Tag: نیتن یاہو

  • نیتن یاہو کرپشن کیس میں پہلی بار گواہی کے لیے عدالت میں پیش

    نیتن یاہو کرپشن کیس میں پہلی بار گواہی کے لیے عدالت میں پیش

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کرپشن کیس میں تل ابیب کی عدالت میں پہلی بار گواہی کے لیے پیش ہوئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بدعنوانی کے مقدمے میں پہلی بار گواہی دی، وہ عدالت پیشی کے دوران 3 الگ الگ مقدمات میں فراڈ، اعتماد کو ٹھیس پہنچانے اور رشوت لینے کے الزامات کا جواب دیں گے۔

    عدالت پیشی پر نیتن یاہو نے ججوں کو ’ہیلو‘ کہا، ایک جج نے ان سے کہا کہ انھیں دوسرے گواہوں کی طرح مراعات حاصل ہیں اور وہ اپنی مرضی کے مطابق بیٹھ سکتے یا کھڑے ہو سکتے ہیں۔

    نیتن یاہو پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنی اور اپنے خاندان کی من پسند کوریج کے بدلے میڈیا ہاؤسز کے حق میں ضوابط تشکیل دیے، ان پر یہ الزام بھی ہے کہ انھوں نے ایک ارب پتی ہالی ووڈ پروڈیوسر سے دسیوں ہزار ڈالر مالیت کے سگار اور شیمپین وصول کی، اور اس کے بدلے ذاتی اور کاروباری مفادات میں مدد کی۔

    آٹے کیلیے قطار میں کھڑے فلسطینیوں پر اسرائیل کا حملہ، مزید 50 شہید

    نیتن یاہو نے الزامات کی صحت سے انکار کیا، اور عدالت میں کہا کہ اس مقدمے کی مثال ’وِچ ہنٹ‘ کی ہے، انھوں نے کہا کہ مخالف میڈیا اور ایک متعصب قانونی نظام ان کا ماضی کی جادوگرنیوں کی طرح کا شکار کرنا چاہتے ہیں، اور ان کی طویل حکومت کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ نیتن یاہو کو غزہ میں جنگی جرائم کے الزام میں آئی سی سی کے جاری کردہ بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری کا بھی سامنا ہے، پیر کی رات ایک ٹیپ شدہ ویڈیو خطاب میں انھوں نے کہا کہ انھوں نے عدالت پیشی کے اس دن سے بچنے کی طویل کوشش کی، لیکن آخرکار انھیں پیش ہونا ہی پڑے گا۔

  • بشارالاسد کے اقتدار کا خاتمہ کیسے ممکن ہوا؟ نیتن یاہو کا اہم بیان

    بشارالاسد کے اقتدار کا خاتمہ کیسے ممکن ہوا؟ نیتن یاہو کا اہم بیان

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے کو ایران اور حزب اللّٰہ کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیل کسی دشمن فورس کو اپنی سرحدوں پر پنپنے نہیں دے گا۔ بشار الاسد حکومت کا خاتمہ حزب اللّٰہ اور ایران سے نمٹنے کی اسرائیلی کوششوں کا نتیجہ ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شام میں بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ غزہ یرغمالی رہائی معاہدے میں مددگار ہوسکتا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے بشارالاسد حکومت کے خاتمے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شام کی گولان کی پہاڑیوں میں بفر زون پر قبضہ کر لیا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی فورسز کو حکم دیا کہ وہ شام کے ساتھ 1974 کے جنگ بندی معاہدے کے ذریعے قائم کیے گئے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں ایک بفر زون پر قبضہ کر لیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے اتوار کے روز کہا کہ دہائیوں پرانا معاہدہ ختم ہو گیا ہے اور شامی فوجیوں نے اپنی پوزیشنیں چھوڑ دی ہیں جس سے اسرائیلی قبضے کی ضرورت ہے۔

    غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے اطراف بھی فوج بڑھا دی اور اسرائیل فوج مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے اطراف باڑ لگانے میں مصروف ہے۔

    شامی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل خانہ جنگی کافائدہ اٹھا کر شامی علاقوں پر قبضہ چاہتا ہے۔

    بشارالاسد کے زوال پر اب امریکا کیا کرے گا؟ جوبائیڈن کا اعلان

    باغی مسلح گروپوں کے دمشق پر قابض ہونے کے بعد شامی صدر بشار الاسد آج ایک طیارے میں سوار ہو کر ملک سے فرار ہوئے ہیں۔

