Tag: نیتن یاہو

  • نیتن یاہو کی غزہ حکومت میں شمولیت کی دعوت پر یو اے ای نے کیا جواب دیا؟

    نیتن یاہو کی غزہ حکومت میں شمولیت کی دعوت پر یو اے ای نے کیا جواب دیا؟

    ابوظبی: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو جس طرح دنیا بھر کی شدید مخالفت کے باوجود غزہ کے علاقے رفح میں مکمل حملے کے ساتھ داخل ہونا چاہتے ہیں اسی طرح انھوں نے سخت لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یو اے ای کو غزہ کی حکومت میں شمولیت کی دعوت بھی دے دی ہے۔

    تاہم متحدہ عرب امارات نے بنجمن نیتن یاہو کی ’غزہ کی سول انتظامیہ‘ میں شرکت کی ’دعوت‘ کی سخت مذمت کر دی ہے۔ یو اے ای کی وزارت خارجہ کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X کے اکاؤنٹ پر شائع ہونے والے بیان میں وزیر خارجہ نے نیتن یاہو کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس ’’یہ قدم اٹھانے کا کوئی قانونی اختیار نہیں ہے۔‘‘

    وزیر خارجہ نے واضح طور پر کہا کہ متحدہ عرب امارات ’’کسی بھی ایسے منصوبے میں شامل نہیں ہوگا جس کا مقصد اسرائیلی قبضے میں موجود غزہ کی پٹی میں اسرائیلی موجودگی کو کور فراہم کرنا ہو۔‘‘

    وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید نے کہا ’’متحدہ عرب امارات اس بات کی توثیق کرتا ہے کہ جب برادر فلسطینی عوام کی امیدوں اور امنگوں کے عین مطابق ایک فلسطینی حکومت قائم کی جائے گی، اور اس حکومت کو سالمیت اور آزادی حاصل ہو، تو یو اے ای اس حکومت کو ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہوگی۔‘‘

    جہاں سے چلے تھے واپس وہیں پر آ گئے، حماس کا جنگ بندی کوششوں پر تبصرہ

  • نیتن یاہو نے رفح پر چڑھائی کرنے کا عندیہ دے دیا

    نیتن یاہو نے رفح پر چڑھائی کرنے کا عندیہ دے دیا

    جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ جنگ ختم کرنے پر اصرار کیا تو رفح پر چڑھائی کردیں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کے دوران کہنا تھا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔

    اُنہوں نے کہا کہ حماس نے جنگ ختم کرنے پر اصرار کیا تو معاہدہ نہیں ہوگا اور رفح پر چڑھائی کردیں گے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان پر رد عمل میں اقوام متحدہ کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہ رفح میں اسرائیلی آپریشن غزہ کی بربادی میں ناقابل برداشت اضافہ ہوگا۔

    کیلیفورنیا یونیورسٹی میں اسرائیلی حامیوں کا فلسطینی حامیوں پر حملہ، متعدد زخمی

    واضح رہے کہ غزہ کے رہائشی علاقوں پر اسرائیلی فوج کی جانب سے بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس سے مزید 33 سے زیادہ فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

  • قیدیوں کا معاہدہ اسرائیل کو رفح پر حملہ کرنے سے نہیں روکے گا: نیتن یاہو

    قیدیوں کا معاہدہ اسرائیل کو رفح پر حملہ کرنے سے نہیں روکے گا: نیتن یاہو

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک بار پھر اپنا مذموم عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل حماس کے ساتھ جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر پہنچنے کی صورت میں بھی جنوبی ضلع رفح پر حملہ کرے گا۔

    وزیر اعظم کے دفتر کے ایک بیان کے مطابق بنجمن نیتن یاہو نے کہا ’’یہ خیال کہ ہم جنگ کو اس کے تمام مقاصد حاصل کرنے سے پہلے روک دیں گے، سوال سے باہر ہے۔‘‘

    صہیونی وزیر اعظم نے کہا ’’ہم رفح میں داخل ہوں گے اور معاہدہ ہو یا معاہدے کے بغیر ہم وہاں حماس بٹالین کو ختم کر دیں گے، مکمل فتح حاصل کرنے کے لیے۔‘‘

    کس صورت میں اسرائیل سے معاہدہ نہیں ہوگا؟ حماس کا اہم بیان

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے کئی مہینوں سے اسرائیل کے اہم اتحادی امریکا کی طرف سے عوامی دباؤ کے باوجود رفح پر حملہ کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی امداد کے اداروں نے بار ہا خبردار کیا ہے کہ رفح پر حملہ تباہ کن ہوگا کیوں کہ وہاں دس لاکھ سے زائد بے گھر فلسطینی پناہ گزین مقیم ہیں۔

