Tag: نیتن یاہو

  • امریکا سے معاہدہ قریب تھا، نیتن یاہو نے سب کچھ برباد کردیا، عباس عراقچی

    امریکا سے معاہدہ قریب تھا، نیتن یاہو نے سب کچھ برباد کردیا، عباس عراقچی

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ امریکا سے جوہری معاہدہ قریب تھا، نیتن یاہو نے سب کچھ برباد کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے نیتن یاہو پر امریکا سے جوہری مذاکرات سبوتاژ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو نے دانستہ حملے سے مذاکرات ناکام بنانے کی کوشش کی۔

    اُنہوں نے کہا کہ جب تک اسرائیلی حملے جاری ہیں مذاکرات نہیں ہونگے، ایرانی ردعمل مکمل ہونے تک امریکا سے بات چیت ممکن نہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران سفارتکاری کیلئے سنجیدہ ہے، مذاکرات کی میز کبھی نہیں چھوڑی، اس وقت تہران کا فوکس اسرائیلی جارجیت سے نمٹنے پر ہے۔

    اس سے پہلے بیان میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو جیسے شخص کو روکنے کیلیے واشنگٹن سے ایک فون کال کافی ہے، اگر ٹرمپ جنگ روکنے میں دلچسپی رکھتے ہیں تو اگلے اقدامات نتیجہ خیز ہونے چاہئیں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایرانی ٹی وی چینل پر بمباری اسرائیل کی بدحواسی کو ظاہر کرتا ہے۔

    دوسری جانب پاسداران انقلاب کے سربراہ کے مشیر بریگیڈیئر جنرل احمد واحدی نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران طویل جنگ کیلئے پوری طاقت کے ساتھ تیار ہے۔

    جنرل احمد واحدی کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو جدید اسلحہ جنگ میں استعمال کیا جائے گا، اسرائیل کو خبردار کر دیا گیا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ تہران ہر قسم کی جنگ کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہے، ایران جلد اپنی نئی ایجادات سامنے لائے گا، ایران نے میزائل طاقت کو تاحال اسٹریٹیجک طور پر تعینات نہیں کیا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    جنرل احمد واحدی کا مزید کہنا تھا کہ جدید ترین ہتھیار مناسب وقت پر استعمال کیے جائیں گے، دنیا آئندہ چند روز میں ایرانی ایجادات کا مشاہدہ کریگی۔

  • ایرانی حملے کے بعد نیتن یاہو اور امریکی صدر کا ٹیلی فونک رابطہ

    ایرانی حملے کے بعد نیتن یاہو اور امریکی صدر کا ٹیلی فونک رابطہ

    واشنگٹن: ایران کے حملے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کے اہلکار نے ٹیلی فون کال کی تصدیق بھی کردی ہے، بتایا کہ دونوں رہنماوں کے درمیان فون پر بات ہوئی اور صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا لیکن اضافی تفصیلات فوری طور پر نہیں دی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹیلی فونک رابطے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بنکر میں اہم میٹنگ کی ہے جس میں وزیر دفاع اور ملٹری لیڈر شپ کے ساتھ صورتحال پر غور کیا گیا۔

    اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نے ایک پیغام جاری کیا تھا جس میں کہنا تھا کہ ایرانی عوام کے پاس ایرانی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا یہ بہترین موقع ہے۔

    اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں پر میزائل داغ کر ایران نے سرخ لکیر پامال کی، ایرانی حکومت کو خمیازہ بھگتنا ہوگا۔

    مزید پڑھیں‌: اسرائیل کا ایران پر حملہ: اپنی فضائی حدود کو میدان جنگ نہیں بننے دیں گے، اردن

    اسرائیلی حملے کے بعد ایران، عراق، شام اور اردن کی فضائی حدود بند

    ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کردیا

    واضح رہے کہ اسرائیل نے جمعے کی صبح ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے جن میں فوجی قیادت کی رہائش گاہوں اور فوجی و جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیلی کارروائی کے بعد ایران نے ردعمل دیتے ہوئے اسرائیل پر 150 سے 200 سے بیلسٹک میزائل داغ دیئے۔

