Tag: نیب

  • العزیزیہ ریفرنس میں حتمی دلائل پہلےکون دے گا ؟ عدالت نےفیصلہ محفوظ کرلیا

    العزیزیہ ریفرنس میں حتمی دلائل پہلےکون دے گا ؟ عدالت نےفیصلہ محفوظ کرلیا

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کررہے ہیں۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف احتساب عدالت میں پیشی کے بعد روانہ ہوگئے، جبکہ ان کے وکیل خواجہ حارث تفتیشی افسر محمد کامران پر جرح کررہے ہیں۔

    استغاثہ کے گواہ محمد کامران نے کہا کہ ہماری درخواست پرلندن لینڈ آف رجسٹری کی جانب سے 2 دستاویز دی گئیں۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ لینڈ رجسٹری ڈیپارٹمنٹ کوآخری ایڈیشن کے لیے درخواست دی، درخواست کے جواب میں ہیسٹوریکل کاپی مجھے ملی۔

    محمد کامران نے کہا کہ لینڈ رجسٹری ڈیپارٹمنٹ نےانفارمیشن کی بنیاد پر جواب دیا، لینڈ رجسٹری ڈیپارٹمنٹ سے موجودہ ملکیت کے بارے میں پوچھا تھا۔

    استغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ مجھے ریکارڈ کی کاپی جب ملی تو اس پر 31 اکتوبر کی تاریخ لکھی تھی، درخواست کے مطابق پراپرٹی فلیگ شپ انویسٹمنٹ سے منسلک تھی، ان میں سے ایک کمپنی حسن نواز کی تھی۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر العزیزیہ استیل ملزریفرنس میں حتمی دلائل دینے سے متعلق نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نوازشریف نے اپنے دفاع میں کچھ دستاویزات پیش کی ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ قانون کے مطابق اب وکیل صفائی پہلے حتمی دلائل کا آغاز کریں جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ ہم نے دستاویزات اپنے دفاع میں پیش نہیں کیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ نوازشریف کی طرف سے دفاع سے متعلق سوال کا جواب نفی میں دیا گیا، ان دستاویزات پراس عدالت یا ہائی کورٹ میں دلائل نہیں دیں گے۔

    العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں حتمی دلائل پراسیکیوشن شروع کرے گی یا وکیل صفائی ؟، عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    فلیگ شپ ریفرنس: خواجہ حارث کی تفتیشی افسر پرجرح


    احتساب عدالت میں گزشتہ روز سماعت کے دوران تفتیشی افسر محمد کامران کا کہنا تھا کہ ایم ایل اے کے جواب میں لینڈ رجسٹری کی کاپی ظاہر شاہ سے لی تھی، لینڈ رجسٹری میں ظاہر نمبر دو الگ الگ پراپرٹیزکی تھیں۔

    یاد رہے کہ 16 نومبر کو احتساب عدالت نے نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز نمٹانے کے لیے ٹرائل کورٹ کی مدت میں توسیع کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے 3 ہفتے میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • عدالت نے نیب کو خواجہ سعد رفیق کو 5 دسمبر تک گرفتار کرنے سے روک دیا

    عدالت نے نیب کو خواجہ سعد رفیق کو 5 دسمبر تک گرفتار کرنے سے روک دیا

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ میں خواجہ سعد رفیق کی گرفتاری سے بچنے کے لئے دائر درخواست پر سماعت پر عدالت نے نیب کو سابق وفاقی وزیر ریلوے کو 5 دسمبر تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ مین جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے خواجہ سعد رفیق کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ اس نے کسی قسم کی کرپشن نہیں کی اور نیب تفتیش میں مکمل تعاون کیا ہے۔ درخواست ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے۔

    دوران سماعت عدالت کے استفسار پر ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب چوہدری خلیق الزمان نے آگاہ کیا کہ خواجہ سعد رفیق کے وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں۔

    جس پر عدالت نے کہا کہ گراؤنڈ آف اریسٹ کدھر ہیں؟ نیب تفتیشی افسر نے بتایا کہ وہ نیب لاہور کے دفتر میں موجود ہیں۔

    عدالت نے قرار دیا کہ شاید آپ گرفتار کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب کے دلائل پر عدالت میں قہقہے لگ گئے، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا کہ آپ سینئر وکلاء ہیں، آپ سے ایسی امید نہیں کی جا سکتی۔ پیچھے سے قہقہہ آنے کا مطلب ہے کہ عدالت میں یہ نامناسب رویہ ہے۔ اس کی ذمہ داری درخواست گزار پر ہی ہو گی۔ یہ نہ ہو کہ یہ صلاح کار کسی کو مروا دیں۔

