Tag: نیب

  • سابق ایم ڈی لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی وسیم اجمل گرفتار

    سابق ایم ڈی لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی وسیم اجمل گرفتار

    لاہور: قومی احتساب بیورو ( نیب) نے کارروائی کرتے ہوئے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کرپشن کیس میں سابق ایم ڈی لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی وسیم اجمل کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے کارروائی کرتے ہوئے سابق ایم ڈی لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی وسیم اجمل کو گرفتار کرلیا۔ ملزم وسیم اجمل پر 1 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کا الزام ہے۔

    نیب لاہور کے مطابق ملزم وسیم اجمل نے 2014 میں ایک کمپنی کو مہنگے داموں ٹھیکہ دیا، میسرز البیراک کمپنی کو غیرقانونی طور پر ویسٹ مینجمنٹ کا ٹھیکہ دیا گیا، ملزم نے لیبرکاسٹ کی مد میں1 ارب کی رقم کنٹریکٹرز کو ادا کروائی۔

    نیب حکام کے مطابق کنٹریکٹ کے مطابق لیبر کی مکمل رقم کنٹریکٹر کوعلیحدہ سے واپس کی جانی تھی، ملزم کنٹریکٹر کو لیبرکی مد میں 1ارب کی دہری ادائیگی میں ملوث ہے۔

    نیب لاہور کے مطابق ملزم کی جانب سے جعلی ایگزیمپشن پر 96 ہزار ڈالرز کی چھوٹ بھی دی گئی، ملزم نے کمپنی سیکریٹری کی پوسٹ پرغیرقانونی بھرتی میں کردار ادا کیا۔ نیب لاہور ملزم وسیم اجمل کو جسمانی ریمانڈ کے لیے کل احتساب عدالت میں پیش کرے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ نیب لاہور نے چنیوٹ مائنز اینڈ منرلز کیس میں بیوروکریٹ منظر حیات کو گرفتار کیا تھا۔

  • کیا یہ بھی نہ پوچھیں کہ 100 ارب کا قرضہ لیا وہ کہاں گیا؟ چیئرمین نیب

    کیا یہ بھی نہ پوچھیں کہ 100 ارب کا قرضہ لیا وہ کہاں گیا؟ چیئرمین نیب

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ہماری کسی سے دوستی یا دشمنی نہیں، قانون کے مطابق کام کرنا ہے۔ کیا آپ سے یہ بھی نہ پوچھیں کہ 100 ارب کا قرضہ لیا وہ کہاں گیا؟

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے تمام افسران بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ یا گروپ سے نہیں۔ نیب کا تعلق صرف پاکستان اور عوام کے ساتھ ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں، پاکستان سلامت رہے گا۔ برسر اقتدار لوگوں پر نیب آنکھیں بند رکھے، ایسا نہیں ہوگا۔ تردید کرتا ہوں کہ نیب کا جھکاؤ ایک طرف ہے۔ ہواؤں کا رخ بدل رہا ہے، پہلے ماضی کے مقدمات پر توجہ دی۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سے کوئی توقع نہ رکھے جو صاحب اقتدار ہے اس کی جانب آنکھیں بند رکھیں گے، اب ہم دوسرے محاذ کی طرف جا رہے ہیں۔ بظاہر احتساب یکطرفہ نظر آتا ہے اس شکایت کا بھی ازالہ کریں گے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ 30 سے 35 سال کی کرپشن کو بھی دیکھا گیا، جن کو آئے کچھ ماہ گزرے ہیں اس دور میں بھی کرپشن کو دیکھیں گے۔ کوئی نہ سمجھے کہ وہ حکمران جماعت میں ہے تو بری الذمہ ہے۔ کچھ تو دیکھنا ہوگا 30، 35 سالوں میں کیا کرپشن ہوئی، 12 یا 14 ماہ میں کیا ہوا۔ سنہ 2017 کے بعد کرپشن کا کوئی بڑا کیس سامنے نہیں آیا۔

    انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی کیس میں سپریم کورٹ سے اسٹے ہے، نیب سپریم کورٹ کے حکم امتناع سے آگے ایک قدم بھی نہیں بڑھا سکتی۔ کوشش کر رہے ہیں یہ حکم امتناع ختم ہوجائے۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ مجھ پر الزام تراشی، کردارکشی اور دھمکیوں کا کوئی فائدہ نہیں، نیب سمجھوتہ کرے گا یا میں سرینڈر کروں گا اس کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہماری طرف سے نہ کوئی ڈھیل نہ کوئی ڈیل نہ این آر او ہوگا۔ ہماری کسی سے دوستی یا دشمنی نہیں، قانون کے مطابق کام کرنا ہے۔ وسائل کی کمی کا رونا نہیں روتے، موجود وسائل میں پہلے کام کو ترجیح دیتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 90 دن میں میگا کرپشن کیس کی تفتیش مکمل نہیں ہوسکتی، آج گرفتار کیا جائے تو کل کہتے ہیں سیاسی انتقام ہے۔ گزارش ہے کارکردگی کو ان لوگوں کی رائے سے نہ دیکھا جائے جو نیب کے ریڈار پر ہیں یا کیس کا سامنا کر رہے ہیں۔

    جاوید اقبال نے کہا کہ آپ سے یہ بھی نہ پوچھیں کہ 100 ارب کا قرضہ لیا وہ کہاں گیا، بجٹ کروڑوں کا اور بچہ ویکسین نہ ہونے پر ماں کی گود میں مر جاتا ہے۔ کچھ لوگوں صوبوں کا کارڈ استعمال کرتے ہیں اس سے نیب پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ایک شخص لندن امریکا میں علاج کرواتا ہے کیا باقی انسان نہیں۔

    انہوں نے مزید کہا اس وقت 12 سو 70 ریفرنس 940 ارب روپے کے ہیں۔ جو جج صاحبان اس کام کے لیے مقرر ہیں ان کی تعداد صرف 25 ہے۔ قانون کہتا ہے 30 دن کے اندر کیسز کا فیصلہ کریں۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ کسی کے گھر کی خاتون، ماؤں بہنوں کو نیب کے کسی دفتر نہیں بلایا جائے گا۔ نیب کسی کے گھر جائے گی تو خاتون افسر ساتھ ہوگی۔ پلی بارگین سے کسی کو نہیں روکا، آئیں اور پلی بارگین کریں۔

  • لینڈ گریبر آدم جوکھیو سے نیب ٹیم کی تحقیقات میں اہم انکشافات

    لینڈ گریبر آدم جوکھیو سے نیب ٹیم کی تحقیقات میں اہم انکشافات

    کراچی: لینڈ گریبر آدم جوکھیو سے نیب ٹیم کی تحقیقات میں اہم انکشافات ہوئے ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ پلاٹوں کے نام پر فراڈ کے ملزم آدم جوکھیو کے خلاف ایک اور انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب کراچی نے آدم جوکھیو کے خلاف دوسری انکوائری کی منظوری دے دی ہے، لینڈ گریبر سے نیب ٹیم کی تحقیقات میں اہم انکشافات کے بعد مزید انکوائری شروع کی جا رہی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ملزم نے جعل سازی اور جعلی الاٹمنٹ سے ملیر میں 25 ایکڑ زمین منتقل کرائی، سابق ڈی سی ملیر محمد علی شاہ اور یوسفی نامی بلڈر جعل سازی کے اہم کردار کے طور پر سامنے آئے ہیں، نیب نے دونوں افراد کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ 11 سو الاٹیز سے پیسے لے کر آدم جوکھیو فرار ہو گیا تھا، ملزم نے سرکاری زمین جعل سازی کرتے ہوئے فروخت کر کے ساڑھے 3 ارب کا چونا لگایا، نیب ملزم سے 1100 الاٹیز سے پیسے وصول کرنے کی بھی تحقیقات کر رہا ہے۔

