Tag: نیب

  • العزیزیہ ریفرنس، نیب فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے تیار، اپیل کل دائرکیے جانے کا امکان

    العزیزیہ ریفرنس، نیب فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے تیار، اپیل کل دائرکیے جانے کا امکان

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ چیلنج کرنے کی تیاری کر لی.

    تفصیلات کے مطابق نیب کی قانونی ٹیم العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ چیلنج کرے گی. نیب کی جانب سے اپیل کل اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائرکیے جانے کا امکان ہے.

    نیب ذرائع کے مطابق اپیل میں موقف اختیار کیا جائے گا کہ احتساب عدالت نے نواز شریف کو شواہد کے باوجود کم سزا سنائی، نیب اپنی درخواست میں نوازشریف کی سزا بڑھانے کی استدعا کرے گا.

    نیب نےفلیگ شپ ریفرنس کے فیصلے کے خلاف بھی اپیل تیار کرلی، فلیگ شپ ریفرنس میں بریت کیخلاف اپیل بھی کل دائر کیے جانے کا امکان ہے.


    مزید پڑھیں: العزیزیہ ریفرنس پر فیصلے کے خلاف نواز شریف نے اپیل دائر کردی


    یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ریفرنس پر فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی ہے، نواز شریف کے وکلا نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے، خواجہ حارث اور ان کی ٹیم نے اپیل کے لیے درخواست تیار کی۔

    درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت میں ہمارا مؤقف نہیں سنا گیا، احتساب عدالت کے حکم نامے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

  • 2019 میں برطانیہ کے ساتھ ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ طے ہو جا ئے گا: بیرسٹر شہزاد اکبر

    2019 میں برطانیہ کے ساتھ ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ طے ہو جا ئے گا: بیرسٹر شہزاد اکبر

    لاہور: وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ 2019 میں کام اسی طرح جاری رکھیں گے جتنا 3 ماہ میں کیا ہے، کوشش ہوگی نئے سال میں احتساب کا عمل مضبوط ہو۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ 2019 کے شروع میں برطانیہ کے ساتھ ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ طے ہو جا ئے گا۔

    [bs-quote quote=”اسحاق ڈار کے معاملے پر برطانوی حکومت سے رابطے میں ہیں، برطانوی حکومت کو کیس سے متعلق 26 سوالوں کا جواب بھجوا دیا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بیرسٹر شہزاد اکبر”][/bs-quote]

    بیرسٹر شہزاد نے جے آئی ٹی رپورٹ پر بیان دینے کے حوالے سے کہا کہ یہ رپورٹ بتائی تو جا سکتی ہے مگر اس پر بیان نہیں دے سکتے۔

    انھوں نے کہا ’میرے نام کے ساتھ احتساب منسوب کرنے پر اپوزیشن کا شکر گزار ہوں، ملک میں کھلے عام منی لانڈرنگ ہوتی رہی ہے، ایسے لوگوں کو سامنے لانا ہوگا جو کیسز کو شواہد کی بنیاد پر مضبوط بنائیں۔‘

    وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی کا کہنا تھا ’اسحاق ڈار کے معاملے پر برطانوی حکومت سے رابطے میں ہیں، برطانوی حکومت کو کیس سے متعلق 26 سوالوں کا جواب بھجوا دیا ہے، ماضی میں سوئس حکومت کے ساتھ آٹومیشن انفارمیشن پر کام نہیں کیا گیا، اب اس پر کام کرنا ہے تاکہ 2019 کے آخر تک معاملہ طے ہو سکے۔‘

    انھوں نے مزید بتایا کہ سوئس حکومت کو لکھا ہے کہ پاکستانی شہریوں کی تفصیلات ہم سے شیئر کی جائیں، امید ہے 2019 میں تفصیلات آنے سے سامنے آئے گا کہ کس کی کتنی جائیداد ہے وہاں۔


    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری کے خلاف پوری چارج شیٹ آگئی ہے، شہزاد اکبر


    بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ جن لوگوں کے اثاثوں کا پتا چل رہا ہے، انھیں نوٹس بھجوایا جا رہا ہے، ان کے اکاؤنٹس بھی منجمد کیے جا رہے ہیں، ماضی میں منی لانڈرنگ کے انسداد کے لیے کوئی بھی اقدامات نہیں کیے گئے، ایف اے ٹی ایف چاہتا ہے کہ منی لانڈرنگ روکنے کے لیے قوانین ہونے چاہئیں۔