  • کیا عالمی عدالت انصاف ختم ہونے والی ہے؟ نیتن یاہو کے خلاف وارنٹ سے جنگی جرائم کا ٹریبونل خطرے میں پڑ گیا

    کیا عالمی عدالت انصاف ختم ہونے والی ہے؟ نیتن یاہو کے خلاف وارنٹ سے جنگی جرائم کا ٹریبونل خطرے میں پڑ گیا

    امریکا اور روس کے دباؤ کے تحت جنگی جرائم کا عالمی ٹریبونل خطرے میں پڑ گیا ہے، نیتن یاہو کے خلاف وارنٹ سے عالمی عدالت انصاف کے وجود کے بارے میں خدشات نے سر اٹھا لیا ہے۔

    فوجداری عدالت کی صدر ٹوموکو آکین نے کہا کہ اس عدالت کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد کچھ ممالک نے اسے متنازعہ بنا دیا، اگر بین الاقوامی فوجداری عدالت کا خاتمہ کیا جاتا ہے تو اس کے نتیجے میں لامحالہ تمام مقدمات ختم ہو جائیں گے اور یہ عدالت کے وجود کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔

    آئی سی سی کی صدر نے عدالت کے خلاف حملوں پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا یہ ’حملے‘ فوجداری عدالت کی صدر کے خلاف کیے جا رہے ہیں، وہ تب سے نشانہ بنائی جا رہی ہیں جب سے عدالت نے غزہ میں اسرائیلی جنگ اور یوکرین کی جنگ کے حوالے سے اہم ترین حکومتی عہدے داروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

    آئی سی سی کی صدر ٹوموکو آکین

    اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپنے خلاف عدالتی فیصلے کو یہود دشمنی قرار دیا جب کہ صدر جوبائیڈن نے وارنٹ گرفتاری کے جاری کیے جانے کی مذمت کی۔ ہیگ میں فوجداری عدالت کے ججوں نے ایک تقریب میں اس پر بات کی، عدالت کی صدر ٹوموکو آکین نے کہا کہ عدالت کو دھمکیوں، دباؤ اور تخریبی کارروائیوں کا سامنا ہے۔

    یرغمالی رہا نہ ہوئے تو مشرق وسطیٰ کو جہنم بھگتنی ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ

    ٹوموکو آکین کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی سطح پر انصاف کو خطرات کا سامنا ہے، لہٰذا اس وقت یہی انسانیت کا مستقبل ہے، فوجداری عدالت اپنی قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرتی رہے گی۔ دوسری طرف امریکا کے ری پبلکنز نے سینیٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت پر پابندیاں لگائی جائیں۔ خیال رہے فوجداری عدالت کے 124 ارکان ہیں مگر ان میں امریکا، اسرائیل اور روس شامل نہیں ہیں۔

  • نیتن یاہو ہمیں خاموش نہیں کر سکتے، اسرائیلی اخبار ہاریٹز کا جوابی رد عمل

    نیتن یاہو ہمیں خاموش نہیں کر سکتے، اسرائیلی اخبار ہاریٹز کا جوابی رد عمل

    تل ابیب: اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے حکومتی فیصلے پر جوابی رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو ہمیں خاموش نہیں کر سکیں گے۔

    الجزیرہ کے مطابق ہاریٹز اخبار کے چیف ایڈیٹر الوف بین نے بائیکاٹ کے اسرائیلی حکومت کے فیصلے کا جواب دیتے ہوئے ایک اداریہ میں لکھا کہ نیتن یاہو ہاریٹز کو خاموش نہیں کر سکیں گے۔

    چیف ایڈیٹر نے لکھا ’’مقبوضہ علاقوں میں قبضے اور الحاق کی پالیسی اور فلسطینیوں کے حقوق سے مکمل انکار کے خلاف ہماری رپورٹنگ اور ہمارے مضبوط مؤقف کو اسرائیلی وزیر اعظم نے کبھی پسند نہیں کیا۔‘‘

    نیتن یاہو کی سرکار نے اسرائیلی اخبار ہاریٹز پر پابندیاں کیوں‌ لگائیں؟ وجہ سامنے آ گئی

    الوف بین نے لکھا کہ اب اس کے سیاسی حواری ہمیں غیر قانونی قرار دینا چاہتے ہیں اور مالی طور پر ہمارا گلا گھونٹنا چاہتے ہیں، لیکن ہم حکومت کا اکیلا ہدف نہیں ہیں۔ دراصل ان کا اشارہ اسرائیل کے پبلک براڈکاسٹر کی طرف تھا جسے حکومت ’بہت زیادہ آزاد‘ ہونے کی وجہ سے بند کرنے جا رہی ہے۔