    نیب ذرایع سے معلوم ہوا ہے کہ ملزم آدم جوکھیو سرکاری زمین کے نام پر عوام سے فراڈ کر رہا تھا، ملزم اہم شخصیات کے فرنٹ مین کے طور پر بھی کام کرتا رہا۔ خیال رہے کہ آدم جوکھیو جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہے۔

  • ماضی میں بھی نوازشریف کا اثاثے بطور ضمانت جمع کرائے جانے کا انکشاف

    ماضی میں بھی نوازشریف کا اثاثے بطور ضمانت جمع کرائے جانے کا انکشاف

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کے ماضی میں بھی بیرون ملک جانے کےلیے اثاثے بطور ضمانت جمع کرائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ڈی جی نیب کرنل(ر) شہزاد انوربھٹی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نے نوازشریف نے سنہ 2000میں باہرجاتےہوئےاثاثےبطورضمانت رکھوائےتھے، نوازشریف نےماڈل ٹاؤن کاگھر، جائیداد اور اتفاق فاؤنڈری بطورضمانت دی تھی۔

    شہزاد انوربھٹی کے بقول نوازشریف ہرماہ رقم بھی جمع کرایا کرتےتھے لیکن جب نوازشریف پاکستان واپس آئےتوعدالت کےذریعےجائیداد واپس لےلی۔

    ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف ہرماہ جورقم جمع کراتےتھےوہ بھی واپس لے لی تھی۔

    سابق ڈی جی نے کہا کہ نیب نےنوازشریف کانام ای سی ایل میں ڈلوایاتھا اور اب نیب نوازشریف کانام ای سی ایل سےنکالنےکی حمایت نہیں کرسکتی، نیب کاقانون ایک ہی بات کہتاہےکہ پلی بارگین کریں، یہ کرپشن کاکیس ہےجو نیب قانون کےمطابق حل ہوگا۔

    شہزاد انوربھٹی نے کہا کہ عدالت نوازشریف کوایک کیس میں مجرم قراردے چکی ہےاور نوازشریف کاکیس اب قانون کےمطابق ہی چلےگا۔

    یہ بھی پڑھیں: کابینہ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری دے دی

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط کی منظوری دے دی گئی، نواز شریف کو باہر جانے کے لئے سیکیورٹی بانڈز دینا ہوں گے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر نیب کی شرائط بھی سامنے آگئی ہیں، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کیس کی مالیت کے برابر رقم یا پراپرٹی بطورگارنٹی جمع کرائیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرون ملک جانے کے بعد ملزم پرکوئی اختیارنہیں چلتا، ماضی میں بھی لوگ بیرون ملک گئے اورواپس نہیں آئے اور نہ ہی آج تک کوئی ادارہ ان کےحوالے سے کچھ نہیں کرسکا۔

    العزیزیہ کیس میں نوازشریف پرمجموعی ساڑھے6ارب روپےجرمانہ کیا گیا تھا اور اب نوازشریف کو بیرون ملک جانےکیلئےاتنی ہی رقم اداکرناہوگی۔

  • نوازشریف سے متعلق حکومتی شرائط پر (ن) لیگ کا ردعمل آگیا

    نوازشریف سے متعلق حکومتی شرائط پر (ن) لیگ کا ردعمل آگیا

    لاہور: وفاقی کابینہ کی جانب سے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط منظوری دیے جانےپر مسلم لیگ(ن) کا ردعمل سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق (ن) لیگ کے رہنما خرم دستگیر نے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کابینہ نےعدالت پرعدالت قائم کردی ہے،عدالت نوازشریف کوعلاج کرانےکیلئےضمانت دےچکی ہے، کابینہ عدالت نہیں ہے اور نیب پہلے کی عدالت میں اپنامؤقف پیش کرچکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کابینہ کی جانب سےدستاویزی طورپرشرائط ابھی تک نہیں ملیں،شرائط دیکھیں گےاس کےبعدعدالت جانےکافیصلہ کریں گے۔