    انھوں نے کہا ’ملک میں فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، حکومت کی کوشش ہے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ خود مختار ہو، نئے سال میں اسے فعال کرنا حکومت کا ٹارگٹ ہے۔‘

    شہزاد اکبر نے کہا کہ 2019 میں کیسز مکمل ہوں گے تو اس کے نتیجے میں گرفتاریاں بھی ہو سکتی ہیں، نیب کسی کو گرفتارکرتی ہے تو 24 گھنٹے میں عدالت کے سامنے پیش کر دیتی ہے۔

  • ریلوے اراضی کیس، نیب نے سعد رفیق کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی

    ریلوے اراضی کیس، نیب نے سعد رفیق کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی

    لاہور: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سعد رفیق کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، نیب نے ایک اور انکوائری کا حکم دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق نیب کے زیر حراست سابق وزیر ریلوے سعدرفیق کے خلاف ریلوے اراضی لیز کرنے کے کیس پرانکوائری کی منظوری دے دی گئی ہے.

    سعدرفیق کے خلاف انکوائری کی منظوری چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے دی گئی.

    نیب ذرائع کے مطابق سعدرفیق دورمیں لاہور، قصور اور فیصل آباد اراضی 33 سال کی لیز پردی گئی.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق لیز کا معاہدہ مشکوک ہے، قواعد و ضوابط بھی جعلسازی سے طے کیے گئے.

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ لینڈ کو پٹرول پمپس اور دیگر کمرشل دکانوں کے لئے مختص کیا گیا، سعدرفیق نےمختلف کمپنیزکےذریعےاراضی قواعد سے ہٹ کرلیز پر دی، اراضی پہلے کمپنیوں کے نام پھرمن پسند افراد کو لیزپر دی گئی، چیئرمین نیب نے انکوائری مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کردی.


    ریلوے خسارہ کیس: خواجہ سعد رفیق سپریم کورٹ میں پیش

    یاد رہے کہ 26 دسمبر 2018 کو سابق وفاقی وزیر کو   ریلوے خسارہ کیس میں قومی احتساب بیورو نیب نے  سپریم کورٹ میں پیش کیا تھا۔

     سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے ریلوے خسارہ ازخود کیس کی سماعت کی۔

  • حالات شدید سیاسی بحران کی نشاندہی کررہے ہیں‘ چوہدری نثار

    حالات شدید سیاسی بحران کی نشاندہی کررہے ہیں‘ چوہدری نثار

    راولپنڈی: سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ احتساب سے متعلق اپوزیشن کے تحفظات کو دورکرنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ حالات شدید سیاسی بحران کی نشاندہی کررہے ہیں، ملک کے حالات دیکھ کر کچھ نہ بولنا بہترہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت سمجھ لےکوئی ملک اپوزیشن کے بغیرنہیں چل سکتا، تحفظات دورنہ کیے گئے تو یہ احتساب انتقام ہوگا۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ جمہوری نظام میں جمہوریت انتہائی اہم ہوتی ہے،اقتصادی اورمعاشی مسائل شدید ہیں، پریس کانفرنس میں بیان نہیں کیے جاسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ سیاست اصولوں کے تحت ہوتی ہے، کچھ فیصلے وقت پرہوتے ہیں، حکومت اور اپوزیشن میں نیب سے متعلق اتفاق ہوجاتا ہے تواچھی بات ہے۔

    سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ باربارمودی حکومت سے مذاکرات کی درخواست کرنا فائدے میں نہیں، مودی حکومت پاکستان سے اچھے تعلقات نہیں چاہتی۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ میرے مشورے مان لیے جاتے تو شاید آج مسلم لیگ ن کی حکومت ہوتی، مشورہ دیا تھا بیانات میں تلخی کوختم کیا جائے۔

    سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ کہا تھاعدلیہ اورفوج کے خلاف جوبیانات دیے جا رہے ہیں وہ روکیں، اب تو میں مسلم لیگ ن میں نہیں ہوں۔

    صحافی نے جب سابق وزیرداخلہ سے سوال کیا کہ کہ آپ ایم پی اے کا حلف اٹھا رہے ہیں یا نہیں؟ جس پر چوہدری نثار اٹھ کر چلے گئے۔

