Tag: نیب

  • نیب نے سابق وزیر بلدیات جام خان شورو کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے

    نیب نے سابق وزیر بلدیات جام خان شورو کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے

    لاہور :قومی احتساب بیورو نیب نے رکن سندھ اسمبلی جام خان شورو کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، ان پر کروڑوں کے پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹس کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو( نیب) نےرکن سندھ اسمبلی اور سابق وزیربلدیات جام خان شورو کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ، چیئرمین نیب کے جانب سے گرفتاری کے احکامات موصول ہوئے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیربلدیات جام خان شورو پرغیرقانونی الاٹمنٹس کا الزام ہے، انھوں نے کروڑوں کے پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کی۔

    ذرائع کے مطابق جام خان شورو گرفتاری کی خبر ملتے ہی روپوش ہوگئے جبکہ سابق وزیربلدیات کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ جام خان شورو نےکےڈی اے کے 19پلاٹ غیرقانونی فروخت کیے، جس سے سرکاری خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا۔

    دوسری جانب سابق صوبائی وزیرجام خان شورونے ضمانت قبل ازگرفتاری کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، درخواست میں کہا گیا ہے لہ انکوائری میں تعاون کریں گے، نیب کوگرفتارکرنے سے روکا جائے، جام خان شورو پر محکمہ بلدیات میں کروڑوں کی کرپشن کا الزام ہے۔

    خیال رہے کہ 2017  میں نیب نے سابق صوبائی وزیر کے خلاف سرکاری زمینوں پر قبضے کی بھی تحقیقات شروع کی تھیں۔

  • قومی اسمبلی اجلاس ختم ہونے کے بعد نیب نے شہباز شریف کو اپنی تحویل میں لے لیا

    قومی اسمبلی اجلاس ختم ہونے کے بعد نیب نے شہباز شریف کو اپنی تحویل میں لے لیا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس ختم ہونے کے بعد نیب ٹیم شہباز شریف کو اپنی تحویل میں لے کر لاہور کے لیے روانہ ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس ختم ہونے کے بعد نیب ٹیم شہباز شریف کو اپنی تحویل میں لے کر لاہور کے لیے روانہ ہوگئی، سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو پروڈکشن آرڈر پر قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے لایا گیا تھا۔

    قومی اسمبلی کا اجلاس ختم ہونے کے بعد شہباز شریف کو نیب کے حوالے کیا گیا، سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو بذریعہ طیارہ اسلام آباد سے واپس لاہور پہنچایا جائے گا۔

    قومی اسمبلی اجلاس میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں پاکستان تحریک انصاف اور نیب کے اتحاد پر بات کرنا چاہتا ہوں، ن لیگ کے لیڈرز کے خلاف 13 مئی کو دہشت گردی کے پرچے کاٹے گئے۔

    مزید پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس: شہباز شریف کے اداروں پر بھرپور الزامات

    ان کا کہنا تھا کہ نیب میں حاضریاں اور گرفتاریاں ن لیگی اراکین کی ہوئیں، چیئرمین نیب نے میری گرفتاری کے آرڈرز 6 سے 13 جولائی کے درمیان دیا تھا۔ ’شیخ رشید نے ایسے ہی تو نہیں کہا تھا کہ شہباز شریف جیل کی ہوا کھائے گا۔

    شہباز شریف نے مزید کہا تھا کہ فیصلہ ایوان نے کرنا ہے وہی جنگل کا قانون ہوگا، ہٹلر کا انجام یاد رکھنا چاہیئے، نیب کے عقوبت خانے میں ہوا کا گزر نہیں، سورج نظر نہیں آتا، سیاست دان سختیاں برداشت کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔

    خیال رہے کہ نیب لاہور نے شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا تھا اور گزشتہ روز ان کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد عدالت نے ان کے ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کی تھی۔

  • اساتذہ کو ہتھکڑی: چیئرمین نیب کا ایڈیشنل ڈائریکٹر کو معطل کرنے کا حکم

    اساتذہ کو ہتھکڑی: چیئرمین نیب کا ایڈیشنل ڈائریکٹر کو معطل کرنے کا حکم

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وائس چانسلر پنجاب یونی ورسٹی کو ہتھکڑی لگا کر پیش کرنے کے معاملے پر نیب کے ایڈیشنل ڈی جی محمد رفیع کو معطل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ پنجاب کے اساتذہ کو ہتھکڑی لگانے کے معاملے پر قومی احتساب بیورو کے چیئرمین نے ایکشن لیتے ہوئے ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب لاہور کو معطل کر دیا۔

