Tag: نیب

  • کرونا وائرس نے نیب سکھر کو بھی گھیر لیا

    کرونا وائرس نے نیب سکھر کو بھی گھیر لیا

    سکھر: نئے اور مہلک ثابت ہونے والے وائرس کو وِڈ نائنٹین نے قومی احتساب بیورو سکھر کو بھی گھیر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب سکھر آفس میں 2 اسسٹنٹ ڈائریکٹرز سمیت 19 افسران میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ کرونا میں مبتلا عملے میں آئی ٹی سیکشن اور انویسٹی گیشن برانچ کے افراد بھی شامل ہیں، پازیٹو آنے والے تمام افراد کو ان کے گھروں میں قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔

    ادھر ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ اس وقت سندھ میں کرونا کے 198 مریض آئی سی یو میں داخل ہیں، جن میں سے 55 وینٹی لیٹرز پر ہیں، 149 مریضوں کو آکسیجن فراہم کی جا رہی ہے۔

    6 اراکین سینیٹ و قومی اسمبلی میں کرونا وائرس کی تصدیق

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کرونا کے اعداد و شمار میں اضافہ ہوا ہے کیوں کہ ملک میں 2 ہفتے سب چیزیں کھولنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ اور قومی اسمبلی میں 6 مزید اراکین میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی تھی، پارلیمان کے براہ راست سیشنز کے منفی نتائج سامنے آنے لگے ہیں، گزشتہ ایک ہفتے میں بہت سے پارلیمنٹیرینز کرونا سے متاثر ہو چکے ہیں۔

    گزشتہ دنوں پارلیمنٹ ہاؤس کے 16 ملازمین وبائی مرض کا شکار ہوئے، تین دن قبل کے پی سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی اے جمشید الدین کاکا خیل اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی شوکت چیمہ کرونا سے انتقال کر گئے تھے۔

  • نیب کی شہباز شریف کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس دائر کرنے کی تیاری شروع

    نیب کی شہباز شریف کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس دائر کرنے کی تیاری شروع

    لاہور : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کیخلاف آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس دائر کرنے کی تیاری شروع کردی، نیب ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد ریفرنس دائر کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کیخلاف منی لانڈرنگ،آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں انویسٹی گیشن کا مرحلہ مکمل کرلیا گیا ہے اور آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس دائر کرنے کی تیاری شروع کردی ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب لاہور ریفرنس دائرکرنےکی سمری نیب ہیڈکوارٹربھجوائےگا اور نیب ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد ریفرنس دائر کیا جائے گا۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف 9 جون کو پیش ہوتے ہیں تو بیان رپورٹ میں شامل کیا جائے گا۔

    یاد رہے نیب نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو9جون کوطلب کرتے ہوئے تمام مطلوبہ ریکارڈ ساتھ لیکر آنے کی ہدایت کی ہے۔

    مزید پڑھیں : نیب نے شہباز شریف کو 9 جون کو دوبارہ طلب کرلیا

    شہباز شریف سےاہلخانہ کودیے گئےتحائف کےتفصیلات طلب کی گئی ہیں جبکہ نیب کی جانب سے سوال کیا گیا ہے کہ ماڈل ٹاون 180 ایچ کس حیثیت میں اورکتنےعرصے وزیر اعلی کیمپ آفس رہا ،کیمپ آفس پراٹھنےوالےاخراجات کس مدمیں ادا کیے گئے۔

    نیب نے شہباز شریف اور اہلخانہ سےبیرون ممالک سےآنے والے رقوم کی تفصیلات بھی طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف تمام بینک اکاونٹس کی تفصیلات اور نصرت شہباز کوقصور کے قریب دی گئی اراضی کی تفصیل فراہم کریں۔

    خیال رہے لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو شہباز شریف کو گرفتار کرنے سے روک دیا تھا اور شہباز شریف کی عبوری ضمانت17 جون منظور کرتے ہوئے 5لاکھ روپےکے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

  • نیب نے شہباز شریف کو 9 جون کو دوبارہ طلب کرلیا

    نیب نے شہباز شریف کو 9 جون کو دوبارہ طلب کرلیا

    لاہور : ہائی کورٹ کی جانب سے عبوری ضمانت منظور ہونے کے بعد نیب نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو 9 جون کو دوبارہ طلب کرلیا اورتمام مطلوبہ ریکارڈ ساتھ لیکر آنے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو9جون کوطلب کرلیا اور تمام مطلوبہ ریکارڈ ساتھ لیکر آنے کی ہدایت کردی، شہباز شریف کو پانچویں مرتبہ کوطلب کیا گیا ہے، جس میں وہ صرف ایک مرتبہ نیب میں پیش ہوئے۔

