Tag: نیب

  • سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور

    سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے زمین کی الاٹمنٹ سے متعلق کیس میں ضمانت قبل ازگرفتاری کے لیے درخواست دائر کی۔

    قائم علی شاہ کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب نے 18 دسمبر کو کال اپ نوٹس بھیجا ہے، انہوں نے کہا کہ ملیر ندی کی اراضی کی الاٹمنٹ کرنے کے بعد منسوخ بھی کردی تھی۔

    سابق وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ نیب کی جانب سے کال اپ نوٹس بھیجنا سیاسی انتقام کے مترداف ہے، نیب پیپلزپارٹی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے۔

    قائم علی شاہ نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی کہ نیب کے کال اپ نوٹس کو کالعدم قرار دیا جائے اور ساتھ ہی نیب کوگرفتاری سے روکا جائے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی 10 لاکھ روپے کے عوض ضمانت قبل ازگرفتاری فروری کے دوسرے ہفتے تک منظور کرلی۔ عدالت نے قائم علی شاہ کو نیب انکوائری میں تعاون کی بھی ہدایت کردی۔

    سابق وزیراعلیٰ سندھ نے قائم علی شاہ نے میڈیا سےغیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زمین جوالاٹ کی گئی تھی وہ منسوخ ہوچکی، کیس میں کچھ نہیں پھربھی مجھے نوٹس بھیجا گیا۔

    قائم علی شاہ نے کہا کہ پہلےکہہ دیا تھا نیب انتقامی کارروائی کررہا ہے، حکومت کی کارکردگی سب کے سامنے ہے، حکومت انتقامی کارروائی کے علاوہ اورکچھ نہیں کر رہی۔

    سابق وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 26 دسمبرکوپی پی کی سینٹرل کمیٹی کا اجلاس ہے، اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

  • پیراگون اسکینڈل :خواجہ برادران کےجسمانی ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع

    پیراگون اسکینڈل :خواجہ برادران کےجسمانی ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پییراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جسمانی ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کوآج احتساب عدالت کے معزز جج سید نجم الحسن کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سعدین بلڈرز خواجہ سعدرفیق کی ملکیت ہے، سعدین بلڈرزکے ملازمین یا دیگرمعلومات نہیں دی گئیں۔

    انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سعدین بلڈرز نے کن کو گھربنا کردیےیا دیگرسروسزفراہم کیں تفصیلات نہیں جبکہ پیراگون کے اکاؤنٹ سے 6 ملین کی رقم خواجہ سعد رفیق کے اکاؤنٹ سے آئی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ فرحان علی پیراگون اورسعدین کے اکاؤنٹ چلا رہا ہے، فرحان علی خواجہ سلمان کا برادرنسبتی ہے، ندیم ضیاء اورفرحان علی ملک سے فرارہوچکے ہیں۔

    انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پیراگون 15،20 ارب کا میگا پروجیکٹ ہے، پیراگون نے 2 ارب کے وہ پلاٹس عوام کو بیچے جوملکیت ہی نہیں ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ قیصرامین بٹ کو10لاکھ ماہانہ پیراگون سے ملتا تھا، حاجی رفیق نامی شخص کی 200 کنال زمین بیچ دی گئی، 80 کنال زمین غیرقانونی طورپرفروخت کے ثبوت حاصل کرلیے۔

    انہوں نے کہا کہ 108 متاثرین پیراگون کے خلاف نیب سے رجوع کرچکے ہیں، عدالت تفتیش کے لیے مزید جسمانی ریمانڈ دے، سرکاری زمین بھی پلاٹ بنا کرفروخت کردی گئی۔

    خواجہ برادران کے وکیل نے کہا کہ سرکاری یا شاملات اراضی کی خریدوفروخت سے تعلق نہیں ہے جبکہ نیب کے الزامات بالکل بے بنیاد ہیں، خواجہ برادران پیراگون کے ڈائریکٹریا شیئرہولڈرنہیں ہیں۔

