Tag: نیب

  • ضمنی الیکشن سے پہلے شہباز شریف کی گرفتاری کا ڈراما رچایا گیا: مولانا فضل الرحمان

    ضمنی الیکشن سے پہلے شہباز شریف کی گرفتاری کا ڈراما رچایا گیا: مولانا فضل الرحمان

    لاہور: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اب جو سر اٹھانے کی کوشش کرے گا، نیب اس کے سر ڈنڈا مارے گی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کیا.

    [bs-quote quote=”سن سن کر کان پک گئے لوٹی ہوئی دولت واپس لائیں گے: مولانا فضل الرحمان” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایسے فیصلے آنے چاہییں، جن پرکوئی انگلی نہ اٹھا سکے، 1993سےسن سن کر کان پک گئے لوٹی ہوئی دولت واپس لائیں گے.

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ پرشب خون ماراگیا، عوامی رائے چوری کی گئی.

    انھوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن سے پہلے شہباز شریف کی گرفتاری کا ڈراما رچایاگیا،  احتساب کمیشن کےقانون پر بھی ہم نے اعتراض کیاتھا،  نیب کے وقت میں بھی کہا تھا فیصلےعدالت کےذریعےہونےچاہییں۔


    مزید پڑھیں: آشیانہ اقبال اسکینڈل: احد چیمہ اور فواد حسن فواد نے تمام ملبہ شہباز شریف پر ڈال دیا


    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پنجاب میں ضمنی الیکشن میں ن لیگ کی حمایت کی جائے گی، ملک میں صرف سیاست دانوں کی دولت کی بات کی جاتی ہے، سب کا احتساب ہونا چاہیے.

    یاد رہے کہ شہباز شریف کو آج صاف پانی کیس میں تفتیش کے لیے طلب کیا گیا تھا، شہباز شریف تفتیش کے لیے آئے تو ان سے آشیانہ سوسائٹی کے حوالے سے بھی پوچھ گچھ کی گئی، جس کے بعد انھیں گرفتار کیا گیا.

  • شہبازشریف کوآشیانہ اسکینڈل میں گرفتارکیا، ان پرغیرقانونی ٹھیکے دینے کے الزامات ہیں: نیب

    شہبازشریف کوآشیانہ اسکینڈل میں گرفتارکیا، ان پرغیرقانونی ٹھیکے دینے کے الزامات ہیں: نیب

    اسلام آباد:  قومی احتساب بیورو (نیب) کے مطابق صدرمسلم لیگ ن  شہبازشریف کو آشیانہ کمپنی کیس میں گرفتارکیا گیا.

    ترجمان نیب نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان پر غیرقانونی ٹھیکےدینےکےالزامات ہیں.

    ترجمان نیب کے مطابق شہبازشریف کوکل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    ادھر اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر کو شہباز شریف کی گرفتاری سے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے. واضح رہے کہ قانون کے مطابق کسی بھی ایم این اےکی گرفتاری سے پہلے اسپیکر کو اطلاع دینا ضروری ہے۔

    آشیانہ اسکینڈل میں شہبازشریف کی گرفتاری تیسری بڑی کارروائی ہے. نیب اس سے قبل احد چیمہ اور فواد حسن فواد کو بھی آشیانہ اسکینڈل میں گرفتارکرچکی ہے.


    مزید پڑھیں: مسلم لیگ ن نے شہباز شریف کی گرفتاری کو انتقامی کارروائی قرار دے دیا

    یاد رہے کہ آشیانہ اسکینڈل میں ایل ڈی اےکےمتعددافسران کوبھی گرفتارکیاجاچکا ہے، نیب نےآشیانہ اسکینڈل کی تحقیقات رواں سال کےآغازمیں شروع کی تھی.

    نیب ذرایع کے مطابق آشیانہ اسکینڈل میں نیب کی جانب سےمزیدگرفتاریوں کاامکان ہے.

    یاد رہے کہ شہباز شریف کو آج صاف پانی کیس میں تفتیش کے لیے طلب کیا گیا تھا، شہباز شریف تفتیش کے لیے آئے تو ان سے آشیانہ سوسائٹی کے حوالے سے بھی پوچھ گچھ کی گئی، جس کے بعد انھیں گرفتار کیا گیا.

  • کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو( نیب) نے آشیانہ کمپنی کیس میں مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کو کرپشن کے الزامات میں حراست میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے آج شہباز شریف کوصاف پانی کیس میں تفتیش کے لیے طلب کیا تھا، شہباز شریف تفتیش کے لیے آئے تو ان سے آشیانہ سوسائٹی کے حوالے سے بھی پوچھ گچھ کی گئی، جس کے بعد شہباز شریف کو حراست میں لے لیا گیا۔

    نیب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی گرفتاری آشیانہ ہاؤس اسکینڈل میں غیرقانونی ٹھیکےدینےپرگرفتارکیاگیا ہے، کل انہیں  عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان کے مطابق آشیانہ اسکینڈل میں ملوث ملزم فواد حسن فواد شہباز شریف کے خلاف وعدہ معاف بننے کا فیصلہ کرلیا ہے، ان کی جانب سے پیش کردہ ثبوتوں کی بنا پرانہیں گرفتار کیا گیا۔

    اے آروائی نیوز کے نمائندے صابر شاکر کے مطابق یہ معاملہ انتخابات سے پہلے سے چل رہاہے، الیکشن کے سبب معاملات کو ملتوی کردیا گیا تھا ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شہبازشریف جب بھی پیشی پر آتے تھے ان کا رویہ انتہائی جارحانہ ہوا کرتا تھا۔

     شہباز شریف کی گاڑی واپس بھجوادی گئی ہے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی نیب کے دفتر پہنچ گئی ہے۔ شہباز شریف کے اپوزیشن لیڈر ہونے کے سبب اسپیکر قومی اسمبلی کو اطلاع دینا ضروری ہے، جس کے لیے رابطہ کیا جارہا ہے۔

    آشیانہ اسکینڈل کا پس منظر


    رواں سال 21 فروری کو قومی احتساب بیورو نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی کی 32 کنال اراضی غیرقانونی طورپرالاٹ کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

    گزشتہ سال نومبر میں آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں۔

    خیال رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا آغاز سنہ 2012 میں ہوا، منصوبے کے مطابق پانچ سال میں پچاس ہزار گھر تعمیر کئے جانے تھے لیکن دعوے حقیقت میں تبدیل نہ ہو سکے۔

    صاف پانی کیس 


    خیال رہے کہ نیب آشیانہ کیس کی طرح صاف پانی کمپنی کرپشن کیس میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کے الزام میں بھی تفتیش کررہی تھی۔ نیب کے مطابق ملزمان کی ملی بھگت سے حکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا اور ملزمان نے بہاولپور ریجن میں انتہائی مہنگے داموں 116 واٹرفلٹریشن پلانٹس نصب کیے۔

    یاد رہے کہ رواں سال اگست میں پنجاب صاف پانی کیس میں ملوث ملزم سابق چیف ایگزیکٹیوآفسر وسیم اجمل وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار ہوگئے تھے اور انہوں نے مہنگے ٹھیکے دینے کا ذمہ دار شہباز شریف کو قراردیا تھا۔

    انہوں نے بتایا تھا کہ شہباز شریف کے احکامات پر لوکل کمپنیوں کے بجائے انٹرنیشنل کمپنیوں کو بلایا گیا اورشہبازشریف کی میٹنگ سے پہلے حمزہ شہباز کو ٹھیکوں سے متعلق بریفنگ دینے کا کہا گیا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف سمیت 4 افسران اور 2 بورڈ ممبران نے بھی صاف پانی کمپنی کے معاملات میں مداخلت کی ہے۔

     خیال رہے کہ 25 جون کو نیب لاہور نے صاف پانی کمپنی کیس میں قمر الاسلام اورکمپنی کے سابق سی ای او وسیم اجمل کو گرفتار کیا تھا ،  جس کے بعد ان سے تفتیش جاری تھی جس کے دوران وسیم اجمل نے وعدہ معاف گواہ بننے پر حامی بھری تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبہ میں ہونے والی بے ضابطگیوں اور مکمل تفصیلات فراہم نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ آئندہ سماعت پر تفصیلات فراہم نہ کیے جانے پروزیراعلیٰ پنجاب کو بھی طلب کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

