Tag: نیب

  • نیب نے آصف زرداری کے قریبی ساتھی  کی بے نامی جائیداد کا پتہ لگا لیا

    نیب نے آصف زرداری کے قریبی ساتھی کی بے نامی جائیداد کا پتہ لگا لیا

    اسلام آباد : نیب نے عبد الغنی مجید کی بے نامی جائیداد کا پتہ لگا لیا اور 5145کراچی کینٹ میں 5145مربع گز کا پلاٹ منجمد کرانے کیلئے احتساب عدالت سےرجوع کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاونٹس کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی نیب نے عبد الغنی مجید کی بے نامی جائیداد کا پتہ لگا لیا اور کراچی کینٹ میں 5145مربع گز کا پلاٹ منجمد کرنےکا فیصلہ کرلیا۔

    نیب راولپنڈی نے 5145مربع گز کا پلاٹ منجمد کرانے کیلئے احتساب عدالت سےرجوع کرلیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ جائیداد نیب کو مطلوب یونس قدوائی کے ذریعے بے نامی اکاونٹس سے خرید کی گئی اور استدعا کی گئی ہے کہ احتساب عدالت پراپرٹی منجمدکرنے کی اجازت دے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کے صاحبزادے عبدالغنی مجید کو طبی بنیادوں پر ضمانت مل گئی تھی، عبدالغنی مجید اسلام آباد کے اسپتال میں زیر علاج رہیں گے اور ہر پیشی پر پیش ہوں گے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری ہونے والے فیصلے کے مطابق عبد الغنی مجید کا پاسپورٹ نیب کے قبضے میں رہے گا۔

    خیال رہے کہ 2018 میں نیب نے منی لانڈرنگ کیس میں اومنی گروپ کے سربراہ اور آصف زرداری کے قریبی ساتھی انور مجید اور ان کے صاحبزادے عبدالغنی مجید کو سپریم کورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا جب کہ زرداری کے ایک اور قریبی ساتھی نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی بھی منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ہیں۔

  • مرحوم شخص آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں طلب، چیئرمین اسٹیل ملز کی بریت کا فیصلہ چیلنج

    مرحوم شخص آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں طلب، چیئرمین اسٹیل ملز کی بریت کا فیصلہ چیلنج

    سکھر/کراچی: جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں 8 سال قبل انتقال کر جانے والے شخص کو طلب کر لیا ہے۔ دوسری طرف سابق چیئرمین اسٹیل مل معین آفتاب شیخ و دیگر کی بریت کا فیصلہ چیلنج کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی رہنما خورشید شاہ سمیت 18 افراد کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں جے آئی ٹی نے آٹھ سال قبل انتقال کرنے والے شخص کو بلا لیا۔

    جے آئی ٹی نے خورشید شاہ کے مرحوم بھائی کو 3 مارچ کو طلب کیا ہے، جب کہ سید علی نواز کا 8 سال قبل انتقال ہو چکا ہے۔ خیال رہے کہ نیب ملتان کے ڈی جی کی سربراہی میں 5 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔

    ادھر سندھ ہائی کورٹ میں سابق چیئرمین اسٹیل مل معین آفتاب شیخ و دیگر کی بریت کا فیصلہ چیلنج کر دیا گیا ہے، 90 کروڑ سے زائد کرپشن ریفرنس فیصلے کے خلاف چیئرمین نیب نے اپیل دائر کی، احتساب عدالت نے عدم شواہد پر معین آفتاب سمیت 3 ملزمان کو بری کیا تھا۔

    ڈائریکٹر کمرشل پاکستان اسٹیل مل ثمین اصغر اور کانٹریکٹر عبد الرشید بھی اس کیس میں شامل ہیں، نیب کی اپیل میں کہا گیا ہے کہ معین آفتاب شیخ اور ثمین اصغر پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام تھا، معین آفتاب نے عبدالرشید کو کوئلہ خریدنے کا غیر قانونی ٹھیکا دیا، معین آفتاب نے مارکیٹ ریٹ سے مہنگے داموں کوئلہ خریدا، ملزموں نے قومی خزانے کو 90 کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا۔

