Tag: نیب

  • نیب  کا سعد رفیق کیخلاف ریلوے اراضی لیز کی انکوائری بند کرنے کا فیصلہ

    نیب کا سعد رفیق کیخلاف ریلوے اراضی لیز کی انکوائری بند کرنے کا فیصلہ

    لاہور : قومی احتساب بیورو( نیب ) نے مسلم لیگ ن کے رہنما سعد رفیق کیخلاف ریلوےاراضی لیز کی انکوائری بند کرنےکافیصلہ کرلیا ، سعدرفیق پر ریلوے زمین من پسندافراد کو سستےداموں لیز پر دینے کا الزام تھا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو( نیب ) لاہور نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے سعد رفیق کیخلاف ریلوےاراضی لیز کی انکوائری بند کرنےکافیصلہ کرلیا ، اس حوالے سے ڈی جی نیب نے حتمی منظوری کے لیے چیئرمین نیب کو سفارشات بھیج دیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سعدرفیق پر ریلوے زمین من پسندافراد کو سستےداموں لیز پر دینے کا الزام تھا۔

    شکایت کنندہ نے کہا کہ لاہور والٹن روڈ،یوای ٹی پراراضی33 سال کےلیےلیزپردلوائی گئی، سعدرفیق نے ریڈمکو کے ذریعے زمین من پسند ٹھیکیدار کو فائدہ کے لیے دی جبکہ ریلوے آفیسرز نے اراضی لیز پر دینے کے لیے جانچ پڑتال نہیں کی۔

    ذرائع کے مطابق ریلوے نے جس کمپنی کو زمین لیز پر دی انہوں سے زیادہ بولی لگائی، خواجہ سعدرفیق پرجوالزام لگایاگیا وہ ان پر ثابت نہیں ہوتا، 12پلاٹس پاکستان کے مختلف ضلعوں میں آئل کمپنیوں کو دیے گئے، بھلوال میں پلاٹ راولپنڈی کی کمپنی کو دیا جبکہ رحیم یار خان میں کمرشل پلاٹ جام برادرز کو دیا گیا۔

  • شہبازشریف فیملی کو  چپڑاسی، مزدور، پاپڑ والے کے بعد کباڑی کے نام پر رقوم منتقلی

    شہبازشریف فیملی کو چپڑاسی، مزدور، پاپڑ والے کے بعد کباڑی کے نام پر رقوم منتقلی

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہبازشریف فیملی کو چپڑاسی، مزدور، پاپڑ والے کے بعد کباڑی کے نام پر رقوم منتقلی سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں، اظہر حسین کے نام پر سلمان شہباز کو 1 کروڑ 37 لاکھ 9 ہزار 151 روپے منتقل ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب) کی شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات جاری ہے ، چپڑاسی، مزدور، پاپڑ والے کے بعد کباڑی بھی سامنے آگیا۔

    نیب دستاویزات میں بتایا گیا کہ گوجرانوالہ کے کباڑی اظہر حسین مغل کےنام پر کروڑوں روپے کی منتقلی کی گئی، کباڑی کےاکاؤنٹ سے سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں پیسے منتقل ہوئے۔

    دستاویزات کے مطابق اظہر حسین کے نام پر سوفٹ کوڈ کے ذریعےسلمان شہبازکورقم منتقل ہوئی، سلمان شہباز کو 1 کروڑ 37 لاکھ 9 ہزار 151 روپے منتقل ہوئے۔

    نیب دستاویزات میں بتایا گیا کہ اظہر حسین کے شناختی کارڈ نمبر سے 2012 میں3ٹرانزیکشن ہوئیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اظہر حسین نے دوران تفتیش رقم منتقلی سے لاعملی کا اظہار کیا، اظہر حسین نے بتایااس کی گوجرانوالہ میں کباڑی کی دکان ہے۔

    نیب کے مطابق اظہر حسین کا دفعہ 161 کا بیان ریکارڈکر کےریفرنس کا حصہ بنا دیا گیا ہے، اظہرحسین شریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس میں بطور گواہ پیش ہوگا۔

