Tag: نیب

  • نیب ایگزیکٹو بورڈ آئندہ ہفتے ایل این جی ریفرنس کا جائزہ لے گا

    نیب ایگزیکٹو بورڈ آئندہ ہفتے ایل این جی ریفرنس کا جائزہ لے گا

    اسلام آباد: ایل این جی کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ریفرنس تیار کر لیا، نیب ایگزیکٹو بورڈ آئندہ ہفتے اس ریفرنس کا جائزہ لے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس میں نیب نے شاہد خاقان عباسی کے خلاف ریفرنس تیار کر لیا، وزارت پیٹرولیم کے دو افسران وعدہ معاف گواہ سابق سیکریٹری عابد سعید اور مبین صولت نے نیب دفتر میں پیش ہو کر تفتیشی ٹیم کے سامنے حتمی بیان قلم بند کرایا۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق کے خلاف بھی ریفرنس تیار کر لیا گیا ہے۔

    ذرایع نے مزید بتایا کہ عابد سعید اور مبین صولت نے تمام شواہد نیب کے حوالے کر دیے، نیب ایگزیکٹو بورڈ آئندہ ہفتے ایل این جی ریفرنس کا جائزہ لے گا۔

    ذرایع نے کہا ہے کہ نیب راولپنڈی نے قطر معاہدے کی الگ سے انکوائری کھول دی ہے، ادھر جسمانی ریمانڈ کے دوران شاہد خاقان عباسی نے تعاون سے انکار کر دیا ہے، وہ کسی بھی سوال کا تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    کسی سے متعلق وزارت داخلہ متعدد ملزمان کے نام بھی نیب درخواست پر ای سی ایل میں ڈال چکا ہے۔

    رواں ماہ نیب نے چیئرمین اینگرو کمپنی حسین داؤد کو بھی پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے، نوٹس میں کہا گیا کہ حسین داؤد 8 اکتوبر کو نیب راولپنڈی میں پیش ہوں، حسین داؤد کو ایل این جی ٹرمینل دستاویزات بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • نیب کا وزیراعلیٰ‌ سندھ کو تحقیقات کے لیے پھر طلب کرنے کا فیصلہ

    نیب کا وزیراعلیٰ‌ سندھ کو تحقیقات کے لیے پھر طلب کرنے کا فیصلہ

    کراچی: نیب نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو تحقیقات کے لیے پھر طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

     تفصیلات کے مطابق نیب نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ایک بار پھر طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کی طلبی کا نوٹس چند دن میں جاری کیا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ دو بار پہلے بھی طلبی کے باوجود نیب میں پیش نہیں ہوئے تھے، مسلسل طلبی اور سوالنامے کے جواب جمع نہ کرائے جانے پر مراد علی شاہ کی گرفتاری کے امکانات ہیں۔

    واضح رہے کہ نیب نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو 17 ستمبر کو طلب کیا تھا لیکن وہ نیب میں پیش نہیں ہوئے تھے ان کی جگہ پرنسپل سیکریٹری نیب میں پیش ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نیب میں کیوں پیش نہیں ہوئے؟

    نیب نے وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری کو سوال نامہ دیا تھا، 8 سوالات پر مشتمل سوال نامہ پرنسپل سیکریٹری کے ذریعے مراد علی شاہ کو پہنچایا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل وزیراعلیٰ سندھ کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نیب کا سوالنامہ ملا ہے، سوالات پڑھ کر مزہ آیا، سوالنامے کا خاطر خواہ جواب دوں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آٹھ دس ماہ سے گرفتاری کی باتیں سن رہا ہوں، قید کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، پارٹی نامزد  کرتی ہے، پارٹی جسے چاہے گی وہ وزیراعلیٰ ہوگا ۔

    خیال رہے کہ نیب نے وزیر اعلیٰ کو پاور پلانٹ تعمیرات میں سبسڈی کی تحقیقات کے لیے طلب کیا تھا اور غیر قانونی ٹھیکے، اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق بھی پوچھ گچھ ہونا تھی، وزیر اعلیٰ پر سکرنڈ، دادو، ٹھٹھہ شوگر ملز کو غیر قانونی سبسڈی دینے کا الزام ہے۔