  • احسن اقبال کل نیب کے سامنے پیش ہوں گے

    احسن اقبال کل نیب کے سامنے پیش ہوں گے

    راولپنڈی: مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی احسن اقبال کل نیب کے سامنے پیش ہوں گے، لیگی رہنما اسپورٹس کمپلیکس سے متعلق سوالات کے جوابات بھی دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کل صبح 11 بجے نیب کے دفتر میں پیش ہوں گے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما اپنا پاسپورٹ نیب راولپنڈی کے حوالے کریں گے۔

    مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی احسن اقبال اسپورٹس کمپلیکس کیس سے متعلق سوالات کے جوابات بھی دیں گے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کے خلاف نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت کی تھی۔

    احسن اقبال کی ضمانت منظور

    عدالت میں سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے تھے کہ مقدمہ ثابت ہونے تک ملزم بے گناہ ہوتا ہے، شہری کا حق آزادی اور عزت نفس مجروع ہونے سے بچانا بھی ضروری ہے۔

    ایڈیشنل پراسیکیوٹر نیب نے احسن اقبال کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملزم کے بیرون ملک فرار ہونے کا خدشہ ہے۔

    ایڈیشنل پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ اگر احسن اقبال اپنا پاسپورٹ عدالت میں جمع کرائیں تو ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔عدالت نے احسن اقبال کی ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

  • رانا ثنا اللہ  کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری میں پیش رفت

    رانا ثنا اللہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری میں پیش رفت

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو 6 مارچ کو طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق رانا ثنا اللہ کے خلاف آمدن سے زائداثاثہ جات انکوائری میں پیش رفت سامنے آئی ہے، مسلم لیگ ن کے رہنما سے بجلی،گیس، ٹیلی فون، نوکر سمیت دیگر اخراجات کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

    نیب نے رانا ثنا اللہ کو تفصیلات 6 مارچ کوساتھ لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 5 سال کا ریکارڈ یا کم از کم 3سال کا ریکارڈ جمع کرائیں، ہر سال کتنا بل آیا علیحدہ علیحدہ تفصیل ساتھ لائیں۔

    نیب نے رانا ثنا اللہ کو ہدایت کی کہ بتایا جائے5 سال میں رینٹ کی صورت میں کتنی رقم ادا کی، مکمل تفصیلات لائیں، آپ کے پاس کتنے نوکر ہیں، ان کی تنخواہ کتنی ہے؟گھر کا سالانہ ایوریج کتنا خرچ ہے، کچن،کپٹروں، میڈیکل کی صورت میں 5 سال میں کتنا خرچ کیا؟

    قومی احتساب بیورو کی جانب سے کہا گیا کہ رانا ثنا اللہ کے پاس کسی کلب کی ممبر شپ ہے تو تفصیلات بتائیں، ممبرشب نمبر اور ماہانہ کا خرچ کتنا ہے، یہ بھی بتایا جائے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل 19 فروری کو نیب نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو طلب کر لیا۔

  • نیب کا شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی ضمانت چیلنج کرنے کا فیصلہ

    نیب کا شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی ضمانت چیلنج کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کی ضمانت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈ کوارٹر میں اہم اجلاس ہوا جس میں ڈپٹی چیئرمین، پراسیکیوٹر جنرل، ڈی جی نیب آپریشن ودیگرحکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی ضمانت کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں آج 2 رکنی بینچ نے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

    شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی ضمانت منظور

    عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کے دلائل سننے کے بعد سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کی ضمانت منظور کی۔ اسلام ہائی کورٹ نے دونوں لیگی رہنماؤں کو ایک ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ان کی رہائی کا حکم دیا۔

    یاد رہے کہ یکم فروری کو مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال نے 4 روز قبل ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دی تھی۔

  • بیرون ملک فرار ملزمان کو انٹرپول کے ذریعے واپس لایاجائے گا، چیئرمین نیب

    بیرون ملک فرار ملزمان کو انٹرپول کے ذریعے واپس لایاجائے گا، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے مضاربہ اور مشارکہ اسکینڈلز کے ملزمان کو انٹرپول کے ذریعے واپس لانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب نے بیرون ملک فرار مضاربہ اور مشارکہ اسکینڈلز کے ملزمان کو وطن واپس لانے کے لیے انٹرپول سے مدد حاصل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزمان کو لازمی واپس لایا جائے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ بدعنوانی کا خاتمہ اورعوام کی لوٹی ہوئی رقم کی واپسی نیب کی اولین ترجیح ہے، نیب نے لوٹےگئے 328 ارب برآمدکرکے خزانے میں جمع کرائے ہیں۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ جعلی ہاؤسنگ اور کوآپریٹو سوسائٹیز کی تحقیقات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

