Tag: نیب

  • نیب کو حمزہ شہباز سے جیل میں تفتیش کی اجازت مل گئی

    نیب کو حمزہ شہباز سے جیل میں تفتیش کی اجازت مل گئی

    لاہور : احتساب عدالت نے نیب کو آمدن سے زائد اثاثے کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز سے جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق شریف فیملی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے معاملے پر قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز سے جیل میں تفتیش کیلئے اجازت مانگی۔

    درخواست میں نیب کے تفتیشی افسر نے کہا کہ حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات جاری ہیں، گرفتار ملزم نثار گل سے ہونے والی تفتیش کے بعد نئے شواہد سامنے آئے ہیں، حمزہ شہباز سے بے نامی کمپنیوں کے متعلق انویسٹی گیشن کرنی ہے، حمزہ شہباز سے جیل میں تفتیش کی اجازت دی جائے۔

    احتساب عدالت نے نیب کو حمزہ شہباز سے جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی۔

    مزید پڑھیں : حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    واضح رہے نیب نے لاہور ہائی کورٹ کی عبوری ضمانت میں توسیع مسترد ہونے کے بعد حمزہ شہباز کو گرفتار کیا تھا ،حمزہ شہبازپرمنی لانڈرنگ اور غیر قانونی اثاثےبنانے کے الزامات ہیں اور وہ 12 دسمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔

    نیب نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کی وجوہ بھی جاری کیں تھیں، نیب نے کہا تھا 2003 میں حمزہ شہباز کے اثاثے 18 ملین تھے اور 2017 تک اثاثے 411.630 ملین ہوگئے، جب کہ ملزم نے 181 ملین روپے باہر سے آمدن کا دعویٰ کیا تھا۔

    خیال رہے منی لانڈرنگ اورآمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف مختلف زاویوں سےتحقیقات جاری ہے ، الزامات کے مطابق شریف فیملی کے انیس سو ننانوے میں اثاثہ جات پانچ کروڑچھتیس لاکھ تھے،اب ان کی دولت سواتین ارب کیسے ہوگئی؟

  • سندھ کے حالات بہتر کرنے ہیں تو پیپلزپارٹی سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا، خرم شیر زمان

    سندھ کے حالات بہتر کرنے ہیں تو پیپلزپارٹی سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا، خرم شیر زمان

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان کا کہنا ہے کہ سندھ کے حالات بہتر کرنے ہیں تو پیپلزپارٹی سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیرزمان کا کہنا ہے کہ پورا پاکستان پریشان ہے کہ سندھ اسمبلی کے اجلاس روزانہ ہو رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پروڈکشن آرڈرز کے لیے سندھ اسمبلی اجلاس پر روزانہ 50 لاکھ خرچ ہو رہے ہیں، صرف2 افراد کے پروڈکشن آرڈر کے لیے اجلاس کیے جا رہے ہیں۔

    خرم شیر زمان نے کہا کہ کرپشن اس حد تک پہنچ گئی کہ عوام کی چیخیں نکلنا شروع ہوگئیں، صوبے میں تعلیم کا نظام دن بدن نیچے آ رہا ہے، جو اساتذہ احتجاج کرتے ہیں ان کو ڈنڈے مارے جاتے ہیں۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ نیب کو خط لکھ رہے ہیں محکمہ بلدیات کی تحقیقات کی جائیں، کے فور میں کتنی کرپشن ہوئی اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں اربوں روپے کی کرپشن ہوئی ہے۔

    خرم شیر زمان نے کہا کہ جتنا پیسہ سندھ میں خرچ ہو رہا ہے وہ وفاق کا ہے، آخری موقع ہے، سندھ حکومت کو اپنا قبلہ درست کرلے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے حالات بہتر کرنے ہیں تو پیپلزپارٹی سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے آٹھواں ریفرنس دائر کر دیا

    جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے آٹھواں ریفرنس دائر کر دیا

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ بینک قرضوں سے متعلق کرپشن کا ریفرنس دائر کر دیا، یہ جعلی اکاؤنٹس کیس کا آٹھواں ریفرنس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے سندھ بینک قرضوں کے سلسلے میں کرپشن کا ریفرنس دائر کر دیا ہے، جس میں بلال شیخ اور طارق احسن سمیت 20 ملزمان نامزد کیے گئے ہیں۔