  • میری منظوری کے بغیر کوئی پلی بارگین نہیں ہوسکتی: چیئرمین نیب

    میری منظوری کے بغیر کوئی پلی بارگین نہیں ہوسکتی: چیئرمین نیب

    لاہور: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ 35 سال سے اقتدار میں ہے کچھ کو آئے جمعہ جمعہ ہوا ہے، بتائیں پہلے 35 سال والے کا احتساب ہوگا یا جو ابھی اقتدار میں آئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جاوید اقبال نے تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ جرم ہے، سپریم کورٹ نے کئی کیسز ہمارے حوالے کیے، ٹیکس سے بچنا اور منی لانڈرنگ الگ الگ ہیں۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ٹیکس معاملات کے تمام کیسز ایف بی آر کو بھیجیں گے، ٹیکس معاملات کا کوئی کیس نیب نہیں دیکھے گا۔ بینک ڈیفالٹ کا نیب نے کبھی براہ راست کیس نہیں دیکھا۔ بینک نادہندہ سے متعلق بھی کبھی نیب نے براہ راست مداخلت نہیں کی۔

    انہوں نے کہا کہ نیب اپنے دائرہ کار سے نکل کر کوئی کام نہیں کرتا، قومی احتساب بیورو عوام دوست ادارہ ہے۔ نادہندہ سے متعلق بینک درخواست کرے تو دیکھتے ہیں۔ کسی کو سزا اور جزا دینا عدالتوں کا کام ہے۔ اقبال زیڈ احمد کا معاملہ علم میں ہے ایک ایک چیز جانتا ہوں۔ اقبال زیڈ احمد کی خدمات کے بارے میں بھی علم ہے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ پاناما کے دیگر کیسز بھی چل رہے ہیں، پاناما میں دیگر ممالک شامل ہیں جواب جلدی آتا ہے تو کیس آگے بڑھتا ہے۔ یہ بات 100 فیصد غلط ہے کہ نیب میں حکومت مداخلت کر رہی ہے۔ عدلیہ میں 35 سالہ دیانتداری اور ایمانداری کا تجربہ داؤ پر نہیں لگاؤں گا۔

    انہوں نے کہا کہ طلبہ کے مستقبل پر سوال کریں تو کہا جاتا ہے معمار قوم کو گرفتار کرلیا، قوم کے معمار غلطی کریں گے تو حساب بھی دینا پڑے گا۔ پاکستان واحد ملک ہے جہاں ضعیف ماں کا بیٹا ایڑھیاں رگڑ رگڑ کر دم توڑ دیتا ہے کیوںکہ اسپتالوں میں کتے کاٹے کی ویکسین موجود نہیں۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ وائٹ کالر کرائم لاہور سے شروع ہو کر اسلام آباد پہنچتا ہے، وہاں سے دبئی اور دیگر ریاستوں میں پہنچ جاتا ہے۔ سو ارب خرچ ہوا اور بچے رکشوں اور فرش پر جنم لے رہے ہیں۔ ایک شخص کو میں نے 90 کی دہائی میں موٹر سائیکل پر دیکھا آج اس کے دبئی میں ٹاورز ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ 35 سال سے اقتدار میں ہے کچھ کو آئے جمعہ جمعہ ہوا ہے، بتائیں پہلے 35 سال والے کا احتساب ہوگا یا جو ابھی اقتدار میں آئے۔ میری منظوری کے بغیر کوئی پلی بارگین نہیں ہوسکتی۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس،  خورشید شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں 13روز کی توسیع

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس، خورشید شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں 13روز کی توسیع

    سکھر:آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشیدشاہ کے جسمانی ریمانڈ میں 13 روز کی توسیع کردی، نیب نے عدالت سے 15 دن کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب ) کی جانب سے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو نو 9روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت پہنچادیا گیا ، خورشید شاہ کی پیشی کےموقع پر پیپلزپارٹی کے اہم رہنما رضا ربانی، اعتزازاحسن، قمرزمان قاہرہ، چودھری منظور  احمد، ناصرحسین شاہ اوردیگر رہنما موجود ہیں جبکہ پولیس نے سیکورٹی انتہائی سخت اقدامات کیے ہیں۔

    سماعت میں نیب کی جانب سے خورشید شاہ کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی ، خورشیدشاہ کی جانب سے کیس میں رضا ربانی پیش ہوئے اور نیب کو مزید ریمانڈ دینے کی مخالفت کردی۔

    رضاربانی نے کہا تمام کاغذات میرے ساتھی وکیل مکیش کمار کے پاس ہیں، جس پر خورشید شاہ کے ایک وکیل کی عدم موجودگی پر سماعت آدھے گھنٹے کیلئے ملتوی کی گئی۔

