Tag: نیتن یاہو

  • اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں میں شدت آگئی

    اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں میں شدت آگئی

    یروشلم: اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں میں مزید شدت آگئی ہے، اس دوران پولیس نے واٹر کینن کا استعمال کرتے ہوئے کئی افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مسلسل تیسرے دن مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، جن میں ہزاروں افراد شریک ہورہے ہیں،احتجاج شین بیٹ کے سربراہ رونین بار کی برطرفی اور غزہ پر دوبارہ حملے شروع کرنے کے فیصلے کے خلاف کیا جا رہا ہے۔

    اسرائیلی مظاہرین کے مطابق نیتن یاہو کی حکومت 59 اسرائیلی قیدیوں کو غزہ سے واپس لانے میں ناکام رہی ہے اور ملک کو مسلسل آمریت کی جانب دھکیل رہی ہے۔

    پولیس اور مظاہرین کے درمیان جمعرات کے روز شدید جھڑپیں ہوئیں، جب سیکڑوں افراد وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے باہر پہنچے اس دوران مظاہرین نے رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی۔ پولیس نے طاقت کا استعمال کیا اور کئی مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

    کریا ملٹری ہیڈکوارٹر کے باہر تل ابیب میں بھی احتجاج کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جہاں اسرائیلی وزیر اعظم کے حالیہ فیصلوں کے خلاف غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے حامیوں اور مظاہرین کے درمیان بدھ کے روز شدید تلخ کلامی اور ہاتھا پائی بھی ہوئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل میں سیاسی تقسیم مزید گہری ہو رہی ہے۔

    اس سے قبل ترکیہ کی جانب سے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت اور بین الاقوامی کارروائی کی اپیل کی گئی ہے۔

    ترکیہ کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی اور غزہ کی پٹی پر حملہ انسانیت کے لیے ایک چیلنج ہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ آج صبح غزہ میں اسرائیل کے حملوں میں سینکڑوں فلسطینیوں کے قتل عام سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کی حکومت کی نسل کشی پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔

    وزارت کے بیان کے مطابق اسرائیل انتہائی سنگین طریقے سے بین الاقوامی قانون اور آفاقی اقدار کی خلاف ورزی کرنے میں مصروف ہے اور انسانیت کو چیلنج کر رہا ہے۔

    یوکرین کے روس پر ڈرون حملے، اہم اسٹریٹجک بمبار ایئر فیلڈ تباہ

    بیان کے مطابق اسرائیل کی طرف سے تشدد کی نئی لہر کو جنم دینا ناقابل قبول ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب عالمی سطح پر امن و استحکام کی تلاش تیز ہو رہی ہے، اسرائیلی حکومت کی طرف سے یہ جارحانہ رویہ خطے کے مشترکہ مستقبل کے لیے خطرہ تشکیل دیتا ہے۔

  • نیتن یاہو کی مغربی کنارے پر حملے کی دھمکی

    نیتن یاہو کی مغربی کنارے پر حملے کی دھمکی

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے دھمکی دی ہے کہ یرغمالیوں کو فوری رہا نہ کیا گیا تو مغربی کنارے پر بھی حملوں کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔ نیتن یاہو کی دھمکی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب غزہ میں بربریت کا سلسلہ ایک بار پھر شروع کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کے غزہ پر رات بھر سے حملے جاری ہیں، جس کے نتیجے میں 37 فلسطینی شہید ہوگئے، شہید ہونے والوں میں نومولود بچی بھی شامل ہے۔

    گزشتہ روز اسرائیلی بمباری میں 70 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے تھے، اسرائیلی فوج نے غزہ پر فضائی حملوں کے بعد زمینی حملے بھی شروع کردیئے ہیں۔

    حماس نے اسرائیلی فوج کے حملوں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے جنگ بندی معاہدے کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے غزہ کو دوبارہ دو حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے نیٹزارم کوریڈور پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ میں جاری کشیدگی جس میں پہلے ہی کم از کم 436 افراد مار جا چکے ہیں، اس کا مقصد علاقے میں ”جزوی بفر”پیدا کرنا ہے۔

