اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس کو زیر حراست اسرائیلیوں کی واپسی کے لیے امریکی تعاون سے ایک ”آخری مہلت” دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے مزید 62 فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔
عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیلی کابینہ آج اہم اجلاس کرے گی جس میں غزہ سے متعلق آئندہ اقدامات پر فیصلے ہونے کی توقع ہے۔
اسرائیلی نشریاتی ادارے نے سکیورٹی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کی کسی بھی ممکنہ ڈیل کے امکانات کے بارے میں سکیورٹی اداروں میں شدید مایوسی ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زامیر نے حماس کو خبردار کیا ہے کہ جب تک اسرائیلی قیدیوں کو رہا نہیں کیا جاتا، غزہ میں جنگ بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔
غزہ میں طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں غزہ کی پٹی میں 62 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
طبی ذرائع کے مطابق امداد کے منتظر آٹھ فلسطینی زکیم کے علاقے میں اسرائیلی فائرنگ کا نشانہ بنے، جنہیں بعد ازاں ہسپتال الشفاء منتقل کردیا گیا ہے۔
اسرائیل نے امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخلے سے روک دیا
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے خان یونس شہر میں رہائشی عمارتوں کو بارودی روبوٹز کے ذریعے تباہ کیا، جس کے نتیجے میں شدید دھماکے ہوئے۔