Tag: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی

  • کراچی سمیت مخلتف شہروں میں موسلادھار بارش کی پیشگوئی، اربن فلڈنگ کا خدشہ

    کراچی سمیت مخلتف شہروں میں موسلادھار بارش کی پیشگوئی، اربن فلڈنگ کا خدشہ

    نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) نے کہا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کراچی، حیدرآباد سمیت مختلف شہروں میں موسلادھار بارش متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این ای او سی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگلے 12 سے 24 گھنٹے میں کراچی میں موسلادھار بارشیں متوقع ہیں، میر پورخاص، سکھر اور ملحقہ علاقوں میں بھی موسلادھار بارش کا امکان ہے، مختصر وقت میں 50 سے 100 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔

    نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ کراچی، حیدرآباد، میر پورخاص اور سکھر میں شدید بارشوں سے اربن فلڈنگ کا خدشہ برقرار ہے جبکہ ٹھٹہ، بدین، جامشورو اور دادو میں سیلاب کا خطرہ  ہے۔

    این ای او سی کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ اور قریبی ندیوں میں پانی کی سطح بڑھنے سے نچلے علاقوں میں طغیانی کا خدشہ ہے، مرکزی شاہراہوں اور مقامی سڑکوں کے زیر آب آنے سے آمدو رفت متاثر رہنے کا امکان ہے۔

    نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ بجلی اور ٹیلی کمیونیکیشن سروسز میں تعطل کا دورانیہ بڑھ سکتا ہے اور سیلاب کے خطرے سے دو چار علاقوں کے رہائشی قیمتی اشیا، مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کریں۔ 

  • کراچی والے تیار ہوجائیں !  مون سون کا ایک اور سسٹم برسنے کو تیار

    کراچی والے تیار ہوجائیں ! مون سون کا ایک اور سسٹم برسنے کو تیار

    کراچی : محکمہ موسمیات نے کراچی والوں کو مون سون کے نئے سسٹم سے خبردار کردیا ہے،بارشوں سے شہروں میں سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں مون سون کے حالیہ طاقتور اسپیل نے بہت تباہی مچائی، ابھی یہ اسپیل سمندر میں گیا ہے تھا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے نئے اسپیل کی پیشگوئی کردی۔

    ملک میں مون سون کا ایک اور سسٹم برسنے کو تیار ہے، بارش کا نیا سلسلہ آج سے شروع ہوگا اور پانچ ستمبرتک جاری رہے گا۔

    محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ 2 ستمبر سے مرطوب ہوائیں خلیج بنگال سے ملک کے بالائی حصوں میں داخل ہونے کا امکان ہے جبکہ 2 ستمبر سے ایک مغربی لہر ملک کے مغربی حصوں پر اثر انداز ہوگی جس کے نتیجے میں کراچی میں3 اور 4 ستمبر کو گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔

    دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے صوبہ سندھ کے مختلف شہروں میں بارشوں کے حوالےسے نیا الرٹ جاری کر دیا۔

    این ڈی ایم اے کے الرٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ تین تا چار ستمبر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

    الرٹ میں کہا ہے کہ کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ، بدین، ٹنڈواللہ یاراور ٹنڈو محمد خان میں بارش متوقع ہے جبکہ سانگھڑ، عمرکوٹ، میرپور خاص اور تھرپارکر میں بھی بارش کا امکان ہے، بارشوں سے شہروں میں سیلابی صورتحال اورنشیبی علاقےزیرآب آنےکاخدشہ ہے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق راولپنڈی، اسلام آباد سمیت پوٹھوہار ریجن، لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ میں ہلکی بارش متوقع ہے۔

    خیبرپختونخوا میں ملاکنڈ، ہزارہ اورپشاورڈویژن میں ہلکی سے تیزبارش ہوسکتی ہے جبکہ قلات ڈویژن، کوئٹہ، پشین، کیرتھر اور کوہ سلیمان میں بھی ہلکی سے تیز بارش کا امکان ہے۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ بارشیں اربن فلڈنگ اورندی نالوں میں طغیانی کا باعث بن سکتی ہیں، اس لئے تمام متعلقہ محکموں کو الرٹ رہنے اور حفاظتی اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

  • شدید بارشوں کی پیشگوئی، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے الرٹ جاری کردیا

    شدید بارشوں کی پیشگوئی، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے الرٹ جاری کردیا

    اسلام آباد: شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال کا خطرہ سامنے آنے کے بعد نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے الرٹ جاری کردیا ہے۔