    شہباز شریف سےاہلخانہ کودیے گئےتحائف کےتفصیلات طلب کی گئی ہیں جبکہ نیب کی جانب سے سوال کیا گیا ہے کہ ماڈل ٹاون 180 ایچ کس حیثیت میں اورکتنےعرصے وزیر اعلی کیمپ آفس رہا ،کیمپ آفس پراٹھنےوالےاخراجات کس مدمیں ادا کیے گئے۔

    نیب نے شہباز شریف اور اہلخانہ سےبیرون ممالک سےآنے والے رقوم کی تفصیلات بھی طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف تمام بینک اکاونٹس کی تفصیلات اور نصرت شہباز کوقصور کے قریب دی گئی اراضی کی تفصیل فراہم کریں۔

    خیال رہے نیب شہباز شریف کےخلاف اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کر رہا ہے اور عدم تعاون پرنیب شہباز شریف کووارننگ لیٹربھی جاری کر چکاہے جبکہ شہباز شریف نے کورونا خدشات کے باعث پیش ہونے سےمعذرت کی تھی۔

    یاد رہے لاہور ہائی کورٹ نے نیب کو شہباز شریف کو گرفتار کرنے سے روک دیا تھا اور شہباز شریف کی عبوری ضمانت17 جون منظور کرتے ہوئے 5لاکھ روپےکے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

  • لاہور ہائی کورٹ نے نیب کو شہباز شریف کی گرفتاری سے روک دیا

    لاہور ہائی کورٹ نے نیب کو شہباز شریف کی گرفتاری سے روک دیا

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی عبوری ضمانت17 جون منظور کرلی اور نیب کو شہباز شریف کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ میں اپوزیشن لیڈر  شہبازشریف کی درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی ، جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے سماعت کی۔

    چیف جسٹس ہائی کورٹ نے شہباز شریف کو نہ روکے جانے کی ہدایت کی جس کے بعد وہ عدالت پہنچے جبکہ نیب کی ٹیم بھی ہائی کورٹ کے گیٹ پر موجود تھی۔

    سماعت میں عدالت نے استفسارکیا درخواست گزار شہباز شریف کہاں ہیں ، وکیل نے بتایا شہباز شریف کمرہ عدالت میں موجود ہیں اور کینسر کے مریض ہیں ، عدالت نے پھر  استفسار کیا کیا آپ کو گرفتاری کا خدشہ ہے ، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جو ریکارڈ مانگا گیا وہ دے دیا،پھر بھی نیب گرفتاری کیلئے بے تاب ہے۔

    عدالت نے سوال کیا شہباز شریف کے خلاف کیس کس اسٹیج پر ہے،وکیل شہباز شریف امجد پرویز نے بتایا کہ کیس انویسٹی گیشن کی اسٹیج پر ہے ، جس پر عدالت نے کہا نیب والے کہاں ہیں روسٹرم پر آئیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کیا نیب شہباز شریف کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتاہے تو وکیل نیب فیصل بخاری نے کہا نیب شہبازشریف کی ضمانت کی  مخالفت کرےگا، شہباز شریف کو 5 اکتوبر 2018 کو صاف پانی کیس میں بلایا گیا، دوران ریمانڈشہباز شریف کورمضان شوگرمل میں بھی گرفتارکیاگیا۔

    وکیل شہباز شریف نے کہا نیب 63 دن کے ریمانڈ میں تفتیش کرتی رہی، شہبازشریف کو2جون کیلئےطلب کیا گیا مگروارنٹ28مئی کےتھے۔

    مزید پڑھیں : نیب کا شہباز شریف کو عدالت جانے سے قبل گرفتار کرنے کا فیصلہ

    عدالت نے استفسار کیا جب وارنٹ پہلےنکلے تو 2 جون کوکیوں بلایا ،وکیل نیب نے بتایا کہ جب نیب کےپاس گرفتاری کاموادآیاتب شہبازشریف کےوارنٹ جاری کئے گئے۔

    لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو شہباز شریف کو گرفتار کرنے سے روک دیا اور شہباز شریف کی عبوری ضمانت17 جون منظور کرتے ہوئے 5لاکھ روپےکے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے 5 لاکھ کےضمانتی مچلکے ڈپٹی رجسٹرارجوڈیشل کےپاس جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب سے جواب بھی طلب کر لیا۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو عدالت جانے سے قبل گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا شہباز شریف کی گرفتاری مقصود ہے ، لاہور ریفرنس دائر کرنے کیلئے وقت کم ہے ، شہباز شریف سے اہم معاملے پرتحقیقات کرنی ہیں۔

    یاد رہے شہبازشریف آمدن سےزائد اثاثہ جات کیس میں گزشتہ روز نیب میں پیش نہیں ہوئےتھے اور نمائندے کے ذریعے جواب بھجوا دیا تھا، جواب میں کہا گیا تھا انہتر سال عمر ہے اور کینسر کا مریض ہوں، کورونا خدشات کے باعث پیش نہیں ہوسکتا، ویڈیو لنک، اسکائپ کے ذریعے پوچھ گچھ کی جاسکتی ہے۔

    جس کے بعد نیب کی جانب سے شہباز شریف کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے گئے تاہم شہباز شریف کو گرفتار نہ کر سکے۔

    خیال رہے شہباز شریف نے ہائیکورٹ میں ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست دائر کررکھی ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ 1972 میں انہوں نے بطور تاجر کام شروع کیا کیا وہ ایگریکلچر شوگر اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے کاروبار سے منسلک رہے ہیں ا1988 میں عملی سیاست میں قدم رکھا، نیب نے بدنیتی کی بنیاد پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا موجودہ حکومت کے سیاسی اثرورسوخ کی وجہ سے نیب نے انکوائری شروع کر رکھی ہے نیب کی جانب سے لگائے جانے والے تمام الزامات عمومی نوعیت کے ہیں 2018 میں بھی اسی کیس میں گرفتار کیا گیا کیا تھا دوران حراست میں نے نیب کے ساتھ بھرپور تعاون کیا مگر نیب نے اختیارات کے ناجائز استعمال کا کا ایک بھی ثبوت پیش نہیں کیا۔

    شہباز شریف نے کہا تھا کہ نیب ایسے کیس اپنے اختیار کا استعمال نہیں کرسکتا جس میں کوئی ثبوت نہ ہو جب سے عملی سیاست میں قدم رکھا ہے اپنے تمام اثاثے گوشواروں میں ظاہر کیے ہیں منی لانڈرنگ کے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔

    درخواست گزار کے مطابق نیب اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت انکوائری نہیں کر سکتا . اثاثوں کے حوالے سے تمام کاغذات پہلے ہی نیب کے قبضے میں ہیں تاہم نیب کی جانب سے ایک مرتبہ پھر گرفتار کا خدشہ ہے اس لیے عبوری ضمانت منظور کی جائے۔

  • نیب کا شہباز شریف کو عدالت جانے سے قبل گرفتار کرنے کا فیصلہ

    نیب کا شہباز شریف کو عدالت جانے سے قبل گرفتار کرنے کا فیصلہ

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو عدالت جانے سے قبل گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب کی ٹیمیں شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے متحرک ہو چکی ہیں، اپوزیشن لیڈر کو آج عدالت جانے سے قبل گرفتار کیا جائے گا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب نے شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے ہیں، گزشتہ روز بھی نیب نے ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے تھے۔

    ذرایع کے مطابق شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے لاہور ہائی کورٹ کے باہر پولیس اور اینٹی رائٹ فورس تعینات کر دی گئی ہے، اس دوران نیب ٹیمیں لاہور ہائی کورٹ کے اندر اور اطراف میں موجود رہیں گی۔

    شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے نیب اور پولیس کا ’جلو‘ کے علاقے میں چھاپہ

    واضح رہے کہ منی لانڈرنگ اور اثاثہ جات کیس میں میاں شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی درخواست پر آج سماعت ہوگی، جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ اس درخواست کی سماعت کرے گا، درخواست پر ہائی کورٹ کے اعتراض کی وجہ سے گزشتہ روز کیس کی سماعت نہیں ہو سکی تھی۔