    ایکس پر ایک پوسٹ میں، فوج نے لکھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس کی افواج نے غزہ کی پٹی کے وسط اور جنوب میں ایک مرکوز زمینی آپریشن شروع کیا ہے جس کا مقصد حفاظتی علاقے کو پھیلانا اور پٹی کے شمال اور جنوب کے درمیان جزوی بفر بنانا ہے۔

    ایران فوری حوثیوں کو فوجی سامان بھیجنا بند کرے، ورنہ۔۔۔ ٹرمپ کی کُھلی دھمکی

    اس میں مزید کہا گیا ہے کہ آپریشن کے ایک حصے کے طور پر، اسرائیلی فورسز نے نیٹزارم کوریڈور کا کنٹرول سنبھال لیا، جہاں سے وہ فروری میں جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت پیچھے ہٹ گئے تھے۔

    یہ نام نہاد کوریڈور اسرائیل نے غزہ میں جنگ کے ابتدائی دنوں میں بنایا تھا، یہ بند فوجی زون تقریباً 6 کلومیٹر چوڑا ہے اور شمالی غزہ کو بقیہ علاقے سے منقطع کرتا ہے۔

  • کیا نیتن یاہو نے خفیہ ایجنسی شن بیٹ کے ڈائریکٹر کو برطرف کر دیا؟

    کیا نیتن یاہو نے خفیہ ایجنسی شن بیٹ کے ڈائریکٹر کو برطرف کر دیا؟

    تل ابیب: نیتن یاہو نے اسرائیل کی داخلی سلامتی سروس شن بیٹ کے سربراہ کو برطرف کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اتوار کو اعلان کیا کہ وہ شن بیٹ ڈومیسٹک سیکیورٹی سروس کے سربراہ رونن بار کو ’’جاری عدم اعتماد‘‘ کی وجہ سے برطرف کرنے والے ہیں۔

    تاہم شن بیٹ کے سربراہ رونن بار نے وزیر اعظم کا فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا ہے، انھوں نے کہا وزیر اعظم کی ذاتی وفاداری کی خواہش اسرائیلی مفادات کے خلاف ہے، اسرائیلی اٹارنی جنرل کا بھی کہنا ہے کہ فیصلے کے حقائق اور قانون پر مبنی ہونے کا جائزہ لینے تک یہ برطرفی ممکن نہیں ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے اس فیصلے کے خلاف لوگ بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں، اور وہ نیتن یاہو کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔


    اسرائیلی ایجنسی شن بیٹ نے بھی 7 اکتوبر حملہ روکنے میں ناکامی کا اعتراف کر لیا


    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس ہفتے کے آخر میں کابینہ کی ووٹنگ کے ذریعے اسرائیل خفیہ ایجنسی شن بیٹ کے ڈائریکٹر کو برطرف کرنے کی کوشش کریں گے، ان کے اس اقدام سے اسرائیل میں آمریت کی مزید مضبوطی کے اشارے مل رہے ہیں۔ انھوں نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ’’جاری عدم اعتماد نے ان کے لیے رونن بار کے ساتھ کام جاری رکھنا ناممکن بنا دیا یت۔‘‘

    رونن بار 2021 سے شن بیٹ کی قیادت کر رہے ہیں، نیتن یاہو نے ان کے بارے میں کہا ’’ہم اپنی بقا کی جنگ کے درمیان ہیں، ایسی وجودی جنگ کے دوران وزیر اعظم کو شن بیٹ کے ڈائریکٹر پر مکمل اعتماد ہونا چاہیے، تاہم بدقسمتی سے صورت حال اس کے برعکس ہے۔‘‘

    یاد رہے کہ شن بیٹ فلسطینی عسکریت پسند گروپوں کی نگرانی کے لیے ذمہ دار ہے، اس ایجنسی نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس میں 7 اکتوبر کے حماس کے حملے کے سلسلے میں اپنی ناکامی کی ذمہ داری قبول کی گئی تھی، تاہم ساتھ ہی نیتن یاہو پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ حکومتی پالیسیاں بھی اس کی وجوہ میں شامل ہیں۔ نیتن یاہو نے اس حملے کی کوئی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، جس میں 1,200 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔

  • نیتن یاہو کا مغربی کنارے سے متعلق بڑا حکم

    نیتن یاہو کا مغربی کنارے سے متعلق بڑا حکم

    اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے تل ابیب میں 3 بسوں میں دھماکوں کے بعد مغربی کنارے میں فوجی آپریشن میں تیزی لانے کا حکم دے دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں نئے مطالبات پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق تل ابیب کے قریب بات یام میں کھڑی 3 بسوں میں دھماکوں سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت 4 یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیل کے حوالے کی تھیں۔