    دوسری جانب امریکا کے سینیٹر برنی سینڈرز نے ایران پر اسرائیلی حملے کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ان حملوں کی مخالفت کردی۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • ایرانی عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش، نیتن یاہو مودی کے نقش قدم پر

    ایرانی عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش، نیتن یاہو مودی کے نقش قدم پر

    تل ابیب: اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نقش قدم پر چل پڑے ہیں، اور ایران کے عوام کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بھارت جنگ کے دوران نریندر مودی نے پاکستانی عوام کو فوج کے خلاف کرنے کی ناکام کوشش کی تھی، اسی طرح نیتن یاہو نے بھی ایرانی عوام کو حکومت کے خلاف کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔

    گزشتہ روز نیتن یاہو نے ایرانی عوام کے نام ایک پیغام میں کہا کہ لڑائی ایرانی عوام سے نہیں بلکہ حکمراں آمریت کے خلاف ہے، انھوں نے کہا ہمارا ہدف ایرانی عوام نہیں بلکہ ان کا جابرانہ نظام ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اسلامی حکومت 50 سال سے ایرانی عوام کو ظلم کا نشانہ بنا رہی ہے، یہ حکومت اسرائیل کی تباہی کی دھمکیاں دے رہی ہے، ہماری جنگ عوام سے نہیں، دہشت گردی اور جبر سے ہے، مشرق وسطیٰ کا مستقبل امن اور خوش حالی کا ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا ہم امید کرتے ہیں مشرق وسطیٰ میں امن و خوش حالی کا دن جلد آئے گا۔


    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا ایرانی عوام کے نام پیغام


    خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے انھیں ایران کے خلاف فوجی کارروائیوں کے بارے میں آگاہ کیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان قریبی ہم آہنگی کا پتا چلتا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، جس میں جوہری مقامات، جوہری سائنس دانوں اور فوجی سربراہوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری سمیت کئی اعلیٰ فوجی عہدے دار، اور 6 جوہری سائنس دان بھی شہید ہوئے ہیں۔

    دوسری طرف ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل داغنے کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، اور اب تک اسرائیلی پولیس نے ایک شہری کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، جب کہ 41 اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں۔

  • ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں، نیتن یاہو

    ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں، نیتن یاہو

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں، ایران کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔

    عرب نیوز کے مطابق اسرائیل کے ایران پر فضائی حملوں کے بعد اپنے بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ ہم نے ایران کے جوہری افزودگی نظام کو نشانہ بنایا ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ایران کو نطنزجوہری تنصیب کو بھی نشانہ بنایا، ہماری لڑائی ایرانی عوام سے نہیں بلکہ ایرانی آمریت سے ہے اور ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں۔

    نیتن یاہو نے کہا کہ ایران کے خلاف کارروائی جتنے دن لگیں گے تب تک جاری رہے گی، اسرائیل کی بقا کیلئے ایران کی جوہری تنصیبات پر ٹارگٹڈ آپریشن کیا۔

    دوسری جانب ایران پر حملے کے بعد اسرائیل نے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ ایران میں جوہری تنصیابت کو نشانہ بنایا گیا، ایران سے اب کوئی ایٹمی خطرہ نہیں رہا ہے، ایران میں سینئر فوجی اور سیاسی قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کر دیا ہے، فضائی حملوں میں جوہری اور 6 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیل نے جمعہ کی صبح درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔

    https://urdu.arynews.tv/israel-strikes-iran-nuclear-facilities-missile-factories/

  • ایران کا جوابی ردعمل، نیتن یاہو نامعلوم مقام پر روانہ

    ایران کا جوابی ردعمل، نیتن یاہو نامعلوم مقام پر روانہ

    ایران کی جانب سے فضائی حملوں پر جوابی کارروائی کی دھمکی ملنے کے بعد اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نامعلوم مقام پر منتقل ہوگئے ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کے سرکاری طیارے ’ونگ آف زاین‘ نے بن گورین ایئرپورٹ سے اڑان بھرلی۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے طیارے کی منزل مقصود کا علم نہیں ہے کہ وہ کہاں روانہ ہوا ہے۔

    خام تیل کی قیمت میں اضافہ:

    ایران پر اسرائیلی حملے کے سبب عالمی منڈی میں خام تیل قیمت 10 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق برینٹ خام تیل 76 ڈالر فی بیرل کی سطح پر موجود ہے جبکہ ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کی 75 ڈالر فی بیرل میں فروخت کیا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کر دیا، فضائی حملوں میں جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے ہیں، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ایران پر میزائل حملوں کے بعد جنگی طیاروں سے بمباری کی، ایران کے جوہری اڈوں نیتانز اور فردو میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

    دوسری جانب ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران کے شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں پر حملیکی تصدیق کر دی ہے، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اپنے ایٹمی حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یورینیم کی افزودگی کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    اسرائیل کا ایران پر حملہ، فضائی حملوں میں جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا

    اس کے علاوہ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنا گیا، ایران میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، ایران سے اب کوئی ایٹمی خطرہ نہیں رہا۔

  • ٹرمپ نے نیتن یاہو کو ایران پر ممکنہ حملے سے روک دیا

    ٹرمپ نے نیتن یاہو کو ایران پر ممکنہ حملے سے روک دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کو ایران پر ممکنہ حملے سے روک دیا ہے، انھوں نے کہا نیتن یاہو کو ایران پر کسی ممکنہ حملے کے خلاف خبردار کیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں بدھ کے روز میڈیا سے گفتگو کے دوران امریکی صدر نے کہا ’’میں نے نیتن یاہو کو ایران پر کسی ممکنہ حملے کے خلاف خبردار کیا ہے، تہران کے ساتھ جوہری معاہدے پر بات چیت کے دوران اسرائیلی حملہ مناسب نہیں ہوگا، ہماری ایران کے ساتھ اچھی بات چیت جاری ہے۔‘‘

    روئٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ’’گزشتہ ہفتے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو خبردار کیا تھا کہ وہ ایسے اقدامات نہ کریں جس سے ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات میں خلل پڑ سکے۔‘‘ ٹرمپ نے کہا ’’میں نے ان سے کہا کہ یہ ابھی کرنا نامناسب ہوگا، کیوں کہ ہم ابھی ایک حل کے بہت قریب ہیں، اور یہ کسی بھی لمحے بدل سکتا ہے۔‘‘

    اسرائیل نے اس سے قبل نیویارک ٹائمز کی اس رپورٹ کو مسترد کر دیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ نیتن یاہو ایران کی جوہری افزودگی کی اہم تنصیبات پر حملہ کر کے امریکا اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے پر بات چیت میں خلل ڈالنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔


    ایران نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایک شخص کو تختہ دار پر لٹکا دیا


    اخبار نے لکھا تھا کہ اسرائیلی حکام کو تشویش ہے کہ ٹرمپ ایران کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے کے لیے اتنے بے چین ہیں کہ وہ تہران کو اپنی جوہری افزودگی کی تنصیبات رکھنے کی اجازت دیں گے، جو اسرائیل کے لیے سرخ لکیر ہے۔

    اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی حکام کو خدشہ تھا کہ اسرائیل ایران پر معمولی انتباہ کے ساتھ حملہ کرنے کا فیصلہ کر سکتا ہے اور کہا کہ امریکی انٹیلی جنس نے اندازہ لگایا ہے کہ اسرائیل کم از کم 7 گھنٹے میں ایران پر حملہ کر سکتا ہے۔ تاہم دوسری طرف نیتن یاہو کے دفتر نے اس مضمون کے جواب میں ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا تھا: ’’جعلی خبریں۔‘‘ جب کہ نیویارک ٹائمز نے کہا کہ وہ اس رپورٹ پر قائم ہے۔

  • نیتن یاہو جنگ کیوں چاہتا ہے؟ اسرائیلی شہریوں نے بھانڈا پھوڑ دیا

    نیتن یاہو جنگ کیوں چاہتا ہے؟ اسرائیلی شہریوں نے بھانڈا پھوڑ دیا

    اسرائیل کے شہریوں نے اسرائیلی ٹیلی ویژن کی جانب سے کروائے گئے سروے میں نیتن یاہو کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کیا، اُنہوں نے کہا کہ وزیراعظم جنگ ختم کرنے سے زیادہ حکومت میں رہنے کے خواہش مند ہیں۔

