Tag: نیب

  • شہباز شریف  ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر آگئے

    شہباز شریف ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر آگئے

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے منی لانڈرنگ کیس میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز کو کل طلب کرلیا ہے اور وارثت میں موصول ہونے والی جائیداد کی تفصیلات لانے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر آگئے ، نیب نے شہباز شریف کو کل دوپہر دوبجے طلب کر لیا اور نوٹس جاری کردیا۔

    نیب نوٹس کے مطابق شہباز شریف سے وارثت میں موصول ہونے والی جائیداد کی تفصیلات طلب کی گئی ہے اور کہا گیا 1998 سے 2018کے دوران آپ کی فیملی کے اثاثے 367ملین سے بڑھ کر 549بلین ہوئے، آپ پبلک افس ہولڈر ہونے کی حیثیت سے ان اثاثوں میں اضافے کی وضاحت دیں۔

    نوٹس میں کہا گیا کہ آپ کے بیرون ملک کون کون سے اثاثے اور بینک اکاونٹس ہیں تفصیلات فراہم کیں جائیں،2005سے 2007کے دوران بارکلے بینک سے لیا جانے والے قرض کی تفصیلات اور فیملی کو دیے جانے والے اور موصول ہونے والے تمام تخائف کی تفصیلات فراہم کیں جائیں۔

    نیب کا کہنا ہے کہ 2008 سے 2019کے دوران زرعی امدنی کی تفصیلات فراہم کیں جائیں اور سوال کیا ماڈل ٹاون 96ایچ کتنے سال تک وزیر اعلی کیمپ ہاوس رہا۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے نیب میں پیشی سےمتعلق لیگل ٹیم سےمشاورت شروع کر دی ہے، نیب نوٹسز اور پیشی سے متعلق قانونی پہلوؤں پرغورکیاجارہاہے، شہبازشریف کل نیب آفس پیش ہوں گےیانہیں مشاورت کے بعد فیصلہ ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق شہبازشریف نے کل پیشی سےمتعلق آپشنزپرقانونی ماہرین سےرائےطلب کی ہے تاہم کوروناخدشات کےباعث شہباز شریف کا پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔

  • نیب میں اینٹی کرپشن اکیڈمی کا قیام

    نیب میں اینٹی کرپشن اکیڈمی کا قیام

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب ) نے اینٹی کرپشن اکیڈمی قائم کر دی، چیئر مین نیب نے اینٹی کرپشن کمیٹی بنانے کی منظوری دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) نے اینٹی کرپشن اکیڈمی قائم کر دی، چیئر مین نیب نے اینٹی کرپشن کمیٹی بنانے کی منظوری دی تھی۔ نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اکیڈمی میں انویسٹی گیشن افسران کی ٹریننگ کرائی جائےگی۔

    چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب پاکستان کا سب سے بڑا اینٹی کرپشن ادارہ ہے، ادارے کا کام ملک سے کرپشن کی جڑوں کوختم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2020 کاسال جامع تربیت کا سال ہوگا۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹرز کی مسلسل جدید ٹریننگ کی جا رہی ہے، تربیت کا مقصد تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹرز کی مہارت کو بڑھانا ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے نیب کو پیشہ ورانہ اور ماہر افرادی قوت درکار ہے۔

    نیب تفتیشی افسران کی جدید خطوط پر تربیت کو اہمیت دیتا ہے، چیئرمین نیب

    یاد رہے کہ رواں سال 31 فروری کو چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب تفتیشی افسران، پراسیکیوٹرز کی جدید خطوط پر تربیت کو اہمیت دیتا ہے۔

  • نیب کا شاہد خاقان کی ضمانت منسوخی کیلیے اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

    نیب کا شاہد خاقان کی ضمانت منسوخی کیلیے اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو(نیب) نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ایل این جی کیس میں ضمانت منسوخی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 25 فروری کو اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو ضمانت پر رہا کرنے کے فیصلے کے خلاف نیب نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    نیب نےایل این جی کیس پر تفصیلی غور کے بعد طے کیا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی ضمانت منظور