    دلائل کے بعد عدالت نے خواجہ سعد رفیق کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے نیب کو خواجہ سعد رفیق کو 5 دسمبر تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔

    مزید پڑھیں : خواجہ سعد رفیق کی عبوری ضمانت میں 26 نومبر تک توسیع

    خیال رہے خواجہ سعد رفیق نے نیب کی جانب سے گرفتاری کے خدشے کے تحت درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے، جس پر عدالت نے انھیں 24 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے 5، 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا، بعد ازاں اس ضمانت میں 14 نومبر، اور پھر 26 نومبر تک توسیع کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    بعد ازاں خواجہ برادران سے قومی احتساب بیورو (نیب) کے افسران نے ایک گھنٹہ تک پوچھ گچھ کی تھی۔ نیب کی 3 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق سے الگ الگ تحقیقات کی جس دوران وہ افسران کو مطمئن نہیں کرسکے تھے۔

  • فلیگ شپ ریفرنس: خواجہ حارث کی تفتیشی افسر پرجرح

    فلیگ شپ ریفرنس: خواجہ حارث کی تفتیشی افسر پرجرح

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف احتساب عدالت میں پیشی کے بعد روانہ ہوگئے، جبکہ ان کے وکیل خواجہ حارث نے تفتیشی افسر محمد کامران پر جرح کی۔

    تفتیشی افسر محمد کامران نے عدالت کو بتایا کہ ایم ایل اے کے جواب میں لینڈ رجسٹری کی کاپی ظاہر شاہ سے لی تھی، لینڈ رجسٹری میں ظاہر نمبر دو الگ الگ پراپرٹیزکی تھیں۔

    وکیل صفائی خواجہ حارث نے گزشتہ سماعت کے دوران تفتیشی افسرمحمد کامران پر جرح مکمل کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

    دوسری جانب فلیگ شپ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو بیان کے لیے آج سوال نامہ دیا جانے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں حتمی دلائل منگل کو دیے جائیں گے۔

    نوازشریف کی آج حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور


    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر نوازشریف کے وکیل کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ کلثوم نوازکے لیے فاتحہ خوانی، دعائیہ تقریب رکھی ہے، آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جائے۔ معزز جج نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکی تھی۔

  • شہبازشریف کے داماد علی عمران کے نام پر اربوں روپے کی جائیداد کا انکشاف

    شہبازشریف کے داماد علی عمران کے نام پر اربوں روپے کی جائیداد کا انکشاف

    لاہور : اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کے داماد علی عمران کے نام پراربوں روپے کی جائیداد کا انکشاف ہوا، علی اینڈ کمپنی میں 60 لاکھ شیئرز علی عمران کی ملکیت نکلے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے پوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف کے داماد علی عمران کی جائیداد سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی ، جس میں علی عمران کے نام پر  اربوں روپے کی جائیداد کا انکشاف ہوا اور علی اینڈ کمپنی میں ساٹھ لاکھ شیئرز علی عمران کی ملکیت نکلے۔

    رپورٹ کے مطابق علی ٹاورایم ایم عالم روڈ پر سڑسٹھ دکانوں اور  دفاترکےمالک بھی علی عمران ہیں جبکہ علی اینڈفاطمہ ڈیویلپرز کے ایک کروڑ شیئرز میں سے  پینسٹھ لاکھ علی عمران کے ہیں اور  وہ مدینہ فوڈز پروسیڈ کے ایک کروڑ پچیس لاکھ شیئرز کےمالک بھی ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈی ایچ اے میں دوکنال کارہائشی پلاٹ بھی علی عمران کی ملکیت میں شامل ہیں، علی پروسیڈ ڈیویلپرز، غوث اعظم ڈیویلپرز اور  دیگرجائیداد میں بھی ان کا حصہ ہے جبکہ علی فوڈپروسیڈ ڈیویلپرز  میں پچاس لاکھ شیئرز کے مالک علی عمران اور  اہلیہ ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے مزید بتایا کہ گلبرگ تین میں کروڑوں مالیت کاپلاٹ اور مدینہ فیڈزمل بھی علی عمران یوسف کی ملکیت میں شامل ہے، علی عمران پرپنجاب پاورڈویلپمنٹ کمپنی کےسی ایف اوسے رشوت لینےکاالزام ہے۔