    محکمہ موسمیات نے 26 تا 28 اگست کے دوران پنجاب، کے پی میں گرج چمک کیساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے، اس دوران پنجاب اور خیبرپختونخوا میں شدید بارشوں سے نشیبی علاقوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔

    این ڈی ایم اے نے کہا کہ موسلا دھار بارش سے متعدد اضلاع میں سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے، گوجرانوالہ، لاہور، شیخوپورہ، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد اور ملتان میں سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے۔

    کے پی میں سوات، دیر، مردان، کوہستان اور بونیرمیں ندی نالوں میں بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے، گلیات، پشاور، صوابی، کوہاٹ، کرک، لکی مروت اور مانسہرہ میں بھی بہاؤ تیز ہونے کا امکان ہے۔

    بٹگرام، کوہاٹ، اورکزئی، خیبر اور ڈی آئی خان کے ندی نالوں میں بہاؤ میں اضافے کا خطرہ ہے، نشیبی علاقوں میں طغیانی، موسلادھاربارش اور بجلی گرنے سےمعمولات متاثر ہوسکتے ہیں، کچے مقانات کی چھتوں، دیواروں، کھمبوں، بل بورڈز اور سولرپینل وغیرہ کونقصان کا خدشہ ہے۔

    الرٹ میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ ادارے ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں، ایمرجنسی رسپانس ٹیموں کو الرٹ رہنے اور ہنگامی صورتحال پر فوری رسپانس یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    پی ڈی ایم اےالرٹ میں کہا گیا ہے کہ عوام سیلابی صورتحال سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اپنائیں، سیاح اور مسافر شدید بارشوں کے دوران ان علاقوں میں سفر سے گریز کریں۔

  • ٹڈی دل کا خاتمہ: 6 لاکھ ہیکٹر سے زائد رقبے پر اسپرے

    ٹڈی دل کا خاتمہ: 6 لاکھ ہیکٹر سے زائد رقبے پر اسپرے

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ ملک کے 44 اضلاع ٹڈی دل سے متاثر ہیں، اب تک پورے ملک میں 6 لاکھ 4 ہزار ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا جا چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں ٹڈی دل کے خلاف آپریشن کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ملک کے 44 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے 29، خیبر پختونخواہ کے 9، پنجاب کے 1 اور سندھ کے 5 اضلاع ٹڈی دل سے متاثر ہوئے ہیں۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق متاثر اضلاع میں خضدار، آواران، نوشکی، چاغی، گوادر، اتھل، کیچ، پنجگور، خاران، وشک، کوئٹہ، ڈی آئی خان، ٹانک، شمالی و جنوبی وزیرستان، لکی مروت، کرک، کرم، اورکزئی اور خیبر کے اضلاع شامل ہیں۔

    سندھ و پنجاب کے خیرپور، تھر پارکر، سکھر، شہید بے نظیر آباد، مٹیاری، جامشورو اور میانوالی متاثر ہوئے۔ ٹڈی دل سے متاثرہ علاقوں کا سروے اور کنٹرول آپریشن جاری ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے نے بتایا کہ 12 سو 81 مشترکہ ٹیموں نے لوکسٹ کنٹرول آپریشن میں حصہ لیا، 24 گھنٹے میں 3 لاکھ 38 ہزار ہیکٹر رقبے کا سروے ہوا، 24 گھنٹے میں 8 ہزار 320 ہیکٹر رقبے پر ٹڈی دل کو تلف کرنے والی ادویات کا اسپرے کیا گیا۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق بلوچستان میں 6 ہزار 500 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا، خیبر پختونخواہ میں 1 ہزار ہیکٹر رقبہ کی ٹریٹمنٹ ہوئی، پنجاب میں 20 ہیکٹر رقبے اور سندھ میں 800 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا مزید کہنا تھا کہ اب تک پورے ملک میں 6 لاکھ 4 ہزار ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا جا چکا ہے۔

  • ملک کے 48 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے: این ڈی ایم اے

