Tag: نیب

  • چیئرمین نیب نے رانا ثنا اللہ کے خلاف اثاثہ جات کی تحقیقات کی منظوری دے دی

    چیئرمین نیب نے رانا ثنا اللہ کے خلاف اثاثہ جات کی تحقیقات کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے خلاف اثاثہ جات کی تحقیقات کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیگٹو بورڈ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اور ڈی جی نیب آپریشن سمیت دیگر افسران شریک ہوئے۔

    اجلاس میں بدعنوانی کے مختلف ریفرنسز، انویسٹی گیشنز اور انکوائریز کی منظوری دی گئی۔ چیئرمین نیب نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کے خلاف بھی اثاثہ جات کی تحقیقات کی منظوری دے دی۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔

    جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے گزشتہ 25 ماہ میں 630 کیسز میں بدعنوانی ریفرنس دائر کیے، احتساب عدالتوں میں زیر سماعت 12 سو 70 ریفرنسز کی مالیت 910 ارب روپے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب نے 25 ماہ میں 73 ارب بدعنوان عناصر سے برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کروائے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر چیئرمین نیب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری کسی سے دوستی یا دشمنی نہیں، قانون کے مطابق کام کرنا ہے۔ کیا آپ سے یہ بھی نہ پوچھیں کہ 100 ارب کا قرضہ لیا وہ کہاں گیا؟

    انہوں نے کہا تھا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ یا گروپ سے نہیں۔ نیب کا تعلق صرف پاکستان اور عوام کے ساتھ ہے۔ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں، پاکستان سلامت رہے گا۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ برسر اقتدار لوگوں پر نیب آنکھیں بند رکھے، ایسا نہیں ہوگا۔ تردید کرتا ہوں کہ نیب کا جھکاؤ ایک طرف ہے۔ ہواؤں کا رخ بدل رہا ہے، پہلے ماضی کے مقدمات پر توجہ دی۔

  • ایل این جی  کیس : نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس دائر کردیا

    ایل این جی کیس : نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس دائر کردیا

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نےسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کےخلاف ایل این جی ریفرنس دائرکردیا، ریفرنس میں مفتاح اسماعیل سمیت آٹھ دیگر ملزمان بھی نامزد ہیں،  نیب نے الزام عائد کیا ہے کہ ایک کمپنی کو اکیس ارب روپے سے زائد کا فائدہ پہنچایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی نے ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سمیت نو ملزمان کے خلاف ریفرنس دائرکردیا، ریفرنس احتساب عدالت اسلام آباد میں اختیارات کے غلط استعمال پر دائر کیا گیا، جس میں مفتاح اسماعیل کا نام بھی ملزمان میں شامل ہیں۔

    ریفرنس میں کہا گیا کہ ایک کمپنی کو21ارب روپےسےزائدکافائدہ پہنچایاگیا ، مارچ 2015سے ستمبر 2019تک فائدہ پہنچایا گیا، 2029 تک قومی خزانےکو 47ارب روپے کانقصان ہو گا اور عوام پر گیس بل کی مد میں 15سال میں 68ارب سےزائد کابوجھ پڑے گا۔

    ریفرنس میں مزید کہا گیا سابق ایم ڈی پی ایس اوعمران الحق نےبھی اہم کرداراداکیا اور سابق سیکرٹری اور ایم ڈی پیٹرولیم اہم گواہ بن گئے۔

    مزید پڑھیں : شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل سمیت نو ملزمان کیخلاف ریفرنس کی منظوری

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نےشاہد خاقان کولاہور سے گرفتار اورعدالت سےجسمانی ریمانڈ لیا، شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہیں، نیب راولپنڈی قطر معاہدے کی الگ سے انکوائری کررہا ہے جبکہ دوران جسمانی ریمانڈشاہد خاقان عباسی کاتعاون سے مکمل انکار کیا اور کسی بھی سوال کاتسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    یاد رہے گذشتہ روز چیئرمین نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس کی منظوری دی تھی ،

