Tag: نیب

  • چیئرمین نیب کی زیرِ صدارت اجلاس، 13 انکوائریز کی منظوری

    چیئرمین نیب کی زیرِ صدارت اجلاس، 13 انکوائریز کی منظوری

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرِ صدارت اجلاس میں سابق وفاقی وزرا و دیگر اہم افراد کے خلاف 13 انکوائریز کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب کی زیرِ صدارت منعقدہ اجلاس میں 13 انکوائریز کی منظوری دی گئی ہے جس میں سابق وفاقی وزیر ارباب عالمگیر اور ان کی اہلیہ عاصمہ ارباب عالمگیر کے خلاف ریفرنس بھی شامل ہے۔

    [bs-quote quote=”ارباب عالمگیر اور عاصمہ ارباب پر آمدن سے زائد اثاثوں پر ریفرنس دائر ہوگا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ارباب عالمگیر اور عاصمہ ارباب عالمگیر پر اختیارات کے نا جائز استعمال کا الزام ہے، نیب کے مطابق ارباب عالمگیر اور عاصمہ ارباب پر آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس دائر ہوگا۔

    نیب اجلاس میں سابق وفاقی وزیر اکرم درّانی اور سابق صوبائی وزیر نثار کھوڑو کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی گئی ہے۔

    جن ریفرنسز کی منظوری دی گئی ہے ان  میں مردان، خیبر پختونخوا کی ولی خان یونی ورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر احسان کے خلاف ریفرنس بھی شامل ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  چاروں صوبوں میں اہم شخصیات کے خلاف نیب کی تحقیقات، 71 نام شامل


    چیئرمین نیب جاوید اقبال نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ میگا کرپشن کیسز ترجیحی بنیاد پر منطقی انجام تک پہنچائے جائیں گے۔ انھوں نے نیب عملے کو نیب دفتر آنے والے تمام افراد کا احترام کرنے کی بھی ہدایت کی۔

  • 35 بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری، نیب کا سابق سیکریٹری خارجہ کی طلبی کا فیصلہ

    35 بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری، نیب کا سابق سیکریٹری خارجہ کی طلبی کا فیصلہ

    لاہور: ن لیگی حکومت کا ایک اور اسکینڈل سامنے آ گیا، 35 بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر نیب نے سابق سیکریٹری خارجہ کی طلبی کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگی حکومت کے گھپلوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے، تیس سے زائد بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری پر نیب نے اعزاز چوہدری کو طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    [bs-quote quote=”اعزاز چوہدری پر کابینہ کی منظوری کے بغیر سمری پر دستخط کرنے کا الزام ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری پر کابینہ کی منظوری کے بغیر سمری پر دستخط کرنے کا الزام ہے۔ سمری فواد حسن فواد کے احکامات پر تیار کرائی گئی۔

    ذرائع کے مطابق سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد نے تفتیش میں انکشاف کیا کہ گاڑیاں غیر ملکیوں کے لیے خریدی گئیں لیکن شریف خاندان کے زیرِ استعمال رہیں۔ گاڑیاں نواز شریف کے کہنے پر خریدی گئیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  العزیزیہ ریفرنس: میں نے ذاتی طور پر کبھی قطری خطوط پرانحصارنہیں کیا‘ نواز شریف


    خیال رہے کہ نواز شریف کے خلاف احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت بھی جاری ہے، گزشتہ روز سابق وزیرِ اعظم نے عدالت سے کہا کہ انھوں نے ذاتی طور پر کبھی قطری خطوط پر انحصار نہیں کیا، العزیزیہ کی فروخت یا اس سے متعلق کسی ٹرانزیکشن کا کبھی حصہ نہیں رہا۔ وہ عدالت میں قطری خطوط سے لا تعلقی کا اظہار بھی کر چکے ہیں۔

    احتساب عدالت نے نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی کی ہے، سابق وزیرِ اعظم مزید 31 سوالوں کے جواب پیر کے روز قلم بند کرائیں گے۔