    مفتی احسان کو مضاربہ کیس میں 10سال کی قید اور 9 ارب روپے جرمانہ کی سزا ہوئی ہے، مضاربہ اور مشارکہ اسکینڈلز کے ملزمان کو انٹرپول کے ذریعے واپس لایا جائے گا۔

  • آمدن سے زائد اثاثے: نیب نے امیر مقام کو طلب کر لیا

    آمدن سے زائد اثاثے: نیب نے امیر مقام کو طلب کر لیا

    پشاور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر امیر مقام کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر امیر مقام کو نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کر لیا۔ لیگی رہنما کو 24 فروری کو طلبی کا سمن جاری کیا گیا ہے۔

    قومی احتساب بیورو کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ امیر مقام 24 فروری کو نیب خیبرپختونخوا میں پیش ہوں۔

    اس سے قبل بھی اسی کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما کو طلب کیا گیا تھا مگر وہ نیب حکام کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی تفتیشی ٹیم امیر مقام سے اثاثہ جات کیس میں مزید تفتیش کرے گی اور اس حوالے سے ایک سوال نامہ تیار کیا گیا ہے۔ اس سے قبل بھی امیر مقام سے تفصیلات طلب کی گئی تھیں۔

    یاد رہے امیر مقام کے صاحبزادے کو کچھ عرصہ قبل ایف آئی اے نے گرفتار کیا تھا جو بعد میں ضمانت پر رہا ہوگئے تھے۔

  • منی لانڈرنگ کیس :  نیب کے شریف فیملی کے دفاتر پر چھاپے

    منی لانڈرنگ کیس : نیب کے شریف فیملی کے دفاتر پر چھاپے

    لاہور : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے شریف گروپ کےدفاترپرچھاپہ مارکر کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ سمیت اہم ریکارڈ قبضہ میں لے لیا، نیب حکام کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی اسکینڈل کے معاملے پر چھاپے مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے شریف گروپ کےدفاترپرچھاپے مارے اور دفاتر سے کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ سمیت اہم ریکارڈ قبضہ میں لیا گیا جبکہ شریف گروپ آف انڈسٹریز کے چیف فنانشل آفیسر کے دفتر سے اہم دستاویزات قبضہ میں لے گئیں۔

    ، نیب حکام نے کہا ہے کہ چھاپوں کے لئے آج صبح مجسٹریٹ سے باقاعدہ اجازت لی گئی تھی ، چھاپے شہباز شریف کیخلاف نیب میں زیر تحقیقات ٹی ٹی سکینڈل میں اہم ریکارڈ کی موجودگی کی اطلاع پر مارے گئے۔

    ذرائع کے مطابق چھاپہ سلمان شہباز اور محمد عثمان کے دفتر پر مارا گیا، شریف فیملی کی منی لانڈرنگ اور بےنامی کمپنیاں 55 کے سے آپریٹ ہوتی تھیں، نیب کو بےنامی کمپنی یونی ٹاس، وقار ٹریڈنگ سمیت دیگر سے متعلق ریکارڈمطلوب ہے جبکہ 55 کے سے متعلقہ ریکارڈ غائب کیا جا چکاہے۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ نیب نےشریف گروپ کے دفاتر پر چھاپہ مارا ، چھاپہ ماڈل ٹاؤن کے 55 اور ایف 91 پر مارا گیا۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھاکہ اصل چھاپہ جہاں مارناتھا وہاں نہیں ماراجارہا، چھاپہ خسروبختیاراورجہانگیرترین کی ملوں پربھی ماریں، 12 ہزار کا قرضہ ان لوگوں کی جیبوں میں گیا، دوسروں پر جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں، 18 ماہ میں ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیں کرپشن کہاں ثابت ہوئی۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ عدالت نے کہا شہباز شریف نے پنجاب میں کرپشن روکی، جب یہ لوگ عدالت میں جاتے ہیں، کوئی ثبوت نہیں ہوتا، خسروبختیار اور جہانگیرترین کی ملوں پر چھاپہ نہیں مارا جائےگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ، نیب والے چھاپے سے پہلے نوٹس نہیں دیتے اور یہ کچھ بتاتے ، بس کمپیوٹر اٹھا کر لے جاتے ہیں، پوری انکوائری کےباوجودان کوکچھ نہیں مل رہا، اس کا مقصد اس چھاپے سے نظریں ہٹانا ہے ، جوجہانگیرترین اورخسروبختیارکی ملوں پر پڑنا تھا۔

