Tag: نیب

  • نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری کی کمپنی میں کروڑوں روپے کی بھاری رقم کا انکشاف

    نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری کی کمپنی میں کروڑوں روپے کی بھاری رقم کا انکشاف

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کی کمپنی میں کروڑوں روپے کی بھاری رقم منتقلی کا انکشاف ہوا، فواد حسن فواد رقم کے بارے میں کوئی وضاحت نہ دے سکے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کی فرنٹ کمپنی میں 28 کروڑ 48 لاکھ سے زائد کی بھاری رقم منتقلی کا انکشاف ہوا ہے۔ نیب لاہور نے ذیلی کمپنی سپرنٹ سروسز میں منتقل رقم کی تفصیلات کو ریفرنس کا حصہ بنایا ہے۔

    نیب کے دستاویزات کے مطابق سپرنٹ سروسز میں 2013 سے 2018 تک بھاری رقوم منتقل ہوئیں۔ فواد حسن فواد، وقار حسن، رباب حسن اور انجم حسن دوران تفتیش مطمئن نہیں کر سکے اور یہ نہیں بتا سکے کہ یہ رقم کہاں سے آئی اور ذریعہ آمدن کیا تھا۔

    نیب ریفرنس کے مطابق فواد حسن فواد نے کالا دھن سفید کرنے کے لیے فیملی اراکین کا استعمال کیا، سپرنٹ سروسز میں فواد حسن فواد کے بھائی کروڑوں روپے کی رقوم جمع کرواتے رہے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ 2013 میں وقار حسن نے 7 کروڑ 79 لاکھ سے زائد کی رقم منتقل کی۔ 2015 میں سپرنٹ سروسز کے اکاؤنٹ میں 8 کروڑ 69 لاکھ روپے جمع ہوئے۔

    دستاویز کے مطابق 2017 میں سپرنٹ سروسز کے اکاؤنٹ میں 3 کروڑ 33 لاکھ کی رقم جمع ہوئی، 2018 میں 8 کروڑ 70 لاکھ کی رقم جمع ہوئی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ مذکورہ رقموں کے بارے میں وضاحت نہیں دی جا سکی۔ علاوہ ازیں سپرنٹ سروسز کے نام پر لگژری گاڑیاں بھی فواد حسن فواد کے زیر استعمال رہیں۔

    خیال رہے کہ فواد حسن فواد کو گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ ملزم کے وکیل کے مطابق نیب نے جو الزامات لگائے ان کا ثبوت پیش نہیں کیا جاسکا۔

  • نیب کا فواد حسن فواد کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    نیب کا فواد حسن فواد کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے فواد حسن فواد کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے فواد حسن فواد کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ کر لیا، فواد حسن فواد کے خلاف ضمانت خارج کرانے کے لیے نیب نے اہم نکات تیار کر لیے۔

    درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ فواد حسن فواد 1 ارب 9 کروڑ کے اثاثوں کے ذرائع آمدن بتانے سے قاصر رہا، فواد حسن فواد نے اہلیہ، بھائی، بھابھی کے نام اثاثے بنائیں۔

    درخواست کے مطابق ملزم نے 2013 میں راولپنڈی میں 1 ارب 17 کروڑ کا پلاٹ خریدا، کمرشل پلاٹ پرعمارت تعمیرکی جس پر 1 ارب 93 کروڑاخراجات آئے، راولپنڈی پلازہ کی تعمیر کے لیے قرضہ پرسود کی ادائیگی 50 کروڑ کی گئی۔

    نیب کی درخواست کے مطابق راولپنڈی پلازہ کی مجموعی لاگت 4 ارب 56 کروڑ روپے ہوگئی، پلازہ کے لیے فواد حسن فواد نے 3 ارب 45 کروڑ روپے قرضہ ظاہر کیا، فواد حسن فواد کے خاندان کی2017 تک ظاہر آمدن اڑھائی کروڑ تھی۔

    درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ فواد حسن فواد نے 2006 ایف وائی سی نامی کمپنی تشکیل دی، کمپنی کے نام پر راولپنڈی میں کمرشل پلازہ کی تعمیر کے لیے قرضے لیے گئے۔

    نیب کے مطابق فواد حسن فواد نے 2013 میں سپرنٹ سروسز راولپنڈی لمیٹڈ کمپنی خریدی، کمپنی میں کروڑوں روپے کی غیرقانونی ٹرانزیکشن کی گئی، فواد حسن فواد کی اہلیہ اس کمپنی سے 5لاکھ روپے تنخواہ بھی لیتی رہیں، فواد حسن فواد کی اہلیہ نے 2015 میں کمپنی سے ڈیڑھ کروڑ وصول کیے۔

    نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانت پر رہائی کا حکم

    واضح رہے کہ عدالت نے اثاثہ جات کیس میں گرفتار نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کرا کے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

  • نیب نے جاوید لطیف کے خلاف تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا

    نیب نے جاوید لطیف کے خلاف تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف کو والدین کے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔

    ذرائع نیب کے مطابق جاوید لطیف کی والدہ کے نام کروڑوں روپے کے اثاثے ہیں،لیگی رہنما کی والدہ نے 10 کروڑ سے زائد اثاثہ جات بتا رکھے ہیں، اثاثوں میں ہرسال اضافہ ہوتا رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جاوید لطیف سے والدہ کی سورس آف انکم کی تفصیلات طلب کی ہیں، جاوید لطیف نے جواب جمع کرانے کے لیے ایک ماہ کی مہلت مانگ لی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ والدہ کے نام اثاثوں سمیت طلب ریکارڈ کے لیے وقت درکار ہے، والدہ کی عمر زیادہ ہو چکی، تمام ریکارڈ جمع کرنے میں وقت لگے گا۔

    جاوید لطیف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    اس سے قبل 14 جنوری کو مسلم لیگ ن کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا گیا تھا۔

  • چوہدری شوگر مل میں شریف خاندان کی کرپشن کی غضب کہانی منکشف

    چوہدری شوگر مل میں شریف خاندان کی کرپشن کی غضب کہانی منکشف

    کراچی: چوہدری شوگر مل میں شریف خاندان کی عجب کرپشن کی غضب کہانی سامنے آ گئی، اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں تہلکہ خیز انکشافات سے پردہ اٹھا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے انکشاف کیا ہے کہ ایسے ثبوت ہیں کہ شریف خاندان کا بچنا مشکل ہے، ایک پیسا استعمال کیے بغیر شریف فیملی نے پوری شوگرمل لگا لی، کرپشن کے اس کھیل میں 310 ملین کا قرضہ حاصل کیا گیا۔

    شریف خاندان کی کرپشن کی تہلکہ خیز دستاویز پروگرام پاور پلے میں پیش کی گئی، نیب کے مطابق ان کے پاس ایسے ثبوت ہیں کہ شریف خاندان کا بچنا مشکل ہے، دستاویز کے مطابق پورا سسٹم شریف فیملی کی کرپشن کو سپورٹ کرتا ہے، پہلے 310 ملین کا قرضہ حاصل کر کے مل لگائی گئی پھر رقم شیڈرون جرسی کو واپس کر دی گئی، کمپنی کو صرف 20 ملین ڈالر پاکستان لانے کے لیے نہیں بلکہ اس کمپنی کو کالا دھن سفید کرنے کے لیے استعمال کیا گیا، کمیشن، کک بیکس کا پیسا جعلی کمپنی کے ذریعے ادھر ادھر کیا گیا جس کا براہ راست تعلق چوہدری شوگر ملز سے تھا، چوہدری شوگر ملز میں ٹی ٹیز کا بھی استعمال ہوتا رہا ہے۔

    انکشاف کیا گیا کہ شیڈورن جرسی کا نام منی لانڈرنگ کی وجہ سے یو این کی ویب سائٹ پر تھا، نواز شریف نے اسی کمپنی کے ذریعے 20 ملین ڈالر کی منی لانڈرنگ کی، پروگرام پاور پلے میں 2016 میں کمپنی سے متعلق رپورٹ نشر کی گئی تھی، شیڈرون جرسی پر اسٹیٹ بینک کے گورنر اشرف وتھرا نے صفائی بھی پیش کی تھی، نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ پاناما جے آئی ٹی رپورٹ کے والیم 9 میں شیڈرون جرسی کا ذکر موجود ہے، جعلی کمپنیاں بنا کر اپنے خاندان کے لیے فوائد حاصل کیے گئے، پارلیمنٹ نے نواز شریف کے لیے 7 سوال بنائے تو ایک میں شیڈرون کا ذکر تھا، سوالات کی تعداد 7 سے 70 ہوئی تو بھی شیڈرون کا ذکر تھا۔

