Tag: نیشنل ایکشن پلان

  • سیکیورٹی اجلاس،ڈھائی ماہ میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کرایا جائے گا

    سیکیورٹی اجلاس،ڈھائی ماہ میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کرایا جائے گا

    اسلام آباد : سانحہ کوئٹہ کے بعد وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے زیر صدارت اہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ڈھائی ماہ کے دوران عمل درآمد کو ممکن بنایا جائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان نوازشریف کے صدرات نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے جاری اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف،ڈی جی آئی ایس پی آر رضوان اختر،ڈی گی آئی ایس آئی،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار،وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار،وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف سمیت کئی اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے مرحلہ وار طے شدہ اقدامات کا جائزہ لیا جارہا ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان باہمی ربط اور صوبوں کے درمیان اطلاعات کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر ذور دیا گیا ہے۔
    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ڈھائی ماہ کے دوران نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کرایا جائے گا اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سخت سے سخت قوانین بنائے جائیں گے جب کہ وفاق صوبوں کو معاونت اورہر قسم کے وسائل فراہم کرے گا۔

    یہ خبر پڑھیں : کوئٹہ: سول اسپتال میں دھماکا، 70افراد جاں بحق، 112 زخمی

    اجلاس میں سانحہ کوئٹہ کے حوالے انٹیلی جینس اداروں کی رپورٹ بھی پیش کی گئی جس کے بعد سیکیورٹی کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔

    وزیر اعظم نوازشریف کی ہدایت پروفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار آج ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایوان کوسیکیورٹی کے حوالے سے کیے گئے فیصلوں سے آگاہ کریں گے۔

  • سندھ رینجرز کی جانب سے طلباء کی حفاظت کےلئے اپیلی کیشن متعارف

    سندھ رینجرز کی جانب سے طلباء کی حفاظت کےلئے اپیلی کیشن متعارف

    کراچی : تعلیمی اداروں میں سیکورٹی نظام کو موثر بنانے کے لئے رینجرز کی جانب سے کالج پروٹیکشن موبائل اپیلی کیشن متعارف کروادی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو اور رینجرز کے کرنل قیصر نے آج پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ شہر میں تعلیمی اداروں کی سیکورٹی کو موثر بنانے کے لئے ایپلی کیشن متعارف کرائی جارہی ہے۔

    اس موقع پر کرنل قیصر نے بتایا کہ تعلیمی اداروں میں دہشت گردی کے ممکنہ حملوں کی روک تھام کے لئے سافٹ وئیر ایپلی کیشن متعارف کرائی جارہی ہے،جس کے زریعے دہشت گردی پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اس سسٹم کے تحت پہلے مرحلے میں کراچی کے تین ہزار اسکول اور کالجز کا ڈیٹا جمع کیا جاچکا ہے، سسٹم کو وقت کے ساتھ مزید وسیع کیا جائےگا، کسی بھی شکایت پر فوری رسپارنس کے لئے مختلف ونگز پر ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

    سیکورٹی کو موثر بنانے کے لئے کراچی کو 60 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور ہر ایک حصے کی ذمہ داری اس کے علاقائی ونگ کے سپرد کی گئی، طلبہ کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے 15 مقامات پر ونگز کی سطح پر کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں، جو فوری رسپانس کے لئے اقدامات کریں گے۔

    تعلیمی اداروں کے مالکان کسی بھی مشکل کی صورت میں اس سسٹم پر ایک میسج چھوڑ دے گا، جو گروپ میں موجود تمام افراد کےعلاوہ کمپنی کمانڈرز،سیکٹر کمانڈرز اور ونگ کمانڈرز کے موبائل پر بھی موصول ہوجائے گا، پیغام موصول ہونے کے بعد سیکورٹی ادارے کی جانب سے فوری ایکشن لیا جائے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ شہر قائد میں 15 ہزار سے زائد تعلیمی ادارے موجود ہیں، غیر رجسٹرڈ تعلیمی اداروں کی انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ جلد از جلد قریبی رینجرز چوکی پر جاکر رجسٹریشن کو مکمل کروالیں تاکہ شہر میں امن و امان کو یقینی بنایا جاسکے۔

    جلد اس سسٹم کے دائرے کو وسیع کر کے عوامی مقامات، تفریح گاہوں، شاپنگ مالز اور اسپتالوں میں متعارف کرایا جائے گا تاکہ عوام کا جان و مال ہر صورت یقینی بنایا جاسکے۔

    اس موقع پر مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اور رینجرز ایک پیچ پر ہیں، کراچی آپریشن میں سندھ پولیس اور رینجرز نے امن و امان بحال کرنے میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے جو قابل ستائش ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ یہ سسٹم سب سے پہلے صوبہ سندھ میں متعارف کروایا گیا ہے اوراس سسٹم کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت لاگو کیا گیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ رینجرز ہمارا اپنا ادارہ ہے اور اپنے اداروں کے سامنے اپنے تحفظات رکھنا جرم نہیں ہے ۔

