Tag: نیرج چوپڑا کی والدہ

  • نیرج چوپڑا کی والدہ نے ارشد ندیم کی کامیابی پر کیا کہا؟

    نیرج چوپڑا کی والدہ نے ارشد ندیم کی کامیابی پر کیا کہا؟

    پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار انفرادی گولڈ میڈل جیتنے والے ایتھلیٹ بن گئے اور قوم کا سر فخر سے بلند کردیا، ایسے میں ارشد ندیم کے مخالف نیرج چوپڑا کی والدہ کا بھی اہم بیان سامنے آیا ہے۔

    پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم کے مخالف بھارت کے نیرج چوپڑا کی والدہ نے ارشد ندیم کو بھی اپنا بیٹا قرار دیتے ہوئے ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    گزشتہ رات ہونے والے اہم مقابلے میں ارشد ندیم نے ریکارڈ تھرو کے بعد جہاں سونے کا تمغہ جیتا وہیں بھارت سے تعلق رکھنے والے نیرج چوپڑا چاندی کا تمغہ حاصل کر پائے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ASports (@asportstv.pk)

    نیرج چوپڑا کی والدہ سروج دیوی بیٹے کے چاندی کے تمغے پر خوش دکھائی دیں۔ ساتھ ہی انہوں نے ارشد ندیم کو بھی ’اپنا بیٹا‘ قرار دے دیا ہے۔

    نیرج کی والدہ نے کہا کہ ہمیں بے حد خوشی ہے، ہمارے لیے چاندی کا تمغہ بھی سونے کے مترادف ہے۔ سونے کا تمغہ حاصل کرنے والا بھی میرے بیٹے جیسا ہی ہے۔ وہ زخمی تھا، مگر ہم بچے کی پرفارمنس سے خوش ہیں۔

    دوسری جانب پیرس اولمپکس کے جیولین تھرو ایونٹ میں اہم کامیابی حاصل کرکے ملک کا نام روشن کرنے والے ارشد ندیم کی والدہ نے کہا ہے کہ میں نے اپنے بیٹے کی کامیابی کے لیے بہت دعائیں کی، خوشی ہے کہ بیٹے نے ملک کا نام روشن کیا۔

    ارشد ندیم کی کامیابی پر ان کے گھر کے باہر جشن کا سما ں تھا، اس موقع پر ارشد ندیم کی والدہ کا کہنا تھا کہ بیٹے کے استقبال کے لیے پھول لے کر جاؤں گی۔

    گولڈ میڈل کے ساتھ 14 اگست منائیں گے، ارشد ندیم

    ارشد ندیم کی والدہ نے کہا کہ پوری قوم نے بھی میرے بیٹے کی کامیابی کے لیے دعا کی، اللہ کا بہت شکر ہے کہ بیٹے نے کامیابی حاصل کرکے ملک کا نام روشن کیا۔

  • نیرج چوپڑا کی والدہ ارشد ندیم کے لیے خوش کیوں ہیں؟

    نیرج چوپڑا کی والدہ ارشد ندیم کے لیے خوش کیوں ہیں؟

    بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا کی والدہ بھی ارشد ندیم کے لیے خوش ہیں کہ وہ اپنے ملک کے لیے ورلڈ ایتھلیٹک چیمپئن شپ میں میڈل جیتنے میں کامیاب رہے۔

    ذرائع ابلاغ سے گفتگو کے دوران ایک بھارتی صحافی نے سروج دیوی 1سے عجیب سوال کیا کہ پاکستانی کھلاڑی کو شکست دینا کتنی بڑی کامیابی ہے، جس کا کرارا جواب دیتے ہوئے نیرج کی والدہ کا کہنا تھا کہ میدان میں تمام کھلاڑی برابر ہوتے ہیں وہاں ملکوں کی تقسیم نہیں ہوتی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ وہ اس بات پر خوش ہیں کہ ارشد بھی میڈل جیتنے میں کامیاب رہے، کیوں کہ میدان میں تو سب کھلاڑی کی حیثیت سے ہی موجود ہوتے ہیں جن میں سے کسی نہ کسی کو جیتنا ہوتا ہے۔

    سروج نے صحافی کو مزید واضح جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہریانہ سے ہونا یا پاکستان سے ہونا اس کی کوئی بات نہیں، پاکستان سے جیتنے والے کے لیے بھی خوش ہوں۔

    واضح رہے کہ نیرج چوپڑا کا بھی کہنا تھا کہ ارشد کے لیے خوشی ہوئی کیوں کہ پہلے یورپین ایتھلیٹس تھے اب ہم ان کے لیول پر پہنچ چکے ہیں، ہم نے دونوں ممالک کے آگے بڑھنے کے بارے میں گفتگو کی۔