    نیب حوالات


    آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار ہونے والے مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف اس وقت نیب حوالات میں ہیں، وہ آج کی رات وہیں گزاریں گے۔  شہبازشریف کوگھرسےکھانا، دوائیں،میٹرس پہنچادیا گیا۔

     شہبازشریف کو صبح نیب کی عدالت پیش کیا جائے گا،  جہاں سے شہبازشریف کاجسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔

  • نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی

    نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت پیرتک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت جج محمد ارشد ملک نے کی۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر خواجہ حارث نے کہا کہ اکرم قریشی نے کل کہا عائشہ حامد کو یہاں پلانٹ کررکھا ہے، وہ سینئروکیل ہیں انہیں کوئی کیوں اورکس مقصد کے لیے پلانٹ کرے گا۔

    پراسیکیوٹرواثق ملک نے کہا کہ اکرم قریشی یہاں تھے ان کے سامنے یہ بات ہوتی تواچھا تھا، خواجہ حارث نے کہا کہ عائشہ حامد موجود بھی نہیں تھیں جب ایسے کلمات کہے گئے۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ پراسیکیوٹرکا کیا کام کہ وہ یہاں سیاسی بیانات دیں، اکرم قریشی نے کہا ہمارے خلاف ٹی وی پرخبرچلی، ہم یہاں ذاتی تشہیر کے لیے نہیں آتے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ خواجہ حارث ہمارے خلاف بھی ذاتی ریمارکس دیتے رہے ہیں، میں نے کئی بارگزارش کی خواجہ صاحب ذاتی ریمارکس نہ دیں۔

    معزز جج نے ریمارکس دیے کہ عائشہ حامد اور اکرم قریشی دونوں نہیں ہیں، پیرکے دن اس معاملے کودیکھ لیتے ہیں۔

    تفتیشی افسرنے ریکارڈ حاصل کرنے کے لیے لکھے گئے یاددہانی خطوط پیش کردیے، پراسیکیوٹر نے کہا کہ ایم ایل اے کا جواب تونہیں آیا مگرہماری کوششیں آپ کے سامنے ہیں۔

    احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کہا کہ یہ خطوط ملزمان کوفراہم کرنے میں تواب کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے، ان خطوط میں تو ایسی کوئی رازداری والی بات نہیں۔

    پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ طے یہ ہوا تھا کہ ہم عدالت میں خطوط پیش کریں گے، عدالتی اختیارہے وہ خطوط ملزمان کوفراہم کرنے سے متعلق جوبھی فیصلہ کرے۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ میری خواہش تھی کہ آج پراسیکیورٹر اکرم قریشی یہاں ہوتے۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ روز سماعت کے دوران تفتیشی افسر محبوب عالم نے ایف آئی اے اور نیب کو لکھے گئے خطوط کی نقول عدالت میں پیش کی تھیں۔

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹو بورڈ کے فیصلے سے متعلق مجھے خط کے ذریعے آگاہ کیا گیا تھا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے فیصلے کی اصل کاپی ریفرنس کا حصہ نہیں بنائی، ایگزیکٹو بورڈ کے فیصلے سے متعلق خط لکھنے والے افسر کا بیان بھی ریکارڈ نہیں کیا تھا۔

    محبوب عالم کا کہنا تھا کہ ریفرنس سپریم کورٹ کے حکم پر 6 ہفتے میں دائر کرنا تھا، سپریم کورٹ اور نیب کی ہدایت کے مطابق ریفرنس دائر نہ کرنے کا آپشن نہیں تھا۔

    نوازشریف کےخلاف ریفرنسزکی سماعت 6 ہفتوں میں مکمل کرنےکا حکم

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے احتساب عدالت کو نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزاورفلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید 6 ہفتے کی مہلت دی تھی۔