    ملک کے 48 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے: این ڈی ایم اے

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک کے 48 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں 4 ہزار 830 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک میں ٹڈی دل کے خلاف آپریشن کی تفصیلات جاری کردیں۔ این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک کے 48 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے 33، خیبر پختونخواہ کے 10، پنجاب کے 2 اور سندھ کے 3 اضلاع متاثر ہوئے ہیں، متاثر ہونے والے علاقوں میں خضدار، آواران، نوشکی، چاغی، گوادر، اتھل، کیچ، پنجگور، خاران، وشک اور کوئٹہ شامل ہیں۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق ڈی آئی خان، ٹانک، شمالی و جنوبی وزیرستان کے علاقے، لکی مروت، کرک، کرم، اورکزئی، پشاور، خیبر، پنجاب کے میانوالی، ڈی جی خان اور سندھ میں سانگھڑ، شہید بے نظیر آباد اور حیدر آباد ٹڈی دل سے متاثر ہوئے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹڈی دل کے متاثرہ علاقوں کا سروے اور کنٹرول آپریشن جاری ہے، 1122 ٹیموں نے لوکسٹ کنٹرول آپریشن میں حصہ لیا۔

    ترجمان نے بتایا کہ 24 گھنٹے میں 3 لاکھ 55 ہزار ہیکٹر رقبے کا سروے ہوا، 24 گھنٹے میں 4 ہزار 830 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا، بلوچستان میں 34 سو ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا، پنجاب میں 30 ہیکٹر، خیبر پختونخواہ میں 11 سو اور سندھ میں گزشتہ روز 300 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا۔

    ترجمان کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ملک میں 5 لاکھ 29 ہزار 300 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا جا چکا ہے۔

  • ملک کے تمام 3 اور 4 اسٹار ہوٹلز قرنطینیہ میں تبدیل کرنے کی ہدایت

    ملک کے تمام 3 اور 4 اسٹار ہوٹلز قرنطینیہ میں تبدیل کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک کے تمام 3 اور 4 اسٹار ہوٹلز کو قرنطینیہ میں تبدیل کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹننٹ جنرل محمد افضل نے صوبائی چیف سیکریٹریز کو خط لکھا ہے، خط میں تمام 3 اور 4 اسٹار ہوٹلز خالی کروانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ ہوٹلز کو فوری طور پر قرنطینیہ میں تبدیل کیا جائے، ہوٹلوں میں قیام اور کرائے داری کے تمام معاملات فوری طور پر منجمد کیے جائیں۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی کے خاتمے تک ہوٹلز بطور قرنطینیہ استعمال ہوں گے، وائرس کے مشتبہ مریضوں کے لیے ون پرسن ون روم کی پالیسی پر عمل ہوگا۔

    این ڈی ایم اے نے ہدایت کی ہے کہ قائم کردہ قرنطینیہ کی تفصیلات این ڈی ایم اے کو بھجوائیں۔

    مذکورہ خط کی نقل وزیر اعظم آفس، وزارت صحت، وزارت داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد اور چیف سیکریٹری آزاد جموں کشمیر کو بھی ارسال کردی گئی ہے۔

  • ووہان میں پھنسے طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ

    ووہان میں پھنسے طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: چین کے شہر ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس مقصد کے لیے خطیر رقم نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین کے حوالے کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق نے چین کے شہر ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) ووہان میں مقیم پاکستانوں کے لیے تیار کھانا ارسال کر رہا ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ پاکستانی طلبا کے لیے 14 ٹن تیار کھانا ارسال کیا جائے گا، کھانا لے کر جہاز جمعہ کے روز اسلام آباد سے ووہان روانہ ہوگا۔

    ترجمان کے مطابق وزارت اوور سیز نے طلبا کے کھانے کے لیے 2 کروڑ 15 لاکھ روپے جاری کر دیے ہیں، رقم کا چیک چیئرمین این ڈی ایم اے محمد افضال کے حوالے کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے ووہان میں موجود طلبا سمیت ہر پاکستانی شہری کا خصوصی خیال رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ دفتر خارجہ اور فارن مشن چین میں موجود ہم وطنوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے۔

  • بارشوں اور برفباری سے 100 افراد جاں بحق، متاثرین کو خیمے اور کمبل فراہم

    بارشوں اور برفباری سے 100 افراد جاں بحق، متاثرین کو خیمے اور کمبل فراہم

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں بارشوں اور برفباری سے جاں بحق افراد کی تعداد 100 ہوگئی، متاثرین تک خیمے اور کمبل پہنچا دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں برفباری اور بارش سے نقصانات میں اضافہ ہوگیا، جاں بحق افراد کی تعداد 100 ہوگئی۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں برفباری سے 20 افراد جاں بحق ہوگئے۔ آزاد کشمیر میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 76 ہوگئی۔ آزاد کشمیر کے سورنگن گاؤں میں برفانی تودہ گرنے سے 19 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ میں 2، 2 افراد جاں بحق ہوئے، مجموعی طور پر برفباری سے 90 افراد زخمی ہوئے۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ برفباری سے 213 گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ متاثرین تک 2 ہزار خیمے، ساڑھے 12 سو کمبل اور ساڑھے 22 سو کی تعداد میں دیگر اشیا پہنچا دی گئی ہیں۔

