Tag: نیب

  • نیب نے وزیراعلیٰ پنجاب  کیخلاف ایک اور نئی  انکوائری کا آغاز کردیا

    نیب نے وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف ایک اور نئی انکوائری کا آغاز کردیا

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے پنجاب کے اہم ترقیاتی منصوبوں میں من پسند ٹھیکیدار کو نوازنے کے الزام میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کیخلاف  نئی انکوائری کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے اہم ترقیاتی منصوبوں میں من پسند ٹھیکیدار کو نوازنے کے الزام میں نیب نےوزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف شکایت پرنئی تحقیقات کاآغازکردیا ہے.

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے ٹھیکیداروں کو منصوبوں کا ریکارڈ، لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) اور دیگر محکموں سے ترقیاتی منصوبوں کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ٹھوکرنیازبیگ پرگیٹ وےٹولاہورمنصوبےکی بھی تحقیقات شروع کرتے ہوئے منصوبے کی لاگت ڈھائی سے8کروڑ تک پہنچنے پرایل ڈی اے سے ریکارڈ طلب کرلیا۔

    یاد رہے 12 اگست کو یاد رہے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار شراب کےغیرقانونی لائسنس کیس میں نیب کے سامنے پیش ہوئے تھے ، نیب مشترکہ ٹیم نے عثمان بزدار سے ایک گھنٹہ 40 منٹ پوچھ گچھ کی۔

    نیب نے وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کو 12صفحات پر مشتمل سوالنامہ دیتے ہوئے ہدایت کی کہ تمام مطلوبہ دستاویزات 18 اگست تک نیب کو فراہم کی جائیں۔

    نیب کا کہنا تھا کہ بعض سوالوں کے بارے میں وزیراعلی نے لاعلمی کا اظہار کیا ، وزیراعلیٰ پنجاب کے لاعلمی کے اظہار پر نیا سوالنامہ جاری کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں اور کہا 18اگست تک اپنے اور خاندان کے اثاثوں کی تفصیلات دیں۔

  • نیب غیر مطمئن، عثمان بزدار کی شراب لائسنس کیس میں دوبارہ طلبی کا امکان

    نیب غیر مطمئن، عثمان بزدار کی شراب لائسنس کیس میں دوبارہ طلبی کا امکان

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے شراب لائسنس کیس میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شراب لائسنس کیس میں نیب وزیر اعلیٰ پنجاب کے جواب سے مطمئن نہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کو نیب آفس دوبارہ طلب کرنے کا امکان ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار 12 اگست کو نیب میں پیش ہوئے تھے، ذرایع کے مطابق وزیر اعلیٰ نے نیب سے جواب جمع کرانے کے لیے 4 ہفتے مانگے تھے، تاہم نیب نے انھیں صرف ایک ہفتے کی مہلت دی تھی۔

    عثمان بزدار کی جانب سے 18 اگست کو 4 صفحات پر مشتمل جواب جمع کرایا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ شراب لائسنس کے اجرا میں وزیر اعلیٰ نے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

    شراب لائسنس اجرا کیس : وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے نیب میں جواب جمع کرا دیا

    وزیر اعلیٰ کی جانب سے نیب کے پوچھے گئے 17 سوالوں کے جواب میں کہا گیا تھا کہ عثمان بزدار نے شراب لائسنس کے معاملے پر کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا، شراب لائسنس کے اجرا میں وزیر اعلیٰ کا کوئی کردار نہیں تھا۔

    جواب میں کہا گیا کہ شراب کا لائسنس دینے کا اختیار ڈی جی ایکسائز کے پاس ہے، شراب کے کل 11 لائسنس جاری ہوئے تھے، 9 ڈی جی ایکسائز نے خود جاری کیے، جب کہ 2000 اور 2001 میں گورنر نے لائسنس جاری کیے تھے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے جواب میں کہا کہ نجی ہوٹل کے لائسنس پر آج تک ایک بھی شراب کی بوتل فروخت نہیں ہوئی، نجی ہوٹل نے لائسنس کو رینیو کرانے کے لیے بھی اپلائی کر رکھا ہے ، نیب انکوائری میں لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔

  • مستحقین کے ساتھ فراڈ، سندھ بینک سے جاری ٹریکٹر کہاں گئے؟ نیب تحقیقات شروع

    مستحقین کے ساتھ فراڈ، سندھ بینک سے جاری ٹریکٹر کہاں گئے؟ نیب تحقیقات شروع

    سکھر: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ حکومت کی ٹریکٹر اسکیم کی مد میں کرپشن کی تحقیقات شروع کر دیں۔

    نیب ذرایع کے مطابق سندھ بینک سے جاری کردہ ٹریکٹرز کے سلسلے میں مستحقین کے ساتھ فراڈ کیا گیا، مستحقین کو ٹریکٹر مل ہی نہیں سکے ہیں، جس کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    نیب کی کمیٹی نے تحقیقات کے سلسلے میں سیکڑوں لوگ طلب کر لیے ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ سکھر سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں افراد کو ٹریکٹرز نہ ملنے کا انکشاف ہونے کے بعد ان سے پوچھ گچھ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    نیب ذرایع نے بتایا کہ سادہ لوگ بنا ٹریکٹر حاصل کیے پیشیاں بھگتنے پر مجبور ہیں، متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ انھوں نے کبھی ٹریکٹر لینے کی درخواست ہی نہیں دی تھی، ان کے ساتھ فراڈ ہوا ہے، اس لیے انھیں انصاف فراہم کیا جائے۔

    ادھر ذرایع نے کہا ہے کہ سندھ بینک سے ٹریکٹرز مستحق افراد کے نام پر جاری کرائے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ سندھ میں زرعی پیداوار کو بڑھانے کے لیے 2016 میں سندھ حکومت کی جانب سے 2009 سے جاری ٹریکٹر سبسڈی اسکیم کے تحت 3 ہزار ٹریکٹرز کی تقسیم کا اعلان کیا گیا تھا۔ اگلے برس جون 2017 میں حکومت سندھ نے خود انکشاف کیا کہ صوبے میں ٹریکٹر اسکیم میں سبسڈی پر بہت بڑا فراڈ کیا گیا ہے، اس وقت کے وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ٹریکٹر اسکیم میں 1 ارب 45 کروڑ روپے کی کرپشن ہوئی ہے۔

  • آصف زرداری کی پیشی: نیب کا انتظامیہ اور پولیس کو سیکورٹی کے لیے خط

    آصف زرداری کی پیشی: نیب کا انتظامیہ اور پولیس کو سیکورٹی کے لیے خط

    اسلام آباد: آصف علی زرداری کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر نیب نے سیکورٹی انتظامات بڑھانے کے لیے انتظامیہ اور پولیس کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے کل احتساب عدالت میں سابق صدر آصف علی زرداری کی پیشی کے موقع پر سیکورٹی انتظامات بڑھانے کے لیے انتظامیہ اور پولیس کو خط لکھا ہے۔

    خط نیب راولپنڈی کی جانب سے چیف کمشنر اور آئی جی اسلام آباد پولیس کو لکھا گیا ہے۔

    توشہ خانہ کیس: آصف علی زرداری کا احتساب عدالت پیش ہونے کا فیصلہ

    سابق صدر آصف علی زرداری نے گزشتہ روز توشہ خانہ کیس میں 17 اگست کو احتساب عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری،فریال تالپور آج کراچی سے اسلام آباد پہنچیں گے۔پیپلزپارٹی کا آصف علی زرداری کی پیشی پر بھرپور شو آف پاور کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی پی ارکان پارلیمان اور پیپلز لائرز فورم کے ارکان کو 17 اگست کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ تین روز قبل آصف علی زرداری نے احتساب عدالت میں میڈیکل رپورٹ کے ہمراہ جمع کرائی گئی درخواست میں کہا تھا کہ ڈاکٹرز نے سفر سے منع کیا ہے، اس لیے عدالتی حکم کے تحت 17 اگست کو پیش نہیں ہوسکتا لہذا ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری لگائی جائے۔

    احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کر کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے 17 اگست کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا تھا۔

  • نیب لاہور میں رواں ہفتے اہم پیشیاں

    نیب لاہور میں رواں ہفتے اہم پیشیاں

    لاہور: نیب لاہور میں رواں ہفتے اہم پیشیاں ہوں گی، کل نیب نے لیگی رہنما حنیف عباسی کو طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے حنیف عباسی کو اسپورٹس بورڈ کرپشن کیس میں کل طلب کر لیا ہے، نیب کی جانب سے لیگی رہنما کو 20 سوالوں پر مشتمل سوال نامہ بھی ارسال جا چکا ہے۔