    خرم دستگیرکا کہنا تھا کہ کابینہ عدالت نہیں ہے،شرائط شرمناک ہیں جس کی مذمت کرتےہیں،ضمانت عدالت لیتی ہے اوراعلیٰ عدلیہ ضمانتیں لےچکی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر نیب کی شرائط سامنے آگئیں

    (ن) لیگ کے رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت کوشک ہےنوازشریف کی صحت پرتوکھل کربات کرے، حکومت کی جانب سےاس قسم کی شرائط کی مذمت کرتاہوں،کابینہ نےکب کسی کیس میں زرضمانت طلب کی ہے؟2عدالتیں ضمانت لےچکی ہیں کابینہ تیسری عدالت کیوں بن گئی۔

    خرم دستگیرکا مزید کہنا تھا کہ کابینہ کافیصلہ ملنےکے بعد عدالت جانےسےمتعلق کچھ نہیں کہہ سکتا ہوں۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط کی منظوری دے دی گئی، نواز شریف کو باہر جانے کے لئے سیکیورٹی بانڈز دینا ہوں گے۔

  • نوازشریف کا نام  ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر نیب کی شرائط سامنے آگئیں

    نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر نیب کی شرائط سامنے آگئیں

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر نیب کی شرائط سامنے آگئی ہیں، نیب کی سفارش پر وزارت داخلہ نے نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کیس کی مالیت کے برابر رقم یا پراپرٹی بطورگارنٹی جمع کرائیں۔

    نیب ذرائع کہنا ہے کہ بیرون ملک جانے کے بعد ملزم پرکوئی اختیارنہیں چلتا، ماضی میں بھی لوگ بیرون ملک گئے اورواپس نہیں آئے اور نہ ہی آج تک کوئی ادارہ ان کےحوالے سے کچھ نہیں کرسکا۔

    العزیزیہ کیس میں نوازشریف کو مجموعی طور پر ساڑھے6ارب روپےجرمانہ کیا گیا تھا اور اب نوازشریف کو بیرون ملک جانےکیلئےاتنی ہی رقم اداکرناہوگی۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط منظوری دے دی گئی، نواز شریف کو باہر جانے کے لئے سیکیورٹی بانڈز دینا ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: کابینہ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری دے دی

    قبل ازیں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر وفاقی وزیرقانون بیرسٹر فروغ نسیم کی زیر صدارت کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا، معاون خصوصی شہزاد اکبر، سیکریٹری داخلہ اعظم سلیمان ، ڈاکٹر عدنان اور عطااللہ تارڑ بھی اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ اجلاس میں نیب کے 2نمائندے بھی موجود تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس سیکریٹری صحت پنجاب نے ذیلی کمیٹی میں پیش کی،ایک رپورٹ میں واضح لکھا ہے نواز شریف کوبیرون ملک علاج کی ضرورت ہے ، جس پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے پراسیکیوٹر نیب کو طلب کر لیا۔

    کمیٹی کا کہنا ہے کہ نیب پراسیکیوٹر نام ای سی ایل سے نکالنے پر واضح مؤقف پیش کریں اور چیئرمین نیب سےواضح ہدایات لے کر آئیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے جواب میں کہا کہ انسانی بنیاد پر نوازشریف کے بیرون ملک علاج پر اعتراض نہیں، نام ای سی ایل سے نکالنے کاحتمی فیصلہ حکومت خود کرے۔

    یاد رہے نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈال دی تھی اور کہا تھا کہ وفاقی حکومت مجاز اتھارٹی ہے۔

    کہا جارہا تھا کہ ایگزیٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے کے معاملے پر نیب افسران میں شدید تشویش پائی جاتی ہے، قومی احتساب بیورو کے افسران نے دو ٹوک مؤقف اختیار کیا ہے کہ نوازشریف نے بیرونِ ملک بھیجنا مقصود ہے تو پلی بارگین کے بعد بھیجا جائے۔