    نیب کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ شریف برادران نے مرحوم عباس شریف کے بیٹے کو بھی دھوکا دیا، پاناما اسکینڈل پر شوگر مل یوسف عباس کے نام منتقل کر دی گئی، یوسف عباس مریم نواز معاملے پر ایک سوال کا بھی جواب نہیں دے سکے، شریف خاندان نے منی لانڈرنگ کے لیے نت نئے طریقے اپنائے، پاکستانی اداروں نے منی لانڈرنگ کے وقت اپنی آنکھیں بند رکھیں۔

    نیب ذرایع کے مطابق شیڈرون جرسی کمپنی 16 اکتوبر 1991 میں بنائی گئی، چوہدری شوگر مل 28.5 ملین ڈالر کی لاگت سے پاکستان میں لگائی گئی، شوگر مل کے لیے قرضے کے لیے آف شور کمپنی بنائی گئی، شوگر مل کے لیے 310 ملین کا قرضہ استعمال کیے بغیر واپس کیا گیا، یہ قرضہ سود میں تھا جس پر 10 فی صد اضافی سود ادا کرنا تھا، 1994 سے اس کی 10 قسطیں واپس کرنا تھیں، شیڈرون جرسی سے حاصل رقم سے اتفاق فاؤنڈری سے مشینیں لی گئیں، بینک اسٹیٹمنٹ کے مطابق یہ رقم مقامی طور پر ادا کی گئی، 15 ملین ڈالر کے ظاہر شدہ قرضے کو واپس کیا گیا، شریف خاندان نے بلا ضرورت ایل سی کھلوانے کی درخواست دی تھی حالاں کہ مشینری حاصل کرنے کے باوجود ایل سی کی منطق نہیں تھی، شوگر مل لگنے کے بعد قرضہ کس بات کا لیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک نے نکتہ اٹھانے کی بہ جائے ایل سی اور قرضے کی اجازت دے دی، اسٹیٹ بینک شریف خاندان پر مہربان ہو کر قواعد کی خلاف ورزی کرتا رہا، 20 ملین ڈالر باہر منتقل کیے گئے، یہ کالا دھن تھا۔

  • وفاقی وزیر کا اہم اقدام، نیب کا دروازہ کھٹکھٹا دیا

    وفاقی وزیر کا اہم اقدام، نیب کا دروازہ کھٹکھٹا دیا

    کراچی: وفاقی وزیربرائے بحری امور علی زیدی نے محکمے میں تحقیقات کے لیے نیب سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق علی زیدی نے نیب کو خط لکھ دیا۔ متن میں کہا گیا ہے کراچی پورٹ ٹرسٹ میں مالی بے قاعدگیوں پر نیب تحقیقات کرے، ڈریجر نامی جہاز پر پہلی تفصیلی تحقیقات میں گھپلے کا انکشاف ہوا ہے۔

    خط کے متن میں کہنا ہے کہ کئی برسوں میں علی ڈریجر کی مرمت پر 15 لاکھ یورو کی رقم خرچ کی گئی، ڈریجر کے لیے مرمت کے نام پر اسپئیر پارٹس بھی خریدے گئے، 15لاکھ یورو کی رقم لگانے کے باوجود علی ڈریجر ابھی تک کام کے قابل نہیں بن سکا، ڈریجر نامی جہاز کو ٹھیک کرنے کےلیے 17کروڑ روپےخرچ کیے گئے۔

    خط کے مطابق ڈریجر ٹھیک کرنے کی محکمانہ تحقیقات میں بےقاعدگیاں ثابت ہیں، نیب ڈریجر کی مرمت میں ہونے والی بے قاعدگیوں کی تحقیقات کرے، محکمانہ تحقیقاتی رپورٹ خط کے ساتھ منسلک ہے، ڈریجر کی مرمت کی رقم یورو میں کی گئی۔ وفاقی وزیر نے خط میں زور دیا ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیئے۔

  • سابق وزیر خزانہ کے گھر کی نیلامی کے لیے اشتہار جاری

    سابق وزیر خزانہ کے گھر کی نیلامی کے لیے اشتہار جاری

    لاہور: نیب کے حکم پر سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر کی نیلامی کے لیے اشتہار جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کے حکم پر ضلعی حکومت لاہور کی طرف سے اسحاق ڈار کے گھر کی نیلامی کے لیے اشہتار جاری کر دیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے گلبرگ کے ایچ بلاک میں موجود اسحاق ڈار کے گھر کا نمبر 7 ہے، ضلعی حکومت کی جانب سے گھر کی کم از کم قیمت 18 کروڑ تیس لاکھ مقرر کی گئی ہے، نیلامی کے لیے بولی جنوری کے آخری ہفتے میں لگائی جائے گی۔