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 15روز میں شاہد خاقان عباسی کی ضمانت منسوخی کے لیے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جائےگی۔

    واضح رہے کہ 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں آج 2 رکنی بینچ نے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی درخواست ضمانت پر سماعت کی تھی۔

    عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کے دلائل سننے کے بعد سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کی ضمانت منظور کی۔ اسلام ہائی کورٹ نے دونوں لیگی رہنماؤں کو ایک ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

  • شاہد خاقان کے خلاف اربوں کی ٹرانزیکشن کی نئی تحقیقات کا آغاز

    شاہد خاقان کے خلاف اربوں کی ٹرانزیکشن کی نئی تحقیقات کا آغاز

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف اربوں روپے ٹرانزیکشن سے متعلق نئی تحقیقات کا آغاز ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ ایل این جی کیس میں ضمانت پر رہا ہونے والے ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب نے نئی تحقیقات شروع کر دی ہیں، یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ شاہد خاقان کے ذاتی اکاؤنٹ میں اربوں روپے کی ٹرانزیکشن کیسے ہوئی؟

    نیب پنڈی نے شاہد خاقان کے اکاؤنٹ میں ٹرانزیکشن کا سراغ لگانا شروع کر دیا ہے، 2013 سے 19 تک شاہد خاقان،ان کے بیٹے عبداللہ اور بہنوئی کے اکاؤنٹ میں 3 ارب کا اضافہ ہوا، تمام اکاؤنٹس کی دستاویزات اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیں، جن کے مطابق سابق وزیر اعظم کے اکاؤنٹ میں سوا ارب روپے منتقل ہوئے، جب کہ عبداللہ خاقان کے اکاؤنٹ میں 1.423 بلین روپے منتقل ہوئے۔

    6 ماہ گزر گئے نیب الزامات ثابت نہیں کر سکا: شاہد خاقان عباسی

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اربوں روپوں کی ذاتی اکاؤنٹ میں ٹرانزیکشن کہاں سے ہوئی، اس کا کھوج لگایا جا رہا ہے، شاہد خاقان کے خلاف ایل این جی سے متعلق سپلیمنٹری ریفرنس بھی تیار کر لیا گیا ہے، یہ ریفرنس جلد ہی احتساب عدالت میں دائر کر دیا جائے گا۔

    2013 سے 2019 کے دوران شاہد خاقان وزیر پیٹرولیم اور وزیر اعظم رہ چکے ہیں، ایل این جی معاہدہ بھی انھی برسوں کے دوران ہوا، اربوں روپے کی ذاتی اکاؤنٹ میں ٹرانزیکشن پر تاحال نیب کو مطمئن نہیں کیا جا سکا۔

  • ضمانت رد ہونے پر سکھر عدالت سے 71 میں سے 64 ملزمان فرار

    ضمانت رد ہونے پر سکھر عدالت سے 71 میں سے 64 ملزمان فرار

    سکھر: ضمانت رد ہونے پر سکھر عدالت سے 71 میں سے 64 ملزمان فرار ہو گئے، پولیس صرف 7 کو گرفتار کر سکی۔

    تفصیلات کے مطابق تعلقہ کونسل فیض گنج کے ترقیاتی کاموں میں کرپشن کے معاملے میں نیب کی جانب سے دائر ریفرنس میں نامزد 71 لوگوں کی ضمانت سکھر عدالت نے رد کر دی۔

