Tag: نیب

  • شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت پیرتک ملتوی

    شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت پیرتک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی کرتے العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کو 3 جولائی کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز لندن میں موجود ہونے کے باعث آج بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے جبکہ امجد پرویز نے دوسرے روز بھی حتمی دلائل کا سلسلہ جاری رکھا۔

    امجد پرویز نے عدالت میں سماعت کے آغاز پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے دیکھنا ہے کوین بینچ کا فیصلہ قابل قبول شہادت ہے، کوین بینچ کے فیصلے ک متن بھی فرد جرم سے متعلق نہیں ہے۔

    مریم نواز کی وکیل نے کہا کہ شیزی نقوی نے کہا دونوں بیان حلفی اکتوبر اور نومبر1999 کے ہیں جبکہ رحمان ملک کی رپورٹ ایف آئی اے کی آفیشل رپورٹ نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف لندن فلیٹس کے مالک ہیں نہ ہی 1993 سے قابض ہیں، کسی مرحلے پرشریف فیملی کا پراپرٹی سے تعلق ہوسکتا ہے نواز شریف کا نہیں ہے۔

    سماعت کے دوران احتساب عدالت کے جج محمد بشیر، نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی اور مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کے درمیان مکالمہ ہوا۔

    احتساب عدالت کے معزز جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ 3 جولائی کو جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کو بلالیتے ہیں جس پر مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ واجد ضیاء کہتے تھے ڈھائی بجے کے بعد کام نہیں کرنا۔

    نیب پراسیکیوٹرسردار مظفرعباسی نے کہا کہ یہ لوگ ہفتے کو بھی کام نہیں کرتے اور عدالتی وقت کے بعد بھی کام نہیں کرتے جس پرامجد پرویز نے کہا کہ نیب پراسیکیوٹر مجھے نہ بتائیں کہ کیس کیسے لڑنا ہے۔

    معزز جج محمد بشیر نے مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کو ہدایت کی کہ 2 جولائی کو ہرحال میں حتمی دلائل ختم کریں۔

    بعدازاں عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت پیرتک ملتوی کرتے ہوئے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کو 3 جولائی کو طلب کرلیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز نواز شریف اوران کی صاحبزادی مریم نواز کی جانب سے 7 دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف کی اہلیہ بیمار ہیں وہ ان کی تیمار داری کے لیے لندن میں ہیں۔ مشکل گھڑی میں نواز شریف اپنی اہلیہ کے ساتھ لندن میں ہیں۔

    احتساب عدالت نے نواز شریف اور مریم نواز کی ایک دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز مریم نواز کے وکیل امجد پرویزکا کہنا تھا کہ کوشش کروں گا جلد حتمی دلائل مکمل کرلوں، خواجہ صاحب کی طرح 7 دن نہیں لوں گا۔ 3 سے 4 دن تک اپنے حتمی دلائل مکمل کرلوں گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیب کی کارروائیاں کوئی نہیں روک سکتا، چیئرمین نیب

    نیب کی کارروائیاں کوئی نہیں روک سکتا، چیئرمین نیب

    لاہور: قومی احتساب بیورو نے اپنی کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے کو اس کی کارروائیوں سے کوئی نہیں روک سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے لاہور آفس کا تیسرے روز بھی دورہ کرتے ہوئے کہا کہ نیب ایک غیر سیاسی ادارہ ہے، اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا۔

    دریں اثنا چیئرمین نیب کو ڈی جی نیب لاہور کی جانب سے مختلف مقدمات پر بریفنگ دی گئی، اس موقع پر انھوں نے کہا کہ نیب کا کوئی بھی قدم ماورائے قانون نہیں ہے، یہ تاثر غلط ہے کہ احتساب ادارہ صرف پنجاب میں کارروائیاں کر رہا ہے۔

    چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ جہاں مبینہ کرپشن ہے وہاں نیب کی طرف سے کارروائی ہو رہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ شعور و آگہی کے سامنے کرپشن کی دیوار زیادہ دیر کھڑی نہیں رہ سکتی۔

