Tag: نیب

  • اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے لیے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، کل سنایا جائے گا

    اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے لیے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، کل سنایا جائے گا

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے لیے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ، فیصلہ کل سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ، نیب پراسیکیوٹرعمران شفیق کی درخواست پر جج محمد بشیر نے سماعت کی۔

    نیب کے تفتیشی افسر نے اسحاق ڈارکی بحق سرکار ضبط جائیداد کی تفصیل عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ 18 دسمبر 2017 کو اکاؤنٹس، گاڑیاں، شیئرز اور جائیداد ضبط کی گئی تھی جب کہ 14 دسمبر 2017 کو عدالت نے جائیداد قرقی کا حکم دیا تھا، جائیداد قرقی کے 6 ماہ بعد متعلقہ صوبائی حکومت عدالتی احکامات پر جائیداد قرق کرسکتی ہے۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے حوالے سے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کل صبح 9 بجے سنائیں گے۔

    احتساب عدالت نے جائیداد کی قرقی کیلئےنوٹس کی تعمیلی رپورٹ مانگ رکھی تھی۔

    گزشتہ سماعت پر اسحاق ڈار کی جائیدادکی تفصیلات پیش کی گئی تھیں، ، جس کے مطابق ملزم اسحاق ڈار کے دبئی میں تین فلیٹس اور ایک مرسیڈیز گاڑی ہیں جبکہ بیرون ملک تین کمپنیوں میں شراکت بھی ہے۔

    اسحاق ڈار کے گلبرگ لاہور میں ایک گھر اور چار پلاٹس ہیں جبکہ اسلام آباد میں بھی چار پلاٹس ہیں جبکہ اسحاق ڈاراور ان کی اہلیہ کے پاس پاکستان میں تین لینڈکروزر گاڑیاں ہیں۔

    مزید پڑھیں : احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی قرق کی گئی جائیداد کی تفصیلات پیش

    پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق اسحاق ڈار کے پاس دو مرسڈیز اور ایک کرولا گاڑی بھی ہے، اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کی شراکت میں ٹرسٹس کے لاہور اور اسلام آباد میں بینک اکاؤنٹس ہیں جبکہ دونوں کی ہجویری ہولڈنگ کمپنی میں چونتیس لاکھ تریپن ہزار کی سرمایہ کاری ہے۔

    یاد رہے نیب نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ اور احتساب عدالت میں درخواست دائر کی تھی، جس میں مؤقف پیش کیا گیا کہ اسحاق ڈار نیب کو مطلوب ہیں، نیب اور عدالت اسحاق ڈار کو مفرور قرار دے چکی ہے۔

    نیب کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا کہ اسحاق ڈار جان بوجھ کر عدالتی کارروائی سے مفرور ہیں، ملزم بیماری کا بتا کر بیرون ملک گیا اور وہاں روز مرہ سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لے رہا ہے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسحاق ڈار کی کچھ جائیداد ضبط کی جا چکی ہے اور کچھ جائیداد اس عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے، عدالت اسحاق ڈار کی باقی جائیداد سے متعلق بھی حکم نامہ جاری کرتے ہوئے متعلقہ اضلاع کے ریونیو آفیسرز کو نمائندے مقرر کرے اور قرق جائیداد فروخت کر کےرقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائے۔

    خیال رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے

    نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر رکھا ہے، جس میں انہیں مفرور قرار دیا جاچکا ہے۔

  • نوازشریف کو آج کی حاضری سے استثنیٰ مل گیا

    نوازشریف کو آج کی حاضری سے استثنیٰ مل گیا

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل کی جانب سے عدالت میں ایک دن کے لیے حاضری کی استثنیٰ دائر کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

    تفتیشی افسرمحبوب عالم نے سماعت کے آغاز پرکہا کہ نوازشریف کوشامل تفتیش ہونے کے لیے سمن جاری کیے تھے، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ طلبی کےسمن پہلے ہی عدالت میں پیش کیے جا چکے ہیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ سمن ایڈیشنل ڈائریکٹراسٹاف نیب لاہورنے بھیجے تھے، سمن پرجس کے دستخط ہیں اسےعدالت میں بطورگواہ پیش نہیں کیا گیا۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ نوٹس سے متعلق تفتیشی افسرکا بیان سنی سنائی باتوں پرمشتمل ہے۔

    تفتیشی افسرمحبوب عالم نے کہا کہ نواز شریف شامل تفتیش ہوئے ہی نہیں، وہ جانتے تھے نیب عدالتی احکامات کی روشنی میں تفتیش کررہا ہے۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ روز خواجہ حارث کی معاون وکیل عائشہ حامد تفتیشی افسرمحبوب عالم کے قلمبند بیان پراعتراض لکھوایا تھا۔