    قبل ازیں رینجرز کی جانب سے عوام کے لئے دیگرسہولیات متعارف کروائی گئی ہیں، جن کے ذریعے عوام اپنے ارد گرد ہونے والے واقعات کی رپورٹ درج کراتے ہیں۔

  • خیبرپختونخواہ : ایپکس کمیٹی نے نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لیا

    خیبرپختونخواہ : ایپکس کمیٹی نے نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لیا

    پشاور جمعرات کے روزگورنرخیبر پختونخواہ اقبال ظفر جھگڑا کا کہنا تھا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خاتمے کے لئے متحد ہے.

    تفصیلات کے مطابق پشاورمیں گورنر ہاؤس میں ایپکس کمیٹی کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گورنرخیبر پختونخواہ اقبال ظفر جھگڑا کا کہنا تھا کہ قوم دہشت گردی کی لعنت کوجڑ سے اکھاڑنے کے لئے سیکورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے.

    ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک، کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت خان، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا امجد علی خان اور آئی جی پولیس ناصر درانی بھی موجود تھے.

    نیشنل ایکشن پلان کے اجلاس میں خیبر پختوںخواہ اور فاٹا میں دہشتگردی کے خلاف اُٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا.

    اجلاس میں غیرقانونی سمز کو بند کرنے کے ساتھ ساتھ اغوابرائے تاوان اور دیگر سنگین جرائم کو روکنے کے خلاف اُتھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا.

    اجلاس میں آپریشن میں بے دخل ہونے والے افراد کی واپسی لوٹنے کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کی گئی.

    جنوری 2015 میں وفاقی حکومت کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان قائم کیا گیا تھا جس کا مقصد دہشتگردی کے خلاف کاروائی کرنے کے ساتھ ساتھ شمال مغربی پاکستان میں دہشتگردئ کی لعنت کو جڑ سے ختم کرنا تھا.

    نیشنل ایکشن پلان کی منصوبہ بندی کو وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے ساتھ لے کر چلنے کی حمایت کی تاکہ ملک میں دہشتگردی کا خاتمہ کیا جاسکے، اور پوری قوم دہشتگردی کے خلاف سیاسی قیادت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی نظر آئی.

  • ملک میں نیشنل ایکشن پلان نہیں بلکہ نون لیگ پلان چل رہا ہے، پیپلزپارٹی

    ملک میں نیشنل ایکشن پلان نہیں بلکہ نون لیگ پلان چل رہا ہے، پیپلزپارٹی

    کراچی : صوبائی وزراء، مشیران اور پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماوٴں نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں نیشنل ایکشن پلان نہیں بلکہ نون لیگ کا ایکشن پلان چل رہا ہے، جو اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال ہورہا ہے۔

    ہماری تصاویر جاری کرکے الزامات لگائے جارہے ہیں اور اگر تصاویر پر الزامات ہیں تو پھر ان سے شاہد آفریدی اور مولانا طارق جمیل سمیت اور کوئی بھی نہیں بچے گا۔

    سندھ میں رینجرز کے اختیارات پر تنقید اور خیبر پختونخواہ اور پنجاب میں بات ہو تو اس پر خاموشی یہ دوغلی پالیسی نہیں تو کیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری کی 23 ویں سالگرہ کی مناسبت سے کراچی میں پیپلز سیکرٹریٹ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    تقریب سے صوبائی وزیر خوراک سید ناصر حسین شاہ، مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو، وقار مہدی، راشد ربانی، پیپلز پارٹی کراچی ڈویڑن کے صدر نجمی عالم، سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔

    اس موقع پر پارٹی کی خواتین ونگ سمیت دیگر ونگ سے تعلق رکھنے والوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب میں آصفہ بھٹو کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا اوار شاندار آتشبازی کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔

  • رینجرز کے اختیارات میں اضافہ سندھ اسمبلی کے ذریعے ہوگا، قائم علی شاہ

    رینجرز کے اختیارات میں اضافہ سندھ اسمبلی کے ذریعے ہوگا، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت رینجرز کے اختیارات میں اضافہ سندھ اسمبلی کے ذریعے ہونا ہے اس وقت اسمبلی سیشن میں نہیں ہے قانونی ماہرین سے مشورہ کر رہے ہیں کہ اختیارات میں اضافے کیلئے کونسا قانونی طریقہ اختیار کیا جائے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے الاظہر گارڈن میں سانحہ صفورا کے متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کئے اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ نئی آئینی ترامیم کے تحت اختیارات میں اضافہ اسمبلی کے ذریعے ہونا ہے اب اختیارات میں اضافے اس طرح ہوں اس پر مشاورت جاری ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا سانحہ صفورا کے ملزمان انتہائی تعلیم یافتہ ہیں جنھیں گرفتار کیا گیا ہم نے ثبوت فراہم کردیئے اب عدالت کا فرض ہے کہ ملزمان کو سخت سزا دے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں غیر قانونی طرح سے لوگوں کی آمد کے سلسلے کو روکنے کے اقدامات اٹھا رہے ہیں لوگوں کی آمد کا سلسلہ اسی طرح جاری ر ہا تو حکومت کیلئے عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا مشکل ہو جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ بجلی کی فراہمی بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے وفاق کا کام ہے بجلی فراہم کرنا ہم نے بجلی کے اداروں کیخلاف ایکشن لیا تو مرکزی حکومت شور مچائے گی۔