    اسرائیل نے لبنان میں جنگ بندی معاہدے کی کتنی بار خلاف ورزی کی؟ فرانسیسی رپورٹ میں شرمناک انکشاف

    انھوں نے مزید لکھا کہ نیتن یاہو کے اتحادی ساتھی جمہوریت مخالف بلوں کو فروغ دے رہے ہیں، جس سے آزاد انتخابات اور سیاسی اظہار کے دیگر ذرائع کے کمزور ہونے کا خطرہ ہے، جیسا کہ وہ مقبوضہ غزہ میں یہودی بستیوں کی تعمیر کی تیاری کر رہے ہیں۔

  • کویت میں جی سی سی اجلاس، نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری کا خیر مقدم

    کویت میں جی سی سی اجلاس، نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری کا خیر مقدم

    کویت سٹی: کویت میں جی سی سی اجلاس نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری کا خیر مقدم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے رہنماؤں نے اتوار کو کویت میں اجلاس کے بعد اعلامیے میں غزہ کی پٹی میں فوری اور مستقل جنگ بندی کے مطالبات کا اعادہ کیا۔

    انھوں نے آئی سی سی کی جانب سے اسرائیل کے نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ وہ اسرائیل کی اس وضاحت کو مسترد کرتے ہیں کہ غزہ کی پٹی میں جارحیت اسرائیل کا دفاع ہے۔

    جی سی سی رہنماؤں نے اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے نسل کشی اور غزہ کی پٹی میں کیے جانے والے افسوس ناک اور ہول ناک جرائم کی بھی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی، جن میں شہریوں کا قتل، تشدد، ماوراے عدالت سزاے موت، جبری گمشدگی، جبری بے گھری، اور لوٹ مار شامل ہیں۔

    اسرائیل نے مساجد میں اذان پر پابندی لگا دی

    واضح رہے کہ غزہ میں 44 ہزار سے زائد فلسطینیون کا قتلِ عام کرنے کے باوجود صہیونی فوج کی بربریت کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی فوج کے شمالی اور جنوبی غزہ کے متعدد علاقوں میں حملوں کے نتیجے میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید 47 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    جنین میں صہیونی فوج کی فائرنگ سے چار فلسطینی شہید اور درجنوں کو گرفتار کیا گیا، فلسطینی وزارتِ صحت نے جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری سے بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

  • ایران کو جوہری طاقت نہیں بننے دیں گے، نیتن یاہو

    ایران کو جوہری طاقت نہیں بننے دیں گے، نیتن یاہو

    اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ایران کو جوہری بم حاصل کرنے سے روکنے کے لیے جو ہوسکا وہ کریں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ایران کو جوہری طاقت بننے سے روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گا، وہ تمام وسائل استعمال کروں گا جو کیے جا سکتے ہیں کہ ایران جوہری طاقت نہ بنے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ حزب اللّٰہ نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تو شدید جنگ شروع کر دیں گے۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے حزب اللہ کے آگے گھٹنے ٹیکنے کے بعد اب غزہ میں بھی عنقریب جنگ بندی معاہدہ ہونے کا اشارہ دے دیا۔

    قطری نیوز چینل الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے مقامی چینل 14 کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کیلیے ممکنہ جنگ بندی معاہدے کیلیے حالات کافی بہتر ہوئے ہیں۔

    لبنان میں جنگ بندی اسرائیل کی بدترین شکست ہے، جنرل سلامی

    اسرائیلی وزیر اعظم کی جانب سے مذکورہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر جوبائیڈن نے کئی ناکام کوششوں کے بعد غزہ میں جنگ بندی معاہدے کو کامیاب بنانے کیلیے نئے سرے سے شروع کرنے پر زور دیا۔

  • نیتن یاہو حزب اللہ کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور، جنگ بندی پر راضی

    نیتن یاہو حزب اللہ کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور، جنگ بندی پر راضی

    یروشلم : اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے کا مسودہ کل کابینہ کی منظوری کے لیے بھیجا جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے لبنان میں سیز فائر معاہدے کی منظوری دے دی اسرائیلی وزیر اعظم کے ترجمان نے کہا ہے کہ کابینہ میں منگل کو لبنان کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر باقاعدہ ووٹنگ ہوگی۔

     اسرائیلی افواج نے لبنان کے دارالحکومت پر مزید فضائی حملے کیے، جن میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 31 افراد شہید ہوچکے ہیں۔ اس کے جواب میں حزب اللہ نے بھی اسرائیل پر راکٹ حملے دوبارہ شروع کردیے ہیں۔

