Tag: نیشنل ایکش پلان

  • نیشنل ایکش پلان کو دانستہ طور پر مذہب سے جوڑا گیا، فضل الرحمٰن

    نیشنل ایکش پلان کو دانستہ طور پر مذہب سے جوڑا گیا، فضل الرحمٰن

    کراچی : جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ مدارس اور اہل مذہب نے ہمیشہ اصلاح امت کے لیے قربانی دی ہے، دو سال قبل دانستہ طور پر نیشنل ایکشن پلان کو مذہب سے جوڑا گیا جس میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی پیش پیش تھیں لیکن اس کا اثر الٹا ہوا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ احسن العلوم گلشن اقبال میں جمعیت علمائے اسلام کراچی کے تحت مہتممین اور علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    کنونشن سے جمعیت علمائے اسلام کے جنرل سیکرٹری اور سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری، شیخ الحدیث مفتی زر ولی خان ، شیخ الحدیث مولانا اسفند یار خان ، سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی ، قاری شیر افضل ، مولانا عطاء الرحمن ، قاری محمد عثمان ، مولانا راشد محمود سومرو ، قاری اللہ داد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

    سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ فاٹا کے عوام کو ان کی مرضی اور منشاء کے مطابق حق دیا جائے اور ان سے پوچھ کر ان کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے۔ مسلط کیے جانے والے کسی بھی فیصلے کا نتیجہ صحیح نہیں نکلے گا۔

    انہوں نے کہا کہ جمعیت کے قیام کے 100 سال پورے ہو رہے ہیں اور ان 100 سالوں میں جمعیت نے اہل مدارس اور اہل مذہب کے لیے قربانی دی ہے۔ جب بھی اہل مذہب پر مشکل آئے تو جمعیت نے ان کی جنگ لڑی۔ آج جمعیت کو علماء کی ضرورت ہے۔

  • ایم کیو ایم کی نیشنل ایکشن پلان پر قومی اسمبلی میں قرارداد جمع

    ایم کیو ایم کی نیشنل ایکشن پلان پر قومی اسمبلی میں قرارداد جمع

    اسلام آباد : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے نیشنل ایکشن پلان پر ناکافی عمل درآمد سے متعلق قرارداد قومی اسمبلی میں جمع کرادی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کرانے میں ناکام ہوچکی ہے۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ایکشن پلان پرعملدرآمد نہ ہونے سے آپریشن ضربِ عضب کی کامیابیوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے اور اس کے درست ثمرات عوام تک منتقل ہونے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    اسی سے متعلق : وزیراعظم نےآپریشن کی مانیٹرنگ کیلئے خصوصی کمیٹی قائم کردی

    ایم کیوایم کی جانب سے اس قرارداد کے نکات پر بحث و مباحثہ اور اتفاق رائے قائم کرنے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق قرارداد ایم کیوایم پاکستان کے اراکین اسمبلی کنوینیرڈاکٹر فاروق ستار،ڈپٹی کنوینیرخالد مقبول صدیقی اوررکن رابطہ کمیٹی خواجہ سہیل منصور نے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کروائی ہے۔

    واضح رہے کہ قومی ایکشن پلان کے تحت کراچی میں کیے گئے رینجرزآپریشن کے دوران شکایات کے ازالے کے لیے ایم کیو ایم نے وفاق سے ایک مانیٹرنگ کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا جو ناگزیر وجوہات کی بناء پرتا حال نہیں بن پائی ہے۔

    یاد رہے وزیراعظم پاکستان نے ایم کیو ایم کے مطالبے پر ایک مانیٹرنگ کمیٹی کا اعلان بھی کیا تھا تا ہم اب تک وہ کمیٹی کئی پیچیدگیوں اور رکاوٹوں کے باعث فعال ہوتی نظر نہیں آئی۔