  • نیب نے حمزہ اور سلمان شہباز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کر دی

    نیب نے حمزہ اور سلمان شہباز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کر دی

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے حمزہ شہباز  اور سلمان شہباز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے وزارتِ داخلہ سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے دونوں صاحب زادوں  کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی ہے، اس ضمن میں وزارت داخلہ کو  مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے۔

    گذشتہ ہفتے نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو طلب کیا تھا، البتہ سلمان شہباز بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے تھے۔

    ترجمان نیب کے مطابق سلمان شہباز کے حاضر نہ ہونے کے باعث تحقیقات میں تاخیر ہورہی ہے، جس کے پیش نظر حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کانام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی۔


    مزید پڑھیں: شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز نیب آفس میں پیش

    واضح رہے کہ حمزہ شہباز اس وقت پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں، وہ 9 نومبر 2018 کو نیب ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر برا جمان شہباز شریف اس وقت مختلف کیسز میں نیب کے زیر حراست ہیں۔

  • العزیزیہ ریفرنس: میں نے ذاتی طور پر کبھی قطری خطوط پرانحصارنہیں کیا‘ نواز شریف

    العزیزیہ ریفرنس: میں نے ذاتی طور پر کبھی قطری خطوط پرانحصارنہیں کیا‘ نواز شریف

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم میاں‌ نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج محمد ارشد ملک نے نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کی۔

    العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے بغیر حلف نامے کے 342 کا بیان یوایس بی میں عدالت کوفراہم کردیا گیا، ان کے جوابات کو عدالتی ریکارڈ پرلایا گیا۔

    نواز شریف کی جانب سے151 سوالات میں سے 120 کے جوابات دیے گئے، نوازشریف نے آج مزید 30 سوالات کے جوابات فراہم کرنے ہیں۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے فراہم کیے گئے جوابات میں تصحیح کرائی جا رہی ہے۔

    نوازشریف نے احتساب عدالت میں اپنا بیان قلمبند کرواتے ہوئے کہا کہ حماد بن جاسم نےکہا تھا جے آئی ٹی دوحہ آ کرخطوط کی تصدیق کرلے۔

    انہوں نے کہا کہ جےآئی ٹی کے پاس کوئی وجہ نہیں تھی قطری خطوط کو محض افسانہ قراردے، قطری کے خطوط میں نے کبھی بھی کسی فورم پردفاع کے لیے پیش نہیں کیے۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں نے ذاتی طور پر کبھی قطری خطوط پرانحصارنہیں کیا، العزیزیہ کی فروخت یا اس سے متعلق کسی ٹرانزیکشن کا کبھی حصہ نہیں رہا۔

    نوازشریف نے کہا کہ حسین نوازنے 6 ملین ڈالرمیں العزیزیہ کے قیام کا بیان میری موجودگی میں نہیں دیا، حسین نوازکا بیان قابل قبول شہادت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شریک ملزم حسین نوازاس عدالت کے سامنے بھی موجود نہیں ہے، یہ درست نہیں العزیزیہ حسین نوازنے قائم کی، والد نے قائم کی تھی، العزیزیہ اسٹیل مل کا کاروبار حسین نواز چلاتے تھے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی، نوازشریف سے مزید 31 سوالوں کے جواب پیر کے روز قلمبند ہوں گے۔

    عدالت میں گزشتہ روز نوازشریف نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کے دوران پوچھے گئے سوالات کے جواب دیتے ہوئے قطری شہزادے کے خطوط سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔

    سابق وزیراعظم نے اپنے جواب میں کہا تھا کہ جے آئی ٹی کے 10 والیم محض ایک تفتیشی رپورٹ ہے، کوئی قابل قبول شہادت نہیں، میرے ٹیکس ریکارڈ کے علاوہ جے آئی ٹی کی طرف سے پیش کی گئی کسی دستاویز کا میں گواہ نہیں۔