    وکیل خواجہ برداران نے کہا کہ نیب نے جو باتیں عدالت کوبتائی درخواست میں ذکرنہیں، کے ایس آر اور سعدین ایسوسی ایٹس ٹیکس ریٹرن میں ڈکلیئرہیں۔

    وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ برداران کے بتائے ہوئے حقائق کومسخ کرکے پیش کیا جا رہا ہے، احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ نیب ٹرانزیکشن کی بات کررہا ہے۔

    خواجہ برادران کے وکیل نے کہا کہ جوگھرسعدین اورکے ایس آر سے مارکیٹ ہوئے کوئی متاثرہ شخص نہیں، بنیادی حقوق میں سے خواجہ برادران کا بھی حق ہے کہ بزنس کریں۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ خواجہ سعدرفیق نے سپریم کورٹ میں بھی حلف نامہ جمع کرایا ہے، لوگوں کے آپس میں جھگڑے نمٹانے کے لیے ریمانڈ نہیں دینا چاہیے۔

    احتساب عدالت نے خواجہ برداران کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ عدالت نے خواجہ برادران کو 5 جنوری کوپیش کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

    نیب نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو حراست میں لے لیا


    یاد رہے کہ 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کردی تھی جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو گرفتار کرلیا تھا۔

    خواجہ برادران 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے


    بعدازاں اگلے روز پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو احتساب عدالت نے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر 22 دسمبر تک قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے کردیا تھا۔

  • جیل میں پروفیسر کی موت پر نیب نے وضاحت جاری کردی

    جیل میں پروفیسر کی موت پر نیب نے وضاحت جاری کردی

    لاہور: سرگودھا یونیورسٹی کے پروفیسر کی موت پر قومی ادارہ احتساب (نیب) نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوڈیشل ریمانڈ کے بعد محکمہ جیل خانہ جات ہی ملزمان کے معاملات دیکھتی ہے۔ نیب کا کسی قسم کا عمل دخل نہیں ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ڈائریکٹر سرگودھا یونیورسٹی میاں جاوید احمد کی کیمپ سینٹرل جیل میں وفات پر قومی ادارہ احتساب (نیب) کا کہنا ہے کہ جیل حکام کے زیر تحویل ملزمان کے معاملات جیل انتظامیہ کے سپرد ہوتے ہیں۔ نیب کا کسی قسم کا عمل دخل نہیں ہوتا۔

    ترجمان نیب کا کہنا تھا کہ جوڈیشل ریمانڈ سے مراد ملزمان کو جوڈیشل حکام کے حوالے کرنا ہے، جوڈیشل ریمانڈ کے بعد محکمہ جیل خانہ جات ہی ملزمان کے معاملات دیکھتی ہے۔

    نیب کے مطابق ایمرجنسی سے متعلقہ حالات میں بھی جیل انتظامیہ احکامات جاری کرتی ہے، جیل مینول کی رو سے کسی نیب افسر کی مداخلت یا اجازت کا تصور ہی نہیں۔

    نیب ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میاں جاوید پروفیسر یا ڈاکٹر نہیں لاہور کیمپس کے مالک تھے بطور ڈائریکٹر کیمپس کھولا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سرگودھا یونیورسٹی لاہور کیمپس کے ڈائریکٹر پروفیسر جاوید اقبال جیل میں انتقال کر گئے تھے اور ان کے زنجیر بکف جسد خاکی کی تصویر منظر عام پر آئی تھی۔

    جاوید اقبال نیب کی حراست میں تھے جہاں اچانک طبیعت خراب ہونے پر انہیں سروسز اسپتال لے جایا گیا تھا۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد وہ اسپتال سے جیل پہنچے جہاں دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوگئے۔

    پروفیسر جاوید سرگودھا یونیورسٹی کے غیر قانونی کیمپسز کھولنے کے الزام میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں تھے۔

