Tag: نیب

  • کشیدہ صورت حال، نیب میں پیشی منسوخ، مریم کا واپس جانے سے انکار

    کشیدہ صورت حال، نیب میں پیشی منسوخ، مریم کا واپس جانے سے انکار

    لاہور: کشیدہ صورت حال پر نیب نے پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی پیشی منسوخ کر دی، تاہم مریم نواز نے مطالبہ کیا ہے کہ پیشی آج ہی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آج قومی احتساب بیورو کے دفتر میں مریم نواز کی رائیونڈ اراضی کیس میں پیشی تھی، تاہم ن لیگی کارکنوں کی شدید ہنگامہ آرائی کے باعث نیب نے مریم نواز کی پیشی منسوخ کر دی۔

    نیب نے مریم نواز کو پیشی منسوخی کا پیغام بھی بھجوا دیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ مریم نواز غنڈوں کے ہمراہ نیب آفس آئیں، لیگی کارکنوں کے پتھراؤ سے 15 نیب اہل کار زخمی ہوئے، اینٹی رائٹ فورس کے جوانوں پر پتھر لگنے سے انھیں شدید چوٹیں آئیں، متعدد پولیس اہل کاروں کو موقع پر طبی امداد دی گئی۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی پیشی پر منظم انداز میں رکاوٹیں حائل کی گئیں، شرپسند عناصر کے پتھراؤ سے نیب عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے، لیگی کارکنان کی جانب سے آئینی و قانونی معاملات میں غنڈہ گردی کے ذریعے مداخلت کی گئی ہے، یہ سرکار میں مداخلت کا مظاہرہ تھا۔

    دوسری طرف مریم نواز نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی پیشی آج ہی کی جائے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا میں نیب دفتر سے نہیں جاؤں گی، مجھ سے یک جہتی کے لیے آئے پرامن کارکنان پر شیلنگ کی شدید مذمت کرتے ہیں، پولیس نے آنسو گیس شیلنگ، لاٹھی چارج اور پتھراؤ کیا، میں یہاں سے نہیں جاؤں گی، حوصلہ نہیں ہے تو سوچ سمجھ کر بلانا چاہیے تھا۔

    مریم نواز نے کہا کہ مجھے نقصان پہنچانے کے لیے آج نیب دفتر بلایا گیا، میں یہاں کھڑی ہوں، بلایا ہے تو جواب بھی سنیں، نیب اب میرا سامنا کرنے کی جرات کرے، واپس نہیں جاؤں گی جب تک نیب سوالوں کا جواب نہیں سن لیتا۔

    واضح رہے کہ مریم نواز کی نیب میں پیشی کے موقع پر صورت حال اس وقت سخت کشیدہ ہو گئی جب نیب دفتر کے باہر لیگی کارکنان نے جمع ہو کر شدید ہنگامہ آرائی شروع کی اور پولیس پر پتھراؤ کیا۔

    میں ڈرنے والی نہیں ہوں: مریم نواز

    لیگی کارکنوں نے نیب دفتر کے باہر رکاوٹیں بھی ہٹائیں، جس پر پولیس کی جانب سے لیگی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کرنی پڑی، نیب آفس کے باہر واٹر کینن بھی طلب کی گئی۔

    لیگی کارکنان ایک گاڑی میں پہلے ہی سے پتھر رکھ کر لائے تھے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ ہنگامہ آرائی کے ارادے سے تیار ہو کر آئے تھے، لیگی کارکنوں نے گاڑی کے اندر سے پتھر نکال کر پولیس پر برسائے، اے آر وائی نیوز کے مطابق لیگی کارکنان گاڑی ایل ای 3378 میں پتھر سے بھرے شاپر لائے تھے۔

  • وزارت خارجہ کا سابق افسرطفیل قاضی اسلام آباد سے گرفتار

    وزارت خارجہ کا سابق افسرطفیل قاضی اسلام آباد سے گرفتار

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے وزارت خارجہ کے سابق افسر طفیل قاضی کو گرفتار کرلیا، ملزم نے سفارتخانے میں بطوراکاونٹنٹ سرکاری فنڈ کو نقصان پہنچایا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی نے کارروائی کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے سابق افسرطفیل قاضی کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا، طفیل قاضی بلغاریہ میں پاکستانی سفارتخانے میں تعینات رہا۔