    انھوں نے کہا کہ حکمرانوں سے پوچھا جا سکتا ہے کہ ٹیکس کا پیسا کہاں استعمال کیا گیا، جہاں پانچ لاکھ کا خرچہ تھا وہاں پانچ کروڑ کیسے خرچ ہوئے، یہ پوچھنا گستاخی نہیں ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کے نوٹس سنجیدگی سے لیے جائیں، یہ دعوت نامے نہیں ہیں، انھوں نے کہا کہ نیب کو 80 فی صد درخواستیں ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے خلاف موصول ہوتی ہیں۔ ہاؤسنگ اسکیموں میں این اوسی کے لیے 20،20 کروڑ روپے لیے گئے۔

    ملکی دولت لوٹنے والوں سے آہنی ہاتھ سے نمٹا جائے گا: چیئرمین نیب


    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ہاؤسنگ اسکیموں میں خوب صورت اشتہارات کے ذریعے عوام کو لوٹا گیا، ڈویلپمنٹ اتھارٹیز اور دیگر ادارے غلط نہ کرتے تو آج یہ دن دیکھنا نہ پڑتے۔

    چیئرمین نیب نے  ایڈن انتظامیہ کے حوالے سے کہا کہ ان کے خلاف 11 ہزار شکایتیں موصول ہوئی ہیں، اس لیے ایڈن انتظامیہ کا نام ای سی ایل میں ڈلوانے کی درخواست دے دی ہے، اس سلسلے میں نگراں حکومت کو بھی یاد دہانی کرائی گئی ہے۔

    جاوید اقبال نے کہا کہ ایڈن انتظامیہ کے 20 ارب روپے کے اثاثے منجمد کر دیئے گئے ہیں، انتظامیہ کے مفرور لوگوں کو بھی انٹرپول کی مدد سے گرفتار کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیب نے حسن اور حسین نواز کو انٹر پول کے ذریعے وطن لانے کی منظوری دے دی

    نیب نے حسن اور حسین نواز کو انٹر پول کے ذریعے وطن لانے کی منظوری دے دی

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ قانون پر عمل درآمد ضروری ہے۔ جو قانون پر عمل نہیں کرے گا اس سے کروایا جائے گا۔ نیب کے نوٹس دعوت نامے نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ ہمارے کوئی سیاسی عزائم نہیں۔ کسی پارٹی کو ٹارگٹ نہیں کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ الیکشن مہم چلائیں اور جب نیب بلائے تو پیش ہوں۔ کرپشن کے خاتمے کے لیے نیب الیکشن سے پہلے بھی کام کر رہا تھا۔ الیکشن کے بعد بھی کرپشن کے خاتمے تک مہم جاری رہے گی۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ قانون پر عمل درآمد ضروری ہے۔ جو قانون پر عمل نہیں کرے گا اس سے کروایا جائے گا۔ نیب کے نوٹس دعوت نامے نہیں۔ نوٹس قانون کے مطابق تحقیقات کے لیے بھجوائے جا رہے ہیں۔

    جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے مزید کہا کہ حسن اور حسین نواز کو انٹر پول کے ذریعے لانے کی منظوری دے دی، ڈی جی نیب اب خط لکھیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کیپیٹل ایف زیڈ ای میں ملازمت کی دستاویزقانوناََ تصدیق شدہ نہیں‘ خواجہ حارث

    کیپیٹل ایف زیڈ ای میں ملازمت کی دستاویزقانوناََ تصدیق شدہ نہیں‘ خواجہ حارث

    اسلام آباد: شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث حتمی دلائل دے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکررہے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز آج بھی احتساب عدالت میں پیش نہ ہوئے جبکہ کیپٹن صفدر عدالت میں موجود ہیں۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے ساتویں روز بھی دلائل کا سلسلہ جاری ہے۔