  • شہبازشریف آج  اے پی سی کی صدارت کریں گے

    شہبازشریف آج اے پی سی کی صدارت کریں گے

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف آج پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(اے پی سی) کی صدارت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کردیے۔

    پروڈکشن آرڈر کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف 28،31 دسمبر اور یکم جنوری کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی صدارت کریں گے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے پروڈکشن آرڈر کی منظوری کے بعد ایڈیشنل سیکرٹری نے جاری کیے۔

    پروڈکشن آرڈر کی کاپی چیئرمین قومی احتساب بیورو نیب ڈی جی (نیب) اور متعلقہ حکام کو بھی ارسال کردی گئی۔

    اس سے قبل رواں سال 10 اکتوبر کو اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے 17 اکتوبر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے۔

    شہبازشریف بلامقابلہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین منتخب

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی میں قائد خزب اختلاف شہبازشریف بلامقابلہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین منتخب ہوئے تھے۔

    بعدازاں پی اے سی کا چیئرمین منتخب ہونے پر شہبازشریف کا کہنا تھا کہ تمام اراکین کے اعتماد کا مشکور ہوں، سب کوساتھ لے کرچلوں گا، احتساب کا عمل شفاف ہوگا۔

    کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    واضح رہے کہ نیب لاہور نے رواں سال اکتوبرمیں شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پرانہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • نیب میں پیشی، حمزہ شہبازسے ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش

    نیب میں پیشی، حمزہ شہبازسے ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کی نیب پیشی کے موقع پر ان سے ڈیڑھ گھنٹہ پوچھ گچھ کی گئی، تفتیش کی بعد حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو بھی کی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز سے نیب نے متعدد مقدمات میں تفتیش کی ، یہ تفتیش ڈیڑھ گھنٹے سے زائد وقت جاری رہی۔

    نیب ذرائع کے مطابق حمزہ شہبازکوآمدن سےزائداثاثے اورصاف پانی کیس میں طلب کیاگیاتھا، ساتھ ہی ساتھ ان سے رمضان شوگرملزکیس میں بھی تفتیش کی گئی۔

    پیشی کی بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ میں کئی پیشیاں بھگت چکا ہوں، نوازشریف صاحب نے165پیشیاں بھگتیں لیکن کرپشن کا ثبوت نہیں ملا۔

    قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر، ان کے والد میاں شہباز شریف کی گرفتاری کے حوالے تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ شہبازشریف کوکسی کیس میں بلایاجاتاہے،گرفتاری کسی اورکیس میں ہوتی ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے دور میں 80ارب میں میٹروبس کےتین منصوبےمکمل ہوئے،پشاورمیں ایک کھرب کےبعدبھی ایک میٹرو منصوبہ مکمل نہیں ہوسکا ہے۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ نوازشریف نےملک کےاندھیروں کواجالوں میں بدل دیا تھا،ہم نےکسی کےآگےکوئی بھیک نہیں مانگی۔ حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ نواز شریف جیل جائیں یا شہباز شریف ، ہم مقابلہ کریں گے۔

    حمزہ شہباز نے کہا کہ نوازشریف نے موٹر وے اس وقت بنائی جب اس خطے میں کوئی اس کے تصور سے بھی واقف نہیں تھا،ملک کو ایٹمی ملک بنایا اورسی پیک کی سرمایہ کاری بھی ہمارے پانچ سالہ دورِ حکومت میں ہوئی۔

    انہوں نے وفاقی حکومت پرلفظوں کا گولہ بارود برساتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے بھی حالات کا سامنا کیا ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے ، لیکن حکومت کو یہ سب کرنا مہنگا پڑے گا۔

  • ریلوے خسارہ کیس: خواجہ سعد رفیق سپریم کورٹ میں پیش

    ریلوے خسارہ کیس: خواجہ سعد رفیق سپریم کورٹ میں پیش

    لاہور: ریلوے خسارہ کیس میں قومی احتساب بیورو نیب نے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق کو سپریم کورٹ میں پیش کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے ریلوے خسارہ ازخود کیس کی سماعت کی۔