    جج نے ریمارکس میں کہا شاہ صاحب جب تک آپ کے وکیل آ جائیں،آدھے گھنٹہ کارروائی معطل کرتے ہیں، نیب عدالت کا کورٹ روم چھوٹا ہے، آپ تمام کھڑے افراد کو بیٹھنے کے لئے نہیں کہہ سکتا، دور دور سے لوگ آئے ہیں مگر جگہ کی کمی کے باعث کھڑے ہیں۔

    خورشید شاہ کے وکیل مکیش کمار احتساب عدالت پہنچے تو سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا ، نیب نے بتایا کہ خورشیدشاہ کا گھر رفاہی پلاٹ پر بنا ہوا ہے اور ان کا گھر 60 ملین روپے کی لاگت سے بنا، گھر کی تعمیرآمدن سے زائد اثاثہ جات کی مد میں آتی ہے۔

    نیب کی جانب سے مزید کہنا تھا کہ خورشید شاہ خاندان کے 10 بینک اکاؤنٹس ہیں اور ان بینک اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئیں، خورشید شاہ کی بے نامی بہت ساری جائیدادیں ہیں۔

    نیب نے احتساب عدالت سے15 دن کے مزید ریمانڈ کی استدعا کر دی ، جس پر وکیل مکیش کمار نے دلائل میں کہا خورشید شاہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ہائی کورٹ پہلے ہی ان الزامات سے خورشید شاہ کو بری کرچکی ہے، آپ کے حکم کے باوجود مجھے اکیلے خورشید شاہ سے ملنے نہیں دیا جاتا۔

    خورشید شاہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ انکوائری افسر کے سامنے میں اپنے موکل سے کیا بات کروں، نیب افسرکہتے ہیں آپ خورشید شاہ سے صرف اردو میں بات کریں گے ، نیب کے پاس کوئی ثبوت نہیں، خورشیدشاہ کے خلاف کوئی ثبوت ہے تو آپ کے سامنے کیوں نہیں لاتے۔

    وکیل مکیش کمار نے کہا 5 سو ارب سے کہانی شروع ہوئی جواب 4 پلاٹس پر رک گئی ہے، باہر سے نیب افسران کو سکھرلا کر صرف ہراساں کیا جارہا ہے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ نواز دور حکومت میں بھی خورشید شاہ کا احتساب ہوا، دوسرا احتساب مشرف دور میں شروع ہوا، اب میرے موکل کا یہ تیسرا احتساب کا عمل شروع ہواہے، انشااللہ اس  بار بھی آپ کی عدالت خورشید شاہ کو باعزت بری کرےگی۔

    خورشیدشاہ کے سابقہ کیسزمیں 5 عدالتی آرڈر نیب عدالت میں پیش کئے گئے۔

    وکیل خورشیدشاہ نے بتایا کہ خورشیدشاہ کاگھرنجی سوسائٹی میں ہے، نجی سوسائٹی اپنی مرضی سےپلاٹس کی ترتیب میں ردوبدل کرسکتی ہے، شاہ صاحب کاگھرکسی سرکاری پلاٹ پرنہیں بناہوا ، جس پرجج نے سوال کیا آپ یہ کاغذات نیب والوں کو کیوں مہیا نہیں کرتے۔

    وکیل نے کہا مزید ریمانڈ دینے کے بجائے خورشید شاہ کو جوڈیشل تحویل میں لیا جائے اور استدعا کی خورشیدشاہ کو جیل بھیجا جائے، اور عدالت نیب کو فوری تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دے۔

    جج نے وکیل سے مکالمے میں کہا آپ اور موکل نیب سے تعاون کیوں نہیں کر رہے ، رضا ربانی نے جواب دیا کہ میرے موکل کو صرف سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ، جج صاحب خورشید شاہ کو پہلے الزامات سے سپریم کورٹ نے بھی بری کیا، نیب نے قانون کا مذاق بنا رکھا ہے، خورشیدشاہ کواسلام آبادسےگرفتار کرکےسیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔

    رضا ربانی کا کہنا تھا کہ اس طرح سیاستدانوں کو میڈیا ٹرائل کرکے بدنام کیا جا رہاہے، جب نیب نے سوال نامہ بھیجاتووکیل سے مشاورت کا موقع دیتے، نیب والے انسانی حقوق کا بھی خیال نہیں رکھتے، خورشید شاہ کو رہا کرکے نیب کو ٹھوس ثبوت جمع کرانے کا حکم دیں۔