    نیب نے کہا کہ ملزم نے سفارتخانے میں بطوراکاونٹنٹ سرکاری فنڈ کو نقصان پہنچایا، ملزم2013سے2018تک صوفیہ بلغاریہ میں تعینات رہا، ملزم نے سرکاری فنڈ کاذاتی استعمال کر کے خزانے کو نقصان پہنچایا۔

    نیب راولپنڈی کو یہ کیس وزارت خارجہ کی جانب سے بھیجا گیا تھا، ملزم کو آج احتساب عدالت میں پیش کرکےریمانڈ لیا جائے گا۔

    عرفان نعیم منگی کا کہنا ہے کہ نیب کے تمام افسران کیسز کو میرٹ پر حل کریں گے ، نیب کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ، میگا کیسزکو جلد منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

  • میں ڈرنے والی نہیں ہوں: مریم نواز

    میں ڈرنے والی نہیں ہوں: مریم نواز

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ حکومت چاہے جتنے ہتھکنڈے آزمالے، وہ ڈرنے والی نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز نے نیب دفتر میں پیشی کے لیے رائیونڈ سے روانہ ہوتے وقت غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ‘میں ڈرنے والی نہیں ہوں۔’

    پرویز رشید اور خرم دستگیر سمیت دیگر لیگی رہنماؤں کے ساتھ ایک قافلے کی صورت نیب دفتر کے لیے روانہ ہونے والی مریم نواز نے کہا کہ حکومت جتنی مرضی ہتھکنڈے آزما لے، میں اور میرے والد اپنے مؤقف پر قائم ہیں، میرے اوپر بنایا گیا اراضی کیس جعلی طور پر بنایا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ایک سال قبل بھی 8 اگست کو نیب نے کورٹ لکھپت جیل سے مجھے گرفتار کیا تھا۔

    مریم نواز کی نیب میں پیشی، ن لیگی قیادت نے کارکنان کو بھی بلالیا

    خیال رہے کہ مریم نواز آج قومی احتساب بیورو (نیب) میں پیش ہو رہی ہیں، ن لیگی رہنما پر رائیونڈ میں خلاف قانون سستی اراضی خریدنے کا الزام ہے، نیب نے ان سے چودہ سو چوالیس کنال اراضی پر جواب طلب کر رکھا ہے۔

    نیب میں پیشی کے موقع پر لیگی قیادت کی جانب سے کارکنوں کو بھی رائیونڈ اور قومی احتساب بیورو (نیب) دفتر پہنچنے کی ہدایت کی گئی تھی، تاہم جب لیگی خواتین کارکنان نیب دفتر پہنچیں تو انھیں دفتر سے باہر نکال دیا گیا۔

    اس موقع پر ن لیگی کارکنوں کی رکاوٹیں توڑنے کی کوشش پولیس نے ناکام بنا دی، نیب میں مریم نواز کی پیشی پر ٹھوکر نیازبیگ سے ملتان روڈ دونوں اطراف سے بند کی گئی ہے، ملتان سے لاہور داخل ہونے والا ٹریفک ای ایم ای روڈ کی طرف موڑا جا رہا ہے۔

    لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے اس موقع پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج مریم نواز کو نیب میں جھوٹی انکوائری کے لیے بلایا گیا ہے، ہر چوک پر جان بوجھ کر ہمارے کارکنوں کو روکا جا رہا ہے، لوگ میلوں سے پیدل چل کر آ رہے ہیں، پورے لاہور میں ٹریفک جام ہے، یہ ثبوت ہے کہ لوگ نواز شریف، شہباز شریف، مریم کے ساتھ ہیں۔

  • مریم نواز کا نیب کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ

    مریم نواز کا نیب کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے نیب کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے ذرایع نے بتایا کہ مریم نواز نیب کے سامنے پیش ہوں گی، نیب کے سامنے پیشی کا فیصلہ وکلا، اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔

    پارٹی ذرایع کے مطابق مریم نواز قافلے کی صورت جاتی امرا سے نیب آفس ٹھوکر نیاز بیگ پہنچیں گی، اس سلسلے میں لیگی کارکنوں کو منگل کی صبح 9 بجے جاتی امرا پہنچنے کی ہدایت کی جائے گی، لیگی رہنما اور کارکنان گاڑیوں کے قافلے میں مریم نواز کے ہمراہ نیب دفتر جائیں گے۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے مریم نواز کو 11 اگست کو دن 11 بجے طلب کیا ہے، نیب لاہور مریم نواز کی 200 ایکڑ اراضی کے حوالے سے تحقیقات کر رہا ہے۔

    اس سلسلے میں نیب کی جانب سے ایک سوال نامہ بھی تیار کیا گیا ہے، جس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحب زادی سے کہا گیا ہے کہ زمین کی خرید و فروخت کی تمام تفصیلات نیب کو فراہم کی جائیں۔

    مریم نواز کی نیب میں طلبی، سوال نامہ تیار

    نیب نے سوال کیا ہے کہ زمین کی خریداری کے لیے فنڈز کب اور کہاں سے مینج ہوئے، مذکورہ اراضی کی خریداری کے لیے ڈیوٹی، ٹیکس کی تفصیلات دی جائیں، سوال نامے کے مطابق اراضی میں سے کوئی حصہ فروخت کیا گیا ہو تو اس کی بھی تفصیلات مانگی گئی ہیں، نیب نے کہا ہے کہ اراضی اگر ایگریکلچر یا کمرشل استعمال میں آئی ہے تو اس کی بھی تفصیلات دی جائیں۔

    یاد رہے کہ نیب نے مریم نواز کو رائے ونڈ جاتی عمرہ کے علاقے میں 200 ایکڑ اراضی غیر قانونی طور پر اپنے نام منتقل کرنے کے الزام میں طلب کیا ہے، ذرایع کے مطابق 2014 میں رائے ونڈ میں مریم نواز کے نام 2 سو ایکڑ زمین منتقل کی گئی۔

  • پنجاب اسپورٹس بورڈ کرپشن کیس، حنیف عباسی 17 اگست کو نیب میں طلب، سوالنامہ ارسال

    پنجاب اسپورٹس بورڈ کرپشن کیس، حنیف عباسی 17 اگست کو نیب میں طلب، سوالنامہ ارسال

    لاہور: حنیف عباسی اور ذوالفقار گھمن کے خلاف تحقیقات کے آغاز کے بعد قومی احتساب بیورو نے حنیف عباسی کو 17 اگست کو نیب میں طلب کر لیا ہے، اس سلسلے میں انھیں 20 سوالات پر مشتمل سوال نامہ بھی ارسال کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسپورٹس بورڈ کرپشن کیس میں نیب نے مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کو طلب کر لیا ہے، نیب کی جانب سے انھیں سوال نامہ ارسال کیا گیا ہے جس میں پوچھا گیا ہے کہ پنجاب اسپورٹس بورڈ میں پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ بنانے کا کیا مقصد تھا؟

    حنیف عباسی سے پوچھا گیا ہے کہ کیا آپ کی 4 جنوری 2017 کو وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات ہوئی؟ وزیر اعلیٰ پنجاب اور دیگر بورڈ ارکان پر پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ بنانے کا دباؤ کیوں ڈالا؟ یونٹ کی مجاز اتھارٹی کون تھا اور اس کی قانونی حیثیت کیا ہے؟

    حنیف عباسی سے یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ بطور چئیرمین اسٹیئرنگ کمیٹی ان کے کیا اختیارات تھے؟ پی ایم یو کے تحت شروع منصوبوں میں ان کا کیا کردار تھا؟ پی ایم یو مقررہ وقت پر جو منصوبے مکمل نہ کر سکا کیا ان کے خلاف کوئی کارروائی کی؟ کیا پی ایم یو کی نا اہلیوں کے خلاف قانونی  یا محکمانہ کارروائی کی یا نہیں؟ پی ایم یو کے مالی اختیارات کے حوالے سے بھی بیورو کو جواب دیا جائے۔

