Tag: نیتن یاہو

  • نیتن یاہو نے ٹرمپ کو نوبل انعام کے لیے نامزد کر دیا

    نیتن یاہو نے ٹرمپ کو نوبل انعام کے لیے نامزد کر دیا

    واشنگٹن: اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے پیر کو صدر ٹرمپ سے عشائیے پر ملاقات کے دوران انکشاف کیا کہ انھوں نے انھیں امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔

    نیتن یاہو نے وائٹ ہاؤس میں عشائیے کے دوران کہا کہ انھوں نے صدر ٹرمپ کو نوبل انعام کمیٹی کو بھیجے گئے نامزدگی خط کی ایک نقل پیش کی ہے، انھوں نے کہا ٹرمپ اس نامزدگی کے پوری طرح حق دار ہیں کیوں کہ انھوں نے معاہدہ ابراہیم طے کیا، اور وہ ہماری آنکھوں کے سامنے ایک کے بعد دوسرے ملک اور خطے میں امن قائم کر رہے ہیں۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے خط وصول کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ انھیں نامزدگی کی بات معلوم نہیں تھی، انھوں نے کہا ’’آپ کا بہت شکریہ، اس کا خاص طور پر آپ کی طرف سے آنا میرے لیے بہت معنی رکھتا ہے۔‘‘


    نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کر دیا


    نوبل انعام کے لیے یہ نامزدگی ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب ٹرمپ قطر اور مصر کے ثالثوں کے ذریعے اسرائیل اور حماس کو اس امر پر آمادہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ ایک ایسے معاہدے پر رضامند ہوں، جس کے تحت غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی ہو اور 10 زندہ یرغمالیوں کے علاوہ 18 لاشیں بھی واپس کی جا سکیں۔

    رواں برس جن دیگر شخصیات نے ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا ہے، اُن میں ریاست جارجیا سے ریپبلکن رکن کانگریس بڈی کارٹر بھی شامل ہیں، جنھوں نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ صدر اس اعزاز کے حق دار ہیں کیوں کہ اُنھوں نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کی راہ ہموار کی۔

    یوکرین کے رکن پارلیمنٹ اولیکساندر مریژکو نے بھی گزشتہ برس ٹرمپ کو اس اعزاز کے لیے نامزد کیا تھا، تاہم بعد ازاں اُنھوں نے کہا کہ وہ یہ نامزدگی واپس لے لیں گے۔

  • نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کر دیا

    نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کر دیا

    واشنگٹن: اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کر دیا۔

    وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر کے ساتھ عشائیے کے موقع پر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں، تاہم انھوں نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کیا۔

    انھوں نے کہا کہ وہ معاہدہ ابراہیم کو وسعت دینا چاہتے ہیں، لیکن انھوں نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات معمول پر آنے سے قبل سعودی مطالبے کی توثیق کرنے سے انکار کیا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا میرے خیال میں فلسطینیوں کو خود پر حکومت کرنے کے تمام اختیارات ہونے چاہئیں، لیکن کسی بھی طاقت سے ہمیں خطرہ نہیں ہونا چاہیے، اس کا مطلب یہ ہے کہ کچھ طاقتیں، جیسے مجموعی سیکیورٹی ہمیشہ ہمارے ہاتھ میں رہے گی۔


    امریکی صدر نے ایران پر ایک اور حملے کا امکان مسترد کر دیا


    نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ غزہ والوں کو غزہ میں رہنے یا چھوڑنے کا ’’آزاد انتخاب‘‘ ہونا چاہیے۔ جو لوگ رہنا چاہتے ہیں، وہ رہ سکتے ہیں، لیکن اگر وہ جانا چاہتے ہیں تو وہ وہاں سے نکل سکتے ہیں، اسے جیل نہیں ہونا چاہیے۔

    نیتن یاہو نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل ایسے کئی ممالک تلاش کرنے ہی والے ہیں جو فلسطینی پناہ گزینوں کو قبول کر لیں گے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ٹرمپ کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کر دیا ہے۔

  • یقین ہے ٹرمپ غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے مددگار ثابت ہوں گے، اسرائیلی وزیر اعظم

    یقین ہے ٹرمپ غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے مددگار ثابت ہوں گے، اسرائیلی وزیر اعظم