    نواز شریف نے قومی اسمبلی میں خطاب پر ایک مرتبہ پھر استثنیٰ مانگ لیا


    العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نوازشریف اب تک مجموعی 151 سوالات میں سے 89 کے جواب دے چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ سابق وزیراعظم کے خلاف ٹرائل مکمل کرنے کے لیے معزز جج ارشد ملک کو سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن کل 17 نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔

    احتساب عدالت کی جانب سے ٹرائل کی مدت میں ساتویں بار توسیع کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کا بھی امکان ہے۔

  • نیب نے پیرا گون ہاوسنگ سوسائٹی کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کو گرفتار کرلیا

    نیب نے پیرا گون ہاوسنگ سوسائٹی کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کو گرفتار کرلیا

    خیرپور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے پیرا گون ہاوسنگ سوسائٹی کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کو گرفتار کرلیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ سعد رفیق اور قیصرامین بٹ کی پچھلے پندرہ سال سے پیرا گون میں شراکت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب) نے پیرا گون ہاوسنگ سوسائٹی کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کو گرفتار کرلیا، قیصر امین بٹ سندھ کے علاقہ خیر پور میں رو پوش تھے ، آج صبح نیب نے انہیں وہاں سے گرفتار کیا۔

    پیراگون ہاوسنگ سوسائٹی کرپشن اسکنیڈل کی تحقیقات نیب نے شروع کر رکھی ہیں اور اس کرپشن اسکینڈل میں خواجہ سعد رفیق ، خواجہ سلمان رفیق اور ندیم ضیاء کے نام بھی قابل ذکر ہیں ، لیکن خواجہ برادران نے عدالت عالیہ سے گرفتاری کے خوف سے حفاظتی ضمانت کرا چکے ہیں۔

    خیال رہے قیصر امین بٹ پرویز مشرف کے دور حکومت میں ایم پی اے اور راوی ٹاون کے ناظم رہ چکے ہیں۔

    دوسری جانب نیب لاہورمیں زیر تفتیش پیرا گون ہاوسنگ سوسائٹی کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی اور نیب کے بلاوے پر گواہ نے اپنے تمام تر دستاویزی شواہد کے ساتھ تفتیشی آفسر کو اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا، پیراگون سوسائٹی کے اہم گواہ کا بیان ریکارڈ کر لیا۔

    نیب لاہور کو بیان ریکارڈ کرانے والے شخص کا تعلق لاہور کے علاقے گلبرگ سے ہے، بیان ریکارڈ کرانے والا گواہ بیرون ملک مقیم بھی رہا ہے۔ بیان ریکارڈ کروانے والے گواہ کو سات نومبر کو خط لکھ کر طلب کیا تھا۔

    نیب ذرائع کے مطابق نیب کے گواہ نے ڈپٹی ڈائریکٹرعہدہ کے تفتیشی آفسر کواپنا بیان ریکارڈ کرایا ہے، گواہ کو خواجہ سعد رفیق، سلمان رفیق، ندیم ضیاء، قیصرامین بٹ اور دیگر کے خلاف پیراگون ڈویلپرز کی مبینہ کرپشن پر جاری تحقیقات کے سلسلے طلب کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں۔

  • شہباز شریف کے خلاف ریفرنس جلد مکمل کریں: نیب لاہور کو چیئرمین نیب کی ہدایت

    شہباز شریف کے خلاف ریفرنس جلد مکمل کریں: نیب لاہور کو چیئرمین نیب کی ہدایت

    لاہور: قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب لاہور کو ہدایت کی ہے کہ شہباز شریف کے خلاف ریفرنس جلد مکمل کر کے احتساب عدالت میں دائر کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب کی زیرِ صدارت نیب لاہور آفس میں اجلاس منعقد ہوا، جس میں چیئرمین کو پیراگون اور آشیانہ اقبال سمیت دیگر ریفرنسز پر بریفنگ دی گئی۔