    شہباز شریف ضمانت پر ہائی کورٹ میں پیش ہوں گے، انھوں نے ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    گزشتہ روز شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے نیب اور پولیس نے جلو کے علاقے میں چھاپا مارا تھا لیکن ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی تھی، نیب نے ن لیگ کے ایم پی اے سہیل شوکت بٹ کے گھر پر بھی چھاپا مارا تھا۔ نیب کو جلو کے علاقے میں شہباز شریف کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی، جس پر سرچ آپریشن کیا گیا، اس سے قبل نیب ٹیم نے لاہور میں شہباز شریف کی رہائش گاہ پر بھی چھاپا مارا تھا تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھے۔

  • شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے نیب اور پولیس کا ’جلو‘ کے علاقے میں چھاپہ

    شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے نیب اور پولیس کا ’جلو‘ کے علاقے میں چھاپہ

    لاہور: اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے نیب اور پولیس نے جلو کے علاقے میں چھاپہ مارا لیکن گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے نیب اور پولیس نے جلو کے علاقے میں چھاپہ مارا، نیب نے ن لیگ کے ایم پی اے سہیل شوکت بٹ کے گھر پر بھی چھاپہ مارا لیکن گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی جلو کے علاقے میں موجودگی کی اطلاع ملی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب اور پولیس کا جلو کے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل شہباز شریف کی گرفتاری کے لئے نیب ٹیم نے لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھے۔

    مزید پڑھیں: نیب ٹیم کا شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے گھر پر چھاپہ

    شہبازشریف کی گرفتاری کی صورت میں نیب ہیڈکوارٹرزمیں تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے تھے، نیب ہیڈکوارٹرزمیں حوالات کو ڈس انفیکٹ کردیاگیا تھا اور نیب کےاعلیٰ افسران شہبازشریف سے پوچھ گچھ کیلئے موجود تھے۔

    یاد رہے شہباز شریف نے نیب کے سامنے پیش ہونے کے بجائے حسب سابق نمائندے کے ذریعے جواب بھجوا دیا تھا، شہباز شریف کے نمائندہ محمد فیصل نے تفصیلی جواب جمع کروایا، جواب میں کہا گیا انہتر سال عمر ہے اور کینسر کا مریض ہوں، کورونا خدشات کے باعث پیش نہیں ہوسکتا، ویڈیو لنک، اسکائپ کے ذریعے پوچھ گچھ کی جاسکتی ہے۔نیب حکام نے جواب کا جائزہ لے کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا تھا۔

  • نیب ٹیم کا شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے گھر پر چھاپہ

    نیب ٹیم کا شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے گھر پر چھاپہ

    لاہور: اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری کے لئے نیب ٹیم نے لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب میں طلبی کا نوٹس ہوا میں اڑا دیا، نیب میں عدم پیشی پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے نیب ٹیم شہبازشریف کی رہائش گاہ 96 ایچ پہنچی۔

    اس دوران پولیس کی بھاری نفری بھی شہبازشریف کے گھر کے باہر موجود تھی، نیب ٹیم گھر میں داخل ہوئی مگر شہباز شریف وہاں موجود نہیں تھے۔

    شہباز شریف کی رائیونڈ میں موجودگی کی اطلاع پر نیب ٹیم نے جاتی امرا جانے کا فیصلہ کیا اور روانگی کے کچھ دیر بعد ٹیموں کو واپس بلا لیا گیا۔

    شہبازشریف کی گرفتاری کےحوالےسےڈی جی نیب کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا جس میں ماڈل ٹاون سےگرفتاری نہ ہونےپر جاتی امرا چھاپہ مؤخر کر دیا گیا۔

    شہبازشریف کی گرفتاری کی صورت میں نیب ہیڈکوارٹرزمیں تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے تھے، نیب ہیڈکوارٹرزمیں حوالات کو ڈس انفیکٹ کردیاگیا تھا اور نیب کےاعلیٰ افسران شہبازشریف سے پوچھ گچھ کیلئے موجود تھے۔

    یاد رہے شہباز شریف نے پیش ہونے کے بجائے حسب سابق نمائندے کے ذریعے جواب بھجوا دیا،شہباز شریف کے نمائندہ محمد فیصل نے تفصیلی جواب جمع کروایا، جواب میں کہا گیا انہتر سال عمر ہے اور کینسر کا مریض ہوں، کورونا خدشات کے باعث پیش نہیں ہوسکتا، ویڈیو لنک، اسکائپ کے ذریعے پوچھ گچھ کی جاسکتی ہے۔