  • نیب  کی نوازشریف، مریم اور کیپٹن (ر) صفدر  کی ضمانت منسوخی کیلئے تیاری شروع

    نیب کی نوازشریف، مریم اور کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت منسوخی کیلئے تیاری شروع

    اسلام آباد : ایون فیلڈ کیس میں نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز ، کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت منسوخی کیلئے تیاری شروع کردی ہے،رواں ہفتے سپریم کورٹ میں درخواست میں دائر کئے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ،ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر)صفدر کی ضمانت پر رہائی کے ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل کی تیاری شروع کردی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلے کی کاپی حاصل کرلی ہے، فیصلے میں قانونی سقم کو مدنظر رکھ کر اپیل دائر کی جائے گی۔

    نیب حکام نے پراسیکیوشن کو بھرپور طریقے سے کیس لڑنےکی ہدایت کی ہے۔

    ہائیکورٹ فیصلے کے خلاف رواں ہفتے سپریم کورٹ میں درخواست میں دائر کئے جانے کا امکان ہے۔

    گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس گل حسن نے نواز شریف، مریم نواز اور صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ملزمان کو دی گئی سزائیں زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتیں، شریف خاندان کی رہائی کا تفصیلی فیصلہ جاری

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نیب نے ضمانت کی درخواستوں پر بحث کے لئے زیادہ سہارا پاناما فیصلے کا لیا۔ بادی النظر میں ملزمان کو دی گئی سزائیں زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتیں، احتساب عدالت نے اپارٹمنٹس خریداری میں مریم نواز کی نوازشریف کو معاونت کا حوالہ نہیں دیا، مریم نواز کی معاونت کے شواہد کا ذکربھی نہیں۔

    فیصلے کے مطابق فیصلہ اپیلوں کا کیس متاثرنہیں کرے گا، احتساب عدالت کےحکم نامے کو اپیلوں کی سماعت ہونے تک موخر کیا جاتا ہے۔

    یاد رہے 19 ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کےدو رکنی بینچ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے مختصر فیصلے میں نوازشریف، مریم اورصفدر کی سزائیں معطل کرکے تینوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے نواز شریف، مریم نواز، محمد صفدر کو 5،5لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ   میاں نواز شریف، مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطلی سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : نیب اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کرے گا

    واضح رہے 6 جولائی کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو دس مریم نواز کو سات اور کیپٹن ر صفدر کو ایک سال کی سزا سنائی تھی۔

    ایوان فیلڈ میں سزا کے بعد 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • نوازشریف کےخلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    نوازشریف کےخلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کی۔ سابق وزیراعظم نوازشریف احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    نوازشریف کے وکیل کی عدم موجودگی کے باعث العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت کل صبح ساڑھے نو بجے تک ملتوی ہوگئی۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ سماعت پرتفتیشی افسرمحبوب عالم کا کہنا تھا کہ نوازشریف کوشامل تفتیش ہونے کے لیے سمن جاری کیے تھے، نیب پراسیکیوٹرکا کہنا تھا کہ طلبی کےسمن پہلے ہی عدالت میں پیش کیے جا چکے ہیں۔

    خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ سمن ایڈیشنل ڈائریکٹراسٹاف نیب لاہورنے بھیجے تھے، سمن پرجس کے دستخط ہیں اسےعدالت میں بطورگواہ پیش نہیں کیا گیا۔

    نوازشریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ نوٹس سے متعلق تفتیشی افسرکا بیان سنی سنائی باتوں پرمشتمل ہے۔

    تفتیشی افسرمحبوب عالم کا کہنا تھا کہ نواز شریف شامل تفتیش ہوئے ہی نہیں، وہ جانتے تھے نیب عدالتی احکامات کی روشنی میں تفتیش کررہا ہے۔

    نوازشریف کےخلاف ریفرنسزکی سماعت 6 ہفتوں میں مکمل کرنےکا حکم

    واضح رہے کہ 27 اگست کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے احتساب عدالت کو نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزاورفلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید 6 ہفتے کی مہلت دی تھی۔