    [bs-quote quote=”پنجاب یونی ورسٹی کیس نئی انویسٹی گیشن ٹیم کے حوالے کرنے کا حکم” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    چیئرمین نیب نے کیس کی تفتیشی ٹیم کی تبدیلی کے بھی احکامات جاری کر دیے، چیئرمین نے پنجاب یونی ورسٹی کیس نئی انویسٹی گیشن ٹیم کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے چیئرمین نیب کی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے پنجاب پولیس کے اے ایس آئی کو بھی معطل کرنے کے لیے آئی جی پی کو سفارش کر دی۔

    قبل ازیں چیئرمین نیب نے احتساب بیورو کے لاہور آفس کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے میگا کرپشن کیسز اور نیب لاہور کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا۔

    نیب سے جاری اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا ترجیح ہے، ملک سے بد عنوانی کا خاتمہ پوری قوم کی آواز ہے۔

    دریں اثنا سابق وی سی پنجاب یونی ورسٹی مجاہد کامران کو ہتھکڑی لگانے کے معاملے پر چیئرمین نیب سے پنجاب یونی ورسٹی کے پروفیسرز پر مشتمل وفد نے ملاقات کی۔


    تفصیلات پڑھیں:  پنجاب یونی ورسٹی میں غیر قانونی بھرتیاں، سابق وی سی سمیت 6 ملزمان گرفتار


    چیئرمین نیب نے  وفد کو معاملے پر بھرپور انصاف کی یقین دہانی کرائی، اس موقع پر وفد نے بھی ڈی جی نیب لاہور کے خلاف چلائی گئی مہم پر اظہارِ افسوس کیا، نیب لاہور آفس کے دورے کے موقع پر چیئرمین نیب نے ڈاکٹر مجاہد کامران اور دیگر زیرِ حراست رجسٹرارز سے بھی ملاقات کی۔

    واضح رہے کہ پنجاب یونی ورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران کو نیب نے 11 اکتوبر کو حراست میں لیا تھا، نیب نے سابق وی سی سمیت دیگر اساتذہ کو ہتھکڑیاں لگا کر احتساب عدالت میں پیش کیا تھا۔

  • نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت جج محمد ارشد ملک نے کی۔ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث عدالت نہ پہنچ سکے اور ان کے معاون وکیل کے سامنے واجد ضیاء کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔

    جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے کہا کہ گلف اسٹیل کے 25 فیصد حصص عبداللہ قائد آہلی کوفروخت کا کہا گیا، کہا گیا ایک کروڑ20 لاکھ کی رقم طارق شفیع نے6 اقساط میں وصول کیے۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ رقم سے حماد بن جاسم کے ساتھ سرمایہ کاری کی گئی، جے آئی ٹی نے طارق شفیع کا بیان ریکارڈ کیا۔

    واجد ضیاء نے بتایا کہ طارق شفیع کے بیان میں تضاد پایا گیا، طارق شفیع مؤقف کی حمایت میں دستاویز پیش کرنے میں ناکام رہے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔ جےآئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاکل بھی اپنا بیان جاری رکھیں گے۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ روز سماعت کے دوران قطری شہزادے کا عدالت کو لکھا گیا خط احتساب عدالت میں پیش کیا تھا جس پرنوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ آفاق احمد جب عدالت میں پیش ہوئے انہوں نے یہ خط نہیں دکھایا۔

    واجد ضیاء نے جے آئی ٹی سربراہ کی جانب سے حماد بن جاسم کولکھا گیا خط اور دوحہ میں پاکستانی سفارت خانے سے سعدیہ گوہرکا دفترخارجہ کولکھا گیا خط بھی عدالت میں پیش کیا تھا۔

    چیف جسٹس کی نواز شریف کےخلاف ریفرنس نمٹانے کیلئےاحتساب عدالت کو 17 نومبر تک کی مہلت

    یاد رہے کہ 12 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خلاف العزیز یہ اور فلیگ شپ ریفرنس نمٹانے کے لیےاحتساب عدالت کو سترہ نومبر تک کی مزید مہلت دی تھی۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے بعد کوئی توسیع نہیں دی جائے گی سترہ نومبر تک کیسوں کا فیصلہ نہ ہوا تو عدالت اتوار کو بھی لگے گی۔