    [bs-quote quote=”زیرِ تفتیش کیسوں میں مطلوب افراد جلد وطن لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”جاوید اقبال” author_job=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب نے پیراگون اسکینڈل میں نیب ٹیم کو مکمل تیاری کی ہدایت کی اور کہا کہ خواجہ برادران کی لی ہوئی حفاظتی ضمانت پر نیب اپنا بھرپور مؤقف دے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کے کیس ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ زیرِ تفتیش کیسوں میں مطلوب افراد جلد وطن لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں چیئرمین نیب نے کہا کہ اربوں روپے لوٹنے والے جہاں بھی ہوں جس کے بھی عزیز ہوں، نیب عوام کو ان کا حق دلائے گا۔


    یہ بھی پڑھیں:  اثاثہ جات کیس، بینک نمائندے نے نیب میں شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کرا دیں


    چیئرمین نیب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میگا کرپشن کیس منطقی انجام پر پہنچانا نیب کی ترجیح ہے، نیب کے تفتیشی افسران کو کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں، بد عنوان عناصر کو کٹہرے میں لا کر ہی دم لیں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اثاثہ جات کیس میں بینک کے نمائندے نے شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات نیب میں جمع کرا دی ہیں، نیب شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں سے متعلق اثاثہ جات کیس کے حوالے سے تحقیقات کر رہا ہے۔

  • نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت

    نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت جج محمد ارشد ملک نے کی۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ڈی جی نیب نے7نومبر کو ہی معاملہ نیب ہیڈ کوارٹر ز بھیجا، مجاز اتھارٹی کی منظوری 8 نومبر کو موصول ہوئی۔

    استغاثہ کے گواہ محمد کامران نے کہا کہ نئی دستاویزات پیش کرنے پرمجاز اتھارٹی کی منظوری کا خط موجود ہے۔

    معزز جج ارشد ملک نے خواجہ حارث کو ہدایت کی کہ غیرضروری باتیں نہ لکھوائیں، جو سمجھ میں آگیا کافی ہے، اہم اورمتعلقہ باتیں لکھوائیں۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ ایم ایل اے سے متعلق میں نے متعلقہ افراد کے بیان ریکارڈ نہیں کیے، خواجہ حارث نے سوال کیا کہ کیا آپ نے 21 اگست2017 خط کی کاپی ڈی جی نیب لاہورکوبھیجی۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ میں نے ایکریڈیشن خط کی کاپی ڈپٹی ڈائریکٹرامورخارجہ اورڈی جی نیب کوبھیجی، خواجہ حارث نے کہا کہ جن لوگوں کویہ خط بھیجے گئے وہ اب بھی نیب کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

    محمد کامران نے کہا کہ جی وہ لوگ ابھی بھی نیب کے ساتھ کام کر رہے ہیں، نوازشریف کے وکیل نے سوال کیا کہ کیا یہ درست ہے 21 اگست2017 کے خط میں دیگرخطوط کا حوالہ نہیں ہے۔

    تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ درست ہے دیگر خطوط کا حوالہ نہیں البتہ ایم ایل اے کا ریفرنس نمبر موجود ہے۔

    معزز جج ارشد ملک اور خواجہ حارث میں مکالمہ


    احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ میاں نوازشریف کا بیان آج ہی قلمبند کرلیتے ہیں جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ کل نوازشریف کا بیان قلمبند کرنا شروع کردیتے ہیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ سوالات پیچیدہ ہیں لیکن ہمیں اس پراعتراض نہیں، بیان کے لیے تمام ریکارڈ دیکھنا پڑرہا ہے، کل تک کا وقت دیں۔

    احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کا 342 کا بیان کل قلمبند کیا جائے گا۔