  • سرکاری زمینوں پر قبضہ کرنے والا  اہم ملزم گرفتار

    سرکاری زمینوں پر قبضہ کرنے والا اہم ملزم گرفتار

    کراچی: قومی احتساب بیورو(نیب) نے سرکاری زمینوں پر قبضہ کرکے سادہ لوح شہریوں سے جعلی سازی کے ذریعے کروڑوں روپے بٹورنے کے الزام میں حاجی آدم جوکھیو نامی ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے کارروائی کرتے ہوئے سرکاری زمینوں پر قبضہ کرنے والے اہم ملزم کو گرفتار کیا ہے، نیب حکام کا کہنا ہے کہ حاجی آدم جوکھیوسرکاری زمینوں پرجعلی اسکیمز بنا کر فروخت کرتاتھا اور اب تک ملزم نےسرکاری زمینیں 1100سےزائدشہریوں کوفروخت کی تھیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ 27سالوں سے حاجی آدم جوکھیو سرگرم لینڈگریبرتھا جو سادہ لوح شہریوں کو جعلی سازی کے ذریعے لوٹ رہا تھا۔

    نیب حکام نے بتایا کہ ملزم آدم جوکھیونے70ایکٹرسےزائدزمین غیرقانونی طورپرفروخت کی جب کہ فروخت کی جانے والی سرکاری زمینوں کی مالیت ساڑھے 3 ارب سےزائدبنتی ہے۔

    ملزم کے قبضے سے زمینوں کے ریکارڈ اور خرویدو فروخت کے دستاویزی ثبوت برآمد کرلیے گے ہیں، جعل سازی کے حوالے سے ملزم کا مزید ڈیٹا جمع کیا جارہا ہے اور اس سے تفتیش کی جارہی ہے۔

  • نیب  نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈال  دی

    نیب نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈال دی

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو ( نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈال دی اور کہا وفاقی حکومت مجازاتھارٹی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر نیب نے نام نکالنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈال دی، نیب نے وزرات داخلہ کو جوابی خط لکھ دیا ہے۔

    جوابی خط میں نیب کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے حوالےسے خود فیصلہ کرے کیونکہ وفاقی حکومت بعض کیسز میں ای سی ایل سے نام خود نکال چکی ہے، وفاقی حکومت ہی مجازاتھارٹی ہے۔

    یاد رہے دو روز قبل سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق نیب نے وزیرداخلہ کو جوابی خط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ قانونی رائے کے لئے وزارت قانون سے رابطہ کریں، مجرم نوازشریف کےخلاف متعدد مقدمات زیرالتواہیں، غیرمشروط طورپر مثبت جواب نہیں دے سکتے، میڈیکل رپورٹ نیب کو فراہم کی جائے، ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے مضبوط شواہد ہونے چاہییں۔

    مزید پڑھیں : وزارت داخلہ نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ نیب کو بھجوا دی، ذرائع

    بعد ازاں آج وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ نیب کو بھجوائی تھی اور کہا جارہا تھا کہ جائزہ لینے کے بعد نیب معاملہ وزارت داخلہ کو بھجوائے گی۔

    خیال رہے نوازشریف کا نام تاحال ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں موجود ہے، جس کے باعث سابق وزیرِاعظم کی لندن روانگی منسوخ ہوگئی، انھوں نے قطرائیرلائن کی پرواز میں سیٹیں بک کرائی تھیں۔

    واضح رہے حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا تھا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا نام 48سے 72گھنٹوں میں ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا، نواز شریف کو ایئر ایمبولینس میں بیرون ملک لے جایا جاسکتا ہے۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کے اجلاس میں کہا تھا کہ نوازشریف کے ای سی ایل کا معاملہ نیب کے پاس ہے، نیب کی سفارش پر نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا اور نیب کی سفارش پر ہی ان کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا۔