    نیب حکام نے جواب کا جائزہ لے کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا۔

    دوسری جانب حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے امدن سے زائد اثاثہ اور منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی ، جس کی آج سماعت نہ ہوسکی،جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کا دو رکنی بنچ کل سماعت کرے گا۔

    شہباز شریف نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ 1972 میں انہوں نے بطور تاجر کام شروع کیا کیا وہ ایگریکلچر شوگر اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے کاروبار سے منسلک رہے ہیں ا1988 میں عملی سیاست میں قدم رکھا، نیب نے بدنیتی کی بنیاد پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا موجودہ حکومت کے سیاسی اثرورسوخ کی وجہ سے نیب نے انکوائری شروع کر رکھی ہے نیب کی جانب سے لگائے جانے والے تمام الزامات عمومی نوعیت کے ہیں 2018 میں بھی اسی کیس میں گرفتار کیا گیا کیا تھا دوران حراست میں نے نیب کے ساتھ بھرپور تعاون کیا مگر نیب نے اختیارات کے ناجائز استعمال کا کا ایک بھی ثبوت پیش نہیں کیا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ نیب ایسے کیس اپنے اختیار کا استعمال نہیں کرسکتا جس میں کوئی ثبوت نہ ہو جب سے عملی سیاست میں قدم رکھا ہے اپنے تمام اثاثے گوشواروں میں ظاہر کیے ہیں منی لانڈرنگ کے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔

    درخواست گزار کے مطابق نیب اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت انکوائری نہیں کر سکتا . اثاثوں کے حوالے سے تمام کاغذات پہلے ہی نیب کے قبضے میں ہیں تاہم نیب کی جانب سے ایک مرتبہ پھر گرفتار کا خدشہ ہے اس لیے عبوری ضمانت منظور کی جائے۔

  • نیب نے آصف زرداری کے اعتراضات پر جواب جمع کرانے کیلیے مہلت مانگ لی

    نیب نے آصف زرداری کے اعتراضات پر جواب جمع کرانے کیلیے مہلت مانگ لی

    اسلام آباد : نیب نےآصف زرداری کے کلفٹن کراچی میں گھر ضبط کرنے کیخلاف دائراعتراضات پر جواب جمع کرانےکےلیے مہلت مانگ لی، عدالت نے 21مئی تک تحریری جواب جمع کرانےکی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں آصف زرداری کے کلفٹن کراچی میں گھر ضبط کرنے کیخلاف دائراعتراضات پرسماعت ہوئی، جج محمد بشیر نےآصف علی زرداری کی درخواست کی سماعت کی۔

    نیب نےآصف زرداری کےاعتراضات پرجواب جمع کرانےکےلیےمہلت مانگ لی، جس پر احتساب عدالت نے نیب کو21مئی تک تحریری جواب جمع کرانےکی ہدایت کردی، بعد ازاں جج محمدبشیر نےکیس کی سماعت 21مئی تک ملتوی کردی۔

    نیب نےآصف زرداری کے کلفٹن کراچی میں مکان نمبر ایف32کوضبط کیاتھا،نیب نے مؤقف میں کہا کہ آصف زرداری نےگھر2014میں خریدا،ادائیگی میں کرپشن کاپیسہ استعمال ہوا، گھرکی قیمت منی لانڈرنگ میں استعمال جوائنٹ اکاؤنٹ سےاداکی گئی۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نےآصف زرداری کواعتراضات دائر کرنے کی اجازت دی تھی اور آصف زرداری نے گھرضبطی کیخلاف فاروق نائیک کے ذریعےاعتراضات دائرکئے۔