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 دسمبر تک توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 دسمبر تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 دسمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن کے چھٹی پر ہونے پر ڈیوٹی جج نے خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ جیل حکام نے نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کیا۔

    احتساب عدالت میں آج کسی بھی گواہ کا بیان قلمبند نہ کیا جاسکا۔عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 دسمبر تک توسیع کردی۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔

    عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران خواجہ برادران کے وکلا کی موجودگی میں گواہان کے بیان قلمبند کیے گئے، نیب پراسیکیوٹرکی جانب سے گواہ سے سرگوشی پر وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ آپ شہادت ریکارڈ کراتے وقت گواہ کو ہدایت نہیں دے سکتے۔

    یاد رہے کہ 11 دسمبر 2018ء کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    نیب نے گرفتاری کے دوسرے ہی دن خواجہ برادران کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو ابتدائی طور پر 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

  • مفتاح اسماعیل کی ضمانت کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری

    مفتاح اسماعیل کی ضمانت کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتار مفتاح اسماعیل کی ضمانت کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 دسمبر تک جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ مفتاح اسماعیل کی جانب سے ایڈوکیٹ حیدر وحید عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل مفتاح اسماعیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایل این جی کیس کے حتمی فیصلے تک ضمانت منظور کی جائے۔ مفتاح اسماعیل نے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ سابق وزیرخزانہ اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتار مفتاح اسماعیل کی ضمانت کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 دسمبر تک جواب طلب کرلیا۔

    مفتاح اسماعیل نے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا

    یاد رہے کہ ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم اور سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔ قومی احتساب بیورو نے سابق وزیراعظم کو جولائی 2019 اور مفتاح اسماعیل کو 7 اگست کو گرفتار کیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا سابق وزیر پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

  • شریف خاندان کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات، مختلف انڈسٹریز منجمد

    شریف خاندان کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات، مختلف انڈسٹریز منجمد

    لاہور: شریف فیملی کےخلاف آمدن سےزائداثاثہ جات ودیگرکیسزکی تحقیقات میں نیاموڑ آگیا، نیب لاہور نےمخلف انڈسٹریز کومنجمدکرنےکےاحکامات جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات و دیگر مقدمات کی تحقیقات کے دوران نیب نے شریف خاندان کے خلاف مزید گھیراتنگ کردیاہے۔

    ڈی جی نیب لاہورنےمختلف انڈسٹریز کومنجمدکرنےکےاحکامات جاری کردیے اور ان احکامات پر فوری عملدرآمد کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔

    نیب کی جانب سے منجمد کی جانے والی انڈسٹریز میں چنیوٹ انرجی لمیٹڈ،رمضان انرجی،شریف ڈیری، کرسٹل پلاسٹک انڈسٹری، العربیہ، شریف ملک پروڈکٹس شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ منجمد صنعتوں میں شریف فیڈملز،رمضان شوگرملزاورشریف پولٹری بھی شامل ہے۔

    ذرائع کا کہناہے کہ مستقبل میں شہبازشریف،حمزہ ،سلمان اورنصرت شہبازمنافع کےحقدارنہیں ہوں گے ۔

    اس حوالے سے نیب نے سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان اور شریف خاندان کے افراد کےعلاوہ ان کےفنانشل ایڈوائزرکوبھی احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔

  • جعلی اکاونٹ کیس :  سابق وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ  کی نیب میں طلبی

    جعلی اکاونٹ کیس : سابق وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ کی نیب میں طلبی

    کراچی : قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کو جعلی اکاونٹ کیس میں چار دسمبر کو طلب کرلیا، قائم علی شاہ نے عبوری ضمانت حاصل کررکھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کو طلب کرلیا، قائم علی شاہ کو جعلی اکاونٹ کیس میں طلب کیا گیا ہے، نوٹس میں قائم علی شاہ کو چار دسمبر نیب راولپنڈی میں پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔

    یاد رہے رواں سال ستمبر میں سندھ ہائی کورٹ نے قائم علی شاہ کے خلاف انکوائری کی درخواست نمٹا دی تھی ، وکیل نیب کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف شواہد نہیں ملے، قائم علی شاہ کے خلاف غیرقانونی الاٹمنٹ کی انکوئری ختم کردی ہے۔

    مزید پڑھیں : عدالت نے قائم علی شاہ کے خلاف انکوائری کی درخواست نمٹا دی

    خیال رہے رواں سال  جون میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب راولپنڈی نے مرادعلی شاہ اورقائم علی شاہ کیخلاف انکوائری انویسٹی گیشن میں تبدیل کی تھی اور چیئرمین نیب نے منظوری دی تھی

    سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اپنا بیان نیب کو ریکارڈ کرا چکے ہیں، بعد ازاں سابق وزیر اعلی قائم علی شاہ نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ، درخواست مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار کا منی لانڈرنگ سے کوئی لینا دینا نہیں سیاسی بنیادوں پر نام شامل کیا گیا اور استدعا کی جب تک کیس کی سماعت مکمل نہیں ہوجاتی قائم علی شاہ کو گرفتار نہ کیا جائے۔

    جس پر عدالت نے قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت منظور کرلی تھی۔

  • سندھ روشن پروگرام کیس کے 2 ملزمان نے پلی بار گین کر لی

    سندھ روشن پروگرام کیس کے 2 ملزمان نے پلی بار گین کر لی

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس کے سلسلے میں سندھ روشن پروگرام میں نیب راولپنڈی کو ایک اور بڑی کامیابی مل گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ روشن پروگرام کیس کے 2 ملزمان نے پلی بار گین کر لی ہے، ملزمان 298 ملین روپے واپس کرنے پر راضی ہو گئے ہیں، ملزم ندیم یونس کی پلی بارگین کی درخواست پہلے ہی منظور ہو چکی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق ملزمان نے سندھ روشن پروگرام میں کرپشن کا اعتراف کر لیا ہے، اس کیس میں ایک ملزم عبدالشکور وعدہ معاف گواہ بن کر رہا ہو چکا ہے، ملزم عبدالستار کی بھی وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست منظور کر لی گئی ہے۔

    ملزمان نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ انھوں نے شرجیل میمن کی ایما پر سارا کام کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس کے ملزمان کی 10 ارب 66 کروڑ روپے کی پلی بارگین

    یاد رہے کہ ستمبر میں بھی قوم کا پیسا لوٹنے والوں سے وصولی کی گئی تھی، جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار عبدالغنی مجید سمیت 7 ملزمان نے 10 ارب 66 کروڑ روپے کی پلی بارگین کر لی تھی، ملزمان نے سندھ اور اسٹیل ملز کی سرکاری زمینوں میں بھی خرد برد کی تھی، پلی بارگین کے تحت ملزمان 266 ایکڑ سے زائد اراضی بھی واپس کریں گے۔

    چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے ملزمان کی پلی بارگین کی درخواست منظور کی تھی۔ خیال رہے کہ انھوں نے کہا تھا کہ میری منظوری کے بغیر کوئی پلی بارگین نہیں ہوسکتی۔

    رواں ماہ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا تھا کہ آصف زرداری اور ان کے ساتھی 3 سے 4 ماہ میں پلی بارگین کر لیں گے۔

  • نیب  کی اکرم درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    نیب کی اکرم درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی کانام ای سی ایل میں ڈالنےکی سفارش کردی، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ خدشہ ہےاکرم درانی ملک چھوڑ کر چلے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا ہے ، جس میں رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی کانام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی ہے۔

    ذرائع نیب کا کہنا ہے کہ اکرم خان درانی کےخلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں ، خدشہ ہے وہ ملک چھوڑکر چلے جائیں گے۔