  • ملک بھر میں بارشوں اور برفباری سے 75 افراد جاں بحق: این ڈی ایم اے

    ملک بھر میں بارشوں اور برفباری سے 75 افراد جاں بحق: این ڈی ایم اے

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں بارشوں اور برفباری سے 75 افراد جاں بحق اور 41 زخمی ہوئے جبکہ مختلف مقامات پر 35 گھر تباہ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق بارش اور برفباری سے نقصانات پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے رپورٹ جاری کردی۔ ملک بھر میں بارشوں اور برفباری سے 75 افراد جاں بحق اور 41 زخمی ہوئے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں سے 35 گھر تباہ ہوئے، 72 گھنٹے میں صرف بلوچستان میں 20 اموات اور 23 افراد زخمی ہوئے۔ خیبر پختونخواہ میں 3 افراد زخمی اور 5 گھر تباہ ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ آزاد کشمیر میں حالیہ بارشوں اور برفباری سے 55 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوئے۔ سورنگن گاؤں میں 19 افراد برفانی تودے میں دب کر جاں بحق ہوئے۔ واقعے کے 10 افراد تاحال لا پتہ ہیں جبکہ 4 زخمیوں کو نکال لیا گیا ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق زخمی افراد کو نکالنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ برف میں پھنسے افراد کو بذریعہ ہیلی کاپٹر نکالنے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ آزاد کشمیر میں برفباری سے 30 گھر بھی تباہ ہوئے۔

    اسی طرح گلگت بلتستان میں 3 افراد زخمی ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کوئٹہ سے خانوزئی جانے والے 300 افراد کو ریسکیو کر لیا گیا، چاغی اور مند میں پھنسے لوگوں کو 2 ہیلی کاپٹروں کی مدد سے نکالا گیا۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق 72 گھنٹے میں سب سے زیادہ 66.25 ملی میٹر بارش بانڈی عباس پور میں ہوئی، دارالحکومت اسلام آباد میں 31.75 ملی میٹر بارش ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ چکوٹی کے مقام پر 49.5 ملی میٹر بارش ہوئی۔

  • آئندہ ہفتے سے زلزلہ متاثرین کو امداد کی فراہمی شروع ہوجائے گی: چیئرمین این ڈی ایم اے

    آئندہ ہفتے سے زلزلہ متاثرین کو امداد کی فراہمی شروع ہوجائے گی: چیئرمین این ڈی ایم اے

    میرپور آزاد کشمیر: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے سے زلزلہ متاثرین کو امداد کی فراہمی شروع ہوجائے گی، ایسا نظام وضع کر رہے ہیں جس سے حکومت پر انحصار ختم ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹننٹ جنرل محمد افضل نے آزاد کشمیر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہدا کے لواحقین کو حکومت پاکستان اور حکومت آزاد کشمیر نے 5، 5 لاکھ دیے، زلزلہ متاثرین کا 95 فیصد ڈیٹا حاصل کر لیا گیا ہے۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ آئندہ ہفتے سے زلزلہ متاثرین کو امداد کی فراہمی شروع ہوجائے گی، زلزلے کے بعد سے ایدھی فاؤنڈیشن شانہ بشانہ کام کر رہی ہے۔ ایسا نظام وضع کر رہے ہیں جس سے حکومت پر انحصار ختم ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے کی وجہ سے حالیہ زلزلے سے نمٹا گیا، این ڈی ایم اے کی وجہ سے بہت سی قیمتی جانیں بچائی گئیں۔ این ڈی ایم اے ہر سال 8 اکتوبر کو ریزیلینس ڈے مناتی ہے۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ حکومت آزاد کشمیر نے آڈٹ کا 95 فیصد کام مکمل کرلیا، ایرا سے نکالے گئے ملازمین کو ایمرجنسی یونٹ میں بھرتی کیا جائے گا۔ میرپور میں بچوں اور خواتین کے لیے سہولت مرکز بنا رہے ہیں، آخری متاثر کی آباد کاری تک این ڈی ایم اے عوام کے ساتھ ہے۔