    بعد ازاں میڈیا پر چلنے والی خبروں پر قومی احتساب بیورو نے اپنے ردعمل میں اس تاثر کی سختی سے تردید کی کہ مرحوم جاوید اقبال کا انتقال نیب کی حراست میں ہوا۔

  • سندھ حکومت نے الیکشن 2018 میں کیمرے کرائے پر کیوں لیے؟ تحقیقات شروع

    سندھ حکومت نے الیکشن 2018 میں کیمرے کرائے پر کیوں لیے؟ تحقیقات شروع

    کراچی: صوبہ سندھ میں مبینہ بد انتظامی کے ایک اور اسکینڈل کی بازگشت سنائی دینے لگی ہے، اس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ سندھ حکومت نے عام انتخابات کے لیے کیمرے کرائے پر کیوں لیے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے عام انتخابات 2018 میں حکومتِ سندھ کی سیکورٹی کیمروں کے حوالے سے بد انتظامی کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

    [bs-quote quote=”کئی روز پہلے بھی متعلقہ افسران کو ریکارڈ کے لیے لکھا مگر جواب نہیں ملا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”نیب کا شکوہ”][/bs-quote]

    نیب الیکشن 2018 میں کیمروں کی تنصیب میں مالی بے ضابطگی کی تحقیقات کر رہی ہے۔

    نیب نے چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھ کر کرائے پر حاصل کیے جانے والے کیمروں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ نیب نے سندھ حکومت سے درخواست کی ہے کہ 24 دسمبر تک مطلوبہ دستاویز فراہم کی جائے۔

    نیب نے استفسار کیا ہے کہ سندھ حکومت نے خریدنے کی بجائے سی سی ٹی وی کیمرے کرائے پر کیوں لیے۔ دریں اثنا نیب نے چیف سیکریٹری سندھ سے دستاویز کے ساتھ 7 سوالات کے جوابات کی درخواست کی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  سندھ حکومت کے منظور نظر افسران کے گرد نیب کا گھیرا تنگ


    نیب نے کنٹریکٹ میں مبینہ بد انتظامی پر افسران کے عدم تعاون کا بھی شکوہ کیا، نیب کی جانب سے کہا گیا کہ کئی روز پہلے بھی متعلقہ افسران کو ریکارڈ کے لیے لکھا مگر جواب نہیں ملا۔

    واضح رہے کہ الیکشن 2018 میں پوسٹل بیلٹ کا غلط استعمال روکنے کے لیے الیکشن کمیشن کی ہدایت پر مخصوص طریقہ کار کے تحت سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کی گئی، اور الیکشن کے دن پولنگ اسٹیشنز پر کیمروں سے مانیٹرنگ کی گئی۔

  • نیب کا یوسف رضا گیلانی کے قریبی رشتے دار کے گھر چھاپہ، کروڑوں روپے برآمد

    نیب کا یوسف رضا گیلانی کے قریبی رشتے دار کے گھر چھاپہ، کروڑوں روپے برآمد

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے ایک گھر سے چھاپے کے دوران کروڑوں روپے برآمد کرلیے، ذرائع کے مطابق چھاپہ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے قریبی رشتے دار ثقلین گیلانی کے گھر پر مارا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے اسلام آباد میں این آئی ایچ میں واقع سرکاری افسر کے گھر پر چھاپہ مارا جہاں سے کروڑوں روپے برآمد ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چھاپہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے قریبی رشتے دار ثقلین گیلانی کے گھر پر مارا گیا۔ نیب راولپنڈی نے ملزم کے گھر سے ایک کروڑ 88 لاکھ کی رقم برآمد کی ہے۔

    کروڑوں روپے کی برآمدگی کے بعد ملزم ثقلین گیلانی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے اور ثقلین گیلانی کے اثاثوں کی بھی چھان بین شروع کردی ہیں۔ ثقلین گیلانی کے تمام اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی مانگ لی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ملزم کی تعیناتی بھی غیر قانونی طریقے سے کی گئی تھی۔

  • نیب کی راولپنڈی میں‌ بڑی کارروائی، خطیر رقم کی منی لانڈرنگ ناکام بنا دی

    نیب کی راولپنڈی میں‌ بڑی کارروائی، خطیر رقم کی منی لانڈرنگ ناکام بنا دی

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو ، راولپنڈی نے خطیر رقم منی لانڈرنگ کرنے کی کوشش ناکام بنا دی.

    تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی نے آج اہم کارروائی کی ہے، جس میں‌ ای پی آئی کے عہدے دار کے گھرچھاپا مارا، جس میں‌تقریباً 2 کروڑ مالیت کی کرنسی برآمد ہوئی.

    نیب ذرائع کے مطابق برآمد رقم میں 9 ہزار ڈالر، 10 ہزار پاؤنڈ اور دیگرغیرملکی کرنسی شامل ہیں.

    نیب نے یہ اہم کارروائی بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں کرپشن  کی شکایت پر کی، جس میں‌ خطیر رقم برآمد ہوئی، ملزم کو فی الحال گرفتار نہیں کیا گیا ہے، نیب ذرائع کی جانب سے ملزم کا نام بھی ظاہر  نہیں کیا گیا۔

    بچوں کا حفاظتی بچاؤ کے ٹیکوں کا یہ پروگرام اقوام متحدہ کی معاونت سے چل رہا ہے، جس میں‌ گھپلوں‌ کی اطلاعات تھیں.


    مزید پڑھیں: دہشت گردی اور منی لانڈرنگ کے خلاف پاک ترک باہمی تعاون کا عزم


    نیب ذرائع کے مطابق پیسےمنی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک بھجوائے جانے تھے،ای پی آئی کے عہدے دار کے گھرچھاپے میں برآمد ہونے والی رقم ایک فارماسیوٹیکل کمپنی سے کمیشن کے طور پر لی گئی تھی.

    یاد رہے کہ گذشتہ دونوں‌ وزیر اعظم عمران خان نے منی لانڈرنگ کے خلاف قانون سازی کرتے ہوئے سخت اقدامات کا عندیہ دیا تھا.

  • نیب نے مجھے کلین چٹ دے  دی ہے، وزیراعلیٰ پختونخواہ کا دعویٰ

    نیب نے مجھے کلین چٹ دے دی ہے، وزیراعلیٰ پختونخواہ کا دعویٰ

    پشاور : وزیراعلیٰ پختونخواہ محمودخان نے دعویٰ کیا ہے کہ نیب نےانہیں کلین چٹ دے دی ہے،  انہوں نے یہ بھی کہا کہ مالم جبہ کیس میں سمری پرمیرےدستخط ہی نہیں ہے،کیس سےکوئی تعلق نہیں بنتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پختونخواہ محمود خان آج مالم جبہ اراضی لیزکیس میں نیب آفس  پیش ہوئے اور انہوں نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔

    میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ اداروں کااحترام ہےاسی لیےنیب آفس میں پیش ہوا، نیب نے مجھے کلین اینڈ کلیئر چٹ دے دی ہے، کوئی سوال نامہ نہیں دیا گیا، مالم جبہ اراضی لیز کامجھےمعلوم نہیں تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مالم جبہ کیس میں سوال جواب ہوئے، سمری پرمیرےدستخط ہی نہیں ہے،کیس سےکوئی تعلق نہیں، انہیں علم نہیں کہ جب لیزہوئی تومیں منسٹرٹور ازم تھا بھی یانہیں۔ مجھےاس لیےبلاگیاکہ میں وزیرسیاحت تھا۔

    خیال رہے نیب میں سوات مالم جبہ اراضی کیس میں 275 ایکڑ اراضی لیز پر دینے سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔ مالم جبہ میں 2014 میں ریزورٹس کے لیے سرکاری اراضی لیز پر دی گئی تھی، جس میں بے قاعدگیوں اور اقربا پروری کی شکایات سامنے آنے پر نیب خیبر پختونخواہ نے تحقیقات شروع کی تھی ۔