    عائشہ حامد کا کہنا تھا کہ ٹرائل کورٹ جے آئی ٹی کے مواد کو قانون شہادت کےمطابق دیکھے گی، جے آئی ٹی کا مواد تفتیشی افسربطورشواہد پیش نہیں کرسکتے۔

    نوازشریف کی 3 دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

    یاد رہے کہ 24 ستمبرکواحتساب عدالت میں سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے نوازشریف کی 5 دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی تھی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نواز شریف اہلیہ کے انتقال کے باعث دکھ اور کرب میں ہیں، 5روز کے لیےحاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد میاں صاحب کو ایڈجسٹمنٹ میں تھوڑا وقت لگے گا۔

    خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ ٹرائل میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی، ہم یہاں موجود ہیں، نواز شریف کی جانب سے ابراہیم ہارون نمائندے کے طور پر پیش ہوں گے۔

    احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم کی 3 دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی تھی۔

  • میگا کرپشن کیس: سندھ کا محکمہ اطلاعات نیب کے ریڈار پر آگیا

    میگا کرپشن کیس: سندھ کا محکمہ اطلاعات نیب کے ریڈار پر آگیا

    کراچی: محکمہ اطلاعات، سندھ میں اربوں روپے کی کرپشن کا ایک اور معاملہ سامنے آگیا.

    تفصیلات کے مطابق بڑھتی بدعنوانی کے باعث محکمہ اطلاعات، سندھ پھر نیب کے ریڈار پر آگیا ہے، نیب نے محکمہ کے خلاف تحقیقات کی تیاری شروع کردی.

    ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ محکمہ اطلاعات سندھ میں ساڑھے 7 ارب روپے کی بدعنوانی ہوئی ہے.

    نیب ذرائع کے مطابق اشتہارات، تقرریوں اوردیگر معاملات میں اربوں کی کرپشن کی گئی، میگا کرپشن کے معاملات 2015 سے 2018 کے درمیان سامنے آئے.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق چیئرمین نیب نے محکمہ اطلاعات کے خلاف انکوائری کی اجازت دے دی، حکم نامہ ملتے ہی انکوائری شروع کر دی جائے گی.

    مزید پڑھیں: شراب برآمدگی کیس: چالان میں شرجیل میمن شریکِ جرم قرار

    نیب ذرایع کے مطابق جس پر بھی کرپشن ثابت ہوئی، اس کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے گی.

    یاد رہے کہ ماضی میں سابق وزیر اطلاعات شرجیل میمن پر بھی میگا کرپشن کے الزامات سامنے آئے تھے، جس کے بعد ان کی گرفتاری عمل میں‌ آئی۔

    گذشتہ دنوں چیف جسٹس آف پاکستان کے دورے کے موقع پر شرجیل میمن کے کمرے سے مشکوک بوتلیں برآمد ہوئی تھیں. بعد ازاں سابق صوبائی وزیر کو اسپتال سے واپس جیل بھیج دیا گیا.

  • اسحاق ڈارکے گرد گھیرا مزید تنگ، جائیداد کی فروخت سے متعلق نیب کی درخواست سماعت کے لئے مقرر

    اسحاق ڈارکے گرد گھیرا مزید تنگ، جائیداد کی فروخت سے متعلق نیب کی درخواست سماعت کے لئے مقرر

    اسلام آبادد: اسحاق ڈارکے گرد گھیرا مزید تنگ ہوگیا، نیب نے سابق وزیر خزانہ کی پاکستان میں موجود جائیداد فروخت کرنے کی عدالت سے اجازت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق علاج کے بہانے پاکستان سے مفرور سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے. اسحاق ڈار کی جائیداد کی فروخت سے متعلق نیب کی درخواست سماعت کے لئے مقرر کر دی گئی.

    کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوگی. احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کل اس اہم کیس کی سماعت کریں گے.

    عدالت نے کل نیب سے دلائل طلب کرلیے، نیب پراسیکوٹرعمران شفیق کل درخواست پردلائل دیں گے.

    مزید پڑھیں: برطانوی حکومت نے اسحاق ڈارکو ڈی پورٹ کرنے کی پٹیشن مسترد کر دی

    یاد رہے کہ گذشتہ روز احتساب عدالت میں جج محمد بشیر سابق وزیرخزانہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس کی سماعت کی تھی. اس موقع پر مقدمے میں نامزد ملزمان سعید احمد، منصور رضا اور نعیم محمود عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ کیس کی سماعت کے دوران بیماری کو بنیاد بنا کر بیرون ملک چلے گئے تھے، مگر عدالت کے متعدد بار طلب کیے جانے پر بھی وہ واپس نہیں لوٹے.