    یاد رہے اس سے قبل اپوزیشن لیڈر شہبازشریف فیملی کو منظور پاپڑ فروش کے نام پر رقوم منتقلی سے متعلق تفصیلات سامنے آئی تھیں، نیب دستاویزات میں کہا گیا تھا کہ منظور پاپڑ فروش کے نام سے 1 کروڑ 60 لاکھ 86 ہزار 435 امریکن ڈالڑز منتقل ہوئے، 12 ٹرانزیکشن پر مشتمل ڈالرز پاکستانی روپوں میں 8 کروڑ 8 لاکھ 26 ہزار 141 روپے بنتے ہیں۔

    نیب کا کہنا تھا کہ منظور پاپڑ والے کے نام سے 12 ٹرانزیکشن 2007 اور 2008 میں ہوئیں، ٹرانزیکشن سلمان شہباز، حمزہ شہبازاور رابعہ عمران کے اکاونٹس میں ہوئیں۔

  • پولیس افسران بھی نیب کے ریڈار پر آگئے

    پولیس افسران بھی نیب کے ریڈار پر آگئے

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پولیس افسران کو بھی ریڈار پر لے لیا، سی آئی اے انچارج حیدر آباد اسلم لانگاہ کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے سی آئی اے انچارج حیدر آباد اسلم لانگاہ کے خلاف انکوائری شروع کردی۔ نیب کراچی نے اسلم لانگاہ کی تمام تر تفصیلات طلب کرلیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے اسلم لانگاہ سے متعلق آئی جی سندھ سے تفصیل دریافت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلم لانگاہ کے خلاف شکایت ہے، مطلوبہ دستاویزات فراہم کی جائیں، اسلم لانگاہ کی شناختی کارڈ کے ساتھ پرسنل فائل فراہم کی جائے۔

    نیب نے کہا ہے کہ اسلم لانگاہ کے اثاثہ جات اور تنخواہ کی تفصیلات بھی دی جائیں، علاوہ ازیں اسلم لانگاہ کب اور کہاں کہاں تعینات رہے، اس حوالے سے بھی تفصیلات دی جائیں۔

    نیب نے تمام تفصیلات کل تک فراہم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ تفصیلات ایڈیشنل ڈائریکٹر انچارج کمپلینٹ سیل جاوید خان کو بھیجی جائیں۔

  • کندھ کوٹ کالج کی زمین کا معاملہ : نیب نے قائم علی شاہ سے رقم جاری کرنے سے متعلق معلومات حاصل کرلیں

    کندھ کوٹ کالج کی زمین کا معاملہ : نیب نے قائم علی شاہ سے رقم جاری کرنے سے متعلق معلومات حاصل کرلیں

    سکھر : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے کندھ کوٹ کالج کی زمین کی رقم جاری کرنے سے متعلق معلومات حاصل کرلیں ، ذرائع کا کہنا تھا کہ کالج کے لیے زمین 13 کروڑ میں مہنگے داموں خریدی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کندھ کوٹ کالج کی زمین کے معاملے پر سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نیب سکھر میں پیش ہوئے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی جانب سے قائم علی شاہ سے زمین کی رقم جاری کرنے پر معلومات لی گئیں۔

    ذرائع نیب کے مطابق پہلے سےموجود کالج کی زمین کی رقم مرزاخان نامی شخص کوجاری کی گئی، 11ایکڑ زمین کےلئے 13 کروڑ روپے جاری کئے گئے۔

    یاد رہے نیب سکھر نےسابق وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ کو کندھ کوٹ کالج کے لیے زمین کی خرید اری کے معاملے پررقم جاری کرنے کے حوالے سے طلب کیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ کندھ کوٹ کے زمیندار مرزا خان سے زمین خرید ی گئی، کالج کے لیےزمین 13 کروڑ میں مہنگے داموں خریدی گئی تھی۔

    ذرائع کے مطابق قائم علی شاہ کے دوروزارت اعلیٰ میں رقم منظور کی گئی جبکہ نیب کی جانب سے محکمہ تعلیم اور زمیندار کے خلاف پہلے ہی ریفرنس دائر ہے۔

  • شہباز شریف 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    شہباز شریف 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور: احتساب عدالت نے شہباز شریف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے نیب کو اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو 13 اکتوبر کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے 14 روزہ ریمانڈ منظور کر لیا۔

    نیب حکام نے آج میاں شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثے اور منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت میں پیش کیا، نیب نے احتساب عدالت سے شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی تھی۔

    عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کا چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا، کیس میں شہباز شریف کے اہل خانہ بھی احتساب عدالت میں پیش ہوئے، شہباز شریف کی بیٹی جویریہ علی نے عدالت میں حاضری لگائی۔

    عدالت سے جویریہ علی کو بڑا ریلیف مل گیا، عدالت نے انھیں کیس کی سماعت کے لیے عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔حمزہ شہباز کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی، جیل سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے عدالت میں حمزہ کی حاضری معافی کی درخواست پیش کی گئی۔

    شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر سخت سیکورٹی رہی، کنٹینر اور خاردار تاریں بچھا کر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی، صورت حال کنٹرول میں رکھنے کے لیے احتساب عدالت کے اندر رینجرز اہل کار بھی تعینات کیے گئے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف اور فیملی کے اثاثہ جات چند کروڑ سے اربوں میں پہنچ گئے، نیب کو جواب میں کہا گیا کہ بچے میری زیر کفالت ہیں، جب کہ ہائی کورٹ میں کہا گیا کہ بچے خود مختار ہیں، شہباز شریف وقفے وقفے سے 1990 سے اقتدار میں رہے، 1990 میں اثاثے 20 لاکھ ظاہر کیے پھر اربوں میں کس طرح پہنچ گئے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا شہباز شریف سے اہم معاملات پر تفتیش باقی ہے، کل شہباز شریف سے جو سوالات پوچھے گئے انھوں نے ان کا جواب دینے سے انکار کیا، شہباز شریف نے کہا جو بتانا تھا بتاچکا ہوں اب کچھ نہیں بتاؤں گا۔

    عدالت میں شہباز شریف نے اپنے ادوار میں کیےگیے ترقیاتی کاموں کا کتابچہ پیش کیا، جس پر جج جواد الحسن نے پوچھا کہ کیا آپ یہ کتابچہ پیش کر رہے ہیں تاکہ اسے ریکارڈ کاحصہ بنا دیا جائے، شہباز شریف نے کہا ہاں، جس پر جج نے نیب تفتیشی افسر کو کتابچےکو ریکارڈ کاحصہ بنانے کی ہدایت کر دی۔ شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا جج صاحب میں کوئی دلائل نہیں دے سکتا، بس معروضات پیش کی ہیں، آپ کے سامنے جسمانی ریمانڈ کی درخواست دی گئی ہے اس پر جو فیصلہ ہو۔

  • شراب لائسنس کیس : نیب  نے سابق ڈی جی ایکسائز  کی بدعنوانی کا سراغ لگا لیا

    شراب لائسنس کیس : نیب نے سابق ڈی جی ایکسائز کی بدعنوانی کا سراغ لگا لیا

    لاہور : قومی احتساب بیورو( نیب ) نے سابق ڈی جی ایکسائز اکرم اشرف گوندل کی شراب لائسنس کیس میں بدعنوانی کا سراغ لگا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق شراب لائسنس کیس میں نیب نے سابق ڈی جی ایکسائزاکرم اشرف گوندل کی بدعنوانی کاسراغ لگا لیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اکرم اشرف گوندل نے18-2017میں پرائزبانڈزسے1کروڑ روپےجیتے، پرائزبانڈز کے انگریزی حروف مختلف اور سیریل نمبر ایک تھے، جو ممکن نہیں۔

    نیب ذرائع نے بتایا کہ ملزم کےماتحت ڈائریکٹرایکسائزنےمبینہ طورپر35 لاکھ بطوررشوت وصول کیے، سمری کےاجرامیں ہوٹل نے مبینہ طور پر 7کروڑ روپے بطوررشوت ادا کیے۔

    یاد رہے شراب لائسنس کیس میں سابق ڈی جی ایکسائز اکرم اشرف گوندل کی گرفتاری سے متعلق تفصیلات سامنے آئی تھیں، نیب حکام کی جانب سے ملزم پر الزامات کے حوالے دستاویزات کے مطابق جب نجی ہوٹل کو غیر قانونی طور پر شراب لائسنس کیٹگری ایل 2- کے اجراء کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کیا گیا تو انکشاف ہوا کہ مذکورہ نجی ہوٹل شراب لائسنس کے حصول کیلئے درکار قانونی معیار کا حامل نہ تھا ۔

