ کو غیر قانونی طریقے سے اپنے بیٹے اور رشتہ داروں کے نام الاٹ کرانے کا الزام ہے۔

    نیب ذرایع نے بتایا کہ پی آئی افسر نے 44 ایکڑ سرکاری اراضی پر قبضہ ریونیو حکام کی ملی بھگت سے کیا تھا۔ملزم نے سرکاری زمین پر جعلی ہاؤسنگ اسکیم کا منصوبہ بھی شروع کر رکھا ہے۔

    علی میر ملاح پر سجاول میں 80 ایکڑ اراضی جعلی سوسائٹی کے نام پر حاصل کرنے کا بھی الزام ہے، اس سلسلے میں ملزم سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

  • نیب کی  نواز شریف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ منسوخ کرنے کی سفارش

    نیب کی نواز شریف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ منسوخ کرنے کی سفارش

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نوازشریف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ منسوخ کرنے کی سفارش کردی اور کہا نواز شریف کووطن واپسی کیلئے وزارت داخلہ انٹرپول سے بھی رابطہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نوازشریف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ منسوخ کرنے کی سفارش کردی ، ذرائع وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ نیب راولپنڈی کی جانب سےوزارت داخلہ کو خط موصول ہوگیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری عدالت سے جاری ہو چکے ہیں، ان کو توشہ خانہ ریفرنس میں اشتہاری قراردینےکاعمل بھی شروع کردیاگیا ہے۔

    نیب نے خط میں سفارش کی کہ نواز شریف کے سفری دستاویزات کو منسوخ کیا جائے اور ان کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کو بلیک لسٹ میں شامل کیا جائے اور نواز شریف کووطن واپسی کیلئے وزارت داخلہ انٹرپول سے بھی رابطہ کرے۔

    گذشتہ روز قومی احتساب بیورو نیب راولپنڈی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کرنے کیلئے خط لکھا تھا ، خط میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف کےاشتہاری ہونےکاریکارڈامیگریشن سسٹم میں شامل کیاجائے۔

    ذرائع ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ نیب راولپنڈی کا خط ڈی جی ایف آئی اے کو موصول ہوگیا ہے، خط پر مکمل عملدرآمد کرایا جائے گا۔

    یاد رہے اسلام آبادہائی کورٹ نے نواز شریف کے اشتہارجاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ 30 دن کے اندر اگر ملزم پیش نہیں ہوتے تو اشتہاری قرار دیا جائے۔

  • سندھ پبلک سروس کمیشن کے مقابلے کے امتحان میں جعلسازی کا انکشاف، نیب کا نوٹس

    سندھ پبلک سروس کمیشن کے مقابلے کے امتحان میں جعلسازی کا انکشاف، نیب کا نوٹس

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) سندھ نے 3 محکموں میں افسران کی جعلی بھرتیوں کے معاملے پر تحقیقات شروع کردیں، کامیاب امیدواروں کی فہرست میں نام تبدیل کر کے 30 اسامیوں پر جعلی بھرتیاں کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پبلک سروس کمیشن کے مقابلے کے امتحان 2018 میں جعلسازی کا انکشاف ہوا ہے جس کے تحت سندھ کے 3 محکموں میں افسران کی جعلی بھرتیاں کی گئیں۔

    مذکورہ محکموں میں کو آپریٹو سوسائٹی، ایکسائز اور خوراک شامل ہیں۔

    جعلی بھرتیوں کے معاملے پر قومی احتساب بیورو (نیب) سندھ نے تحقیقات شروع کردی، نیب نے چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن سے ریکارڈ طلب کرلیا۔

    نیب کے مطابق اسسٹنٹ رجسٹرار، اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر اور ای ٹی او کی بھرتیاں کی گئیں۔

    مذکورہ جعلسازی 17 گریڈ کی 30 اسامیوں پر کی گئی، مقابلے کے امتحان میں کامیاب امیدواروں کی فہرست میں نام تبدیل کیے گئے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ رجب، نعیم شریف، وقار احمد، فہد انور بلوچ، ولید کنزہ، نزاکت علی، نعمان احمد، زبیر اکبر و دیگر اشخاص کی جعلی بھرتیاں ہوئیں۔

  • نواز شریف اور مریم کے خلاف چوہدری شوگر ملز کیس میں گواہان کی تعداد سامنے آ گئی

    نواز شریف اور مریم کے خلاف چوہدری شوگر ملز کیس میں گواہان کی تعداد سامنے آ گئی

    لاہور: چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور مریم نواز کےگرد شکنجہ مزید سخت کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور کی جانب سے چوہدری شوگر ملز ریفرنس کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے، رواں ماہ یہ ریفرنس منظوری کے لیے ہیڈکوارٹرز بھجوا دیا جائے گا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نواز شریف، حسین، مریم، شہباز سمیت 13 ملزمان کو اس ریفرنس میں نامزد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جب کہ 50 گواہان اس ریفرنس میں شامل ہو سکتے ہیں۔

    ذرایع کے مطابق چوہدری شوگر ملز کے اکاؤنٹس میں بیرون ملک سے رقوم آتی تھیں، ملز میں 1992 میں نواز شریف کو غیر ملکی کمپنی نے 1 کروڑ 55 لاکھ فراہم کیے، تاہم ان سوالات کے جواب معلوم نہیں ہو سکے ہیں کہ غیر ملکی کمپنی نے پیسے کیوں منتقل کیے تھے، اور کمپنی مالک کون تھا۔

    اشتعال انگیز تقاریر : نواز شریف کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج

    چوہدری شوگر ملز میں 2001 سے 2017 کے درمیان بھاری سرمایہ کاری آئی تھی، غیر ملکیوں کو چوہدری شوگر ملز میں لاکھوں کے حصص دیےگئے، وہی حصص مریم، حسین اور نواز شریف کو بغیر کسی ادائیگی کے واپس کیے گئے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کمپنی پر سرمایہ کاری کے لیے غیر ملکیوں کا نام بطور پراکسی استعمال کرنے کا الزام ہے، جب کہ شریف خاندان پر سرمایہ کاری کے لیے استعمال رقم قانونی نہ ہونے کا الزام ہے۔

    نیب کی جانب سے یہ الزام لگایا گیا ہے کہ ایک کروڑ 11 لاکھ کے شیئرز غیر ملکی شخص نصیر عبداللہ کو منتقل کیے گئے تھے۔ نیب کا کہنا ہے کہ چوہدری شوگر ملز ریفرنس میں اہم دستاویزی ثبوت بھی شامل کیے جا رہے ہیں۔

  • کروڑوں روپے کی خوردبرد کا الزام، محکمہ بلدیات کے 2 افسران گرفتار

    کروڑوں روپے کی خوردبرد کا الزام، محکمہ بلدیات کے 2 افسران گرفتار

    کراچی : قومی احتساب بیورو (نیب) نے محکمہ بلدیات کے 2 افسران کو گرفتار کرلیا، ملزمان پر مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی خوردبرد کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے رات گئے کراچی کے علاقے کلفٹن سے محکمہ بلدیات کے 2 افسران کو گرفتار کرلیا، گرفتار ملزمان میں رحمت اللہ شیخ اور منظورعباسی شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان پر مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی خوردبرد کا الزام ہے، ملزمان نے جعلی بلز کے ذریعے گھوسٹ کمپنیوں کو ادائیگیاں کیں۔

    ذرائع کے مطابق رحمت اللہ شیخ سعیدغنی اورناصرشاہ کےفوکل پرسن بھی رہ چکےہیں، ان کو کچھ عرصہ قبل وزیر اعلیٰ سندھ نے عہدے سے ہٹایا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ منظورعباسی نیب کےایک کیس میں پہلے بھی پلی بارگین کرچکا ہے، ملزم کےخلاف زائداثاثوں سے متعلق بھی تحقیقات جاری ہے۔

    نیب ذرائع کے مطابق نیب نےڈی ایم سی ملیراورویسٹ کے بھی 2 افسران کوحراست میں لیا تھا، دونوں افسران روز قبل ضمانت قبل ازگرفتاری حاصل کرچکے تھے۔

  • شہباز شریف نے عدالت میں کیا شکایت کی جس پر جج برہم ہو گئے؟

    شہباز شریف نے عدالت میں کیا شکایت کی جس پر جج برہم ہو گئے؟

    لاہور: اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے جج سے شکایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیل میں ان کے ساتھ توہین آمیز سلوک روا رکھا جا رہا ہے، شام کو جب کھانا آتا ہے تو زمین پر رکھ دیا جاتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہباز شریف کی شکایت پر احتساب عدالت کے جج نے سخت ایکشن لیتے ہوئے کہا انسانیت کی تذلیل کے لیے میں کوئی بھی چیز برداشت نہیں کروں گا۔

    احتساب عدالت کے جج جواد الحسن کے روبرو شہباز شریف نے بیان دیتے ہوئے کہا میں جب سیل میں نماز پڑھتا ہوں تو کرسی سے مدد لیتا ہوں، لیکن مجھے کرسی دینے سے انکار کیاگیا، شام کو جب کھانا آتا ہے تو زمین پر رکھ دیا جاتا ہے، میں آپ سے استدعا کرتا ہوں کہ آپ ان چیزوں کو دیکھیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا میں نے ڈی جی نیب کو پھر شکایت بھجوائی ہے، جیل میں جان بوجھ کر میری کمر کو تکلیف پہنچانے کے لیے دو دن سے تواتر کے ساتھ یہ کیا گیا، زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے لیکن میری صحت کو نقصان پہنچانے کے لیے جان بوجھ کر یہ کیا جا رہا ہے۔

    احتساب عدالت کے جج نے کہا انسانیت کی تذلیل والی میں کوئی بھی چیز برداشت نہیں کروں گا، آئندہ کے بعد اگر یہ شکایت ہوئی تو میں اس کا نوٹس لوں گا، آرڈرز میرے چلیں گے نہ کہ کسی اور کے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا شہباز شریف کو سیل میں نہیں خاص روم ڈسپنسری میں رکھا گیا ہے، ان کا کھانا گھر سے لانے کی اجازت بھی دی گئی ہے۔

    ضمانت مسترد ، نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    شہباز شریف نے کہا اہل کار کرسی کا رخ نماز کے لیے موڑ دیتے تھے، کمر کو کچھ ہوا یا جان گئی تو مقدمہ عمران خان، شہزاد اکبر کے خلاف درج کراؤں گا۔ جج نے عدالت میں دیگر وکلا کو بولنے سے روک کر کہا کہ میں ایک مکمل آرڈر آج ہی اس سے متعلق پاس کروں گا، یہ ہر گز درست نہیں کہ کھانا زمین پر دیا جائے۔

    شہباز شریف سے جج نے کہا آپ نے اپنی شکایت مجھے بتا دی ہے، جب تک آپ عدالتی تحویل میں ہیں احکامات میرے چلیں گے، میں دوران تحویل غیر انسانی سلوک برداشت نہیں کروں گا۔

    واضح رہے کہ آج شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت میں پیش گیا گیا تھا، 28 ستمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے ان کی عبوری ضمانت مسترد کر دی تھی، جس کے بعد نیب حکام نے شہباز شریف کو گرفتار کر لیا تھا۔