    امریکا جانے سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکی صدر غزہ کے لیے جنگ بندی معاہدے اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کرانے میں ضرور مددگار ثابت ہوں گے۔ نیز غزہ سے حماس کے خطرے کو ختم کرنے میں بھی کردار ادا کریں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو گزشتہ روز واشنگٹن روانہ ہونے سے پہلے اسرائیلی نشریاتی ادارے کے توسط سے گفتگو کر رہے تھے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی مذاکرات کاروں کا وفد قطر روانہ کیا جا رہا ہے۔ اسے جنگ بندی ممکن بنانے کے لیے واضح ہدایات دی گئی ہیں اور یہ جنگ بندی انہیں شرائط اور نکات کے تحت ہو گی جنہیں اسرائیل تسلیم کر چکا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے ممکنہ نتائج یقیناً سامنے آسکیں گے اور قیدی گھروں کو پہنچیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ:

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس کے ساتھ اس ہفتے معاہدہ طے پانے کے امکانات روشن ہیں۔ ممکن ہے کچھ یرغمالی بھی رہا ہو جائیں۔

    رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ حماس سے بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے اور یہ ایک اچھا موقع ہے کہ فریقین جنگ بندی کی جانب بڑھیں۔

    دوسری جانب برکس ممالک کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے کے بعد امریکی صدر نے برکس کو دھمکی دی ہے کہ امریکا مخالف پالیسیوں پر ان کے خلاف اضافی محصولات عائد کی جائیں گی۔

    برکس تنظیم کی جانب سے امریکا اور اسرائیل کے ایران پر حملوں کی مذمت کے بعد امریکی صدر نے سماجی رابطے ٹروتھ پر لکھا کہ جو ملک بھی برکس کی امریکا مخالف پالیسیوں پر چلے گا، اُس پر اضافی 10 فی صد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق بڑا بیان

    انھوں نے کہا اس پالیسی میں کسی کو کوئی استثنا نہیں دیا جائے گا، اس معاملے کی طرف توجہ دینے کا شکریہ، آج مختلف ممالک کو ٹیرف سے متعلق خطوط ارسال کر دیے جائیں گے۔

  • نیتن یاہو کا آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے بیان پر ردعمل

    نیتن یاہو کا آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے بیان پر ردعمل

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے ویڈیو پیغام کے بعد سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے ساتھ ہمارے مشترکا دشمنوں کو شکست دینے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔ اپنے یرغمالیوں کو رہا کرائیں گے اور امن کا دائرہ بڑھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میری، اسرائیل اور یہودی عوام کی حمایت پر میں صدر ٹرمپ کا بہت شکر گزار ہوں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے پیغام کے ساتھ اپنی اور امریکی صدر کی گرم جوشی سے ہاتھ ملاتے ہوئے ایک تصویر بھی شیئر کی۔

    اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا۔

    اپنے پہلے ویڈیو پیغام اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف فتح پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ایران نے اسرائیل اور اس کے تمام دعوؤں کو کچل کررکھ دیا، 9 کروڑ ایرانیوں نے متحد ہوکر فوج کا ساتھ دیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہماری جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، ایرانی فوج ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ایرانی عوام تمام اختلافات بھلا کر متحد ہو کر کھڑی ہوئی، ایرانی عوام نے دنیا کو پیغام دے دیا کہ ہم ایک ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے منہ پر زوردار طمانچہ مارا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے ایرانی عوام کو سرنڈر کرنیکی دھمکی دی، ایرانی عوام نے کبھی سرنڈر نہیں کیا اور نہ کرے گی جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ ایرانیوں نے کبھی سرنڈر نہیں کیا، اللہ کے فضل سے ایرانی عوام متحد ہوکر کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت براہ راست جنگ میں داخل ہوئی کیونکہ اسے لگتا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو صیہونی حکومت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی، صیہونی حکومت تقریباً گر چکی ہے، امریکا اسرائیلی حکومت کو بچانے کی کوشش میں جنگ میں داخل ہوا لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔

  • ایران اسرائیل جنگ بندی، فرانسیسی صدر کا نیتن یاہو کو اہم پیغام

    ایران اسرائیل جنگ بندی، فرانسیسی صدر کا نیتن یاہو کو اہم پیغام

    فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل اور ایران دونوں کو حالیہ فائر بندی کے معاہدے کا احترام کرنا چاہیے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر واضح کیا کہ غزہ میں بھی جنگ بندی کے کسی معاہدے تک پہنچنا ضروری ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے غزہ میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو امداد سے دور رکھنے کیلیے فوج سے پلان طلب کر لیا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو اور اسرائیل کاٹز نے ایک مشترکہ بیان کہا کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ غزہ میں حماس کی امداد تک رسائی روکنے کا منصوبہ پیش کرے۔

    مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ آج موصول ہونے والی اطلاعات کے بعد کہ حماس ایک بار پھر شمالی غزہ میں داخل ہونے والی انسانی امداد کا کنٹرول سنبھال رہی ہے اور شہریوں سے چھین رہی ہے، وزیر اعظم اور وزیر دفاع نے اسرائیلی فوج کو ہدایت کی کہ وہ 48 گھنٹے کے اندر حماس کو امداد پر قبضے سے روکنے کیلیے ایکشن پلان پیش کریں۔

    نامعلوم حکام کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیلی چینل 12 نیوز نے بتایا کہ حکومت نے پہلے ہی غزہ کیلیے امداد کی ترسیل روک دی ہے، جب تک اسرائیلی فوج اپنا منصوبہ پیش نہیں کرتی اُس وقت تک یہ بندش برقرار رہے گی۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ٹائمز آف اسرائیل اور دی یروشلم پوسٹ کے مطابق غیر مصدقہ رپورٹ اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کی مبینہ طور پر حکومت چھوڑنے کی دھمکی کے بعد سامنے آئی ہے کہ اگر حماس کو امداد پہنچنے سے روکنے کیلیے فوری کارروائی نہ کی گئی تو وہ حکومت چھوڑ دیں گے۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی خون کی ہولی، مزید 78 فلسطینی شہید

    واضح رہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان 13 جون سے شروع ہونے والی جھڑپوں کا سلسلہ 12 روز تک جاری رہا، اس دوران اسرائیل نے ایران کے فوجی اور جوہری مراکز، میزائل لانچنگ پلیٹ فارمز پر حملے کیے۔ ایران کی جانب سے بھی اسرائیل پر بھرپور وار کیا گیا اور متعدد عمارتوں کو ملیا میٹ کردیا گیا۔

  • جنگ بندی پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو کھری کھری سنا دی

    جنگ بندی پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو کھری کھری سنا دی

    واشنگٹن: جنگ بندی پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ امریکی صدر ٹرمپ اسرائیل پر برہم ہو گئے، اور ٹیلی فون کر کے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو کھری کھری سنا دی۔

    ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے باوجود ایران پر حملے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو فون کیا اور اظہار برہمی کرتے ہوئے نیتن یاہو کو دو ٹوک الفاظ میں سخت مؤقف دیا۔

    سی این این کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے نیتن یاہو سے تلخ لہجے میں بات کی، اور جنگ بندی کے باوجود ایران پر اسرائیلی حملے پر دوٹوک گفتگو کی۔


    امریکی حملے ایران کی جوہری تنصیبات تباہ کرنے میں ناکام رہے، امریکی انٹیلیجنس رپورٹ میں انکشاف


    رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے فون کے بعد نیتن یاہو کو یہ بات سمجھ آ گئی ہے کہ ایران پر مزید حملے مہنگے پڑیں گے، اسرائیل نے جنگ بندی کے بعد پہلے ہی گھنٹے میں ایران میں 3 مقامات پربمباری کی تھی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل سے ناراضی کا اظہار کیا، میڈیا سے گفتگو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ جنگ بندی کے بعد اسرائیل کو بمباری نہیں کرنی چاہیے تھی۔ ایران کی طرف سے غلطی سے راکٹ چل گیا جو گرا بھی نہیں، اسرائیل نے جواب میں اتنی شدید بمباری کی جو پہلے کبھی نہیں دیکھی، ایران نے بھی خلاف ورزی کی لیکن اسرائیل نے بھی کی۔

    میں نے کہا کہ ٹھیک ہے تمہارے پاس 12 گھنٹے ہیں، اس کا یہ مطلب نہیں کہ پہلے ہی گھنٹے اتنی بمباری کردو، میں اسرائیل سے خوش نہیں ہوں۔

  • اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے باضباطہ جنگ بندی کا اعلان کردیا

    اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے باضباطہ جنگ بندی کا اعلان کردیا

    اتل ابیب : اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے باضباطہ جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ایران کےخلاف جنگ کے تمام اہداف حاصل کرلئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے باضباطہ جنگ بندی کا اعلان کردیا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ایران کیخلاف جنگ کے تمام اہداف حاصل کرلئے گئے ہیں، سفارتی اور سیکیورٹی سطح پر ایران کے ساتھ مکمل جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچا گیا ہے، یہ معاہدہ بتدریج نافذ العمل ہو گا جس سے بارہ روزہ جنگ کا خاتمہ کرے گا۔

    نیتن یاہو نے واضح کیا اسرائیل اپنے تحفظ کیلئے کہیں بھی اور کسی بھی وقت کارروائی کی آزادی کو برقرار رکھے۔