    رضا ربانی نے مزید کہا نیب نےگزشتہ پیشی پرکہاتھا خورشیدشاہ کےخلاف ٹھوس ثبوت ہیں، کہاں ہیں وہ ثبوت،پیش کیوں نہیں کرتے، صرف زبانی الزامات کی قانون میں کیا اہمیت ہے، بےنامی جائیدادیں کہاں ہیں؟وہ فرنٹ مین کہاں ہیں۔

    نیب نے خورشید شاہ کے خلاف خفیہ ڈائری جج کوپیش کر دی ، جس پر وکیل نے کہا ہمیں بھی اس کی کاپی مہیا کی جائے، نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ نہیں آپ کوڈائری نہیں دے سکتے۔

    جج کا کہنا تھا کہ آپ پرانی ججمنٹ اوردیگرکاغذات نیب افسر کے حوالے کریں ، وکیل نے کہا خورشید شاہ کا مکمل اثاثہ جات کا ریکارڈ ایف بی آر،الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔

    رضا ربانی نے کہا مقدمےکی حساسیت کوسمجھیں،خورشیدشاہ کو ذہنی طورپرہراساں کیا گیا، مہربانی کرکے خورشید شاہ کو جیل بھیج کر وکلا سے ملنے کی اجازت دی جائے۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ مزید ریمانڈ دیاجائے تاکہ تحقیقات کو حتمی نتیجے پر پہنچاسکیں۔

    احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشیدشاہ کے ریمانڈ سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا، جس کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے خورشید شاہ کے وکلا کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جسمانی ریمانڈ میں 13روزکی توسیع کردی۔

    عدالت کا آئندہ سماعت پر نیب سکھر کو ٹھوس ثبوت پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے خورشید شاہ کو 14اکتوبر کو پیش کرنے کی ہدایت بھی کی۔

    یاد رہے 18 ستمبر کو نیب سکھر اور راولپنڈی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کو گرفتار کیا تھا ۔

  • نیب کا سوالنامہ ملا، سوالات پڑھ کر مزہ آیا، خاطر خواہ جواب دوں‌ گا، مراد علی شاہ

    نیب کا سوالنامہ ملا، سوالات پڑھ کر مزہ آیا، خاطر خواہ جواب دوں‌ گا، مراد علی شاہ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نیب کا سوالنامہ ملا ہے سوالات پڑھ کر مزہ آیا، سوالنامے کا خاطر خواہ جواب دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آٹھ ماہ سے گرفتاری کی باتیں سن رہا ہوں، قید کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پارٹی نامزد کرتی ہے، جسے چاہے گی وہ وزیراعلیٰ ہوگا، پارٹی جو فیصلہ کرے گی قبول ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ گرفتاری کے باوجود آغا سراج درانی، فریال تالپور اور دیگر اسمبلی کے رکن ہیں۔

    مراد علی شاہ نے وزیراعظم عمران خان کی تقریر پر تبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ میں عمران خان کی تقریر کا ذکر نہیں کروں گا۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نیب میں کیوں پیش نہیں ہوئے؟

    واضح رہے کہ نیب نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو 17 ستمبر کو طلب کیا تھا لیکن وہ نیب میں پیش نہیں ہوئے تھے ان کی جگہ پرنسپل سیکریٹری نیب میں پیش ہوئے تھے۔

    نیب نے وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری کو سوال نامہ دیا تھا، 8 سوالات پر مشتمل سوال نامہ پرنسپل سیکریٹری کے ذریعے مراد علی شاہ کو پہنچایا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ نیب نے وزیر اعلیٰ کو پاور پلانٹ تعمیرات میں سبسڈی کی تحقیقات کے لیے طلب کیا تھا اور غیر قانونی ٹھیکے، اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق بھی پوچھ گچھ ہونا تھی، وزیر اعلیٰ پر سکرنڈ، دادو، ٹھٹھہ شوگر ملز کو غیر قانونی سبسڈی دینے کا الزام ہے۔

  • شاہدخاقان عباسی کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    شاہدخاقان عباسی کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    اسلام آباد: ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو احتساب عدالت کے جج کے روبرو پیش کیا جائے گا۔