    خواجہ حارث نے نیب کے نوازشریف کونوٹس کا متن پڑھ کرسنایا جس میں کہا گیا کہ بیان کی تصدیق کے لیے پیش ہوں اور پیش کردہ دستاویزات سے متعلق رائے دیں، جےآئی ٹی میں میرے موکل کا بیان اپنے دفاع کے لیے تھا۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ کیپیٹل ایف زیڈ ای میں ملازمت کی دستاویزقانوناً تصدیق شدہ نہیں ہے جبکہ استغاثہ کی طرف سے پیش ملازمت کےمعاہدے میں ترمیم کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ حسین نوازسے کیپیٹل ایف زیڈ ای کی سورس دستاویزکا سوال نہیں کیا گیا اوران دستاویزکا ایون فیلڈ پراپرٹی سے تعلق نہیں ہے جبکہ کیپیٹل ایف زیڈای سےمتعلق دستاویزات قابل قبول شواہد نہیں ہیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ کہیں ملزمان کوفائدہ ہوسکتا تھا تواس پوائنٹ کوٹچ نہیں کیا گیا، قطری خطوط اورٹرانزیکشن میں ربط موجود ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ واجد ضیاء کا بیان ہے لندن فلیٹس شریف خاندان کے ہیں۔ تفتیشی افسر کہتا ہے نواز شریف بے نامی دار اور اصل مالک ہیں۔

    خواجہ حارث کا کہنا تھا استغاثہ نے چارٹ پیش کرنے والے گواہ کو پیش نہیں کیا اورجن شواہد کو استعمال کرنا چاہتے ہیں ان پر جرح کا موقع ملنا چاہیئے۔ جے آئی ٹی نے نواز شریف سے مالک یا بینیفشل اونر کا نہیں پوچھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف کے صاحب زادوں اور اسحٰق ڈار کو انٹر پول کے ذریعے واپس لانے کا فیصلہ

    نواز شریف کے صاحب زادوں اور اسحٰق ڈار کو انٹر پول کے ذریعے واپس لانے کا فیصلہ

    لاہور: سابق نا اہل وزیر اعظم نواز شریف کے صاحب زادوں حسن نواز، حسین نواز اور اسحٰق ڈار کو مختلف ریفرنسز میں مطلوب ہونے پر انٹر پول کے ذریعے واپس لایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے مختلف ریفرنسز میں مطلوب سابق وزیر اعظم کے خاندان کے افراد اور سابق وزیر خزانہ کو انٹر پول کے ذریعے لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے داماد علی عمران کو بھی انٹر پول کے ذریعے واپس لایا جائے گا، جب کہ نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    نیب ذرائع کے مطابق سابق سیکریٹری پرائمری ہیلتھ پنجاب علی جان اور سابق سیکریٹری پنجاب نجم شاہ کا نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جانے کی سفارش کی گئی ہے۔

    نیب ذرائع نے بتایا کہ احتساب بیورو کی جانب سے وزارت داخلہ کو خط لکھا جائے گا کہ مختلف مقدمات میں شامل مذکوہ افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔

    احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت


    واضح رہے کہ 28 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ نے اُس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کو پاناما کیس میں نا اہل قرار دے کر نیب کو شریف خاندان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔

    نیب میں جاری مختلف ریفرنسز میں نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کو اب تک متعدد پیشیاں بھگتانی پڑی ہیں تاہم حسن اور حسین نواز ابتدا ہی سے ایک بار بھی پیش نہیں ہوئے، جس پر نیب کی طرف سے انھیں اشتہاری بھی قرار دیا جاچکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ملکی دولت  لوٹنے والوں سے آہنی ہاتھ سے نمٹا جائے گا: چیئرمین نیب

    ملکی دولت لوٹنے والوں سے آہنی ہاتھ سے نمٹا جائے گا: چیئرمین نیب

    لاہور:چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملکی دولت لوٹنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیب لاہور کے دورے کے موقع پر کیا، اس موقع پر ڈی جی نیب لاہورنے مختلف انکوائریز اور مقدمات پر بریفنگ دی.

    [bs-quote quote=” نیب لاہورنے بدعنوان عناصرسے 18 ارب برآمد کر کے متاثرین کو واپس کئے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ سپریم کورٹ بھجوائے گئے مقدمات کو مقررہ وقت کے اندر مکمل کئے جائیں، میگا کرپشن مقدمات کو جلدمنطقی انجام تک پہنچایا جائے.