  • شہبازشریف کو بکتربند گاڑی میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دیا گیا

    شہبازشریف کو بکتربند گاڑی میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دیا گیا

    لاہور: نیب کی ٹیم نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دیا جہاں وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو پی آئی اے کی پرواز پی کے 652 سے لاہور سے اسلام آباد پہنچایا گیا، نیب کی دو رکنی ٹیم ان کے ہمراہ ہے۔

    اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مطالبے پراسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے شہبازشریف کے پروڈکش آرڈر جاری کیے تھے، شہبازشریف آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    پولیس اور نیب راولپنڈی کی ٹیمیں شہبازشریف کو ایئرپورٹ سے پارلیمنٹ تک لائیں، نیب ٹیم نے شہبازشریف کو قومی اسمبلی کے سارجنٹ آرمز کے حوالے کردیا، قومی اسمبلی اجلاس کے بعد سارجنٹ ایٹ آرمز شہبازشریف کو نیب ٹیم کے حوالے کریں گے۔

    شہباز شریف نیب حکام کی اجازت کے بغیرکسی سے نہیں مل سکیں گے۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد نیب ٹیم دوبارہ لاہور نیب آفس لے آئے گی۔

    شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع

    یاد رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کی تھی۔

    کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    واضح رہے کہ نیب لاہور نے رواں ماہ 5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • احتساب عدالت میں فلیگ شپ ریفرنس پر سماعت کل تک ملتوی

    احتساب عدالت میں فلیگ شپ ریفرنس پر سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت جج محمد ارشد ملک نے کی۔ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف احتساب عدالت میں موجود رہے۔

    جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کا بیان آج دوسرے روز بھی قلمبند کیا گیا۔

    استغاثہ کے گواہ نے سماعت کے آغاز پر قطری شہزادے کا عدالت کو لکھا گیا خط احتساب عدالت میں پیش کیا جس پرنوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ آفاق احمد جب عدالت میں پیش ہوئے انہوں نے یہ خط نہیں دکھایا۔

    واجد ضیاء نے جے آئی ٹی سربراہ کی جانب سے حماد بن جاسم کولکھا گیا خط اور دوحہ میں پاکستانی سفارت خانے سے سعدیہ گوہرکا دفترخارجہ کولکھا گیا خط بھی عدالت میں پیش کیا۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے احتساب عدالت کو بتایا کہ سعدیہ گوہرنے اپنے خط کے ساتھ قطری شہزادے کا خط بھیجا۔

    استغاثہ کے گواہ نے عدالت میں 24 مئی 2017 اور 6 جولائی 2017 کا لکھا گیا خط پیش کیا، انہوں نے بتایا کہ 6 جولائی 2017 کودفترخارجہ کے آفیشل ای میل اکاوئنٹ پرموصول ای میل کے ساتھ قطری شہزادے کا جےآئی ٹی کولکھا گیا خط بھی منسلک تھا۔

    واجد ضیاء نے قطری شہزادے کے ساتھ خط وکتابت کی رپورٹ اورڈیلوری رپورٹ، فلیگ شپ انویسٹمنٹ لمیٹڈ کی 2002 سے 2016 کی فنانشل اسٹیٹمنٹ عدالت میں پیش کیں۔

    احتساب عدالت کے معزز جج نے گزشتہ روز سماعت کے دوران ریمارکس دیے تھے کہ سپریم کورٹ نے اس کے بعد مزید وقت نہ دینے کا کہا ہے۔

    خواجہ حارث نے واجد ضیاء کی جانب سے طارق شفیع کا بیان حلفی پیش کرنے پراعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ طارق شفیع نہ اس کیس میں گواہ ہیں نہ ہی ملزم ہے۔

    نوازشریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ طارق شفیع کا بیان حلفی قانون کے مطابق تصدیق شدہ نہیں، طارق شفیع کا بیان حلفی شہادت کے طورپرپیش نہیں کیا جاسکتا۔

    واجد ضیا نے نواز شریف کی کیپٹل ایف زیڈ ای میں ملازمت کا بھی ریکارڈ پیش کردیا۔ دستاویزات میں جفزا اتھارٹی کا تصدیقی خط اور ملازمت کے معاہدے کی کاپی شامل ہے۔