    اسحاق ڈار کے گھر کا رقبہ چار کنال 17 مرلے ہے، گھر 12 کمروں پر مشتمل ہے، نیب کے حکم پر ضلعی حکومت نے 3 ماہ قبل اس گھر کو سیل کر دیا تھا۔

    اسحاق ڈار کی جائیداد نیلام ہوگی ، احتساب عدالت کا فیصلہ

    یاد رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے مقدمے میں نیب کے خلاف مفرور ملزم اسحاق ڈار کی اہلیہ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے فیصلے میں کہا تھا اسحاق ڈار کی جائیداد نیلام ہوگی، یہ فیصلہ اسحاق ڈار کی جائیداد صوبائی حکومت کی تحویل میں دینے سے متعلق تھا۔

    عدالت نے قرار دیا تھا کہ تبسم اسحاق ڈار جائیداد تحفے میں ملنے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی ہیں، یاد رہے تبسم اسحاق ڈار نے جائیداد قرقی کو چیلنج کیا تھا، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ملزم اسحاق ڈار ہیں، لاہور والا گھر تو میری ملکیت ہے، میری ملکیت والا گھر ضبط نہیں کیا جا سکتا، گھر 14 فروری 1989 کو اسحاق ڈار نے حق مہر کے عوض گفٹ کیا تھا، لاہور والے گھر کی میں اکیلی مالک ہوں، گلبرگ لاہور والا گھر حکومتی تحویل میں جانے سے میرا نقصان ہوگا۔

  • مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نیب کے سامنے پیش

    مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نیب کے سامنے پیش

    لاہور: آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کرنے پر مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نیب لاہور کے آفس میں پیش ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نیب نے آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کے لیے آج طلب کیا تھا جس پر مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نیب لاہور کے آفس میں پیش ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق جاوید لطیف نے نیب سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ نیا آرڈیننس آچکا ہے، مجھے کیوں بلایا؟ ہائی کورٹ سے آرڈر لے کر آیا ہوں، مجھے گرفتار کرنے سے 10 دن قبل اطلاع دی جائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جاوید لطیف نے کہا کہ میرے پاس اپنے اثاثوں کی تفصیلات ہیں نہ بھائیوں اور خاندان کی، ایک ماہ کا وقت دیں، سوچ کر بتاؤں گا کہ نیب آنا ہے یا نہیں۔

    نیب میں پیشی سے قبل میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ یہ وہی پوچھ گچھ ہے جو 2000ء میں بھی ہوئی تھی، تب بھی وہی اثاثے تھے اور آج بھی وہی ہیں۔

    آمدن سے زائد اثاثوں پر انکوائری سے متعلق ن لیگی رہنما جاوید لطیف کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف درخواست پر لاہور ہائی کورٹ میں گزشتہ ماہ سماعت ہوئی تھی۔

    نیب کو وارنٹ گرفتاری سے قبل جاوید لطیف کو آگاہ کرنے کا حکم

    جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں ہونے والی سماعت میں درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ نیب نے جائیداد کی تفصیلات مانگی ہیں، جبکہ ان الزامات میں محکمہ اینٹی کرپشن اپنی تحقیقات بند کرچکا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ نیب انکوائری میں شامل ہو رہا ہوں گرفتاری کا خدشہ ہے، جس پر عدالت نے نیب کو حکم دیا تھا کہ جاوید لطیف کی گرفتاری سے قبل انہیں آگاہ کیا جائے۔

  • رمضان شوگرملز کیس ، نیب کی مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    رمضان شوگرملز کیس ، نیب کی مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    لاہور : نیب نے ‌‌‌‌ چوہدری شوگرملزکیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کردی ، نیب کی درخواست وزارت داخلہ کوموصول ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کردی، ذرائع وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ مریم نوازکانام چوہدری شوگرملز کیس میں ڈالنےکی سفارش کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے درخواست وزارت داخلہ کو موصول ہوگئی ہے ، مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنےکیلئےوزارت داخلہ درخواست کمیٹی کو بھجوائے گی۔

    یاد رہے مریم نواز نے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام عدالت میں چیلنج کیا تھا اور ساتھ ہی اپنا پاسپورٹ واپس لینے کی استدعا کی تھی ، مریم نواز نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ والد کی دیکھ بھال کے لیے بیرون ملک جانا چاہتی ہوں، والدہ کی وفات کے بعد نواز شریف کی دیکھ بھال میں ہی کرتی رہی ہوں، وہ بیماری میں مجھ پر ہی انحصار کرتے ہیں، نواز شریف کی بیماری کی حالت ناقابل بیان ہے۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست سماعت کیلیے مقرر