  • العزیزیہ ریفرنس : جے آئی ٹی کا مواد تفتیشی افسر بطورشواہد پیش نہیں کرسکتے‘ عائشہ حامد

    العزیزیہ ریفرنس : جے آئی ٹی کا مواد تفتیشی افسر بطورشواہد پیش نہیں کرسکتے‘ عائشہ حامد

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کررہے ہیں۔ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف عدالت میں موجود ہیں۔

    خواجہ حارث کی معاون وکیل عائشہ حامد تفتیشی افسرمحبوب عالم کے قلمبند بیان پراعتراض لکھوا رہی ہیں۔

    عائشہ حامد نے کہا کہ ٹرائل کورٹ جے آئی ٹی کے مواد کو قانون شہادت کےمطابق دیکھے گی، جے آئی ٹی کا مواد تفتیشی افسربطورشواہد پیش نہیں کرسکتے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل نے گزشتہ روز جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پر جرح مکمل کرلی تھی۔

    نوازشریف کی 3 دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

    یاد رہے کہ 24 ستمبرکواحتساب عدالت میں سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے نوازشریف کی 5 دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی تھی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نواز شریف اہلیہ کے انتقال کے باعث دکھ اور کرب میں ہیں، 5روز کے لیےحاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد میاں صاحب کو ایڈجسٹمنٹ میں تھوڑا وقت لگے گا۔

    خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ ٹرائل میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی، ہم یہاں موجود ہیں، نواز شریف کی جانب سے ابراہیم ہارون نمائندے کے طور پر پیش ہوں گے۔

    احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم کی 3 دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی تھی۔

    نوازشریف کےخلاف ریفرنسزکی سماعت 6 ہفتوں میں مکمل کرنےکا حکم

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے احتساب عدالت کو نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزاورفلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید 6 ہفتے کی مہلت دی تھی۔

  • نیب اجلاس: سابق وزرا، اسپیکر اور دیگر اعلیٰ عہدے داروں کے خلاف کارروائی کا حکم

    نیب اجلاس: سابق وزرا، اسپیکر اور دیگر اعلیٰ عہدے داروں کے خلاف کارروائی کا حکم

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر، سابق اسپیکر اور دیگر متعدد اعلیٰ عہدے داروں کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلا ت کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین نیب کی زیرِ صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں بدعنوانی کے 4 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

    نیب اجلاس میں سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی جان محمد جمالی اور سابق وزیر اعجاز حسین جاکھرانی کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی۔

    قومی احتساب بیورو نے سابق وفاقی وزیر تنویر حسین گیلانی کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی ہے، جب کہ سابق سیکریٹری پانی و بجلی شاہد رفیع کے خلاف بھی ریفرنس دائر کیا جائے گا۔

    نیب اجلاس میں سابق کمشنر افغان مہاجرین ضیا الرحمان کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی ہے، سابق کمشنر افغان مہاجرین مولانا فضل الرحمان کے بھائی ہیں۔

    نیب نے سی ای او قائدِ اعظم اسپتال شوکت بنگش و دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نیب کے مطابق شوکت علی بنگش پر 612 ملین روپے خورد برد کا الزام ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  سابق چیئرمین نیب کے گودام سے برآمد گاڑیاں قطری سفارتخانے کی نکلیں


    قومی احتساب بیورو نے جن دیگر افراد کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی ہے ان میں سابق سیکریٹری لینڈ کراچی غلام مصطفی، سابق ڈی سی فضل الرحمان، سابق کمشنر روشن علی بھی شامل ہیں۔

    نیب نے شوکت حسین جوکھیو کےخلاف بھی بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی، ملزمان پر 265 ایکٹر سرکاری زمین غیر قانونی طور لیز پر دینے کا الزام ہے۔

    نیب اجلاس میں سابق کمشنر سکھر جام غلام قادر، وائس چیئرمین اسپورٹس بورڈ حنیف عباسی کے خلاف تحقیقات اور سابق چیئرمین بورڈ آف گورنرز پیپکو محمد سلیم عارف، ملک محمد رضی عباس اور طاہر بشارت کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

  • نیب نے 297 ارب کی لوٹی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی: ‌جسٹس (ر) جاوید اقبال

    نیب نے 297 ارب کی لوٹی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی: ‌جسٹس (ر) جاوید اقبال

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کے سربراہ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپشن کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے.