    اس سے قبل اسرائیلی حکومت کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ امریکا کی جانب سے جنگ بندی کےمعاہدے پر اتفاق کرلیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں،امریکی صدر کی دو طرفہ جنگ بندی کی تجویز سےاتفاق کیا ہے۔

    اسرائیلی حکومت نے دفاعی تعاون اورایرانی جوہری تنصیبات ختم کرنے پر بھی امریکا کا شکریہ ادا کیا۔

    مزید پڑھیں : ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کا باقاعدہ آغاز ہوگیا، ٹرمپ

    یاد رہے صدر ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل اور ایران میرے پاس آئے دونوں نے امن کی بات کی،یہ وقت امن قائم کرنے کا ہے، جنگ بندی شروع ہوچکی، دونوں ممالک خلاف ورزی نہ کریں۔

    جس کے بعد ایران نے جنگ بندی پر عمل درآمد شروع کیا، ایرانی سرکاری میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیل بارہ گھنٹے بعد جنگ بندی کا آغاز کرے گا اور چوبیس گھنٹے مکمل ہونے پر دنیا بھر میں بارہ روزہ جنگ کا مستقل خاتمہ ہوجائے گا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا اسرائیل اور ایران تقریباً ایک ہی وقت میں ان کے پاس آئے اور کہا ہم امن چاہتے ہیں، دنیا اور مشرق وسطیٰ فاتح ہیں،ایران اور اسرائیل کا مستقبل لامحدود ہے،دونوں کو بہت خوشحالی ملے گی، اگر یہ درست راستے سے ہٹ گئے تو بہت کچھ کھوئیں گے، خدا آپ دونوں کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔

  • مقاصد پورے ہونے پر ایران میں مہم ختم ہو جائے گی، نیتن یاہو

    مقاصد پورے ہونے پر ایران میں مہم ختم ہو جائے گی، نیتن یاہو

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ہمارے مقاصد حاصل ہونے پر ایران میں مہم ختم ہو جائے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ حملوں کے دوران ایران کے فردو جوہری پلانٹ کو بری طرح نقصان پہنچا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ مقاصد پورے ہونے پر ایران میں مہم ختم ہو جائے گی، اسرائیل ایران کے جوہری پروگرام اور بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کرنے کے اپنے مقاصد کے حصول کے قریب ہے۔

    واضح رہے کہ اتوار کی علی الصبح امریکا نے ایران کی فردو، نطنز اور اصفہان جوہری سائٹس کو نشانہ بنایا تھا جس سے متعلق ٹرمپ نے سوشل میڈیا سائٹ ٹرتھ سوشل پر بیان بھی جاری کیا تھا۔

    دوسری جانب امریکا کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد بغداد میں امریکی سفارتخانے سے اہلکاروں کی امریکا واپسی شروع ہوگئی۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بغداد میں امریکی سفارتخانے نے ویزا خدمات کو معطل کردیا ہے، بغداد میں امریکی سفارتخانے کے اہلکاروں کو واپس امریکا بھیجا جارہا ہے، امریکی سفارتخانے میں کچھ اہلکار ہنگامی بنیادوں پر موجود ہوں گے۔

    واشنگٹن کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد اتوار کو ایک امریکی اہلکار نے بتایا کہ ”علاقائی کشیدگی”کے درمیان سفارت خانے کے عملے کو کم کیا جارہا ہے۔

    انہی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر امریکی سفارتی مشن کے مزید اہلکار ہفتے کے آخر میں عراق سے واپس روانہ ہوگئے ہیں۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    امریکی اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ سفارتخانے کے آپریشنز کو مدنظر رکھتے ہوئے اضافی اہلکار 21 اور 22 جون کو عراق سے روانہ ہوئے۔

    اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ سفارتی عملے کی روانگی اس عمل کا تسلسل ہے جسے گزشتہ ہفتے بہت زیادہ احتیاط اور بڑھتی ہوئی علاقائی کشیدگی کی وجہ سے شروع ہوا تھا۔

  • نیتن یاہوعراق جنگ میں بھی غلط تھا اب بھی غلط ہے، سینیٹر برنی سینڈرز

    نیتن یاہوعراق جنگ میں بھی غلط تھا اب بھی غلط ہے، سینیٹر برنی سینڈرز

    واشنگٹن : امریکی سینیٹر برنی سینڈرز کا کہنا ہے کہ نیتن یاہوعراق جنگ میں بھی غلط تھا اب بھی غلط ہے، عراق جنگ سےلاکھوں عراقی بھی ہلاک ہوئے، تباہی کےسواکچھ نہ ملا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہوعراق جنگ میں بھی غلط تھااب بھی غلط ہے۔