  • وزارت داخلہ نے  نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ  نیب کو بھجوا دی، ذرائع

    وزارت داخلہ نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ نیب کو بھجوا دی، ذرائع

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ نیب کوبھجوا دی ، نیب نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر غیر مشروط طور پر مثبت جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ میڈیکل رپورٹ فراہم کی جائے۔

    تفصیلات کے مطانق وزارت داخلہ کی جانب سے سابق وزیراعظم نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ نیب کو بھجوا دی گئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لےرہا ہے، جائزہ لینے کے بعد نیب معاملہ وزارت داخلہ کو بھجوائے گی۔

    یاد رہے 2 روز قبل سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق نیب نے وزیرداخلہ کو جوابی خط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ قانونی رائے کے لئے وزارت قانون سے رابطہ کریں، مجرم نوازشریف کےخلاف متعدد مقدمات زیرالتواہیں، غیرمشروط طورپر مثبت جواب نہیں دے سکتے، میڈیکل رپورٹ نیب کو فراہم کی جائے، ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے مضبوط شواہد ہونے چاہییں۔

    مزید پڑھیں : نیب کا نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر مثبت جواب دینے سے انکار

    خیال رہے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے تاحال نہ نکل سکا، سابق وزیرِاعظم نواز شریف کی لندن روانگی منسوخ ہوگئی ہیں ، معاون خصوصی علی نواز اعوان کا کہنا ہے کہ ای سی ایل سے نام نکالنے کی سمری آچکی ہے، منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سمری پر فیصلہ کیا جائے گا۔

    واضح رہے حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا تھا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا نام 48سے 72گھنٹوں میں ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا، نواز شریف کو ایئر ایمبولینس میں بیرون ملک لے جایا جاسکتا ہے۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کے اجلاس میں کہا تھا کہ نوازشریف کے ای سی ایل کا معاملہ نیب کے پاس ہے، نیب کی سفارش پر نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا اور نیب کی سفارش پر ہی ان کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا۔

  • ایم کیو ایم کے مفرور رہنما کے خلاف نیب کا گھیرا مزید تنگ

    ایم کیو ایم کے مفرور رہنما کے خلاف نیب کا گھیرا مزید تنگ

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے مفرور رہنما کے خلاف نیب نے گھیرا مزید تنگ کر دیا ہے، سابق وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ بابر غوری کے خلاف ایک اور انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے پورٹ قاسم اتھارٹی میں غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات کا فیصلہ کر لیا ہے، بابر غوری وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ تھے، نیب نے ان کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا ہے۔

    نیب نے اس سلسلے میں پورٹ قاسم اتھارٹی سے 2008 میں ہونے والی بھرتیوں کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے، نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ بابر غوری نے اپنے دور میں 870 غیر قانونی بھرتیاں کیں، اس کے علاوہ انھوں نے من پسند افسران کو گریڈ 19 اور 20 میں ترقیاں بھی دیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایم کیو ایم کے سابق رکن سندھ اسمبلی کامران اختر ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر

    واضح رہے کہ سابق وزیر بابر غوری کے خلاف ایک نیب ریفرنس پہلے سے زیر سماعت ہے، جس میں انھیں مفرور قرار دیا گیا ہے۔

    پچھلے برس بابر غوری و دیگر کے خلاف 3 ارب وپے سے زائد کی کرپشن کے الزام کے تحت نیب کی جانب سے دائر کیا گیا ریفرنس احتساب عدالت نے سماعت کے لیے منظور کر لیا تھا اور ایم کیو ایم رہنما کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے تھے۔

    ملزمان پر 2012 میں کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) میں 940 غیر قانونی بھرتیوں کا الزام تھا، جس سے قومی خزانے کو 2 ارب 88 کروڑ 55 لاکھ کا نقصان پہنچا تھا۔