Tag: نیب

  • بی آر ٹی میں کرپشن کی تحقیقات، نیب نے سلیم وٹو کو طلب کر لیا

    بی آر ٹی میں کرپشن کی تحقیقات، نیب نے سلیم وٹو کو طلب کر لیا

    پشاور: نیب نے بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق ڈی جی پشاور ڈولپمنٹ اتھارٹی سلیم حسن وٹو کو 17 اکتوبر کو طلب کر لیا ہے۔

    سلیم وٹو سے بی آر ٹی پراجیکٹ میں مبینہ کرپشن کے حوالے سے تحقیقات کی جائیں گی، سلیم وٹو پشاور ڈولپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر بی آر ٹی پراجیکٹ سے منسلک رہے۔

    نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بطور چیئرمین ٹیکنیکل اینڈ ایولیشن کمیٹی پراجیکٹ سے متعلق سلیم وٹو نے کئی معاہدے کیے، اگر 17 اکتوبر کو سلیم وٹو پیش نہ ہوئے تو اس صورت میں نیب کارروائی کا حق رکھتا ہے۔

  • اختیارات کا غلط استعمال کرپشن نہیں: نیب افسران کے خلاف بنایا گیا ریفرنس خارج

    اختیارات کا غلط استعمال کرپشن نہیں: نیب افسران کے خلاف بنایا گیا ریفرنس خارج

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائی کورٹ نے قومی ادارہ احتساب (نیب) کا اپنے ہی افسران کے خلاف بنایا ریفرنس خارج کردیا، چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ محض اختیار کا غلط استعمال کرپشن میں نہیں آتا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں قومی ادارہ احتساب (نیب) کے 3 سابق افسران خورشید انور بھنڈر، صبح صادق اور مرزا شفیق کی بریت کی درخواست پر سماعت ہوئی، تینوں افسران کے خلاف نیب راولپنڈی نے اختیارات کے غلط استعمال کا ریفرنس دائر کیا تھا۔

    افسران کی بریت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالت کو مطمئن کریں کہ یہ کیس بنتا کیسے تھا؟ ان کے خلاف زیادہ سے زیادہ مس کنڈکٹ کا کیس بنتا تھا، نیب قانون کے تحت جرم پھر بھی نہیں بنتا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اختیار کا غلط استعمال از خود کوئی جرم نہیں ہے، بہت بڑا نقصان بھی ہوگیا ہو تب بھی اگر کرپشن نہیں ہے تو جرم نہیں بنتا، افسران پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں تو پھر ان پر ریفرنس کیسے بنتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کیا نیب کے پاس اختیار ہے کہ اپنے آرڈیننس کو چھوڑ کر لوگوں کو خوار کرتا رہے؟ کیا سپریم کورٹ نے نیب کو اپنے اختیار سے نکل کر ریفرنس دائر کرنے کا کہا تھا؟

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ان کیسز کے تحت اتنی مشکل کا سامنا کرنے والوں کا ازالہ کیسے ہوگا؟

    بعد ازاں چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے تینوں سابق افسران کی بریت کی درخواستیں منظور کر لیں اور ان کے خلاف نیب ریفرنس کالعدم قرار دے دیا۔

    فیصلہ سناتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ محض اختیار کا غلط استعمال کرپشن میں نہیں آتا، افسران کا مس کنڈکٹ محکمہ جاتی ایشو تھا۔

  • نیب قانون میں ترمیم کے بعد کونسا کیس چلے گا اور کون سا بند ہوگا؟

    نیب قانون میں ترمیم کے بعد کونسا کیس چلے گا اور کون سا بند ہوگا؟

    اسلام آباد : نیب نے قانون میں ترمیم کے بعد تمام بیوروز سےسفارشات طلب کرلیں کہ کون کا کیس چلائیں اور کونسا بند کریں؟

    تفصیلات کے مطابق نیب قانون میں ترمیم کے بعد بڑی پیشرفت سامنے‌ آئی، نیب نے تمام بیوروز چلانے والے کیس چلانے اور بند کرنے والے کیسز کے حوالے سے سفارشات طلب کرلیں۔

    اس حوالے سے نیب ہیڈکوارٹرز نے تمام ریجنل بیوروز کو مراسلہ بھیج دیا ، جس میں کہا ہے کہ تمام زیر التوا انکوائریوں، تحقیقات اور مقدمات کا جائزہ لیا جائے۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ 26اگست تک کیسز پر نظر ثانی کر کے سفارشات بھیجیں۔