    یاد رہے اکرم درانی کے خلاف اثاثہ جات، غیر قانونی بھرتیوں اور پلاٹس کی الاٹمنٹ کیس پر تحقیقات جاری ہے، اکرم درانی کا کہنا تھا کہ میرے اثاثے سب کےسامنے ہیں، اداروں کو چیلنج کرتا ہوں میرے اثاثوں کی چھان بین کریں جوکچھ میرے پاس ہے وہ میرا اپنا ہےاور وراثت سےملا ہے۔

    مزید پڑھیں : عدالت نے اکرم درانی کی درخواست ضمانت نمٹا دی

    خیال رہے 2 روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے یہ کہہ کر جے یو آئی ف کے رہنما اکرم درانی کی درخواست ضمانت نمٹا دی تھی کہ نیب پراسیکیوشن بہت کم زور ہے، اکرم درانی نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی جس میں نیب کو فریق بنایا گیا تھا۔

    واضح رہے اکرم درانی 2002 سے 2007 تک خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے فرائض سرانجام دے چکے ہیں جبکہ انہوں نے اگست 2017 سے مئی 2018 تک شاہد خاقان عباسی کابینہ میں وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی حیثیت سے بھی کام کیا۔

    گذشتہ سال قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اقتدار کے ناجائز استعمال اور پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر اکرم خان درانی کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن نے خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ جیل حکام نے نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران خواجہ برادران کے وکلا کی موجودگی میں گواہان کے بیان قلمبند کیے گئے، نیب پراسیکیوٹرکی جانب سے گواہ سے سرگوشی پر وکیل صفائی نے کہا کہ آپ شہادت ریکارڈ کراتے وقت گواہ کو ہدایت نہیں دے سکتے۔

    احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو طلب کرلیا۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہم جب بھی آتے ہیں سائرن بجاتے ہیں، کارکن ملنے آتے ہیں تو دھکے دیے جاتے ہیں، ہمارے وکلا کو عدالت میں آنے سے روکا جاتا ہے، پولیس رویے سے آئے روز ہنگامہ آرائی، بدمزگی ہوتی ہے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 نومبرتک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو طلب کرلیا تھا۔

    یاد رہے کہ 11 دسمبر 2018ء کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    نیب نے گرفتاری کے دوسرے ہی دن خواجہ برادران کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو ابتدائی طور پر 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

  • پنکچر لگانے والا محنت کش نیب کے شکنجے میں آگیا

    پنکچر لگانے والا محنت کش نیب کے شکنجے میں آگیا

    کراچی: پنکچر لگانے کا کام کرنے والامحنت کش ندیم نیب کے شکنجے میں آگیا، ملزم کو نیب نے غیر قانونی اراضی الاٹمنٹ کیس میں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں اسکیم 33 میں 25 ایکڑ زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیس کی سماعت ہوئی تو نامزد ملزم کو عدلت میں پیش کیا گیا۔

    نیب کے وکیل نے موقف اپنایا کہ غیر قانونی الاٹمنٹ کے23پلاٹ ندیم اورعامرعلی کےنام پرہیں جس پر محنت کش ندیم نے عدالت کو بتایا کہ میں گولیمار میں پنکچر لگانے کا کام کرتا ہوں مجھے پلاٹس کا علم نہیں ہے۔

    ملزم کے بقول جب چائے کا کام کرتاتھاتواقبال میمن نامی شخص نےشناختی کارڈمانگا تھا ، شناختی کارڈ واپس مانگا تو اقبال میمن نےٹال مٹول سے کام لیا۔

    نیب وکیل نے بتایا کہ ملزمان نے پاک پنجاب سوسائٹی کےنام پر شہریوں سے فراڈ کیا جب کہ ریفرنس میں 8 ملزمان پلی بارگین کرچکے ہیں۔

    عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزم ندیم کو 25 نومبر تک کےلیے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