  • پنجاب میں 56 کمپنیز اسکینڈل،  تحقیقات میں بڑی پیش رفت، جلد اہم گرفتاریوں کا امکان

    پنجاب میں 56 کمپنیز اسکینڈل، تحقیقات میں بڑی پیش رفت، جلد اہم گرفتاریوں کا امکان

    لاہور : پنجاب میں 56 کمپنیز اسکینڈل میں لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی تحقیقات میں بڑی پیش رفت ہوئی ، جس کے بعد جلد اہم گرفتاریوں کا امکان ہے جبکہ نیب کو شہباز شریف سمیت سیاستدانوں کے خلاف اہم ریکارڈ مل گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ذرائع کا کہنا ہے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی تحقیقات میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، لاہور میں صفائی کے نام پر قومی خزانے کو 53 ارب روپے کا نقصان پہنچائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صفائی کمپنی میں 9 سیاستدانوں،7 بیوروکریٹس سمیت 22 افراد کے گرد گھیرا تنگ ہو گیا ہے جبکہ شہباز شریف سمیت سیاستدانوں کے خلاف بھی نیب کو اہم ریکارڈ مل گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”صفائی کمپنی میں 9 سیاستدانوں،7 بیوروکریٹس سمیت 22 افراد کے گرد گھیرا تنگ” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    ذرائع کے مطابق سابق ڈی سی اوز اور بورڈ آف ڈائریکٹرز بھی لوٹ مار میں ملوث ہے، بعض سیاستدانوں اور بیوروکریٹس نے تحقیقات میں نیب کیساتھ تعاون نہیں کیا۔ ذرائع نے اس کیس میں جلد اہم گرفتاریوں کا امکان ظاہر کیا ہے۔

    یاد رہے رواں سال اپریل میں نیب لاہور نے 56 کمپنیوں کے ریکارڈ کے حوالے سے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی، نیب رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ آڈٹ انکوائری میں ان کمپنیوں میں قانون کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی گئی۔ ان کمپنیوں میں پنجاب سلورلینڈ بائیو ٹیکنالوجی کمپنی، بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ پنجاب، قائداعظم ونڈ پاور کمپنی شامل ہیں۔

    سپریم کورٹ رجسٹری میں پنجاب کمپنیزاسکینڈل میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ اگرریفرنس بنتا ہے تو فائل کریں، 3 لاکھ سے زائد تنخواہ لینے والے افسران نیب کے روبرو پیش ہوں گے۔

    واضح رہے کہ نیب نے جولائی میں شہبازشریف کو پنجاب پاور کمپنی اسکینڈل سے متعلق پوچھ گچھ کیلئے طلب کیا تھا، جس کے احکامات سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے ہوا میں اڑا دیئے تھے۔

    خیال رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا، جس کے بعد سے شہبازشریف نیب کی تحویل میں ہیں۔

  • مسلم لیگ ن کے ایک اور رہنما رانا مبشر اقبال بھی نیب کے ریڈار پر

    مسلم لیگ ن کے ایک اور رہنما رانا مبشر اقبال بھی نیب کے ریڈار پر

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی رانا مبشر اقبال کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) میں زمین پر قبضے کی شکایت درج کروادی گئی، نیب درخواست کا جائزہ لے کر کارروائی کا آغاز کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے بعد مسلم لیگ ن کے ایک اور رکن قومی اسمبلی رانا مبشر اقبال بھی قومی احتساب بیورو (نیب) کے ریڈار پر آگئے۔ رانا مبشر کے خلاف ایک بیوہ خاتون نے نیب میں شکایت درج کروائی ہے۔

    خاتون نے اپنی زمین پر مبینہ قبضے درخواست نیب میں درج کروائی ہے۔

    درخواست گزار خاتون کا کہنا ہے کہ خیابان امین ہاؤسنگ سے مل کر رانا مبشر اور ان کے ساتھیوں نے ان کی زمین پر قبضہ کیا ہے۔ رانا مبشر نے ملی بھگت سے ریکارڈ میں بھی جعلسازی کی ہے۔