    سکھر عدالت میں ایم پی اے ساجد بھانبھن کے بھتیجے سمیت 71 لوگوں کی ضمانت رد ہوئی، ضمانت منظور نہ ہونے پر ملزمان کی بڑی تعداد ہائی کورٹ سے فرار ہو گئی، نیب نے ریفرنس میں شامل 7 لوگوں کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزمان میں ثنا اللہ چانگ، علی خان، وحید شیخ، رحمت اللہ اور شہزاد بھٹو شامل ہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے فیض گنج کے ترقیاتی کاموں میں کرپشن کے الزام میں ملزمان کی ضمانت رد کر دی تھی، ملزمان پر ترقیاتی کاموں کے حوالے سے 12 کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ساجد بھانبھن کا بھتیجا الہٰی بخش بھانبھن پروجیکٹ کے ٹی ایم او کے عہدے پر فائز تھا۔

    سکھر نیب کی کارروائی، کرپشن الزامات پر محکمہ انہار کے 8 افسران گرفتار

    یاد رہے کہ اس سے چند ماہ قبل قومی احتساب بیورو سکھر نے اسلام آباد میں کارروائی کر کے کرپشن کے الزامات پر محکمہ انہار کے 8 افسران کو گرفتار کر لیا تھا، ملزمان کو عدالت کی جانب سے ضمانتیں مسترد ہونے پر حراست میں لیا گیا تھا۔

  • واٹر بورڈ میں اربوں روپے کی بدعنوانی کا انکشاف، نیب تحقیقات شروع

    واٹر بورڈ میں اربوں روپے کی بدعنوانی کا انکشاف، نیب تحقیقات شروع

    کراچی: واٹر بورڈ میں اربوں روپے کی بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے کرپشن کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی لائف لائن قرار دیے جانے والے منصوبے کے فور میں مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، نیب نے ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان سے منصوبے کی تفصیلات طلب کر لیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ منصوبے سے متعلق نیب نے نیسپاک کنسلٹنٹ کی تفصیلات، منصوبے کا پی سی ون، روٹ کی تبدیلی، منصوبے میں تعینات پروجیکٹ ڈائریکٹرز کی تفصیلات طلب کی ہیں، تحقیقات کے لیے نیب نے کمبائن انویسٹی گیشن ٹیم بھی تشکیل دے دی۔

    ذرایع کے مطابق واٹر بورڈ افسران کی نا اہلی سے 25 ارب کا منصوبہ 100 ارب تک پہنچ گیا ہے، سندھ حکومت حکام منصوبے پر درست معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہے، منصوبے کے لیے فنڈز کی بندر بانٹ بھی سامنے آئی ہے، بھاری پراجیکٹ الاؤنس بھی وصول کیا گیا۔

    کراچی: کے فور کی فزیبلٹی رپورٹ میں سنگین غلطیوں کا انکشاف

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے فور منصوبے کا روٹ بھی تبدیل کیا گیا، جس کا مقصد با اثر افراد کے زیر قبضہ زمینوں کو بچانا تھا۔

    چند ماہ قبل فراہمی آب کے سب سے بڑے منصوبے کے فور کی فزیبلٹی رپورٹ کے معاملے پر سندھ حکومت نے بھی تحقیقات کے لیے 3 رکنی کمیٹی بنائی تھی، انکشاف ہوا تھا کہ منصوبے کی فزیبلٹی رپورٹ میں سنگین غلطیاں کی گئی ہیں، کینجھر جھیل سے کراچی 121 کلو میٹر روٹ میں 2 اہم نہری ذخائر کو شامل نہیں کیا گیا تھا، سابقہ کنسلٹنٹ کمپنی نے 2 اہم نہری ذخائر ہالیجی اور ہاڈیروہر کو فزیبلٹی رپورٹ میں شامل نہیں کیا۔

  • لاہور ہائی کورٹ نے رانا ثنا اللہ کی عبوری ضمانت منظور کر لی

    لاہور ہائی کورٹ نے رانا ثنا اللہ کی عبوری ضمانت منظور کر لی

    لاہور: ہائی کورٹ نے رانا ثنا اللہ کی عبوری ضمانت منظور کر لی، انھوں نے نیب کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف درخواست ضمانت دائر کر رکھی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے 25 مارچ تک رانا ثنا اللہ کی عبوری ضمانت منظور کرلی ہے، مسلم لیگ ن کے رہنما نے نیب کی جانب سے ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر عبوری ضمانت کی درخواست دی تھی۔