    امریکی سینیٹر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم نے 2002میں عراق پر حملےکی حمایت کی تھی، عراق جنگ میں ہزاروں امریکی فوجی مارے گئے اور 3 کھرب ڈالرخرچ ہوئے۔

    سینڈرز نے کہا کہ عراق جنگ سےلاکھوں عراقی بھی ہلاک ہوئے، تباہی کےسواکچھ نہ ملا، اسرائیلی وزیراعظ، اب ایران کےخلاف بھی غلط راستہ اختیار کر رہا ہے۔

    سینیٹر سینڈرز نے ٹرمپ انتظامیہ کو اسرائیلی جنگ سے دور رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا امریکاکون یتن یاہوکی ایران کیخلاف جنگ میں شریک نہیں ہوناچاہیے۔

    مزید پڑھیں : امریکی سینیٹر نے ایران پر اسرائیلی حملے کو غیر قانونی قرار دیدیا

    یاد رہے امریکی سینیٹر نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ایران پر "یکطرفہ” حملے کی مذمت کی اور خبردار کیا تھا کہ اسرائیل کا حملہ وسیع علاقائی جنگ کو جنم دے سکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو اسرائیل کی ایک اور جنگ میں گھسیٹا نہیں جاسکتا، ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات اتوار کو ہونے تھے اور اسرائیل نے حملہ کردیا۔

  • ایران کے حملے میں تل ابیب کا اسپتال تباہ، نیتن یاہو کی ایران کو دھمکی

    ایران کے حملے میں تل ابیب کا اسپتال تباہ، نیتن یاہو کی ایران کو دھمکی

    اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے سوروقا اسپتال پر ایران کے مبینہ میزائل حملے کے بعد ایک دھمکی آمیز بیان میں کہا ہے کہ تہران کو سوروقا اسپتال پر حملے کی پوری قیمت چکانی پڑے گی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو کے علاوہ اسرائیل کے وزیر صحت یوریل بوسو نے بھی اس حملے کو ‘سرخ لکیر عبور کرنا’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ سوروقا اسپتال کو میزائل سے نشانہ بنا کر ایران نے تمام حدیں پار کر دی ہیں۔

    یہ بیانات ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید اضافے کا باعث بن رہے ہیں، جہاں گزشتہ روز یروشلم اور تل ابیب سمیت کئی اسرائیلی شہروں میں میزائل حملوں کے بعد دھماکوں کی اطلاعات تھیں۔

    اسرائیلی میڈیا نے ملک میں کم از کم چار میزائل گرنے کی جگہوں کی تصدیق کی ہے، تاہم ہلاکتوں یا نقصانات کی تفصیلات ابھی تک اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری نہیں کی گئی ہیں۔ رہائشیوں کو پناہ گاہوں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ ایرانی میڈیا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جمعرات کی صبح میزائل حملے میں اسرائیلی فوج کے اہم انٹیلی جنس مرکز کو نشانہ بنایا گیا۔

    تہران ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق میزائل حملے کا مقصد اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے کمانڈ اینڈ انٹیلی جنس (IDF C4I) کے ہیڈ کوارٹر کے ساتھ ساتھ بیر شیبہ میں Gav-Yam ٹیکنالوجی پارک میں واقع ملٹری انٹیلی جنس کی سہولت کو نشانہ بنانا تھا۔

    یہ علاقہ سوروقا میڈیکل سینٹر کے قریب واقع ہے جو جنوبی اسرائیل کے سب سے بڑے اسپتالوں میں سے ایک ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ دھماکے کی وجہ سے اسپتال کو معمولی نقصان پہنچا لیکن اس بات پر زور دیا کہ فوجی انفراسٹرکچر ایک درست اور براہ راست ہدف تھا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    اب تک اسرائیلی حکام کی جانب سے نقصان کی حد یا مطلوبہ اہداف کے بارے میں کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات کی توقع کی جا رہی ہیں۔

    اسرائیلی فوج کی ایران کے اراک جوہری ری ایکٹر پر حملے کی تصدیق

    دوسری جانب پاسداران انقلاب نے اپنے بیان میں بتایا کہ اسرائیل پر میزائل حملے مسلسل ہوں گے، طویل فاصلے تک مار کرنے والے سیجل میزائل اسرائیل پر فائرنگ کی 12ویں لہر میں استعمال کیے گئے، مقبوضہ زمین کے اوپر کے آسمان ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کے لیے کھلے ہیں۔