  • نیب کی شاندار کامیابی، کرپشن کرنے والوں کو 14، 14 سال کی سزا

    نیب کی شاندار کامیابی، کرپشن کرنے والوں کو 14، 14 سال کی سزا

    راولپنڈی: کرپشن کے خلاف نیب راولپنڈی کو ایک اور کامیابی مل گئی، سرمایہ کاری کے نام پر عوام کو لوٹنے والے اپنے انجام کو پہنچ گئے، احتساب عدالت نے4 ملزمان کو 14،14 سال قید اور کروڑوں روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سزا پانے والوں میں خالد وارثی، محمدافضل، شبیرحسین اور محمد نعیم شامل ہے۔ چاروں ملزمان کو 30،30کروڑ روپے جرمانے کی بھی سزا سنائی گئی۔

    ملزمان کے خلاف نیب کو 800 سے زائد شکایات موصول ہوئی تھیں، نیب راولپنڈی نے 2016 میں ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا۔ ملزمان نے کر سٹل ایسوسی ایٹ نامی کمپنی بنا کر عوام سے فراڈ کیا۔

    جرم ثابت ہونے پر احتساب عدالت راولپنڈی نے سزا کا فیصلہ سنایا۔

    نیب راولپنڈی کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ، 94 ارب روپے وصول

    خیال رہے کہ گزشتہ سال بھی نیب راولپنڈی ریجن کے لیے بہت اہم ثابت ہوا تھا کیونکہ مختلف مقدمات میں ملزمان سے جرمانے اور پلی بارگین کے عوض تاریخی وصولیاں کی گئیں۔

    قومی احتساب بیورو راولپنڈی نے سال 2019 کی کارکردگی رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ رواں برس کے دوران 94 ارب روپے سے زائد کی ریکوری کی گئی جبکہ متعدد اہم سیاسی شخصیات کو مختلف بدعنوانی کے مقدمات اور ریفرنسز دائر ہونے پر گرفتار بھی کیا گیا۔

  • نیب نے پیپلز پارٹی کے خلاف کارروائی ہمارے کہنے پر نہیں کی: فواد چوہدری

    نیب نے پیپلز پارٹی کے خلاف کارروائی ہمارے کہنے پر نہیں کی: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ نیب نے پیپلز پارٹی کے خلاف کارروائی ہمارے کہنے پر نہیں کی، چیئرمین نیب سمیت چپڑاسی کی نوکری بھی انہی لوگوں کے دور میں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے پارلیمنٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی والے بازاری گفتگو کریں گے تو افسوس ہے، نیب بلاتی ہے تو پیپلز پارٹی ماحول کشیدہ کرنے لگتی ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے خلاف چوہدری نثار نے مسلم لیگ ن دور میں کیس شروع کیا تھا، نیب نے پیپلز پارٹی کے خلاف کارروائی ہمارے کہنے پر نہیں کی، نیب کا انتظامی کنٹرول حکومت کے پاس نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب سمیت چپڑاسی کی نوکری بھی ان کے دور میں ہوئی، احتساب کے قانون میں تبدیلی پر بات چیت کرنے کو تیار ہیں۔ نیب کے قانون پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن آپس میں جھگڑ رہی ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں ایک دوسرے کو برداشت کر کے چلنا ہوتا ہے، دونوں پارٹیوں نے 40 سال حکومت کی، اب 5 سال کسی اور کو برداشت کرلیں۔ پارلیمنٹ میں پیپلز پارٹی کے رویے پر نظر ثانی کی ضرورت ہے، ہم تو انتظار کر رہے تھے کہ اپوزیشن جامع تجویز لے کر آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ 24 ٹریلین پر قرضے پہنچ گئے، اپوزیشن نے اس پر بھی بات نہیں کی، بدقسمتی سے معیشت پر اپوزیشن نے سنجیدہ بحث نہیں کی۔ اسمبلی میں اپوزیشن کو مایوس کن رویے پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔

    فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنا بہت ضروری ہے، ڈیجیٹل میڈیا پر اشتہارات تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