    شاہد خاقان عباسی کو پانچویں بارجسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پرپیش کیا جائے گا، نیب مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کرے گی۔

    نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے 18 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں جب شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم تھے تب انہوں نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ معاہدے کے تحت پاکستان کو ہر سال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدنی تھی جو پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

    سابق وزیر اعظم پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    ترجمان نیب کے مطابق مذکورہ ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لیے ٹھیکے دینے اور مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

  • چیئرمین نیب کی شہباز شریف کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کی منظوری

    چیئرمین نیب کی شہباز شریف کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف کرپشن کیس میں انکوائری شروع کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین، پراسیکیوٹر جنرل، آپریشنز اور پراسیکیوشن حکام شریک ہوئے۔

    اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف کرپشن کیس میں انکوائری شروع کرنے کی منظوری دے دی گئی، سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب شیر علی گورچانی کے خلاف بھی انکوائری اور ایڈن ہاؤسنگ اسکینڈل میں ڈاکٹر امجد کے خلاف ریفرنس کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    نیب اعلامیہ کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ نے 7 انکوائریز اور 5 انوسٹیگیشنز کی منظوری دی ہے۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پر اوقاف اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے جبکہ ڈاکٹر امجد نے ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر عوام سے 25 ارب کا فراڈ کیا۔

    اجلاس میں سابق ایم این اے سمیع الحسن گیلانی کے خلاف ٹیکس چوری کا کیس ایف بی آربھیجنے کی بھی منظوری دی گئی۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بدعنوانی ایک ناسور ہے جو ملکی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے، 22 ماہ میں لوٹے گئے 71 ارب برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کروائے۔

    انہوں نے کہا کہ بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لیے کوشاں ہیں، احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر سختی سے عمل کر رہے ہیں۔

    چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ انکوائریز اور انویسٹی گیشنز وقت مقررہ پر انجام تک پہنچائی جائیں۔

    اس سے قبل چیئرمین نیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے اور اس کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، بدعنوان عناصر کو عدالتوں سے سزا دلوانے کی مجموعی شرح 70 فیصد ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب فیس نہیں بلکہ کیس دیکھنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز سے اربوں روپے برآمد کر کے متاثرین کو واپس کردیے گئے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا مزید کہنا تھا کہ اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لیے ڈائریکٹرز جنرل نیب کو ہدایات جاری کی ہیں جبکہ 1210 بدعنوانی کے ریفرنس احتساب عدالتوں میں زیرالتوا ہیں جن کی جلد سماعت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • نیب ٹیم لیاقت قائم خانی کی تجوری کھولنے میں ناکام، ڈرل مشین کی 8 بٹیں ٹوٹ گئیں

    نیب ٹیم لیاقت قائم خانی کی تجوری کھولنے میں ناکام، ڈرل مشین کی 8 بٹیں ٹوٹ گئیں

    کراچی: نیب راولپنڈی اور کراچی نے لیاقت قائم خانی کے گھر پر پھر مشترکہ چھاپا مارا، اس بار نیب ٹیم نے سابق ڈی جی پارکس کے گھر میں موجود تجوری کو کھولنے کی بھرپور کوشش کی لیکن وہ کام یابی نہ حاصل کر سکی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ٹیم 6 گھنٹے بعد بھی لیاقت قائمخانی کی تجوری کھولنے میں ناکام رہی، ذرایع کا کہنا ہے کہ اس دوران ڈرل مشین کی 8 بٹیں بھی ٹوٹ گئیں لیکن لاکر نہ کھل سکا۔

    بعد ازاں نیب ٹیم سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کی رہایش گاہ سے روانہ ہو گئی، نیب ذرایع نے کہا ہے کہ تجوری کا عقبی حصہ کنکریٹ اور سریے سے بنا ہوا تھا، تجوری کو ڈرل مشین سے کھولنے کی متعدد کوششیں کی گئیں لیکن بے سود رہیں۔

    دوسری طرف لیاقت قائم خانی اور ان کے رشتے دار تجوری کے کوڈ سے لا علمی کا اظہار کرتے رہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سابق ڈی جی پارکس کراچی لیاقت قائم خانی 14 روزہ جسمانی ریمانڈپر نیب کےحوالے