    نیب کا کہنا تھا کہ سابق ڈی جی نے شراب لائسنس کے اجراء کیلئے ضروری اقدامات کو مد نظر رکھا نہ ہی قوانین کو ، اکرم اشرف گوندل نے قانون کو مدنظر رکھے بغیر نجی ہوٹل کو L-2کیٹگری لائسنس کے اجراء میں کلیدی کردار ادا کیا۔

    حکام نے مزید کہا تھا کہ نجی ہوٹل کو فائدہ پہنچانے کیلئے ملزم نے مختلف اداروں سے غیر قانونی لائسنس کے اجراء کیلئے این او سی حاصل کیے،ملزم نے ہوٹل کو فاٸدہ پہنچانے کے لیے قوانین کونظرانداز کر کے معاملے پر اثر انداز ہوا۔

  • عدالت نے نیب کو  سہیل انور اور ان کے رشتے داروں کے گھر چھاپوں سے روک دیا

    عدالت نے نیب کو سہیل انور اور ان کے رشتے داروں کے گھر چھاپوں سے روک دیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے نیب کو پیپلزپارٹی رہنما سہیل انور سیال  اور ان کےرشتےداروں کے گھر چھاپوں سے روک دیا اور آئندہ سماعت پرنیب سےپیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پیپلزپارٹی رہنما سہیل انورسیال ودیگر کی درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی، عدالت نےنیب کوسہیل انور،ان کے رشتے داروں کے گھر چھاپوں سے روک دیا۔

    جسٹس کے کےآغا نے کہا نیب کواختیارنہیں کسی کےگھرسرچ وارنٹ کےبغیرچھاپہ مارے، نیب کسی کےگھرجاکربلاجوازخواتین کوہراساں نہیں کرسکتا۔

    جسٹس کےکےآغا کا کہنا تھا کہ نیب کوچاہیےخواتین پولیس اہلکاربھی ساتھ لے جایا کرے، نیب کو سوسائٹی اوراس کے اقدار کا بھی خیال کرناہوگا۔

    وکیل شیرازراجپرایڈووکیٹ نے کہا کہ نیب نےبیماروالد،مرحوم چاچا،رشتہ داروں کےگھرچھاپےمارے، نیب نےسرچ وارنٹ کےبغیرچھاپے مارےجبکہ اہلکاروں نے خواتین کوہراساں بھی کیا۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ سہیل انورسیال اور دیگر کے خلاف انکوائری مکمل کرلی، جائیدادوں کی قیمتوں کاتخمینہ لگاناباقی ہے،مہلت دی جائے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے سہیل انور،ظفرسیال،جمیل سومرو کی ضمانت میں 12 نومبرتک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرنیب سےپیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

    بعد ازاں پیپلز پارٹی رہنما سہیل انور سیال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا عدالت نے نیب کوبلاسرچ وارنٹ چھاپہ مارنے سےروک دیاہے، میرے خلاف جاری انکوئری سے متعلق آج نیب نےمہلت مانگی ہے ، انکوئری کو 2 سال ہورہےہیں مگر کوئی ثبوت پیش نہیں کیاجاسکا۔

    سہیل انور سیال کا کہنا تھا کہ نیب نے آج بھی نہ بتایاکہ چھاپوں میں کون سی دستاویزات ملیں ، نیب حکام نے میرے مرحوم چچا کے گھر پر بھی چھاپہ مارا ، نیب جن زمین اور گھر کی بات کر رہا ہے وہ ہماری خاندانی جائیداد ہے ،ان کواب کچھ نہیں مل رہا،اب کسی اورکیس میں شامل نہ کردیں، قانون کا احترام کرتا ہوں، میرے ساتھ انصاف کیا جائے یہ میراحق ہے۔

  • نیب نے ایک سال میں کتنی رقم ریکور کی؟

    نیب نے ایک سال میں کتنی رقم ریکور کی؟

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے گزشتہ ایک سال میں مختلف کیسز میں کرپٹ عناصر سے کتنی رقم ریکور کی، رپورٹ جاری ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کے ایکشنز پر اگر ایک جانب سیاسی سطح پر تنقید جاری ہے تو دوسری طرف ایک سال میں نیب نے 137 ارب کی لوٹی گئی رقم بھی برآمد کر لی ہے۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیب راولپنڈی 91 ارب روپے کی ریکوری کے ساتھ سب سے آگے ہے، صرف جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں نیب راولپنڈی نے 23 ارب برآمد کیے ہیں۔