    بعد ازاں لاہورہائی کورٹ نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست وفاقی حکومت کی ریویو کمیٹی کو بھجوا دی تھی اور سات دن میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

    تاہم وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے ذیلی کمیٹی کے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کی فیصلے کی توثیق کردی تھی۔

    خیال رہے مریم نواز نے دوبارہ نام ای سی ایل سے نکالنے اور پاسپورٹ واپسی کی درخواست دائر کی ، جو سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہے، لاہور ہائی کورٹ کا دو رکنی بنچ 15 جنوری کو سماعت کرے گا۔

  • نیب نے رانا ثنا اللہ کی اہلیہ، بیٹی اور داماد سے تفتیش کا فیصلہ کر لیا

    نیب نے رانا ثنا اللہ کی اہلیہ، بیٹی اور داماد سے تفتیش کا فیصلہ کر لیا

    لاہور: رانا ثنا اللہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے، نیب لاہور نے ان کی اہلیہ، بیٹی اور داماد کو بھی شامل تفتیش کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ نیب نے رانا ثنا اللہ کی اہلیہ، داماد اور بیٹی کو اثاثہ جات فارم جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نیب نے اس سے قبل رانا ثنا سے تینوں سے متعلق بھی سوال کیے تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق داماد رانا شہریار کا ذریعہ آمدن اور بیٹی کے نام پر اثاثوں سے متعلق رانا ثنا سے پوچھا گیا تھا، جواب میں انھوں نے کہا تھا کہ بیٹی اور داماد کے اثاثوں کا سب ریکارڈ موجود ہے۔

    نیب ذرایع کے مطابق نیب نے رانا شہریار کے اثاثوں کی چھان بین بھی شروع کر دی ہے، رانا ثنا اللہ نے اپنے اثاثے دیگر اہل خانہ کے نام پر بنا رکھے ہیں، اور رانا شہریار سابق وزیر قانون کے بینفشری ہیں۔ دریں اثنا رانا شہریار کے اثاثوں کی چھان بین پر اداروں سے ریکارڈ بھی مانگ لیا گیا ہے۔

    ہیروئن کا کچھ نہ بنا تو اثاثوں کا ریفرنس بنایا جا رہا ہے، رانا ثنا اللہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ جب ہیروئن کا کچھ نہیں بنا تو اب مجھ پر اثاثوں کا ریفرنس بنایا جا رہا ہے، ریاست گودام سے ہیروئن نکال کر شہریوں پر ڈالے تو کیا ہوگا، مجھے کس کھاتے میں 4 ماہ جیل میں رکھا گیا، یہ کھلا سیاسی انتقام ہے۔

    گزشتہ ماہ 26 دسمبر کو منشیات برآمدگی کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے لیگی رہنما کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا جس کے بعد ان کو رہا کر دیا گیا تھا۔

  • ہیروئن کا کچھ نہیں بنا تو اثاثوں کا ریفرنس بنایا جا رہا ہے، رانا ثنا اللہ

    ہیروئن کا کچھ نہیں بنا تو اثاثوں کا ریفرنس بنایا جا رہا ہے، رانا ثنا اللہ

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جب ہیروئن کا کچھ نہیں بنا تو اثاثوں کا ریفرنس بنایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ ریاست گودام سے ہیروئن نکال کر شہریوں پر ڈالے تو کیا ہوگا، مجھے کس کھاتے میں 4 ماہ جیل میں رکھا گیا، یہ کھلا سیاسی انتقام ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ جب ہیروئن کا کچھ نہیں بنا تو اثاثوں کا ریفرنس بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح سیاسی انتقام شروع ہوجائے تو پارلیمنٹ کی کیاعزت رہے گی، پارلیمنٹ میں بیٹھے ہرشخص کو سوچنا ہوگا۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب لاہور کے آفس میں پیش ہوئے۔ نیب نے رانا ثنااللہ سے 14 سوالات کے جوابا ت مانگ لیے تھے۔

    منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا اللہ ضمانت پر رہا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 26 دسمبر کو منشیات برآمدگی کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے لیگی رہنما کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا جس کے بعد ان کو رہا کر دیا گیا تھا۔