    دوسری جانب غزہ کی پٹی میں اسرائیلی افواج نے شمالی علاقے میں تین حملوں کے دوران 11 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

    فلسطین میں ہونے والی شدید بارش اور سیلابی صورتحال نے بے گھر فلسطینیوں کی حالت کو مزید ابتر کر دیا ہے، جو عارضی خیموں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

    غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کشی کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 44,249 فلسطینی شہید اور 104,746 زخمی ہو چکے ہیں۔

    7 اکتوبر کو حماس کے حملے میں اسرائیل میں کم از کم 1,139 افراد ہلاک اور 200 سے زائد یرغمال بنائے گئے تھے۔

    لبنان میں، غزہ پر جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 3,768 افراد شہید اور 15,699 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • نیتن یاہو کی مشکلات میں اضافہ، جی سیون ممالک نے بڑا اعلان کردیا

    نیتن یاہو کی مشکلات میں اضافہ، جی سیون ممالک نے بڑا اعلان کردیا

    ایپولیا : وسطی اٹلی میں جی 7 ممالک کے وزرائے خارجہ کے اہم اجلاس میں اسرائیل سے لبنان میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ نے اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہوئے لبنان میں فوری جنگ بندی پر زور دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل حزب اللہ جنگ بندی کی حمایت کرتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ کے دو روزہ اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ جس کے تحت اجلاس میں آئی سی سی کے فیصلے پرعمل درآمد کا اعلان کیا گیا۔

    netanyahu

    خبر ایجنسی کے مطابق اجلاس میں یو کرین، مشرق وسطیٰ سمیت عالمی مسائل پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، وزرائے خارجہ نے ملاقات کے پہلے روز مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    جی سیون وزرائے خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے آئی سی سی وارنٹ کی تعمیل کرینگے۔

    عالمی فوجداری عدالت کے جاری وارنٹ پر متعلقہ ذمہ داریوں کی تعمیل کی جائے گی، بین الاقوامی انسانی حقوق کے لیے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

    جی سیون وزرائے خارجہ اجلاس میں کینیڈا، جرمنی، فرانس، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکا کے وزراء شامل تھے۔

    واضح رہے کہ آئی سی سی نے گزشتہ ہفتے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یووگیلنٹ کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔ امریکہ آئی سی سی کا رکن نہیں ہے اور اس کی قانونی عمل داری کو مسترد کرتا ہے۔

    دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کیئراسٹارمر کا کہنا ہے کہ لبنان اور اسرائیل میں امن اور استحکام کے لیے جنگ بندی ہی واحد راستہ ہے، جنگ بندی ہی شہریوں کیلئے سلامتی کا واحد حل ہے، انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں طویل مدتی پائیدار امن چاہتے ہیں۔

     

  • نیتن یاہو برطانیہ آئے تو گرفتار کرلیں گے، ڈیوڈ لیمی

    نیتن یاہو برطانیہ آئے تو گرفتار کرلیں گے، ڈیوڈ لیمی

    برطانیہ نے عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی گرفتاری کے حکم جاری کرنے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم اگر برطانیہ آئے تو عالمی عدالت کے جاری وارنٹ پر گرفتار کرلیں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس حوالے سے برطانیہ کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے برطانیہ آنے پر عدالتی فیصلے کی پیروی اور اس پر مناسب کارروائی کی جائے گی۔

    برطانوی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ ہمیشہ بین الاقوامی قانون اور عالمی انسانی قانون کا پابند رہا ہے۔

    یاد رہے کہ عالمی فوجداری عدالت نے گذشہ ہفتے غزہ میں جنگی جرائم پر اسرائیلی وزیر اعظم کے وارنٹ جاری کئے تھے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم اور فوج کے درمیان دراڑیں پڑنے لگی ہیں اوراسرائیلی وزیر اعظم نے اپنی ہی فوج سے لڑنا شروع کر دیا ہے۔

    غاصب صہیونی ریاست کی غزہ پٹی پر مسلسل جنگ 14 ماہ سے جاری ہے جبکہ لبنان میں بھی اس نے ایک ماہ قبل نیا محاذ جنگ کھول دیا ہے اس کے علاوہ ایران پر بھی حملے کیے گئے ہیں۔

    اس چومکھی لڑائی کے دوران یہ خبر آئی ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم اور ان کی فوج کے درمیان دراڑیں پڑنے لگی ہیں اور انہوں نے اپنی ہی فوج سے لڑنا شروع کر دیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف 6 جنوری کا کیس ختم