    قبل ازیں، نیب راولپنڈی اور کراچی نے لیاقت قائم خانی کے گھر پر مشترکہ چھاپا مارا اور گھر کے مختلف حصوں اور کمروں کی تلاشی لی، نیب نے گھر سے مزید دستاویزات تحویل میں لیں، ٹیم لیاقت قائم خانی کے بھائی کی مدد سے دوسرا لاکر بھی کھلوانے کی کوشش کر رہی تھی لیکن ناکام رہی۔

    چھاپے کے وقت دیکھا گیا کہ نیب کی کئی گاڑیاں لیاقت قائم خانی کے گھر کے اندر اور باہر موجود رہیں، نیب کی ٹیم لیاقت قائم خانی کے گھر عقبی راستے سے داخل ہوئی، پولیس ٹیم بھی ہم راہ رہی۔

    لیاقت قائم خانی کا لاکر کھولتے کھولتے ڈرل مشین کی 8 ڈسکس ٹوٹ گئیں، نیب اہل کاروں نے لاکر کھولنے کے لیے ڈرل مشین کی مزید 20 آریاں منگوا لیں۔

    لیاقت قائم خانی کا کہنا تھا کہ لاکر کا پاس ورڈ مجھے یاد نہیں بھائی کو یاد ہوگا، تاہم ان کے بھائی نے بھی پاس ورڈ سے لا علمی کا اظہار کیا۔

  • نیب قانون کے مطابق بلا امتیاز کارروائیاں کر رہا ہے: میاں اسلم اقبال

    نیب قانون کے مطابق بلا امتیاز کارروائیاں کر رہا ہے: میاں اسلم اقبال

    لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب، میاں‌ اسلم اقبال نے کہا ہے کہ نیب قانون کے مطابق بلا امتیاز کارروائیاں کر رہا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ نیب نے پی ٹی آئی وزرا کے خلاف بھی کارروائیاں کی ہیں.

    میاں‌ اسلم اقبال نے کہا کہ نیب نے ہمارے وزیرکو اب بھی زیرحراست رکھا ہوا ہے، اپوزیشن دوستیاں نبھانے کے بجائے حق کی بات کرے.

     پی پی رہنما خورشید شاہ کو نیب نے بلایا تھا، مشورہ ہے کہ خورشید شاہ کے پاس جو بھی ثبوت ہیں، وہ پیش کردیں.

    میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ، کرپشن کے ثبوت آہستہ آہستہ سامنے آرہے ہیں، صوبائی وزیرسبطین خان کا تعلق میانوالی سے ہے، وہ بھی زیرحراست ہیں، سبطین خان اپنی بے گناہی ثابت کریں اور باہر آجائیں.

    مزید پڑھیں: نیب نے 71 ارب وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے: جسٹس (ر) جاوید اقبال

    وزیر اطلاعات پنجاب کا کسی کا نام لیے بغیر کہنا تھا کہ جو شخص وزیراعظم کے جہازمیں بیٹھ کر بیرون ملک چلا جائے، اس کو کیسے پکڑا جائے گا، اس کا بھی تعین کیا جائے.

    خیال رہے کہ گزشتہ آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں پی پی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کو روالپنڈی سے گرفتار کیا گیا تھا۔

  • نیب نے 71 ارب وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے: جسٹس (ر) جاوید اقبال

    نیب نے 71 ارب وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے: جسٹس (ر) جاوید اقبال

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال نے کہا ہے کہ نیب میگاکرپشن مقدمات کو انجام تک پہنچانے کے لئے پر عزم ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ 2019 میں دگنی شکایات، انکوائریاں اورانویسٹی گیشنزکو نمٹایا.

    چیئرمین نیب نے کہا کہ ادارے نے 71 ارب وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے، گذشتہ 22 ماہ میں عدالتوں میں بدعنوانی کے 600 ریفرنس دائر کئے.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ قومی وبین الاقوامی معتبراداروں نےنیب کی کوششوں کوسراہا ہے، گیلانی وگیلپ سروے کےمطابق59 فی صد افراد نیب پراعتماد کرتے ہیں.

    مزید پڑھیں: نیب کا احد چیمہ کی اربوں روپے کی جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹس تحویل میں لینے کا حکم

    اس موقع پر جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے تناظرمیں مفاہمتی یادداشت پردستخط کئے.

    خیال رہے کہ گزشتہ دونوں نیب نے پی پی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کو اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا.

    خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زاید اثاثوں کا کیس تھا، اس ضمن میں تفتیش جاری ہیں، انھیں آج سکھر منتقل کیا جائے گا.