    دستاویزات میں نواز شریف کو تنخواہ ادائیگی کا اسکرین شاٹ بھی شامل ہے۔ خواجہ حارث کی جانب سے دستاویزات پر اعتراض لکھوا دیا گیا۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ دبئی جانے والے جے آئی ٹی ممبران کو بطور گواہ پیش نہیں کیا گیا، جفزا اتھارٹی کے خط پر دستخط کرنے والے کا بھی بیان قلمبند نہیں کیا گیا جبکہ پیمنٹ شیٹ کے اسکرین شاٹ پر کسی کے دستخط نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دستاویزات کو بطور شواہد پیش نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت میں کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

    چیف جسٹس کی نواز شریف کےخلاف ریفرنس نمٹانے کیلئےاحتساب عدالت کو 17 نومبر تک کی مہلت

    یاد رہے کہ 12 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خلاف العزیز یہ اور فلیگ شپ ریفرنس نمٹانے کے لیےاحتساب عدالت کو سترہ نومبر تک کی مزید مہلت دی تھی۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے بعد کوئی توسیع نہیں دی جائے گی سترہ نومبر تک کیسوں کا فیصلہ نہ ہوا تو عدالت اتوار کو بھی لگے گی۔

  • آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی ۔

    تفصیلات کے مطابق آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار شہبازشریف کے خلاف کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے کی۔

    قومی احتساب بیورو (نیب ) نے سماعت کے دوران عدالت سے شہبازشریف کے مزید 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سے ریفرنس سے متعلق مزید تحقیقات کرنی ہیں لہذا جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔

    نیب کی جانب سے ریمانڈ میں توسیع کی درخواست پراحتساب عدالت نے شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی۔

    شہبازشریف

    احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا کہ مجھ پرکرپشن کا الزام غلط ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جس ٹھیکے دینے پرگرفتار کیا گیا وہ میں نے نہیں پی ایل ڈی سی نے دیا، جس کمپنی کوفائدہ پہنچانے کا الزام لگا اس کا 2008 میں رنگ روڈ کا ٹھیکہ منسوخ کیا۔

    اس سے قبل آج آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پراحتساب عدالت میں پیشی کے لیے پہنچایا گیا۔

    شہبازشریف کی پیشی کے موقع پرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور احتساب عدالت کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔

    نیب لاہور نے رواں ماہ 5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل : شہبازشریف کا 10 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور

    بعدازاں اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    نیب کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے آشیانہ اسکیم کے لیے لطیف اینڈ کمپنی کا ٹھیکہ غیرقانونی طور پرمنسوخ کرواکے پیراگون کی پراکسی کمپنی کاسا کو دلوایا تھا۔

    قومی احتساب بیورو کے مطابق شہبازشریف نے پی ایل ڈی سی پردباؤ ڈال کر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا تعمیراتی ٹھیکہ ایل ڈی اے کو دلوایا اور پھر یہی ٹھیکہ پی ایل ڈی سی کو واپس دلایا جس سے قومی خزانے کو 71 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

  • ڈالرمزید مہنگا ہوا توملک دیوالیہ ہوسکتا ہے‘رانا ثنااللہ

    ڈالرمزید مہنگا ہوا توملک دیوالیہ ہوسکتا ہے‘رانا ثنااللہ

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے ڈالرکی قیمت بڑھ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرقانون پنجاب رانا ثنااللہ نے کہا کہ احتساب عدالت اوپن کورٹ ہے، وکلا کو روکنا انتہائی ناانصافی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کے وکیل امجد پرویزکوگاڑی سے ایک کلومیٹرپیچھے اتارا گیا، کارکنان اوروکلا کوروکنا آمریت ہے۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ شہبازشریف نے دیانت داری سے 10 سال پنجاب کی خدمت کی، انہیں بغیرکسی الزام کے گرفتارکرلیا گیا جو قابل مذمت ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی گرفتاری کے خلاف اسمبلیوں میں احتجاج کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے ڈالرکی قیمت بڑھ رہی ہے، اگرڈالر150 پرپہنچا توملک دیوالیہ کی طرف چلا جائے گا۔

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف کواحتساب عدالت میں پیش کردیا گیا

    واضح رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کردیا گیا۔

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پراحتساب عدالت میں پیشی کے لیے لایا گیا۔