  • وارنٹ گرفتاری کی اطلاعات پر نیتن یاہو خوف زدہ ہیں، اسرائیلی اخبار

    وارنٹ گرفتاری کی اطلاعات پر نیتن یاہو خوف زدہ ہیں، اسرائیلی اخبار

    عالمی عدالتِ انصاف سے اسرائیلی وزیر اعظم، اسرائیلی وزیر دفاع اور آرمی چیف کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے امکانات ہیں۔

    اسرائیلی اخبار کے مطابق آئی سی سی سے وارنٹ گرفتاری کی اطلاعات پر وزیر اعظم نیتن یاہو خوف زدہ اور غیر معمولی دباؤ کا شکار ہو گئے ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا کا مزید کہنا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کی جانب سے وارنٹ گرفتاری رکوانے کی کوششیں جاری ہیں۔

    دی ٹائمز آف اسرائیل نے لکھا کہ تجزیہ کار بین کیسپیٹ نے ولّا نیوز پر رپورٹ کیا کہ نیتن یاہو ’’غیر معمولی تناؤ‘‘ میں تھے کہ ان کے اور دیگر اسرائیلیوں کے خلاف دی ہیگ میں اقوام متحدہ کے ٹریبونل کی جانب سے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے جائیں گے، بین کیسپیٹ کے مطابق یہ عدالتی فیصلہ اسرائیل کی بین الاقوامی حیثیت برباد کر دے گا۔

    اسرائیلی فوج کی بے گھر فلسطینیوں پر بمباری، مزید 66 شہید

    کیسپیٹ نے رپورٹ کیا کہ نیتن یاہو گرفتاری کے وارنٹ کو رکوانے کے لیے ’’ٹیلی فون پر نان اسٹاپ پُش‘‘ میں مگن رہے، ان کی خاص توجہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ پر مرکوز تھی۔

    اسرائیلی اخبار ہارتز کے تجزیہ کار اموس ہیرل نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی حکومت اس مفروضے کے تحت کام کر رہی ہے کہ آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان اس ہفتے نیتن یاہو، وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور آئی ڈی ایف کے چیف آف اسٹاف ہرزی حلوی کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر سکتے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/kirby-on-rafha/

    دوسری طرف اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع سے روکنا کھلے عام اسرائیل کی تباہی کا مطالبہ ہے، اسرائیلی قیادت کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے سے اسرائیلی فوجیوں کو نقصان پہنچے گا اور حماس غزہ کی آبادی کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتا رہے گا۔

    واضح رہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر کئی ممالک اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیل پر غزہ جنگ میں چوتھے جنیوا کونشن کی صریح خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔

  • نیتن یاہو امریکی طلبہ کے مظاہروں پر آپے سے باہر، رد عمل میں کیا کہا؟

    نیتن یاہو امریکی طلبہ کے مظاہروں پر آپے سے باہر، رد عمل میں کیا کہا؟

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو امریکی طلبہ کے مظاہروں پر آپے سے باہر ہو گئے، نیتن یاہو نے امریکی طلبہ کے مظاہروں کو ’یہود دشمنی‘ کا نام دے دیا۔

    دی گارڈین کے مطابق صہیونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بدھ کے روز امریکا کی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں کو ’خوف ناک‘ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی، اور کہا کہ ان مظاہروں کو ’روکنا ہوگا‘ انھوں نے طلبہ کو ’یہود دشمن‘ بھی قرار دے دیا۔

    نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا ’’امریکا کے کالج کیمپسز میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہول ناک ہے‘‘ صہیونی وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ ’’یہودی مخالف ہجوم نے معروف یونیورسٹیوں پر قبضہ کر لیا ہے۔‘‘

    انھوں نے مزید کہا ’’وہ اسرائیل کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں، وہ یہودی طلبہ پر حملہ کر رہے ہیں، وہ یہودی فیکلٹی پر حملہ کر رہے ہیں، یہ سب ناقابل جواز ہے، اسے روکنا ہوگا۔‘‘ نیتن یاہو نے کہا ’’متعد یونیورسٹی صدور کا ردعمل شرمناک تھا، انھیں مزید کچھ کرنے کی ضرورت تھی۔‘‘

    امریکہ کی کئی یونیورسٹیوں میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرے اور گرفتاریاں