    ان کا کہنا تھا کہ قانون کی نظرمیں سب برابر ہیں، ہر کسی کا مرتبہ، عہدہ نیب دفتر کے باہر ختم ہوجاتا ہے، نیب میں سب کےساتھ بلاتفریق قانون کےمطابق سلوک ہوگا.

    چیئرمین نیب کے مطابق ادارے کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں، البتہ ملکی دولت لوٹنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا.

    انھوں نے کہا کہ نیب افسران، اہل کار دھمکی اوردباؤ کے بغیر کیسز پرتوجہ دیں، کرپشن کو بروقت روکنا اور اس کا تدارک وقت کی ضرورت ہے، نیب بدعنوانی کے خاتمے کو اپنی اولین ترجیح قراردیتا ہے.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب لاہورنے بدعنوان عناصرسے 18 ارب برآمد کر کے متاثرین کو واپس کئے، سپریم کورٹ، ہائیکورٹ، احتساب عدالتوں کے فیصلوں پرعمل کیا جائے گا.


    نیب ہیڈ کوارٹرز کو بارود سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے: جسٹس (ر) جاوید اقبال کا انکشاف


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • صاف پانی کمپنی اسکینڈل: نیب نے شہباز شریف کو پانچ جولائی کو دوبارہ طلب کرلیا

    صاف پانی کمپنی اسکینڈل: نیب نے شہباز شریف کو پانچ جولائی کو دوبارہ طلب کرلیا

    اسلام آباد: صاف پانی کمپنی کیس میں نیب نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو پانچ جولائی کو دوبارہ طلب کرلیا.

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور میں مبینہ کرپشن کیسز میں طلبی کا سلسلہ جاری ہے، اب صاف پانی کمپنی اسکینڈل میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو طلب کیا گیا ہے.

    [bs-quote quote=” کل ن لیگ کے باغی رہنما زعیم قادری کو بھی لاہور آفس میں طلب کیا گیا ہے” style=”style-2″ align=”left”][/bs-quote]

    ساتھ ہی سابق حکومت پنجاب کے اس اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے کل ن لیگ کے باغی رہنما زعیم قادری کو بھی لاہور آفس میں طلب کیا گیا ہے.

    نیب حکام کی جانب سے تین جولائی فواد حسن فواد کو بھی آشیانہ اقبال کرپشن کی تحقیقات کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا ہے.

    یاد رہے کہ آج چیئرمین نیب کی صدارت میں ہونے والے ایک اجلاس میں پرنسپل سیکریٹری فوادحسن فوادکا نام ای سی ایل میں ڈالنےکا فیصلہ کیا گیا ہے.

    واضح رہے کہ آج ہی لاہور کی احتساب عدالت میں صاف پانی کمپنی کیس میں گرفتار قمر الاسلام اور وسیم اجمل کو پیش کیا گیا۔

    سماعت کے بعد نیب عدالت نے صاف پانی کمپنی کیس میں ملزمان قمر الاسلام اور وسیم اجمل کو چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔


    صاف پانی کمپنی کرپشن کیس، ن لیگی امیدوار قمرالاسلام اوروسیم اجمل 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مسلم لیگ ن کے امیدوار قمر الاسلام راجا گرفتار

    مسلم لیگ ن کے امیدوار قمر الاسلام راجا گرفتار

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے مسلم لیگ ن کے این اے 59 کے امیدوار قمر الاسلام راجا کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے ن لیگ کے رہنما اور این اے 59 سے انتخابی امیدوار قمر الاسلام کو راولپنڈی سے صاف پانی اسکینڈل میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا۔

    ترجمان نیب نے کہا ہے کہ قمر الاسلام نے ایک ارب روپے سے زائد کی کرپشن کی ہے۔ قمر الاسلام پر 84 واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کا مہنگے داموں ٹھیکا دینے کا الزام ہے، واٹر پلانٹس میں 56 ریورس آسموسز پلانٹس، 28 الٹرا فلٹریشن پلانٹس شامل ہیں۔ واٹر پلانٹس حاصل پور، منچن آباد، خان پور اور لودھراں میں لگائے جانے تھے۔