    سروے رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بیشتر اسرائیلی شہریوں کے خیال میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو جنگ ختم کرنے سے زیادہ اقتدار میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی ٹی وی کی جانب سے کرائے گئے سروے پول میں سوال رکھا گیا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم غزہ میں جنگ ختم کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں یا اپنی حکومت کو طول دینا انکی کوشش ہے۔

    55 فیصد اسرائیلی شہریوں نے اس سروے پول میں جواب دیا کہ وزیرِاعظم اپنی حکومت کو طول دینا چاہتے ہیں۔ 36 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ یرغمالیوں کی رہائی کے حصول تک جنگ جاری رکھیں گے۔

    پول میں رہ جانے والے باقی 9 فیصد کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں وہ جنگ جیتنا چاہتے ہیں۔

    دوسری جانب پاسداران انقلاب کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ وہ اسرائیل کے کسی بھی دشمنانہ اقدام کے جواب کے لیے پوری طرح سے تیار ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ انگلی بندوق کے لبلبے”ٹریگر”پر ہے اور کسی بھی دشمن کے جارحانہ اقدام کے جواب میں فیصلہ کن رد عمل دیا جائے گا، جو تصور سے بھی بڑھ کر ہو گا۔

    رپورٹس کے مطابق پاسداران انقلاب کا کہنا تھا کہ یہ جواب صرف خیالی حملہ آوروں کو شدید پشیمان نہیں کرے گا، بلکہ اس سے تزویراتی طاقت کا توازن حق کے محاذ کی طرف اور صہیونی ایجنٹ کے خلاف تبدیل ہوجائے گا۔

    اسرائیل کی غزہ میں خون کی ہولی، مزید 76 فلسطینی شہید

    ایرانی فوج کی جنرل اسٹاف کمیٹی نے بھی کل اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ ملک کے خلاف کسی بھی ”غلط اقدام”پر سختی اور قوت کے ساتھ ردعمل دیا جائے گا۔

  • نیتن یاہو نے غزہ میں عارضی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کردی

    نیتن یاہو نے غزہ میں عارضی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کردی

    اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ سے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے عارضی جنگ بندی پر تیار ہوں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کے زون کی تعمیر جلد مکمل ہوجائے گی۔

    اُنہوں نے کہا کہ جنوبی غزہ میں بڑے سیف زون بنائیں گے، سیف زون میں ہی فلسطینیوں کو امداد ملے گی۔ مغربی کنارے میں یورپی سفارتی وفد پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ ایک حادثہ تھا۔

    دوسری جانب مسلمانوں کے مقدس ترین مقام مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں درجنوں یہودی آبادکاروں نے دھاوا بولا اور ہلڑبازی کی۔ مسجد الاقصیٰ کیاحاطے میں یہودی آبادکار اسرائیلی پولیس کی نگرانی میں داخل ہوئے۔

    مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مقدس قبرستان پر بھی یہودی آباد کاروں نے حملہ کیا جب کہ نابلس میں حضرت یوسف علیہ السلام کے مقام و مزار پر یہودی آبادکاروں نے قبضہ کر کے گاڑی کو آگ لگا دی۔

    نابلس کے قریب مسجد کو بھی یہودی آبادکاروں نے آگ لگا دی۔ الخلیل کیجنوب مشرق میں گاؤں بیرین میں ایک گھر کو یہودی آبادکاروں نے جلا دیا۔

    مقبوضہ علاقوں میں یہودی آبادکاروں کی بڑھتی دہشت گردی پر فلسطینی عوام میں غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے بڑے علاقوں کو خالی کرنے کا حکم بھی دیا ہے جس کی فلسطینی اتھارٹی نے مذمت کی ہے۔

    اسرائیلی فوج نے بیت لاحیہ اور جبالیہ پناہ گزین کیمپ کو جنگی زون قرار دیتے ہوئے جبری نقل مکانی کا حکم دیا ہے۔

    خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں کارروائیاں تیز کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔

    جوہری تنصیبات پر کسی بھی اسرائیلی حملے کا ذمہ دار امریکا ہو گا، ایران

    برطانیہ نے اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں مقیم متعدد یہودی آبادکاروں کو فلسطینیوں کے خلاف پرتشدد کارروائیوں میں شریک قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