    ان کا کہنا تھا کہ ’’اب جو چیز ہم سب کے لیے اہم ہے وہ یہ ہے کہ ہم سب جو اپنی اقدار اور اپنی تہذیب کی قدر کرتے ہیں، ایک ساتھ کھڑے ہوناہے اور کہنا ہے کہ ’’بہت ہو گیا۔‘‘

    واضح رہے کہ امریکی جامعات میں اسرائیل مخالف احتجاج زور پکڑ گیا ہے، ہارورڈ یونیورسٹی کے یارڈ میں بھی طلبہ نے فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے خیمے لگا لیے، یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا میں فلسطین کے حق میں احتجاجی مارچ کیا گیا، اور آزاد فلسطین کے نعرے لگائے گئے، پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں ایک شخص گرفتار کیا گیا، یونیورسٹی آف ٹیکساس میں بھی اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا گیا، یونیورسٹی انتظامیہ کو کشیدگی کے پیشِ نظر پولیس بلانا پڑی، پولیس نے 3 مظاہرین کو گرفتار کیا۔ نیویارک کی کولیمبیا یونیورسٹی میں بھی اسرائیل مخالف احتجاج کے بعد امریکا کے متعدد کالجز کیمیسز میں فلسطین کے حق میں مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

    دی گارڈین کے مطابق ان مظاہروں کے نتیجے میں نیویارک، ٹیکساس اور کیلیفورنیا میں سیکڑوں طلبہ کو بڑے پیمانے پر معطل اور گرفتار کیا گیا ہے۔ امریکی کیمپسز میں فلسطین کے حامی طلبہ کی ریلیوں پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔

  • اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف بھرپور مظاہرے

    اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف بھرپور مظاہرے

    اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں قتل عام کا سلسلہ جاری ہے، ایسی صورتحال میں اسرائیل بھر میں نیتن یاہو کے خلاف غم و غصہ بھی جاری ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق دارالحکومت تل ابیب میں یرغمال خاندان اور ان کے حامی ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

    اسرائیلی قیدیوں کے رشتہ دار اور حامی جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے لیے وزارت دفاع کی عمارت کے سامنے بڑی تعداد میں جمع ہوئے۔

    مظاہرین نے وزارت دفاع کی عمارت سے ملک کی سب سے بڑی مزدور یونین ہسداتروت کے ہیڈکوارٹر تک مارچ کیا۔اس دوران حکومت پر قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔

    اسرائیل کا شام پر راکٹ حملہ

    مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کی جلد از جلد وطن واپسی کا بندو بست ممکن بنایا جائے۔

  • عالمی دباؤ مسترد، اسرائیلی وزیر اعظم کا واضح پیغام؟

    عالمی دباؤ مسترد، اسرائیلی وزیر اعظم کا واضح پیغام؟

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کے ساتھ سخت ترین کشیدگی میں تحمل سے کام لینے سے متعلق عالمی دباؤ مسترد کر دیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کا اسرائیلی کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انہوں نے برطانوی اور جرمن وزرائے خارجہ سے ملاقاتوں میں واضح کر دیا ہے کہ اسرائیل اپنے دفاع کیلئے جو ضروری ہوگا وہ کرے گا، دوستوں کی قابل قدر تجاویز اپنی جگہ لیکن اسرائیل اپنے فیصلے خود کرے گا۔

    جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ خطے کے تمام فریقین کو ہوشیاری اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، مشرق وسطیٰ غیر متوقع صورتحال میں جانے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ کیمرون کا اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد کہنا تھا کہ اسرائیل نے فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ ایران کو اس کے حملے کا جواب دے گا۔

    حزب اللہ کا گائیڈڈ میزائلوں سے حملہ، 14 اسرائیلی فوجی زخمی

    واضح رہے کہ دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کے جواب میں ایران نے ہفتے کی شب اسرائیل پر 300 سے زائد میزائل اور ڈرونز کی برسات کردی تھی۔

  • رفح پر بھرپور فوجی حملے کی تاریخ طے کرلی !

    رفح پر بھرپور فوجی حملے کی تاریخ طے کرلی !