    مزید پڑھیں : عدالت کا شہباز شریف کے داماد کی جائیداد قرق کرنے کا حکم

    یاد رہے چند روز قبل سابق وزیر اعلی پنجاب اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کے داماد کے دست راست اکرام نوید نے اختیارات سے تجاوز اور کروڑوں روپے کی کرپشن کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا تیرہ کروڑ انیس لاکھ روپے علی عمران کو دیئے۔

    واضح رہے احتساب عدالت نے شہباز شریف کے داماد عمران علی کی جائیدادقرقی اور تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے داماد عمران علی کو متعدد بار طلب کیا گیا تاہم وہ ملک سے فرار ہوگئے، جس کے بعد احتساب عدالت سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے داماد عمران علی کو اشتہاری قرار دے چکی ہے اور جائیداد قرق کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

  • نوازشریف کی آج حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور

    نوازشریف کی آج حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کی۔

    نواز شریف آج احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوئے، ان کے وکیل کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ کلثوم نوازکے لیے فاتحہ خوانی، دعائیہ تقریب رکھی ہے، آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جائے۔

    احتساب عدالت کے معزز جج محمد ارشد ملک نے نوازشریف کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے تفتیشی افسر محمد کامران پرپانچویں روز بھی جرح جاری رکھی۔

    احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی، نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث تفتیشی افسرپر پیر کے دن بھی جرح جاری رکھیں گے۔

    سابق وزیراعظم نے گزشتہ روز احتساب عدالت میں سماعت کے دوران اپنا 342 کا بغیر حلف نامے کا بیان قلمبند کروایا تھا۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ مطمئن ہوں ساری نسلیں کھنگالنے کے بعد کرپشن نہیں نکلی، ذاتی اور سیاسی قربانی دی، 40 سال کا کیرئیر صاف اور شفاف ہے۔

    نوازشریف نے بیان ریکارڈ کرانے کے بجائےعدالت میں منصوبے گنوانا شروع کردیے


    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مفروضوں پر کیس کو چلایا گیا، کیس منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری اور کرپشن کے الزامات پرشروع ہوا، بے رحمانہ احتساب کے بعد بات آمدن سے زائد اثاثہ جات پرآگئی۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ میں احتساب سے پیچھے نہیں ہٹا، اللہ تعالیٰ پر کامل یقین ہے، عدالت سے انصاف کی توقع ہے۔

  • شہبازشریف کوآج قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیےلایا جائے گا

    شہبازشریف کوآج قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیےلایا جائے گا

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہبازشریف آج قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو نیب حکام کی جانب سے قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے لایا جائے گا۔

    شہبازشریف کو گزشتہ روز لاہور سے اسلام آباد ان کی رہائش گاہ منتقل کیا گیا تھا، نیب حکام نے شہبازشریف کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا تھا۔

    احتساب عدالت نے شہبازشریف کا 7 روزہ راہداری ریمانڈ دے دیا


    احتساب عدالت میں گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو راہداری ریمانڈ کے لیے نیب عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

    عدالت نے قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہبازشریف کا 7 روزہ راہداری ریمانڈ دیا تھا۔

    یاد رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار قائد حزب اختلاف شہبازشریف جسمانی ریمانڈ پر نیب کی حراست میں ہیں۔

    نیب لاہور نے 5 اکتوبرکو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا اور ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

  • نیب لاہور کی جانب سے 3 ماہ میں 34 کروڑ سے زائد رقم کی وصولی

    نیب لاہور کی جانب سے 3 ماہ میں 34 کروڑ سے زائد رقم کی وصولی

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے 3 ماہ میں 34 کروڑ 58 لاکھ سے زائد رقم وصول کی جبکہ اسی عرصے میں متاثرین میں 42 کروڑ روپے سے زائد کی رقم بھی تقسیم کی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے سنہ 2018 کی دوسری سہ ماہی کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق اپریل سے جون 2018 کے دوران 3 ہزار 691 شکایات موصول ہوئیں۔

    نیب لاہور نے پلی بارگین سے 3 ماہ میں 34 کروڑ 58 لاکھ سے زائد رقم وصول کی، نیب نے 3 ماہ کے دوران متاثرین میں 42 کروڑ روپے سے زائد کی رقم تقسیم کی۔ 3 ماہ کے دوران 19 افراد کی پلی بارگین کی درخواست منظور کی۔

    رپورٹ کے مطابق کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی میں 62 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ بڑی گرفتاری سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کی تھی، علاوہ ازیں پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی کے سابق سی ایف او کو گرفتار کیا گیا۔