    اسرائیلی وزیر اعظم نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اپنی فوج پر الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے اہم معلومات تک ان کی رسائی کو روکا ہے۔

  • نیتن یاہو کی سرکار نے اسرائیلی اخبار ہاریٹز پر پابندیاں کیوں‌ لگائیں؟ وجہ سامنے آ گئی

    نیتن یاہو کی سرکار نے اسرائیلی اخبار ہاریٹز پر پابندیاں کیوں‌ لگائیں؟ وجہ سامنے آ گئی

    تل ابیب: نیتن یاہو کی سرکار نے اسرائیلی اخبار ہاریٹز پر پابندیاں لگا دی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی حکومت نے ملک کے سب سے پرانے اخبار ’ہاریٹز‘ پر پابندیوں کی منظوری دے دی ہے، سرکار کا کہنا ہے کہ اخبار نے اپنی تحریروں کے ذریعے ریاست کو نقصان پہنچایا۔

    اسرائیلی کابینہ میں ہاریٹز اخبار کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے اور سرکاری فنڈنگ ​​کرنے والے اداروں کو اخبار کے ساتھ رابطہ کرنے یا اشتہار دینے پر پابندی لگانے کی قرارداد پیش کی گئی تھی۔

    اتوار کو ہاریٹز اخبار نے رپورٹ کیا کہ نیتن یاہو سرکار نے یہ فیصلہ اُن مضامین کی وجہ سے کیا ہے جس نے بہ قول حکومت، اسرائیل کی ریاست کے جواز اور اس کے اپنے دفاع کے حق کو ٹھیس پہنچائی ہے، خاص طور پر لندن میں ہاریٹز کے پبلشر اموس شوکن کے تبصروں نے جو دہشت گردی کی حمایت میں ہیں اور جن میں اسرائیلی حکومت پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق ہاریٹز اخبار، جو کہ بائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھتا ہے، کے خلاف اس فیصلے کو وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے منظور کیا، حالاں کہ کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے حکومتی ایجنڈے میں یہ شامل نہیں تھا۔

    ہاریٹز اخبار نے اسرائیلی حکومت کے فیصلے پر رد عمل میں اس بائیکاٹ کو حکومت کی جانب سے موقع پرستی قرار دیتے ہوئے کہا کہ قرارداد کسی قانونی نظر ثانی کے بغیر منظور ہوئی ہے، اور یہ اسرائیلی جمہوریت کو ختم کرنے کی جانب نیتن یاہو کے سفر میں ایک اور قدم ہے۔

    اخبار نے نیتن یاہو کو حیرت انگیز طور پر کئی دیگر عالمی رہنماؤں سے ملاتے ہوئے مزید لکھا کہ وہ ’’اپنے دوستوں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، ترک صدر رجب طیب اردوان، اور ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان کی طرح ایک تنقیدی، آزاد اخبار کو خاموش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ہاریٹز باز نہیں آئے گا اور حکومتی پمفلٹ کی شکل اختیار نہیں کرے گا، جو حکومت اور اس کے رہنما کی طرف سے منظور شدہ پیغامات شائع کرتا ہے۔‘‘

    حزب اللہ نے اہم پہاڑی محاذ سے اسرائیلی ٹینکوں کو بھاگنے پر مجبور کر دیا، 6 تباہ

    ہاریٹز کے کالم نگار گیڈون لیوی نے الجزیرہ کو بتایا کہ حکومتی پابندیوں نے سیاسی اور اخلاقی طور پر ایک بہت برا پیغام بھیجا ہے، بہت سے لوگ ہاریٹز کو اسرائیل کا واحد اخبار سمجھتے ہیں کیوں کہ تقریباً تمام میڈیا اداروں نے خود کو حکومت اور فوج کے بیانیے کے لیے مکمل طور پر مختص کر لیا ہے اور اسرائیلیوں کو یہ نہیں دکھایا گیا کہ غزہ میں کیا ہو رہا ہے۔

    میڈیا ادارے کا اسرائیلی حکومت کے ساتھ تنازعہ گزشتہ ماہ لندن میں ہونے والی ایک کانفرنس میں اس وقت شدت اختیار کر گیا، جب پبلشر شوکن نے کہا کہ نیتن یاہو کی حکومت بالکل پروا نہیں کر رہی کہ وہ فلسطینی آبادی پر نسل پرستی کی ظالمانہ حکومت مسلط کر رہی ہے۔ شوکن نے حماس کے جنگجنوؤں کو ’فلسطینی آزادی پسند‘ کہا اور کہا کہ اسرائیل انھیں ’دہشت گرد‘ کہتا ہے۔