  • اسحاق ڈارکی گاڑیاں اورجائیداد نیلام کرنے کا حکم

    اسحاق ڈارکی گاڑیاں اورجائیداد نیلام کرنے کا حکم

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی گاڑیاں اور جائیداد نیلام کرنے کا حکم دے دیا۔

    ‌تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی سے متعلق نیب کی درخواست منظور کرلی۔

    احتساب عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اسحاق ڈارکی قرق جائیداد نیلام کرنے کا اختیار صوبائی حکومت کو ہے، صوبائی حکومت کو اختیار ہے جائیدادیں نیلام کرے یا اپنے پاس رکھے۔

    اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے لیے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    معزز جج محمد بشیر نے گزشتہ روز نیب کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست پرسماعت کی تھی جس کے بعد اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    خیال رہے کہ 27 ستمبر کو قومی احتساب بیورو نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ اسحاق ڈار مفرور ہیں ان کی پاکستان میں موجود تمام جائیدادیں فروخت کرنے کی اجازت دی جائے۔

    نیب کی جانب سے 28 ستمبرکو اسحاق ڈار کی قرق شدہ جائیداد کی تفصیلات عدالت میں جمع کرائیں تھی جس کے مطابق سابق وزیرخزانہ کے دبئی میں 3 فلیٹس، گلبرگ لاہورمیں ایک گھر اور اسلام آباد میں 4 پلاٹس ہیں۔

    قومی احتساب بیورو نے عدالت کو بتایا تھا کہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے پاس پاکستان میں 6 گاڑیاں ہیں جن میں لگژری گاڑیاں بھی شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کررکھا ہے جس میں انہیں مفرور قرار دیا جا چکا ہے۔

  • نیب کے تین اسپیشل پراسیکیوٹرز نے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا، کرپشن کیسز متاثر ہونے کا خدشہ

    نیب کے تین اسپیشل پراسیکیوٹرز نے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا، کرپشن کیسز متاثر ہونے کا خدشہ

    اسلام آباد: نیب کے تین اسپیشل پراسیکیوٹرز نے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے جس کے باعث کرپشن کے کیسز متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کے تین اسپیشل پراسیکیوٹرز کے عہدوں سے استعفیٰ دینے کے بعد کرپشن کیسز متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، ذرائع کے مطابق منصف جان، نسیم ملک ایڈووکیٹ پراسیکیوٹر کی حیثیت سے مستعفی ہوگئے ہیں جبکہ یاسر مغل ایڈووکیٹ بھی کنٹریکٹ کی توسیع میں دلچسپی نہیں رکھتے ہیں۔

    منصف جان ایڈووکیٹ شرجیل میمن سمیت متعدد ہائی پروفائل کیسز کی پیروی کررہے تھے، تینوں کے استعفیٰ دینے کے بعد نیب کے کیس متاثر ہونے کا خدشہ ہے، نیب کے کروڑوں اور اربوں روپوں کے کرپشن ریفرنسز متاثر ہونے لگے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کئی اہم مقدمات کی سماعت نیب پراسیکیوٹر کے موجود نہ ہونے کے باعث ملتوی کی گئی ہے، نیب پراسیکیوٹر کے موجود نہ ہونے کے باعث ملزمان براہ راست مقدمہ میں فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔

    نیب کی جانب سے مقدمات میں متبادل پراسیکیوٹر بھی پیش نہ ہوسکے، نیب کی جانب سے سندھ کے اہم عہدوں پر تعینات افسران کے خلاف انکوائری میں بھی پراسیکیوٹرز کی معاونت سے محروم ہیں، ملزمان کے خلاف کرپشن ریفرنس ڈرافٹ بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    خیال رہے کہ استعفیٰ دینے والے نیب پراسیکیوٹرز شرجیل میمن، محکمہ فشریز، پورٹ قاسم کرپشن اور ایس ایس جی سی سمیت دیگر اداروں میں کرپشن کیسز کی پیروی کررہے تھے۔

  • نیب نے مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے قیصر امین بٹ کو گرفتار کر لیا

    نیب نے مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے قیصر امین بٹ کو گرفتار کر لیا