    مزید پڑھیں : نیب ترامیم: سابق چیئرمین کے دور میں قائم کئی کیسز مکمل یا جُزوی ختم ہونے کا امکان

    خیال رہے قومی احتساب بیورو کے قانون میں نئی ترامیم کے بعد امکان ہے کہ سابق چیئرمین نیب کے دور میں قائم کئی کیسز مکمل یا جُزوی طور پر ختم ہو جائیں گے۔

    نئی ترامیم سے جعلی اکاؤنٹس کے 14 ریفرنسز، 13 انکوائریوں، اور 18 انویسٹیگیشن پر اثر پڑے گا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نئے قانون کے مطابق جس علاقے کا جرم ہوگا کیس بھی وہیں چل سکے گا، یعنی سندھ میں لگے الزامات کا نیب راولپنڈی میں ٹرائل جاری رہنا ممکن نہیں ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق سابق چیئرمین کے دور میں قائم کمزور کیسز واپس بھی لیے جا سکیں گے۔

  • پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیے بغیر بھرتی افسران کے گرد نیب کا گھیرا تنگ

    پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیے بغیر بھرتی افسران کے گرد نیب کا گھیرا تنگ

    کراچی : پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیے بغیر100 سے زائد سول اور الیکٹریکل انجینئرز سمیت چار سو افسران کے خلاف نیب نے تحقیقات تیز کردی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ میں خلاف ضابطہ بھرتیوں کے معاملے پر نیب کی 100 سے زائد سول اور الیکٹریکل انجینئرز کی بھرتیوں سے متعلق تحقیقات میں تیزی آگئی۔

    پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیے بغیر100 سے زائد سول اور الیکٹریکل انجینئرز سمیت چار سو افسران کے خلاف نیب نے تحقیقات تیز کردی۔

    نیب نے چیف سیکریٹری سندھ اورسیکریٹری بلدیات سے بھرتیوں سے متعلق ریکارڈ مانگ لیا ہے۔

    نیب نے بھرتیوں کے طریقہ کار،خالی اسامیوں کی تعداد،افسران کی تعلیمی قابلیت ،ڈومیسائل سمیت تمام تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پبلک سروس کمیشن کاامتحان پاس کیے بغیربھرتی افسران کے خلاف تحقیقات جاری ہیں ، سیاسی اثر رسوخ اور مبینہ سفارشوں پر اعلی گریڈز میں خلاف ضابطہ بھرتیاں کی۔

    ذرائع کے مطابق بلدیاتی اداروں میں 2013 میں خلاف ضابطہ بھرتی افسران کو صرف چند سالوں میں اعلی عہدوں پر تعینات کیا گیا۔

    پبلک سروس کمیشن امتحان کےبغیر بھرتی 400سے زائد افسران میں101 انجینئرز بھی شامل ہیں ، جن میں 66 سول اور 35 الیکٹریکل اینڈ مکینیکل انجینئر ہیں۔

    نیب ذرائع نے بتایا کہ اس سے قبل رواں سال فروری اور مئی میں بھی سیکریٹری بلدیات سے بھرتیوں کا مکمل ریکارڈ طلب کیا گیا تھا جو فراہم نہیں کیا گیا۔

  • سابق چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نیب میں پیش

    سابق چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نیب میں پیش

    لاہور: سابق چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نیب میں پیش ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق واپڈا کے سابق چیئرمین مزمل حسین قومی احتساب بیورو میں پیش ہو گئے، جہاں نیب کی ایک رکنی تحقیقاتی ٹیم نے ان سے پوچھ گچھ کی۔

    نیب کے مطابق مزمل حسین کے خلاف کرپشن اور پراجیکٹس سست روی کے باعث اربوں نقصان کی شکایات موصول ہوئی تھیں، واپڈا کو 3 سال کرپشن اور سست روی پر اربوں روپے کا نقصان ہوا۔

    نیب کا کہنا تھا کہ تربیلا فور پراجیکٹ میں 753 ملین ڈالر کی کرپشن کی نشان دہی کی جا چکی ہے، جب کہ کنٹریکٹرز کو زبردستی غلط ادائیگیاں بھی کرائی گئیں جس پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔

    خیال رہے کہ نیب کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین کو اس سے قبل بھی طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے، آج پیر کو نیب آفس میں پیش ہو گئے، نیب نے انھیں ریکارڈ سمیت پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔

    پیشی کے بعد سابق چیئرمین واپڈا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا مجھ پر لگنے والے الزامات غلط ہیں، میرے خلاف شکایت آئی تھی، نیب نے اس پر ویریفکیشن کرنا ضروری سمجھا، نیب نے جو پوچھا بتا دیا، لیکن کوئی سوالنامہ نہیں دیا گیا، میری طرف سے معاملہ صاف ہے، نیب جب بلائے گا آ جاؤں گا۔

    مزمل حسین نے بتایا کہ تربیلا فور پراجیکٹ کی لاگت 750 ملین ہے، تو 753 ملین کی کرپشن کیسے ہو گئی، تربیلا 4 ڈیم توسیعی منصوبہ مدت سے پہلے مکمل ہوا تھا، منصوبے نے ایک سال میں لاگت بھی پوری کر لی۔

    انھوں نے کہا ٹھیکیداروں کو وقت سے پہلے ادائیگیاں نہیں کی گئیں، 28 کروڑ یومیہ نقصان سے متعلق خبر بے بنیاد ہے، اس میں کوئی حقیقت نہیں۔

    سابق چیئرمین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں نہیں سمجھتا اس کیس کے پیچھے کوئی سیاسی محرکات ہیں۔

  • چیئرمین نیب کا عہدہ تاحال خالی

    چیئرمین نیب کا عہدہ تاحال خالی

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے چیئرمین نیب کے عہدے کے لیے وزیر اعظم کے تجویز کردہ ناموں پر مشاورت شروع کردی ہے، چیئرمین نیب کے عہدے پر تاحال کوئی تعیناتی نہیں ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب کا عہدہ 2 جون سے خالی ہے اور اس پر تاحال کوئی تعیناتی نہ ہوسکی، اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض اور وزیر اعظم کے درمیان حتمی مشاورت نہ ہوسکی۔

    راجہ ریاض نے وزیر اعظم کے تجویز کردہ ناموں پر مشاورت شروع کردی ہے، ان کا کہنا ہے کہ تمام جماعتوں کے لیے قابل قبول ناموں کا پینل بھجوایا جائے، اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے بھی مشاورت چاہتا ہوں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کے نام پر بھی فی الحال اتفاق نہ ہو سکا، مقبول باقر کی طرف سے بھی ابھی تک رضا مندی ظاہر نہیں کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کا نام سابق صدر آصف زرداری نے تجویز کیا تھا، حکومت کی طرف سے اخلاق تارڑ، بشیر میمن، آفتاب سلطان کے نام بھی سامنے آئے۔

  • محکمہ صحت کا گریڈ 9 کا ملازم کروڑوں روپے کے اثاثوں کا مالک نکلا

    محکمہ صحت کا گریڈ 9 کا ملازم کروڑوں روپے کے اثاثوں کا مالک نکلا

    کوئٹہ: قومی ادارہ احتساب (نیب) بلوچستان نے محکمہ صحت کے گریڈ 9 کے ملازم کی کروڑوں روپے کی جائیداد پکڑ لیں، ملزم کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت بلوچستان کا گریڈ 9 کا ملازم کروڑوں روپے کے اثاثوں کا مالک نکلا، نیب نے میڈیکل ٹیکنیشن کے اثاثوں کا سراغ لگا لیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازم نے اثاثے بیوی اور بزنس پارٹنر کے نام پر کوئٹہ، لاہور اور ساہیوال میں لیے، اثاثوں میں کمرشل پلازا، گھر اور زرعی اراضی شامل ہے۔

    نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا گیا، ملزم کرپشن کے ایک الگ کیس میں پہلے ہی جوڈیشل ریمانڈ پر ہے۔

  • نیب قوانین میں ترامیم ذاتی مفاد کے لیے ہیں: شاہ محمود قریشی

    نیب قوانین میں ترامیم ذاتی مفاد کے لیے ہیں: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نیب ترامیم کا مقصد پی پی اور مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کو بچانا ہے، قوانین میں ترامیم ذاتی مفاد کے لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت میں شامل لوگوں کی منزل ایک نہیں، ایک غیر فطری قسم کا انتظام ہے زیادہ دیر نہیں چل سکے گا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نیب ترامیم کا مقصد پی پی اور مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کو بچانا ہے، پی ٹی آئی کی استدعا ہے کہ نیب ترامیم پر سپریم کورٹ کو از خود نوٹس لینا چاہیئے۔ نیب قوانین میں ترامیم ذاتی مفاد کے لیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کسی کو گرفتار کرنے میں چیئرمین نیب بے اختیار ہوگیا ہے، صدر کا اختیار واپس لے کر وفاقی حکومت کو دے دیا گیا ہے، یہ ساری مشق ایک خاص مقصد کے لیے ہے۔