    رانا ثنا کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ نیب نے جب بھی بلایا میرے مؤکل پیش ہوئے، صرف ایک بار قومی اسمبلی کے سیشن کی وجہ سے پیش نہ ہو سکے۔ عدالت نے نیب سے اس سلسلے میں تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کو 5،5 لاکھ کے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا اور ضمانت منظور کر لی۔

    رانا ثنا اللہ نے نیب کے نوٹسز کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا

    درخواست کی سماعت جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کی۔ درخواست میں چیئرمین نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا، درخواست میں کہا گیا تھا کہ نیب آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام کے تحت انکوائری کر رہا ہے، چیئرمین نیب نے اختیار سے تجاوز کرتے ہوئے انکوائری کی منظوری دی، نیب کی جانب سے طلبی کے نوٹسز بھی بھجوائے گئے ہیں، اس سلسلے میں عبوری ضمانت منظور کی جائے۔

    بعد ازاں، رانا ثنا اللہ نے لاہور ہائی کورٹ کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب بلاتا کسی اور کیس میں اور گرفتار کسی اور کیس میں کرتا ہے، شہباز شریف کے ساتھ یہی رویہ اپنایا گیا تھا، نیب کے اسی رویے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں آئے۔

  • رانا ثنا اللہ نے نیب کے نوٹسز کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا

    رانا ثنا اللہ نے نیب کے نوٹسز کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے نیب کے نوٹسز کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق رانا ثنا اللہ نے ہائی کورٹ میں نیب کے نوٹسز کو چیلنج کر دیا ہے، عدالت میں دی جانے والی درخواست میں نیب کی اثاثوں کے چھان بین کو چیلنج کیا گیا ہے۔

    درخواست میں ان کہا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کو تحقیقات کا حکم دینے کا اختیار نہیں، تمام اثاثے گوشواروں میں ظاہر ہیں، نوٹسز بد نیتی پر مبنی ہیں، استدعا کی جاتی ہے کہ عدالت نیب کے نوٹسز کو کالعدم قرار دے۔

    رانا ثنا کی درخواست پر جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کل سماعت کرے گا۔

    رانا ثنا اللہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری میں پیش رفت

    خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو 6 مارچ کو طلب کر رکھا ہے، ان سے بجلی، گیس، ٹیلی فون، نوکر سمیت دیگر اخراجات کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، انھیں ہدایت کی گئی ہے کہ گزشتہ 5 سال کا ریکارڈ یا کم از کم 3 سال کا ریکارڈ پیشی پر ساتھ لائیں۔

    نیب نے رانا ثنا اللہ کو ہدایت کی تھی کہ بتایا جائے5 سال میں کرائے کی مد میں کتنی رقم ادا کی، آپ کے پاس کتنے نوکر ہیں، ان کی تنخواہ کتنی ہے؟ گھر کا سالانہ اوسط خرچ کتنا ہے، کچن، کپٹروں، میڈیکل کی صورت میں 5 سال میں کتنا خرچ کیا؟

  • لندن میں مقیم شہباز شریف کی مشکلات میں اضافہ

    لندن میں مقیم شہباز شریف کی مشکلات میں اضافہ

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی احتساب عدالت میں مستقل حاضری معافی کے فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی احتساب عدالت میں مستقل حاضری معافی کے فیصلے کیخلاف درخواست دائر کردی۔

    نیب نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ شہباز شریف کے خلاف احتساب عدالت میں آشیانہ اقبال ریفرنس اور رمضان شوگر مل ریفرنس زیر سماعت ہیں اور ان پر ٹرائل ہو رہا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ٹرائل کورٹ نے شہباز شریف کو مرکزی ملزم ہونے کے باوجود مستقل حاظری معافی کی درخواست منظور کی اور استدعا کی کہ ٹرائل کورٹ کا شہباز شریف کو مستقل حاظری معافی دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور شہباز شریف کو ٹرائل میں شل ہونے کا حکم دیا جائے۔