    نیب رپورٹ کے مطابق عمران علی یوسف کے فرنٹ مین اکرام نوید اور صاف پانی کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ قمر الاسلام کو گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق نیب لاہور میں 167 انکوائریز زیر غور ہیں، 38 انکوائریز منظور کی گئیں۔ 10 انکوائریز کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کیا گیا۔ نیب لاہور میں اس وقت 49 کیسز کی تحقیقات جاری ہیں، 8 کو ریفرنس میں تبدیل کیا گیا۔

    نیب لاہور نے 8 مزید ریفرنس فائل کیے اور 11 ریفرنسز کا فیصلہ سنایا۔ نیب پراسیکیوشن نے 3 ماہ کے دوران 9 افراد کو سزائیں بھی دلوائیں۔

  • نوازشریف نے بیان ریکارڈ کرانے کے بجائےعدالت میں منصوبے گنوانا شروع کردیے

    نوازشریف نے بیان ریکارڈ کرانے کے بجائےعدالت میں منصوبے گنوانا شروع کردیے

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت احتساب عدالت کے معزز جج محمد ارشد ملک نے کی۔

    احتساب عدالت میں سماعت کے آغاز پر نوازشریف نے بیان ریکارڈ کرانے کے بجائے منصوبے گنوانا شروع کردیے۔

    نوازشریف نے کہا کہ 1937 میں میرے والد نے انڈسٹری لگائی، میں 40 سال پہلے کاروبار چھوڑ چکا ہوں، میرے بچے آزاد اور خودمختار ہیں، بچے جن ممالک میں کاروبار کررہے وہ قانون کےمطابق کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بچوں کے لین دین میں کوئی غیرقانونی چیزنہیں نکالی جاسکی، واجد ضیا اقرار کر چکے کہ مجھ پر لگائے الزامات کا ثبوت نہیں۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ مطمئن ہوں ساری نسلیں کھنگالنے کے بعد کرپشن نہیں نکلی، ذاتی اور سیاسی قربانی دی، 40 سال کا کیرئیر صاف اور شفاف ہے۔

    نوازشریف نے کہا کہ مفروضوں پر کیس کو چلایا گیا، کیس منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری اور کرپشن کے الزامات پرشروع ہوا، بے رحمانہ احتساب کے بعد بات آمدن سے زائد اثاثہ جات پرآگئی۔

    انہوں نے کہا کہ میں احتساب سے پیچھے نہیں ہٹا، اللہ تعالیٰ پر کامل یقین ہے، عدالت سے انصاف کی توقع ہے۔

    احتساب عدالت نے سوال کیا کہ کیا آپ مزید کچھ کہنا چاہتے ہیں جس پر نوازشریف نے کہا کہ میں پاکستان کا بیٹا ہوں، مٹی کا ذرہ ذرہ جان سے پیارا ہے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 342 کا بغیر حلف نامے کا بیان قلمبند کروا دیا۔

    نواز شریف کے بیان کے بعد خواجہ حارث تفتیشی افسر محمد کامران پر جرح کررہے ہیں۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران محمد کامران کا کہنا تھا کہ نیب نے غیرتصدیق شدہ نقول فراہم کردی تھیں، نقول کس تاریخ کوموصول ہوئیں یاد نہیں، ریکارڈ کی تصدیق شدہ نقول بھی موصول ہوئیں۔

    ایف بی آرکو نوازشریف کےٹیکس ریکارڈ کے حصول کےلیےخط لکھا تھا‘ تفتیشی افسر


    تفتیشی افسرکا کہنا تھا کہ ایف بی آرکونوازشریف کے ٹیکس ریکارڈ کے حصول کے لیے خط لکھا تھا، ایف بی آرکوخط لکھنےسے پہلے جے آئی ٹی رپورٹ کے والیم نمبر9 کوپڑھا تھا۔

    محمد کامران کا کہنا تھا کہ والیم نمبر9 میں نوازشریف کا ٹیکس ریکارڈ ظاہرہے، یہ درست نہیں کہ جان بوجھ کر ٹیکس ریکارڈکی حقیقت کودبانے کی کوشش کی۔