    چیئرمین نیب نے کہا کہ افسران کی کارکردگی جانچنےکے لئےگریڈنگ سسٹم متعارف کرایا گیا ہے، تاکہ وہ موثر انداز میں کام کرسکے.

    ان کا کہنا تھا کہ نیب نے 297 ارب کی لوٹی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی، نیب نےجانچ پڑتال کےلیےفرانزک لیب قائم کرلی ہے.

    [bs-quote quote=” ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل اورعالمی اقتصادی فورم نے بھی نیب کی کارکردگی کو سراہا ہے. نیب سارک ممالک کےلیےبھی رول ماڈل ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب کہا کہ ادارے کی اعلیٰ کارکردگی کی بدولت پاکستان 175 ویں نمبر سے 116 ویں پرآ گیا، پاکستان میں تیزی سےکرپشن پرقابو پایاجارہا ہے.

    چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ سی پیک میں شفافیت کے لیے پاکستان اور چین میں معاہدہ ہے.

    جسٹس جاوید اقبال نے نیب کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مضاربہ، نجی ہاوسنگ اسکینڈلزسے لوٹی ہوئی رقم واپس لی ہے.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہ کہا کہ  ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل اورعالمی اقتصادی فورم نے بھی نیب کی کارکردگی کو سراہا ہے. نیب سارک ممالک کےلیےبھی رول ماڈل ہے۔

  • احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت

    احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کررہے ہیں۔

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء پرجرح کررہے ہیں۔

    استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء نے عدالت کوبتایا کہ حسین نواز نے کہا6.5 ملین پاؤنڈ سعودی عرب سے برطانیہ بھیجے، جے آئی ٹی کےسامنے کہا 5 ملین پاؤنڈ 2006 میں واپس آ گئے۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ حسین نوازنے کہا 5 ملین پاؤنڈ ہل میٹل میں سرمایہ کاری کے لیے آئے، حسین نوازنے بیان میں کمپنی کا نام ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ استعمال کیا۔

    خواجہ حارث نے سوال کیا کہ نوٹس میں آیا اصل نام ہل ماڈرن انڈسٹری فارمیٹل اسٹیبلشمنٹ ہے؟ جس پرواجد ضیاء نے جواب دیا کہ کہیں ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ اور کہیں ہل میٹل انڈسٹری کا نام استعمال ہوا۔

    استغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ جی آئی ٹی اس نتیجے پرپہنچی کہ کمپنی کا نام ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ ہے۔ نوازشریف کے وکیل نے سوال کیا کہ کیا جے آئی ٹی ممبرز نے کمپنی کے اصل نام سے متعلق مشاورت کی؟۔

    واجد ضیاء نے بتایا کہ ہم نے اصل نام سے متعلق باقاعدہ کوئی میٹنگ نہیں کی، ممبران کمپنی کا نام ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ ہی استعمال کرتےرہے۔

    انہوں نے کہا کہ حسین نوازنے متفرق درخواستوں میں نام ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ ہی لکھا جبکہ حاصل دیگردستاویزمیں بھی ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کا نام ہی استعمال ہوا۔

    خواجہ حارث نے سوال کیا کہ کتنی دستاویز میں کمپنی کا نام ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ استعمال ہوا؟ جس پرواجد ضیاء نے جواب دیا کہ بہت دستاویزمیں استعمال ہوا، گنتی پوچھیں گے تومشکل ہوگا۔

    جج محمد ارشد ملک نے استفسار کیا کہ تفتیش میں جب نام کاجھگڑا ہی نہیں تو پھراتنےسوال کیوں؟ اندازے سے بتا دیں کتنی دستاویزات میں ہل میٹل اسٹبلشمنٹ لکھا گیا۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے والیم 6 سے متعلقہ دستاویزات کے صفحہ نمبرزلکھوا دیے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے شواہد نہیں ملے جو ظاہرکرے حسین نوازنے بینک ڈیفالٹ کیا۔

    احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ سعودی عرب میں غیرملکی سرمایہ کاروں کے لیے قوانین سخت ہیں، میرا خیال ہے کوئی ڈیفالٹرسعودی عرب میں کاروبارنہیں کرسکتا۔

    استغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ، ماڈرن انڈسٹری فارایچ ایم ای ایک ہیں یا الگ نہیں پوچھا، لون ایگریمنٹ کےاصل ہونے سے متعلق حسین نواز سے سوال نہیں کیا۔

    جج محمد ارشد ملک نے کہا کہ اگر جے آئی ٹی معاہدوں پر شک کرتی تو پھر یہ کیس ہی نہ بنتا،معاہدوں کو اصل مانا تو ہی یہ باتیں آئیں کہ اتنے پیسے یہاں سے آئے۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ العزیزیہ کی فروخت سے حاصل رقم ایچ ایم ای کی تشکیل میں استعمال ہوئی، رقم کے ایچ ایم ای کی تشکیل میں استعمال ہونے کا حسین نوازنے بتایا۔

    احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے نوازشریف کی 5 دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی تھی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نواز شریف اہلیہ کے انتقال کے باعث دکھ اور کرب میں ہیں، 5 روز کے لیےحاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد میاں صاحب کو ایڈجسٹمنٹ میں تھوڑا وقت لگے گا۔

    خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ ٹرائل میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی، ہم یہاں موجود ہیں، نواز شریف کی جانب سے ابراہیم ہارون نمائندے کے طور پر پیش ہوں گے۔

    احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم کی 3 دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی تھی۔

    نوازشریف کےخلاف ریفرنسزکی سماعت 6 ہفتوں میں مکمل کرنےکا حکم

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے احتساب عدالت کو نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزاورفلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید 6 ہفتے کی مہلت دی تھی۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدرنیشنل بینک کی برطرفی کودرست قراردے دیا

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدرنیشنل بینک کی برطرفی کودرست قراردے دیا

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد کی برطرفی کو درست قرار دے دیا، عدالت نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے الزام پر خود استعفیٰ دینا چاہیے تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد کی درخواست پرسماعت ہوئی۔

    عدالت نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ قانون کے مطابق سعید احمد کے خلاف ریفرنسز فائل ہیں، ان کے خلاف الزامات بھی دیکھے گئے ہیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ سعید احمد پراسحاق ڈارکے لیے منی لانڈرنگ کرنے کا الزام تھا توخود استعفیٰ دینا چاہیے تھا۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ سعیداحمد کا منی لانڈرنگ کا ریفرنس زیرسماعت ہے توہائی کورٹ کیا کرے، سعیداحمد کے حق میں فیصلہ دیں توانصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوں گے۔

    بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدرنیشنل بینک سعید احمد کی برطرفی کودرست قرار دے دیا۔

    وفاقی کابینہ کا صدر نیشنل بینک کو ہٹانے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی کابینہ کی جانب سے عہدے سے برطرف کیے جانے والے سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد نے برطرفی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کی تھی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نہ قانون وضوابط کی کبھی خلاف ورزی کی اور نہ ہی کوئی ڈیپارٹمنٹل انکوائری میرے خلاف زیرالتواہے جبکہ نہ کوئی چارج فریم ہوا، بغیر سنے برطرفی غیرقانونی ہے۔

  • ہائی کورٹ میں نیب کی پراسیکیوشن ناکام رہی، ماہر قانون راجہ عامر عباس

    ہائی کورٹ میں نیب کی پراسیکیوشن ناکام رہی، ماہر قانون راجہ عامر عباس

    لاہور: ماہر قانون راجہ عامر عباس کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس کے دفاع کے سلسلے میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی پراسیکیوشن ناکام رہی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے راجہ عامر  نے کہا کہ ہائی کورٹ میں احتساب عدالت کے فیصلے پر نیب پراسیکیوشن ناکام رہی۔

    راجہ عامر عباس نے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں شریف فیملی کی سزا معطلی کی درخواست پر ہائی کورٹ میں نیب کی جانب سے اپنے فیصلے کا دفاع نہیں کیا گیا۔

    ماہرِ قانون راجہ عامر کا کہنا تھا کہ پراسیکیوشن کا کام صرف عدالت میں پیش ہونا نہیں ہوتا بلکہ تفتیش کے قانونی پہلوؤں کو بھی دیکھنا پراسیکیوشن کا کام ہے۔

    راجہ عامر عباس نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں جائیداد کی قیمتوں کی مکمل تفصیلات تھیں، نیب کا کوئی بھی کیس ایسا نہیں جس میں سزائیں معطل کی گئی ہوں۔


    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کی سعودی عرب کو سی پیک میں تیسرے پارٹنر کی حیثیت سے شمولیت کی دعوت


    قبل ازیں آج وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے بھی کہا کہ نیب اصلاحات کے لیے ایک ٹاسک فورس بنائی ہے، چیئرمین نے بہت اچھا کام کیا ہے، ایک مقدمے سے چیئرمین نیب کو ڈس کریڈٹ نہیں کرنا چاہیے، امید ہے نیب پراسیکیوٹرز اپنی خامیاں دور کر دیں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت کی اور دلائل سننے۔

    دلائل کی سماعت کے بعد ججز نے میاں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو احتساب عدالت کی جانب سے سنائی جانے والی سزائیں معطل کردیں اور انھیں رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