    نیب نے پوچھا ہے کہ اسپورٹس بورڈ کے منصوبوں کے لیے جگہ کا تعین کرنے کا طریقہ کار کیا تھا؟ بطور وائس چئیرمین پنجاب اسپورٹس بورڈ آپ کے کیا اختیارات تھے؟ کیا اسپورٹس بورڈ کے کسی منصوبے کا کبھی ذاتی طور پر معائنہ کیا؟ اسپورٹس بورڈ کے 3 جنوری 2017 کے اجلاس سے قبل گراؤنڈ کا دورہ کیا یا اس کی تجویز دی؟ کیا ایک ساتھ ہی 66 منصوبے شروع کرنے کے لیے دباؤ ڈالا، اور کیا وزیر منصوبہ بندی نے 3 جنوری 2017 کو ایک ساتھ 66 منصوبے شروع کرنے کی مخالفت کی؟

    نیب نے استفسار کیا ہے کہ کیا وزیر منصوبہ بندی نے ایک ساتھ منصوبے شروع کرنے کے اقدام سے نقصان کی نشان دہی کی تھی؟ اور آپ نے 102 منصوبوں کا آغاز کرایا جن میں سے 98 وقت پر مکمل نہ ہو سکے، آپ کے  فیصلوں کی وجہ سے قومی خزانے کو نقصان پہنچ سکتا تھا، آپ نے کیوں اس فیصلے پر نظر ثانی نہیں کی؟

    حنیف عباسی سے یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ انھوں نے اکرم ثعبان کا بطور پراجیکٹ ڈائریکٹر انتخاب کیوں کیا؟ ایسی اسامیوں پر بھرتیوں کا اشتہار کیوں دیا جو منسوخ ہو چکی تھیں۔

    نیب نے حنیف عباسی کو مذکورہ سوالوں کے جوابات کے ساتھ ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی ہے، پیش نہ ہونے پر نیب آرڈیننس کے شیڈول ٹو کے تحت ان کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔

  • نیب نے مریم نواز کو 11 اگست کو طلب کرلیا

    نیب نے مریم نواز کو 11 اگست کو طلب کرلیا

    لاہور : قومی احتساب بیورو( نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو 11 اگست کو طلب کرلیا ، مریم نواز پرجاتی امرامیں200کینال اراضی غیرقانونی طورپر اپنے نام منتقل کرنے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو( نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو 11 اگست کو پیش ہونے کی ہدایت کردی، نیب نے مریم نوازکورائے ونڈ جاتی عمرہ کے علاقے میں 200 کینال اراضی غیر قانونی طور پر اپنے نام منتقل کرنے کا الزام میں طلب کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق 2014 میں رائے ونڈ میں مریم نواز کے نام 2 سو ایکٹر زمین منتقل کی گئی ،100 کنال زمین شہباز شریف اور 100 کنال زمین نواز شریف کے نام منتقل کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ زمین منتقلی میں ایل ڈی اے کے قواعد و ضوابط کو نظر انداز کیا گیا، شریف فیملی کی اراضی کے ارد گرد تعمیرات کو روکنے کے لئے اراضی کو گرین لینڈ قرار دیا گیا ہے۔

    نیب کی جانب سے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احمد چیمہ اور سابق ڈی سی او لاہور نور امین مینگل سے بھی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے نیب کو بہترین ادارہ قرار دے دیا

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے نیب کو بہترین ادارہ قرار دے دیا

    اسلام آباد: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے قومی ادارہ احتساب (نیب) کی کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدعنوانی کے خلاف پاکستان کی جنگ میں نیب بہترین ادارہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے قومی ادارہ احتساب (نیب) کو ختم کرنے اور احتساب قانون میں ترامیم سے متعلق انتباہ کرتے ہوئے بدعنوانی کے خلاف پاکستان کی جنگ میں نیب کو بہترین ادارہ قرار دیا ہے۔

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشل کا کہنا ہے کہ ترامیم سے پہلے پاکستان کے عالمی معاہدوں کو نظر میں رکھا جائے، پاکستان نے اقوام متحدہ کے اداروں سے معاہدوں اور ایس ڈی جیز پر بھی عمل کرنا ہے۔

    ادارے نے نیب کی حالیہ کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین نیب جاوید اقبال کی قیادت میں 466 ارب کی ریکوری کی گئی۔