    ریفرنس کے مطابق ملزمان پر اومنی گروپ کو 29 ارب روپے قرضہ دینے کا الزام ہے، 29 ارب میں سے 25 ارب روپے تا حال واجب الادا ہیں، 1.84 بلین روپے اومنی کی 3 بے نامی کمپنیوں کو فراڈ کے ساتھ دیے گئے، جب کہ 1.84 بلین روپے کا قرضہ سمٹ بینک کے کیپٹل پورا کرنے کے لیے دیا گیا۔

    تازہ ترین:  جو کرے گا وہ بھرے گا، ہواؤں کارخ بدلنے والا ہے

    ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ اومنی کی جعلی کمپنی 6 ملازمین کے نام پر بنائی گئی، بلال شیخ اور طارق احسن سندھ بینک صدر کے طور پر بھی فرائض انجام دیتے رہے، دونوں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

    قومی احتساب بیورو کے اس ریفرنس کو اسکروٹنی کے لیے رجسٹرار آفس بھیج دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں پہلا نیب ریفرنس باقاعدہ سماعت کے لیے 4 اپریل 2019 کو مقرر کیا گیا تھا، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی، عدالت نے جن افراد کو طلب کیا تھا ان میں آصف زرداری کے قریبی ساتھی یونس قدوائی، کے ایم سی کے چار سابق اور چار اس وقت کے موجودہ افسران شامل تھے۔

    جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار عبدالغنی مجید سمیت 7 ملزمان نے 10 ارب 66 کروڑ روپے کی پلی بارگین بھی کی ہے، ملزمان نے سندھ اور اسٹیل ملز کی سرکاری زمینوں میں خرد برد کی تھی۔

  • چیئرمین نیب نے حکومت کو مداخلت نہ کرنے کا کریڈٹ دے دیا

    چیئرمین نیب نے حکومت کو مداخلت نہ کرنے کا کریڈٹ دے دیا

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہم ثابت کریں گے کہ کھربوں کی منی لانڈرنگ کی گئی، ان کو بلا کر پوچھا جاتا ہے تو کہتے ہیں نیب کا گٹھ جوڑ ہے، نیب کے خلاف دو دو گھنٹے کی پریس کانفرنس کرنے کی بجائے اپنا دفاع مضبوط کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب انسداد بد عنوانی کے بین الاقوامی دن پر تقریب سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے حکومت کو مداخلت نہ کرنے کا کریڈٹ دے دیا، کہا حکومت کو صرف یہ کریڈٹ ہے کہ وہ نیب کے کام میں مداخلت نہیں کر رہی، جو کرے گا وہ بھرے گا، ہواؤں کارخ بدلنے والا ہے، بی آر ٹی اور مالم جبہ پر بھی ریفرنسز تیار ہیں، ان کی باری آئے گی تو دائر کر دیں گے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ وزرا سے گزارش ہے کہ پیش گوئیوں سے اجتناب کریں، جنھوں نے بڑے بڑے چھکے مارے آج وہ ضمانت لے رہے ہیں، ریاست مدینہ کا خواب اچھا ہے، لیکن تعبیر کے لیے دھرنا کام آئے گا نہ تقریر، عملی کام کرنا ہوگا۔