    محمد کامران نے سماعت کے دوران کہا کہ نیب کی تحقیقات کا اپنا طریقہ کاراور ایس او پی ہوتا ہے، تحقیقاتی ٹیم تفتیشی افسر، کیس افسر اور لیگل کنسلٹنٹ پرمشتمل ہوتی ہے۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ فلیگ شپ ریفرنس میں تحقیقاتی ٹیم مجازاتھارٹی کی جانب سے بنائی گئی، خواجہ حارث نے سوال کیا کہ اس ریفرنس کی تحقیقاتی ٹیم میں کون کون شامل تھا۔

    تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ میں اس ریفرنس کا تفتیشی تھا، نذیرجونیجو کیس افسر تھے، ریفرنس میں لیگل کنسلٹنٹ محمد عرفان تھے۔

    محمد کامران نے کہا کہ ریفرنس دائرکرنے کے بعد تفتیش میں نئی پراپرٹیزسے متعلق پتہ لگایا، حسن اور حسین نوازکوبیرون ملک ایڈریس پرکال اپ نوٹس نہیں بھجوایا۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ حسن اورحسین نوازکا بیرون ملک پتہ معلوم تھا، حسن نوازنے2007 میں برطانوی شہریت حاصل کی جبکہ حسین نواز2000 سے پاکستان میں رہائش پذیرنہیں ہیں۔

    تفتیشی افسر نے بتایا کہ جےآئی ٹی رپورٹ سے پتہ چلا دونوں پاکستان کےغیرمستقل شہری ہیں، کال اپ نوٹسزمیں نے تیارکیے، کال اپ نوٹسزپرحسن اور حسین نوازکے بیرون ملک ایڈریس نہیں لکھے۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ روز سماعت کے آغاز پر معزز جج نے خواجہ حارث سے استفسار کیا تھا کہ نواز شریف اپنا 342 کا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے تیار ہیں؟۔

    خواجہ حارث نے جواب دیا تھا کہ جی نہیں، نوازشریف آج بیان کے لیے تیار نہیں ہیں۔

    نوازشریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہمارے پچھلے بیان پرکچھ اعتراضات ہیں وہ ریکارڈ پر لانا چاہتے ہیں، جج ارشد ملک نے کہا تھا کہ اعتراضات اگر لکھے ہوئے ہیں تو دے دیں۔

    احتساب عدالت کے جج نے کہا تھا کہ اعتراضات علیحدہ سے لکھوا کرحصہ بنا لیتے ہیں، خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ دو تین چیزیں ہیں وہ لکھوا دیتے ہیں۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے 17 نومبر تک کی مہلت دے رکھی ہے۔

  • سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور

    سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے زمین کی الاٹمنٹ سے متعلق کیس میں ضمانت قبل ازگرفتاری کے لیے درخواست دائر کی۔

    سندھ ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ نیب کی انکوائری پراعتراض نہیں لیکن اسے گرفتاری سے روکا جائے۔

    قائم علی شاہ کی جانب سے درخواست میں کہا گیا کہ نیب سے انکوائری میں تعاون کرنے کو تیار ہیں لیکن عدالت نیب کو حکم دے کہ گرفتار نہ کیا جائے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی 10 لاکھ روپے کے عوض ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کرلی، عدالت نے قائم علی شاہ کو نیب انکوائری میں تعاون کی بھی ہدایت کر دی۔

    یاد رہے کہ ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں زمین کے گھپلوں سے متعلق نیب تفتیش کررہی ہے اور اس سلسلے میں سابق وزیراعلیٰ سندھ کو پوچھ گچھ کے لیے 2 نومبر کو طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔

  • ملتان: میگا کرپشن اسکینڈل، مفرور ملزمان کے گرد نیب کا گھیرا تنگ

    ملتان: میگا کرپشن اسکینڈل، مفرور ملزمان کے گرد نیب کا گھیرا تنگ

    ملتان: میگا کرپشن اسکینڈل میں مطلوب مفرور ملزمان کے گرد نیب نے گھیرا تنگ کر دیا، مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے میگا کرپشن اسکینڈل میں مطلوب مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دیں۔