    ٹی آئی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے انسداد رشوت ستانی کے یو این چارٹر پر دستخط کیے ہیں، چارٹر کے تحت صدر نے احتساب کے لیے نیب کو ذمہ داری دی ہے۔ چارٹر کے تحت پاکستان انسداد بدعنوانی کے لیے مسلسل مؤثر اقدامات کا پابند ہے۔

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر کا کہنا ہے کہ اپنے قیام سے نیب نے انسداد بدعنوانی کے لیے اچھا کام کیا ہے، کرپشن سے متعلق عالمی درجہ بندی میں پاکستان کی رینکنگ بہتر ہوئی۔

    سہیل مظفر کا مزید کہنا تھا کہ سنہ 2016 میں ٹرانسپیرنسی نے جنوبی ایشیائی ممالک کے اداروں کا موازنہ کیا، پاکستان کے دیگر وفاقی و صوبائی اداروں کے مقابلے میں نیب بہتر ہے۔

  • نیب نقائص پر مبنی تحقیقات کو ریفرنس میں بدل دیتا ہے، سپریم کورٹ کا اظہار برہمی

    نیب نقائص پر مبنی تحقیقات کو ریفرنس میں بدل دیتا ہے، سپریم کورٹ کا اظہار برہمی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ایک حکم نامے میں احتساب ادارے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب ریفرنس کے فیصلوں میں تاخیر کی وجہ نیب خود ہے، نیب نقائص پر مبنی تحقیقات کو ریفرنس میں بدل دیتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب چیئرمین جاوید اقبال نے سپریم کورٹ کو احتساب عدالتوں میں کرپشن ریفرنسز کے فیصلوں میں تاخیر سے متعلق وجوہ پیش کیے تھے، اور کہا تھا کہ کرپشن مقدمات پر 30 دن میں فیصلہ ممکن نہیں، موجودہ احتساب عدالتیں مقدمات کا بوجھ اٹھانے کے لیے ناکافی ہیں۔

    آج چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد سمیت تین رکنی بینچ نے لاکھڑا پاور پلانٹ تعمیر میں بے ضابطگیوں سے متعلق کیس میں ایک حکم نامہ جاری کیا، جس میں سپریم کورٹ کے بینچ نے کہا ہے کہ نیب ریفرنس کے فیصلوں میں تاخیر کی وجہ نیب خود ہے، نیب کے پاس نہ صلاحیت ہے نہ ہی انکوائری اور تحقیقات کا تجربہ ہے، نیب میں انکوائری کا جائزہ لینے کا کوئی پیمانہ نہیں، نقائص پر مبنی تحقیقات کو ریفرنس میں بدل دیا جاتا ہے۔

    کرپشن مقدمات پر 30دن میں فیصلہ ممکن نہیں، چیئرمین نیب نے سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا

    سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کو مرتب ریفرنس کا خود جائزہ لینے کی ضرورت ہے، نیب 30 روز میں ریفرنس پر فیصلے کو یقینی بنائے، فیصلوں میں تاخیر کی وجہ نیب، آفیشل اور پراسیکیوشن ٹیم ہے، چیئرمین اگر سمجھے کہ ان کی ٹیم کے تجربے کا ایشو ہے تو ٹیم کو تبدیل کر دیں۔

    تین صفحات پر مشتمل سپریم کورٹ کے حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیب اپنے رولز مرتب کر کے آئندہ سماعت پر پیش کرے اور چیئرمین نیب آئندہ سماعت پر تحریری جواب دیں۔

    ججز کا کہنا تھا کہ سیکریٹری قانون نے کابینہ سے نئی 120 عدالتوں کی منظوری لے کر ججز کی تعیناتی کا بیان دیا ہے، اب ان نئی احتساب عدالتوں میں ججز نیب ریفرنس پر جلد فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔

  • سابق وزیر اعظم کے خلاف نیب ریفرنس کی منظوری

    سابق وزیر اعظم کے خلاف نیب ریفرنس کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کرپشن کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی جن میں شہباز شریف اور ان کے بیٹوں، شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے خلاف ریفرنسز شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کرپشن کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی، نیب کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز و دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ شہباز شریف کے خاندان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات پر ریفرنس دائر کیا جائے گا، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف 7 ہزار 328 ملین روپے کا ریفرنس دائر ہوگا۔ شہباز شریف نے خاندان سے مل کر بے نامی دار، اور فرنٹ مین کے ذریعے اثاثے بنائے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان پر منی لانڈرنگ اور فنڈز میں خرد برد کے بھی الزامات ہیں۔