    انھوں نے الاظہر گارڈن کی سیکیورٹی میں اضافے کی بھی ہدایت کی

  • فوجی عدالتوں سے دی گئی 6مجرموں کی سزائےموت پر عمل درآمد معطل

    فوجی عدالتوں سے دی گئی 6مجرموں کی سزائےموت پر عمل درآمد معطل

    اسلام آباد: اٹھارہویں آئینی ترمیم سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کی جانب سے سنائی گئی چھ افراد کی سزائے موت پر عملدر آمد روک دیا، عملدر آمد سپریم کورٹ بار کی درخواست پر عبوری طور پر روکا گیا جبکہ سپریم کورٹ نے اکیسویں ترمیم سے متعلق سماعت میں حکم امتناع جاری کیا اور حکومت سے بائیس اپریل تک جواب طلب کرلیا ہے۔

    نیشنل ایکشن پلان کے تحت قائم کی گئی فوجی عدالتوں سے 6دہشتگردوں کی سزائے موت کو سپریم کورٹ میں چیلنچ کیا تھا، سپریم کورٹ میں درخواست معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کی آئینی حیثیت سے متعلق کیس زیرِ سماعت ہے ، اس لئے عدالت سے استدعا کی جاتی ہے کہ فوجی عدالت کی آئینی حیثیت کے تعین تک سزائے موت پر عملدرآمد روکا جائے۔

    سماعت کے دوران جسٹس جواد ایس خواجہ نے اٹارنی جنرل  سے سوال کیا کہ حکومت کو ان سزاؤں پر عمل درآمد کی کیا جلدی ہے اور کیوں نہ انھیں کچھ عرصے کے لیے موخر کر دیا جائے۔

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ فوجی عدالت سے سزا پانے والوں کو آرمی ایکٹ کے شق 133 بی کے تحت اپیل کا حق حاصل ہے، جسے وہ استعمال کر سکتے ہیں، جس پر چیف جسٹس ناصر الملک نے کہا کہ ان افراد کے خلاف ہونے والی عدالتی کارروائی کے بارے میں کوئی معلومات سامنے نہیں آئیں اور انھیں سزا ملنے کی خبر بھی میڈیا کے ذریعے پتہ چلی، ضروری ہے کہ دیکھا جائے کہ جو کارروائی ہوئی وہ قانون کے مطابق تھی یا نہیں۔

    عدالت نے فوجی عدالت سے سزائے موت پانے والے چھ افراد کی سزا پر عمل درآمد روکنے کا حکم دیا اور کہا کہ فوجی عدالتوں کے معاملے پر حتمی فیصلہ آنے تک یہ سزا معطل رہے گی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ برس 16 دسمبر کو پشاور میں آرمی پبلک سکول پر ہونے والے شدت پسندوں کے حملوں کے بعد شدت پسندی کے مقدمات کے فوری فیصلوں کے لیے پارلیمنٹ میں 21ویں ترمیم کے تحت دو سال کے لیے ملک بھر میں فوجی عدالتوں کے قیام کے لیے قانون سازی کی گئی تھی۔

    اس کے بعد ایک فوجی عدالت نے رواں ماہ کے آغاز میں شدت پسندی کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے چھ مجرموں کو موت جبکہ ایک کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

    فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا  کہ جن افراد کو موت کی سزا سنائی گئی ہے، اُن میں نور سعید، حیدر علی، مراد خان، عنائت اللہ، اسرار الدین اور قاری ظہیر شامل ہیں جبکہ عباس نامی شخص کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

  • پاکستان نے ابھی تک فوج بھیجنے کا فیصلہ نہیں کیا، وزیردفاع خواجہ آصف

    پاکستان نے ابھی تک فوج بھیجنے کا فیصلہ نہیں کیا، وزیردفاع خواجہ آصف

    اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کی خودمختاری اورسالمیت کی حمایت جاری رکھےگا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں اینکر پرسن کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ابھی تک فوج بھیجنےکافیصلہ نہیں کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نےابھی تک ہم سےفوج بھیجنےکامطالبہ نہیں کیا،ضرب عضب آپریشن میں پونےدولاکھ فوج مصروف ہے، تاہم پاکستان سعودی عرب کی خودمختاری اورسالمیت کی حمایت جاری رکھےگا۔