  • نیب لاہور کی شہباز شریف سے تفتیش، کاسا ڈویلپرز اور پیراگون سے متعلق سوالات

    نیب لاہور کی شہباز شریف سے تفتیش، کاسا ڈویلپرز اور پیراگون سے متعلق سوالات

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز شریف سے احتساب عدالت میں پیشی سے قبل تفتیش کی، نیب ٹیم نے شہباز شریف سے کاسا ڈویلپرز اور پیراگون سے متعلق سوالات کیے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے احتساب عدالت میں پیشی سے قبل شہباز شریف سے کاسا ڈویلپرز اور پیراگون سے متعلق متعدد سوالات کیے، نیب ٹیم نے سعد رفیق سے متعلق بھی سوال پوچھے۔

    [bs-quote quote=”شہباز شریف نے متعدد سوالات پر لا علمی کا اظہار کیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    نیب ٹیم نے پوچھا ’کیا آپ کو معلوم تھا پیراگون کا تعلق سعد رفیق سے ہے؟ کیا سعد رفیق نے آپ سے کاسا ڈویلپرز کے حق میں معاونت کی فرمائش کی؟‘

    ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے متعدد سوالات پر لا علمی کا اظہار کیا، انھوں نے بتایا کبھی آشیانہ اقبال سے متعلق غیر قانونی قدم اٹھانے کی بات نہیں ہوئی۔

    شہباز شریف نے نیب ٹیم کو جواب دیا کہ پی ایل ڈی سی یا ایل ڈی اے کے افسر نے رشوت لی توعلم نہیں، آشیانہ اقبال کیس میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف کی گرفتاری اور ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر


    ذرائع کے مطابق تفتیشی ٹیم شہباز شریف سے کی جانے والی تحقیقات پر مشتمل رپورٹ کل عدالت میں پیش کرے گی، شہباز شریف سے تحقیقات کے لیے مزید ریمانڈ کی استدعا بھی کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری اور ریمانڈ کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنچ کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 248 کے مطابق پبلک آفس ہولڈر کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔

  • خواجہ سعد رفیق کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور

    خواجہ سعد رفیق کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور

    لاہور: صوبہ پنجاب کی لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کی 24 اکتوبر تک ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرتے ہوئے نیب سے جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کی ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ خواجہ سعد اور سلمان رفیق کے وکلا نے کہا کہ نیب نے 16 اکتوبر کو پیراگون سٹی کی تحقیقات کے لیے طلب کر رکھا ہے خدشہ ہے کہ نیب انہیں گرفتار کر لے گی۔

    خواجہ سعد رفیق کے وکیل نے دلائل دیے کہ ان کا پیراگون سٹی سے کوئی تعلق ہے نہ ہی وہ اس کے مالک ہیں۔ انہوں نے اپنی زمین دے کر پیراگون سٹی سے دس پلاٹ حاصل کیے اور اس حوالے سے تمام تفصیلات گوشواروں میں ظاہر کیں مگر اس کے باوجود نیب انہیں گرفتار کرنا چاہتی ہے۔

    وکیل نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے ساتھ بھی نیب نے یہی سلوک کیا اور انہیں صاف پانی کیس میں بلا کر آشیانہ کیس میں گرفتار کر لیا گیا۔ عدالت نے ریمارکس دہے کہ یہاں شہباز شریف کا کیس زیر سماعت نہیں اس لیے اس کے متعلق دلائل نہ دیے جائیں۔

    عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی 24 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے 5، 5 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔

    عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب بھی طلب کرلیا۔

    خیال رہے کہ خواجہ سعد رفیق نے اسی نوعیت کی ایک اور درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی دائر کی تھی جسے مسترد کردیا گیا۔

    یاد رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    اس سے قبل نیب مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار کر چکی ہے۔ وہ صاف پانی کیس میں نیب میں پیش ہوئے تھے اور نیب لاہور نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں انہیں گرفتار کیا۔

    بعد ازاں خواجہ سعد رفیق نے ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے درخواست دائر کرتے ہوئے کہا آئندہ نیب میں پیشی پر گرفتاری کے وارنٹ جاری نہ کیے جائیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ نیب جواب داخل کروانے کے لیے دو ہفتے کا وقت دے۔ درخواست میں نیب اور ڈی جی نیب لاہور کو فریق بنایا گیا تھا۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی کو 16 اکتوبر کو طلب کر رکھا ہے اور ہدایت کی ہے کہ تمام دستاویزات اور منی ٹریل لے کر آئیں۔

    ذرائع کے مطابق اگر 16 اکتوبر کو سعد رفیق مطلوبہ دستاویزات فراہم نہ کرسکے تو ان کی بھی گرفتاری کا امکان ہے۔