    [bs-quote quote=”29 مفرور ملزمان اربوں کے فراڈ میں نیب کو گزشتہ کئی سال سے مطلوب ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع نیب کا کہنا ہے کہ بہاول نگر اراضی اسکینڈل کا مرکزی ملزم سعید ظفر مفرور ہے، نیشنل بینک مظفر گڑھ، پنشن اسکینڈل میں ملوث کیشیئر منتظر مہدی بھی مفرور ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملزم سعید ظفر نے 1240 کنال اراضی غیر قانونی طور پر الاٹ کی تھی، جب کہ ملزم منتظر مہدی نے سرکاری ملازمین کی پنشن کی مد میں کروڑوں کا غبن کیا۔

    مفرور ملزمان میں ریاض احمد، میاں نوید، عتیق الرحمان، ہمایوں بٹ اور دیگر بھی شامل ہیں، 29 مفرور ملزمان اربوں کے فراڈ میں نیب کو گزشتہ کئی سال سے مطلوب ہیں۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ان مفرور ملزمان میں زیادہ تر جعلی کمپنیاں بنا کر شہریوں کو لوٹتے تھے۔


    یہ بھی پڑھیں:  نیب کی کارروائی : سابق سرکاری افسر کے گھر سے33 کروڑ روپے برآمد، ملزم گرفتار


    یاد رہے کہ تین روز قبل لاہور میں نیب کی ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے سابق سرکاری افسر کو گرفتار کر کے اس کے گھرسے 33 کروڑ روپے بر آمد کیے تھے، خواجہ وسیم بورڈ آف ریونیو میں گریڈ 16 کا ملازم تھا۔

    ملک میں کرپشن کے خاتمے کے سلسلے میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ بد عنوانی کے خلاف قانون کے تحت اقدامات کیے جا رہے ہیں، بلا تفریق بد عنوانی کے خاتمہ کے لیے ادارہ پُرعزم ہے۔

  • اثاثہ جات کیس، بینک نمائندے نے نیب میں شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کرا دیں

    اثاثہ جات کیس، بینک نمائندے نے نیب میں شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کرا دیں

    لاہور : اثاثہ جات کیس کے معاملے پر بینک کے نمائندے نے شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات نیب میں جمع کرا دی ہیں، نیب شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں سے متعلق اثاثہ جات کیس کے حوالے سے تحقیقات کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلی شہباز شریف کے اثاثہ جات کیس کے معاملے پر بینک کا نمائندہ ریکارڈ سمیت نیب میں پیش ہوا اور شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کرائی ، تفصیلات 5 سو صفحات پر مشتمل ہیں۔

    نیب شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں سے متعلق اثاثہ جات کیس کے حوالے سے تحقیقات کر رہا ہے اور بینک سے سابق وزیر اعلی شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات طلب کی تھیں۔

    یاد رہے 9 نومبر کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز نیب آفس میں پیش ہوئے تھے اور سوالنامے کے جوابات جمع کرائے، نیب ٹیم حمزہ شہبازکی جانب سے فراہم کی گئیں دستاویزات کا جائزہ لے گی۔

    نیب نے سلمان شہباز کو بھی آج طلب کر رکھا تھا لیکن وہ بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے تھے۔

    خیال رہے اکتوبر میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے 20 سال کے سابق وزیر اعلٰی پنجاب شہباز شریف کے تمام اثاثوں اور ٹیکس کے معاملات کی ساری تفصیلات نیب کے حوالے کی تھی۔

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔

    ریمانڈ ختم ہونے پر شہبازشریف کو 29 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تو (نیب) نے آشیانہ اسکینڈل کیس کے ملزم اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مزید 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی ، جس پر عدالت نے ان کے ریمانڈ میں 7 نومبر تک توسیع کردی تھی۔

    جس کے بعد 10 نومبر کو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کے ملزم سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کردی تھی۔