    لاہور : نیب نے مسلم لیگ ن کےسابق ایم پی اے قیصر امین بٹ کوگرفتار کر لیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ سعدرفیق اور قیصرامین کی 15 سال سے پیرا گون میں شراکت ہے جبکہ اس سوسائٹی کی دیگر شخصیات پر بھی اربوں کمانے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سابق رکن صوبائی اسمبلی اور خواجہ سعد رفیق کے قریبی ساتھی قیصرامین بٹ کو نیب نے گرفتار کرلیا، نیب نے قیصر امین بٹ کو پیرا گون سوسائٹی کیس میں گرفتار کیا۔

    نیب ذرائع کے مطابق نیب نے راوی روڈ پر انکی گرفتاری کے لیے چھاپہ بھی مارا تھا اور پیرا گون سوسائٹی کی تفتیش میں گرفتاری عمل میں لائی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ سعد رفیق اور قیصرامین بٹ کی پچھلے پندرہ سال سے پیرا گون میں شراکت ہے ، پیرا گون سوسائٹی میں دیگر اہم شخصیات پر بھی اربوں روپے کمانے کا الزام ہے۔

    یاد رہے نیب نے پیرا گون سٹی کے خلاف تحقیقات شروع کر رکھی ہیں، قصر امین بٹ کو 16 مارچ کو طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہ ہوئے تھے، قیصر امین بٹ پیرا گون سٹی میں پارٹنر تھے۔

    اس سے قبل خواجہ سعد رفیق اور پیرا گون سٹی کے دوسرے افراد کو بھی تفتیش کے لیے طلب کیا جا چکا ہے جبکہ شہباز شریف پر بھی آشیانہ ہاؤسنگ میں اربوں روپے کی مبینہ کرپشن کا  الزام ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں۔

    پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی، مذکورہ اسکیم سے روابط کے الزام پرپی ٹی آئی نے پنجاب اسمبلی میں خواجہ سعد رفیق کو عہدے سے برطرف کرنے کیلئے قرار داد بھی جمع کرائی تھی۔

    خیال رہے کہ 2012 میں میں آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا آغاز ہوا، منصوبے کے مطابق پانچ سال میں پچاس ہزار گھر تعمیر کئے جانے تھے لیکن دعوے حقیقت میں تبدیل نہ ہو سکے۔

  • احتساب عدالت میں فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی

    احتساب عدالت میں فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے وکیل خواجہ حارث احتساب عدالت میں پیش نہ ہوئے۔

    خواجہ حارث کے معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ خواجہ صاحب کی طبعیت خراب ہے، معزز جج نے کہا کہ ایسا نہیں ہوتا کہ ملزم اپنی مرضی سے آئے۔

    نیب کے وکیل نے کہا کہ نواز شریف نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی دائر نہیں کی، یہ مرضی سے عدالت کو چلانا چاہتے ہیں۔

    خواجہ حارث کے معاون وکیل نے کہا کہ جس طرح کے الفاظ استعمال کیے جا رہے ہیں وہ نہیں کرنا چاہتا، نیب کے وکیل نے کہا کہ معاون وکیل کی موجودگی میں گواہ کا بیان قلمبند کیا جائے۔

    احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ 5منٹ میں معلوم کر کے بتائیں ورنہ نوازشریف کے وارنٹ جاری کیے جائیں گے۔

    معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نوازشریف سے بات ہوئی ان کا کہنا ہے کہ وہ الجھن کا شکارتھے، الجھن کی وجہ سے تاریخوں پرحاضرنہیں ہو سکے۔

    احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کہا کہ نوازشریف کا الجھنا بنتا ہے، باقی وکلابھی کیا الجھن کا شکار ہوگئے تھے۔

    معاون وکیل نے کہا کہ خواجہ حارث کل بھی پیش نہیں سکیں گے ان کی طبیعت خراب ہے، معزز جج نے کہا کہ خواجہ حارث کو کیسے پتا کہ وہ 2 دن بیمار رہیں گے۔

    خواجہ حارث کے معاون وکیل منور دوگل نے نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی کردی۔