    دوسری جانب احتساب عدالت میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف خاندان کے اثاثےمنجمدکرنے سےمتعلق کیس کی سماعت ہوئی ، نیب نے شہباز شریف خاندان کے اعتراضات پر جواب جمع کرادیا۔

    جواب میں کہا گیا شہباز شریف،حمزہ ودیگر کیخلاف منی لانڈرنگ الزامات پرتفتیش جاری ہے، انھوں نے اپنی بیویوں کے نام پر جائیدادیں بنا رکھی ہیں، شہباز شریف کی فیملی جائیدادوں کے ذرائع بتانے میں ناکام رہی۔

    نیب کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ ایکٹ،فنانس ایکٹ کے مطابق جائیدادوں کےذرائع بتانالازم ہے، شہباز شریف خاندان سے جائیدادوں کے متعلق بار بار جواب مانگا گیا، شہباز شریف سمیت انکی فیملی جواب دینے میں ناکام رہی۔

    جواب میں کہا گیا شہباز فیملی کے اثاثہ جات قانون کے مطابق منجمد کئےگئےہیں، ،وکیل شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انویسٹی گیشن کے دوران اثاثے منجمد نہیں کئےجاسکتے، عدالت اثاثے منجمد کرنے کے حکم پر نظر ثانی کرے۔

  • نیب کا  بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والے افسران کے گرد گھیرا تنگ

    نیب کا بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والے افسران کے گرد گھیرا تنگ

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب ) نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مبینہ کرپشن کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا، ریفرنس میں انیس ملزمان کو فریق بنایا گیا ہے۔

    بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والوں کی شامت آگئی ، نیب راولپنڈی نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مبینہ کرپشن کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا۔

    ریفرنس میں سابق چئیرمین بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام فرزانہ راجہ سمیت دیگر ملزمان کو فریق بنایا گیا۔ ریفرنس سکروٹنی کیلئے رجسٹرار آفس بھجوا دیا گیا ہے ،  بتیس والیم پرمشتمل ریفرنس میں انیس ملزمان کو فریق بنایا گیا ہے۔

    یاد رہےبے نظیرانکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والے تمام افسران کو ایف آئی اے نے طلبی کے نوٹس جاری کر تے ہوئے  افسران کو ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل طلب کیا گیا تھا۔

    تمام افسران کوبی آئی ایس پی کی سلپ،دیگر دستاویز لانے کی ہدایت کر دی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن کی تحقیقات کیلئے چیئرمین نیب سے رجوع

    واضح رہے گزشتہ ماہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والوں میں اعلیٰ سرکاری افسران کے شامل ہونے کا انکشاف ہوا تھا، رپورٹ کے مطابق گریڈ 17 سے 21 کے 2 ہزار 543 سرکاری افسران میں سے متعدد نے بیویوں کے نام پر پیسے وصول کیے، بلوچستان میں سب سے زیادہ سرکاری افسران پروگرام سے مستفید ہوئے۔

    بعد ازاں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن کی تحقیقات کے لئے چیئرمین نیب سےرجوع کیا گیا تھا ،  خط میں کہا گیا ہے کہ بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن منظرعام پرآچکی ہے، غریب اورمستحق لوگوں کی رقم کرپٹ اورمنظورنظرافرادکودی گئی، پروگرام کےتحت کن کن لوگوں کورقم دی گئی تحقیقات کی ضرورت ہے۔

    خط میں مزید کہا گیا تھا نادراکی حالیہ رپورٹ کےبعد معاملے میں ملوث افراد کی نشاندہی ضروری ہے اور استدعا کی گئی کہ چیئرمین نیب کرپٹ افراد کی نشاندہی کے لیے انکوائری کا حکم دیں۔