    انھوں نے کہا نیب کو وجود میں آئے 20 سال ہونے والے ہیں، ہماری جنگ صرف کرپشن کے خلاف نہیں بلکہ سسٹم کے خلاف بھی ہے، خود غرضی اور ذاتی مفاد نے سسٹم کو مضبوط نہیں ہونے دیا، کرپشن کا خاتمہ صرف نیب نہیں ہر پاکستانی کا فرض ہے، 2017 کے بعد کوئی لالچ یا دھمکی ایسی نہیں جو نیب کی راہ میں رکاوٹ بنی ہو، نیب نے اپنی منزل کا تعین کر لیا، قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ اپنا فعال کردار ادا کرے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ حکومت کو صرف یہ کریڈٹ ہے کہ وہ نیب کے کام میں مداخلت نہیں کر رہی، تواتر سے یہ پیش گوئیاں کی جاتی ہیں کہ فلاح بندہ گرفتار ہو جائے گا، وزرا سے گزارش ہے پیش گوئیوں سے اجتناب کریں، ہمیشہ یہ کہا جاتا رہا کہ نیب کا رخ ایک طرف ہے، اب ہواؤں کا رخ بدلنےلگا ہے آیندہ چند ہفتوں میں محسوس کریں گے، نیب کی کسی سے دشمنی یا دوستی نہیں، بات معمولی ہے جو کرے گا وہ بھرے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ تواتر سے الزام آتا ہے کہ بی آر ٹی 117 ارب تک پہنچ گئی ہے، بی آر ٹی پر ایکشن اس لیے نہیں لیا گیا کہ عدالتوں کے اسٹے آرڈر ہیں۔

  • ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف نیب کا گھیرا تنگ ہونے لگا

    ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف نیب کا گھیرا تنگ ہونے لگا

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) نے گھیرا تنگ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف اختیارات کے نا جائز استعمال کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ جاوید لطیف نے اہل خانہ کے نام کروڑوں روپے کی جائیداد بنائی۔

    تحقیقات کے سلسلے میں نیب لاہور نے متعلقہ اداروں سے ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے، نیب نے جن محکموں سے ریکارڈ مانگا ہے ان میں ریونیو، ایل ڈی اے، ڈی سیز اور مختلف بینک شامل ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ جاوید لطیف کے خلاف تحقیقات کا آغاز شکایت موصول ہونے پر کیا گیا ہے، حبیب کالونی شیخوپورہ میں ان کا ایک 12 مرلے کا گھر ڈیڑھ ایکڑ تک بڑھ گیا، سیاست میں آنے کے بعد جاوید لطیف کے اثاثوں میں اضافہ ہوا، میاں جاوید لطیف کے درجنوں اثاثے ان کے اہل خانہ کے نام پر ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شیخوپورہ میں ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف مقدمہ درج

    یاد رہے کہ ستمبر میں جاوید لطیف کے خلاف اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن کی مدعیت میں سورس رپورٹ کی بنیاد پر زمینوں پر قبضے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، ایف آئی آر کے مطابق جاوید لطیف کے ڈیرے کی اراضی کی جعل سازی میں محکمہ مال کے پٹواری ملک شبیر اور محمد رشید ملوث تھے، محمد رشید نے مالک نہ ہوتے ہوئے بھی ساڑھے 37 مرلے کی اراضی میاں برادران کو بیچ دی تھی۔

    جاوید لطیف اور ان کے بھائیوں نے فیصل آباد روڈ پر اس اراضی پر ڈیرہ بھی تعمیر کر لیا تھا، جب کہ اراضی کے اصل مالک محمد اسلم نے اس فراڈ کے خلاف ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر کو اپیل کی تھی۔

  • نیب کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ، 702 ارب روپے کی وصولی

    نیب کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ، 702 ارب روپے کی وصولی

    کراچی: قومی احتساب بیورو نے ایک سالہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق نیب نے ایک سال میں 702 ارب روپے کی وصولی کی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب کو پلی بارگین کے ذریعے 5 ارب روپے سے زائد رقم وصول ہوئی جبکہ ایک سال میں مجموعی طور پر 702 ارب روپے وصول ہوئے۔

    نیب حکام کے مطابق رواں سال 141 افراد کو ریفرنس یا شکایات درج ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا، رواں سال 9887 شہریوں نے نیب کو شکایات درج کرائیں جن میں سے 141 کی انکوائری اور 65 تحقیقات مکمل کی گئیں۔

    اعلامیے کے مطابق ایک سال کے دوران ملزمان نے 702 ارب روپے اد اکیے جو قومی خزانے میں جمع کرادیے گئے۔

    یاد رہے کہ نیب قومی خزانے کو نقصان پہنچانے ، اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے والے ملزمان کے خلاف شکایت موصول ہونے کے بعد تحقیقات کرتا اور اُن سے حاصل ہونے والی رقم کو قومی خزانے میں جمع کرایا جاتا ہے۔

    نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال بارہا اعلان کرچکے ہیں کہ ملک میں کرپشن کے خاتمے اور اس گھناؤنے کام میں ملوث ہر شخص کو قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔

  • ریاست مدینہ کے لیے اپنی ترجیحات، اپنے گھر اور پھر گرد و نواح کو ٹھیک کرنا ہے: چیئرمین نیب

    ریاست مدینہ کے لیے اپنی ترجیحات، اپنے گھر اور پھر گرد و نواح کو ٹھیک کرنا ہے: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ریاست مدینہ کے لیے اپنی ترجیحات، اپنے گھر اور پھر گرد و نواح کو ٹھیک کرنا ہے۔ پاکستان آج بھی ریاست مدینہ کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے فاطمہ جناح یونیورسٹی کے سیمینار سے خطاب کیا، اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے دیانتداری سے کردار ادا کر رہے ہیں۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ کرپشن نے ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، نیب نے کرپشن کے خلاف عوام میں شعور بیدار کر دیا ہے، کرپشن کے خلاف اقدامات کر کے اپنی منزل کا آغاز کردیا۔ نیب سے سفارش کلچر کا خاتمہ کر کے صرف میرٹ کو اپنایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب اپنی کارروائیاں بلا امتیاز جاری رکھے ہوئے ہے۔ ملک کی دولت لوٹنے والوں کو حساب دینا پڑے گا۔ احتساب کرنا اگر جرم ہے تو یہ جرم کرتے رہیں گے۔ نئی نسل ملک کو کرپشن فری بنانے میں نیب کا ساتھ دے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ عدل و انصاف سے ہی ملک ترقی کے منازل طے کرتے ہیں، احتساب کرنا اگر جرم ہے تو یہ جرم کرتے رہیں گے۔ نیب کا ملک سے کرپشن کے خاتمے میں اہم کردار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک 100 ارب ڈالر سے زیادہ کا مقروض ہوگیا ہے، نیب نے اب تک 328 ارب روپے کی وصولی کی ہے۔ سیاستدان نہیں ہوں کہ کوئی تنقید کروں، ماضی میں وہ اقدامات نہیں کیے گئے جس سے کرپشن کا خاتمہ ہو۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب نے کرپشن کے خلاف پہلی اینٹ ضرور رکھ دی ہے، ملک سے کرپشن کا خاتمہ نیب کی پہلی اور آخری منزل ہے۔ نیب کرپشن کے 70 سالہ پرانے مرض کو اکیلے دور نہیں کر سکتا۔ ہمیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیئے، خود احتسابی کے عمل کو اپنانا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ خود احتسابی کو اپنائیں گے تو آہستہ آہستہ کرپشن کا ضرور خاتمہ ہوجائے گا، نیب میں کسی قسم کی سفارش نہیں ہوگی صرف میرٹ پر کام ہوگا۔

    چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ ریاست مدینہ وہی خواب ہے جو آج ہم دیکھ رہے ہیں، ریاست مدینہ کے لیے اپنی ترجیحات، اپنے گھر اور پھر گرد و نواح کو ٹھیک کرنا ہے۔ پاکستان آج بھی ریاست مدینہ کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔

  • قائم علی شاہ نیب کے سامنے پیش

    قائم علی شاہ نیب کے سامنے پیش

    اسلام آباد: سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سندھ روشن پروگرام میں مبینہ کرپشن کیس کے سلسلے میں نیب کے سامنے پیش ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ سندھ اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما قائم علی شاہ آج سندھ روشن پروگرام میں مبینہ کرپشن کیس کے سلسلے میں نیب میں پیش ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق سابق وزیراعلیٰ سندھ سے ایک گھنٹے تک سوال جواب کیے گئے۔ قائم علی شاہ سے سندھ روشن پروگرام پراجیکٹ پر سوال جواب کیے گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ سندھ کے جوابات کا جائزہ لینے کے بعد دوبارہ بھی طلب کیے جانے کا امکان ہے۔

    قائم علی شاہ کا نیب میں پیشی سے قبل کہنا تھا کہ نیب میں پیشی کے بعد میڈیا کو بتا دوں گا، اس کیس میں پہلی بار طلب کیا گیا ہے، کوئی سوال نامہ نہیں دیا گیا، ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا۔