    سابق وزیر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کا اوور سیز کو ووٹنگ کا حق دینے کا عمل موجودہ حکومت کو پسند نہیں آیا، اوور سیز پاکستانی معیشت کے لیے بہت اہم ہیں ان کی ترسیلات سے ملک چل رہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 25 مئی کو ہمارے کارکنان اور خواتین سے بدسلوکی کی گئی، شیشے بچھا کر سڑکیں بند کی گئیں، اسلام آباد میں شیلنگ کی گئی۔ ان سب میں وکلا پر جو تشدد ہوا اس کی مثال نہیں ملتی۔

  • چیئرمین نیب ملزم کو مشروط یا مکمل معافی دے سکتے ہیں: ترمیمی بل میں نئی تجویز

    چیئرمین نیب ملزم کو مشروط یا مکمل معافی دے سکتے ہیں: ترمیمی بل میں نئی تجویز

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو ترمیمی بل کی تجاویز منظر عام پر آ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ترمیمی بل کی تجاویز منظر عام پر آ گئیں، چیئرمین نیب کو ملزم کو معافی دینے کا مکمل اختیار حاصل ہوگا۔

    بل میں چیئرمین نیب کو کسی بھی ملزم کو معافی دینے کا اختیار دینے کی تجویز دی گئی ہے، بل میں کہا گیا ہے کہ معافی حاصل کرنے کے لیے ملزم کوسلطانی گواہ بنناہوگا۔

    ملزم کیس سے متعلق شواہداور مکمل حقائق فراہم کرے گا، جب کہ چیئرمین کو انکوائری اور انویسٹیگیشن یا دوران ٹرائل معافی دینے کا اختیار ہوگا۔

    نیب ترمیمی بل 2021 میں کیا ترمیم کی گئی ؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    بل کے مطابق چیئرمین نیب ملزم کو مشروط یا مکمل معافی دے سکتے ہیں، تاہم معافی قبول کرنے والا ملزم کسی بھی عوامی اور سرکاری عہدے سے 10 سال کے لیے نااہل ہوگا۔

    اس بل کے تحت کسی بھی جرم میں بالواسطہ یا بلا واسطہ ملوث شخص کو معافی مل سکے گی، جب کہ مجسٹریٹ کی موجودگی میں معافی قبول کرنے والے پر دیگر ملزمان جرح بھی کر سکیں گے۔

  • منی لانڈرنگ کے ذریعے اثاثے بنانے کا الزام،  فرح خان  کے خلاف تحقیقات کا حکم

    منی لانڈرنگ کے ذریعے اثاثے بنانے کا الزام، فرح خان کے خلاف تحقیقات کا حکم

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے منی لانڈرنگ کے ذریعے اثاثے بنانے کے الزام میں فرح خان کے خلاف تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ڈی جی نیب لاہور کو قانون کے مطابق انکوائری کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابقہ خاتون اول بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح خان کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    ترجمان نیب نے کہا کہ فرح خان کے خلاف اثاثے منی لانڈرنگ کے ذریعے بنانے کا الزام ہے، ڈی جی نیب لاہور کو قانون کے مطابق انکوائری کی ہدایت کردی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 سال میں فرح خان کے اکاؤنٹ میں 847 ملین جمع ہوئے، تمام رقم ذاتی اکاونٹ میں آتی رہی اور فوری نکلوائی بھی جاتی رہی۔

    نیب کے مطابق 2018 کے بعد سے نامعلوم ذرائع سے اثاثوں میں اضافہ ہوا ، فرح خان مسلسل بیرون ملک دورےکرتی رہیں، انھوں نے 9 بار امریکا اور 9مرتبہ یو اے ای کا دورہ کیا۔

    یاد رہے بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح خان نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ،نہ کبھی سرکاری کام میں مداخلت کی۔

    فرح خان کا کہنا تھا کہ میرے کردار پر کیچڑ اچھالنے والوں کی اپنی بہن بیٹیاں بھی ہیں، میرے کاروبارکے بارے میں شوہر پہلے ہی وضاحت دے چکے، میرے ساتھ جن لوگوں کو منصوب کیا گیا وہ بھی الزامات کی تردید کر چکے۔