    حنیف عباسی کو سوالات کے جوابات کے ہمراہ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    غضنفر عباس چھینہ اور ملک کرامت کے خلاف بھی تحقیقات کا آغاز ہو چکا ہے، غضنفر عباس چھینہ کو 17 اگست کو نیب لاہور میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    سال 2019 میں 261 ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے، نیب کی سالانہ رپورٹ میں انکشاف

    مسلم لیگ ن اور شریف خاندان کے ایک اور رہنما کی بھی نیب میں طلبی ہو گئی ہے، مریم نواز کے ماموں زاد بھائی محسن لطیف کو 17 اگست کو طلب کیا گیا ہے، محسن لطیف کو اوقاف کی زمین دینے کے کیس پر طلبی کے نوٹس موصول ہو گئے، اس سلسلے میں شہباز شریف، ایل ڈی اے، اوقاف کے افسران بھی انکوائری میں شامل ہیں۔

    شراب لائسنس کیس، وزیر اعلیٰ پنجاب سے نیب سوالات منظر عام پر

    سابق پرنسپل سیکریٹری وزیر اعلیٰ پنجاب راحیل احمد صدیقی کو بھی طلب کیا گیا ہے، راحیل احمد کو نیب کے سوال نامے کے جوابات 17 اگست کو جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    نیب عثمان بزدار کے خلاف شراب لائسنس کے اجرا کے حوالے سے بھی تحقیقات کر رہا ہے، تحریک انصاف کے صوبائی وزیر لیبر انصر مجید نیازی کو بھی نیب نے طلب کر لیا ہے، ان کو 19 اگست کو نیب میں پیش ہونے کی ہدایت ہے، انصر مجید نیازی کے خلاف غیر قانونی ٹرانسفر پوسٹنگ اور تقرریوں کا الزام ہے۔

  • شراب لائسنس کیس، وزیر اعلیٰ پنجاب سے نیب سوالات منظر عام پر

    شراب لائسنس کیس، وزیر اعلیٰ پنجاب سے نیب سوالات منظر عام پر

    لاہور: نجی ہوٹل کو شراب لائسنس کیس کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے نیب کے سوالات کی تفصیلات منظر عام پر آ گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار 12 اگست کو نیب میں پیش ہوئے تھے تاہم وہ نیب کے سوالات کے جواب نہ دے سکے تھے، جس پر انھیں 12 صفحات پر مشتمل سوال نامہ دیا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار سے ان کی تنخواہ اور ذرایع آمدن کے بارے میں تفصیل پوچھی گئی ہے، اگر کوئی کاروبار ہے تو اس کی تفصیل مانگی گئی ہے، نیب نے گیس، بجلی، فونز بلوں سمیت ملازمین کی تعداد سے متعلق بھی تفصیل طلب کی ہے۔

    ذرایع کے مطابق نیب نے عثمان بزدار سے وراثت میں حاصل جائیداد سمیت منقولہ و غیر منقولہ جائیدادوں کی تفصیل طلب کی ہے، اور کہا ہے کہ لیز پر یا بذریعہ نیلامی اور تحفوں کی صورت میں اگر کوئی اثاثے ہیں تو ان کی تفصیل بھی دی جائے۔

    ان اثاثوں کی تفصیل بھی طلب کی گئی ہے جو اب ان کی ملکیت نہیں رہے، ایسے اثاثوں کے بارے میں پوچھا گیا ہے کہ انھیں کب اور کسے فروخت کیا گیا، عثمان بزدار سے بیرون ملک دوروں سے متعلق بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، نیب نے کہا ہے کہ بینک اکاؤنٹ سمیت اہل خانہ یا ان کے نام کریڈٹ کارڈز، قرض اور دیگر تفصیلات ہوں تو فراہم کی جائیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے نیب دفتر میں تحقیقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    عثمان بزدار سے بچوں کے تعلیمی اخراجات اور دیگر تفصیلات فراہم کرنے کا بھی کہا گیا ہے، سیاست میں کب داخل ہوئے کون کون سے الیکشن میں حصہ لیا، نیب نے اس کی تفصیل بھی طلب کی ہے، عثمان بزدار سے الیکشن اخراجات کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب نے عثمان بزدار سے فیملی ممبرز کے نام جائیدادوں کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔

    یہ تفصیلات نیب آرڈیننس کے سیکشن 19 اور 27 کے تحت طلب کی گئی ہیں، واضح رہے کہ غلط معلومات فراہم کرنے کی صورت میں شیڈول 4 کے تحت 5 برس سزا ہو سکتی ہے۔

  • نیب نے وزیر اعلی پنجاب کو سوالنامہ دے دیا،  اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب

    نیب نے وزیر اعلی پنجاب کو سوالنامہ دے دیا، اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب

    لاہور : قومی احتساب بیورو ( نیب) نے شراب کےغیرقانونی لائسنس کیس میں وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو سوالنامہ دے دیا اور اثاثوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے تمام مطلوبہ دستاویزات 18 اگست تک فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار شراب کےغیرقانونی لائسنس کیس میں بغیر پروٹو کول نیب آفس پہنچے، وزیراعلیٰ پنجاب کے ساتھ سیکیورٹی کی صرف ایک گاڑی تھی۔

    نیب مشترکہ ٹیم نے عثمان بزدار سے ایک گھنٹہ 40منٹ پوچھ گچھ کی اور وزیر اعلی پنجاب کوسوالنامہ دے دیا اور ہدایت کی کہ تمام مطلوبہ دستاویزات 18 اگست تک نیب کو فراہم کی جائیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کوجاری کردہ سوالات 12صفحات پر مشتمل ہیں، بعض سوالوں کے بارے میں وزیراعلی نے لاعلمی کا اظہار کیا ، وزیراعلیٰ پنجاب کے لاعلمی کے اظہار پر نیا سوالنامہ جاری کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں اور کہا 18اگست تک اپنے اور خاندان کے اثاثوں کی تفصیلات دیں۔

  • نیب  نے  خواجہ برادران کی ضمانت کے فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر کر دی

    نیب نے  خواجہ برادران کی ضمانت کے فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر کر دی

    لاہور :قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے  خواجہ برادران کی ضمانت کے فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر کر دی، جس میں سپریم کورٹ سے 17 مارچ کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کی استدعا  کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے  سپریم کورٹ میں خواجہ برادران کی ضمانت کے فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر کر دی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ  سپریم کورٹ سے 17 مارچ کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ  سپریم کورٹ سعد رفیق،سلمان رفیق کی ضمانت کا فیصلہ واپس لے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ  رولز کے تحت نیب مقدمات کی 3رکنی بینچ سماعت کر سکتا ہے،  سپریم کورٹ کے 2رکنی بینچ نے سعد رفیق،سلمان رفیق کو ضمانت دی۔

    یاد رہےمسلم لیگ رہنما لیگ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی ضمانت منسوخی کیلئے نیب نظرثانی اپیل  کے ڈرافٹ کی چیئرمین نیب سے منظوری کی گئی۔

    نیب اپیل میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ نے کیس کے بنیادی اور اہم شواہد کو نظرانداز کیا، آبزرویشن ختم نہ کی گئی تو ٹرائل کورٹ کارروائی پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔

    متن کے مطابق سپریم کورٹ کا کیس کے میرٹ کو دیکھنا پراسیکیوشن کے کیس کو کمزور کرسکتا ہے، سابق چیف جسٹس ضمانت معاملے پر تفصیلی فیصلوں کی حوصلہ شکنی کرچکے ہیں، سپریم کورٹ ہدایات کے مطابق ضمانت کے فیصلے 4یا 5 صفحات پر ہونے چاہئیں۔

    اپیل میں کہا گیا تھا قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد درخواست گزاروں کےخلاف کارروائی کی، پٹیشن کی سماعت کے موقع پر عدالت کی مزید معاونت کی جائے گی، عدالت کو دستیاب شواہد پر سرسری جائزے کے بعد فیصلے کا اختیار ہے۔

    متن کے مطابق سعدرفیق اور خاندان نے فرنٹ مین کے ذریعے پیراگون کو استعمال کیا اثاثے بنائے، سعدرفیق کےخلاف انکوائری اس وقت شروع ہوئی جب ان کی جماعت اقتدارمیں تھی، حقائق کی روشنی میں خواجہ برادران کی ضمانت فیصلے کو کالعدم قراردیا جائے۔