  • نیب کا شریف خاندان کے گرد مزید گھیرا تنگ ، 7ارب کا ریفرنس تیار

    نیب کا شریف خاندان کے گرد مزید گھیرا تنگ ، 7ارب کا ریفرنس تیار

    لاہور : قومی احتساب بیورو ( نیب) نے شریف خاندان کے خلاف 7ارب کا ریفرنس تیار کرلیا، مرکزی ملزمان میں نوازشریف، شہبازشریف، مریم نواز شامل ہیں، نیب کا کہنا ہے کہ شریف خاندان نےمبینہ منی لانڈرنگ اور غیر قانونی طریقے سے پیسہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب) نےشریف خاندان کےخلاف7ارب کاریفرنس تیارکر لیا، اس حوالے سے پری ایگزیکٹیوبورڈکااجلاس چیئرمین نیب نے پیرکو طلب کر لیا ، جس میں نیب لاہور جانب سےبھیجےگئےریفرنس کے تمام پہلوؤں کاجائزہ لیا جائے گا۔

    ریفرنس میں 16ملزمان، 4وعدہ معاف گواہ اور 100گواہان جبکہ مرکزی ملزمان میں نوازشریف، شہبازشریف، مریم نواز شامل ہیں، شہبازشریف ، حمزہ شہباز، مریم نواز سےمتعدد اہم سوالات کیےگئےہیں، تینوں نیب کےپوچھے گئے 80فیصد سوالات کے جوابات نہ دےسکے۔

    ذرائع نیب کا کہنا ہے کہ شریف خاندان کے متعددافراد بھیجےگئےکو سوالناموں کےبھی تسلی بخش جواب نہ ملے، شریف خاندان نےمبینہ منی لانڈرنگ اور غیر قانونی طریقے سے پیسہ بنایا۔

    نیب لاہور کی جانب سے تیار کئے گئے 300 سے زائد صفحات پر مشتمل ریفرنس میں اہم دستاویزات شامل ہیں۔

    دوسری جانب رائیونڈ جاتی امرا میں ہزاروں کنال اراضی کو جعلسازی سے حاصل کرنے کا الزام پر نیب لاہور نے شریف خاندان کیخلاف ایک اورکیس میں تحقیقات کاآغازکردیا اور شکایات انکوائری کیلئے کیس چیئرمین نیب کو بھجوادیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس میں نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف اور ان کی والدہ کے نام شامل ہیں ، شریف خاندان نے2013میں ہزاروں کنال اراضی کوزرعی رقبہ ڈکلیئر کرایا۔

    ذرائع کے مطابق 2014 میں احدچیمہ نے25رکنی بورڈکےفیصلےکانوٹیفکیشن واپس لیکررہائشی رقبہ ڈکلیئرکیا، احدچیمہ، ڈی سی اونور امین مینگل سمیت دیگر کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے، چیئرمین نیب کی منظوری کے بعدشریف خاندان کونوٹس جاری ہوگا۔

     

  • نیب نے شہبازشریف کو ایک اور کیس میں شامل تفتیش کرلیا

    نیب نے شہبازشریف کو ایک اور کیس میں شامل تفتیش کرلیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو(نیب) نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو ایک اور کیس میں شامل تفتیش کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کے خلاف پر چولستان میں 14ہزار4سوکنال غیر قانونی الاٹمنٹ کے الزام کے تحت نیب ملتان نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    نیب ملتان نے شہبازشریف کو چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیس کا سوالنامہ بھیجا ہے اور سوالنامے کے جوابات 18مئی کو جمع کرانے کی ہدایت کی۔

    نیب کے مطابق شہباز شریف پر چولستان میں14ہزار4سوکنال غیرقانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے۔ ادھر نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف سمیت دیگر نے سرکاری زمین خلاف قانون تقسیم کی۔

    شہباز شریف نیب کے پاس اثاثوں کی تفصیلات دیکھ کر حیران

    ذرائع نے بتایا کہ ’شہبازشریف سے پوچھا گیا ہے اراضی کی الاٹمنٹ میں ان کا کیا کردار تھا، کیس میں بلیغ الرحمان سمیت دیگر سے بھی تفتیش کی جا چکی ہے، لال سہانرا پارک بہاولپور میں اراضی سے متعلق شکایات موصول ہوئیں‘۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کا بھی سامنا ہے۔ وہ چار مئی کو نیب کے روبرہ پیش بھی ہوئے تھے، شہباز شریف سے نیب نے 2گھنٹے تفتیش کی اور وہ ایک بار پھر سوالات کا جواب دینے میں ناکام رہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نیب کے پاس اثاثوں کی تفصیلات دیکھ کر حیران رہ گئے اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے جواب دینے سے قاصررہے جبکہ پارٹی فنڈ سے متعلق سوال کا جواب بھی شہباز شریف گول کر گئے۔