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ہٹ دھرمی کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ایک بار پھر رفح پر حملہ کرنے کا اعلان کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ رفح کے گنجان آباد شہر پر بھرپور فوجی حملے کے لیے تاریخ کا تعین کرلیا گیا ہے، حملہ لازمی کیا جائے گا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے حملے کی حتمی تاریخ کے بارے میں کوئی بات نہیں کی، مگر یہ کہا کہ حملے کا مقصد غزہ کے جنوب میں حماس کے آخری گڑھ کو بھی ختم کرنا ہے۔

    واضح رہے کہ رفح شہر غزہ کے جنوب میں مصر کی سرحد کے ساتھ واقع ہے جس میں اس وقت 15 لاکھ سے زائد فلسطینی پناہ گزین نے پناہ لی ہوئی ہے، جو غزہ پر گزشتہ سال اکتوبر میں اسرائیلی بربریت کے باعث بے گھر ہوگئے تھے۔

    حماس نے اسرائیل کی نئی تجویز پر کیا جواب دیا؟

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتیھیو ملر کا اس ساری صورتحال پر کہنا تھا کہ اسرائیلی حملے سے رفح میں شہری آبادی کے لیے بڑا خطرہ پیدا ہو گا اورخود اسرائیلی سلامتی کے لیے مسائل جنم لیں گے۔

  • اسرائیل میں نیتن یاہو اور جنگی کابینہ کیخلاف مظاہروں میں شدت آگئی

    اسرائیل میں نیتن یاہو اور جنگی کابینہ کیخلاف مظاہروں میں شدت آگئی

    اسرائیل میں نیتن یاہو اور جنگی کابینہ کیخلاف احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کرگئے ہیں، مظاہرین کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم تک اپنی آواز پہنچا نے کے لیے نیتن یاہو کے گھر تک مارچ کیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل میں وزیر اعظم نیتن یاہو اور ان کی جنگی کابینہ کے خلاف ردعمل میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    غزہ میں موجود اسرائیلی قیدیوں کے رشتہ داروں اور حکومت مخالف گروپوں سمیت ہزاروں مظاہرین حکومت پر تنقید کرنے والے بینرز کے ساتھ ملک بھر میں نکل پڑے۔

    مظاہرین کی جانب سے اسرائیل کے علامتی مقامات میں سے ایک پارلیمنٹ کی عمارت، سپریم کورٹ اور سرکاری عمارتیں واقع ہونے والے مقام کو آمدورفت کے لیے بند کرتے ہوئے حکومت سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا۔

    اس کے بعد مظاہرین نے نیتن یاہو تک اپنی آواز پہنچا سکنے کے لیے وزیر اعظم کی رہائش گاہ تک مارچ کیا۔نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے سامنے تک جانے کے خواہاں مظاہرین کے ایک گروپ اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوئی۔

    غزہ میں امدادی کارکنوں پر حملہ، امریکا طیش میں آگیا

    پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لئے گلیوں میں بدبودار کیمیائی مائع کا چھڑکاؤ کیا،خصوصی گھڑ سوار دستوں اور پولیس نے وزیر اعظم ہاوس تک جانے والی گزرگاہوں کو آمدو رفت کے لئے بند کردیا تھا۔

  • رفح میں زمینی آپریشن کے سوا کوئی راستہ نہیں، نیتن یاہو

    رفح میں زمینی آپریشن کے سوا کوئی راستہ نہیں، نیتن یاہو

    امریکی صدر جو بائیڈن سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی ہونے والی گفتگو پر اسرائیلی کابینہ کو بریف کیا گیا، اس موقع پر اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حماس کو تباہ کرنے کے لیے رفح میں زمینی آپریشن ضروری ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امریکی صدر بائیڈن پر اسرائیلی مؤقف اچھی طرح واضح کر دیا ہے، رفح میں حماس بٹالین کے پوری طرح خاتمے کیلئے پُرعزم ہیں۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ حماس بٹالین خاتمے کیلئے رفح میں زمینی آپریشن کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور امریکی صدر جو بائیڈن کی گذشتہ روز ٹیلیفون پر گفتگو ہوئی تھی۔

    دوسری جانب قطر میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے مذاکرات شروع ہو گئے ہیں، جو دو ہفتے تک جاری رہیں گے۔

    غزہ میں جنگ بندی کے سلسلے میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری ڈیڈ لاک ختم ہونے کا امکان روشن ہو گیا ہے، الجزیرہ کے مطابق حماس اور اسرائیل کے مابین جنگ بندی مذاکرات شروع ہو گئے، جنگ بندی کے لیے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن ایک بار پھر مشرق وسطیٰ کا دورہ کریں گے۔

    چڈی گینگ دوبارہ سر گرم، اسکول میں واردات کی ویڈیو سامنے آگئی

    انٹونی بلنکن کل سعودی عرب پہنچیں گے اور پھر مصر جائیں گے، ثالثی کا کردار ادا کرنے والے قطر کا کہنا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ بات چیت کے آغاز کے بعد وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے پر امید ہے۔