    صحافی نے سابق وزیراعلیٰ سندھ سے سوال کیا کہ آپ کو ڈر تھا گرفتار کیا جا سکتا ہے، ہائی کورٹ سے رجوع کیا جس پر قائم علی شاہ نے جواب دیا کہ عزت کا معاملہ ہے اس لیے ضمانت کرائی۔

    قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت منظور

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشمل 2 رکنی بینچ نے سابق وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے ضمانت کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی تھی۔ قائم علی شاہ اپنے وکیل بیرسٹر قاسم نواز عباسی کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت قبل از گرفتاری 9 دسمبر تک منظور کی تھی اور نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا تھا۔

  • نیب نے شہبازشریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لے لی

    نیب نے شہبازشریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لے لی

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لے لی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں بینچ نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا شہبازشریف کو ذاتی حیثیت میں بلایا گیا تھا؟ جس پر نیب کے وکیل نعیم بخاری نے جواب دیا کہ نہیں بلایا گیا۔

    نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف اس وقت ملک میں نہیں ہیں، لاہور ہائی کورٹ نے فروری 2019 کو ضمانت منظور کی تھی، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا کوئی اس کیس میں شہبازشریف کی نمائندگی کر رہا ہے؟ جس پر ایڈووکیٹ اشتر اوصاف نشست سے کھڑے ہوگئے۔

    نیب کے وکیل نے کہا کہ کس میں 2 وعدہ معاف گواہوں کی درخواستیں منظور اور 2 کی مسترد ہوئیں، چیف جسٹس نے کہا کہ وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے اپنا جرم تسلیم کرنا لازم ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لے لی۔ سپریم کورٹ نے نیب کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی۔

    واضح رہے کہ نیب کی جانب سے شہباز شریف کے خلاف ایل ڈبلیو ایم سی کرپشن کیس، منی لانڈرنگ کیس، آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کیس کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔

  • شہباز شریف کے اثاثہ جات منجمد کرنے کے احکامات جاری

    شہباز شریف کے اثاثہ جات منجمد کرنے کے احکامات جاری

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے میاں شہباز شریف کے اثاثہ جات منجمد کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے گرد گھیرا تنگ ہو گیا ہے، نیب نے ان کے اثاثہ جات منجمد کرنے کے احکامات دے دیے ہیں۔

    نیب نے شہباز شریف کے جو اثاثہ منجمد کرنے کے احکامات دیے ہیں ان میں 96 ایچ اور 87 ایچ ماڈل ٹاؤن کے گھر بھی شامل ہیں، نیب نے حکم دیا ہے کہ شہباز شریف کی ایبٹ آباد میں ڈونگا گلی کی رہایش گاہ اور ہری پور میں 3 جائیدادیں منجمد کی جائیں۔

    نیب نے لاہور میں ڈیفنس فیز 5 کے 2 گھر بھی منجمد کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں، چنیوٹ میں دو مقامات پر 182 اور 209 کینال اراضی بھی منجمد کر دی گئی، نیب کے مطابق شہباز شریف کی لاہور میں 13 مختلف مقامات پر جائیدادیں منجمد کی گئی ہیں۔

    تازہ ترین:  لاہور میں شہباز شریف کی مبینہ جعلی کمپنیوں کا نیٹ ورک بے نقاب

    واضح رہے کہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گزشتہ روز شہباز شریف کی جعلی کمپنیوں سے متعلق ایک چشم کشا رپورٹ پیش کی گئی تھی، جس میں ان کی مبینہ جعلی کمپنیوں کا نیٹ ورک بے نقاب کیا گیا، بتایا گیا کہ لیگی رہنما کا کیمپ آفس منی لانڈرنگ کا گڑھ بنا رہا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی لینڈ کروزر کا منی لانڈرنگ میں استعمال ہونے کا انکشاف ہوا، شہباز شریف کی ایک کمپنی میں 7 ارب روپے کا لین دین ہو رہا تھا، ان کی 6 فرنٹ کمپنیاں بھی ہیں جو کسی اور کے نام پر چل رہی ہیں۔