Tag: نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی

  • سائبر فراڈ اور ڈیجیٹل منی لانڈرنگ میں ملوث نیٹ ورک بے نقاب، 12 کال سنٹرز سیل

    سائبر فراڈ اور ڈیجیٹل منی لانڈرنگ میں ملوث نیٹ ورک بے نقاب، 12 کال سنٹرز سیل

    اسلام آباد: سائبر فراڈ اور ڈیجیٹل منی لانڈرنگ میں ملوث نیٹ ورک بے نقاب ہوگیا۔

       تفصیلات کے مطابق سائبر فراڈ اور ڈیجیٹل منی لانڈرنگ میں ملوث نیٹ ورک بے نقاب ہوگیا، آپریشن گرے کے دوران 93 افراد کو گرفتار کرکے 12کال سنٹرز کو سیل کردیا گیا۔

               نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے (آپریشن گرے) کے نام سے ملک بھر میں غیر قانونی کال سنٹرز کے خلاف کارروائیاں عمل میں لائیں گئیں، کارروائیوں کے دوران غیر ملکیوں کو بھی گرفتار کیا گیا، کال سنٹر مالیاتی فراڈ میں ملوث تھے، رقوم بیرون ملک بھجوائی جاتی تھی۔

    این سی ای آئی اے کے مطابق شمالی امریکا، یورپ اور دیگر ممالک متاثر ہورہے تھے، اس سے قبل پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے، نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی) ملتان کے ساتھ مل کر، ملک میں کام کرنے والے ایک عالمی سائبر کرائم نیٹ ورک کو پکڑا تھا۔

    کریک ڈاؤن میں 21 رکنی گینگ کے 5 ارکان کو گرفتار کیا گیا تھا جن میں محمد اسلم، عدیل عزیز، اسامہ نواز، عبدالمعیز اور شعیب نذیر شامل تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/lahore-fia-human-smugglers-arrest/

  • شہریوں کو جال میں پھنسا کر بلیک میل کرنے والے بہن بھائیوں کا گروہ گرفتار

    شہریوں کو جال میں پھنسا کر بلیک میل کرنے والے بہن بھائیوں کا گروہ گرفتار

    راولپنڈی : نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے شہریوں سے بلیک میلنگ میں ملوث بہن بھائیوں کے گروہ کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) راولپنڈی نے کارروائی کرتے ہوئے بلیک میلنگ میں ملوث بہن بھائیوں کے گروہ کو گرفتار کرلیا۔

    گروہ میں تینوں ملزمان تسمیہ فاروق، سائمہ نرین اور محمد عامر آپس میں بہن بھائی ہیں، جو شہریوں کو نفسیاتی جال میں پھنسا کر ان کی نجی زندگی کو نشانہ بناتے رہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکیوں سے دوستی کے بعد بہنیں اپنے بھائی سے ان کا تعارف کرواتی تھیں اور قربت بڑھنے پر غیر اخلاقی نوعیت کی ویڈیوز اور تصاویر خفیہ طور پر تیار کی جاتیں۔

    مزید پڑھیں : لڑکے سے زیادتی اور بلیک میلنگ، 2 ملزمان گرفتار

    ترجمان نے بتایا کہ بعد ازاں، ان مواد کو لیک کرنے کی دھمکی دے کر متاثرہ افراد سے مالی مطالبات کیے جاتے۔

    خاتون کی درخواست پر درج کر کے تینوں بلیک میلر بہن بھائیوں کو گرفتار کر لیا، یڈیشنل ڈائریکٹر محمود الحسن ستی کی ہدایت پر سرکل انچارج ندیم احمد خان نے فوری کارروائی کی منظوری دی۔

    ملزمان کو جدید ڈیجیٹل ذرائع اور انٹیلیجنس بیسڈ کارروائی کے ذریعے گرفتار کیا گیا، ملزمان کے قبضے سے لی گئی ڈیوائسز کی فارنزک جانچ سے قابل اعتراض ویڈیوز، تصاویر اور چیٹس برآمد ہوئی۔

  • نادرا کا حساس ڈیٹا چوری اور فروخت کرنے والا گروہ گرفتار

    نادرا کا حساس ڈیٹا چوری اور فروخت کرنے والا گروہ گرفتار

    کراچی: نادرا کا حساس ڈیٹا چوری اور اسکی فروخت میں ملوث 2 رکنی گروہ کو نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے گرفتار کرلیا۔

    اطلاع ملنے پر نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے حیدرآباد میں کارروائی کی، این سی سی آئی اے ترجمان نے بتایا کہ ملزمان میں نادرا کا ملازم بھی شامل ہے، ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ عبدالحکیم، محمد محسن سے موبائل فون، ڈیٹاچوری کی تفصیلات برآمد کرلی ہیں، ملزمان نے نادرا کا حساس ڈیٹا حاصل کرکے آن لائن فروخت کیا۔

    گزشتہ سال نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) سے شہریوں کا ڈیٹا چوری ہونے کے اسکینڈل میں جے آئی ٹی نے کام مکمل کرتے ہوئے رپورٹ وزارت داخلہ میں جمع کروائی تھی۔

    تمام ایجنسیاں نادرا کو فوراً ڈیٹا مہیا کرنے کی پابند، آرڈیننس جاری

    وزارت داخلہ میں جمع کروائی گئی رپورٹ میں جے آئی ٹی نے 27 لاکھ پاکستانیوں کا ڈیٹا چوری ہونے کی تصدیق کی تھی اور بتایا تھا کہ ڈیٹا 2019 سے 2023 کے دوران چوری کیا گیا، ڈیٹا لیک میں ملتان، پشاور اور کراچی کے نادرا دفاتر ملوث پائے گئے۔

    جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق ڈیٹا ملتان سے پشاور اور پھر دبئی گیا، ڈیٹا کے ارجنٹائن اور رومانیہ میں بھی فروخت ہونے کے شواہد ملے۔

    رپورٹ میں نادرا کے متعدد اعلیٰ افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی ایف آئی اے کے افسر وقارالدین سید نے کی تھی جبکہ اس میں حساس اداروں سمیت نادرا کے افسران بھی شامل تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/nadra-data-leak-investigation-complete/