    نیب کے مطابق سابق چیئرمین صاف پانی کمپنی قمر الالسلام نے بڈنگ کے کاغذات میں مالی تخمینہ بڑھا کر ظاہر کیا، ملزم نے کے ایس بی پمپس نامی کمپنی کو 102 واٹر فلٹریشن پلانٹس کا مہنگے داموں ٹھیکا دیا۔

    خیال رہے کہ قمر الاسلام قومی اسمبلی کے حلقے 59 پر چوہدری نثار کے مدِ مقابل ہیں، انھیں ن لیگ نے چوہدری نثار کا مقابلہ کرنے کے لیے ٹکٹ جاری کیا ہے۔

    سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم اجمل  بھی گرفتار


    دوسری طرف قومی احتساب بیورو نے صاف پانی اسکینڈل میں کمپنی کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم اجمل کو بھی گرفتار کر لیا ہے، سابق سی ای او پر صاف پانی کمپنی کے اربوں روپے کی خرد بُرد کا الزام ہے، وسیم اجمل کو کل احتساب عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیش کیا جائے گا۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم وسیم اجمل پر صاف پانی کمپنی کے کاغذات میں تبدیلیاں کرنے کا الزام ہے، ملزم کا یہ اقدام پنجاب گورنمنٹ رولز 2014 کی سخت خلاف ورزی ہے، وسیم اجمل نے 8 فلٹریشن پلانٹس غیر قانونی طور پر دنیا پورمیں لگائے، کنٹریکٹرز اور کنسلٹنٹ کی ملی بھگت سے معاہدے کی شقیں تبدیل کیں۔

    ملزم نےعلی اینڈ فاطمہ پرائیویٹ لمیٹڈ کو غیر قانونی 24.7 ملین کی رقم فراہم کی، یہ رقم آفس کی کرائے کی مد میں ادا کی گئی، صاف پانی کمپنی میں ان کی بہ طورسی ای او تعیناتی بھی غیر قانونی تھی، جو مبینہ طور پر بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے کی گئی۔

    صاف پانی کرپشن اسکینڈل : نیب نے کل شہبازشریف کو طلب کرلیا، سوالنامہ تیار


    واضح رہے کہ صاف پانی کمپنی کرپشن اسکینڈل میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے صاحب زادے حمزہ شہباز بھی پیشیاں بھگتا چکے ہیں۔

    قومی احتساب بیورو نے صاف پانی کمپنی کرپشن اسکینڈل سے متعلق شہباز شریف کے لیے 25 سے زائد سوالوں پر مشتمل سوال نامہ تیار کرکے 25 جون کو طلب کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیب ہیڈ کوارٹرز کو بارود سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے: جسٹس (ر) جاوید اقبال کا انکشاف

    نیب ہیڈ کوارٹرز کو بارود سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے: جسٹس (ر) جاوید اقبال کا انکشاف

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے انکشاف کیا ہے کہ نیب ہیڈ کوارٹرز کو بارود سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ نیب کے سامنے پاکستان کے مفادات کاتحفظ اور بدعنوانی کا خاتمہ ہے.

    [bs-quote quote=”گذشتہ 70 برس میں پہلی بار بدعنوان عناصر سے پوچھ گچھ کی گئی” style=”style-2″ align=”right” author_name=” چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب نے کہا کہ پنجاب میں کمپنیز اسکینڈل میں اربوں روپے کی مبینہ بدعنوانی ہوئی، بدعنوانی کے خلاف نیب کا بلاتفریق جہاد جاری رہے گا۔

    انھوں نے کہا کہ اللہ اوراس کے رسولﷺکے علاوہ کسی سے نہیں ڈرتے، 70 برس میں پہلی بار بدعنوان عناصر سے پوچھ گچھ کی گئی.