  • غزہ میں جنگ بند کرو ورنہ ……. امریکی صدر ٹرمپ کا نیتن یاہو کو سخت پیغام

    غزہ میں جنگ بند کرو ورنہ ……. امریکی صدر ٹرمپ کا نیتن یاہو کو سخت پیغام

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہ غزہ میں جنگ بند کرو ورنہ امریکی حمایت سے محروم ہو جاؤ گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے ٹرمپ کے معاونین نے اسرائیلی حکام کو واضح پیغام دیا ہے اگر جنگ نہ رکی تو ہم آپ کی حمایت سے دستبردار ہوجائیں گے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیرخارجہ گیدون سار کا کہنا ہے امریکی صدر کی جانب سے پابندیوں کی دھمکیوں کے بعد اسرائیل نے محدود امداد کھولنے کا فیصلہ کیا۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو حکومت کو امریکا کی جانب سے شدید دباؤ ہے۔

    اطلاعات ہیں کہ اسرائیل ایک حتمی معاہدے کی طرف بڑھ رہا ہے، جب کہ واشنگٹن کی جانب سے دباؤ واضح طور پر اور شدت اختیار کر چکا ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر میں ٹرمپ کی اس پیغام رسانی کے بعد شدید اضطراب کی کیفیت پائی جا رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل غزہ میں بغیر کسی رکاوٹ کے بڑے پیمانے پر امداد داخل ہونے دے، فرانس

    ذرائع کے مطابق امریکہ اس وقت حماس کے ساتھ براہ راست مذاکرات کر رہا ہے، جبکہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بالواسطہ بات چیت کا عمل بھی جاری ہے۔

    یاد رہے اتوار کی شب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں کچھ غذائی امدادی سامان داخل ہونے کی اجازت دی تھی جو اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد کا فیصلہ تھا۔

  • برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کی اسرائیل پر تنقید، نیتن یاہو کا ردِعمل سامنے آگیا

    برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کی اسرائیل پر تنقید، نیتن یاہو کا ردِعمل سامنے آگیا

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے گزشتہ روز ایک بیان میں برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کی جانب سے اسرائیل پر ممکنہ پابندیوں کی دھمکیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ان بیانات کو حماس کے لیے ایک بڑی انعامی پیشکش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے بیانات سے حماس کے موقف کو تقویت مل رہی ہے اور دہشت گردی کے خلاف جاری کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل امریکی صدر کی غزہ جنگ کے خاتمے کے حوالے سے پیش کردہ حکمتِ عملی سے متفق ہے اور دیگر یورپی رہنماؤں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسی مؤقف کو اپنائیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اگر حماس یرغمالیوں کو رہا کر دے اور ہتھیار ڈال دے تو جنگ کل ہی ختم ہو سکتی ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کے رہنماؤں نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے غزہ پر اپنی فوجی کارروائی نہ روکی اور انسانی امداد پر عائد پابندیاں نہ ہٹائیں، تو اُس کے خلاف عملی اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔

    رپورٹس کے مطابق تینوں ممالک کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ”اسرائیلی حکومت کی جانب سے شہری آبادی کے لیے بنیادی انسانی امداد کو روکنا کسی صورت قبول نہیں اور بین الاقوامی انسانی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔

    ان کے اس بیان میں مغربی کنارے میں بستیوں کی توسیع کی بھی مخالفت کی گئی اور واضح کیا گیا کہ اگر صورتحال میں تبدیلی نہ آئی تو مخصوص نوعیت کی پابندیاں بھی عائد کی جا سکتی ہیں۔

    غزہ میں پناہ گاہ اسکول پر اسرائیلی بمباری، 40 فلسطینی شہید

    واضح رہے کہ اسرائیل نے مارچ کے آغاز سے غزہ میں طبی، غذائی اور ایندھن کی امداد کے داخلے پر مکمل پابندی لگا رکھی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حماس پر دباؤ بڑھانے کے لئے امداد کی ترسیل پر پابندی لگا رہا ہے تاکہ حماس دباؤ میں آ کر باقی ماندہ قیدیوں کو رہا کردے۔