    3 جی 4 جی لائسنس اور ہاؤسنگ فراڈ میں بھی نیب راولپنڈی نے بھاری رقوم برآمد کی ہیں۔

    دوسری طرف نیب لاہور 30 ارب روپے سے زائد کی ریکوری کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، نیب کراچی نے 3300 ملین سے زائد رقم برآمد کی، نیب سکھر نے 9400 ملین سے زیادہ رقم برآمد کی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ کرپٹ عناصر سے رقم پلی بارگین اور رضا کارانہ واپسی کی مد میں برآمد کی گئی، نیب نے یہ بھی بتایا کہ سرکاری خزانے سے لوٹی گئی رقم وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو لوٹائی جا چکی ہے۔

    نیب کے مطابق ہاؤسنگ فراڈ میں برآمد کی گئی رقم متاثرین میں واپس تقسیم کی جا رہی ہے۔

  • نواز شریف کی مشکلات میں مزید اضافہ

    نواز شریف کی مشکلات میں مزید اضافہ

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو ( نیب) نے ایون فیلڈریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست دائرکر دی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب) نے ایون فیلڈریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست دائرکر دی، درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی، نیب کی درخواست 14 صفحات پر مشتمل ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف کو لیگی رہنماؤں کی جانے سے پاکستان نہ آنے کا مشورہ دیا گیا، جن رہنماؤں نے نواز شریف کو نہ آنے کا مشورہ دیا ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ لیگی قیادت عدالتی احکامات کے خلاف ورزی کررہے ہیں، سابق وزیراعظم نواز شریف نے ضمانت کا غلط استعمال کیا، میاں نواز شریف نے سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی گئی۔

    نیب کی جانب سے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس میں بھی اپیلیں دائر ہیں۔

    خیال رہے 19 ستمبر 2019 کو اسلام آباد ہائی کورٹ کےدو رکنی بینچ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے مختصر فیصلے میں نوازشریف، مریم اور صفدر کی سزائیں معطل کرکے تینوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے 6 جولائی کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو دس مریم نواز کو سات اور کیپٹن ر صفدر کو ایک سال کی سزا سنائی تھی۔

  • نیب: عثمان بزدار اور پنجاب حکومت کے خلاف ایک اور کرپشن کیس میں تحقیقات

    نیب: عثمان بزدار اور پنجاب حکومت کے خلاف ایک اور کرپشن کیس میں تحقیقات

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار اور پنجاب حکومت کے خلاف ایک اور کرپشن کیس میں تحقیقات میں پیش رفت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے آرمی شہدا کے ورثا کو مختص اراضی سرکاری افسران کو الاٹ کرنے کی تحقیقات جاری ہیں، نیب نے اس سلسلے میں چیف سیکریٹری پنجاب سے زمین الاٹ کرنے پر تمام تر ریکارڈ طلب کر لیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب اسلام آباد نے چیف سیکریٹری کو الاٹمنٹ کے طریقے کار اور رپورٹ فراہم کرنے کے لیے خط لکھا ہے، پنجاب حکومت انکوائری سے بچنے کے لیے تاحال نیب کو رپورٹ دینے میں ناکام رہی ہے۔

    ذرایع کے مطابق جنوبی پنجاب میں 4 ارب کی سیکڑوں ایکڑ اراضی الاٹ کرنے کی منظوری دی گئی تھی، کابینہ ارکان کی مخالفت کے باوجود وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے بیوروکریٹس کو الاٹمنٹ کی منظوری دی۔

    نیب شراب لائسنس کیس میں عثمان بزدار کے جواب سے غیر مطمئن

    ذرایع نے مزید بتایا کہ فائدہ اٹھانے والوں میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے پرسنل اسٹاف افسر عامر کریم بھی شامل ہیں، مستفید ہونے والے دیگر افراد میں احمد نواز سکھیرا، فیصل ظہور، اشفاق احمد اور گریڈ 20 کے فدا حسین بھی شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف شراب لائسنس کیس میں بھی تفتیش جاری ہے، 19 اگست کو نیب نے عثمان بزدار کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا، اس کیس میں ان کی طلبی کا پھر امکان ہے۔