    وزیر دفاع نے بتایا کہ ایرانی حکومت نےہمارےسفیرکوبلاکر پیغام دیا جو ہمیں موصول ہوا اور اخبارات میں بھی شائع ہوا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ یمن میں کشیدگی نہ بڑھے۔

    واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف اور سرتاج عزیز پر مشتمل دو رکنی وفد کل سعودی عرب کا دورہ کریں گے، پاکستانی وفد سعودی حکام سے مشرق وسطی کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کرے گا، سعودی عرب کی کابینہ کے آج ہو نے والے اجلاس کے باعث پاکستانی وفد آج سعودی عرب روانہ نہ ہو سکا۔

    دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ایک اعلی سطحی اجلاس ہوا جس میں مشرق وسطی کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال پر غور کیا گیا۔

  • پاکستان کا سعودیہ عرب کی خودمختاری کی حمایت کا فیصلہ

    پاکستان کا سعودیہ عرب کی خودمختاری کی حمایت کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ایک اعلی سطحی اجلاس میں مشرق وسطی کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیردفاع خواجہ آصف، وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف، چیف آف ائر اسٹاف ائرچیف مارشل سہیل امان ، وائس ایڈمل ہشام بن صدیق، سیکریٹری خارجہ سمیت اعلی حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ سعودی عرب کی سلامتی اور جغرافیائی وحدت کا ہر صورت دفاع کیا جائے گا۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان مشرق وسطی کی بگڑتی ہوئی صورتحال میں ایک بامقصد کردار ادا کرنے کے ساتھ بحران کی جلد حل اور مسلم امہ میں امن و اتحاد کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے۔اس مقصد کے لیے وزیراعظم برادر اسلامی ملکوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

    اجلاس میں پاکستان نے اقوام متحدہ، او آئی سی اور بین الاقوامی برادری سے بحران کے سیاسی حل کے لیے تعمیری کردار کرنے کی اپیل کی۔

  • وزیر اعظم نواز شریف کی سعودی فرماںروا شاہ سلمان سے ملاقات

    وزیر اعظم نواز شریف کی سعودی فرماںروا شاہ سلمان سے ملاقات

    جدہ: وزیر اعظم نواز شریف مختصر دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے ہیں، جہاں انہوں نے ریاض میں خادم حرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے دیرینہ تعلقات پر بات چیت کی ہے۔

    سعودی فرماں روا سے ملاقات مین وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات نہ صرف حکومت بلکہ عوام کی سطح تک ہے۔

     سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کے سچے دوست ہونے کا ثبوت دیا ہے اور ہر مشکل میںپاکستان کے کام آیا ہے۔

    نواز شریف نے امید ظاہر کی کہ شاقہ سلمان کے دور میں پاک سعودی عرب دوستی مزید بلندیوں کو چھوئے گی ۔

    انہوں نے واضح کیا کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی پاکستان اور سعودی عرب دونوں کیلئے یکساں خطرے کا نشان ہے۔

  • بلوچستان کی معدنیات پر زیادہ حق صوبے کا ہے، نواز شریف

    بلوچستان کی معدنیات پر زیادہ حق صوبے کا ہے، نواز شریف

        کوئٹہ: وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان کی معدنیات کی امدنی کا بڑا حصہ صبے کی ترقی پر صرف کیا جائے گا۔ نیشنل ایکشن پلان سب مل کر اتفاق رائے سے عمل کریں۔

    کوئٹہ میں ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہو ا جس کی صدارت وزیر اعظم نے کی، آرمی چیف جنر ل راحیل شریف بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

     اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی معدنیات پر سب سے زیادہ حق بلوچستان کا ہے اور اس کی آمدنی کا بڑا حصہ بھی اسی کی ترقی کیلئے خر چ کیا جائے گا۔

     انکا کہنا تھا کہ تمام جماعتوں کےاتفاق رائےسےقومی ایکشن پلان بنا ہے، اور اب سب کی ذمہ داری ہے کہ اس پلان پر خلوص اور اتفاق رائےسے عمل کریں۔

    نواز شریف نے کہا کہ پارلیمنٹ نے اکیس ویں آئینی ترمیم اور فوجی عدالتوں کے قیام کیلئے تیزی سے کام کیا ہے۔ اب حکومت کی زمہ داری ہے کہ اسے جلد از جلد نافذ کرے۔

    اجلاس میں صوبائی قیادت سے وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک، گورنربلوچستان محمد خان اچکزئی، مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر نواب ثناء اللہ خان زہری، سابق وزیراعظم میرظفراللہ خان جمالی، آئی جی ایف سی جنرل شیرافگن اورصوبائی وزراء شریک ہوئے۔