  • احتساب عدالت نے شہبازشریف کا 7 روزہ راہداری ریمانڈ دے دیا

    احتساب عدالت نے شہبازشریف کا 7 روزہ راہداری ریمانڈ دے دیا

    لاہور: احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کا 7 روزہ راہداری ریمانڈ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو راہداری ریمانڈ کے لیے احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت نے شہبازشریف سے استفسار کیا کہ بتائیں قومی اسمبلی کا کتنے دن کا سیشن ہے، مجھے کچھ علم نہیں کیونکہ اخبار یا ٹی وی کی سہولت میسرنہیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ عدالت نے طبی سہولتیں فراہم کرنے کا حکم دیا ہے، عدالتی حکم کے باوجود میرے اہل خانہ سے ملنے نہیں دیا گیا۔

    شہبازشریف نے کہا کہ ہفتے میں ایک بارملاقات کی قانونی طورپراجازت ہے، سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملاقات کے لیے شہبازشریف کے اہل خانہ کی درخواست ہی نہیں آئی۔

    احتساب عدالت نے سوال کیا کہ کیا آپ کے اہل خانہ ملنے آئے اگروہ آئے ہی نہیں توکیسے ملاقات کراتے، میرے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جا رہا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ 2 مرتبہ جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی گئی، میرے دھیلے کی کرپشن توکیا ایسی نیت تک ثابت نہیں کرسکے۔

    شہبازشریف نے کہا کہ آشیانہ سے متعلق 2014 کی میٹنگ کے شرکا سے ملاقات نہیں کرائی گئی، احتساب عدالت نے ہدایت کی کہ ڈی جی نیب شہبازشریف کے فیملی ممبران اورمیڈیکل کی سہولت کو یقینی بنائیں۔

    شہبازشریف کی عدالت میں پیشی کے باعث سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے جبکہ پولیس نے عدالت کی جانب جانے والے راستے کنٹیرز کھڑے کرکے بند کردیے۔

    اپوزیشن لیڈر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں گرفتار ہیں اور اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے گئے ہیں۔

    شہبازشریف کو لاہور سے اسلام آباد بذریعہ پی آئی اے کی پرواز لے جایا جائے گا جہاں وہ کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    یاد رہے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار اپوزیشن لیڈر شہبازشریف جسمانی ریمانڈ پر نیب کی حراست میں ہیں۔

    کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا


    واضح رہے نیب لاہور نے گزشتہ ماہ 5 اکتوبر کو شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پرانہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • آشیانہ اقبال اسکینڈل : قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف کے خلاف ریفرنس تیار کرلیا

    آشیانہ اقبال اسکینڈل : قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف کے خلاف ریفرنس تیار کرلیا

    لاہور : قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف کے خلاف آشیانہ اقبال اسکینڈل کے حوالے سے ایک اور ریفرنس تیار کرلیا، ان کے ساتھ دیگر چار افراد کے خلاف24نومبر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آشیانہ اقبال اسکینڈل میں نیب نے شہباز شریف کے خلاف ریفرنس تیار کرلیا ہے، اس حوالے ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت چار افراد کے خلاف ریفرنس چوبیس نومبر کو فائل کیے جانے کا امکان ہے۔

    شہبازشریف پر الزام ہے کہ انہوں نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے منظور نظر افراد کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی، اس کے علاوہ انہوں نے بحیثیت وزیراعلیٰ غیر قانونی طور پر پی ایل ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی طاقت کا غیرقانونی استعمال کیا۔

    شہباز شریف نے شریک ملزم فواد حسن فواد کی ملی بھگت سے میرٹ پر آنے والی کمپنی کا ٹھیکہ منسوخ کروایا۔ ریفرنس کے مطابق ملزم نے اکیس اکتوبر دو ہزار چودہ کو آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا ٹھیکہ پی ایل ڈی سی سے ایل ڈی اے کو منتقل کرنے کا حکم دیا، جس سے حکومتی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا گیا۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق شہباز شریف کو کل نیب کی عدالت لایا جائے گا، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو راہداری ریمانڈ کے حصول کیلئے پیش کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: شہباز شریف کے خلاف ریفرنس جلد مکمل کریں: نیب لاہور کو چیئرمین نیب کی ہدایت

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے چیئرمین نیب کی زیرِ صدارت نیب لاہور آفس میں اجلاس منعقد ہوا، جس میں چیئرمین کو پیراگون اور آشیانہ اقبال سمیت دیگر ریفرنسز پر بریفنگ دی گئی۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کے کیس ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ زیرِ تفتیش کیسوں میں مطلوب افراد جلد وطن لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں چیئرمین نیب نے کہا کہ اربوں روپے لوٹنے والے جہاں بھی ہوں جس کے بھی عزیز ہوں، نیب عوام کو ان کا حق دلائے گا۔