    نیب لاہور نے بیوہ کی درخواست منظور کرتے ہوئے رانا مبشر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ نیب کو سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کے خلاف بھی کروڑوں روپے کی بے ضابطگی کی شکایت موصول ہوئی ہے۔ رانا ثنا اللہ پر فیصل آباد میں انڈر پاس کا نقشہ تبدیل کروانے کا الزام ہے۔

    شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ انڈر پاس کا روٹ تبدیل کر کے من پسند افراد کو کروڑوں روپے کا فائدہ پہنچایا گیا۔

    ذرائع کے مطابق نیب سابق صوبائی وزیر کے خلاف درخواست کا جائزہ لے رہی ہے جس کی تصدیق کے بعد کاروائی شروع کردی جائے گی۔

    اس سے قبل سابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے خلاف بھی 8 الزامات پر تحقیقات شروع کی جاچکی ہیں۔ ان الزامات میں ریاستی اداروں کے فنڈز، سرکاری گاڑیوں کے غلط استعمال، اثاثے خریدنے اور پی ٹی وی میں لیگی ورکرز کی بھرتیاں شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، ان کے بھائی سلمان رفیق اور رکن اسمبلی قمر الاسلام بھی مختلف کرپشن مقدمات میں نیب کی زیر حراست ہیں۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف بھی ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کے سزا یافتہ ہیں اور فی الحال ضمانت پر رہا ہیں۔

  • نیب کی نثار کھوڑو، شرجیل میمن سمیت اہم شخصیات کے خلاف انکوائری کی منظوری

    نیب کی نثار کھوڑو، شرجیل میمن سمیت اہم شخصیات کے خلاف انکوائری کی منظوری

    اسلام آباد: آج چیئرمین نیب جاوید ا قبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں‌ اہم انکوائریوں کی منظوری دی گئی.

    تفصیلات کے مطابق اجلاس میں 16 انکوائریوں کی منظوری دی گئی، جس میں‌ نثار کھوڑو، محکمہ خوراک سکھر کے افسران کے خلاف انکوائری بھی شامل ہے.

    [bs-quote quote=” اجلاس میں مجموعی طور پر 16 انکوائریوں کی منظوری دی گئی” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    نیب اعلامیہ کے مطابق سابق ایم این اے پیر صابر شاہ، محکمہ محصولات ڈی آئی خان کے افسران، اہل کاروں کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی .

    نیب نے ایم ڈی نیشنل ٹیلی کام کارپوریشن وقار  زاہد میر، قائم مقام ایم ڈی اوگرا، او جی ڈی سی ایل انتظامیہ، ایم پی اے عبدالکریم سومرو، شرجیل میمن، قیصر عباس کے خلاف انکوائری کی بھی منظوری دی ہے.

    مزید پڑھیں: نیب کی مریم اورنگزیب کیخلاف 8الزامات کے تحت تحقیقات

    نیب نے محکمہ محصولات چوبارہ لیہ کے اہل کاروں، محکمہ خوراک سکھر کے افسران، اہل کاروں، نیشنل پاور پارک مینجمنٹ کمپنی، گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ، پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی.

    ڈی جی نیب شہزاد سلیم

    ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے کہا ہے کہ نیب کسی دباؤ کے بغیر تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے. ان خیالات کا اظہار انھوں‌نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    واضح رہے کہ  آج نیب لاہور کی جانب سے صحافیوں کو نیب کے دفتر کا دورہ کرایا گیا، نیب حکام نے صحافیوں کو قیدیوں کو فراہم سہولتوں پربریفنگ دی.

    اس موقع پر ڈی جی نیب نے کہا کہ نیب عدم تشدد کی پالیسی پریقین رکھتا ہے، ادارے دباؤ کے بغیر تحقیقات جاری رکھے گا.