    علاوہ ازیں پاکستانی سفارتخانہ جکارتہ میں کرپشن پر وزارت خارجہ کے افسران کے خلاف ریفرنس کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ سنہ 02-2001 میں مصطفیٰ انور حسین نے سفارتخانے کی عمارت کو فروخت کیا تھا۔ عمارت فروخت کرنے سے قومی خزانے کو 1.32 ملین ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔

    نیب اعلامیے کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف بھی ایل این جی کیس میں ضمنی ریفرنس کی منظوری دی گئی ہے، شاہد خاقان عباسی کے صاحبزادے عبد اللہ عباسی کے خلاف بھی ریفرنس کی منظوری دی گئی۔

    نیب کے مطابق 1.426 بلین روپے کی رقم عبد اللہ خاقان عباسی کے اکاؤنٹ میں آئی، شاہد خاقان کے اکاؤنٹ میں 2013 سے 20171.294 بلین روپے منتقل ہوئے۔ دونوں ان رقوم کی وضاحت نہ کرسکے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، ریفرنس میں سابق چیئرمین اوگرا سعید احمد، سابق چیئر پرسن عظمیٰ عادل، شاہد اسلام، حسین داؤد، ڈائریکٹر صمد داؤد کے نام بھی ریفرنس میں شامل ہے۔

    مذکورہ ریفرنس ایل این جی ٹرمنل ون کے معاہدے میں اختیارات کے غلط استعمال کے الزام پر ہے۔

  • نیب کا چوہدری پرویزالٰہی پر اختیارات سے تجاوز کرنے کا الزام

    نیب کا چوہدری پرویزالٰہی پر اختیارات سے تجاوز کرنے کا الزام

    لاہور : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالٰہی پراختیارات سے تجاوزکرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے نئی تقرریوں پرپابندی کےباوجود 29 افراد کو بھرتی کرایا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ، نیب لاہور نے چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف اختیارات سے تجاوز کرنے کے کیس میں جواب جمع کرا دیا۔

    نیب لاہور نے 9 صفحات پر مشتمل تفصیلی جواب لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرایا، جس میں کہا گیا کہ چوہدری پرویز الٰہی اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب ہوئے، چوہدری پرویز الٰہی 1988 سے 1993 کے درمیان دو بار وزیر لوکل گورنمنٹ رہے۔ انہوں نے بطور وزیر لوکل گورنمنٹ اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے 29 افراد کو بھرتی کرایا۔

    نیب رپورٹ کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی نے اپنے سرکاری لیٹر پیڈ کے ذریعے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو مخلتف افراد بھرتی کرنے کا بھی حکم دیا جبکہ اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے گریڈ 16 اور گریڈ 17 میں اکاؤنٹس آفیسرز اور چیف آفیسرز بھرتی کرائے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ پرویزالٰہی نے شریک ملزمان جاوید قریشی اور ڈاکٹر مشیر احمد سے مل کر غیر قانونی بھرتیاں کیں جبکہ دونوں شریک ملزمان وفات پا چکے ہیں، چوہدری پرویز الٰہی اور شریک ملزمان نے من پسند بھرتیوں کے لیے مقررہ عمر میں رعایت کے لیے بورڈ سے اجازت نہیں لی تھی اور نئی تقرریوں پر پابندی کے باوجود 29 افراد کو بھرتی کروایا۔

    نیب کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کی انوسٹی گیشن مکمل کر لی گئی ہے اور ریفرنس حتمی منظوری کے لیے چیئرمین نیب کو ارسال کر دیا گیا ہے۔ نیب کے پاس چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف کیس ثابت کرنے کے لیے شواہد موجود ہیں۔ نیب نے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف تحقیقات کی ہیں۔

    نیب نے استدعا کی ہے کہ ہائیکورٹ چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست خارج کرے۔