    چیئرمین نیب نے کہا کہ اختیارات کے میرٹ اور شفافیت سےعمل درآمد نہ کرنے پرپوچھا گیا، نیب فیس نہیں کیس دیکھتا ہے، نیب کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ نیب کے سامنے پاکستان کے مفادات کا تحفظ اور بدعنوانی کا خاتمہ ہے، پنجاب میں کمپنیزاسکینڈل میں اربوں روپےکی مبینہ بدعنوانی ہوئی، جس پر کارروائی کی جاری ہے۔

    واضح رہے کہ اس وقت شریف خاندان کے خلاف نیب میں‌ تحقیقات جاری ہیں، جن کے باعث ن لیگ کی جانب سے نیب پر متعدد بار تنقید بھی کی گئی.

    سیکیورٹی بڑھانے کے احکامات

    چیئرمین نیب کے اس انکشاف کے بعد نگراں حکومت بھی حرکت میں آگئی۔ نگراں وزیر داخلہ کی جانب سے نیب ہیڈکوارٹرز کی سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت کر دی ہے۔


    نیب نے بدعنوان عناصر سے اب تک289ارب وصول کیے، جسٹس (ر) جاوید اقبال


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • نوازشریف اورمریم نوازکو 3 دن کےلیےحاضری سےاستثنیٰ مل گیا

    نوازشریف اورمریم نوازکو 3 دن کےلیےحاضری سےاستثنیٰ مل گیا

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت جاری ہے جہاں پانچویں روز بھی سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث دلائل دے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکررہے ہیں۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوئے جبکہ کیپٹن صفدرعدالت میں موجود ہیں۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پرخواجہ حارث نے کہا کہ نوازشریف اور مریم نواز بیرون ملک ہیں، درخواست جمع کرانی ہے، بیگم کلثوم نوازکی 22 جون کی میڈیکل رپورٹ کے پرنٹ لینے ہیں۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ واجد ضیاء کے بیان کے دوسرے حصے پردلائل دوں گا۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ تفتیشی افسرکی رائے قابل قبول شہادت نہیں ہے، قطری کے 2 خطوط کا نوازشریف سے کچھ لینا دینا نہیں ہے، جے آئی ٹی نے 2 خطوط میں تضادات کی بات کی ہے۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ خطوط میں تضادات کا بتانا جے آئی ٹی کا کام نہیں عدالت کا تھا، واجدضیاء یہ خط توپیش کرسکتے تھے مگرکمنٹس نہیں کرسکتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ تفتیشی افسرکا کیا کام ہے معائنہ کرے یہ عدالت کا کام ہے، ہماری رائے ہے محمد بن جاسم کی ضرورت نہیں ہے۔

    احتساب عدالت میں نوازشریف اور مریم نواز کی 7 دن کے لیے حاضری سے اسثنیٰ کی درخواست کی گئی اور عدالت میں بیگم کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ بھی پیش کی گئی جس پر عدالت نے سابق وزیراعظم اور ان کی صاحبزادی کو 3 دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔

    خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ واجد ضیاء نے نواز شریف سے متعلق کچھ نہیں بتایا، الزام ثابت کرنے کے لیے پرائمری یا سیکنڈری شواہد ہوتے ہیں جبکہ سیکنڈری شواہد میں بتانا ہوتا ہے پرائمری شواہد کیوں نہیں پیش کیے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کے وکیل خواجہ حارث آج بھی دلائل کا سلسلہ جاری رکھیں گے جس کے بعد مریم نواز کے وکیل امجد پرویزحتمی دلائل دیں گے۔

    نواز شریف لندن فلیٹس کے بینیفیشل اونرہیں نہ ان سے تعلق ہے‘ خواجہ حارث

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پرخواجہ حارث نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف لندن فلیٹس کے بینیفیشل اونرہیں نہ ان سے تعلق ہے، استغاثہ کو لندن فلیٹس کی ملکیت بھی ثابت کرنا تھی۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل نے نوازشریف کے کیپٹل ایف زیڈای سے تنخواہ وصولی تسلیم کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیپٹل ایف زیڈای سے تنخواہ 2008 کا معاملہ ہے، تنخواہ وصول بھی کی تواس سے ایون فیلڈ کا کیا تعلق ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