    عدالت میں خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ ریلوے میں گراں قدر کام کیا ہے، افسوس ہے شیخ رشید نے لوکوموٹیو کے بارے میں عدالت میں غلط بیانی کی۔

    انہوں نے کہا کہ لوکوموٹیونہ 22 کروڑ میں آتا ہے نہ ہی ہم نے 45 کروڑمیں خریدا، قیمت خرید اور جس قیمت پرہم نے لیا دونوں غلط بتا رہے ہیں۔

    خواجہ سعد رفیق نے ریلوے کی فرانزک آڈٹ رپورٹ پر جواب داخل کرا دیا، انہوں نے کہا کہ میں ایک بات کرنے کی اجازت چاہتا ہوں، میرے دورمیں ریلوے میں بہتری آئی شاباش لینا چاہتا ہوں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پہلے وفاقی حکومت اوردیگر کا جواب آنے دیں پھردیکھیں گے، ریلوے میں توخسارہ ہواعدالت خسارے کی ہی بات کررہی ہے۔

    سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے ریلوے خسارہ کیس میں وفاقی حکومت اوردیگرسے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    بعدازاں سابق وزیرریلوے نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سے نیب کا رویہ ٹھیک ہے، مجھے نیب قانون پراعتراض ہے، میرے خلاف نیب کیس غلط ہے۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہماری باری آئی ہوئی ہے پتہ نہیں کون کون سی انکوائریاں جاری ہیں، نواز شریف کوجوسزا دی گئی اس سے بڑا ظلم کوئی نہیں، احتساب کے نام پرمسلم لیگ ن کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

  • احتساب عدالت آج فلیگ شپ ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ جاری کرے گی

    احتساب عدالت آج فلیگ شپ ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ جاری کرے گی

    اسلام آباد : العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف احتساب عدالت آج فلیگ شپ ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ جاری کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت فلیگ شپ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف آج تفصیلی فیصلہ جاری کرے گی۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان کررکھا ہے۔

    احتساب عدالت سے سزا یافتہ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    نوازشریف کو سخت سیکیورٹی میں بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ لایا گیا تھا اور انہیں خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور پہنچایا گیا تھا، سابق وزیراعظم کے ہمراہ نیب کی ٹیم بھی موجود تھی۔

    العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کو سات سال قید کی سزا


    یاد رہے کہ 24 دسمبر کو احتساب عدالت نے نوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنائی تھی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا تھا۔

    العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف پر ڈیڑھ ارب روپے اور ڈھائی کروڑ ڈالر یعنیٰ لگ بھگ 5 ارب روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

    کیس کا پس منظر


    سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف تحقیقات اس وقت شروع ہوئیں، جب 4 اپریل 2016 کو پانامہ لیکس میں دنیا کے 12 سربراہان مملکت کے ساتھ ساتھ 143 سیاست دانوں اور نامور شخصیات کے نام سامنے آئے جنہوں نے ٹیکسوں سے بچنے کے لیے کالے دھن کو بیرون ملک قائم بے نام کمپنیوں میں منتقل کیا۔

    پاناما لیکس میں پاکستانی سیاست دانوں کی بھی بیرون ملک آف شور کمپنیوں اور فلیٹس کا انکشاف ہوا تھا جن میں اس وقت کے وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف کا خاندان بھی شامل تھا۔

    کچھ دن بعد وزیر اعظم نے قوم سے خطاب اور قومی اسمبلی میں اپنی جائیدادوں کی وضاحت پیش کی تاہم معاملہ ختم نہ ہوا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ (موجودہ وزیر اعظم) عمران خان، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی جانب سے وزیر اعظم کو نااہل قرار دینے کے لیے علیحدہ علیحدہ تین درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کی گئیں۔

    درخواستوں پر سماعتیں ہوتی رہیں اور 28 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ نے فیصلہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا۔ اس کے ساتھ ہی قومی ادارہ احتساب (نیب) کو حکم دیا گیا کہ وہ وزیر اعظم اور ان کے خاندان کے خلاف ریفرنس دائر کرے۔

    بعد ازاں نیب میں شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز دائر کیے گئے جن میں سے ایک ایون فیلڈ ریفرنس پایہ تکمیل تک پہنچ چکا ہے۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 10 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی جبکہ مریم نواز کو 7 سال قید مع جرمانہ اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔

  • نیب نے نوازشریف کو اڈیالہ جیل سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا

    نیب نے نوازشریف کو اڈیالہ جیل سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا

    لاہور: احتساب عدالت سے سزا یافتہ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل سے کوٹ لکھپت جیل لاہور منتقل کردیا۔

    نوازشریف کو سخت سیکیورٹی میں بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ لایا گیا اور انہیں خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور پہنچایا گیا، سابق وزیراعظم کے ہمراہ نیب کی ٹیم بھی موجود تھی۔

    احتساب عدالت کے فیصلے کے بعد سابق وزیراعظم نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ انہیں اڈیالہ جیل کے بجائے کوٹ لکھپت بھیجنے کے احکامات جاری کیے جائیں جس پر معزز جج نے ان کی درخواست منظور کرلی تھی۔

    العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کو سات سال قید کی سزا


    خیال رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت نے نوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنائی تھی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا تھا۔

    العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف پر ڈیڑھ ارب روپے اور ڈھائی کروڑ ڈالر یعنیٰ لگ بھگ 5 ارب روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

    نواز شریف کو جیل میں کیا سہولیات حاصل ہوں گی؟


    یاد رہے کہ احتساب عدالت کے معزز جج محمد ارشد ملک نے نوازشریف کے خلاف دونوں ریفرنسز پر 19 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    کیس کا پس منظر


    سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف تحقیقات اس وقت شروع ہوئیں، جب 4 اپریل 2016 کو پانامہ لیکس میں دنیا کے 12 سربراہان مملکت کے ساتھ ساتھ 143 سیاست دانوں اور نامور شخصیات کے نام سامنے آئے جنہوں نے ٹیکسوں سے بچنے کے لیے کالے دھن کو بیرون ملک قائم بے نام کمپنیوں میں منتقل کیا۔

    پاناما لیکس میں پاکستانی سیاست دانوں کی بھی بیرون ملک آف شور کمپنیوں اور فلیٹس کا انکشاف ہوا تھا جن میں اس وقت کے وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف کا خاندان بھی شامل تھا۔

    کچھ دن بعد وزیر اعظم نے قوم سے خطاب اور قومی اسمبلی میں اپنی جائیدادوں کی وضاحت پیش کی تاہم معاملہ ختم نہ ہوا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ (موجودہ وزیر اعظم) عمران خان، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی جانب سے وزیر اعظم کو نااہل قرار دینے کے لیے علیحدہ علیحدہ تین درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کی گئیں۔

    درخواستوں پر سماعتیں ہوتی رہیں اور 28 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ نے فیصلہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا۔ اس کے ساتھ ہی قومی ادارہ احتساب (نیب) کو حکم دیا گیا کہ وہ وزیر اعظم اور ان کے خاندان کے خلاف ریفرنس دائر کرے۔

    بعد ازاں نیب میں شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز دائر کیے گئے جن میں سے ایک ایون فیلڈ ریفرنس پایہ تکمیل تک پہنچ چکا ہے۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 10 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی جبکہ مریم نواز کو 7 سال قید مع جرمانہ اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔

  • نیب فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کا فیصلہ چیلنج کرے گی

    نیب فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کا فیصلہ چیلنج کرے گی

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق آج چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈ کوارٹرزاسلام آباد میں اہم اجلاس ہوا.

    اجلاس میں آج کے فیصلہ پر تبادلہ خیال ہوا، جس کے بعد فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا.

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت اجلا س میں قانونی ٹیم کو اس ضمن میں ہدایات جاری کی گئیں.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق نوازشریف کی بریت کا فیصلہ چیلنج کیا جائے.

    چیئرمین نیب کی جانب سے قانونی ماہرین اورڈی جیزنیب کو بروقت اپیل دائر کرنے کی ہدایت کی ہے.


    مزید پڑھیں: العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کو سات سال قید کی سزا، کمرہ عدالت سے گرفتار


    یاد رہے کہ آج سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا، نواز شریف کو العزیزیہ میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کرلیا ہے.

    احتساب عدالت کے معزز جج محمد ارشد ملک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف مختصرفیصلہ سنایا، انھیں فلیگ شپ میں بری کیا گیا ہے جبکہ العزیزیہ میں سات سال کی سزا سنائی گئی ہے۔