    حماس نے غزہ میں چار اسرائیلی اسیران کی لاشوں کو حوالے کرنے کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل نے جب تک وہ زندہ تھے ان کی زندگیوں کا احترام نہیں کیا لیکن ہم نے خان یونس میں منعقدہ تقریب میں ”مرنے والوں کے تقدس اور احترام”کو برقرار رکھنے کی کوشش کی۔

    گروپ نے یہ بھی کہا کہ جب وہ زندہ تھے تب بھی اسیروں کے ساتھ انسانی سلوک کیا جاتا تھا اور جو کچھ میسر تھا وہ فراہم کیا جاتا تھا لیکن اسرائیلی فوج نے انہیں ان کے اغوا کاروں سمیت مار ڈالا تھا۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ ”مجرم نیتن اپنے قیدیوں کی لاشوں کو اپنے سامعین کے سامنے قتل کرنے کی ذمہ داری سے بچنے کی کھلی کوشش میں روتا رہا۔“

    حماس نے مقتولین بیباس اور لفشٹز کے خاندانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کے بیٹوں کی زندہ واپسی کو ترجیح دیتے، لیکن آپ کے رہنماؤں نے انہیں اور ان کے ساتھ 17,881 فلسطینی بچوں کو قتل کرنے کا انتخاب کیا۔”

    سونیا گاندھی اسپتال منتقل، ڈاکٹروں نے کیا کہا؟

    حماس نے یہ بھی متنبہ کیا کہ قیدیوں کا تبادلہ ہی اسیروں کو زندہ واپس کرنے کا واحد راستہ ہے اور انہیں طاقت کے ذریعے واپس لینے کی کوشش یا جنگ میں واپسی کا نتیجہ صرف نقصان ہی ہوگا۔

  • پاکستان کی نیتن یاہو کے حالیہ اشتعال انگیز بیان کی شدید الفاظ میں مذمت

    پاکستان کی نیتن یاہو کے حالیہ اشتعال انگیز بیان کی شدید الفاظ میں مذمت

    دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان نیتن یاہو کے حالیہ بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، یہ بیان اشتعال انگیز اور سوچا سمجھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم کےغیرذمہ دارانہ بیان کی شدید مذمت کی گئی ہے، اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم کا بیان اشتعال انگیز اور سوچا سمجھا ہے، ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان فلسطینی کاز کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا پاکستان سعودی عرب کے ساتھ یکجہتی سے کھڑا ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نیتن یاہو نے فلسطینیوں کو سعودی عرب میں ریاست قائم کرنے کی تجویز دی۔

    ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب کے غیرمتزلزل موقف کو کمزور کرنے کی کوئی بھی کوشش افسوسناک ہے، فلسطینی کاز سے وابستگی غلط انداز میں پیش کرنا انتہائی افسوسناک ہے، فلسطینیوں کو 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی آزاد ریاست کا ناقابل تنسیخ حق حاصل ہے۔

    نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ نے کہا کہ فلسطینی ریاست کا دارالحکومت القدس شریف ہو، فلسطینیوں کو آبائی وطن سے بےگھر یا منتقل کرنے کی کوئی بھی تجویز ناقابل قبول ہے۔

    دفترخارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی بیان فلسطینیوں کے حق خود ارادیت، آزاد ریاست کے جائزحقوق کو مجروح کرتاہے۔

    تجویز بین الاقوامی قانون، یواین قراردادوں اور انصاف کےاصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، پاکستان مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے سعودی عرب اور عالمی برادری سے مل کر کام کرتا رہےگا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ نیتن یاہو کے اشتعال انگیز بیان کی مذمت کرے، امن عمل کو نقصان پہنچانے کی مسلسل کوششوں کیلئے اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرایا جائے۔

  • نیتن یاہو کا سعودی عرب کے سابق انٹیلی جنس چیف کے بیان پر ردعمل

    نیتن یاہو کا سعودی عرب کے سابق انٹیلی جنس چیف کے بیان پر ردعمل

    سعودی عرب کے سابق انٹیلی جنس چیف کے جواب میں اسرائیلی وزیراعظم نے سعودی عرب میں فلسطینی ریاست بنانے کی تجویز دے دی۔