  • آئینی و قانونی معاملات میں غنڈہ گردی کے ذریعے مداخلت کی گئی، نیب نے اعلامیہ جاری کر دیا

    آئینی و قانونی معاملات میں غنڈہ گردی کے ذریعے مداخلت کی گئی، نیب نے اعلامیہ جاری کر دیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے مریم نواز کی پیشی کے موقع پر ن لیگی کارکنوں کی جانب سے ہنگامہ آرائی پر اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج مریم نواز کو ذاتی حیثیت میں مؤقف دینے کے لیے طلب کیا گیا تھا، لیکن لیگی کارکنوں نے منظم انداز میں غنڈہ گردی کی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب نے اعلامیے میں ن لیگی کارکنوں کی غنڈہ گردی کو آئینی و قانونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیب دفتر کے باہرغنڈہ گردی کر کے پتھراؤ اور بد نظمی کی گئی، شرپسند عناصر کے پتھراؤ سے نیب عمارت کو بھی نقصان پہنچا، اور کار سرکار میں مداخلت کی گئی۔

    اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب نے لیگی رہنما اور کارکنوں کے خلاف مقدمے کی منظوری دے دی، لیگی کارکنان کے خلاف غیر قانونی اقدام، کارسرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج ہوگا۔

    نیب نے کہا ہے کہ 20 سالہ دور میں پہلی بار نیب کے ساتھ یہ برتاؤ کیا گیا، عمارت پر پتھراؤ کیا گیا اور شیشے توڑے گئے، پتھراؤ سے نیب ملازمین بھی زخمی ہوئے۔

    آج نیب لاہور آفس کے باہر کیا ہوا؟ تفصیل یہاں

    قبل ازیں، نیب دفتر کے باہر ہنگامہ آرائی کے بعد نیب نے ہنگامی اجلاس طلب کیا، جس میں ڈی جی نیب نے ہنگامہ آرائی پر پراسکیوشن ونگ سے قانونی رائے مانگی، پراسیکوشن ونگ نے بتایا کہ ملوث افراد کے خلاف کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج ہو سکتا ہے، جس پر ڈی جی نیب نے پراسیکوشن ونگ کو درخواست تیار کرنے کی ہدایت کی۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں مریم نواز کی دوبارہ طلبی پر غور کیا گیا، اب انھیں آئندہ ہفتے دوبارہ طلب کیے جانے کا نوٹس جاری ہوگا۔

  • نیب کا ہنگامی اجلاس طلب ، مریم نواز کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ

    نیب کا ہنگامی اجلاس طلب ، مریم نواز کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ

    لاہور : قومی احتساب بیورو( نیب ) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے نیب کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو( نیب ) سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور لیگی کارکنوں کیخلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کرلیا، مقدمہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پردرج کیاجائے گا۔

    دوسری جانب نیب دفترکے باہر ہنگامہ آرائی کے بعد نیب کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے ، جس میں مریم نواز کی دوبارہ طلبی پرغور کیا جائے گا ،ذرائع نیب. کا کہنا ہے مریم نواز کو آئندہ ہفتے دوبارہ طلب کا نوٹس جاری ہوگا۔

    یاد رہے مریم نواز کی نیب میں پیشی کے موقع پر صورتحال کشیدہ ہوگئی تھی، نیب دفتر کے باہر لیگی کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا جبکہ لیگی کارکنوں نے نیب دفتر کے باہر رکاوٹیں ہٹادیں تھیں۔

    پولیس کی جانب سے لیگی کارکنوں کومنتشر کرنے کیلئے شیلنگ کی گیہ اور نیب آفس کے باہر واٹر کینن بھی طلب کرلی گئی ، لیگی کارکنان گاڑی ایل ای 3378میں پتھر سےبھرے شاپرلیکرآئے تھے ، لیگی کارکنوں نے گاڑی کےاندر سے پتھر نکال کر پولیس پر برسائے۔

    لیگی کارکنوں کے پتھراؤ کے باعث نیب دفتر پرکھڑیوں کے شیشےٹوٹ گئے جبکہ نیب دفتر کے باہر بیریئر بھی توڑنےکی کوشش کی گئی۔

    بعد ازاں نیب نے پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی پیشی منسوخ کر دی، تاہم مریم نواز نے مطالبہ کیا ہے کہ پیشی آج ہی کی جائے۔