    دورہ امریکا کے دوران ایک چینل کو انٹرویو میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا فلسطینی ریاست کا قیام اسرائیل کی قومی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔

    نیتن یاہو نے کہا سعودی عرب کے پاس بہت زیادہ زمین ہے، اسے اپنے ملک کے اندر فلسطینی ریاست بنانی چاہیے۔

    سعودی اسرائیل تعلقات کے سوال پر نیتن یاہو نے کہا یہ تعلقات جلد قائم ہوں گے۔

    دوسری جانب سعودی وزارتِ خارجہ نے نیتن کا بیانیہ مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بعد ہی اسرائیل سے تعلقات قائم ہو سکتے ہیں۔

    مصرنے بھی نتین یاہو کی تجویز کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر ذمے دارانہ قرار دیا،  مصر کی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے نیتن یاہو کی تجویز سعودی عرب کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے اور سعودی عرب کی سیکیورٹی مصر کیلئے سرخ لکیر ہے

  • نیتن یاہو نے ٹرمپ کو تحفے میں کیا چیز دی؟

    نیتن یاہو نے ٹرمپ کو تحفے میں کیا چیز دی؟

    واشنگٹن: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی، اس موقع پرانہوں نے ٹرمپ کو تحفہ بھی دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو نے ڈونلڈ ٹرمپ کو دو پیجر ڈیوائسز کا تحفہ دیا، جس میں ایک سنہری پیجر اور ایک عام پیجر تھا، جوکہ گزشتہ سال لبنان میں حزب اللہ کے خلاف ہونے والے پیجر دھماکوں کا حوالہ تھا۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے تحفے پر ردعمل دیتے ہوئے پیجر دھماکوں کی تعریف کی اور کہا کہ ’وہ بہترین آپریشن تھا‘۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی صدر نے بدلے میں اسرائیلی وزیر اعظم کو ان کے اس دورے کی تصویر پیش کی جس میں ٹرمپ اور نیتن یاہو موجود ہیں۔

    یاد رہے کہ لبنان میں 17 ستمبر 2024 کو سیکڑوں کی تعداد میں پیجرز میں دھماکے ہوئے تھا جس کے نتیجے میں 12 افراد اپنی زندگیوں سے محروم ہوگئے تھے جبکہ ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔

    لبنان میں ان دھماکوں کے اگلے ہی روز کئی واکی ٹاکی سیٹس اور موبائل فونز میں دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں مزید 25 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے جبکہ سیکڑوں زخمی ہوئے۔

    خواتین کھلاڑیوں کے حقوق کیلئے جاری جنگ آج ختم ہوگئی، ٹرمپ کا بڑا اعلان

    حزب اللہ کی جانب سے ان دھماکوں کا الزام اسرائیل پر عائد کیا گیا تھا، بعد ازاں اسرائیلی وزیر اعظم نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی تھی۔

  • امریکا سے 2000 پاؤنڈ وزنی بم ملنے کی اجازت پر نیتن یاہو کا رد عمل

    امریکا سے 2000 پاؤنڈ وزنی بم ملنے کی اجازت پر نیتن یاہو کا رد عمل

    تل ابیب: اسرائیل کی جانب سے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے شکریے کی صدائیں بلند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دفاع کے لیے اسرائیل کو بھاری ہتھیار دینے کی نئی اجازت پر اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں تعریفی کلمات کہے ہیں۔

    نیتن یاہو نے ایک ویڈیو بیان میں صدر ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’اسرائیل کو اپنے دفاع، مشترکہ دشمنوں کا مقابلہ کرنے اور پرامن اور خوش حال مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ضروری ہتھیار دینے کے وعدے پر عمل کرنے کے لیے آپ کا شکریہ۔‘‘

    اتوار کو اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون ساعر نے بھی اسرائیل کو اہم دفاعی ہتھیار پہنچانے پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے گزشتہ سال اس وقت 2000 پاؤنڈ وزنی بموں کی فراہمی روک دی تھی، جب یہ ظاہر ہوا تھا کہ اسرائیل غزہ کے رہائشی علاقوں میں ایک بڑا زمینی آپریشن شروع کرنے کے لیے والا ہے، واشنگٹن اس آپریشن کا مخالف تھا۔

    ٹرمپ نے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کرنے کی اجازت دیدی

    ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اسرائیل نے جن ہتھیاروں کی درخواست کی تھی اور ادائیگی بھی کی لیکن بائیڈن نے وہ نہیں بھیجے، اب وہ سب ہتھیار بھیجے جائیں گے۔

  • نیتن یاہو نے ٹرمپ سے بڑی اُمیدیں لگالیں

    نیتن یاہو نے ٹرمپ سے بڑی اُمیدیں لگالیں

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ٹرمپ کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی ہے، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اپنے ویڈیو پیغام میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے اپنے پہلے دور صدارت میں ایرانی جوہری معاہدے سے نکل کر اور دیگر اقدامات سے اسرائیل کی مدد کی، ٹرمپ کی دوسری مدت ایران کے دہشت گرد دائرے کی شکست کو مکمل کرے گی۔

    غزہ سے باقی کے یرغمالیوں کی واپسی، حماس کی فوجی صلاحیتیں اور حماس کی غزہ پر حکمرانی ختم کرنے کیلئے ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمپ کی دوسری مدت ہمارے خطے میں امن و خوشحالی کا نیا دور لائے گی۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے وعدے کے مطابق حلف اٹھاتے ہی کیپٹل ہل حملہ کیس میں ملوث تمام افراد کو عام معافی دینے کا اعلان کردیا۔

    نئے امریکی صدر ٹرمپ نے صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انتخابات میں قوم سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنا شروع کردیا۔

    امریکی صدر نے حلف اٹھاتے ہی اہم اعلانات کر دیے، ان کا کہنا تھا کہ 6 جنوری سمیت دیگر کئی ملزمان کی عام معافی کے اعلانات پر دستخط کرنے جارہے ہیں۔

    انہوں نے اپنے وعدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے کپیٹل ہل حملہ کیس میں سزا پانے والے تمام افراد کیلئے معافی کا اعلان کردیا۔

    اس کے علاوہ انہوں نے پیرس ماحولیاتی معاہدے سے علیحدگی کے آرڈرز کے علاوہ فیڈرل ملازمین کی بھرتیاں منجمد کرنے کے آرڈرز پر بھی دستخط کردیے۔

    ٹرمپ کا غیرقانونی تارکین وطن کو نکالنے کا اعلان

    امریکی سینیٹ نے مارکو روبیو کی بطور وزیر خارجہ تقرری کی توثیق کردی گئی، امریکی صدر نے (اے آئی) مصنوعی ذہانت کی پالیسی سے متعلق جوبائیڈن کا ایگزیکٹو آرڈر بھی منسوخ کردیا۔

  • نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو معاہدے پر عمل درآمد سے روک دیا

    نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو معاہدے پر عمل درآمد سے روک دیا

    تل ابیب: اسرائیل کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، وزیر اعظم نیتن یاہو غزہ جنگ بندی معاہدے سے پیچھے ہٹ گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد سے روک دیا ہے، اور جنگ بندی کے نفاذ کو یرغمالیوں کے ناموں کی فہرست سے مشروط کر دی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ جنگ بندی اس وقت تک شروع نہیں ہوگی جب تک حماس ان قیدیوں کے نام جاری نہیں کرتی، جنھیں یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے پہلے مرحلے میں رہا کیا جائے گا۔

    دوسری طرف حماس نے تاخیر کی ذمہ داری ’تکنیکی‘ وجوہ پر ڈالی، تنظیم نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کے نام دینے میں تاخیر کی تکینیکی وجوہ ہیں، ہم جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے پُرعزم ہیں۔

    اسرائیلی فوج یرغمالیوں کی واپسی کے لیے کیا تیاریاں کر رہی ہے؟

    جنگ بندی آج مقامی وقت کے مطابق صبح 8:30 بجے (06:30 GMT) پر شروع ہونی تھی۔ غزہ جنگ بندی کے پہلے دن، اسرائیل اور حماس کے معاہدے میں غزہ میں لڑائی کو روکنے، 3 اسرائیلی یرغمالیوں اور تقریباً 95 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق بدھ کی شب اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کے اعلان کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 33 بچوں سمیت کم از کم 122 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